Lustful Episode-43-شہوت زادی قسط نمبر

شہوت زادی

شہوت زادی ۔کہانیوں کی دنیا کی بہترین کہانیوں میں سے ایک۔

شہوت زادی۔ایک جنس پرست اور شہوت کی ماری ہوئی عورت کی کہانی ہے ، لیکن حیرت کی بات یہ ہے کہ اُس کا تعلق ایک ایسے کٹر قسم کے گھرانے سے ہے کہ جہاں پر جنس کو ایک شجر ممنوعہ سمجھا جاتا ہے لیکن جیسا کہ آپ لوگ اس بات سے اچھی طرح باخبر ہیں کہ سیکس اور خاص کر شہوانی جزبات کا اس بات سے کوئی تعلق نہیں ہوتا کہ آپ کا تعلق کس گھرانے سے ہے؟ آپکے  گھراور خاندان والے  لوگ پابندی پسند ہیں یا آزاد خیال ؟ آپ اچھے ہیں یا برے۔یہاں تو جب شہوت زور پکڑتی ہے تو یہ سب باتیں خودبخود مائینس ہوتی چلی جاتی ہیں اور باقی رہ جاتی ہے بدن کی گرمی ۔۔۔جسے ٹھنڈا کرنے کے لیئے عورت کو کسی مرد کے موٹے ڈنڈے کی۔۔۔ اور مرد کو کسی گرم اور چکنی عورت کی ضرورت پڑتی ہے ۔

شہوت زادی کا تعارف

ہیلو دوستو میرا نام صبو حی ملک چوہان ہے میرے گھر والے اور عزیز رشتے دار پیار سے مجھے صبو کہتے ہیں
اس وقت میری عمر تقریباً  32 سال ہے میں شادی شدہ اور تین بچوں کی ماں ہوں میں عرصہ دراز سے اس فورم پر لکھی ہوئی سیکسی کہانیوں کو پڑھ کر انجوائے کر رہی ہوں اور ان گرم سٹوریز کو پڑھ پڑھ کر مجھے بھی حوصلہ ہوا کہ میں بھی آپ لوگوں کے ساتھ اپنی زندگی سے ُجڑی سیکس سے بھر پور کچھ حسین یادیں شئیر کروں کیونکہ میں چاہتی ہوں کہ جس طرح میں نے آپ لوگوں کی جنسی کہانیاں مزے لے لے کر پڑھی ہیں ویسے ہی آپ لوگ بھی مجھ پہ گزرے یہ جنسی تجربات ایک کہانی کی شکل میں پڑھ کرانجوائے کریں جیسے کہ میں آپ کی کہانیاں پڑھ کر کیا کرتی تھی ۔

یہاں میں آپ لوگوں سے ایک بات کو ضرور شئیر کرنا چاہوں گی اور وہ یہ کہ اس کے باوجود کہ میں ایک جنس پرست اور شہوت کی ماری ہوئی عورت ہوں لیکن حیرت کی بات یہ ہے کہ میرا تعلق ایک ایسے کٹر قسم کے گھرانے سے ہے کہ جہاں پر جنس کو ایک شج ِر ممنوعہ سمجھا جاتا ہے لیکن جیسا کہ آپ لوگ اس بات سے اچھی طرح باخبر ہیں کہ سیکس اور خاص کر شہوانی جزبات کا اس بات سے کوئی تعلق نہیں ہوتا کہ آپ کا تعلق کس گھرانے سے ہے؟ آپ کٹر لوگ ہیں یا آزاد خیال ؟ آپ اچھے ہیں یا برے۔یہاں تو جب شہوت زور پکڑتی ہے تو یہ سب باتیں خودبخود مائینس ہوتی چلی جاتی ہیں اور باقی رہ جاتی ہے بدن کی گرمی ۔۔۔جسے ٹھنڈا کرنے کے لیئے عورت کو کسی مرد کے موٹے ڈنڈے کی۔۔۔ اور مرد کو میرے جیسی کسی گرم اور چکنی عورت کی ضرورت پڑتی ہے ۔

