Lust–19–ہوس قسط نمبر

ہوس

ہوس ۔۔ نامساعد حالات میں جینے والے نوجوان کی کہانی۔ بے لگام جذبوں اور معاشرے کی ننگی سچائیاں۔ کہانیوں کی دنیا  پیڈ سیکشن کا نیا سیکسی سلسلہ وار ناول

ہوس قسط نمبر 19

میں بولا : تم مکان میں پہنچو تو سہی۔ ایک جاننے والی ہے اپنی۔۔ سکول میں استانی ہے۔ میاں اس کا

با ہر ملک ہوتا ہے۔ ایک کمرا وہ لے لے گی۔ ایک کمرا بطور ڈار ننگ روم ہے، وہاں کوئی

کاروبار وغیرہ کھول لیں گے ۔ اس کمرے کے تین سو تم مجھ سے لے لینا۔ باقی بچے نوسو روپے۔ ساڑھے چار تم دینا ساڑھے چار وہ استانی۔ اسے بھی اکیلا نہیں رہنا پڑے گا اور تم لوگ بھی خوش رہو گے کہ بڑا مکان اور کم کرایہ ۔

وہ خوش ہو کر بولی: تو تو وڈا سیانا ہے۔ تیری سمجھ بوجھ اور عمر میل نہیں کھاتی۔

میں زیر لب بولا : پتا نہیں خالہ ! کس کا خون ہے رگوں میں جو اتنی تیزی اور طراری ہے مجھ میں۔

اگلے دن مکان کی چابی مل گئی تو میں نسرین اور اس کی ماں کو مکان دکھا لایا اور چابی بھی تھاما  دی۔ تین مہینوں کا کرایہ یعنی ساڑھے تیرہ سو مجھے نسرین نے ادا کر دیئے۔ ساتھ ہی نسرین کے گلے میں کل پانچ ہزار روپے کی رقم بھی تھی جس سے اس نے مکان کی ضرورت کی اشیا خرید لیں۔

میں نے گھر پر بتایا کہ پڑھائی کے لیے رات کو دوست کے گھر پر رہنا ہے۔ گھر والوں کے لیے پچھلے کئی مہینوں سے میں ویسے ہی غائب تھا، انھوں نے کوئی تردد نہیں کیا۔ ویسے بھی اس مہینے سے میں نے امی کے ہاتھ میں دو ہزار رکھنے شروع کیے تھے اور بہانہ بنایا تھا کہ پراپرٹی ڈیل کا کام سیکھ رہا ہوں بلو کے کزن کے ساتھ ۔ وہی خر چادیتا ہے۔

رات کے پچھلے پہر سنسان بازار میں ایک رکشہ رکا اور ایک برقع پوش لڑکی نے کرایہ دیا اور سامان اٹھا کر گلی میں آگئی۔ میں جو ویسے ہی گلی میں ہی ٹہل رہا تھا بھاگ کر گیا اور سامان لے لیا۔

رکشے والے کے جانے کے بعد ہم مکان میں داخل ہو گئے۔ پیلا جوڑا اور پیلا ہی رنگ لیے وہ شبانہ ہی تھی۔ وہ برقع اتار کر بستر پر چت لیٹ گئی اور گہری سانس لے کر

بولی: سکندر ! مجھے پانی پلاؤ میر اگلا سوکھ رہا ہے۔

میں نے ایک گلاس پانی لا دیا۔ پانی پی کر وہ مجھ دیکھ کر بولی: پتا نہیں، میں نے صحیح کیا یا غلط مگر مجھے اس کا بالکل بھی افسوس نہیں ہو رہا۔

میں بولا : اگر افسوس نہیں ہو رہا تو سمجھ لو، ٹھیک کیا ہے۔

وہ بولی: اچھا! کوئی رہنے کا ٹھکانہ ملا؟

میں بولا: ہاں ! ایک مکان مل گیا ہے۔ تم وہاں بطور سکول کی ٹیچر رہو گی۔ شوہر تمہارا کسی دوسرے ملک میں کام کرتا ہو گا۔ اس قسم کی باتیں سمجھ لو۔

وہ بولی: بالکل ٹھیک ہے۔ وہ سب میں سنبھال لوں گی۔ پیسوں کا بتاؤ۔

میں نے اس سے بھی ایڈوانس کی مد میں ساڑھے تیرہ سو وصول کر لیے۔ باقی نو سو مجھے جیب سے ڈالنے تھے تا کہ مالک مکان کو ایڈوانس دے سکوں۔ اس تیسرے کمرے کا مصرف تو مجھے ابھی نہیں پتا تھا مگر میں نے پتا نہیں کیا سوچ کر وہ کمر ارکھ لیا تھا۔

