Lustful Episode-104-شہوت زادی قسط نمبر

شہوت زادی

شہوت زادی ۔کہانیوں کی دنیا کی بہترین کہانیوں میں سے ایک۔

شہوت زادی۔ایک جنس پرست اور شہوت کی ماری ہوئی عورت کی کہانی ہے ، لیکن حیرت کی بات یہ ہے کہ اُس کا تعلق ایک ایسے کٹر قسم کے گھرانے سے ہے کہ جہاں پر جنس کو ایک شجر ممنوعہ سمجھا جاتا ہے لیکن جیسا کہ آپ لوگ اس بات سے اچھی طرح باخبر ہیں کہ سیکس اور خاص کر شہوانی جزبات کا اس بات سے کوئی تعلق نہیں ہوتا کہ آپ کا تعلق کس گھرانے سے ہے؟ آپکے  گھراور خاندان والے  لوگ پابندی پسند ہیں یا آزاد خیال ؟ آپ اچھے ہیں یا برے۔یہاں تو جب شہوت زور پکڑتی ہے تو یہ سب باتیں خودبخود مائینس ہوتی چلی جاتی ہیں اور باقی رہ جاتی ہے بدن کی گرمی ۔۔۔جسے ٹھنڈا کرنے کے لیئے عورت کو کسی مرد کے موٹے ڈنڈے کی۔۔۔ اور مرد کو کسی گرم اور چکنی عورت کی ضرورت پڑتی ہے ۔

شہوت زادی کا تعارف

ہیلو دوستو میرا نام صبو حی ملک چوہان ہے میرے گھر والے اور عزیز رشتے دار پیار سے مجھے صبو کہتے ہیں
اس وقت میری عمر تقریباً  32 سال ہے میں شادی شدہ اور تین بچوں کی ماں ہوں میں عرصہ دراز سے اس فورم پر لکھی ہوئی سیکسی کہانیوں کو پڑھ کر انجوائے کر رہی ہوں اور ان گرم سٹوریز کو پڑھ پڑھ کر مجھے بھی حوصلہ ہوا کہ میں بھی آپ لوگوں کے ساتھ اپنی زندگی سے ُجڑی سیکس سے بھر پور کچھ حسین یادیں شئیر کروں کیونکہ میں چاہتی ہوں کہ جس طرح میں نے آپ لوگوں کی جنسی کہانیاں مزے لے لے کر پڑھی ہیں ویسے ہی آپ لوگ بھی مجھ پہ گزرے یہ جنسی تجربات ایک کہانی کی شکل میں پڑھ کرانجوائے کریں جیسے کہ میں آپ کی کہانیاں پڑھ کر کیا کرتی تھی ۔

یہاں میں آپ لوگوں سے ایک بات کو ضرور شئیر کرنا چاہوں گی اور وہ یہ کہ اس کے باوجود کہ میں ایک جنس پرست اور شہوت کی ماری ہوئی عورت ہوں لیکن حیرت کی بات یہ ہے کہ میرا تعلق ایک ایسے کٹر قسم کے گھرانے سے ہے کہ جہاں پر جنس کو ایک شج ِر ممنوعہ سمجھا جاتا ہے لیکن جیسا کہ آپ لوگ اس بات سے اچھی طرح باخبر ہیں کہ سیکس اور خاص کر شہوانی جزبات کا اس بات سے کوئی تعلق نہیں ہوتا کہ آپ کا تعلق کس گھرانے سے ہے؟ آپ کٹر لوگ ہیں یا آزاد خیال ؟ آپ اچھے ہیں یا برے۔یہاں تو جب شہوت زور پکڑتی ہے تو یہ سب باتیں خودبخود مائینس ہوتی چلی جاتی ہیں اور باقی رہ جاتی ہے بدن کی گرمی ۔۔۔جسے ٹھنڈا کرنے کے لیئے عورت کو کسی مرد کے موٹے ڈنڈے کی۔۔۔ اور مرد کو میرے جیسی کسی گرم اور چکنی عورت کی ضرورت پڑتی ہے ۔

