Lustful Episode-21-شہوت زادی قسط نمبر

شہوت زادی

شہوت زادی ۔کہانیوں کی دنیا کی بہترین کہانیوں میں سے ایک۔

شہوت زادی۔ایک جنس پرست اور شہوت کی ماری ہوئی عورت کی کہانی ہے ، لیکن حیرت کی بات یہ ہے کہ اُس کا تعلق ایک ایسے کٹر قسم کے گھرانے سے ہے کہ جہاں پر جنس کو ایک شجر ممنوعہ سمجھا جاتا ہے لیکن جیسا کہ آپ لوگ اس بات سے اچھی طرح باخبر ہیں کہ سیکس اور خاص کر شہوانی جزبات کا اس بات سے کوئی تعلق نہیں ہوتا کہ آپ کا تعلق کس گھرانے سے ہے؟ آپکے  گھراور خاندان والے  لوگ پابندی پسند ہیں یا آزاد خیال ؟ آپ اچھے ہیں یا برے۔یہاں تو جب شہوت زور پکڑتی ہے تو یہ سب باتیں خودبخود مائینس ہوتی چلی جاتی ہیں اور باقی رہ جاتی ہے بدن کی گرمی ۔۔۔جسے ٹھنڈا کرنے کے لیئے عورت کو کسی مرد کے موٹے ڈنڈے کی۔۔۔ اور مرد کو کسی گرم اور چکنی عورت کی ضرورت پڑتی ہے ۔

شہوت زادی کا تعارف

ہیلو دوستو میرا نام صبو حی ملک چوہان ہے میرے گھر والے اور عزیز رشتے دار پیار سے مجھے صبو کہتے ہیں
اس وقت میری عمر تقریباً  32 سال ہے میں شادی شدہ اور تین بچوں کی ماں ہوں میں عرصہ دراز سے اس فورم پر لکھی ہوئی سیکسی کہانیوں کو پڑھ کر انجوائے کر رہی ہوں اور ان گرم سٹوریز کو پڑھ پڑھ کر مجھے بھی حوصلہ ہوا کہ میں بھی آپ لوگوں کے ساتھ اپنی زندگی سے ُجڑی سیکس سے بھر پور کچھ حسین یادیں شئیر کروں کیونکہ میں چاہتی ہوں کہ جس طرح میں نے آپ لوگوں کی جنسی کہانیاں مزے لے لے کر پڑھی ہیں ویسے ہی آپ لوگ بھی مجھ پہ گزرے یہ جنسی تجربات ایک کہانی کی شکل میں پڑھ کرانجوائے کریں جیسے کہ میں آپ کی کہانیاں پڑھ کر کیا کرتی تھی ۔

یہاں میں آپ لوگوں سے ایک بات کو ضرور شئیر کرنا چاہوں گی اور وہ یہ کہ اس کے باوجود کہ میں ایک جنس پرست اور شہوت کی ماری ہوئی عورت ہوں لیکن حیرت کی بات یہ ہے کہ میرا تعلق ایک ایسے کٹر قسم کے گھرانے سے ہے کہ جہاں پر جنس کو ایک شج ِر ممنوعہ سمجھا جاتا ہے لیکن جیسا کہ آپ لوگ اس بات سے اچھی طرح باخبر ہیں کہ سیکس اور خاص کر شہوانی جزبات کا اس بات سے کوئی تعلق نہیں ہوتا کہ آپ کا تعلق کس گھرانے سے ہے؟ آپ کٹر لوگ ہیں یا آزاد خیال ؟ آپ اچھے ہیں یا برے۔یہاں تو جب شہوت زور پکڑتی ہے تو یہ سب باتیں خودبخود مائینس ہوتی چلی جاتی ہیں اور باقی رہ جاتی ہے بدن کی گرمی ۔۔۔جسے ٹھنڈا کرنے کے لیئے عورت کو کسی مرد کے موٹے ڈنڈے کی۔۔۔ اور مرد کو میرے جیسی کسی گرم اور چکنی عورت کی ضرورت پڑتی ہے ۔

