Lustful Episode-23-شہوت زادی قسط نمبر

شہوت زادی

شہوت زادی ۔کہانیوں کی دنیا کی بہترین کہانیوں میں سے ایک۔

شہوت زادی۔ایک جنس پرست اور شہوت کی ماری ہوئی عورت کی کہانی ہے ، لیکن حیرت کی بات یہ ہے کہ اُس کا تعلق ایک ایسے کٹر قسم کے گھرانے سے ہے کہ جہاں پر جنس کو ایک شجر ممنوعہ سمجھا جاتا ہے لیکن جیسا کہ آپ لوگ اس بات سے اچھی طرح باخبر ہیں کہ سیکس اور خاص کر شہوانی جزبات کا اس بات سے کوئی تعلق نہیں ہوتا کہ آپ کا تعلق کس گھرانے سے ہے؟ آپکے  گھراور خاندان والے  لوگ پابندی پسند ہیں یا آزاد خیال ؟ آپ اچھے ہیں یا برے۔یہاں تو جب شہوت زور پکڑتی ہے تو یہ سب باتیں خودبخود مائینس ہوتی چلی جاتی ہیں اور باقی رہ جاتی ہے بدن کی گرمی ۔۔۔جسے ٹھنڈا کرنے کے لیئے عورت کو کسی مرد کے موٹے ڈنڈے کی۔۔۔ اور مرد کو کسی گرم اور چکنی عورت کی ضرورت پڑتی ہے ۔

شہوت زادی کا تعارف

ہیلو دوستو میرا نام صبو حی ملک چوہان ہے میرے گھر والے اور عزیز رشتے دار پیار سے مجھے صبو کہتے ہیں
اس وقت میری عمر تقریباً  32 سال ہے میں شادی شدہ اور تین بچوں کی ماں ہوں میں عرصہ دراز سے اس فورم پر لکھی ہوئی سیکسی کہانیوں کو پڑھ کر انجوائے کر رہی ہوں اور ان گرم سٹوریز کو پڑھ پڑھ کر مجھے بھی حوصلہ ہوا کہ میں بھی آپ لوگوں کے ساتھ اپنی زندگی سے ُجڑی سیکس سے بھر پور کچھ حسین یادیں شئیر کروں کیونکہ میں چاہتی ہوں کہ جس طرح میں نے آپ لوگوں کی جنسی کہانیاں مزے لے لے کر پڑھی ہیں ویسے ہی آپ لوگ بھی مجھ پہ گزرے یہ جنسی تجربات ایک کہانی کی شکل میں پڑھ کرانجوائے کریں جیسے کہ میں آپ کی کہانیاں پڑھ کر کیا کرتی تھی ۔

یہاں میں آپ لوگوں سے ایک بات کو ضرور شئیر کرنا چاہوں گی اور وہ یہ کہ اس کے باوجود کہ میں ایک جنس پرست اور شہوت کی ماری ہوئی عورت ہوں لیکن حیرت کی بات یہ ہے کہ میرا تعلق ایک ایسے کٹر قسم کے گھرانے سے ہے کہ جہاں پر جنس کو ایک شج ِر ممنوعہ سمجھا جاتا ہے لیکن جیسا کہ آپ لوگ اس بات سے اچھی طرح باخبر ہیں کہ سیکس اور خاص کر شہوانی جزبات کا اس بات سے کوئی تعلق نہیں ہوتا کہ آپ کا تعلق کس گھرانے سے ہے؟ آپ کٹر لوگ ہیں یا آزاد خیال ؟ آپ اچھے ہیں یا برے۔یہاں تو جب شہوت زور پکڑتی ہے تو یہ سب باتیں خودبخود مائینس ہوتی چلی جاتی ہیں اور باقی رہ جاتی ہے بدن کی گرمی ۔۔۔جسے ٹھنڈا کرنے کے لیئے عورت کو کسی مرد کے موٹے ڈنڈے کی۔۔۔ اور مرد کو میرے جیسی کسی گرم اور چکنی عورت کی ضرورت پڑتی ہے ۔

