Lustful Episode-29-شہوت زادی قسط نمبر

شہوت زادی

شہوت زادی ۔کہانیوں کی دنیا کی بہترین کہانیوں میں سے ایک۔

شہوت زادی۔ایک جنس پرست اور شہوت کی ماری ہوئی عورت کی کہانی ہے ، لیکن حیرت کی بات یہ ہے کہ اُس کا تعلق ایک ایسے کٹر قسم کے گھرانے سے ہے کہ جہاں پر جنس کو ایک شجر ممنوعہ سمجھا جاتا ہے لیکن جیسا کہ آپ لوگ اس بات سے اچھی طرح باخبر ہیں کہ سیکس اور خاص کر شہوانی جزبات کا اس بات سے کوئی تعلق نہیں ہوتا کہ آپ کا تعلق کس گھرانے سے ہے؟ آپکے  گھراور خاندان والے  لوگ پابندی پسند ہیں یا آزاد خیال ؟ آپ اچھے ہیں یا برے۔یہاں تو جب شہوت زور پکڑتی ہے تو یہ سب باتیں خودبخود مائینس ہوتی چلی جاتی ہیں اور باقی رہ جاتی ہے بدن کی گرمی ۔۔۔جسے ٹھنڈا کرنے کے لیئے عورت کو کسی مرد کے موٹے ڈنڈے کی۔۔۔ اور مرد کو کسی گرم اور چکنی عورت کی ضرورت پڑتی ہے ۔

شہوت زادی کا تعارف

ہیلو دوستو میرا نام صبو حی ملک چوہان ہے میرے گھر والے اور عزیز رشتے دار پیار سے مجھے صبو کہتے ہیں
اس وقت میری عمر تقریباً  32 سال ہے میں شادی شدہ اور تین بچوں کی ماں ہوں میں عرصہ دراز سے اس فورم پر لکھی ہوئی سیکسی کہانیوں کو پڑھ کر انجوائے کر رہی ہوں اور ان گرم سٹوریز کو پڑھ پڑھ کر مجھے بھی حوصلہ ہوا کہ میں بھی آپ لوگوں کے ساتھ اپنی زندگی سے ُجڑی سیکس سے بھر پور کچھ حسین یادیں شئیر کروں کیونکہ میں چاہتی ہوں کہ جس طرح میں نے آپ لوگوں کی جنسی کہانیاں مزے لے لے کر پڑھی ہیں ویسے ہی آپ لوگ بھی مجھ پہ گزرے یہ جنسی تجربات ایک کہانی کی شکل میں پڑھ کرانجوائے کریں جیسے کہ میں آپ کی کہانیاں پڑھ کر کیا کرتی تھی ۔

یہاں میں آپ لوگوں سے ایک بات کو ضرور شئیر کرنا چاہوں گی اور وہ یہ کہ اس کے باوجود کہ میں ایک جنس پرست اور شہوت کی ماری ہوئی عورت ہوں لیکن حیرت کی بات یہ ہے کہ میرا تعلق ایک ایسے کٹر قسم کے گھرانے سے ہے کہ جہاں پر جنس کو ایک شج ِر ممنوعہ سمجھا جاتا ہے لیکن جیسا کہ آپ لوگ اس بات سے اچھی طرح باخبر ہیں کہ سیکس اور خاص کر شہوانی جزبات کا اس بات سے کوئی تعلق نہیں ہوتا کہ آپ کا تعلق کس گھرانے سے ہے؟ آپ کٹر لوگ ہیں یا آزاد خیال ؟ آپ اچھے ہیں یا برے۔یہاں تو جب شہوت زور پکڑتی ہے تو یہ سب باتیں خودبخود مائینس ہوتی چلی جاتی ہیں اور باقی رہ جاتی ہے بدن کی گرمی ۔۔۔جسے ٹھنڈا کرنے کے لیئے عورت کو کسی مرد کے موٹے ڈنڈے کی۔۔۔ اور مرد کو میرے جیسی کسی گرم اور چکنی عورت کی ضرورت پڑتی ہے ۔