ہاں تو دوستو میں جس دور سے اپنی کہانی کا آغاز کرنے والی ہوں تب ہم ملتان اور لاہور کے درمیان ایک قصبہ نما شہر ۔۔۔یا شہر نما قصبے
میں رہا کرتے تھے اور میں نے جس گھر میں آنکھ کھولی وہ ایک لوئر مڈل کلاس گھرانہ تھا اور میں اس گھر میں پیدا ہونے والی میں سب سے پہلی اولاد تھی ابا کی تھوڑی سی زمین تھی جس پر کھیتی باڑی کر کے وہ ہم لوگوں کا پیٹ پالتے تھے
اسی طرح لوئر مڈل کلاس ہونے کی وجہ سے ہمارا گھر بھی چھوٹا سا تھا جس میں دو ہی کمرے تھے ایک میں ابا اور امی سوتے تھے جبکہ دوسرے کمرے میں ہم بہن بھائی سویا کرتے تھے پتہ نہیں کیوں مجھے بچپن سے ہی اپنے
جنسی اعضاء میں ایک خاص دلچسپی پیدا ہو گئی تھی اور میں اکثر تنہائی میں ان سے کھیل کر حظ لیا کرتی تھی اور مزے کی بات یہ ہے کہ اس وقت مجھے اس بات کا قطعاً علم نہ تھا کہ جنس کیا ہوتی ہے؟ شہوت کس چڑیا کا نام ہے ؟ میں تو بس اپنے بدن۔۔۔ خاص کر اپنی دونوں ٹانگوں کے بیچ ۔۔۔ کی لکیر اور بدن کے اوپری حصے پر اُگنے والی چھوٹی چھوٹی چھاتیوں سے خوب کھیلا کرتی تھی۔ جس میں ۔۔۔ میں کبھی تو اپنی چوت کو ُمٹھی میں پکڑ کر دباتی تھی اور کبھی اپنے سینے کے ابھاروں سے چھیڑچھاڑ کیا کرتی تھی اس کام میں مجھے ایک عجیب سی لزت ملتی تھی غرض کہ بچپن سے ہی مجھے شہوت کی لت لگ
گئی تھی – فرق صرف اتنا ہے کہ اس وقت مجھے شہوت کے بارے میں کچھ معلوم نہ تھا جبکہ آج مجھے اچھی طرح سے پتہ ہے کہ سیکس کیا ہے اور شہوت ۔۔۔شہوت کا تو مجھے اس قدر زیادہ پتہ ہے اور میں اس قدر شہوت پرست ہوں کہ ۔۔۔میری سہلیاں اور خاص کر وہ لوگ جن کے ساتھ میرے خفیہ تعلق رہے ہیں ۔(یا ابھی تک ہیں ) وہ سب مجھے شہوت ذادی کہتے ہیں ۔ اسی لیئے میں نے رائیٹر سے اس کہانی کا نام بھی شہوت ذادی رکھنے کو کہا ہے۔

