Lustful Episode-30-شہوت زادی قسط نمبر

شہوت زادی

شہوت زادی ۔کہانیوں کی دنیا کی بہترین کہانیوں میں سے ایک۔

شہوت زادی۔ایک جنس پرست اور شہوت کی ماری ہوئی عورت کی کہانی ہے ، لیکن حیرت کی بات یہ ہے کہ اُس کا تعلق ایک ایسے کٹر قسم کے گھرانے سے ہے کہ جہاں پر جنس کو ایک شجر ممنوعہ سمجھا جاتا ہے لیکن جیسا کہ آپ لوگ اس بات سے اچھی طرح باخبر ہیں کہ سیکس اور خاص کر شہوانی جزبات کا اس بات سے کوئی تعلق نہیں ہوتا کہ آپ کا تعلق کس گھرانے سے ہے؟ آپکے  گھراور خاندان والے  لوگ پابندی پسند ہیں یا آزاد خیال ؟ آپ اچھے ہیں یا برے۔یہاں تو جب شہوت زور پکڑتی ہے تو یہ سب باتیں خودبخود مائینس ہوتی چلی جاتی ہیں اور باقی رہ جاتی ہے بدن کی گرمی ۔۔۔جسے ٹھنڈا کرنے کے لیئے عورت کو کسی مرد کے موٹے ڈنڈے کی۔۔۔ اور مرد کو کسی گرم اور چکنی عورت کی ضرورت پڑتی ہے ۔

شہوت زادی کا تعارف

ہیلو دوستو میرا نام صبو حی ملک چوہان ہے میرے گھر والے اور عزیز رشتے دار پیار سے مجھے صبو کہتے ہیں
اس وقت میری عمر تقریباً  32 سال ہے میں شادی شدہ اور تین بچوں کی ماں ہوں میں عرصہ دراز سے اس فورم پر لکھی ہوئی سیکسی کہانیوں کو پڑھ کر انجوائے کر رہی ہوں اور ان گرم سٹوریز کو پڑھ پڑھ کر مجھے بھی حوصلہ ہوا کہ میں بھی آپ لوگوں کے ساتھ اپنی زندگی سے ُجڑی سیکس سے بھر پور کچھ حسین یادیں شئیر کروں کیونکہ میں چاہتی ہوں کہ جس طرح میں نے آپ لوگوں کی جنسی کہانیاں مزے لے لے کر پڑھی ہیں ویسے ہی آپ لوگ بھی مجھ پہ گزرے یہ جنسی تجربات ایک کہانی کی شکل میں پڑھ کرانجوائے کریں جیسے کہ میں آپ کی کہانیاں پڑھ کر کیا کرتی تھی ۔

یہاں میں آپ لوگوں سے ایک بات کو ضرور شئیر کرنا چاہوں گی اور وہ یہ کہ اس کے باوجود کہ میں ایک جنس پرست اور شہوت کی ماری ہوئی عورت ہوں لیکن حیرت کی بات یہ ہے کہ میرا تعلق ایک ایسے کٹر قسم کے گھرانے سے ہے کہ جہاں پر جنس کو ایک شج ِر ممنوعہ سمجھا جاتا ہے لیکن جیسا کہ آپ لوگ اس بات سے اچھی طرح باخبر ہیں کہ سیکس اور خاص کر شہوانی جزبات کا اس بات سے کوئی تعلق نہیں ہوتا کہ آپ کا تعلق کس گھرانے سے ہے؟ آپ کٹر لوگ ہیں یا آزاد خیال ؟ آپ اچھے ہیں یا برے۔یہاں تو جب شہوت زور پکڑتی ہے تو یہ سب باتیں خودبخود مائینس ہوتی چلی جاتی ہیں اور باقی رہ جاتی ہے بدن کی گرمی ۔۔۔جسے ٹھنڈا کرنے کے لیئے عورت کو کسی مرد کے موٹے ڈنڈے کی۔۔۔ اور مرد کو میرے جیسی کسی گرم اور چکنی عورت کی ضرورت پڑتی ہے ۔

