Lustful Episode-68-شہوت زادی قسط نمبر

شہوت زادی

شہوت زادی ۔کہانیوں کی دنیا کی بہترین کہانیوں میں سے ایک۔

شہوت زادی۔ایک جنس پرست اور شہوت کی ماری ہوئی عورت کی کہانی ہے ، لیکن حیرت کی بات یہ ہے کہ اُس کا تعلق ایک ایسے کٹر قسم کے گھرانے سے ہے کہ جہاں پر جنس کو ایک شجر ممنوعہ سمجھا جاتا ہے لیکن جیسا کہ آپ لوگ اس بات سے اچھی طرح باخبر ہیں کہ سیکس اور خاص کر شہوانی جزبات کا اس بات سے کوئی تعلق نہیں ہوتا کہ آپ کا تعلق کس گھرانے سے ہے؟ آپکے  گھراور خاندان والے  لوگ پابندی پسند ہیں یا آزاد خیال ؟ آپ اچھے ہیں یا برے۔یہاں تو جب شہوت زور پکڑتی ہے تو یہ سب باتیں خودبخود مائینس ہوتی چلی جاتی ہیں اور باقی رہ جاتی ہے بدن کی گرمی ۔۔۔جسے ٹھنڈا کرنے کے لیئے عورت کو کسی مرد کے موٹے ڈنڈے کی۔۔۔ اور مرد کو کسی گرم اور چکنی عورت کی ضرورت پڑتی ہے ۔

شہوت زادی کا تعارف

ہیلو دوستو میرا نام صبو حی ملک چوہان ہے میرے گھر والے اور عزیز رشتے دار پیار سے مجھے صبو کہتے ہیں
اس وقت میری عمر تقریباً  32 سال ہے میں شادی شدہ اور تین بچوں کی ماں ہوں میں عرصہ دراز سے اس فورم پر لکھی ہوئی سیکسی کہانیوں کو پڑھ کر انجوائے کر رہی ہوں اور ان گرم سٹوریز کو پڑھ پڑھ کر مجھے بھی حوصلہ ہوا کہ میں بھی آپ لوگوں کے ساتھ اپنی زندگی سے ُجڑی سیکس سے بھر پور کچھ حسین یادیں شئیر کروں کیونکہ میں چاہتی ہوں کہ جس طرح میں نے آپ لوگوں کی جنسی کہانیاں مزے لے لے کر پڑھی ہیں ویسے ہی آپ لوگ بھی مجھ پہ گزرے یہ جنسی تجربات ایک کہانی کی شکل میں پڑھ کرانجوائے کریں جیسے کہ میں آپ کی کہانیاں پڑھ کر کیا کرتی تھی ۔

یہاں میں آپ لوگوں سے ایک بات کو ضرور شئیر کرنا چاہوں گی اور وہ یہ کہ اس کے باوجود کہ میں ایک جنس پرست اور شہوت کی ماری ہوئی عورت ہوں لیکن حیرت کی بات یہ ہے کہ میرا تعلق ایک ایسے کٹر قسم کے گھرانے سے ہے کہ جہاں پر جنس کو ایک شج ِر ممنوعہ سمجھا جاتا ہے لیکن جیسا کہ آپ لوگ اس بات سے اچھی طرح باخبر ہیں کہ سیکس اور خاص کر شہوانی جزبات کا اس بات سے کوئی تعلق نہیں ہوتا کہ آپ کا تعلق کس گھرانے سے ہے؟ آپ کٹر لوگ ہیں یا آزاد خیال ؟ آپ اچھے ہیں یا برے۔یہاں تو جب شہوت زور پکڑتی ہے تو یہ سب باتیں خودبخود مائینس ہوتی چلی جاتی ہیں اور باقی رہ جاتی ہے بدن کی گرمی ۔۔۔جسے ٹھنڈا کرنے کے لیئے عورت کو کسی مرد کے موٹے ڈنڈے کی۔۔۔ اور مرد کو میرے جیسی کسی گرم اور چکنی عورت کی ضرورت پڑتی ہے ۔