ہاں تو دوستو میں جس دور سے اپنی کہانی کا آغاز کرنے والی ہوں تب ہم ملتان اور لاہور کے درمیان ایک قصبہ نما شہر ۔۔۔یا شہر نما قصبے
میں رہا کرتے تھے اور میں نے جس گھر میں آنکھ کھولی وہ ایک لوئر مڈل کلاس گھرانہ تھا اور میں اس گھر میں پیدا ہونے والی میں سب سے پہلی اولاد تھی ابا کی تھوڑی سی زمین تھی جس پر کھیتی باڑی کر کے وہ ہم لوگوں کا پیٹ پالتے تھے
اسی طرح لوئر مڈل کلاس ہونے کی وجہ سے ہمارا گھر بھی چھوٹا سا تھا جس میں دو ہی کمرے تھے ایک میں ابا اور امی سوتے تھے جبکہ دوسرے کمرے میں ہم بہن بھائی سویا کرتے تھے پتہ نہیں کیوں مجھے بچپن سے ہی اپنے
جنسی اعضاء میں ایک خاص دلچسپی پیدا ہو گئی تھی اور میں اکثر تنہائی میں ان سے کھیل کر حظ لیا کرتی تھی اور مزے کی بات یہ ہے کہ اس وقت مجھے اس بات کا قطعاً علم نہ تھا کہ جنس کیا ہوتی ہے؟ شہوت کس چڑیا کا نام ہے ؟ میں تو بس اپنے بدن۔۔۔ خاص کر اپنی دونوں ٹانگوں کے بیچ ۔۔۔ کی لکیر اور بدن کے اوپری حصے پر اُگنے والی چھوٹی چھوٹی چھاتیوں سے خوب کھیلا کرتی تھی۔ جس میں ۔۔۔ میں کبھی تو اپنی چوت کو ُمٹھی میں پکڑ کر دباتی تھی اور کبھی اپنے سینے کے ابھاروں سے چھیڑچھاڑ کیا کرتی تھی اس کام میں مجھے ایک عجیب سی لزت ملتی تھی غرض کہ بچپن سے ہی مجھے شہوت کی لت لگ
گئی تھی – فرق صرف اتنا ہے کہ اس وقت مجھے شہوت کے بارے میں کچھ معلوم نہ تھا جبکہ آج مجھے اچھی طرح سے پتہ ہے کہ سیکس کیا ہے اور شہوت ۔۔۔شہوت کا تو مجھے اس قدر زیادہ پتہ ہے اور میں اس قدر شہوت پرست ہوں کہ ۔۔۔میری سہلیاں اور خاص کر وہ لوگ جن کے ساتھ میرے خفیہ تعلق رہے ہیں ۔(یا ابھی تک ہیں ) وہ سب مجھے شہوت ذادی کہتے ہیں ۔ اسی لیئے میں نے رائیٹر سے اس کہانی کا نام بھی شہوت ذادی رکھنے کو کہا ہے۔