21-شہوت زادی قسط نمبر

ان کے جانے کے ایک گھنٹہ کی بجائے دو گھنٹے تک میں
اسی واش روم میں دُبکی رہی ۔۔۔ اور پھر جب مجھے اس
بات کا یقین ہو گیا کہ اب وہ لوگ بڑے مولوی صاحب کے
حجرے میں پہنچ چکے ہوں گے ۔۔ تو میں چپکے سے وہاں
سے نکلی۔۔۔ اور بڑی مشکل سے ادھر ادھر دیکھتی ہوئی شیڈ
کے نیچے اس کمرے میں پہنچی جہاں گھاس کے نیچے
میرا بیگ پڑا تھا۔۔۔ میں نے وہاں سے اپنا بیگ اُٹھایا اور
پھر بڑے محتاط طریقے سے کمرے سے باہر جھانک کر
دیکھا ۔۔تو آس پاس کوئی نہ تھا ۔۔۔ سارا ہسپتال سونا پڑا تھا۔۔۔۔۔۔
سو میں بڑے محتاط قدموں سے چلتی ہوئی ہسپتال کی اسی
ادھڑی ہوئی دیوار کے پاس پہنچی ۔۔۔ اور وہاں جا کر دیوار
کے ساتھ نیچے بیٹھ گئی۔۔۔ پھر تھوڑی دیر بعد پہلے اپنے
پیچھے کی طرف دیکھا ۔۔۔ کسی کو نہ پا کر ۔۔۔۔میں نے دھیرے
دھیرے اپنا سر اُٹھایا اور دیوار کے اوپر سے ادھر ادھر کے
حالات کا جائزہ لیا ۔۔۔ دیکھا تو وہاں باہر بھی سناٹے کا راج
تھا ۔۔۔ چنانچہ میں نے بڑی احتیاط ۔۔۔اور ڈرتے ڈرتے ہسپتال
کی دیوار پھلانگی اور۔۔۔ پھر قاری صاحب کے بتائے ہوئے
رستے پر چل دی۔۔ لیکن میں۔۔۔۔ابھی بھی سخت ڈری ہوئی
تھی ۔۔ اور چلتے ہوئے ۔۔۔ بار بار پیچھے ُمڑ کر دیکھ
لیتی تھی کہ کوئی میرے پیچھے تو نہیں آ رہا ۔۔۔۔۔۔ پھر جب
میں نے ہپستال کی حدود کراس کی تو اس وقت میرے
اوسان کچھ بحال ہوئے اور ۔۔۔ اس کے بعد میں تیز تیز چلتی
ہوئی گھر پہنچ گئی۔۔۔ لیکن سارے راستے میں ایک انجان
سا دھڑکا لگا رہا تھا جس کی وجہ سے بچ جانے کے
باوجود بھی میں سخت پریشان تھی -پھر جیسے ہی میں
اپنے گھر پہنچی تو بھاگ کر اپنے کمرے میں چلی گئی اور
وہاں جا کر چارپائی پر لیٹ گئی۔۔۔اس وقت بھی مجھ پر سخت
کپکپی طاری تھی۔۔۔ اور میں بی ِد مجنوں کی طرح لرز رہی تھی
۔۔۔ چارپائی پر لیٹنے کے کچھ دیر بعد تک تو میں ہوش میں
رہی۔۔۔۔۔۔ پھرا س کے بعد کا مجھے نہیں کچھ یاد نہیں کہ کیا
ہوا۔۔۔۔۔ ہاں رات گئے اس وقت میری آنکھ کھلی جب شبی
مجھے ہلا رہا تھا ۔۔ میں اُٹھی اور اس کے ہاتھ میں دودھ
کا گلاس اور گولی دیکھ کر بڑی حیران ہوئی ۔۔۔ اور اس سے
پوچھنے لگی کہ یہ کیا ہے ؟ میری بات سن کر شبی کہنے
لگا۔۔۔ کہ باجی آپ کو بڑا سخت بخار چڑھا ہوا ہے۔ اس
لیئے یہ دوائی کھا لیں ۔۔ میں نے اس سے گولی لی اور کھا
کر پھر سو گئی ۔۔۔
اگلی صبع معمول کے مطابق میری آنکھ کھل گئی دیکھا تو
شبی ابھی بھی سویا ہوا تھا۔۔۔ میں نے جلدی سے اسے اُٹھایا
اور کچن کی طرف چلی گئی اماں کے نہ ہونے کی وجہ سے
صبع کا ناشتہ میں ہی بناتی تھی۔۔ ناشتے پر شبی نے میرا
حال پوچھا اور پھر میرے ماتھے پر ہاتھ لگا کر بولا ۔۔۔ شکر