ہاں تو دوستو میں جس دور سے اپنی کہانی کا آغاز کرنے والی ہوں تب ہم ملتان اور لاہور کے درمیان ایک قصبہ نما شہر ۔۔۔یا شہر نما قصبے
میں رہا کرتے تھے اور میں نے جس گھر میں آنکھ کھولی وہ ایک لوئر مڈل کلاس گھرانہ تھا اور میں اس گھر میں پیدا ہونے والی میں سب سے پہلی اولاد تھی ابا کی تھوڑی سی زمین تھی جس پر کھیتی باڑی کر کے وہ ہم لوگوں کا پیٹ پالتے تھے
اسی طرح لوئر مڈل کلاس ہونے کی وجہ سے ہمارا گھر بھی چھوٹا سا تھا جس میں دو ہی کمرے تھے ایک میں ابا اور امی سوتے تھے جبکہ دوسرے کمرے میں ہم بہن بھائی سویا کرتے تھے پتہ نہیں کیوں مجھے بچپن سے ہی اپنے
جنسی اعضاء میں ایک خاص دلچسپی پیدا ہو گئی تھی اور میں اکثر تنہائی میں ان سے کھیل کر حظ لیا کرتی تھی اور مزے کی بات یہ ہے کہ اس وقت مجھے اس بات کا قطعاً علم نہ تھا کہ جنس کیا ہوتی ہے؟ شہوت کس چڑیا کا نام ہے ؟ میں تو بس اپنے بدن۔۔۔ خاص کر اپنی دونوں ٹانگوں کے بیچ ۔۔۔ کی لکیر اور بدن کے اوپری حصے پر اُگنے والی چھوٹی چھوٹی چھاتیوں سے خوب کھیلا کرتی تھی۔ جس میں ۔۔۔ میں کبھی تو اپنی چوت کو ُمٹھی میں پکڑ کر دباتی تھی اور کبھی اپنے سینے کے ابھاروں سے چھیڑچھاڑ کیا کرتی تھی اس کام میں مجھے ایک عجیب سی لزت ملتی تھی غرض کہ بچپن سے ہی مجھے شہوت کی لت لگ
گئی تھی – فرق صرف اتنا ہے کہ اس وقت مجھے شہوت کے بارے میں کچھ معلوم نہ تھا جبکہ آج مجھے اچھی طرح سے پتہ ہے کہ سیکس کیا ہے اور شہوت ۔۔۔شہوت کا تو مجھے اس قدر زیادہ پتہ ہے اور میں اس قدر شہوت پرست ہوں کہ ۔۔۔میری سہلیاں اور خاص کر وہ لوگ جن کے ساتھ میرے خفیہ تعلق رہے ہیں ۔(یا ابھی تک ہیں ) وہ سب مجھے شہوت ذادی کہتے ہیں ۔ اسی لیئے میں نے رائیٹر سے اس کہانی کا نام بھی شہوت ذادی رکھنے کو کہا ہے۔