23-شہوت زادی قسط نمبر

سچ سچ بتاؤ ۔ ورنہ ابھی الٹے ہاتھ کی دوں گی ۔۔ میری جھڑک سن کر بھائی کی سٹی
گم ہو گئی اور اس نے بڑی مجروح نظروں سے میری طرف
دیکھا اور سر جھکا لیا لیکن منہ سے کچھ نہ بولا ۔۔تب میں
نے تھوڑے نرم لہجے میں اس سے پوچھا ۔۔۔ اچھا میں تم سے
کچھ نہیں کہوں گی بس صرف یہ بتا دو کہ تم رات کو جاگ
رہے تھے نا؟ تو میری بات سن کر اس نے ہاں میں سر ہلا
دیا۔۔۔ اس کی ہاں سن کر میرے سارے جسم میں چیونٹیاں
سی رینگنے لگیں اور ایک انجانی سی ۔۔ مسرت نے میرے
جسم کو اپنے حصار میں لے لیا۔۔۔۔۔۔۔اب میں نے اس کی طرف
دیکھااور بولی۔۔ اچھا یہ بتاؤ کہ تم کس دن جاگ رہے تھے
؟ تو اس میری طرف دیکھا اور کہنے لگا۔۔۔ ۔۔۔ کہ بہت پہلے
سے ۔۔۔ اور سر جھکا لیا۔۔۔ اب میں نے اس کے جھکے ہوئے
سر کو اوپر اُٹھایا اور اور بولی۔۔۔میری طرف دیکھ یار ۔۔۔۔میں
لڑکی ہو کر نہیں شرما رہی ۔۔ جبکہ تم لڑکے ہو کر اتنے گھبرا
رہے ہو ۔پھر میں نے اسے پچکارتے ہوئے کہا کہ ۔ چلو
شاباش ۔۔۔ اب شرمانا چھوڑو ۔۔۔ اور میری باتوں کا ٹھیک
ٹھیک جواب دو ۔۔ تب شبی نے اپنا سر اُٹھایا اور میری طرف
دیکھ کربولا۔۔ باجی میں شرما نہیں رہا ۔۔۔ مجھےآپ سے ڈر
لگتا ہے ۔۔۔ اس کی بات سن کر میں نے اس کی طرف دیکھا اور
بولی ۔۔۔ آج سے تم میرے بھائی اور دوست ہو۔۔ چلو ہاتھ
ملاؤ۔۔ اور اس کی طرف ہاتھ بڑھا دیا ۔۔۔ یہ دیکھ کر بھائی
نے بھی اپنا ہاتھ آگے بڑھایا اور میرا بڑھا ہوا ہاتھ تھام لیا۔۔۔
میں نے بڑی گرم جوشی کے ساتھ اس کا ہاتھ پکڑا ۔۔۔اور بولی
۔۔۔اچھا شبی یہ بتاؤ ۔۔ کہ جو کچھ میں تمہارے ساتھ کرتی تھی
اس کا مزہ آتا تھا؟ میری بات سن کر شبی نے ادھر ادھر دیکھا
اور کہنے لگا۔۔۔ باجی مجھے بھی بہت مزہ آتا تھا ۔۔۔ تو میں
نے اس سے اچھا یہ بتاؤ کہ تمہیں کس جگہ ہاتھ لگانے سے
زیادہ مزہ ملتا تھا۔۔۔ یہ بات کرتے ہوئے اچانک ہی میری نظر
اس کی شلوار کی طر ف اُٹھ گئی۔۔۔۔ اور میرے دیکھتے ہی
دیکھتے اس کی شلوار اوپر کو اُٹھنے لگی تھی ۔۔۔۔ ادھر شبی
نے میری بات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ باجی مجھے آپ
کے جسم پر ہر جگہ ہی مزہ آتا ہے ۔۔۔ تو میں نے اس کے لن
کی طرف اشارہ کرتے ہوئے تھوڑا ہنسی اور کہنے لگی ۔۔۔
اچھا یہ بتاؤ کہ یہ کس مزے کو یاد کر کے ۔۔۔ کھڑا ہو گیا
ہے۔۔۔ میری بات سن کر شبی نے ایک نظر نیچے اپنے کھڑے
ہوئے لن کی طرف دیکھا اور پھر ۔۔۔۔ میری طرف دیکھ کر
۔۔بولا۔۔۔۔۔ مجھے آپ کی ہر جگہ اچھی لگتی ہے ۔۔۔ اس کا لن
دیکھ کر اس بات سن کر اچانک ہی مجھے پر شہوت نے بڑی
زور کا حملہ کر دیا ۔۔۔اور میں جزبات سے بھر پور لہجے میں