ہاں تو دوستو میں جس دور سے اپنی کہانی کا آغاز کرنے والی ہوں تب ہم ملتان اور لاہور کے درمیان ایک قصبہ نما شہر ۔۔۔یا شہر نما قصبے
میں رہا کرتے تھے اور میں نے جس گھر میں آنکھ کھولی وہ ایک لوئر مڈل کلاس گھرانہ تھا اور میں اس گھر میں پیدا ہونے والی میں سب سے پہلی اولاد تھی ابا کی تھوڑی سی زمین تھی جس پر کھیتی باڑی کر کے وہ ہم لوگوں کا پیٹ پالتے تھے
اسی طرح لوئر مڈل کلاس ہونے کی وجہ سے ہمارا گھر بھی چھوٹا سا تھا جس میں دو ہی کمرے تھے ایک میں ابا اور امی سوتے تھے جبکہ دوسرے کمرے میں ہم بہن بھائی سویا کرتے تھے پتہ نہیں کیوں مجھے بچپن سے ہی اپنے
جنسی اعضاء میں ایک خاص دلچسپی پیدا ہو گئی تھی اور میں اکثر تنہائی میں ان سے کھیل کر حظ لیا کرتی تھی اور مزے کی بات یہ ہے کہ اس وقت مجھے اس بات کا قطعاً علم نہ تھا کہ جنس کیا ہوتی ہے؟ شہوت کس چڑیا کا نام ہے ؟ میں تو بس اپنے بدن۔۔۔ خاص کر اپنی دونوں ٹانگوں کے بیچ ۔۔۔ کی لکیر اور بدن کے اوپری حصے پر اُگنے والی چھوٹی چھوٹی چھاتیوں سے خوب کھیلا کرتی تھی۔ جس میں ۔۔۔ میں کبھی تو اپنی چوت کو ُمٹھی میں پکڑ کر دباتی تھی اور کبھی اپنے سینے کے ابھاروں سے چھیڑچھاڑ کیا کرتی تھی اس کام میں مجھے ایک عجیب سی لزت ملتی تھی غرض کہ بچپن سے ہی مجھے شہوت کی لت لگ
گئی تھی – فرق صرف اتنا ہے کہ اس وقت مجھے شہوت کے بارے میں کچھ معلوم نہ تھا جبکہ آج مجھے اچھی طرح سے پتہ ہے کہ سیکس کیا ہے اور شہوت ۔۔۔شہوت کا تو مجھے اس قدر زیادہ پتہ ہے اور میں اس قدر شہوت پرست ہوں کہ ۔۔۔میری سہلیاں اور خاص کر وہ لوگ جن کے ساتھ میرے خفیہ تعلق رہے ہیں ۔(یا ابھی تک ہیں ) وہ سب مجھے شہوت ذادی کہتے ہیں ۔ اسی لیئے میں نے رائیٹر سے اس کہانی کا نام بھی شہوت ذادی رکھنے کو کہا ہے۔

