Lustful Episode-83-شہوت زادی قسط نمبر

شہوت زادی

شہوت زادی ۔کہانیوں کی دنیا کی بہترین کہانیوں میں سے ایک۔

شہوت زادی۔ایک جنس پرست اور شہوت کی ماری ہوئی عورت کی کہانی ہے ، لیکن حیرت کی بات یہ ہے کہ اُس کا تعلق ایک ایسے کٹر قسم کے گھرانے سے ہے کہ جہاں پر جنس کو ایک شجر ممنوعہ سمجھا جاتا ہے لیکن جیسا کہ آپ لوگ اس بات سے اچھی طرح باخبر ہیں کہ سیکس اور خاص کر شہوانی جزبات کا اس بات سے کوئی تعلق نہیں ہوتا کہ آپ کا تعلق کس گھرانے سے ہے؟ آپکے  گھراور خاندان والے  لوگ پابندی پسند ہیں یا آزاد خیال ؟ آپ اچھے ہیں یا برے۔یہاں تو جب شہوت زور پکڑتی ہے تو یہ سب باتیں خودبخود مائینس ہوتی چلی جاتی ہیں اور باقی رہ جاتی ہے بدن کی گرمی ۔۔۔جسے ٹھنڈا کرنے کے لیئے عورت کو کسی مرد کے موٹے ڈنڈے کی۔۔۔ اور مرد کو کسی گرم اور چکنی عورت کی ضرورت پڑتی ہے ۔

شہوت زادی کا تعارف

ہیلو دوستو میرا نام صبو حی ملک چوہان ہے میرے گھر والے اور عزیز رشتے دار پیار سے مجھے صبو کہتے ہیں
اس وقت میری عمر تقریباً  32 سال ہے میں شادی شدہ اور تین بچوں کی ماں ہوں میں عرصہ دراز سے اس فورم پر لکھی ہوئی سیکسی کہانیوں کو پڑھ کر انجوائے کر رہی ہوں اور ان گرم سٹوریز کو پڑھ پڑھ کر مجھے بھی حوصلہ ہوا کہ میں بھی آپ لوگوں کے ساتھ اپنی زندگی سے ُجڑی سیکس سے بھر پور کچھ حسین یادیں شئیر کروں کیونکہ میں چاہتی ہوں کہ جس طرح میں نے آپ لوگوں کی جنسی کہانیاں مزے لے لے کر پڑھی ہیں ویسے ہی آپ لوگ بھی مجھ پہ گزرے یہ جنسی تجربات ایک کہانی کی شکل میں پڑھ کرانجوائے کریں جیسے کہ میں آپ کی کہانیاں پڑھ کر کیا کرتی تھی ۔

یہاں میں آپ لوگوں سے ایک بات کو ضرور شئیر کرنا چاہوں گی اور وہ یہ کہ اس کے باوجود کہ میں ایک جنس پرست اور شہوت کی ماری ہوئی عورت ہوں لیکن حیرت کی بات یہ ہے کہ میرا تعلق ایک ایسے کٹر قسم کے گھرانے سے ہے کہ جہاں پر جنس کو ایک شج ِر ممنوعہ سمجھا جاتا ہے لیکن جیسا کہ آپ لوگ اس بات سے اچھی طرح باخبر ہیں کہ سیکس اور خاص کر شہوانی جزبات کا اس بات سے کوئی تعلق نہیں ہوتا کہ آپ کا تعلق کس گھرانے سے ہے؟ آپ کٹر لوگ ہیں یا آزاد خیال ؟ آپ اچھے ہیں یا برے۔یہاں تو جب شہوت زور پکڑتی ہے تو یہ سب باتیں خودبخود مائینس ہوتی چلی جاتی ہیں اور باقی رہ جاتی ہے بدن کی گرمی ۔۔۔جسے ٹھنڈا کرنے کے لیئے عورت کو کسی مرد کے موٹے ڈنڈے کی۔۔۔ اور مرد کو میرے جیسی کسی گرم اور چکنی عورت کی ضرورت پڑتی ہے ۔