ہے باجی آپ کا بخار اتر گیا ہے ۔۔ ۔۔ ناشتہ کرنے کے بعد شبی
اپنے مدرسے اور میں عاشی کے ساتھ سکول چلی گئی۔۔۔
راستے میں عاشی نے مجھ سے میرا حال دریافت کیاپھر کہنے
لگی ۔۔۔ صبو تم تو بخار سے بے ہوش پڑی تھی لیکن کیا
تم کو معلوم ہے کہ کل تمہارے پیچھے ہمارے ٹاؤن میں کیا
قیامت مچ گئی ہے تو میں نے بڑی حیرانی سے اس کی طرف
دیکھا اور بولی۔۔۔ کیوں ایسا کیا ہوگیا ہمارے ٹاؤن میں ؟ تو
وہ بڑے پُر اسرار لہجے میں کہنے لگی۔۔۔۔ وہ تمہاری
دوست ہے نا زرینہ ؟ وہ کل اپنے یار کے ساتھ پکڑی ہے۔۔۔
اس پر میں نے شدید حیرانی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا وہ
کیسے؟ میری اس بات پر اس نے مجھے واقعہ کی تفصیل
سناتے ہوئے کہا کہ ہوا کچھ یوں کہ زرینہ اور اس کا عاشق
اور ان کے ساتھ ایک اور لڑکا ۔۔۔ روز ہی ہسپتال میں جا کر
رنگ رلیاں منایا کرتے تھے۔۔۔ کسی طرح اس بات کی اطلاع
ہمارے ٹاؤن کے  اصلاح ِمعاشرہ والے مولوی صاحب کو ہو
گئی ۔۔ جنہوں نے مدرسے کے لڑکوں کی ڈیوٹی لگائی۔۔۔ اور
پھر جیسے ہی یہ لوگ عیش و عشرت کی خاطر ہسپتال کے
اندر داخل ہوئے تو ان لڑکوں نے مولانا صاحب کو خبر کر دی
اور پھر کچھ ہی دیر بعد مولانا صاحب نے ٹاؤن کے
معززین کے ساتھ ہسپتال پر چھاپہ مارا اور وہاں سے دو
لڑکے اور ایک لڑکی کو عین حال ِت غیر میں پکڑ لیا۔۔۔اس کی
بات سن کر میں نے شدید حیرت کا اظہار کرتے ہوئے اس سے
پوچھا ؟ اچھا یہ سب ہو گیا اور تم نے مجھے اُٹھایا تک نہیں
؟ میری بات سن کر وہ کہنے لگی جیسے ہی مجھے یہ بات
پتہ چلی تھی تو میں بھاگ کر تمہارے گھر آئی تھی لیکن اس
وقت تم اپنی چارپائی پر بے سدھ ہو کر سوئی ہوئی تھی ۔۔۔
میں نے کافی آوازیں دیں ۔۔ لیکن جب تمہیں ہلا جلا کر دیکھا تو
۔۔۔۔۔ تمہیں بڑا سخت بخار چڑھا ہوا تھا ۔۔۔
عاشی کی بات سن کر دل ہی دل اس بات پر میں بڑی خوش
ہوئی کہ جب وہ ہمارے گھر آئی تو اس وقت میں گھر پر ہی
تھی۔۔۔۔۔ ورنہ اس نے میری غیر حاضری کے بارے میں پوچھ
پوچھ کر میرا ناطقہ بند کر دینا تھا۔۔۔ لیکن میں نے اپنی اس
خوشی کو عاشی پر ظاہر نہ ہونے دیا اور اپنے چہرے
پر اسی حیرانگی کو طاری کرتے ہوئے اس سے بولی ۔۔۔ کہ
اچھا پھر کیا ہوا؟ تو وہ کہنے لگی ۔۔ ہونا کیا تھا۔۔۔ تمہاری
دوست کے والد اور چاچوں کو بلا کر زرینہ کو ان کے حوالے
کر دیا گیا ۔۔۔ جبکہ پکڑے گئے دونوں لڑکوں کے ساتھ بھی
یہی سلوک کیا گیا ہاں اس کے ساتھ ساتھ ان دونوں کا اس
ٹاؤن میں داخلہ بند کر دیا گیا ہے۔۔۔ اس کی باتیں سن کر میں
نے ایک دفعہ شکر ادا کیا کیونکہ اگر میں پکڑی جاتی اور
مجھے میرے والد اور چچا کے حوالے کر دیا جاتا تو ۔۔۔۔۔ آپ
کو آج میں یہ کہانی سنانے کے لیئے زندہ نہ بچتی۔۔