میں نے اسے سونے کو کہا تو وہ انگڑائی لے کر بولی: سونے سے پہلے کچھ کر نہ لیں۔

میں بولا : شرم کرو۔۔ آج تم گھر سے بھاگی ہو اور کل تمہاری شادی ہونا تھی اور تمہیں پھدی مروانے کا شوق ہو رہا ہے۔

وہ بولی : اس میں شرم کی کیا بات ہے؟ پھدی ہوتی ہی مروانے کے لیے ہے۔ تمہارا لن پھدیاں مارنے کے لیے ہوتا ہے۔ ہماری پھدی مروانے کے لیے۔

میں اپنی پینٹ اتار نے لگا، جبکہ وہ بھی شلوار اور قمیض اتار کر چت لیٹ گئی۔ اس نے برا ابھی بھی پہنا ہو اتھا۔ اس کے جسم سے ابٹن کی تیز مہک آرہی تھی۔ اس کی پھدی بالکل شفاف اور بالوں سے پاک تھی۔

میں نے اپنا تنا ہوا لن اس کی پھدی پر رکھا اور جھٹکا دیا تو لن اندر اتر گیا۔ میں اس کے اوپر لیٹ گیا اور آہستہ آہستہ جھٹکے لگانے لگا۔ اس کی کمر سے برا کا ہک کھولتے ہوئے میں

بولا : گھر میں پتا چل گیا ہو گا کہ تم کہیں باہر چد رہی ہو ؟

وہ میرے کولہوں کو دبا کر پھدی میں لن کو گہرائی میں اتارتے ہوئے

بولی:۔۔۔ ہا۔۔۔ آد۔۔ نہیں۔۔

صبح تک کسی کو کچھ۔۔۔ نہیں۔۔ پتا۔۔ چلنے والا۔۔۔ تم۔۔ بے فکر ہو کر پھدی مارو۔۔

۔۔ میں اس کے مموں کو چوستے ہوئے بولا : یعنی ۔۔ مم ۔۔ صبح۔۔ تک۔۔ تم ۔۔ جم۔۔ کر پھدی مرواؤ گی اور کسی کو پتا بھی نہیں چلے گا۔۔

وہ بولی: پہلے بھی جب جب مروائی تھی کسی کو پتا تھوڑی چلا تھا۔۔ اب پیچھے سے کرو۔۔۔

وہ الٹی لیٹ گئی اور میں اس کے کولہوں کے درمیان سے اسے چودنے لگا۔ وہ اپنی انگلی سے پھدی کا

دانہ مسلنے لگی۔ پانچ سات منٹوں بعد ہی اس کی چیخوں اور آہوں سے کمرا گونجنے لگا۔ وہ

کپکپاتے اور گہری سانسیں لیتی فارغ ہو گئی تو میں نے جم کر چار پانچ جھٹکے دیئے اور اس کی پھدی میں چھوٹ گیا۔

میں باتھ روم سے لن دھو کر واپس آیا تو وہ بولی: سکندر ! کوئی مسلئہ تو نہیں ہو ا جائے گا نا؟

میں بولا : نہیں ! تم فکر مت کرو، سب ٹھیک ہو جائے گا۔

میں ننگا ہی اس کے ساتھ لیٹ گیا۔ اس نے اٹھ کر برا اور نیچے شلوار پہن لی اور سوگئی۔

صبح میری آنکھ کھلی تو میں بولا : چلو نہا دھولو۔ میں ناشتہ لاتا ہوں پھر چلتے ہیں مکان کی طرف۔

ناشتے کے بعد ہم مکان کی طرف گئے جہاں ہم سے پہلے ہی نسرین اور اس کی ماں سامان سیٹ کرنے میں لگے تھے۔ میں نے شبانہ کو نسرین اور اس کی ماں سے ملوادیا اور کہا کہ یہی وہ استانی ہے جو اوپر والے کمرالے لے گی۔ ان کو وہاں مصروف چھوڑ کر میں بلو کے کزن کی طرف گیا اور اسے ایڈوانس دے آیا۔ ساتھ ہی یہ بھی کہہ آیا کہ وہ جو دو سر امکان ہے اس کا بھی میں سوچ رہا ہوں۔

یہ معاملہ نبٹا کر محلے میں آیا تو ٹونی ملا۔ وہ بولا : سکندر ! سائرہ آج ملنے کو مان گئی ہے۔

میں بولا : بس تو پھر مسلئہ کیا ہے ؟ اسے بلا لینا بازار میں۔ وہیں سے کوئی کام بنالیں گے۔