68-شہوت زادی قسط نمبر

اس سے اگلے دن کی بات ہے کہ اس دن ثمینہ
سیناری نے مجھے اپنے گھر آنے کو کہا تھا کہ اس دن
اس کی امی گھر پر نہیں تھی ۔۔۔۔ اس لیئے میں اس کے گھر
چلی گئی مجھے دیکھتے ہی سنیاری میرے ساتھ لپٹ
گئی اور میں نے محسوس کیا کہ اس وقت اس نے اپنے
نیچے برا نہیں پہنی ہوئی تھی ۔۔۔۔ اس لیئے اس کے ساتھ
جھپی لگاتے ہوئے اس کی چھاتیوں کے لمس سے میں
تو مست ہی ہو گئی ۔۔۔اور اس کے ساتھ گلے ملتے
ہوئے میں نے ڈائیرکٹ ہی اس کے منہ میں اپنی زبان ڈال
دی۔۔۔۔ اور اس کے ساتھ ہی ہم دنو ں ایک دوسرے کی
زبانوں کو چوستے چوستے اندر کمرے میں آ گئیں ۔۔ اور
اس کے بعد کافی دیر تک ہم ایک دوسرے کے سیکسی
جسموں سے اپنے اپنے حصے کی لذت کو کشید کرتی
رہیں ۔۔۔۔ اور پھر اتنا زیادہ سیکس کرنے کے بعد جب ہم
سیر ہو گئیں۔۔۔( واضع رہے کہ خاص طور پر میرا تو سیکس
سے کبھی بھی دل نہیں بھرتا ) تو اس سے اجازت لے کر
میں اپنے گھر کی طرف چل پڑی۔۔۔۔ابھی میں اپنے گھر
سے کچھ ہی دور پہنچی تھی کہ۔۔۔ میں نے اپنے گھر کے
آس پاس لوگوں کا کافی رش دیکھا۔۔۔۔۔اپنے گھر کے
آس پاس اتنے زیادہ لوگوں کو دیکھ کر میں کچھ پریشان
سی ہو گئی ۔۔۔ اور اس کے ساتھ ہی میرے دل میں
طرح طرح کے وسواس آنے لگے۔۔۔ اور لوگوں کا رش دیکھ
کر تیز تیز قدموں سے چلتی ہوئی میں اپنے گھر کے
قریب پہنچ گئی ۔۔۔ اور پھر۔۔۔۔جیسے ہی میں اپنے گھر میں
داخل ہوئی تو ایک خوف ناک خبر میری منتظر تھی۔۔۔۔۔ اور
وہ خوف ناک خبر یہ تھی کہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
جیسے ہی میں اپنے گھر میں داخل ہوئی تو ایک خوف
ناک خبر میری منتظر تھی۔۔۔۔۔ اور وہ خوف ناک اور
اندوہ ناک خبر ایسی تھی کہ جسے سن کر مجھے ایسے
لگا کہ جیسے میرے جسم سے کسی نے جان ہی نکال
دی ہو ۔۔ اور کافی دیر تک میں بے یقینی کے عالم میں
خبرسنانے والے کی طرف دیکھتی اس نے مجھے بتایا
تھا کہ وہ گھر میں بجلی کا سو ئچ ٹھیک کر رہے
تھے کہ کوئی تار ننگی رہنے کی یا کوئی بے احتیاطی
کی وجہ سے اچانک ان کو بجلی کا کرنٹ لگ گیا اور بجلی
کا یہ کرنٹ اتنا شدید تھا کہ جس کی وجہ سے موقع پر
ہی میرے والد صاحب کی ڈیتھ واقعہ ہو گئی۔۔ ۔۔۔ جیسے
ہی میرے کانوں میں یہ خبر پہنچی ۔۔ تو اس خبر کو سن
کر مجھ پر ایک سکتہ سا طاری ہو گیا ۔۔۔۔۔اور اس کے
بعد کافی دیر تک میں خالی خالی نظروں سے اس کی طرف
دیکھتی رہی پھر جیسے ہی میرے کچھ حواس بحال ہوئے
تو میں نے درد میں ڈوبی ہوئی ایک زبردست چیخ
ماری اور اس کے بعد شد ِت غم سے میں بے ہوش ہو
گئی تھی جب میری آنکھ کھلی تو میں نے دیکھا کہ کافی