29-شہوت زادی قسط نمبر

فوزیہ کی اس بات پر دونوں بہنوں نے ایک فرمائشی قہقہہ لگایا
۔۔۔ اور پھر اماں یہ کہتے ہوئے وہاں سے ا ُٹھ گئی کہ میں چائے
لیکر ابھی آئی۔
اماں کے جانے کے بعد خالہ میری طرف متوجہ ہوئیں اور مجھ
سے میری پڑھائی اوردیگر مشاغل کے بارے میں بات چیت
کرنے لگیں ۔۔ اسی دوران اماں چائے کے ساتھ بھاری مقدار
میں کھانے پینے کے دوسرے لوازمات بھی لے آئیں جنہیں
دیکھ کر خالہ کہنے لگیں کہ یہ اتنے تکالفات کی کیا ضرورت
تھی؟ میرے لیئے تو بس ایک پیالی چائے ہی کافی تھی ۔۔۔ اس
پر اماں مسکراتے ہوئے کہنے لگیں ۔ آپا یہ تکلف میں نے آپ
کے لیئے تھوڑی کیا ہے یہ ساری چیزیں تو میں اپنی پیاری سی
بھانجی فوزیہ کے لیئے لائی ہوں ۔۔۔۔۔۔ چائے پینے ے بعد اماں
اور خالہ جھوٹے برتنوں کو اُٹھا کر کچن میں چلی گئیں اور
وہاں اماں کے ساتھ بیٹھ کر باتیں کرنے لگیں ۔۔۔ مجھے ہوم
ورک کرتے دیکھ کر فوزیہ بھی ان کے پیچھے پیچھے کچن
میں چلی گئی۔ جبکہ میں ان سے تھوڑی دور بیٹھ کر اپنا ہوم
ورک کر رہی تھی اتنے میں باہر سے شبی بھی آ گیا ۔۔۔ اور آتے
ہی خالہ کو سلام کرنے کے بعد اس نے فوزی (فوزیہ) کے ساتھ
گپ شپ شروع کر دی ۔۔۔۔ پھر وہاں سے اُٹھ کر میرے پاس آ کر
بیٹھ گیا اور پھر میری طرف دیکھتے ہوئے کہنے لگا۔۔۔۔۔۔ آج تو
بال بال بچے تھے۔۔پھر تھوڑا آگے بڑھ کر بڑی دھیمی آواز میں
کہنے لگا۔۔۔۔۔۔۔۔ باجی میں سوچ رہا تھا کہ اگر عین وقت پر آپ
چھلانگ نہ لگاتیں تو آج ہمارا پکڑا جانا یقینی تھا ۔ بھائی کی
بات سنتے ہی میری آنکھوں کے سامنے دن والا سارا منظر
گھوم گیا۔اور پھر وہ منظر یاد آتے ہی میری ریڑھ کی ہڈی میں
ایک سنسناہٹ سی ہو گئی۔۔۔۔ پھر یہ سوچ کر میں نے خود پر
قابو پایا کہ اگر بھائی کے سامنے میں بھی ڈر گئی تو ہو سکتا
ہے آئیندہ کے لیئے یہ میرے ساتھ پروگرام نہ کرے۔۔۔ اس لیئے
میں اس کی طرف دیکھ کر مسکرائی اور ۔۔۔ اس کو تسلی دیتے
ہوئے بولی کہ فکر نہ کرو بھائی ۔۔ جب تک میں ہوں ۔۔تم کو
کچھ نہیں ہو گا۔ اور پھر اس کی طرف دیکھ کر بولی۔۔اچھا یہ
بتاؤ کہ تم ک ُھڈے سے کس وقت نکلے تھے اور کہاں چلے گئے
تھے۔۔؟ ؟ تو بھائی نے میری بات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ۔۔
ہمارے جانے کے کافی دیر تک وہ ڈر کے مارے اسی پوزیشن
میں ُچپ کر کے بیٹھا رہا ۔۔۔۔۔۔۔پھر جب اسے یقین ہو گیا کہ ابا
گھر سے چلے گئے ہیں تو پھر اس کے بعد وہ ادھر ادھر
دیکھتا ہوا کھڈے سے باہر نکلا ۔۔ ڈر کے مارے وہ سیڑھیوں
سے نیچے اتر کر گھر میں نہیں آیا ۔۔۔
۔بلکہ اپنی چھت پھلانگتے ہوئے چاچے کے گھر اتر گیا اور پھر
وہاں سے باہر چلا گیا۔۔۔ پھر اس نے فوزیہ لوگوں کی طرف
اشارہ کرتے ہوئے بولا۔۔۔ یہ لوگ کب آئے باجی؟ تو میں نے