ہاں تو دوستو میں جس دور سے اپنی کہانی کا آغاز کرنے والی ہوں تب ہم ملتان اور لاہور کے درمیان ایک قصبہ نما شہر ۔۔۔یا شہر نما قصبے
میں رہا کرتے تھے اور میں نے جس گھر میں آنکھ کھولی وہ ایک لوئر مڈل کلاس گھرانہ تھا اور میں اس گھر میں پیدا ہونے والی میں سب سے پہلی اولاد تھی ابا کی تھوڑی سی زمین تھی جس پر کھیتی باڑی کر کے وہ ہم لوگوں کا پیٹ پالتے تھے
اسی طرح لوئر مڈل کلاس ہونے کی وجہ سے ہمارا گھر بھی چھوٹا سا تھا جس میں دو ہی کمرے تھے ایک میں ابا اور امی سوتے تھے جبکہ دوسرے کمرے میں ہم بہن بھائی سویا کرتے تھے پتہ نہیں کیوں مجھے بچپن سے ہی اپنے
جنسی اعضاء میں ایک خاص دلچسپی پیدا ہو گئی تھی اور میں اکثر تنہائی میں ان سے کھیل کر حظ لیا کرتی تھی اور مزے کی بات یہ ہے کہ اس وقت مجھے اس بات کا قطعاً علم نہ تھا کہ جنس کیا ہوتی ہے؟ شہوت کس چڑیا کا نام ہے ؟ میں تو بس اپنے بدن۔۔۔ خاص کر اپنی دونوں ٹانگوں کے بیچ ۔۔۔ کی لکیر اور بدن کے اوپری حصے پر اُگنے والی چھوٹی چھوٹی چھاتیوں سے خوب کھیلا کرتی تھی۔ جس میں ۔۔۔ میں کبھی تو اپنی چوت کو ُمٹھی میں پکڑ کر دباتی تھی اور کبھی اپنے سینے کے ابھاروں سے چھیڑچھاڑ کیا کرتی تھی اس کام میں مجھے ایک عجیب سی لزت ملتی تھی غرض کہ بچپن سے ہی مجھے شہوت کی لت لگ
گئی تھی – فرق صرف اتنا ہے کہ اس وقت مجھے شہوت کے بارے میں کچھ معلوم نہ تھا جبکہ آج مجھے اچھی طرح سے پتہ ہے کہ سیکس کیا ہے اور شہوت ۔۔۔شہوت کا تو مجھے اس قدر زیادہ پتہ ہے اور میں اس قدر شہوت پرست ہوں کہ ۔۔۔میری سہلیاں اور خاص کر وہ لوگ جن کے ساتھ میرے خفیہ تعلق رہے ہیں ۔(یا ابھی تک ہیں ) وہ سب مجھے شہوت ذادی کہتے ہیں ۔ اسی لیئے میں نے رائیٹر سے اس کہانی کا نام بھی شہوت ذادی رکھنے کو کہا ہے۔