ہاں تو دوستو میں جس دور سے اپنی کہانی کا آغاز کرنے والی ہوں تب ہم ملتان اور لاہور کے درمیان ایک قصبہ نما شہر ۔۔۔یا شہر نما قصبے
میں رہا کرتے تھے اور میں نے جس گھر میں آنکھ کھولی وہ ایک لوئر مڈل کلاس گھرانہ تھا اور میں اس گھر میں پیدا ہونے والی میں سب سے پہلی اولاد تھی ابا کی تھوڑی سی زمین تھی جس پر کھیتی باڑی کر کے وہ ہم لوگوں کا پیٹ پالتے تھے
اسی طرح لوئر مڈل کلاس ہونے کی وجہ سے ہمارا گھر بھی چھوٹا سا تھا جس میں دو ہی کمرے تھے ایک میں ابا اور امی سوتے تھے جبکہ دوسرے کمرے میں ہم بہن بھائی سویا کرتے تھے پتہ نہیں کیوں مجھے بچپن سے ہی اپنے
جنسی اعضاء میں ایک خاص دلچسپی پیدا ہو گئی تھی اور میں اکثر تنہائی میں ان سے کھیل کر حظ لیا کرتی تھی اور مزے کی بات یہ ہے کہ اس وقت مجھے اس بات کا قطعاً علم نہ تھا کہ جنس کیا ہوتی ہے؟ شہوت کس چڑیا کا نام ہے ؟ میں تو بس اپنے بدن۔۔۔ خاص کر اپنی دونوں ٹانگوں کے بیچ ۔۔۔ کی لکیر اور بدن کے اوپری حصے پر اُگنے والی چھوٹی چھوٹی چھاتیوں سے خوب کھیلا کرتی تھی۔ جس میں ۔۔۔ میں کبھی تو اپنی چوت کو ُمٹھی میں پکڑ کر دباتی تھی اور کبھی اپنے سینے کے ابھاروں سے چھیڑچھاڑ کیا کرتی تھی اس کام میں مجھے ایک عجیب سی لزت ملتی تھی غرض کہ بچپن سے ہی مجھے شہوت کی لت لگ
گئی تھی – فرق صرف اتنا ہے کہ اس وقت مجھے شہوت کے بارے میں کچھ معلوم نہ تھا جبکہ آج مجھے اچھی طرح سے پتہ ہے کہ سیکس کیا ہے اور شہوت ۔۔۔شہوت کا تو مجھے اس قدر زیادہ پتہ ہے اور میں اس قدر شہوت پرست ہوں کہ ۔۔۔میری سہلیاں اور خاص کر وہ لوگ جن کے ساتھ میرے خفیہ تعلق رہے ہیں ۔(یا ابھی تک ہیں ) وہ سب مجھے شہوت ذادی کہتے ہیں ۔ اسی لیئے میں نے رائیٹر سے اس کہانی کا نام بھی شہوت ذادی رکھنے کو کہا ہے۔