اگلی قسط بہت جلد

مزید اقساط  کے لیئے نیچے لینک پر کلک کریں

The essence of relationships –09– رشتوں کی چاشنی قسط نمبر

رشتوں کی چاشنی کہانی رومانس ، سسپنس ، فنٹاسی سے بھرپور کہانی ہے۔ ایک ایسے لڑکے کی کہانی جس کو گھر اور باہر پیار ہی پیار ملا جو ہر ایک کے درد اور غم میں اُس کا سانجھا رہا۔ جس کے گھر پر جب مصیبت آئی تو وہ اپنا آپ کھو بھول گیا۔
Read more

The essence of relationships –08– رشتوں کی چاشنی قسط نمبر

رشتوں کی چاشنی کہانی رومانس ، سسپنس ، فنٹاسی سے بھرپور کہانی ہے۔ ایک ایسے لڑکے کی کہانی جس کو گھر اور باہر پیار ہی پیار ملا جو ہر ایک کے درد اور غم میں اُس کا سانجھا رہا۔ جس کے گھر پر جب مصیبت آئی تو وہ اپنا آپ کھو بھول گیا۔
Read more
گاجی خان

Gaji Khan–98– گاجی خان قسط نمبر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور داستان ۔۔ گاجی خان ۔۔ داستان ہے پنجاب کے شہر سیالکوٹ کے ایک طاقتور اور بہادر اور عوام کی خیرخواہ ریاست کے حکمرانوں کی ۔ جس کے عدل و انصاف اور طاقت وبہادری کے چرچے ملک عام مشہور تھے ۔ جہاں ایک گھاٹ شیر اور بکری پانی پیتے۔ پھر اس خاندان کو کسی کی نظر لگ گئی اور یہ خاندان اپنوں کی غداری اور چالبازیوں سے اپنے مردوں سے محروم ہوتا گیا ۔ اور آخر کار گاجی خان خاندان میں ایک ہی وارث بچا ۔جو نہیں جانتا تھا کہ گاجی خان خاندان کو اور نہ جس سے اس کا کوئی تعلق تھا لیکن وارثت اُس کی طرف آئی ۔جس کے دعوےدار اُس سے زیادہ قوی اور ظالم تھے جو اپنی چالبازیوں اور خونخواری میں اپنا سانی نہیں رکھتے تھے۔ گاجی خان خاندان ایک خوبصورت قصبے میں دریائے چناب کے کنارے آباد ہے ۔ دریائے چناب ، دریا جو نجانے کتنی محبتوں کی داستان اپنی لہروں میں سمیٹے بہتا آرہا ہے۔اس کے کنارے سرسبز اور ہری بھری زمین ہے کشمیر کی ٹھنڈی فضاؤں سے اُترتا چناب سیالکوٹ سے گزرتا ہے۔ ایسے ہی سر سبز اور ہرے بھرے قصبے کی داستان ہے یہ۔۔۔ جو محبت کے احساس سے بھری ایک خونی داستان ہے۔بات کچھ پرانے دور کی ہے۔۔۔ مگر اُمید ہے کہ آپ کو گاجی خان کی یہ داستان پسند آئے گی۔
Read more
گاجی خان

