Lustful Episode-50-شہوت زادی قسط نمبر

شہوت زادی

شہوت زادی ۔کہانیوں کی دنیا کی بہترین کہانیوں میں سے ایک۔

شہوت زادی۔ایک جنس پرست اور شہوت کی ماری ہوئی عورت کی کہانی ہے ، لیکن حیرت کی بات یہ ہے کہ اُس کا تعلق ایک ایسے کٹر قسم کے گھرانے سے ہے کہ جہاں پر جنس کو ایک شجر ممنوعہ سمجھا جاتا ہے لیکن جیسا کہ آپ لوگ اس بات سے اچھی طرح باخبر ہیں کہ سیکس اور خاص کر شہوانی جزبات کا اس بات سے کوئی تعلق نہیں ہوتا کہ آپ کا تعلق کس گھرانے سے ہے؟ آپکے  گھراور خاندان والے  لوگ پابندی پسند ہیں یا آزاد خیال ؟ آپ اچھے ہیں یا برے۔یہاں تو جب شہوت زور پکڑتی ہے تو یہ سب باتیں خودبخود مائینس ہوتی چلی جاتی ہیں اور باقی رہ جاتی ہے بدن کی گرمی ۔۔۔جسے ٹھنڈا کرنے کے لیئے عورت کو کسی مرد کے موٹے ڈنڈے کی۔۔۔ اور مرد کو کسی گرم اور چکنی عورت کی ضرورت پڑتی ہے ۔

شہوت زادی کا تعارف

ہیلو دوستو میرا نام صبو حی ملک چوہان ہے میرے گھر والے اور عزیز رشتے دار پیار سے مجھے صبو کہتے ہیں
اس وقت میری عمر تقریباً  32 سال ہے میں شادی شدہ اور تین بچوں کی ماں ہوں میں عرصہ دراز سے اس فورم پر لکھی ہوئی سیکسی کہانیوں کو پڑھ کر انجوائے کر رہی ہوں اور ان گرم سٹوریز کو پڑھ پڑھ کر مجھے بھی حوصلہ ہوا کہ میں بھی آپ لوگوں کے ساتھ اپنی زندگی سے ُجڑی سیکس سے بھر پور کچھ حسین یادیں شئیر کروں کیونکہ میں چاہتی ہوں کہ جس طرح میں نے آپ لوگوں کی جنسی کہانیاں مزے لے لے کر پڑھی ہیں ویسے ہی آپ لوگ بھی مجھ پہ گزرے یہ جنسی تجربات ایک کہانی کی شکل میں پڑھ کرانجوائے کریں جیسے کہ میں آپ کی کہانیاں پڑھ کر کیا کرتی تھی ۔

یہاں میں آپ لوگوں سے ایک بات کو ضرور شئیر کرنا چاہوں گی اور وہ یہ کہ اس کے باوجود کہ میں ایک جنس پرست اور شہوت کی ماری ہوئی عورت ہوں لیکن حیرت کی بات یہ ہے کہ میرا تعلق ایک ایسے کٹر قسم کے گھرانے سے ہے کہ جہاں پر جنس کو ایک شج ِر ممنوعہ سمجھا جاتا ہے لیکن جیسا کہ آپ لوگ اس بات سے اچھی طرح باخبر ہیں کہ سیکس اور خاص کر شہوانی جزبات کا اس بات سے کوئی تعلق نہیں ہوتا کہ آپ کا تعلق کس گھرانے سے ہے؟ آپ کٹر لوگ ہیں یا آزاد خیال ؟ آپ اچھے ہیں یا برے۔یہاں تو جب شہوت زور پکڑتی ہے تو یہ سب باتیں خودبخود مائینس ہوتی چلی جاتی ہیں اور باقی رہ جاتی ہے بدن کی گرمی ۔۔۔جسے ٹھنڈا کرنے کے لیئے عورت کو کسی مرد کے موٹے ڈنڈے کی۔۔۔ اور مرد کو میرے جیسی کسی گرم اور چکنی عورت کی ضرورت پڑتی ہے ۔