ہاں تو دوستو میں جس دور سے اپنی کہانی کا آغاز کرنے والی ہوں تب ہم ملتان اور لاہور کے درمیان ایک قصبہ نما شہر ۔۔۔یا شہر نما قصبے
میں رہا کرتے تھے اور میں نے جس گھر میں آنکھ کھولی وہ ایک لوئر مڈل کلاس گھرانہ تھا اور میں اس گھر میں پیدا ہونے والی میں سب سے پہلی اولاد تھی ابا کی تھوڑی سی زمین تھی جس پر کھیتی باڑی کر کے وہ ہم لوگوں کا پیٹ پالتے تھے
اسی طرح لوئر مڈل کلاس ہونے کی وجہ سے ہمارا گھر بھی چھوٹا سا تھا جس میں دو ہی کمرے تھے ایک میں ابا اور امی سوتے تھے جبکہ دوسرے کمرے میں ہم بہن بھائی سویا کرتے تھے پتہ نہیں کیوں مجھے بچپن سے ہی اپنے
جنسی اعضاء میں ایک خاص دلچسپی پیدا ہو گئی تھی اور میں اکثر تنہائی میں ان سے کھیل کر حظ لیا کرتی تھی اور مزے کی بات یہ ہے کہ اس وقت مجھے اس بات کا قطعاً علم نہ تھا کہ جنس کیا ہوتی ہے؟ شہوت کس چڑیا کا نام ہے ؟ میں تو بس اپنے بدن۔۔۔ خاص کر اپنی دونوں ٹانگوں کے بیچ ۔۔۔ کی لکیر اور بدن کے اوپری حصے پر اُگنے والی چھوٹی چھوٹی چھاتیوں سے خوب کھیلا کرتی تھی۔ جس میں ۔۔۔ میں کبھی تو اپنی چوت کو ُمٹھی میں پکڑ کر دباتی تھی اور کبھی اپنے سینے کے ابھاروں سے چھیڑچھاڑ کیا کرتی تھی اس کام میں مجھے ایک عجیب سی لزت ملتی تھی غرض کہ بچپن سے ہی مجھے شہوت کی لت لگ
گئی تھی – فرق صرف اتنا ہے کہ اس وقت مجھے شہوت کے بارے میں کچھ معلوم نہ تھا جبکہ آج مجھے اچھی طرح سے پتہ ہے کہ سیکس کیا ہے اور شہوت ۔۔۔شہوت کا تو مجھے اس قدر زیادہ پتہ ہے اور میں اس قدر شہوت پرست ہوں کہ ۔۔۔میری سہلیاں اور خاص کر وہ لوگ جن کے ساتھ میرے خفیہ تعلق رہے ہیں ۔(یا ابھی تک ہیں ) وہ سب مجھے شہوت ذادی کہتے ہیں ۔ اسی لیئے میں نے رائیٹر سے اس کہانی کا نام بھی شہوت ذادی رکھنے کو کہا ہے۔