جواب دیا کہ ۔۔۔ابھی کچھ ہی دیر پہلے ۔۔۔تو اس نے میری طرف
دیکھتے ہوئے بڑے ہی معنی خیز انداز میں کہا کہ ۔۔۔ آپ نے
فوزیہ باجی کی گانڈ دیکھی ہے؟ اس کے منہ سے یہ بات سن
کر میں ایک دم چونک گئی اور گھبرائی ہوئی نظروں سے فوزی
کی طرف دیکھتے ہوئے بولی ۔۔۔ آہستہ بول کہیں وہ سن نہ
لے۔۔۔۔ میری بات سن کر شبی ایک دم مسکرا دیا اور پھر اپنا منہ
آگے کر کے بولا۔۔۔۔ باجی آپ نے فوزیہ باجی کی گانڈ دیکھی
ہے؟ تو میں نے کہا دیکھی ہے ؟ کیا خاص بات ہے اس میں
۔۔۔؟؟؟؟؟اس پر وہ کہنے لگا۔۔۔۔۔ ایک دم مست گانڈ ہے ان کی ۔۔۔
ابھی ہم یہی باتیں کر رہے تھے کہ اچانک فوزیہ جو کہ امی اور
خالہ کے پاس بیٹھی تھی ہماری طرف آتے ہوئے بولی۔۔۔۔ یہ بہن
بھائی کے در میان کیا کھسر پھسر ہو رہی ہے جناب؟ تو میں
نے فوزیہ کی طرف مسکراتے ہوئے دیکھا اور کہنے لگی کچھ
خاص نہیں باجی ۔۔۔۔ یہ ایسے ہی بکواس کر رہا تھا۔۔۔ اس پر
فوزیہ نے شبی کی طرف دیکھا اور کہنے لگی ۔۔۔۔ کون سی
بکواس ؟؟۔۔۔ کچھ ہمیں بھی تو پتہ چلے؟ فوزی کی یہ بات سنتے
ہی شبی فوراً ہی وہاں سے یہ کہتے ہوئے اُٹھا کہ یہ بات تو آپ
کو باجی ہی بتا سکتی ہیں۔۔۔ اس پر فوزی نے میری طرف
سوالیہ نظروں سے دیکھا تو میں نے بڑی مشکل سے بات کو
کور کیا۔۔۔۔
اس کے بعد میں اور فوزیہ عاشی سے ملنے اس کے گھر چلے
گئے اور وہاں عاشی کے ساتھ خوب گپ شپ لگائی ۔۔ لیکن
چونکہ فوزی ہم سے کافی بڑی تھی اس لیئے ہم دونوں نے اس
کے ساتھ ایسی ویسی کوئی بات نہ کی ۔۔۔دوستو جیسا کہ آپ
کومعلوم ہے کہ ہمارے گھر میں دو ہی کمرے تھے ایک میں
اماں ابا اور چھوٹی بہن زینب سوتی تھی جبکہ دوسرے کمرے
میں ۔۔۔۔۔ میں اور شبی سویا کرتے تھے۔۔ اس لیئے ہمارے گھر
میں جب بھی کوئی مہمان آتا تھا تو اسے ہمارے کمرے میں
سلایا جاتا تھا ۔۔۔۔ اس دن بھی ہمارے کمرے میں خالہ اور فوزیہ
باجی ہماری چارپائی پر سوئیں تھیں ۔۔۔ جبکہ ساتھ
میرے اور بھائی کے لیئے اماں نے نیچے فرش پر ایک گدا
بچھا دیا۔۔۔۔
خالہ اور خاص کر فوزیہ باجی کی وجہ سے اس رات میں نے
بھائی کے ساتھ مستی نہ کرنے کی ٹھانی تھی ۔۔۔ اس لیئے خالہ
لوگوں کے ساتھ باتیں کرتے کرتے میں بھی جلد ہی سو گئی
تھی ۔۔۔ آدھی رات کا وقت تھا کہ مجھے اپنی شلوار میں کچھ
سرسراہٹ سی محسوس ہوئی ۔۔ پہلے تو اسے میں اپنا وہم
سمجھی ۔۔۔ لیکن جب یہ سرسراہٹ کچھ زیادہ بڑھ گئی۔۔۔ تو اسی
سرسراہٹ کی وجہ سے میری آنکھ کھل گئی اور میں نے چونک
کر دیکھا ۔۔ تو شبی کا ہاتھ میرے آزار بند پر تھا۔۔ اس کا ہاتھ
اپنی شلوار پر دیکھتے ہی مجھے چارپائی پر سوئی فوزیہ اور
خالہ جان کی یاد آ گئی۔۔۔۔اور پھر یہ سوچ کر ہی میری جان ہی
نکل گئی کہ اگر یہ اُٹھی ہوئیں تو۔۔ ۔۔۔۔