43-شہوت زادی قسط نمبر

اگر تم کو صبو کی ذیادہ فکر ہے ۔۔۔ تو کیا
خیال ہے میں اسےبھی “فکس” نہ کر دوں؟۔۔ اسی بہانے
تمہاری گرم غذا کے ساتھ ساتھ اس کی نرم غذا ۔۔(گانڈ)
بھی کھا لوں گا۔۔۔ ۔۔ راشدی صاحب کو بات سن کر امی ایک
دم اس سے الگ ہو گئیں اور تھوڑی ناراضگی سے
کہنے لگیں۔۔ مجھے معلوم ہے مولوی کہ لڑکی پھنسانا
تمہارے لیئے کوئی مسلہ نہیں ہے لیکن۔۔۔۔۔۔۔ خبردار!!!!!۔۔۔۔ تم
صبو کے ساتھ ایسا ویسا کچھ بھی نہیں کرو گے۔۔ اس پر
راشدی صاحب حیران ہو کر کہنے لگے وہ کیوں جی؟
۔۔راشدی صاحب کی بات سن کر امی اپنی ایڑھیوں کے بل
کھڑی ہو گئیں ۔۔۔۔اور پھر راشدی صاحب کے ہونٹ چوم کر
بولیں ۔۔۔۔ وہ اس لیئے میری جان کہ میرے ہوتے ہوئے تم کسی
اور کی طرف دیکھو ۔۔۔۔یہ مجھ سے برداشت نہیں۔چاہے وہ
میری بیٹی ہی کیوں نا ہو۔۔۔۔ پھر انہوں نے راشدی صاحب
کو پیار سے دیکھتے ہوئے کہا ۔۔۔ میری بات مان لو
مولوی۔۔۔۔ اور مجھ سے الگ ہو جاؤ کہ صبوکسی بھی وقت
آ سکتی ہے۔اس پر راشدی صاحب نے اماں کو اپنے بازؤں
کے گھیرے میں مزید کستے ہوئے کہا ۔۔ کہ اگر میں ایسا نہ
کروں تو؟ ۔۔۔راشدی کی بات سن کر اماں مسکرا ئیں ۔۔ اور انہیں
پنجابی کا ایک مشہور گیت سناتے ہوئے بولیں ۔۔۔ تیرا کی
جاناں اے پرائے پُت دا۔۔۔۔ وال وال ہو جاؤ میری ُگت
دا۔۔۔ ( پکڑے جانے پر تم پرائے مرد کا کچھ نہیں جانا ۔۔۔۔ ہاں
میرے سر پر ایک بال بھی نہیں رہے گا ۔۔۔ مطلب سر پہ اتنے
جوتے پڑیں گے ) امی کا گیت نما شعر ُسن کر راشدی
صاحب کہنے لگے ۔۔۔ ٹھیک ہے مسرت میں تم سے الگ ہو
جاتا ہوں لیکن یہ بتاؤ کہ ۔۔۔۔ میرے ساتھ پیار والا کھیل کب
کھیلو گی؟ ان کی بات سن کر امی کہنے لگیں ۔۔۔۔ اڑیا ۔۔۔ جی
تے میرا وی بڑا کردا اے ۔۔۔۔۔۔۔( دل تومیرا بھی بہت کرتا ہے
) ۔۔۔ پھر اچانک ہی وہ فیصلہ کن لہجے میں کہنے
لگیں۔۔۔۔۔۔ٹھیک اے مولوی ۔۔ کل توں تے میں انج ملاں
گے جیوں ۔۔۔ ٹچ بٹناں دی جوڑی) ( ٹھیک ہے مولوی
صاحب کل میں اور تم ۔۔۔۔۔۔ ایسے ملیں گے جیسے ٹچ بٹن
آپس میں ُجڑتے ہیں ) امی کی بات سن کر راشدی صاحب
۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔ کہنے لگے ۔۔اپنی بات پر قائم رہنا ۔۔ مسرت ۔۔۔۔۔ اس پر
امی شرارت بھرے لہجے میں کہنے لگیں میں قائم ہوں تم بس
اینوں قائم رکھیں ۔۔۔۔( میں اپنی بات کی پابند ہوں تم بس
اپنے لن کو کھڑا کرنا ) ۔۔۔۔
اماں کی فائینل بات سن کر میں کمرے کے دروازے
سے الٹے پاؤں واپس ہوئی اور بھاگ کر کاکے کو اُٹھایا
اور باہر نکل گئی ۔۔۔ اور پھر بھاگتے ہوئے اپنے گھر
پہنچی اور اپنے کچن سے آلو لیکر واپس چلی پڑی ۔۔۔ جاتے