ساری خواتین میرے اوپر جھکی ہوئی تھیں۔۔۔
میں سچ کہ رہی ہوں دوستو کہ یہ میری زندگی کا ایک
ایسا واقعہ ہے کہ جس نے مجھے ہلا کر رکھ دیا تھا
۔۔۔۔اور اس واقعہ نے نہ صرف میری بلکہ میرے سارے
گھر کی زندگی کو یک سر تبدیل کر کے رکھ دیا تھا۔۔۔۔۔۔
اور پہلی دفعہ صحیح معنوں میں مجھے اس بات کا ادراک
ہوا تھا کہ غم کسے کہتے ہیں اور کس طرح شامیں ویران
ہوتی ہیں ۔۔۔ ابو کی وفات کے بڑے عرصے بعد تک
اداسی بال کھولے ہمارے گھر میں ٹھہری رہی تھی چونکہ
گھر میں کمانے والے صرف وہی فرد تھے اس لیئے ابو
کے جانے کے بعد سب سے پہلے ہمیں معشیت کی فکر پڑ
گئی۔۔جسے امی نے سلائی کڑھائی کر کے ۔۔۔اور امی کے
ساتھ میں نے بھی بچوں کو ٹیوشن پڑھا کر جیسے تیسے
پورا کرنے کی کوشش کی ۔۔۔ چونکہ یہ ہم پہ بڑا کڑا وقت
تھا اس لیئے ایک ایک کر کے سب رشتے دار اور عزیز وں
نے ہمارا ساتھ چھوڑنا شروع کر دیا ۔۔۔ یہاں تک کہ چاچا
اور اس کی فیملی نے بھی ہمیں لفٹ کرانا چھوڑ دی تھی
۔۔۔ جس کی وجہ سے صحیع معنوں میں ہم لوگ تنہا ہو
گئے تھے۔۔۔۔ اسی دوران میرا میٹرک کا رزلٹ بھی آ گیا
تھا جس میں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ میں بہت اچھے نمبروں سے پاس ہو
گئی تھی لیکن چونکہ گھریلو حالات کی وجہ سے میں
عاشی کی طرح کالج پڑھنا افورڈ نہیں کر سکتی تھی
اس لیئے میں نے پرائیویٹ طور پر پڑھنا شروع کر
دیا۔۔ ۔۔۔۔۔جہاں تک سیکس وغیرہ کا تعلق ہے تو یقین
کرو ۔۔دوستو ۔۔کہ اس سلسلہ میں میری حالت ایسی ہو
گئی تھی کہ جس کے بارے میں شیخ سعدی نے اپنی
کتاب گلستان سعدی یا بوستان سعدی میں بزبا ِن فارسی
ایک شعر لکھا ہے کہ جس کے مطابق ایک دفعہ دمشق
میں اس قدر قحط پڑ گیا تھا کہ یار لوگ عشق کرنا بھول
گئے تھے۔۔۔ بلکل اسی طرح چونکہ اس دوران ہمیں
بھی ۔۔۔کھانے اور زندگی گزارنے کے دوسرے لوازمات
کے اس قدر لالے پڑے ہوئے تھے کہ اس حادثے کے
بعد میں اور میرے بہن بھائی ہم سب سیکس وغیرہ کرنا
۔۔۔تو دور کی بات اس کے بارے میں سوچنا بھی۔۔۔ بھول
چکے تھے ۔۔۔ وہ اس لیئے کہ بقول غالب ۔۔۔۔۔۔گیا ہو
جب اپنا ہی جیوڑا نکل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔تو کہاں کی رباعی
۔۔اور کہاں کی غزل۔۔۔۔۔۔
سوری دوستو آپ بھی سوچتے ہوں گے کہ میں اپنے
سیکس سے متعلق واقعات سناتے سناتے یہ کیا بیچ
میں لے آئی؟؟؟ ۔۔۔ لیکن ۔۔ چونکہ ابو کی وفات میری زندگی
سے ج ُڑا ایک ایسا خوف ناک اور اندوہ ناک حادثہ
تھا کہ جس نے میری ساری زندگی کو اتھل پتھل کر کے رکھ
دیا تھا ۔۔۔۔ اس لیئے میں نے مناسب سمجھا کہ یہ بات
بھی آپ لوگوں کے ساتھ شئیر کر لوں ۔۔۔