30-شہوت زادی قسط نمبر

یہ سوچ آتے ہی میں نے
اپنے نالے (آزار بند) پر دھرا بھائی کا ہاتھ پکڑ لیا اور پھر اس
سے سرگوشی میں بولی۔۔۔۔۔۔ کیا کر رہے ہو شبی؟؟؟ میری بات
سن کر وہ بھی سرگوشی میں بولا ۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔ باجی میں آپ کی
شلوار اتار رہا ہوں تو میں نے اس کی طرف دیکھتے ہوئے
قدرے سخت لہجے میں کہا ۔۔۔۔پاگل ہو گئے ہو کیا؟ ۔۔۔ خالہ لوگ
اُٹھ جائیں گے۔۔۔ میری بات سن کر بھی اس نے میرے آزار بند
پر رکھا ہاتھ اور بھی مضبوطی سے پکڑ لیا۔۔۔۔ اور بولا۔۔۔۔۔۔۔۔۔
باجی غور سے سنو ۔۔۔۔۔خالہ خراٹے لے رہیں ہیں ۔۔۔۔ اس کے
کہنے پر میں نے بھی غور کیا تو کمرہ خالہ کے ہلکے ہلکے
خراٹوں سے گونج رہا تھا ۔۔ خالہ کے خراٹوں کی آواز سن کر
بھی میری تسلی نہ ہوئی اور میں نے بھائی سے کہا۔۔۔ ٹھیک
ہے خالہ تو سو رہی لیکن ۔۔۔ فوزیہ باجی بھی تو ہیں ۔۔۔ میری
اس بات پر بھائی کہنے لگا۔۔۔۔باجی زرا گدے سے اُٹھ کر دیکھو
۔ تو فوزیہ باجی ہماری مخالف سمت منہ کر کے سو رہی ہیں
۔۔۔۔۔چنانچہ بھائی کے کہنے پر میں نے سر اُٹھا کر دیکھا تو ۔۔۔۔
واقعی ہی فوزیہ باجی۔۔۔ ہمارے مخالف سمت اپنا کروٹ کے بل
سو رہی تھی۔۔۔ پھر میں نے فوزیہ باجی کی اس پوزیشن پر
بڑے دھیان سے غور کیا ۔۔۔۔ تو واقعی ہی انہیں بے سدھ سوتے
ہوئے پایا۔۔۔ ۔۔۔ یہ منظر دیکھ کر اب میں بھائی کی طرف متوجہ
ہوئی ۔۔۔ اور اس سے پوچھا ۔۔۔اب بتاؤ ۔۔۔ کہ تم میرا نالا (آزار
بند) کیوں کھول رہے تھے؟۔۔ میری بات سنتے ہی بھائی نے
شہوت بھری نظروں سے میری طرف دیکھا اور ۔۔۔ پھر کہنے
لگا۔۔۔۔ باجی میں نے آپ کو کرنا ہے۔۔۔ بھائی کی بات سنتے ہی
ایک دم میرے چیونٹیاں سی رینگنے لگیں اور اندر سوئی ہوئی
شہوت پھر سے جاگ اُٹھی ۔۔۔ اور میں نے خالہ کی چارپائی کی
طرف دیکھتے ہوئے خود ہی اپنا آزار بند کھول دیا۔۔۔اور بھائی
سے بولی۔۔۔ لو میں نے اپنی شلوار اتار دی ہے۔۔ تو بھائی کہنے
لگا۔۔ باجی اب اپنا منہ دوسری طرف کر لیں ؟ بھائی کی بات سن
کر میں نے بڑی حیرانی سے اس کی طرف دیکھا اور کہنے لگی
۔۔۔۔ وہ کیوں بھلا؟
میری بات سن کر وہ بھی اپنی شلوار اتارتے ہوئے کہنے
لگا۔۔۔۔۔۔ وہ اس لیئے باجی ۔۔کہ مجھے ابھی اور اسی وقت آپ کی
بُنڈ مارنی ہے بھائی کے منہ سے یہ بات سن کر میں ہکا بقا رہ
گئی ۔۔اور میں نے بڑی حیرانی سے بھائی کی طرف دیکھتے
ہوئے کہا۔۔۔۔ یہ تم کیا کہہ رہے ہو بھائی۔۔۔۔ تو وہ بڑی سنجیدگی
سے کہنے لگا۔۔۔ وہ باجی دوپہر کھڈے میں ۔۔۔۔ جو کام ادھورا رہ
گیا تھا۔۔۔ اس کو مکمل کرنے کے لیئے آپ کو اُٹھایا ہے ۔۔پھر
کہنے لگا ۔۔۔قسم سے باجی میرا بڑا دل کر رہا ہے۔۔۔ دل تو میرا
بھی کر رہا تھا لیکن میں زمینی حقائق بھی م ِد نظر رکھا کرتی
تھی۔۔ جو کہ اس سقت ہمارے حق میں نہ تھے۔۔ اس لیئے میں