104-شہوت زادی قسط نمبر

اسی طرح دن گزرتے گئے ۔۔۔۔ پھر ایک دن کی بات ہے کہ بڑی
خالہ جان اپنے واش روم میں نہا رہیں تھیں کہ اچانک وہ پھسل
کر گر پڑیں۔۔۔۔اور ان کے اس طرح گرنے سے ان کے ” چ ُوکلے
” کی ہڈی ٹوٹ گئی۔۔۔ گھر میں شور مچ گیا اور عدنان انہیں
لیکر کر لا ہور چلے گئے ۔۔۔۔ جہاں پر میو ہسپتال میں ان کی
ہڈی کو جوڑ دیا گیا ۔۔۔ لیکن اس کے باوجود بھی خالہ ساری
رات درد کے مارے کراہتی رہیتں تھیں۔۔۔۔۔ درد کے ساتھ ساتھ
خالہ کو بلڈ پریشر اور شوگر کا عارضہ بھی لاحق ہو گیا۔۔۔۔ اور
ڈاکٹروں نے اس بات کی سختی سے تاکید کی تھی کہ صبع شام
ان کا بلڈ پریشر چیک کر کے اس کا چارٹ بنایا جائے ۔۔ اس کے
ساتھ ڈاکٹروں نے تکلیف کی وجہ سے سے ان کو دن رات پین
کلر کا ٹیکہ بھی تجویز کر دیا۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اس کام کے لیئے عدنان کے
دوست سمیع جو کہ ہمارے محلے سے تھوڑی دور مین بازار
میں کلینک کرتا تھا ۔۔ کی خدمات حاصل کی گئیں ۔۔۔خالہ کو چیک
کرتے ہوئے سمیع نے بھائی کو بتلایا کہ چونکہ دن کے ٹائم وہ
ایک سرکاری ہسپتال میں میل نرس کا کام کرتا ہے ۔۔اس لیئے
وہ دن کے وقت خالہ کا بلڈ پریشر نہیں چیک کر سکے گا ہاں ہر
شام وہ یہ خدمات ضرور سر انجام دے گا ۔۔ عدنان کا دوست
ہونے کی وجہ سے میرا سمیع سے کوئی پردہ نہ تھا اس لیئے
میری موجودگی میں اس نے عدنان کو بتلایا کہ دن کے وقت
اس کا چھوٹا بھائی ۔۔۔۔کاشی کہ جسے سب لوگ پیار سے
چھوٹے میاں کہتے تھے۔۔۔ اور جو میٹرک کے بعد آج کل فارغ
تھا ۔اس لیئے وہ دن کے وقت کلینک پر ہوتا تھا ۔۔۔ سمیع کہنے
لگا کہ چھوٹے میاں ۔۔۔۔۔روزانہ آ کر نہ صرف یہ کہ خالہ جان کو
پین کلر ٹیکا بھی لگا جائے گا بلکہ ان کا بلڈ پریشر بھی چیک
کر چارٹ ہر لکھ جایا کرے گا ۔۔۔ پھر کہنے لگا کہ اب مجھے
اجازت دیں ۔۔۔۔۔ کل صبع چھوٹے میاں آپ کے گھر آجائے گا۔۔۔۔
۔۔۔ اس پر عدنان نے اس سے پوچھا کہ دیکھ لو یار ۔۔۔ کاشی
بہت چھوٹا ہے وہ یہ کام آسانی سے کر لے گا؟ عدنان کی بات
سن کر سمیع کہنے لگا۔۔۔۔۔ اس بات کی تم فکر نہیں کرو ۔۔۔یہ
میری ذمہ داری ہے۔۔۔
دوسری طرف خالہ کی دیکھ بھال کے لیئے میں اور گڈی باجی
نے آپس میں اپنے اپنے اوقا ِت کار طے کر لیئے تھے ۔۔۔ چونکہ
صبع کے وقت میں فری ہوتی تھی اور گڈی باجی گھر کا کھانا
وغیرہ بنایا کرتی تھی اس لیئے خالہ کے ساتھ صبع کے وقت
رہنے کی میں نے ڈیوٹی سنبھال لی تھی ۔۔۔۔۔اسی طرح شام کے
بعد اگلی صبع تک گڈی باجی نے خالہ کو سنبھالنا ہوتا تھا ۔۔۔۔۔۔۔
اگلے دن کی بات ہے کہ میں اس وقت صحن میں بیٹھی گڈی
باجی کے ساتھ سبزی چھیل رہی تھی کہ دروازے پر دستک