اگلی قسط بہت جلد

مزید اقساط  کے لیئے نیچے لینک پر کلک کریں

The essence of relationships –09– رشتوں کی چاشنی قسط نمبر

رشتوں کی چاشنی کہانی رومانس ، سسپنس ، فنٹاسی سے بھرپور کہانی ہے۔ ایک ایسے لڑکے کی کہانی جس کو گھر اور باہر پیار ہی پیار ملا جو ہر ایک کے درد اور غم میں اُس کا سانجھا رہا۔ جس کے گھر پر جب مصیبت آئی تو وہ اپنا آپ کھو بھول گیا۔
Read more

The essence of relationships –08– رشتوں کی چاشنی قسط نمبر

رشتوں کی چاشنی کہانی رومانس ، سسپنس ، فنٹاسی سے بھرپور کہانی ہے۔ ایک ایسے لڑکے کی کہانی جس کو گھر اور باہر پیار ہی پیار ملا جو ہر ایک کے درد اور غم میں اُس کا سانجھا رہا۔ جس کے گھر پر جب مصیبت آئی تو وہ اپنا آپ کھو بھول گیا۔
Read more
گاجی خان

Gaji Khan–98– گاجی خان قسط نمبر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور داستان ۔۔ گاجی خان ۔۔ داستان ہے پنجاب کے شہر سیالکوٹ کے ایک طاقتور اور بہادر اور عوام کی خیرخواہ ریاست کے حکمرانوں کی ۔ جس کے عدل و انصاف اور طاقت وبہادری کے چرچے ملک عام مشہور تھے ۔ جہاں ایک گھاٹ شیر اور بکری پانی پیتے۔ پھر اس خاندان کو کسی کی نظر لگ گئی اور یہ خاندان اپنوں کی غداری اور چالبازیوں سے اپنے مردوں سے محروم ہوتا گیا ۔ اور آخر کار گاجی خان خاندان میں ایک ہی وارث بچا ۔جو نہیں جانتا تھا کہ گاجی خان خاندان کو اور نہ جس سے اس کا کوئی تعلق تھا لیکن وارثت اُس کی طرف آئی ۔جس کے دعوےدار اُس سے زیادہ قوی اور ظالم تھے جو اپنی چالبازیوں اور خونخواری میں اپنا سانی نہیں رکھتے تھے۔ گاجی خان خاندان ایک خوبصورت قصبے میں دریائے چناب کے کنارے آباد ہے ۔ دریائے چناب ، دریا جو نجانے کتنی محبتوں کی داستان اپنی لہروں میں سمیٹے بہتا آرہا ہے۔اس کے کنارے سرسبز اور ہری بھری زمین ہے کشمیر کی ٹھنڈی فضاؤں سے اُترتا چناب سیالکوٹ سے گزرتا ہے۔ ایسے ہی سر سبز اور ہرے بھرے قصبے کی داستان ہے یہ۔۔۔ جو محبت کے احساس سے بھری ایک خونی داستان ہے۔بات کچھ پرانے دور کی ہے۔۔۔ مگر اُمید ہے کہ آپ کو گاجی خان کی یہ داستان پسند آئے گی۔
Read more
گاجی خان

