Lustful Episode-11-شہوت زادی قسط نمبر

شہوت زادی

شہوت زادی ۔کہانیوں کی دنیا کی بہترین کہانیوں میں سے ایک۔

شہوت زادی۔ایک جنس پرست اور شہوت کی ماری ہوئی عورت کی کہانی ہے ، لیکن حیرت کی بات یہ ہے کہ اُس کا تعلق ایک ایسے کٹر قسم کے گھرانے سے ہے کہ جہاں پر جنس کو ایک شجر ممنوعہ سمجھا جاتا ہے لیکن جیسا کہ آپ لوگ اس بات سے اچھی طرح باخبر ہیں کہ سیکس اور خاص کر شہوانی جزبات کا اس بات سے کوئی تعلق نہیں ہوتا کہ آپ کا تعلق کس گھرانے سے ہے؟ آپکے  گھراور خاندان والے  لوگ پابندی پسند ہیں یا آزاد خیال ؟ آپ اچھے ہیں یا برے۔یہاں تو جب شہوت زور پکڑتی ہے تو یہ سب باتیں خودبخود مائینس ہوتی چلی جاتی ہیں اور باقی رہ جاتی ہے بدن کی گرمی ۔۔۔جسے ٹھنڈا کرنے کے لیئے عورت کو کسی مرد کے موٹے ڈنڈے کی۔۔۔ اور مرد کو کسی گرم اور چکنی عورت کی ضرورت پڑتی ہے ۔

شہوت زادی کا تعارف

ہیلو دوستو میرا نام صبو حی ملک چوہان ہے میرے گھر والے اور عزیز رشتے دار پیار سے مجھے صبو کہتے ہیں
اس وقت میری عمر تقریباً  32 سال ہے میں شادی شدہ اور تین بچوں کی ماں ہوں میں عرصہ دراز سے اس فورم پر لکھی ہوئی سیکسی کہانیوں کو پڑھ کر انجوائے کر رہی ہوں اور ان گرم سٹوریز کو پڑھ پڑھ کر مجھے بھی حوصلہ ہوا کہ میں بھی آپ لوگوں کے ساتھ اپنی زندگی سے ُجڑی سیکس سے بھر پور کچھ حسین یادیں شئیر کروں کیونکہ میں چاہتی ہوں کہ جس طرح میں نے آپ لوگوں کی جنسی کہانیاں مزے لے لے کر پڑھی ہیں ویسے ہی آپ لوگ بھی مجھ پہ گزرے یہ جنسی تجربات ایک کہانی کی شکل میں پڑھ کرانجوائے کریں جیسے کہ میں آپ کی کہانیاں پڑھ کر کیا کرتی تھی ۔

یہاں میں آپ لوگوں سے ایک بات کو ضرور شئیر کرنا چاہوں گی اور وہ یہ کہ اس کے باوجود کہ میں ایک جنس پرست اور شہوت کی ماری ہوئی عورت ہوں لیکن حیرت کی بات یہ ہے کہ میرا تعلق ایک ایسے کٹر قسم کے گھرانے سے ہے کہ جہاں پر جنس کو ایک شج ِر ممنوعہ سمجھا جاتا ہے لیکن جیسا کہ آپ لوگ اس بات سے اچھی طرح باخبر ہیں کہ سیکس اور خاص کر شہوانی جزبات کا اس بات سے کوئی تعلق نہیں ہوتا کہ آپ کا تعلق کس گھرانے سے ہے؟ آپ کٹر لوگ ہیں یا آزاد خیال ؟ آپ اچھے ہیں یا برے۔یہاں تو جب شہوت زور پکڑتی ہے تو یہ سب باتیں خودبخود مائینس ہوتی چلی جاتی ہیں اور باقی رہ جاتی ہے بدن کی گرمی ۔۔۔جسے ٹھنڈا کرنے کے لیئے عورت کو کسی مرد کے موٹے ڈنڈے کی۔۔۔ اور مرد کو میرے جیسی کسی گرم اور چکنی عورت کی ضرورت پڑتی ہے ۔