ہوئی ۔۔ دستک کی آواز سن کر میں اُٹھی اور باہر جا کر دروازہ
کھول دیا۔۔۔ اور دیکھا تو ایک چھوٹا سا لڑکا کہ جس کا رنگ
گورا۔۔۔ سرخی مائل ہونٹ ۔۔۔۔ چھریرا سا بدن ۔۔۔۔اور جس کے
معصوم سے چہرے پر چھوٹے چھوٹے بال بھی تھے۔۔۔ سر پر
کسی مدرسے کی پگڑی پہنے ہاتھ میں بلڈ پریشر کا آلہ پکڑے
کھڑا تھا۔۔۔ مجھے دیکھ کر وہ تھوڑا سا گھبرا گیا اور کہنے
لگا۔۔۔کہ عدنان صاحب کا گھر یہی ہے تو میں نے اثبات میں سر
ہلا دیا ۔۔تب وہ کہنے لگا۔۔۔ کہ اس کا نام کاشی ہے اور وہ ڈاکٹر
سمیع کا چھوٹا بھائی ہے۔۔۔ اور وہ اماں جی کو ٹیکہ لگانے اور
ان کا بلڈ پریشر چیک کرنے آیا ہے ۔۔۔ کاشی کے منہ سے اپنا
نام سن کر مجھے یاد آ گیا کہ رات اس کے بھائی نے اسی کے
بارے میں بتایا تھا ۔ اس لیئے میں ایک طرف کھڑی ہو گئی
۔۔۔۔۔اور اسے اندر آنے کا اشارہ کیا۔۔۔۔ اور پھر اس کو اپنے ساتھ
لیئے ۔۔۔ خالہ جی کے کمرے میں لے آئی۔۔۔ جہاں پر وہ ۔۔۔ خالہ
کا بلڈ پریشر اور میں اس کو چیک کرنے لگی۔۔۔ ۔۔۔۔ بلا شبہ /15
16سال کا وہ لڑکا بہت ہی معصوم اور بڑا ہی کیوٹ سا تھا۔۔۔۔
بلڈ پریشر چیک کرتے ہوئے میں نے اس کا تھوڑا سا انٹرویو
لیا۔۔۔ تو میرے ہر سوال پر اس نے بڑے شرما شرما کر جواب
دیئے۔۔۔اس کی لڑکیوں کی طرح شرمانے کی ادا پر میں قربان ہو
گئی ۔۔۔۔۔اور ویسے بھی ایسی سویٹ ٹافی کو بھلا کون چھوڑتا
ہے؟ اس لیئے اس کی طرف دیکھتے ہوئے میرے اندر ایک
کھچڑی سی پکنے لگی۔۔۔۔۔ لیکن اس کے ساتھ ساتھ مجھے اس
بات کا بھی احساس تھا کہ یہ لڑکا عدنان کے بیسٹ فرینڈ کا
چھوٹا بھائی ہے اس لیئے۔۔۔ اس کے ساتھ کچھ بھی کرتے وقت
۔۔۔ مجھے ہر پہلو کو م ِد نظر رکھنا ہو گا۔۔۔۔ خیر اس دن تو وہ
چلا گیا ۔۔ لیکن میرے اندر ایک ہل چل سی مچا گیا ۔۔۔۔ اسے
دیکھ کر گڈی باجی بھی نہ رہ سکی اور میری طرف دیکھ کر
کہنے لگی۔۔۔۔۔۔ میری جان لڑکا تو بہت چکنا ہے ۔۔۔۔اس پر میں
نے بھی اس کی طرف دیکھتے ہوئے ہاں میں سر ہلا دیا ۔۔۔
اس کے بعد حس ِب پروگرام روزانہ ہی اس لڑکے نے ہمارے گھر
آنا شروع کر دیا ۔۔۔اور اس مولوی ٹائپ بچے کو دیکھ کر روز
ہی میں۔۔۔۔۔ اپنے ۔۔۔۔۔ ارادے بناتی اور۔۔۔۔۔۔ روز ہی۔۔۔ انہیں توڑتی
رہی۔۔۔۔۔کچھ سمجھ نہیں آ رہا تھا کہ کیا کروں ۔۔ کیونکہ یا تو اس
لڑکے کو اپنے بھائی کی طرف سے اس بات کی سخت ہدایت
تھی کہ اس نے ہم لوگوں کے ساتھ کوئی فالتو بات نہیں کرنی۔۔۔
نگاہ نیچ رکھنی ہے ۔۔۔۔۔ اور بلا بلا۔۔۔۔جبکہ دوسری طرف اس
لڑکے کے بارے میں میرے اندر ۔۔۔ کی ہل چل دن بدن تیز سے
تیز تر ہوتی جا رہی تھی اور دوسرے لفظوں میں یہ لڑکا میرے
لیئے ایک چیلنچ بنتا جا رہا تھا۔۔۔

