Lustful Episode-56-شہوت زادی قسط نمبر

شہوت زادی

شہوت زادی ۔کہانیوں کی دنیا کی بہترین کہانیوں میں سے ایک۔

شہوت زادی۔ایک جنس پرست اور شہوت کی ماری ہوئی عورت کی کہانی ہے ، لیکن حیرت کی بات یہ ہے کہ اُس کا تعلق ایک ایسے کٹر قسم کے گھرانے سے ہے کہ جہاں پر جنس کو ایک شجر ممنوعہ سمجھا جاتا ہے لیکن جیسا کہ آپ لوگ اس بات سے اچھی طرح باخبر ہیں کہ سیکس اور خاص کر شہوانی جزبات کا اس بات سے کوئی تعلق نہیں ہوتا کہ آپ کا تعلق کس گھرانے سے ہے؟ آپکے  گھراور خاندان والے  لوگ پابندی پسند ہیں یا آزاد خیال ؟ آپ اچھے ہیں یا برے۔یہاں تو جب شہوت زور پکڑتی ہے تو یہ سب باتیں خودبخود مائینس ہوتی چلی جاتی ہیں اور باقی رہ جاتی ہے بدن کی گرمی ۔۔۔جسے ٹھنڈا کرنے کے لیئے عورت کو کسی مرد کے موٹے ڈنڈے کی۔۔۔ اور مرد کو کسی گرم اور چکنی عورت کی ضرورت پڑتی ہے ۔

شہوت زادی کا تعارف

ہیلو دوستو میرا نام صبو حی ملک چوہان ہے میرے گھر والے اور عزیز رشتے دار پیار سے مجھے صبو کہتے ہیں
اس وقت میری عمر تقریباً  32 سال ہے میں شادی شدہ اور تین بچوں کی ماں ہوں میں عرصہ دراز سے اس فورم پر لکھی ہوئی سیکسی کہانیوں کو پڑھ کر انجوائے کر رہی ہوں اور ان گرم سٹوریز کو پڑھ پڑھ کر مجھے بھی حوصلہ ہوا کہ میں بھی آپ لوگوں کے ساتھ اپنی زندگی سے ُجڑی سیکس سے بھر پور کچھ حسین یادیں شئیر کروں کیونکہ میں چاہتی ہوں کہ جس طرح میں نے آپ لوگوں کی جنسی کہانیاں مزے لے لے کر پڑھی ہیں ویسے ہی آپ لوگ بھی مجھ پہ گزرے یہ جنسی تجربات ایک کہانی کی شکل میں پڑھ کرانجوائے کریں جیسے کہ میں آپ کی کہانیاں پڑھ کر کیا کرتی تھی ۔

یہاں میں آپ لوگوں سے ایک بات کو ضرور شئیر کرنا چاہوں گی اور وہ یہ کہ اس کے باوجود کہ میں ایک جنس پرست اور شہوت کی ماری ہوئی عورت ہوں لیکن حیرت کی بات یہ ہے کہ میرا تعلق ایک ایسے کٹر قسم کے گھرانے سے ہے کہ جہاں پر جنس کو ایک شج ِر ممنوعہ سمجھا جاتا ہے لیکن جیسا کہ آپ لوگ اس بات سے اچھی طرح باخبر ہیں کہ سیکس اور خاص کر شہوانی جزبات کا اس بات سے کوئی تعلق نہیں ہوتا کہ آپ کا تعلق کس گھرانے سے ہے؟ آپ کٹر لوگ ہیں یا آزاد خیال ؟ آپ اچھے ہیں یا برے۔یہاں تو جب شہوت زور پکڑتی ہے تو یہ سب باتیں خودبخود مائینس ہوتی چلی جاتی ہیں اور باقی رہ جاتی ہے بدن کی گرمی ۔۔۔جسے ٹھنڈا کرنے کے لیئے عورت کو کسی مرد کے موٹے ڈنڈے کی۔۔۔ اور مرد کو میرے جیسی کسی گرم اور چکنی عورت کی ضرورت پڑتی ہے ۔