وہ بولا : دیکھ لینا یار ، کوئی مسلئہ نہ ہو جائے۔ سب سنبھال لینا۔

میں بولا : او یار ! تو ٹینشن ہی نہ لے۔ سب ٹھیک ہو جائے گا۔

تھوڑی ہی دیر بعد ٹونی گھر پر آیا اور بولا : چل استاد وہ گئی ہے بازار کی طرف چل ہم بھی چلیں۔

ہم دونوں بازار کی طرف عجلت میں گئے۔ راستے میں میں بولا ؛ اکیلی گئی ہے وہ؟

وہ بولا : نہیں۔ اس کی ایک سکول کی سہیلی بھی گئی ہے۔

میں بولا : یار! سہیلی کیسی ہے ؟

وہوا پتا نہیں نقاب کرتی ہے۔ دیکھنے میں تو مست لگتی ہے۔

میں بولا : بس پھر شاید تیرے ساتھ ساتھ تیرے بھائی کا بھی کھاتہ کھل جائے۔

وہ بولا : ہاں ۔ ہاں۔ تو بھی سیٹ کر لینا۔

اچھا ہے یاروں کی معشو قائیں بھی سہیلیاں ہوں گی تو۔۔

ہم بازار گئے، وہ فضول میں گھوم پھر رہی تھیں، ظاہر ہے خریداری کے لیے پیسے چاہیے تھے۔ وہ تو چوری چھپے ملاقات کو آئی تھیں۔

ہم ان کے پاس سے گزرے اور ٹونی کی آنکھ کا اشارہ پاکر سائرہ اور اس کی سہیلی ذرا فاصلہ رکھ کر ہمارے پیچھے پیچھے آنے لگیں۔ نکڑ والی دکان پر میں چار بوتلیں اور سموسے کہہ آیا۔

ہم گلی میں داخل ہوئے اور میں نے مکان کا تالا کھولا اور اندر داخل ہو گیا۔ دو تین منٹوں بعد لڑکیاں بھی گلی میں پہنچ گئیں مگر اندر داخل ہونے سے کترانے لگیں۔ کسی بھی مکان میں یونہی گھس جانے سے انھیں ڈر لگتا تھا۔ کئی ان کا اندر بلا تکار ہی نہ ہو جائے۔ خیر ، جلد یا بدیر ہونا تو یہی تھا۔

بوائے فرینڈ بنانے والی یہ دونوں لڑکیاں خوب چدنے والی تھیں۔

ٹونی نے اشارہ کیا تو دونوں جھجھک کر اندر داخل ہو گئیں۔ میں نے انھیں صوفے پر بیٹھنے

کو کہا اور رسمی سلام دعا کے بعد سمو سے آگئے۔

ٹونی دروازے سے پلیٹیں اور بوتلیں پکڑ لایا۔

لڑکی نے بڑاشر ماتے ہوئے حجاب اتارا اور سموسوں کی پلیٹ تھام لی۔ وہ نارمل شکل وصورت کی سولہ سترہ سال کی لڑکی تھی۔ گول چہرا تھا مگر آنکھیں نارمل سائز کی تھیں تو چہرے پر قدرے چھوٹی محسوس ہوتی تھیں۔

دونوں چپ چاپ سموسے کھانے لگیں اور خاموش ہی رہیں۔ میں نے ہی بات شروع کی

اور بولا: اور سنائیں سائرہ جی بڑے دنوں سے آپ نے ہمارے گھر کا چکر نہیں لگایا۔

وہ بولی : بس جی پڑھائی میں مصروف تھی۔

میں بولا : اپنے سہیلی کا تعارف نہیں کروایا آپ نے؟

وہ بولی: جی۔۔ یہ ثوبیہ ہے۔

میں بولا : ثوبیہ ۔۔ کس کلاس میں پڑھتی ہیں؟

وہ بولی : کلاس 10 میں۔۔ آرٹس کے سبجیکٹ ہیں۔

میں بولا : بڑی اچھی بات ہے۔ گھر کہاں ہے آپ کا؟

وہ بولی: یہیں کرشن نگر میں۔

میں بولا : ٹھیک ہے۔۔ کبھی پڑھائی میں کسی قسم کی مدد کی ضرورت ہو یا کبھی فارغ وقت

ہو تو آپ دونوں یہاں آجایا کریں۔ گپ شپ بھی ہو جایا کرے گی اور بندہ ہلکی پھلکی سی دعوت بھی کر لیتا ہے۔ سب سے اچھی بات ہے کہ کمبائن اسٹڈی ہو جائے گی۔