اگلی قسط بہت جلد

مزید اقساط  کے لیئے نیچے لینک پر کلک کریں

The essence of relationships –09– رشتوں کی چاشنی قسط نمبر

رشتوں کی چاشنی کہانی رومانس ، سسپنس ، فنٹاسی سے بھرپور کہانی ہے۔ ایک ایسے لڑکے کی کہانی جس کو گھر اور باہر پیار ہی پیار ملا جو ہر ایک کے درد اور غم میں اُس کا سانجھا رہا۔ جس کے گھر پر جب مصیبت آئی تو وہ اپنا آپ کھو بھول گیا۔
Read more

The essence of relationships –08– رشتوں کی چاشنی قسط نمبر

رشتوں کی چاشنی کہانی رومانس ، سسپنس ، فنٹاسی سے بھرپور کہانی ہے۔ ایک ایسے لڑکے کی کہانی جس کو گھر اور باہر پیار ہی پیار ملا جو ہر ایک کے درد اور غم میں اُس کا سانجھا رہا۔ جس کے گھر پر جب مصیبت آئی تو وہ اپنا آپ کھو بھول گیا۔
Read more
گاجی خان

Gaji Khan–98– گاجی خان قسط نمبر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور داستان ۔۔ گاجی خان ۔۔ داستان ہے پنجاب کے شہر سیالکوٹ کے ایک طاقتور اور بہادر اور عوام کی خیرخواہ ریاست کے حکمرانوں کی ۔ جس کے عدل و انصاف اور طاقت وبہادری کے چرچے ملک عام مشہور تھے ۔ جہاں ایک گھاٹ شیر اور بکری پانی پیتے۔ پھر اس خاندان کو کسی کی نظر لگ گئی اور یہ خاندان اپنوں کی غداری اور چالبازیوں سے اپنے مردوں سے محروم ہوتا گیا ۔ اور آخر کار گاجی خان خاندان میں ایک ہی وارث بچا ۔جو نہیں جانتا تھا کہ گاجی خان خاندان کو اور نہ جس سے اس کا کوئی تعلق تھا لیکن وارثت اُس کی طرف آئی ۔جس کے دعوےدار اُس سے زیادہ قوی اور ظالم تھے جو اپنی چالبازیوں اور خونخواری میں اپنا سانی نہیں رکھتے تھے۔ گاجی خان خاندان ایک خوبصورت قصبے میں دریائے چناب کے کنارے آباد ہے ۔ دریائے چناب ، دریا جو نجانے کتنی محبتوں کی داستان اپنی لہروں میں سمیٹے بہتا آرہا ہے۔اس کے کنارے سرسبز اور ہری بھری زمین ہے کشمیر کی ٹھنڈی فضاؤں سے اُترتا چناب سیالکوٹ سے گزرتا ہے۔ ایسے ہی سر سبز اور ہرے بھرے قصبے کی داستان ہے یہ۔۔۔ جو محبت کے احساس سے بھری ایک خونی داستان ہے۔بات کچھ پرانے دور کی ہے۔۔۔ مگر اُمید ہے کہ آپ کو گاجی خان کی یہ داستان پسند آئے گی۔
Read more
گاجی خان