اگلی قسط بہت جلد

مزید اقساط  کے لیئے نیچے لینک پر کلک کریں

The essence of relationships –09– رشتوں کی چاشنی قسط نمبر

رشتوں کی چاشنی کہانی رومانس ، سسپنس ، فنٹاسی سے بھرپور کہانی ہے۔ ایک ایسے لڑکے کی کہانی جس کو گھر اور باہر پیار ہی پیار ملا جو ہر ایک کے درد اور غم میں اُس کا سانجھا رہا۔ جس کے گھر پر جب مصیبت آئی تو وہ اپنا آپ کھو بھول گیا۔
Read more

The essence of relationships –08– رشتوں کی چاشنی قسط نمبر

رشتوں کی چاشنی کہانی رومانس ، سسپنس ، فنٹاسی سے بھرپور کہانی ہے۔ ایک ایسے لڑکے کی کہانی جس کو گھر اور باہر پیار ہی پیار ملا جو ہر ایک کے درد اور غم میں اُس کا سانجھا رہا۔ جس کے گھر پر جب مصیبت آئی تو وہ اپنا آپ کھو بھول گیا۔
Read more
گاجی خان

Gaji Khan–98– گاجی خان قسط نمبر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور داستان ۔۔ گاجی خان ۔۔ داستان ہے پنجاب کے شہر سیالکوٹ کے ایک طاقتور اور بہادر اور عوام کی خیرخواہ ریاست کے حکمرانوں کی ۔ جس کے عدل و انصاف اور طاقت وبہادری کے چرچے ملک عام مشہور تھے ۔ جہاں ایک گھاٹ شیر اور بکری پانی پیتے۔ پھر اس خاندان کو کسی کی نظر لگ گئی اور یہ خاندان اپنوں کی غداری اور چالبازیوں سے اپنے مردوں سے محروم ہوتا گیا ۔ اور آخر کار گاجی خان خاندان میں ایک ہی وارث بچا ۔جو نہیں جانتا تھا کہ گاجی خان خاندان کو اور نہ جس سے اس کا کوئی تعلق تھا لیکن وارثت اُس کی طرف آئی ۔جس کے دعوےدار اُس سے زیادہ قوی اور ظالم تھے جو اپنی چالبازیوں اور خونخواری میں اپنا سانی نہیں رکھتے تھے۔ گاجی خان خاندان ایک خوبصورت قصبے میں دریائے چناب کے کنارے آباد ہے ۔ دریائے چناب ، دریا جو نجانے کتنی محبتوں کی داستان اپنی لہروں میں سمیٹے بہتا آرہا ہے۔اس کے کنارے سرسبز اور ہری بھری زمین ہے کشمیر کی ٹھنڈی فضاؤں سے اُترتا چناب سیالکوٹ سے گزرتا ہے۔ ایسے ہی سر سبز اور ہرے بھرے قصبے کی داستان ہے یہ۔۔۔ جو محبت کے احساس سے بھری ایک خونی داستان ہے۔بات کچھ پرانے دور کی ہے۔۔۔ مگر اُمید ہے کہ آپ کو گاجی خان کی یہ داستان پسند آئے گی۔
Read more
گاجی خان