ہاں تو دوستو میں جس دور سے اپنی کہانی کا آغاز کرنے والی ہوں تب ہم ملتان اور لاہور کے درمیان ایک قصبہ نما شہر ۔۔۔یا شہر نما قصبے
میں رہا کرتے تھے اور میں نے جس گھر میں آنکھ کھولی وہ ایک لوئر مڈل کلاس گھرانہ تھا اور میں اس گھر میں پیدا ہونے والی میں سب سے پہلی اولاد تھی ابا کی تھوڑی سی زمین تھی جس پر کھیتی باڑی کر کے وہ ہم لوگوں کا پیٹ پالتے تھے
اسی طرح لوئر مڈل کلاس ہونے کی وجہ سے ہمارا گھر بھی چھوٹا سا تھا جس میں دو ہی کمرے تھے ایک میں ابا اور امی سوتے تھے جبکہ دوسرے کمرے میں ہم بہن بھائی سویا کرتے تھے پتہ نہیں کیوں مجھے بچپن سے ہی اپنے
جنسی اعضاء میں ایک خاص دلچسپی پیدا ہو گئی تھی اور میں اکثر تنہائی میں ان سے کھیل کر حظ لیا کرتی تھی اور مزے کی بات یہ ہے کہ اس وقت مجھے اس بات کا قطعاً علم نہ تھا کہ جنس کیا ہوتی ہے؟ شہوت کس چڑیا کا نام ہے ؟ میں تو بس اپنے بدن۔۔۔ خاص کر اپنی دونوں ٹانگوں کے بیچ ۔۔۔ کی لکیر اور بدن کے اوپری حصے پر اُگنے والی چھوٹی چھوٹی چھاتیوں سے خوب کھیلا کرتی تھی۔ جس میں ۔۔۔ میں کبھی تو اپنی چوت کو ُمٹھی میں پکڑ کر دباتی تھی اور کبھی اپنے سینے کے ابھاروں سے چھیڑچھاڑ کیا کرتی تھی اس کام میں مجھے ایک عجیب سی لزت ملتی تھی غرض کہ بچپن سے ہی مجھے شہوت کی لت لگ
گئی تھی – فرق صرف اتنا ہے کہ اس وقت مجھے شہوت کے بارے میں کچھ معلوم نہ تھا جبکہ آج مجھے اچھی طرح سے پتہ ہے کہ سیکس کیا ہے اور شہوت ۔۔۔شہوت کا تو مجھے اس قدر زیادہ پتہ ہے اور میں اس قدر شہوت پرست ہوں کہ ۔۔۔میری سہلیاں اور خاص کر وہ لوگ جن کے ساتھ میرے خفیہ تعلق رہے ہیں ۔(یا ابھی تک ہیں ) وہ سب مجھے شہوت ذادی کہتے ہیں ۔ اسی لیئے میں نے رائیٹر سے اس کہانی کا نام بھی شہوت ذادی رکھنے کو کہا ہے۔