Gaji Khan–97– گاجی خان قسط نمبر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور داستان ۔۔ گاجی خان ۔۔ داستان ہے پنجاب کے شہر سیالکوٹ کے ایک طاقتور اور بہادر اور عوام کی خیرخواہ ریاست کے حکمرانوں کی ۔ جس کے عدل و انصاف اور طاقت وبہادری کے چرچے ملک عام مشہور تھے ۔ جہاں ایک گھاٹ شیر اور بکری پانی پیتے۔ پھر اس خاندان کو کسی کی نظر لگ گئی اور یہ خاندان اپنوں کی غداری اور چالبازیوں سے اپنے مردوں سے محروم ہوتا گیا ۔ اور آخر کار گاجی خان خاندان میں ایک ہی وارث بچا ۔جو نہیں جانتا تھا کہ گاجی خان خاندان کو اور نہ جس سے اس کا کوئی تعلق تھا لیکن وارثت اُس کی طرف آئی ۔جس کے دعوےدار اُس سے زیادہ قوی اور ظالم تھے جو اپنی چالبازیوں اور خونخواری میں اپنا سانی نہیں رکھتے تھے۔ گاجی خان خاندان ایک خوبصورت قصبے میں دریائے چناب کے کنارے آباد ہے ۔ دریائے چناب ، دریا جو نجانے کتنی محبتوں کی داستان اپنی لہروں میں سمیٹے بہتا آرہا ہے۔اس کے کنارے سرسبز اور ہری بھری زمین ہے کشمیر کی ٹھنڈی فضاؤں سے اُترتا چناب سیالکوٹ سے گزرتا ہے۔ ایسے ہی سر سبز اور ہرے بھرے قصبے کی داستان ہے یہ۔۔۔ جو محبت کے احساس سے بھری ایک خونی داستان ہے۔بات کچھ پرانے دور کی ہے۔۔۔ مگر اُمید ہے کہ آپ کو گاجی خان کی یہ داستان پسند آئے گی۔
Read more
سمگلر

Smuggler –224–سمگلر قسط نمبر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور فخریا کہانی ۔۔سمگلر۔۔ ایکشن ، سسپنس ، رومانس اور سیکس سے پھرپور کہانی ۔۔ جو کہ ایک ایسے نوجون کی کہانی ہے جسے بے مثل حسین نوجوان لڑکی کے ذریعے اغواء کر کے بھارت لے جایا گیا۔ اور یہیں سے کہانی اپنی سنسنی خیزی ، ایکشن اور رومانس کی ارتقائی منازل کی طرف پرواز کر جاتی ہے۔ مندروں کی سیاست، ان کا اندرونی ماحول، پنڈتوں، پجاریوں اور قدم قدم پر طلسم بکھیرتی خوبصورت داسیوں کے شب و روز کو کچھ اس انداز سے اجاگر کیا گیا ہے کہ پڑھنے والا جیسے اپنی آنکھوں سے تمام مناظر کا مشاہدہ کر رہا ہو۔ ہیرو کی زندگی میں کئی لڑکیاں آئیں جنہوں نے اُس کی مدد بھی کی۔ اور اُس کے ساتھ رومانس بھی کیا۔
Read more
سمگلر

Smuggler –223–سمگلر قسط نمبر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور فخریا کہانی ۔۔سمگلر۔۔ ایکشن ، سسپنس ، رومانس اور سیکس سے پھرپور کہانی ۔۔ جو کہ ایک ایسے نوجون کی کہانی ہے جسے بے مثل حسین نوجوان لڑکی کے ذریعے اغواء کر کے بھارت لے جایا گیا۔ اور یہیں سے کہانی اپنی سنسنی خیزی ، ایکشن اور رومانس کی ارتقائی منازل کی طرف پرواز کر جاتی ہے۔ مندروں کی سیاست، ان کا اندرونی ماحول، پنڈتوں، پجاریوں اور قدم قدم پر طلسم بکھیرتی خوبصورت داسیوں کے شب و روز کو کچھ اس انداز سے اجاگر کیا گیا ہے کہ پڑھنے والا جیسے اپنی آنکھوں سے تمام مناظر کا مشاہدہ کر رہا ہو۔ ہیرو کی زندگی میں کئی لڑکیاں آئیں جنہوں نے اُس کی مدد بھی کی۔ اور اُس کے ساتھ رومانس بھی کیا۔
Read more

Leave a Reply

You cannot copy content of this page