اس سے بولی۔۔۔شبی میرے ساتھ ابھی مزہ لو گے ؟ میری
بات سن کر وہ بڑا حیران ہوا اور ڈرے ڈرے لہجے میں بولا
۔۔۔ باجی ابھی تو بہت مشکل ہے کہ سارے گھر والے گھر میں
ہی ہیں۔۔۔ دوپہر کا ٹائم ہے ۔۔۔ لیکن اس وقت میرے سر پر
شہوت سوار ہو چکی تھی۔۔۔ اس لیئے میں نے اس سے کہا ۔۔۔
تو بتا ۔۔ ابھی مزہ چاہیے کہ نہیں ۔۔۔؟ تو وہ بولا۔۔۔۔ جیسے آپ
کی مرضی باجی۔۔۔اور اچانک اپنے خشک ہونٹوں پر زبان
پھیرنے لگا۔۔۔۔
بھائی کو اپنے ہونٹوں پر زبان پھیرتے دیکھ کر میں سمجھ
گئی کہ اس کو بھی شہوت چڑھنے لگی تھی میں اس کی
ایک ایک حرکت کو نوٹ کرنے کے ساتھ ساتھ ۔۔۔۔ دل ہی دل
میں سوچ رہی تھی کہ اگر ابھی مزہ لینا ہو تو کہاں لیا
جائے۔۔۔۔۔۔ سوچتے سوچتے اچانک ہی میرے ذہن میں ایک
جگہ آ گئی ۔۔۔۔ اس سے زیادہ محفوظ جگہ نہیں ہو سکتی تھی
۔۔۔۔
کسی زمانے میں ہمارے والدہ کو مرغیاں پالنے کا شوق پیدا
ہوا تھا ۔۔۔ دن کو تو وہ ادھر ادھر پھر لیتی تھیں لیکن رات کو
ان کے سونے کے لیئے اماں نے اپنے چھت پر ایک ک ُھڈا
بنایا ہوا تھا اور مرغیوں کا یہ کُھڈا چار فٹ چوڑا اور
تقریباً اتنا ہی لمبا تھا یعنی کہ اس میں بندہ ٹھیک سے
کھڑا نہیں ہو سکتا ہے اس کو بلیوں سے بچانے کے لیئے
اس کی باقی تین اطراف تو اینٹوں سے ڈھانپی ہوئیں تھیں
جبکہ چھت والی سائیڈ پر ہوا کے لیئے اینٹوں کے درمیان
جگہ چھوڑ کر دیوار بنائی ہوئی تھی۔اس کھڈے کے آگے
دروازے کی بجائے ۔۔۔ایک بڑا سا ٹاٹ لگا ہوا تھا ۔۔۔ لیکن
پھر یوں ہوا کہ بیماریوں کی وجہ سے ایک ایک کر کے
اماں کی ساری مرغیاں مر گئیں ۔۔تو اس کے بعد اماں نے
مرغیاں تو نہ پالیں تھیں ۔۔۔ لیکن۔۔۔ مرغیوں کے اس ک ُھڈے
کو ویسے کا ویسا ہی رہنے دیا تھا ۔۔پھر کچھ عرصہ بعد
اماں نے اس کا ایک اور تصرف سوچ لیا تھا اور وہ یہ کہ اس
ک ُھڈے میں اب وہ مرغیوں کی جگہ بارش وغیرہ سے
بچاؤ کے لیئے جلانے والی لکڑیوں کا ذخیرہ رکھا کرتی
تھی۔۔۔ لیکن اتفاق سے ان دنوں مرغیوں کا یہ کُھڈا ۔۔ یا جسے
اردو میں دڑبا کہتے ہیں بلکل خالی تھی ۔۔ اس دڑبے کا خیال
آتے ہی میں نے شبی سے اس بارےمیں بات کی تو کچھ دیر
سوچنے کے بعد وہ میرے ساتھ وہاں جانے پر راضی ہو
گیا لیکن پھر کچھ سوچے ہوئے بولا ۔۔۔ کہ باجی وہ تو
بہت گندہ ہو گا ۔۔۔ تو میں نے اس سے کہا ۔۔۔ نہیں وہ گندہ
نہیں بلکہ بلکل صاف ہے کیونکہ ابھی پچھلے ہی ہفتے
امی نے مجھ سے اس کی صفائی کرائی تھی۔۔اسی لیئے تو
میرے زہن میں اس کا خیال آ یا ہے ۔۔۔ میری بات سن کر اس نے
سر ہلا دیا ۔۔۔ اس پر میں اس کی طرف دیکھتے ہوئے کہا ۔۔۔۔
ہاں اس کا فرش البتہ دھوپ کی وجہ سے خاصہ تپا ہوا ہو
گا۔۔۔