11-شہوت زادی قسط نمبر

 اور اس کے ساتھ ساتھ میں کبھی تو اس کے ہاتھ کو اپنے دانے پرلاتی اور کبھی۔۔۔ چوت کے درمیان میں رکھ کر خود خوب ہلنے لگتی تھی۔۔۔ ۔۔۔۔ شبی کے ہاتھ میں پتہ نہیں کیا جادو تھا کہ کچھ ہی دیر بعد ۔۔۔ ۔۔۔ میرے جسم میں مخصوص قسم کی اکڑن پیدا ہو گئی ۔۔ اور اپنے منہ کو سختی کے ساتھ بند کرنے کے باوجود بھی سرگوشیوں کی صورت میں میرے منہ سے مستی بھری آوازیں نکلنے لگیں ۔۔ ۔۔۔۔ایسی آوازیں جو چوت سے پانی نکلتے وقت نکلا کرتی ہیں۔۔۔ اور ۔۔پھر تھوڑی ہی دیر بعد  میری چوت کے اندر سے ڈھیر سارا پانی برآمد ہونا شروع ہو گیا۔۔۔۔۔۔اور اس پانی کے نکلتے ہی میں ٹھنڈی پڑنا شروع ہو گئی۔۔۔ چنانچہ جب میری پھدی سے سارا پانی بہہ بہہ کر چارپائی کی چادر میں جزب ہو گیا تو میں نڈھال سی ہو گئی۔۔ اور میں نے شبی کا ہاتھ واپس اپنی جگہ پررکھا ۔۔۔اور ایک بار پھر چارپائی سے اُٹھ کر ادھر ادھر دیکھا ۔۔۔ اور سب امن شانتی دیکھ کر مطمن ہو گئی ۔۔ اور پھر تھکاوٹ کی وجہ سے ۔۔اپنی پھدی کو صاف کیئے بغیر ہی شلوار باندھی۔اور بستر پر گر گئی ۔۔ اس وقت تھکن کے مارے میرا کافی برا حال تھا ۔۔۔۔چنانچہ بستر پر لیٹتے ہی میں نے شبی کی طرف کمر کی ۔۔۔۔۔ اور کروٹ بدل کر سو گئی
اگلے دن میں معمول کے مطابق اُٹھی اور پھر شبی کو بھی اُٹھا دیا ۔اُٹھتے ہی حس ِب معمول وہ پیشاب کرنے لیئے واش روم کی طرف بھاگ گیا ۔۔۔ اس کے باہر نکلتے ہی میں نے جلدی سے بستر کی چادر کو تبدیل کیا اور پھر سکول کی یونیفارم پہن کر باہر آگئی۔۔۔ اور پھر ناشتہ کرتے ہوئے بڑے غور سے شبی کو نوٹ کرنے لگی۔۔۔ مقصد صرف یہ تھا کہ آیا اس پر رات والے واقعہ کا کوئی اثر تھا کہ نہیں؟ لیکن بظاہر اس پر رات والی واردات کا کوئی خاص اثر دکھائی نہ دے رہا تھا ۔۔۔ سارا کام معمول کے مطابق پا کر میں دل ہی دل ۔۔۔ میں بڑی خوش ہوئی ۔۔۔ اور اس کے بعد میں بھی ناشتہ کر کے سکول جانے کے لیئے روانہ ہو گئی۔۔ اپنی رات والی واردات پر میں پھولے نہیں سما رہی تھی ۔

میری یہ حالت میری بیسٹ فرینڈ عاشی نے بھی نوٹ کر لی اور راستے میں مجھ سے پوچھنے لگی کہ کیا بات ہے صبو آج تم ضرورت سے زیادہ ہی خوش نظر آرہی ہو ؟ تو میں نے تھوڑے سوچنے کے بعد اس کو رات والی ساری واردات سنا دی۔۔۔ جسے سن کر وہ بڑی حیران ہوئی اور کہنے لگی۔۔
حرام دییئے ۔۔۔۔نکے بھرا نوں تے بخش دینا سی( حرام ذادی چھوٹے بھائی کو تو بخش دیتی)

تو میں نے اسے جواب دیتے ہوئے کہا ۔۔۔ کہ جب میں نے اپنی نکی بہن کو ( اشارہ عاشی کی طرف تھا کیونکہ جیسا کہ آپ کو معلوم ہے کہ وہ میرے
چاچے کی بیٹی تھی ) نہیں بخشا تو بھائی کو کیسے بخش سکتی ہوں ۔۔۔