ہاں تو دوستو میں جس دور سے اپنی کہانی کا آغاز کرنے والی ہوں تب ہم ملتان اور لاہور کے درمیان ایک قصبہ نما شہر ۔۔۔یا شہر نما قصبے
میں رہا کرتے تھے اور میں نے جس گھر میں آنکھ کھولی وہ ایک لوئر مڈل کلاس گھرانہ تھا اور میں اس گھر میں پیدا ہونے والی میں سب سے پہلی اولاد تھی ابا کی تھوڑی سی زمین تھی جس پر کھیتی باڑی کر کے وہ ہم لوگوں کا پیٹ پالتے تھے
اسی طرح لوئر مڈل کلاس ہونے کی وجہ سے ہمارا گھر بھی چھوٹا سا تھا جس میں دو ہی کمرے تھے ایک میں ابا اور امی سوتے تھے جبکہ دوسرے کمرے میں ہم بہن بھائی سویا کرتے تھے پتہ نہیں کیوں مجھے بچپن سے ہی اپنے
جنسی اعضاء میں ایک خاص دلچسپی پیدا ہو گئی تھی اور میں اکثر تنہائی میں ان سے کھیل کر حظ لیا کرتی تھی اور مزے کی بات یہ ہے کہ اس وقت مجھے اس بات کا قطعاً علم نہ تھا کہ جنس کیا ہوتی ہے؟ شہوت کس چڑیا کا نام ہے ؟ میں تو بس اپنے بدن۔۔۔ خاص کر اپنی دونوں ٹانگوں کے بیچ ۔۔۔ کی لکیر اور بدن کے اوپری حصے پر اُگنے والی چھوٹی چھوٹی چھاتیوں سے خوب کھیلا کرتی تھی۔ جس میں ۔۔۔ میں کبھی تو اپنی چوت کو ُمٹھی میں پکڑ کر دباتی تھی اور کبھی اپنے سینے کے ابھاروں سے چھیڑچھاڑ کیا کرتی تھی اس کام میں مجھے ایک عجیب سی لزت ملتی تھی غرض کہ بچپن سے ہی مجھے شہوت کی لت لگ
گئی تھی – فرق صرف اتنا ہے کہ اس وقت مجھے شہوت کے بارے میں کچھ معلوم نہ تھا جبکہ آج مجھے اچھی طرح سے پتہ ہے کہ سیکس کیا ہے اور شہوت ۔۔۔شہوت کا تو مجھے اس قدر زیادہ پتہ ہے اور میں اس قدر شہوت پرست ہوں کہ ۔۔۔میری سہلیاں اور خاص کر وہ لوگ جن کے ساتھ میرے خفیہ تعلق رہے ہیں ۔(یا ابھی تک ہیں ) وہ سب مجھے شہوت ذادی کہتے ہیں ۔ اسی لیئے میں نے رائیٹر سے اس کہانی کا نام بھی شہوت ذادی رکھنے کو کہا ہے۔