ہاں تو دوستو میں جس دور سے اپنی کہانی کا آغاز کرنے والی ہوں تب ہم ملتان اور لاہور کے درمیان ایک قصبہ نما شہر ۔۔۔یا شہر نما قصبے
میں رہا کرتے تھے اور میں نے جس گھر میں آنکھ کھولی وہ ایک لوئر مڈل کلاس گھرانہ تھا اور میں اس گھر میں پیدا ہونے والی میں سب سے پہلی اولاد تھی ابا کی تھوڑی سی زمین تھی جس پر کھیتی باڑی کر کے وہ ہم لوگوں کا پیٹ پالتے تھے
اسی طرح لوئر مڈل کلاس ہونے کی وجہ سے ہمارا گھر بھی چھوٹا سا تھا جس میں دو ہی کمرے تھے ایک میں ابا اور امی سوتے تھے جبکہ دوسرے کمرے میں ہم بہن بھائی سویا کرتے تھے پتہ نہیں کیوں مجھے بچپن سے ہی اپنے
جنسی اعضاء میں ایک خاص دلچسپی پیدا ہو گئی تھی اور میں اکثر تنہائی میں ان سے کھیل کر حظ لیا کرتی تھی اور مزے کی بات یہ ہے کہ اس وقت مجھے اس بات کا قطعاً علم نہ تھا کہ جنس کیا ہوتی ہے؟ شہوت کس چڑیا کا نام ہے ؟ میں تو بس اپنے بدن۔۔۔ خاص کر اپنی دونوں ٹانگوں کے بیچ ۔۔۔ کی لکیر اور بدن کے اوپری حصے پر اُگنے والی چھوٹی چھوٹی چھاتیوں سے خوب کھیلا کرتی تھی۔ جس میں ۔۔۔ میں کبھی تو اپنی چوت کو ُمٹھی میں پکڑ کر دباتی تھی اور کبھی اپنے سینے کے ابھاروں سے چھیڑچھاڑ کیا کرتی تھی اس کام میں مجھے ایک عجیب سی لزت ملتی تھی غرض کہ بچپن سے ہی مجھے شہوت کی لت لگ
گئی تھی – فرق صرف اتنا ہے کہ اس وقت مجھے شہوت کے بارے میں کچھ معلوم نہ تھا جبکہ آج مجھے اچھی طرح سے پتہ ہے کہ سیکس کیا ہے اور شہوت ۔۔۔شہوت کا تو مجھے اس قدر زیادہ پتہ ہے اور میں اس قدر شہوت پرست ہوں کہ ۔۔۔میری سہلیاں اور خاص کر وہ لوگ جن کے ساتھ میرے خفیہ تعلق رہے ہیں ۔(یا ابھی تک ہیں ) وہ سب مجھے شہوت ذادی کہتے ہیں ۔ اسی لیئے میں نے رائیٹر سے اس کہانی کا نام بھی شہوت ذادی رکھنے کو کہا ہے۔