 میری بات سن کر عاشی ہنسی اور ایک گالی دیتے ہوئے کہنے لگی۔۔۔۔۔۔۔ توں پکی حرام دی ایں ۔۔پھد ا یوہنے تیری پھدی ویچ بڑا ووڈا کیڑا اے جیہڑا تینوں سکھ دا سا نہیں لین دیندا ۔۔ ( حرام زادیئے ۔۔۔ پھدی مروانے والی تیری چوت میں بہت بڑا کیڑا ہے جو تجھے چین نہیں لینے دیتا ) اور پھر اس کے بعد اس نے کرید کرید کر مجھ سے رات کے واقعہ کے بارے میں سوالات کرنے شروع کر دیئے جو میں نے تھوڑے مرچ مصالحہ لگا کر اس کو سنا دیا۔۔جسے سن کر اس کا چہرہ ُسرخ ہو گیا اور پھر اس نے بڑی شوخی سے میری طرف دیکھا اور کہنے لگی ۔۔۔شبی کا لن کیوں نہیں لیا؟ تو میں نے اسے سچ بتاتے ہوئے کہا کہ یار دل تو بڑا تھا ۔۔۔ لیکن اس کی للی بہت چھوٹی ہے میری بات سن کر وہ کہنے لگی ۔۔۔ کیا سائز تھا اس کی للی کا؟ تو میں اسے اپنی درمیانی انگلی دکھاتے ہوئے بولی ۔۔۔ یہ سائز تھا۔۔۔ عاشی نے بڑے غور سے میری درمیانی انگلی کی طرف دیکھا اور پھر کہنے لگی۔۔ اور موٹائی کتنی تھی؟۔۔تو میں نے برا سا منہ بناتے ہوئے کہا ۔۔۔ کہ میری اس انگل جتنی ہی موٹی بھی تھی۔۔۔ یہ سن کر اس نے ایک ٹھنڈی سانس بھری اور کہنے لگی تب تو واقعی ہی تمہارے لیئے اس کی للی بہت چھوٹی تھی۔۔۔۔ پھر ایک دم اس نے مجھے گالی دی اور کہنے لگی ۔۔۔ حرام دیئے ۔۔۔۔ اس چھوٹے سے بچے کی اتنی ہی للی ہو گی نا ۔۔۔ تو میں نےاس کی طرف دیکھ کر دانت نکالتے ہوئے کہا کہ بے شک اتنا ہی ہوگی پر ۔۔۔۔۔۔تُو تو جانتی ہی ہے کہ میں نے اس چھوٹی سی
للُی کا کیا کرنا تھا ؟ چونکہ میرا اس چھوٹی سی للی سے گزارا نہیں ہونا تھا اس لیئے میں نے شبی سے دوسرے طریقے سے ُسکھ لیا ہے کیونکہ تم تو جانتی ہی ہو کہ
مجھے شبی کے لن سے نہیں اپنی پھدی ٹھنڈی کرنے سے غرض تھی اس لیئے میں نے اپنی پھدی کو ہر ممکن طریقے سے ٹھنڈا کرنے کی کوشش کی ہے اور اس کوشش میں بہت حد تک کامیاب رہی ہوں ۔

 تب عاشی نے میری طرف دیکھا اور کہنے لگی ۔۔ ہلا فیر ہن کی صلاح ای؟ ( اچھا یہ بتاؤ کہ اب تمہارا کیا پروگرام ہے؟؟؟؟؟؟؟؟؟ ) تو میں نے بھی اس کی طرف دیکھتے ہوئے آنکھ ماری اور کہنے لگی۔۔۔ کہ شام سویرے ہن موجا ں ای موجاں ۔۔۔سکول میں پہنچی تو زرینہ نے مجھے بتایا کہ آج وہ میرے لیئے ایک دوسرا رسالہ لائی ہے ۔۔۔ اور پھر اس نے وہ رسالہ میرے حوالے کر دیا یہ رسالہ بھی پہلے کی طرح صرف تصویروں سے بھرا ہوا تھا پہلے رسالے کی نسبت اس میں فرق یہ تھا کہ اس میں ننگی گوریوں کے ساتھ حبشیوں کے برعکس گوروں کی تصویریں تھیں حبشیوں کی طرح ان گوروں کے بھی  بڑے بڑے لن تھے ۔۔۔ میں نے اور عاشی نے یہ رسالہ پہلے تفریع پھر خالی پیریڈ میں دیکھا ۔