وہ خاموش ہی رہیں مگر چہرے سے لگا کہ تجویز انھیں بری نہیں لگی۔

میں سائرہ سے بولا : اگر آپ اور ٹونی کو اکیلے میں باتیں کرتی ہیں تو آپ دونوں اندر بیٹھے جائیں، میں اور ثوبیہ تب تک گپ شپ لگا لیں گے۔

ٹونی اس بات پر جتنا خوش ہوا، سائرہ نے اتناہی پر زور انکار کیا کہ اندر نہیں یہیں بیٹھنا پسند کرے گی۔

وہ دس پندرہ منٹوں بعد ہی جانے کے لیے اٹھ کھڑی ہوئیں۔ وہ جانے لگیں تو میں بولا اچھا! آپ لوگ اب کب آئیں گی ؟ اور ثوبیہ کو ساتھ ضرور لائیے گا، یہ مجھے بہت پیار لگی ہیں

ثوبیہ یکدم ہی شرماسی گئی۔ سائرہ بولی: بس کسی دن جب موقع ملا۔

میں بولا : مجھے پہلے سے پتا ہونا تا کہ میں مالک مکان سے چابی لے سکوں۔ سائرہ بولی: میں پرسوں دوپہر میں کوشش کروں گی۔

میں بولا ؛ ہاں ! ضرور۔۔ ویسے ایک کام اور بھی ہو سکتا ہے کہ سکول سے واپسی پر ملاقات ہو جائے۔

وہ بولی: ہاں۔۔ اس وقت بھی مل سکتے ہیں۔ جو بھی ہو گا میں آپ کے گھر آکر بتادوں گی۔

وہ چلی گئیں اور ٹونی بولا : یارا سالی نے آج تو لفٹ ہی نہیں دی۔

میں بولا : سہیلی کے ساتھ تھی نا۔۔ دھیرے دھیرے خود ہی سیٹ ہو جائے گی۔

وہ بولا : تو اس کی سہیلی پھنسا لے گانا ؟

میں بولا : پھنسا؟؟؟ اب سمجھ پھنسالی۔۔۔ بس تو دیکھتا جا اس کی پھدی ماروں گا اور تجھے بھی دلواؤں گا۔

وہ بولا : سچی ۔۔ میں۔۔

میں بولا : تو اور نہیں تو کیا۔۔۔ بس تو صبر کر۔۔

ہم باہر نکل آئے، گلی میں پہنچے تو سامنے سے منزئی اور اس کی کل والی سہیلی آ رہے تھے۔

میں کسی نیکی کے موڈ میں تھا۔ میں ٹونی سے بولا : ابے ! یہ بچی کے ساتھ جو بڑی لڑکی ہے ، اس کی پھدی بڑی رسیلی ہے۔

وہ بولا : مجھے کیسے پتا ؟؟؟؟ کس نے بتایا ؟

میں بولا : تیرے بھائی کے لن نے خود چکھی ہے۔

وہ مذاق اڑاتے ہوئے بولا : جا۔۔ جا۔۔ کام کر۔۔ شکل دیکھی ہے۔۔ وہ تو بڑی لڑکی ہے۔۔ تیرے سے کہاں سے چد گئی۔

میں بولا : اچھا! اگر ابھی اس کی تجھے بھی لے دوں تو ۔۔۔؟

وہ بولا : پھر مان جاؤں گا۔۔

میں بولا : چل پھر رک ۔۔ پانچ منٹ بعد مکان پر آجانا۔۔ دھیان کرنا اس مکان کے مالک کی بیٹی ہے۔

میں واپس مکان پہنچا تو منزئی اور نعیمہ منتظر تھیں کہ میں تالا کھولوں۔

اگلی قسط بہت جلد 

مزید کہانیوں کے لیئے نیچے لینک پر کلک کریں

رومانوی مکمل کہانیاں

میری بیوی کو پڑوسن نےپٹایا

میری بیوی کو پڑوسن نےپٹایا -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more
رومانوی مکمل کہانیاں

کالج کی ٹیچر

کالج کی ٹیچر -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more
رومانوی مکمل کہانیاں

میراعاشق بڈھا

میراعاشق بڈھا -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more
رومانوی مکمل کہانیاں

جنبی سے اندھیرے

جنبی سے اندھیرے -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more
رومانوی مکمل کہانیاں

بھائی نے پکڑا اور

بھائی نے پکڑا اور -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more
رومانوی مکمل کہانیاں

کمسن نوکر پورا مرد

کمسن نوکر پورا مرد -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more

Leave a Reply

You cannot copy content of this page