خالہ لوگوں کی چا رپائی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے شبی سے
کہا۔۔۔ ان دو خواتین کے ہوتے ہوئے تم یہ کام کیسے کرو گے؟
تو وہ کہنے لگا ۔۔۔ باجی جیسا کہ ابھی آپ نے خود اپنی نظروں
سے دیکھا ہے کہ یہ دونوں خواتین بے خبر سوئی ہوئی ہیں ۔۔۔
اس لیئے ۔۔اتنی دیر میں میں آپ کی مار لوں گا۔۔۔ اس پر میں
نے اس کو آنکھیں نکالتے ہوئے کہا ۔۔۔ بے وقوف تم کو پتہ
بھی ہے کہ پیچھے سے اندر کراتے ہوئے کتنی تکلیف ہوتی ہے
اور کیا تمہیں یاد نہیں کہ دوپہر کو بھی ابھی تم نے اپنا ہیڈ کو ۔۔
اندر داخل کرنے کی کوشش کی تھی ۔۔ کہ درد کی وجہ سے
میرے منہ سے اتنی بڑی چیخ نکل گئی تھی کہ جسے سن کر ابا
اوپر آ گئے تھے ۔۔۔۔ پھر بھی تم مجھ سے یہ مطالبہ کر رہے
ہو؟ میری بات سن کر وہ کہنے لگا۔۔۔ آپ کی بات ٹھیک ہے باجی
۔۔۔ پر ۔۔۔ میں کیا کروں دوپہر سے میرا آپ کی گانڈ مارنے کو
بہت دل کر رہا ہے ۔۔۔ اور باجی خاص کر جب سے میں نے اس
کی (فوزیہ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے) کی بڑی سی گانڈ
دیکھی ہے میں تو پاگل ہو گیا ہوں ۔۔۔اس لیئے باجی
پلیززززززززززززززز ۔۔ مجھے اپنی بُنڈ مارنے دیں نا ۔۔۔۔۔ یہ
بات کہہ کر وہ اپنے گدے سے تھوڑا اوپر اُٹھا ۔۔۔اور ایک نظر
سوئی ہوئی خواتین پر ڈال کر کہنے لگا۔۔۔ دیکھ لیں دنوں لیڈیز
ابھی تک بے خبر سو رہی ہیں ۔۔۔ ۔پتہ نہیں کیو ں بھائی کی بات
سن کر مجھ پر سیکس بخار چڑھتا جا رہا تھا ۔۔۔اور اس کے
ساتھ ہی میری گانڈ میں بھی ایک عجیب سی کجھلی ہونے لگی
تھی ۔۔۔ اور میرا بھی دل کر رہا تھا کہ میں اور بھائی۔۔۔ سیکس
والا کھیل کھیلیں ۔۔
۔ لیکن دوسری طرف جب میری نظر چارپائی کی طرف جاتی تو
۔۔۔ میں اپنے اس ارادے سے باز آ جاتی ۔۔ کیونکہ ابھی دوپہر کو
ہی ہم لوگ بڑی مشکل سے بچے تھے۔۔ابھی میں اسی ادھیڑ پن
میں مبتلا تھی کہ ۔۔۔ بھائی نے اپنا ہاتھ میری طرف بڑھا دیا ۔۔۔
یہ دیکھ کر میں نے بھی اس کا ہاتھ اپنے ہاتھ میں پکڑ لیا ۔۔۔
اور کہنے لگی ۔۔ یقین کرو بھائی دل تو میرا بھی بہت کر رہا
ہے۔۔۔ لیکن پلیزز۔۔۔۔ تھوڑا صبر کر لو۔۔۔ پھر اس کے بعد ۔۔ جیسا
تم کہو گے ویسا ہی میں کروں گی۔۔۔ میری بات سن کر بھائی نے
اپنے لن کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ۔۔۔ باجی یہ مجھے بہت
تنگ کر رہا ہے ۔۔ اس کی بات سن کر میں نے ایک نظر چارپائی
کی طرف دیکھا۔۔۔اور بھائی سے کہنے لگی ۔۔۔ چلو تمہارے اس
(لن ) کا میں کچھ کر دیتی ہوں ۔۔۔۔ اور پھر اس کے لن کو اپنے
ہاتھ میں پکڑلیا۔۔۔اُف۔ف۔ف۔ بھائی کا لن بہت گرم اور سخت اکڑا
ہوا تھا۔۔۔جسے پکڑ تے ہی میری پھدی میں پانی کے قطرے
جمع ہونے شروع ہو گئے ۔اور میرا جی چاہا ۔۔۔۔ کہ اسے ابھی
میں اپنے اندر لے لوں ۔۔۔ لیکن ۔۔ میں مجبور تھی۔۔۔ اس لیئے
میں نے خود پر تھوڑا قابو پایا ۔