56-شہوت زادی قسط نمبر

ان کی بات کے جواب میں ۔۔۔۔ میں ان سے یہ تو نہیں کہہ سکتی تھی کہ
میں نے اپنی گانڈ ۔۔۔ اظہر سے نہیں بلکہ بھائی سے مروائی
ہے اور بار بار مروائی ہے ۔۔۔ اس لیئے ۔۔۔۔ ان سے جھوٹ
بولتے ہوئے کہنے لگی ۔۔۔۔ وہ بس راشدی صاحب ۔۔۔۔۔۔یہ بتاتے
ہوئے مجھے شرم آ رہی تھی۔ میری بات سن کر انہوں نے ایک
فاتحانہ قہقہہ لگایا اور کہنےلگے۔۔۔ دیکھا میری بات کبھی غلط
نہیں ہو سکتی ۔۔۔
پھر انہوں نے میری گانڈ پر ہاتھ پھیرتے ہوئے کہا ۔۔ ایک بات
کہوں صبو۔۔۔۔ میرا تجربہ یہ بھی کہہ رہا ہے کہ تمہاری گانڈ
بہت مزے کی ہو گی۔۔۔۔اور اس کے ساتھ ہی انہوں نے میری گانڈ
پر بہت سا تھوک لگایا اور کہنے لگے ۔۔۔ تیار ہو جاؤ ۔۔ اب
میں تمہاری گانڈ مارنے والا ہوں۔۔۔ پھر انہوں نے کچھ
تھوک اپنے لن پر بھی لگایا اور اپنا ٹوپا میری گانڈ کی موری
پر رکھتے ہوئے بولے۔۔۔۔ امید تو نہیں کہ تم کو درد ہو ۔۔۔ لیکن
پھر بھی۔۔۔۔ تھوڑا بہت درد برداشت کر لینا۔۔۔اس کے ساتھ ہی
۔۔۔انہوں نے ہلکا سا دھکا لگایا ۔۔۔اور ان کے لن کا ہیڈ
میری گانڈ میں گھس گیا۔۔۔ چونکہ اپنے بھائی سے میں
روزانہ رات کو گانڈ مرواتی تھی ۔۔۔اس لیئے لن آ جا کر
میری گانڈ خاصی یوز ٹو ہو چکی تھی۔۔اسی لیئے
راشدی صاحب کے لن کے ہیڈ کے جانے سے مجھے بس
معمولی سی تکلیف ہوئی۔۔۔اور وہ بھی اس لیئے کہ راشدی
صاحب کا لن میرے بھائی کے لن سے تھوڑا بڑا اور موٹا تھا
۔۔۔ ورنہ تو لن کے اندر جاتے ہی مجھ پر ایک عجیب سی
سرشاری کی کیفیت طاری ہو جایا کرتی تھی۔۔۔ ۔ان کے لن کے
ہیڈ کو اپنی گانڈ میں محسوس کرتے ہی مجھ پر وہی
عجیب سی خماری طاری ہونے لگی تھی۔۔۔۔ اور میرا دل کر
رہا تھا کہ راشدی صاحب جلدی سےاپنا سارا لن میری گانڈ میں
اتار کر ان آؤٹ کرنا شروع کر دیں ۔۔۔۔۔چنانچہ ان کا ہیڈ اپنی
گانڈ میں لیئے میں اسی خماری کے عالم میں ان سے
بولی۔۔۔راشدی صاحب ۔۔۔۔ باقی کا لن بھی اندر ڈالو ۔۔۔۔۔ میری بات
سن کر وہ کہنے لگے۔۔۔ میری بات سن لو صبو۔۔تم بہت بڑی
شہوت ذادی ہو
۔۔ تمہاری گانڈ مار کے مجے مزہ آئے گا۔۔ ۔۔۔ اور اس کے
ساتھ ہی ایک اور ہلکا سا گھسہ مارا۔۔۔ اور ان کا لن پھسل
کر تھوڑا ۔۔۔۔اور اندر آ گیا۔۔۔ جس سے مجھے بڑا مزہ
ملا۔۔۔۔۔لیکن میں ان کے پورے لن کو اپنے اندر لینا چاہ رہی
تھی ۔۔۔اس لیئے میں نے اپنی گانڈ کو ان کی طرف دباتے
ہوئے کہا۔۔۔ جڑ تک ڈال نا۔۔۔۔۔۔ میری بات سن کر وہ بھی جوش
میں آ گئے اور ایک دم سے ایک ذور دار گھسہ مارا ۔۔۔۔ جس
سے ان کا پورے کا پورا لن پھسلتا ہوا ۔۔۔ میری گانڈ کے
اینڈ تک پہنچ گیا۔۔۔اور اس کے ساتھ ہی مزے اور س ُرور کی
ایک تیز لہر میرے سارے بدن میں پھیل گئی۔۔۔اور میں نے