ہوئے تو نہیں ۔۔ البتہ واپسی پر میں سارا راستہ یہی پلان
بناتی رہی کہ کس طرح میں راشدی اور امی کا چودائی
شو دیکھوں؟ ایک بات تو طے تھی کہ انہوں نے اسی
کمرے میں کاروائی ڈالنی تھی کہ جس میں انہوں نے آج
جپھی لگائی تھی ۔(کیونکہ ان کے دو ہی کمرے تھے)۔ اور
مجھے کہاں چھپ کر یہ شو دیکھنا تھا ۔۔۔ سارے راستے
میں اسی کے بارے میں غور و غوض کرتی رہی۔۔۔ لیکن
مجھے کچھ بھی سمجھ نہ آیا ۔۔۔ اس کے ساتھ ہی میں اس
بات پر بھی غور کرتی رہی کہ اگر کل امی نے مجھے
دونوں بچے پکڑا دیئے ۔۔۔ تو ایسی صورت میں ۔۔۔ میں
بچوں کو سنبھالوں گی یا ۔۔۔ان کا شو دیکھوں گی؟ یہ بھی
بہت اہم نکتہ تھا۔۔۔۔۔ غرض کہ میں اپنے پلان کے ہر پہلو
پر اچھی طرح سے غور کرتی جا رہی تھی ۔۔۔۔اور جب میں
راشدی صاحب کے گھر کے نزدیک پہنچی تو کل کا ۔۔۔ سارا
۔۔۔پلان میرے دماغ میں ترتیب پا چکا تھا
یہ اگلے دن کی بات ہے کہ میں اور امی راشدی صاحب کے
گھر جا رہے تھے اور میں نے نوٹ کیا تھا ان کے ہاں آج
امی سپیشل تیار ہو کر کی جا رہی تھی آج انہوں نے نہانے
میں بھی کافی ٹائم لگایا تھا ۔۔۔۔اور میرے اندازے کے
مطابق انہوں نے اپنی چوت کی صفائی کی تھی کیونکہ
واپسی پر ان کے ہاتھ میں بال صفا کریم پکڑی ہوئی
تھی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔.. پلان کے مطابق راشدی صاحب کے گھر میں
داخل ہوتے ہی اس سے پہلے کہ امی میری کوئی ڈیوٹی
لگاتیں ۔۔۔۔الُٹا میں ان سے بولی۔۔۔ ۔۔۔ امی آپ سے ایک بات
کہنی تھی۔۔۔ امی کہ جو کہ آج بہت ہی خوش گوار موڈ میں
تھیں ۔۔۔ نے بڑے ہی پیار سے جواب دیتے ہوئے کہا۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔
ہاں۔۔ بول صبوکیا بات ہے؟ تو میں نے ان سے کہا ۔۔۔ وہ
امی اگر اجازت ہو تو آج میں جلدی چلی جاؤں ؟ میری
بات سن کر امی کے چہرے پر ایک چمک سی آ گئی ۔۔۔
لیکن بظاہر وہ بڑی ہی بے نیازی سے کہنے لگیں جلدی
کیوں جانا ہے خیریت تو ہے؟ تو میں نے ان سے کہا کہ
وہ امی ۔۔۔۔ مجھے حساب کے کچھ سوال سمجھ نہیں آ رہے
تھے تو اس سلسلہ میں عاشی سے بات کی تھی ۔۔۔تو اس نے
جلدی آنے کا کہا تھا پھر میں اور وہ اس میتھ والی
ٹیچر کے گھر جا کر یہ سوال سمجھیں گی۔۔۔ میری بات سن کر
امی نے ایک گہری سانس لی اور کہنے لگی۔۔ واقعی ہی بیٹا حساب بڑا سخت مضمون ہے تم ایسا کرو ابھی چلی جاؤ۔۔ تو میں نے کہا اتنی صبع جا کر کیا کرنا ہے امی جان ۔۔۔ کہ آپ کو معلوم ہی ہے کہ وہ بیگم صاحبہ کتنی لیٹ اُٹھتی ہے تو امی کہنے لگیں ۔۔ٹھیک ہے جس وقت مرضی ہے چلی جانا ۔۔۔ بس جاتے ہوئے مجھے ضرور بتا دینا۔۔۔۔۔۔