اگلی قسط بہت جلد

مزید اقساط  کے لیئے نیچے لینک پر کلک کریں

The essence of relationships –09– رشتوں کی چاشنی قسط نمبر

رشتوں کی چاشنی کہانی رومانس ، سسپنس ، فنٹاسی سے بھرپور کہانی ہے۔ ایک ایسے لڑکے کی کہانی جس کو گھر اور باہر پیار ہی پیار ملا جو ہر ایک کے درد اور غم میں اُس کا سانجھا رہا۔ جس کے گھر پر جب مصیبت آئی تو وہ اپنا آپ کھو بھول گیا۔
Read more

The essence of relationships –08– رشتوں کی چاشنی قسط نمبر

رشتوں کی چاشنی کہانی رومانس ، سسپنس ، فنٹاسی سے بھرپور کہانی ہے۔ ایک ایسے لڑکے کی کہانی جس کو گھر اور باہر پیار ہی پیار ملا جو ہر ایک کے درد اور غم میں اُس کا سانجھا رہا۔ جس کے گھر پر جب مصیبت آئی تو وہ اپنا آپ کھو بھول گیا۔
Read more
گاجی خان

Gaji Khan–98– گاجی خان قسط نمبر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور داستان ۔۔ گاجی خان ۔۔ داستان ہے پنجاب کے شہر سیالکوٹ کے ایک طاقتور اور بہادر اور عوام کی خیرخواہ ریاست کے حکمرانوں کی ۔ جس کے عدل و انصاف اور طاقت وبہادری کے چرچے ملک عام مشہور تھے ۔ جہاں ایک گھاٹ شیر اور بکری پانی پیتے۔ پھر اس خاندان کو کسی کی نظر لگ گئی اور یہ خاندان اپنوں کی غداری اور چالبازیوں سے اپنے مردوں سے محروم ہوتا گیا ۔ اور آخر کار گاجی خان خاندان میں ایک ہی وارث بچا ۔جو نہیں جانتا تھا کہ گاجی خان خاندان کو اور نہ جس سے اس کا کوئی تعلق تھا لیکن وارثت اُس کی طرف آئی ۔جس کے دعوےدار اُس سے زیادہ قوی اور ظالم تھے جو اپنی چالبازیوں اور خونخواری میں اپنا سانی نہیں رکھتے تھے۔ گاجی خان خاندان ایک خوبصورت قصبے میں دریائے چناب کے کنارے آباد ہے ۔ دریائے چناب ، دریا جو نجانے کتنی محبتوں کی داستان اپنی لہروں میں سمیٹے بہتا آرہا ہے۔اس کے کنارے سرسبز اور ہری بھری زمین ہے کشمیر کی ٹھنڈی فضاؤں سے اُترتا چناب سیالکوٹ سے گزرتا ہے۔ ایسے ہی سر سبز اور ہرے بھرے قصبے کی داستان ہے یہ۔۔۔ جو محبت کے احساس سے بھری ایک خونی داستان ہے۔بات کچھ پرانے دور کی ہے۔۔۔ مگر اُمید ہے کہ آپ کو گاجی خان کی یہ داستان پسند آئے گی۔
Read more
گاجی خان