اگلی قسط بہت جلد

مزید اقساط  کے لیئے نیچے لینک پر کلک کریں

The essence of relationships –09– رشتوں کی چاشنی قسط نمبر

رشتوں کی چاشنی کہانی رومانس ، سسپنس ، فنٹاسی سے بھرپور کہانی ہے۔ ایک ایسے لڑکے کی کہانی جس کو گھر اور باہر پیار ہی پیار ملا جو ہر ایک کے درد اور غم میں اُس کا سانجھا رہا۔ جس کے گھر پر جب مصیبت آئی تو وہ اپنا آپ کھو بھول گیا۔
Read more

The essence of relationships –08– رشتوں کی چاشنی قسط نمبر

رشتوں کی چاشنی کہانی رومانس ، سسپنس ، فنٹاسی سے بھرپور کہانی ہے۔ ایک ایسے لڑکے کی کہانی جس کو گھر اور باہر پیار ہی پیار ملا جو ہر ایک کے درد اور غم میں اُس کا سانجھا رہا۔ جس کے گھر پر جب مصیبت آئی تو وہ اپنا آپ کھو بھول گیا۔
Read more
گاجی خان

Gaji Khan–98– گاجی خان قسط نمبر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور داستان ۔۔ گاجی خان ۔۔ داستان ہے پنجاب کے شہر سیالکوٹ کے ایک طاقتور اور بہادر اور عوام کی خیرخواہ ریاست کے حکمرانوں کی ۔ جس کے عدل و انصاف اور طاقت وبہادری کے چرچے ملک عام مشہور تھے ۔ جہاں ایک گھاٹ شیر اور بکری پانی پیتے۔ پھر اس خاندان کو کسی کی نظر لگ گئی اور یہ خاندان اپنوں کی غداری اور چالبازیوں سے اپنے مردوں سے محروم ہوتا گیا ۔ اور آخر کار گاجی خان خاندان میں ایک ہی وارث بچا ۔جو نہیں جانتا تھا کہ گاجی خان خاندان کو اور نہ جس سے اس کا کوئی تعلق تھا لیکن وارثت اُس کی طرف آئی ۔جس کے دعوےدار اُس سے زیادہ قوی اور ظالم تھے جو اپنی چالبازیوں اور خونخواری میں اپنا سانی نہیں رکھتے تھے۔ گاجی خان خاندان ایک خوبصورت قصبے میں دریائے چناب کے کنارے آباد ہے ۔ دریائے چناب ، دریا جو نجانے کتنی محبتوں کی داستان اپنی لہروں میں سمیٹے بہتا آرہا ہے۔اس کے کنارے سرسبز اور ہری بھری زمین ہے کشمیر کی ٹھنڈی فضاؤں سے اُترتا چناب سیالکوٹ سے گزرتا ہے۔ ایسے ہی سر سبز اور ہرے بھرے قصبے کی داستان ہے یہ۔۔۔ جو محبت کے احساس سے بھری ایک خونی داستان ہے۔بات کچھ پرانے دور کی ہے۔۔۔ مگر اُمید ہے کہ آپ کو گاجی خان کی یہ داستان پسند آئے گی۔
Read more
گاجی خان