اگلی قسط بہت جلد

مزید اقساط  کے لیئے نیچے لینک پر کلک کریں

The essence of relationships –09– رشتوں کی چاشنی قسط نمبر

رشتوں کی چاشنی کہانی رومانس ، سسپنس ، فنٹاسی سے بھرپور کہانی ہے۔ ایک ایسے لڑکے کی کہانی جس کو گھر اور باہر پیار ہی پیار ملا جو ہر ایک کے درد اور غم میں اُس کا سانجھا رہا۔ جس کے گھر پر جب مصیبت آئی تو وہ اپنا آپ کھو بھول گیا۔
Read more

The essence of relationships –08– رشتوں کی چاشنی قسط نمبر

رشتوں کی چاشنی کہانی رومانس ، سسپنس ، فنٹاسی سے بھرپور کہانی ہے۔ ایک ایسے لڑکے کی کہانی جس کو گھر اور باہر پیار ہی پیار ملا جو ہر ایک کے درد اور غم میں اُس کا سانجھا رہا۔ جس کے گھر پر جب مصیبت آئی تو وہ اپنا آپ کھو بھول گیا۔
Read more
گاجی خان

Gaji Khan–98– گاجی خان قسط نمبر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور داستان ۔۔ گاجی خان ۔۔ داستان ہے پنجاب کے شہر سیالکوٹ کے ایک طاقتور اور بہادر اور عوام کی خیرخواہ ریاست کے حکمرانوں کی ۔ جس کے عدل و انصاف اور طاقت وبہادری کے چرچے ملک عام مشہور تھے ۔ جہاں ایک گھاٹ شیر اور بکری پانی پیتے۔ پھر اس خاندان کو کسی کی نظر لگ گئی اور یہ خاندان اپنوں کی غداری اور چالبازیوں سے اپنے مردوں سے محروم ہوتا گیا ۔ اور آخر کار گاجی خان خاندان میں ایک ہی وارث بچا ۔جو نہیں جانتا تھا کہ گاجی خان خاندان کو اور نہ جس سے اس کا کوئی تعلق تھا لیکن وارثت اُس کی طرف آئی ۔جس کے دعوےدار اُس سے زیادہ قوی اور ظالم تھے جو اپنی چالبازیوں اور خونخواری میں اپنا سانی نہیں رکھتے تھے۔ گاجی خان خاندان ایک خوبصورت قصبے میں دریائے چناب کے کنارے آباد ہے ۔ دریائے چناب ، دریا جو نجانے کتنی محبتوں کی داستان اپنی لہروں میں سمیٹے بہتا آرہا ہے۔اس کے کنارے سرسبز اور ہری بھری زمین ہے کشمیر کی ٹھنڈی فضاؤں سے اُترتا چناب سیالکوٹ سے گزرتا ہے۔ ایسے ہی سر سبز اور ہرے بھرے قصبے کی داستان ہے یہ۔۔۔ جو محبت کے احساس سے بھری ایک خونی داستان ہے۔بات کچھ پرانے دور کی ہے۔۔۔ مگر اُمید ہے کہ آپ کو گاجی خان کی یہ داستان پسند آئے گی۔
Read more
گاجی خان