Gaji Khan–97– گاجی خان قسط نمبر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور داستان ۔۔ گاجی خان ۔۔ داستان ہے پنجاب کے شہر سیالکوٹ کے ایک طاقتور اور بہادر اور عوام کی خیرخواہ ریاست کے حکمرانوں کی ۔ جس کے عدل و انصاف اور طاقت وبہادری کے چرچے ملک عام مشہور تھے ۔ جہاں ایک گھاٹ شیر اور بکری پانی پیتے۔ پھر اس خاندان کو کسی کی نظر لگ گئی اور یہ خاندان اپنوں کی غداری اور چالبازیوں سے اپنے مردوں سے محروم ہوتا گیا ۔ اور آخر کار گاجی خان خاندان میں ایک ہی وارث بچا ۔جو نہیں جانتا تھا کہ گاجی خان خاندان کو اور نہ جس سے اس کا کوئی تعلق تھا لیکن وارثت اُس کی طرف آئی ۔جس کے دعوےدار اُس سے زیادہ قوی اور ظالم تھے جو اپنی چالبازیوں اور خونخواری میں اپنا سانی نہیں رکھتے تھے۔ گاجی خان خاندان ایک خوبصورت قصبے میں دریائے چناب کے کنارے آباد ہے ۔ دریائے چناب ، دریا جو نجانے کتنی محبتوں کی داستان اپنی لہروں میں سمیٹے بہتا آرہا ہے۔اس کے کنارے سرسبز اور ہری بھری زمین ہے کشمیر کی ٹھنڈی فضاؤں سے اُترتا چناب سیالکوٹ سے گزرتا ہے۔ ایسے ہی سر سبز اور ہرے بھرے قصبے کی داستان ہے یہ۔۔۔ جو محبت کے احساس سے بھری ایک خونی داستان ہے۔بات کچھ پرانے دور کی ہے۔۔۔ مگر اُمید ہے کہ آپ کو گاجی خان کی یہ داستان پسند آئے گی۔
Read more
سمگلر

Smuggler –224–سمگلر قسط نمبر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور فخریا کہانی ۔۔سمگلر۔۔ ایکشن ، سسپنس ، رومانس اور سیکس سے پھرپور کہانی ۔۔ جو کہ ایک ایسے نوجون کی کہانی ہے جسے بے مثل حسین نوجوان لڑکی کے ذریعے اغواء کر کے بھارت لے جایا گیا۔ اور یہیں سے کہانی اپنی سنسنی خیزی ، ایکشن اور رومانس کی ارتقائی منازل کی طرف پرواز کر جاتی ہے۔ مندروں کی سیاست، ان کا اندرونی ماحول، پنڈتوں، پجاریوں اور قدم قدم پر طلسم بکھیرتی خوبصورت داسیوں کے شب و روز کو کچھ اس انداز سے اجاگر کیا گیا ہے کہ پڑھنے والا جیسے اپنی آنکھوں سے تمام مناظر کا مشاہدہ کر رہا ہو۔ ہیرو کی زندگی میں کئی لڑکیاں آئیں جنہوں نے اُس کی مدد بھی کی۔ اور اُس کے ساتھ رومانس بھی کیا۔
Read more
سمگلر

Smuggler –223–سمگلر قسط نمبر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور فخریا کہانی ۔۔سمگلر۔۔ ایکشن ، سسپنس ، رومانس اور سیکس سے پھرپور کہانی ۔۔ جو کہ ایک ایسے نوجون کی کہانی ہے جسے بے مثل حسین نوجوان لڑکی کے ذریعے اغواء کر کے بھارت لے جایا گیا۔ اور یہیں سے کہانی اپنی سنسنی خیزی ، ایکشن اور رومانس کی ارتقائی منازل کی طرف پرواز کر جاتی ہے۔ مندروں کی سیاست، ان کا اندرونی ماحول، پنڈتوں، پجاریوں اور قدم قدم پر طلسم بکھیرتی خوبصورت داسیوں کے شب و روز کو کچھ اس انداز سے اجاگر کیا گیا ہے کہ پڑھنے والا جیسے اپنی آنکھوں سے تمام مناظر کا مشاہدہ کر رہا ہو۔ ہیرو کی زندگی میں کئی لڑکیاں آئیں جنہوں نے اُس کی مدد بھی کی۔ اور اُس کے ساتھ رومانس بھی کیا۔
Read more

Leave a Reply

You cannot copy content of this page