اگلی قسط بہت جلد

مزید اقساط  کے لیئے نیچے لینک پر کلک کریں

The essence of relationships –09– رشتوں کی چاشنی قسط نمبر

رشتوں کی چاشنی کہانی رومانس ، سسپنس ، فنٹاسی سے بھرپور کہانی ہے۔ ایک ایسے لڑکے کی کہانی جس کو گھر اور باہر پیار ہی پیار ملا جو ہر ایک کے درد اور غم میں اُس کا سانجھا رہا۔ جس کے گھر پر جب مصیبت آئی تو وہ اپنا آپ کھو بھول گیا۔
Read more

The essence of relationships –08– رشتوں کی چاشنی قسط نمبر

رشتوں کی چاشنی کہانی رومانس ، سسپنس ، فنٹاسی سے بھرپور کہانی ہے۔ ایک ایسے لڑکے کی کہانی جس کو گھر اور باہر پیار ہی پیار ملا جو ہر ایک کے درد اور غم میں اُس کا سانجھا رہا۔ جس کے گھر پر جب مصیبت آئی تو وہ اپنا آپ کھو بھول گیا۔
Read more
گاجی خان

Gaji Khan–98– گاجی خان قسط نمبر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور داستان ۔۔ گاجی خان ۔۔ داستان ہے پنجاب کے شہر سیالکوٹ کے ایک طاقتور اور بہادر اور عوام کی خیرخواہ ریاست کے حکمرانوں کی ۔ جس کے عدل و انصاف اور طاقت وبہادری کے چرچے ملک عام مشہور تھے ۔ جہاں ایک گھاٹ شیر اور بکری پانی پیتے۔ پھر اس خاندان کو کسی کی نظر لگ گئی اور یہ خاندان اپنوں کی غداری اور چالبازیوں سے اپنے مردوں سے محروم ہوتا گیا ۔ اور آخر کار گاجی خان خاندان میں ایک ہی وارث بچا ۔جو نہیں جانتا تھا کہ گاجی خان خاندان کو اور نہ جس سے اس کا کوئی تعلق تھا لیکن وارثت اُس کی طرف آئی ۔جس کے دعوےدار اُس سے زیادہ قوی اور ظالم تھے جو اپنی چالبازیوں اور خونخواری میں اپنا سانی نہیں رکھتے تھے۔ گاجی خان خاندان ایک خوبصورت قصبے میں دریائے چناب کے کنارے آباد ہے ۔ دریائے چناب ، دریا جو نجانے کتنی محبتوں کی داستان اپنی لہروں میں سمیٹے بہتا آرہا ہے۔اس کے کنارے سرسبز اور ہری بھری زمین ہے کشمیر کی ٹھنڈی فضاؤں سے اُترتا چناب سیالکوٹ سے گزرتا ہے۔ ایسے ہی سر سبز اور ہرے بھرے قصبے کی داستان ہے یہ۔۔۔ جو محبت کے احساس سے بھری ایک خونی داستان ہے۔بات کچھ پرانے دور کی ہے۔۔۔ مگر اُمید ہے کہ آپ کو گاجی خان کی یہ داستان پسند آئے گی۔
Read more
گاجی خان