Gaji Khan–97– گاجی خان قسط نمبر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور داستان ۔۔ گاجی خان ۔۔ داستان ہے پنجاب کے شہر سیالکوٹ کے ایک طاقتور اور بہادر اور عوام کی خیرخواہ ریاست کے حکمرانوں کی ۔ جس کے عدل و انصاف اور طاقت وبہادری کے چرچے ملک عام مشہور تھے ۔ جہاں ایک گھاٹ شیر اور بکری پانی پیتے۔ پھر اس خاندان کو کسی کی نظر لگ گئی اور یہ خاندان اپنوں کی غداری اور چالبازیوں سے اپنے مردوں سے محروم ہوتا گیا ۔ اور آخر کار گاجی خان خاندان میں ایک ہی وارث بچا ۔جو نہیں جانتا تھا کہ گاجی خان خاندان کو اور نہ جس سے اس کا کوئی تعلق تھا لیکن وارثت اُس کی طرف آئی ۔جس کے دعوےدار اُس سے زیادہ قوی اور ظالم تھے جو اپنی چالبازیوں اور خونخواری میں اپنا سانی نہیں رکھتے تھے۔ گاجی خان خاندان ایک خوبصورت قصبے میں دریائے چناب کے کنارے آباد ہے ۔ دریائے چناب ، دریا جو نجانے کتنی محبتوں کی داستان اپنی لہروں میں سمیٹے بہتا آرہا ہے۔اس کے کنارے سرسبز اور ہری بھری زمین ہے کشمیر کی ٹھنڈی فضاؤں سے اُترتا چناب سیالکوٹ سے گزرتا ہے۔ ایسے ہی سر سبز اور ہرے بھرے قصبے کی داستان ہے یہ۔۔۔ جو محبت کے احساس سے بھری ایک خونی داستان ہے۔بات کچھ پرانے دور کی ہے۔۔۔ مگر اُمید ہے کہ آپ کو گاجی خان کی یہ داستان پسند آئے گی۔
Read more
سمگلر

Smuggler –224–سمگلر قسط نمبر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور فخریا کہانی ۔۔سمگلر۔۔ ایکشن ، سسپنس ، رومانس اور سیکس سے پھرپور کہانی ۔۔ جو کہ ایک ایسے نوجون کی کہانی ہے جسے بے مثل حسین نوجوان لڑکی کے ذریعے اغواء کر کے بھارت لے جایا گیا۔ اور یہیں سے کہانی اپنی سنسنی خیزی ، ایکشن اور رومانس کی ارتقائی منازل کی طرف پرواز کر جاتی ہے۔ مندروں کی سیاست، ان کا اندرونی ماحول، پنڈتوں، پجاریوں اور قدم قدم پر طلسم بکھیرتی خوبصورت داسیوں کے شب و روز کو کچھ اس انداز سے اجاگر کیا گیا ہے کہ پڑھنے والا جیسے اپنی آنکھوں سے تمام مناظر کا مشاہدہ کر رہا ہو۔ ہیرو کی زندگی میں کئی لڑکیاں آئیں جنہوں نے اُس کی مدد بھی کی۔ اور اُس کے ساتھ رومانس بھی کیا۔
Read more
سمگلر

Smuggler –223–سمگلر قسط نمبر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور فخریا کہانی ۔۔سمگلر۔۔ ایکشن ، سسپنس ، رومانس اور سیکس سے پھرپور کہانی ۔۔ جو کہ ایک ایسے نوجون کی کہانی ہے جسے بے مثل حسین نوجوان لڑکی کے ذریعے اغواء کر کے بھارت لے جایا گیا۔ اور یہیں سے کہانی اپنی سنسنی خیزی ، ایکشن اور رومانس کی ارتقائی منازل کی طرف پرواز کر جاتی ہے۔ مندروں کی سیاست، ان کا اندرونی ماحول، پنڈتوں، پجاریوں اور قدم قدم پر طلسم بکھیرتی خوبصورت داسیوں کے شب و روز کو کچھ اس انداز سے اجاگر کیا گیا ہے کہ پڑھنے والا جیسے اپنی آنکھوں سے تمام مناظر کا مشاہدہ کر رہا ہو۔ ہیرو کی زندگی میں کئی لڑکیاں آئیں جنہوں نے اُس کی مدد بھی کی۔ اور اُس کے ساتھ رومانس بھی کیا۔
Read more

Leave a Reply

You cannot copy content of this page