ان سے کہا۔۔۔۔۔ گھسوں کو روکنا نہیں۔۔۔۔۔ اس کے ساتھ ہی
راشدی صاحب نے اپنا ایک ہاتھ نیچے کیا اور میرے دانے کو
مسلتے ہوئے کہنے لگے۔۔۔فکر نہیں کرو صبو۔۔۔۔۔۔۔ اب میں
رکنے والا نہیں ہوں۔۔۔ اور پھر انہوں نے میری گانڈ پر تابڑ
توڑ حملے شروع کر دیئے ۔۔۔ان کے ہر گھسے سے مزے
کے مارے میں ساتویں آسمان پر پہنچ رہی تھی۔۔۔۔۔۔۔ اور ان
سے ڈُو مور کا مطالبہ کرتی جا رہی تھی۔۔۔کافی دیر تک وہ
ایسے ہی میری گانڈ میں اپنے لن کو ان آؤٹ کر کے مجھے مزہ
دیتے رہے۔۔۔۔ پھر اچانک میں نے محسوس کیا کہ راشدی
صاحب کی ٹانگیں بُری طرح سے کانپنا شروع ہو گئیں ہیں
۔۔۔اور میں سمجھ گئی کہ اب قاری صاحب چھوٹنے والے ہو گئے
ہیں ۔۔۔۔ چنانچہ یہ بات سوچتے ہی میں نے چلاتے ہوئے ان
سے کہا ۔۔۔۔ کہ ۔۔۔اور زور سے مارو ۔۔۔۔اور۔۔۔۔۔اور۔۔۔۔ جیسے
جیسے ۔۔۔ میں ان کو زور سے کہتی ۔۔۔وہ اتنے ہی زور سے
مجھے گھسہ مارتے جا رہے تھے اور ان کے ان گھسوں سے
میں اپنے مزے کے انتہا پر پہنچ گئی تھی ۔۔۔اور مزے کی
پیک پر پہنچنے کی وجہ سے میری خواہ مخواہ ہی چوت
نے پانی چھوڑنا شروع کر دیا۔۔۔ اور ادھر راشدی صاحب نے
میری گانڈ میں اپنا امرت دھارا چھوڑا ۔۔۔ادھر ۔۔۔۔۔میری چوت نے
پانی چھوڑنا شروع کر دیا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
راشدی صاحب سے فارغ ہو کر میں سیدھی اپنے گھر
گئی کیونکہ پروگرام کے مطابق آج شبی نے زینب لوگوں کو
سیکس کرتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑنا تھا ۔۔۔۔۔ جیسے
ہی میں گھر میں داخل ہوئی دیکھا تو سامنے ہی شبی
کھڑا تھا اور اس وقت اس کی شکل پر بارہ بج رہے
تھے ۔۔۔ مجھے دیکھ کر اس نے مجھے کمرے میں آنے
کا اشارہ کیا۔۔ جیسے ہی می ں کمرے میں پہنچی تو میں
نے اس سے کہا۔۔۔ ہاں بتاؤ شبی کہ تمہارے مشن ( جو کہ زینب
کو رنگے ہاتھوں پکڑنے کا تھا ) کا کیا ہوا؟ میری بات سن
کر شبی نے بڑی پریشانی کے عالم میں میری طرف دیکھا
اور کہنے لگا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ باجی وہ زینب ۔۔۔۔۔ اس کی شکل
دیکھ کر پہلے ہی میں پریشان ہو گئی اور اسی پریشانی کے
عالم میں اس سے پوچھنے لگی۔۔۔۔ زینب کو کیا ہوا ؟؟؟۔۔۔۔
؟؟ میری بات سن کر شبی نے ایک نظر کمرے کے باہر
دیکھا اور کہنے لگا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔میری بات سنتے ہی بھائی نے ایک دفعہ پھر پریشانی کے
عالم میں اپنے سر پر ہاتھ پھیرا اور کہنے لگا۔ ۔۔۔۔وہ ۔۔باجی
وہ ۔۔۔۔ زینب۔۔۔۔ تو میں نے اسے ٹوکتے ہوئے کہا ۔ اتنا
پریشان ہونے کی ضرورت نہیں یار ۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔ بلکہ آرام
سے بیٹھ کر مجھے تفصیل سے بتاؤ کہ آخر بات کیاہوئی تھی؟؟ ۔۔۔۔۔