Gaji Khan–97– گاجی خان قسط نمبر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور داستان ۔۔ گاجی خان ۔۔ داستان ہے پنجاب کے شہر سیالکوٹ کے ایک طاقتور اور بہادر اور عوام کی خیرخواہ ریاست کے حکمرانوں کی ۔ جس کے عدل و انصاف اور طاقت وبہادری کے چرچے ملک عام مشہور تھے ۔ جہاں ایک گھاٹ شیر اور بکری پانی پیتے۔ پھر اس خاندان کو کسی کی نظر لگ گئی اور یہ خاندان اپنوں کی غداری اور چالبازیوں سے اپنے مردوں سے محروم ہوتا گیا ۔ اور آخر کار گاجی خان خاندان میں ایک ہی وارث بچا ۔جو نہیں جانتا تھا کہ گاجی خان خاندان کو اور نہ جس سے اس کا کوئی تعلق تھا لیکن وارثت اُس کی طرف آئی ۔جس کے دعوےدار اُس سے زیادہ قوی اور ظالم تھے جو اپنی چالبازیوں اور خونخواری میں اپنا سانی نہیں رکھتے تھے۔ گاجی خان خاندان ایک خوبصورت قصبے میں دریائے چناب کے کنارے آباد ہے ۔ دریائے چناب ، دریا جو نجانے کتنی محبتوں کی داستان اپنی لہروں میں سمیٹے بہتا آرہا ہے۔اس کے کنارے سرسبز اور ہری بھری زمین ہے کشمیر کی ٹھنڈی فضاؤں سے اُترتا چناب سیالکوٹ سے گزرتا ہے۔ ایسے ہی سر سبز اور ہرے بھرے قصبے کی داستان ہے یہ۔۔۔ جو محبت کے احساس سے بھری ایک خونی داستان ہے۔بات کچھ پرانے دور کی ہے۔۔۔ مگر اُمید ہے کہ آپ کو گاجی خان کی یہ داستان پسند آئے گی۔
Read more
سمگلر

Smuggler –224–سمگلر قسط نمبر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور فخریا کہانی ۔۔سمگلر۔۔ ایکشن ، سسپنس ، رومانس اور سیکس سے پھرپور کہانی ۔۔ جو کہ ایک ایسے نوجون کی کہانی ہے جسے بے مثل حسین نوجوان لڑکی کے ذریعے اغواء کر کے بھارت لے جایا گیا۔ اور یہیں سے کہانی اپنی سنسنی خیزی ، ایکشن اور رومانس کی ارتقائی منازل کی طرف پرواز کر جاتی ہے۔ مندروں کی سیاست، ان کا اندرونی ماحول، پنڈتوں، پجاریوں اور قدم قدم پر طلسم بکھیرتی خوبصورت داسیوں کے شب و روز کو کچھ اس انداز سے اجاگر کیا گیا ہے کہ پڑھنے والا جیسے اپنی آنکھوں سے تمام مناظر کا مشاہدہ کر رہا ہو۔ ہیرو کی زندگی میں کئی لڑکیاں آئیں جنہوں نے اُس کی مدد بھی کی۔ اور اُس کے ساتھ رومانس بھی کیا۔
Read more
سمگلر

Smuggler –223–سمگلر قسط نمبر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور فخریا کہانی ۔۔سمگلر۔۔ ایکشن ، سسپنس ، رومانس اور سیکس سے پھرپور کہانی ۔۔ جو کہ ایک ایسے نوجون کی کہانی ہے جسے بے مثل حسین نوجوان لڑکی کے ذریعے اغواء کر کے بھارت لے جایا گیا۔ اور یہیں سے کہانی اپنی سنسنی خیزی ، ایکشن اور رومانس کی ارتقائی منازل کی طرف پرواز کر جاتی ہے۔ مندروں کی سیاست، ان کا اندرونی ماحول، پنڈتوں، پجاریوں اور قدم قدم پر طلسم بکھیرتی خوبصورت داسیوں کے شب و روز کو کچھ اس انداز سے اجاگر کیا گیا ہے کہ پڑھنے والا جیسے اپنی آنکھوں سے تمام مناظر کا مشاہدہ کر رہا ہو۔ ہیرو کی زندگی میں کئی لڑکیاں آئیں جنہوں نے اُس کی مدد بھی کی۔ اور اُس کے ساتھ رومانس بھی کیا۔
Read more

Leave a Reply

You cannot copy content of this page