50-شہوت زادی قسط نمبر

اور مجھے اس بات کا اچھی طرح سے اندازہ
تھا کہ میری عدم موجودگی میں اماں اور راشدی صاحب خوب
گل چھڑے اُڑاتے ہوں گے ۔۔۔ لیکن میں اس بات کو نظر انداز
کر رہی تھی اور اماں کو انجوائے کرنے کے مواقعہ فراہم کر
رہی تھی۔۔۔۔ میری اس حرکت سے اماں بہت خوش اور
راضی تھی ۔۔ہاں کبھی کبھی موقعہ ملنے پرمیں ۔۔۔اپنے مزے
کے لیئے ۔۔ ان کا تھوڑا بہت شو بھی دیکھ لیا کرتی
تھی
ایک دن کی بات ہے کہ میں کاکے اور راشدی صاحب
کی بیٹی کو لیکر ہمسائیوں کے گھر گئی اور اس کے
بچوں کے ساتھ راشدی صاحب کے بچے بھی کھیلنا شروع ہو
گئے ۔۔۔۔۔ابھی ان بچوں کو کھیلتے ہوئے ہوئے آدھا گھٹہ
ہی ہو ا تھا کہ ہمسائی کی بچی کے پیچھے بھاگتے
ہوئے اچانک ہی راشدی صاحب کی بیٹی بڑے زور سے
فرش پر گر گئی ۔۔۔ اور فرش پر گرتے ہی اس نے اونچی
آواز میں رونا شروع کر دیا۔اس کی دیکھا دیکھی چھوٹے
راشدی صاحب نے بھی رونا شروع کر دیا ۔۔۔ دونوں کو
روتا دیکھ کر میرے ہاتھ پاؤں پھول گئے اور میں کبھی
ایک کو چپ کرانے کی کوشش کرتی تو کبھی دوسرے کو۔۔
لیکن وہ دونوں بہن بھائی ایک ہی ٹون میں روئے جا
رہے تھے خاص کر میں نے اس بچی کو چپ کرانے کی
ہر ممکن کوشش کی لیکن وہ مسلسل روتے ہوئے امی۔۔
امی کا ورد کر رہی تھی ۔۔۔ جب ہمسائی کہ جس کے گھر
میں بچوں کو کھلانے کے لیئے لے کر گئی تھی نے دیکھا
کہ بچی کسی بھی طور میرے قابو نہ آ رہی ہے تو وہ
مجھ سے کہنے لگی کہ صبو بیٹا اس بچی نے اپنی اماں
سے ہی چپ ہونا ہے تم ایسا کرو کہ اس کو لیکر گھر
چلی جاؤ۔۔۔ اس خاتون کی بات سن کر میں سوچ میں پڑ
گئی۔۔۔ وہ اس لیئے کہ میرے خیال میں ابھی راشدی
صاحب اور اماں کا شو جاری ہو گا۔اور میں روتے ہوئے
بچوں کو گھر لے جا کر انہیں ڈسٹرب نہیں کرنا چاہتی تھی
۔۔۔ اس لیئے میں نے بہانہ کرتے ہوئے اس خاتون سے
کہا کہ خالہ جی اس وقت وہ بے چاری سوئی ہوں گی
چنانچہ ۔۔ میں خود ہی انہیں اسے چپ کرانے کی کوشش
کرتی ہوں ۔۔۔ لیکن میرے ہزار دفعہ چپ کرانے کے باوجود
بھی ۔۔۔۔ وہ بچی نہ چپ ہوئی ۔یہ دیکھ کر وہ خاتون
دوبارہ سے کہنے لگی بیٹی میری مانو تو اس کو اپنی
امی کے پاس لے جاؤ اور اس بات کی فکر نہ کرو کہ اس
وقت وہ سو رہی ہو گی کیونکہ وہ تو ہر وقت ہی سوئی
رہتی ہے۔۔۔ چار و نا چار میں نے روتے ہوئے کاکے اور
بچی کو ساتھ لیا اور راشدی صاحب کے گھر کی طرف چل پڑی
۔۔۔ اور راشدی صاحب کے دروازے سے تھوڑی دور ۔۔۔
سے ہی ۔۔۔۔۔۔ میں نے اونچی اونچی آوازوں میں بچوں کو
چپ کرانا شروع کر دیا ۔۔ اور ان اونچی آوازوں میں بچوں
کو چپ کرانے کا مقصد اماں لوگوں کو ہوشیار کرنا تھا
کہ خبردار ہو جاؤ میں بچوں کو لے کر گھر آ رہی ہوں
۔۔۔۔۔۔ اور پھر ایسا ہی ہوا ،۔۔۔ جیسے ہی میں گھر میں داخل
ہوئی تو دیکھا تو سامنے دونوں ہا تھ سینے پر باندھے
راشدی صاحب کھڑے تھے۔۔۔ دونوں بچوں کو روتا دیکھ کر
کہنے لگے ۔۔صبو بیٹا ۔۔۔ ان کو کیا ہوا؟ تو میں نے
راشدی صاحب کو جواب میں بتلایا کہ کھیلتے ہوئے ان
کی بیٹی فرش گر گئی تھی جس کی وجہ سے یہ رونا
شروع ہو گئی تھی اور ابھی تک ُچپ نہ ہو رہی ہے ۔۔۔
اتنا سن کر راشدی صاحب نے میرے ہاتھ سے بچی کو