اگلی قسط بہت جلد

مزید اقساط  کے لیئے نیچے لینک پر کلک کریں

The essence of relationships –09– رشتوں کی چاشنی قسط نمبر

رشتوں کی چاشنی کہانی رومانس ، سسپنس ، فنٹاسی سے بھرپور کہانی ہے۔ ایک ایسے لڑکے کی کہانی جس کو گھر اور باہر پیار ہی پیار ملا جو ہر ایک کے درد اور غم میں اُس کا سانجھا رہا۔ جس کے گھر پر جب مصیبت آئی تو وہ اپنا آپ کھو بھول گیا۔
Read more

The essence of relationships –08– رشتوں کی چاشنی قسط نمبر

رشتوں کی چاشنی کہانی رومانس ، سسپنس ، فنٹاسی سے بھرپور کہانی ہے۔ ایک ایسے لڑکے کی کہانی جس کو گھر اور باہر پیار ہی پیار ملا جو ہر ایک کے درد اور غم میں اُس کا سانجھا رہا۔ جس کے گھر پر جب مصیبت آئی تو وہ اپنا آپ کھو بھول گیا۔
Read more
گاجی خان

Gaji Khan–98– گاجی خان قسط نمبر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور داستان ۔۔ گاجی خان ۔۔ داستان ہے پنجاب کے شہر سیالکوٹ کے ایک طاقتور اور بہادر اور عوام کی خیرخواہ ریاست کے حکمرانوں کی ۔ جس کے عدل و انصاف اور طاقت وبہادری کے چرچے ملک عام مشہور تھے ۔ جہاں ایک گھاٹ شیر اور بکری پانی پیتے۔ پھر اس خاندان کو کسی کی نظر لگ گئی اور یہ خاندان اپنوں کی غداری اور چالبازیوں سے اپنے مردوں سے محروم ہوتا گیا ۔ اور آخر کار گاجی خان خاندان میں ایک ہی وارث بچا ۔جو نہیں جانتا تھا کہ گاجی خان خاندان کو اور نہ جس سے اس کا کوئی تعلق تھا لیکن وارثت اُس کی طرف آئی ۔جس کے دعوےدار اُس سے زیادہ قوی اور ظالم تھے جو اپنی چالبازیوں اور خونخواری میں اپنا سانی نہیں رکھتے تھے۔ گاجی خان خاندان ایک خوبصورت قصبے میں دریائے چناب کے کنارے آباد ہے ۔ دریائے چناب ، دریا جو نجانے کتنی محبتوں کی داستان اپنی لہروں میں سمیٹے بہتا آرہا ہے۔اس کے کنارے سرسبز اور ہری بھری زمین ہے کشمیر کی ٹھنڈی فضاؤں سے اُترتا چناب سیالکوٹ سے گزرتا ہے۔ ایسے ہی سر سبز اور ہرے بھرے قصبے کی داستان ہے یہ۔۔۔ جو محبت کے احساس سے بھری ایک خونی داستان ہے۔بات کچھ پرانے دور کی ہے۔۔۔ مگر اُمید ہے کہ آپ کو گاجی خان کی یہ داستان پسند آئے گی۔
Read more
گاجی خان