Gaji Khan–97– گاجی خان قسط نمبر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور داستان ۔۔ گاجی خان ۔۔ داستان ہے پنجاب کے شہر سیالکوٹ کے ایک طاقتور اور بہادر اور عوام کی خیرخواہ ریاست کے حکمرانوں کی ۔ جس کے عدل و انصاف اور طاقت وبہادری کے چرچے ملک عام مشہور تھے ۔ جہاں ایک گھاٹ شیر اور بکری پانی پیتے۔ پھر اس خاندان کو کسی کی نظر لگ گئی اور یہ خاندان اپنوں کی غداری اور چالبازیوں سے اپنے مردوں سے محروم ہوتا گیا ۔ اور آخر کار گاجی خان خاندان میں ایک ہی وارث بچا ۔جو نہیں جانتا تھا کہ گاجی خان خاندان کو اور نہ جس سے اس کا کوئی تعلق تھا لیکن وارثت اُس کی طرف آئی ۔جس کے دعوےدار اُس سے زیادہ قوی اور ظالم تھے جو اپنی چالبازیوں اور خونخواری میں اپنا سانی نہیں رکھتے تھے۔ گاجی خان خاندان ایک خوبصورت قصبے میں دریائے چناب کے کنارے آباد ہے ۔ دریائے چناب ، دریا جو نجانے کتنی محبتوں کی داستان اپنی لہروں میں سمیٹے بہتا آرہا ہے۔اس کے کنارے سرسبز اور ہری بھری زمین ہے کشمیر کی ٹھنڈی فضاؤں سے اُترتا چناب سیالکوٹ سے گزرتا ہے۔ ایسے ہی سر سبز اور ہرے بھرے قصبے کی داستان ہے یہ۔۔۔ جو محبت کے احساس سے بھری ایک خونی داستان ہے۔بات کچھ پرانے دور کی ہے۔۔۔ مگر اُمید ہے کہ آپ کو گاجی خان کی یہ داستان پسند آئے گی۔
Read more
سمگلر

Smuggler –224–سمگلر قسط نمبر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور فخریا کہانی ۔۔سمگلر۔۔ ایکشن ، سسپنس ، رومانس اور سیکس سے پھرپور کہانی ۔۔ جو کہ ایک ایسے نوجون کی کہانی ہے جسے بے مثل حسین نوجوان لڑکی کے ذریعے اغواء کر کے بھارت لے جایا گیا۔ اور یہیں سے کہانی اپنی سنسنی خیزی ، ایکشن اور رومانس کی ارتقائی منازل کی طرف پرواز کر جاتی ہے۔ مندروں کی سیاست، ان کا اندرونی ماحول، پنڈتوں، پجاریوں اور قدم قدم پر طلسم بکھیرتی خوبصورت داسیوں کے شب و روز کو کچھ اس انداز سے اجاگر کیا گیا ہے کہ پڑھنے والا جیسے اپنی آنکھوں سے تمام مناظر کا مشاہدہ کر رہا ہو۔ ہیرو کی زندگی میں کئی لڑکیاں آئیں جنہوں نے اُس کی مدد بھی کی۔ اور اُس کے ساتھ رومانس بھی کیا۔
Read more
سمگلر

Smuggler –223–سمگلر قسط نمبر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور فخریا کہانی ۔۔سمگلر۔۔ ایکشن ، سسپنس ، رومانس اور سیکس سے پھرپور کہانی ۔۔ جو کہ ایک ایسے نوجون کی کہانی ہے جسے بے مثل حسین نوجوان لڑکی کے ذریعے اغواء کر کے بھارت لے جایا گیا۔ اور یہیں سے کہانی اپنی سنسنی خیزی ، ایکشن اور رومانس کی ارتقائی منازل کی طرف پرواز کر جاتی ہے۔ مندروں کی سیاست، ان کا اندرونی ماحول، پنڈتوں، پجاریوں اور قدم قدم پر طلسم بکھیرتی خوبصورت داسیوں کے شب و روز کو کچھ اس انداز سے اجاگر کیا گیا ہے کہ پڑھنے والا جیسے اپنی آنکھوں سے تمام مناظر کا مشاہدہ کر رہا ہو۔ ہیرو کی زندگی میں کئی لڑکیاں آئیں جنہوں نے اُس کی مدد بھی کی۔ اور اُس کے ساتھ رومانس بھی کیا۔
Read more

Leave a Reply

You cannot copy content of this page