Gaji Khan–97– گاجی خان قسط نمبر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور داستان ۔۔ گاجی خان ۔۔ داستان ہے پنجاب کے شہر سیالکوٹ کے ایک طاقتور اور بہادر اور عوام کی خیرخواہ ریاست کے حکمرانوں کی ۔ جس کے عدل و انصاف اور طاقت وبہادری کے چرچے ملک عام مشہور تھے ۔ جہاں ایک گھاٹ شیر اور بکری پانی پیتے۔ پھر اس خاندان کو کسی کی نظر لگ گئی اور یہ خاندان اپنوں کی غداری اور چالبازیوں سے اپنے مردوں سے محروم ہوتا گیا ۔ اور آخر کار گاجی خان خاندان میں ایک ہی وارث بچا ۔جو نہیں جانتا تھا کہ گاجی خان خاندان کو اور نہ جس سے اس کا کوئی تعلق تھا لیکن وارثت اُس کی طرف آئی ۔جس کے دعوےدار اُس سے زیادہ قوی اور ظالم تھے جو اپنی چالبازیوں اور خونخواری میں اپنا سانی نہیں رکھتے تھے۔ گاجی خان خاندان ایک خوبصورت قصبے میں دریائے چناب کے کنارے آباد ہے ۔ دریائے چناب ، دریا جو نجانے کتنی محبتوں کی داستان اپنی لہروں میں سمیٹے بہتا آرہا ہے۔اس کے کنارے سرسبز اور ہری بھری زمین ہے کشمیر کی ٹھنڈی فضاؤں سے اُترتا چناب سیالکوٹ سے گزرتا ہے۔ ایسے ہی سر سبز اور ہرے بھرے قصبے کی داستان ہے یہ۔۔۔ جو محبت کے احساس سے بھری ایک خونی داستان ہے۔بات کچھ پرانے دور کی ہے۔۔۔ مگر اُمید ہے کہ آپ کو گاجی خان کی یہ داستان پسند آئے گی۔
Read more
سمگلر

Smuggler –224–سمگلر قسط نمبر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور فخریا کہانی ۔۔سمگلر۔۔ ایکشن ، سسپنس ، رومانس اور سیکس سے پھرپور کہانی ۔۔ جو کہ ایک ایسے نوجون کی کہانی ہے جسے بے مثل حسین نوجوان لڑکی کے ذریعے اغواء کر کے بھارت لے جایا گیا۔ اور یہیں سے کہانی اپنی سنسنی خیزی ، ایکشن اور رومانس کی ارتقائی منازل کی طرف پرواز کر جاتی ہے۔ مندروں کی سیاست، ان کا اندرونی ماحول، پنڈتوں، پجاریوں اور قدم قدم پر طلسم بکھیرتی خوبصورت داسیوں کے شب و روز کو کچھ اس انداز سے اجاگر کیا گیا ہے کہ پڑھنے والا جیسے اپنی آنکھوں سے تمام مناظر کا مشاہدہ کر رہا ہو۔ ہیرو کی زندگی میں کئی لڑکیاں آئیں جنہوں نے اُس کی مدد بھی کی۔ اور اُس کے ساتھ رومانس بھی کیا۔
Read more
سمگلر

Smuggler –223–سمگلر قسط نمبر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور فخریا کہانی ۔۔سمگلر۔۔ ایکشن ، سسپنس ، رومانس اور سیکس سے پھرپور کہانی ۔۔ جو کہ ایک ایسے نوجون کی کہانی ہے جسے بے مثل حسین نوجوان لڑکی کے ذریعے اغواء کر کے بھارت لے جایا گیا۔ اور یہیں سے کہانی اپنی سنسنی خیزی ، ایکشن اور رومانس کی ارتقائی منازل کی طرف پرواز کر جاتی ہے۔ مندروں کی سیاست، ان کا اندرونی ماحول، پنڈتوں، پجاریوں اور قدم قدم پر طلسم بکھیرتی خوبصورت داسیوں کے شب و روز کو کچھ اس انداز سے اجاگر کیا گیا ہے کہ پڑھنے والا جیسے اپنی آنکھوں سے تمام مناظر کا مشاہدہ کر رہا ہو۔ ہیرو کی زندگی میں کئی لڑکیاں آئیں جنہوں نے اُس کی مدد بھی کی۔ اور اُس کے ساتھ رومانس بھی کیا۔
Read more

Leave a Reply

You cannot copy content of this page