Gaji Khan–97– گاجی خان قسط نمبر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور داستان ۔۔ گاجی خان ۔۔ داستان ہے پنجاب کے شہر سیالکوٹ کے ایک طاقتور اور بہادر اور عوام کی خیرخواہ ریاست کے حکمرانوں کی ۔ جس کے عدل و انصاف اور طاقت وبہادری کے چرچے ملک عام مشہور تھے ۔ جہاں ایک گھاٹ شیر اور بکری پانی پیتے۔ پھر اس خاندان کو کسی کی نظر لگ گئی اور یہ خاندان اپنوں کی غداری اور چالبازیوں سے اپنے مردوں سے محروم ہوتا گیا ۔ اور آخر کار گاجی خان خاندان میں ایک ہی وارث بچا ۔جو نہیں جانتا تھا کہ گاجی خان خاندان کو اور نہ جس سے اس کا کوئی تعلق تھا لیکن وارثت اُس کی طرف آئی ۔جس کے دعوےدار اُس سے زیادہ قوی اور ظالم تھے جو اپنی چالبازیوں اور خونخواری میں اپنا سانی نہیں رکھتے تھے۔ گاجی خان خاندان ایک خوبصورت قصبے میں دریائے چناب کے کنارے آباد ہے ۔ دریائے چناب ، دریا جو نجانے کتنی محبتوں کی داستان اپنی لہروں میں سمیٹے بہتا آرہا ہے۔اس کے کنارے سرسبز اور ہری بھری زمین ہے کشمیر کی ٹھنڈی فضاؤں سے اُترتا چناب سیالکوٹ سے گزرتا ہے۔ ایسے ہی سر سبز اور ہرے بھرے قصبے کی داستان ہے یہ۔۔۔ جو محبت کے احساس سے بھری ایک خونی داستان ہے۔بات کچھ پرانے دور کی ہے۔۔۔ مگر اُمید ہے کہ آپ کو گاجی خان کی یہ داستان پسند آئے گی۔
Read more
سمگلر

Smuggler –224–سمگلر قسط نمبر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور فخریا کہانی ۔۔سمگلر۔۔ ایکشن ، سسپنس ، رومانس اور سیکس سے پھرپور کہانی ۔۔ جو کہ ایک ایسے نوجون کی کہانی ہے جسے بے مثل حسین نوجوان لڑکی کے ذریعے اغواء کر کے بھارت لے جایا گیا۔ اور یہیں سے کہانی اپنی سنسنی خیزی ، ایکشن اور رومانس کی ارتقائی منازل کی طرف پرواز کر جاتی ہے۔ مندروں کی سیاست، ان کا اندرونی ماحول، پنڈتوں، پجاریوں اور قدم قدم پر طلسم بکھیرتی خوبصورت داسیوں کے شب و روز کو کچھ اس انداز سے اجاگر کیا گیا ہے کہ پڑھنے والا جیسے اپنی آنکھوں سے تمام مناظر کا مشاہدہ کر رہا ہو۔ ہیرو کی زندگی میں کئی لڑکیاں آئیں جنہوں نے اُس کی مدد بھی کی۔ اور اُس کے ساتھ رومانس بھی کیا۔
Read more
سمگلر

Smuggler –223–سمگلر قسط نمبر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور فخریا کہانی ۔۔سمگلر۔۔ ایکشن ، سسپنس ، رومانس اور سیکس سے پھرپور کہانی ۔۔ جو کہ ایک ایسے نوجون کی کہانی ہے جسے بے مثل حسین نوجوان لڑکی کے ذریعے اغواء کر کے بھارت لے جایا گیا۔ اور یہیں سے کہانی اپنی سنسنی خیزی ، ایکشن اور رومانس کی ارتقائی منازل کی طرف پرواز کر جاتی ہے۔ مندروں کی سیاست، ان کا اندرونی ماحول، پنڈتوں، پجاریوں اور قدم قدم پر طلسم بکھیرتی خوبصورت داسیوں کے شب و روز کو کچھ اس انداز سے اجاگر کیا گیا ہے کہ پڑھنے والا جیسے اپنی آنکھوں سے تمام مناظر کا مشاہدہ کر رہا ہو۔ ہیرو کی زندگی میں کئی لڑکیاں آئیں جنہوں نے اُس کی مدد بھی کی۔ اور اُس کے ساتھ رومانس بھی کیا۔
Read more

Leave a Reply

You cannot copy content of this page