Gaji Khan–97– گاجی خان قسط نمبر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور داستان ۔۔ گاجی خان ۔۔ داستان ہے پنجاب کے شہر سیالکوٹ کے ایک طاقتور اور بہادر اور عوام کی خیرخواہ ریاست کے حکمرانوں کی ۔ جس کے عدل و انصاف اور طاقت وبہادری کے چرچے ملک عام مشہور تھے ۔ جہاں ایک گھاٹ شیر اور بکری پانی پیتے۔ پھر اس خاندان کو کسی کی نظر لگ گئی اور یہ خاندان اپنوں کی غداری اور چالبازیوں سے اپنے مردوں سے محروم ہوتا گیا ۔ اور آخر کار گاجی خان خاندان میں ایک ہی وارث بچا ۔جو نہیں جانتا تھا کہ گاجی خان خاندان کو اور نہ جس سے اس کا کوئی تعلق تھا لیکن وارثت اُس کی طرف آئی ۔جس کے دعوےدار اُس سے زیادہ قوی اور ظالم تھے جو اپنی چالبازیوں اور خونخواری میں اپنا سانی نہیں رکھتے تھے۔ گاجی خان خاندان ایک خوبصورت قصبے میں دریائے چناب کے کنارے آباد ہے ۔ دریائے چناب ، دریا جو نجانے کتنی محبتوں کی داستان اپنی لہروں میں سمیٹے بہتا آرہا ہے۔اس کے کنارے سرسبز اور ہری بھری زمین ہے کشمیر کی ٹھنڈی فضاؤں سے اُترتا چناب سیالکوٹ سے گزرتا ہے۔ ایسے ہی سر سبز اور ہرے بھرے قصبے کی داستان ہے یہ۔۔۔ جو محبت کے احساس سے بھری ایک خونی داستان ہے۔بات کچھ پرانے دور کی ہے۔۔۔ مگر اُمید ہے کہ آپ کو گاجی خان کی یہ داستان پسند آئے گی۔
Read more
سمگلر

Smuggler –224–سمگلر قسط نمبر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور فخریا کہانی ۔۔سمگلر۔۔ ایکشن ، سسپنس ، رومانس اور سیکس سے پھرپور کہانی ۔۔ جو کہ ایک ایسے نوجون کی کہانی ہے جسے بے مثل حسین نوجوان لڑکی کے ذریعے اغواء کر کے بھارت لے جایا گیا۔ اور یہیں سے کہانی اپنی سنسنی خیزی ، ایکشن اور رومانس کی ارتقائی منازل کی طرف پرواز کر جاتی ہے۔ مندروں کی سیاست، ان کا اندرونی ماحول، پنڈتوں، پجاریوں اور قدم قدم پر طلسم بکھیرتی خوبصورت داسیوں کے شب و روز کو کچھ اس انداز سے اجاگر کیا گیا ہے کہ پڑھنے والا جیسے اپنی آنکھوں سے تمام مناظر کا مشاہدہ کر رہا ہو۔ ہیرو کی زندگی میں کئی لڑکیاں آئیں جنہوں نے اُس کی مدد بھی کی۔ اور اُس کے ساتھ رومانس بھی کیا۔
Read more
سمگلر

Smuggler –223–سمگلر قسط نمبر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور فخریا کہانی ۔۔سمگلر۔۔ ایکشن ، سسپنس ، رومانس اور سیکس سے پھرپور کہانی ۔۔ جو کہ ایک ایسے نوجون کی کہانی ہے جسے بے مثل حسین نوجوان لڑکی کے ذریعے اغواء کر کے بھارت لے جایا گیا۔ اور یہیں سے کہانی اپنی سنسنی خیزی ، ایکشن اور رومانس کی ارتقائی منازل کی طرف پرواز کر جاتی ہے۔ مندروں کی سیاست، ان کا اندرونی ماحول، پنڈتوں، پجاریوں اور قدم قدم پر طلسم بکھیرتی خوبصورت داسیوں کے شب و روز کو کچھ اس انداز سے اجاگر کیا گیا ہے کہ پڑھنے والا جیسے اپنی آنکھوں سے تمام مناظر کا مشاہدہ کر رہا ہو۔ ہیرو کی زندگی میں کئی لڑکیاں آئیں جنہوں نے اُس کی مدد بھی کی۔ اور اُس کے ساتھ رومانس بھی کیا۔
Read more

Leave a Reply

You cannot copy content of this page