لیا اور اسے اُٹھا کر چپ کرانے لگ گئے۔۔۔ ۔۔ جبکہ کاکے
کو میں نے چپ کرانا شروع کر دیا۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔
ادھر راشدی صاحب نے اپنی بیٹی کو کاندھے سے لگایا
اور ۔۔پھر میرے دیکھتے ہی دیکھتے کچھ ہی دیر میں
روتے ہوئے وہ بچی نہ صرف چپ ہو گئی بلکہ راشدی
صاحب کے کندھے سے لگ کر سو بھی گئی ۔۔۔ ۔۔۔ جبکہ
دوسری طرف میری گود میں پکڑا ہوا کاکا ابھی تک
رو رہا تھا جسے میں چپ کرانے کی ہر ممکن کوشش کر
رہی تھی۔۔لیکن وہ کسی طور بھی چپ نہ ہو رہا تھا ۔۔۔ ۔۔۔
جیسے ہی بچی کی نیند تھوڑی گہری ہوئی ۔۔۔۔۔ راشدی
صاحب اسے کاندھے سے لگائے ہوئے میرے پاس آئے
اور کہنے لگے ۔۔تم اس کو اندر ( اپنی ماں کے پاس ) ڈال
آؤ اتنے میں ۔۔۔ میں کاکے کو چپ کرانے کی کوشش کرتا
ہوں ۔۔۔۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے سوتی ہوئی بچی کو
میرے ہاتھوں میں پکڑایا اور خود کاکے کو لیکر چپ
کرانے لگ گئے۔۔۔ ادھر میں نے بچی کو اٹھایا اور اسے
دوسرے کمرے میں قاری صاحب کی مسز کے پاس ڈال
آئی جو کہ اس وقت گہری نیند سو رہی تھی ۔۔ اور واپس آ
کر دیکھا تو حیرت انگیز طور پر کاکا بھی چپ کر چکا
تھا ۔۔ اور راشدی صاحب کے کندھے سے لگا نیم غنودگی
کے عالم میں تھا۔۔۔ مجھے دیکھتے ہی قاری صاحب نے
اپنے ہونٹوں پر انگلی رکھی اور مجھے خاموش ہونے کا
اشارہ کیا۔۔۔۔ان کا اشارہ دیکھتے ہی میں چپ کر کے ان
کے پاس کھڑی ہوئی ۔۔۔ پھر تجربہ کار راشدی صاحب نے
کچھ ہی منٹوں میں کاکے کو بھی چپ کرا کے سلا دیا ۔۔۔۔
اور پھر مجھے دیتے ہوئے بولے کہ اسے بھی اپنی امی
کے پاس ڈال آؤ۔۔
چنانچہ کاکے کو بھی میں نے قاری صاحب کی بیگم کے پہلو
میں ڈال کر میں وہاں سے باہر آ گئی۔۔۔ دیکھا تو سامنے
قاری صاحب کھڑے تھے۔۔۔ مجھے دیکھتے ہی کہنے لگے
کہ اب ان دونوں کی کیا پوزیشن ہے؟؟؟ تو میں نے
جواب دیتے ہوئے کہا کہ جی دونوں اپنی امی کے ساتھ
لگے سو رہے ہیں۔۔۔ اس کے بعد میں نے ادھر ادھر
دیکھتے ہوئے قاری صاحب سے پوچھا کہ ۔۔۔ میری اماں
کہاں ہیں ؟ تو قاری صاحب نے مسکراتے ہوئے جواب
دیا کہ وہ تو کب کی اپنے گھر چلی گئیں ہیں۔۔۔۔۔

اگلی قسط بہت جلد

مزید اقساط  کے لیئے نیچے لینک پر کلک کریں

رومانوی مکمل کہانیاں

میری بیوی کو پڑوسن نےپٹایا

میری بیوی کو پڑوسن نےپٹایا -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more
رومانوی مکمل کہانیاں

کالج کی ٹیچر

کالج کی ٹیچر -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more
رومانوی مکمل کہانیاں

میراعاشق بڈھا

میراعاشق بڈھا -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more
رومانوی مکمل کہانیاں

جنبی سے اندھیرے

جنبی سے اندھیرے -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more
رومانوی مکمل کہانیاں

بھائی نے پکڑا اور

بھائی نے پکڑا اور -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more
رومانوی مکمل کہانیاں

کمسن نوکر پورا مرد

کمسن نوکر پورا مرد -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more

Leave a Reply

You cannot copy content of this page