Gaji Khan–97– گاجی خان قسط نمبر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور داستان ۔۔ گاجی خان ۔۔ داستان ہے پنجاب کے شہر سیالکوٹ کے ایک طاقتور اور بہادر اور عوام کی خیرخواہ ریاست کے حکمرانوں کی ۔ جس کے عدل و انصاف اور طاقت وبہادری کے چرچے ملک عام مشہور تھے ۔ جہاں ایک گھاٹ شیر اور بکری پانی پیتے۔ پھر اس خاندان کو کسی کی نظر لگ گئی اور یہ خاندان اپنوں کی غداری اور چالبازیوں سے اپنے مردوں سے محروم ہوتا گیا ۔ اور آخر کار گاجی خان خاندان میں ایک ہی وارث بچا ۔جو نہیں جانتا تھا کہ گاجی خان خاندان کو اور نہ جس سے اس کا کوئی تعلق تھا لیکن وارثت اُس کی طرف آئی ۔جس کے دعوےدار اُس سے زیادہ قوی اور ظالم تھے جو اپنی چالبازیوں اور خونخواری میں اپنا سانی نہیں رکھتے تھے۔ گاجی خان خاندان ایک خوبصورت قصبے میں دریائے چناب کے کنارے آباد ہے ۔ دریائے چناب ، دریا جو نجانے کتنی محبتوں کی داستان اپنی لہروں میں سمیٹے بہتا آرہا ہے۔اس کے کنارے سرسبز اور ہری بھری زمین ہے کشمیر کی ٹھنڈی فضاؤں سے اُترتا چناب سیالکوٹ سے گزرتا ہے۔ ایسے ہی سر سبز اور ہرے بھرے قصبے کی داستان ہے یہ۔۔۔ جو محبت کے احساس سے بھری ایک خونی داستان ہے۔بات کچھ پرانے دور کی ہے۔۔۔ مگر اُمید ہے کہ آپ کو گاجی خان کی یہ داستان پسند آئے گی۔
Read more
سمگلر

Smuggler –224–سمگلر قسط نمبر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور فخریا کہانی ۔۔سمگلر۔۔ ایکشن ، سسپنس ، رومانس اور سیکس سے پھرپور کہانی ۔۔ جو کہ ایک ایسے نوجون کی کہانی ہے جسے بے مثل حسین نوجوان لڑکی کے ذریعے اغواء کر کے بھارت لے جایا گیا۔ اور یہیں سے کہانی اپنی سنسنی خیزی ، ایکشن اور رومانس کی ارتقائی منازل کی طرف پرواز کر جاتی ہے۔ مندروں کی سیاست، ان کا اندرونی ماحول، پنڈتوں، پجاریوں اور قدم قدم پر طلسم بکھیرتی خوبصورت داسیوں کے شب و روز کو کچھ اس انداز سے اجاگر کیا گیا ہے کہ پڑھنے والا جیسے اپنی آنکھوں سے تمام مناظر کا مشاہدہ کر رہا ہو۔ ہیرو کی زندگی میں کئی لڑکیاں آئیں جنہوں نے اُس کی مدد بھی کی۔ اور اُس کے ساتھ رومانس بھی کیا۔
Read more
سمگلر

Smuggler –223–سمگلر قسط نمبر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور فخریا کہانی ۔۔سمگلر۔۔ ایکشن ، سسپنس ، رومانس اور سیکس سے پھرپور کہانی ۔۔ جو کہ ایک ایسے نوجون کی کہانی ہے جسے بے مثل حسین نوجوان لڑکی کے ذریعے اغواء کر کے بھارت لے جایا گیا۔ اور یہیں سے کہانی اپنی سنسنی خیزی ، ایکشن اور رومانس کی ارتقائی منازل کی طرف پرواز کر جاتی ہے۔ مندروں کی سیاست، ان کا اندرونی ماحول، پنڈتوں، پجاریوں اور قدم قدم پر طلسم بکھیرتی خوبصورت داسیوں کے شب و روز کو کچھ اس انداز سے اجاگر کیا گیا ہے کہ پڑھنے والا جیسے اپنی آنکھوں سے تمام مناظر کا مشاہدہ کر رہا ہو۔ ہیرو کی زندگی میں کئی لڑکیاں آئیں جنہوں نے اُس کی مدد بھی کی۔ اور اُس کے ساتھ رومانس بھی کیا۔
Read more

Leave a Reply

You cannot copy content of this page