ہاں تو دوستو میں جس دور سے اپنی کہانی کا آغاز کرنے والی ہوں تب ہم ملتان اور لاہور کے درمیان ایک قصبہ نما شہر ۔۔۔یا شہر نما قصبے
میں رہا کرتے تھے اور میں نے جس گھر میں آنکھ کھولی وہ ایک لوئر مڈل کلاس گھرانہ تھا اور میں اس گھر میں پیدا ہونے والی میں سب سے پہلی اولاد تھی ابا کی تھوڑی سی زمین تھی جس پر کھیتی باڑی کر کے وہ ہم لوگوں کا پیٹ پالتے تھے
اسی طرح لوئر مڈل کلاس ہونے کی وجہ سے ہمارا گھر بھی چھوٹا سا تھا جس میں دو ہی کمرے تھے ایک میں ابا اور امی سوتے تھے جبکہ دوسرے کمرے میں ہم بہن بھائی سویا کرتے تھے پتہ نہیں کیوں مجھے بچپن سے ہی اپنے
جنسی اعضاء میں ایک خاص دلچسپی پیدا ہو گئی تھی اور میں اکثر تنہائی میں ان سے کھیل کر حظ لیا کرتی تھی اور مزے کی بات یہ ہے کہ اس وقت مجھے اس بات کا قطعاً علم نہ تھا کہ جنس کیا ہوتی ہے؟ شہوت کس چڑیا کا نام ہے ؟ میں تو بس اپنے بدن۔۔۔ خاص کر اپنی دونوں ٹانگوں کے بیچ ۔۔۔ کی لکیر اور بدن کے اوپری حصے پر اُگنے والی چھوٹی چھوٹی چھاتیوں سے خوب کھیلا کرتی تھی۔ جس میں ۔۔۔ میں کبھی تو اپنی چوت کو ُمٹھی میں پکڑ کر دباتی تھی اور کبھی اپنے سینے کے ابھاروں سے چھیڑچھاڑ کیا کرتی تھی اس کام میں مجھے ایک عجیب سی لزت ملتی تھی غرض کہ بچپن سے ہی مجھے شہوت کی لت لگ
گئی تھی – فرق صرف اتنا ہے کہ اس وقت مجھے شہوت کے بارے میں کچھ معلوم نہ تھا جبکہ آج مجھے اچھی طرح سے پتہ ہے کہ سیکس کیا ہے اور شہوت ۔۔۔شہوت کا تو مجھے اس قدر زیادہ پتہ ہے اور میں اس قدر شہوت پرست ہوں کہ ۔۔۔میری سہلیاں اور خاص کر وہ لوگ جن کے ساتھ میرے خفیہ تعلق رہے ہیں ۔(یا ابھی تک ہیں ) وہ سب مجھے شہوت ذادی کہتے ہیں ۔ اسی لیئے میں نے رائیٹر سے اس کہانی کا نام بھی شہوت ذادی رکھنے کو کہا ہے۔

83-شہوت زادی قسط نمبر

خالہ جان کی اس بات پر بھی فوزیہ باجی نے کافی ناک چڑھایا اور
پھر۔۔۔ اسی تلخ لہجے میں کہنے لگیں ۔۔۔ ۔۔۔ کہ ان کی
ایک کولیگ کی شادی تھی اس لیئے وہ ان کے ہاں
ُرک گئی تھیں۔۔ اور پھر چائے چھوڑ کر بڑے غصے
میں وہاں سے اُٹھ کر اپنے کمرے میں چلی گئی۔۔۔ باجی
کے اٹھ کر جانے کے تھوڑی دیر بعد خالہ جان بھی
ان کے پیچھے پیچھے کمرے میں چلی گئیں ۔۔۔۔اب باقی
رہ گئیں میں اور ُگڈی باجی۔۔۔ ۔۔۔چنانچہ خالہ کے اُٹھتے
ہی میں نے گڈی باجی کی طرف۔۔۔۔۔ اور انہوں نے میری
طرف دیکھتے ہوئے کہنے لگیں ۔۔۔کہ میں نے امی کو ہزار
دفعہ سمجھایا ہے کہ اس کالی کلوٹی کے منہ نہ لگا
کریں ۔۔۔ لیکن امی پھر بھی بات کرنے سے باز نہیں
آتیں ۔۔ ۔۔۔۔ پھر میری طرف دیکھتے ہوئے بولی ۔۔۔۔۔میرا خیال
ہے کہ باجی کی ایسی باتیں سن کر امی کو بھی مزہ آتا
ہے۔۔۔ اس پر میں نے گڈی باجی سے کہا۔۔ کہ ایک بات
تو بتاؤ باجی ۔۔۔۔ یہ فوزیہ باجی خالہ جان کے ساتھ
اتنی بد تمیزی سے کیوں بولتی ہیں؟؟۔۔۔۔۔۔۔ تو ایک دم
ُگڈی باجی کے منہ سے نکل گیا ۔۔۔ کہ…….چور کی
داڑھی میں تنکہ۔۔۔ پھر چونک کر میری طرف دیکھتے
ہوئے کہنے لگیں ۔۔۔۔۔ کہ بات دراصل یہ ہے یار کہ باجی
گھر کی کمانے والی فرد ہے۔۔ اور ہر ماہ امی کے
ہاتھ پر اچھی خاصی رقم رکھتی ہے ۔۔۔ اس لیئے میری
جان ۔۔۔۔۔ خدا جب ُحسن دیتا ہے۔۔ تو پھر۔۔۔ نزاکت آ ہی
جاتی ہے ۔۔۔۔ اس کے بعد اپنی بات کو جاری رکھتے
ہوئے بولیں ۔۔۔۔اور اوپر سے اتنی عمر ہونے کے
باوجود بھی باجی کا کہیں سے رشتہ نہیں آ رہا ۔۔۔۔۔۔پھر
گڈی باجی مجھے آنکھ مارتے ہوئے کہنے لگیں ۔۔۔ تو
پھر میری جان اتنی بدتمیزی کرنا ….. اس کا حق بنتا
ہے نا۔۔۔۔۔۔۔جیسا کہ میں اس سے پہلے بھی بتا چکی ہوں
کہ فوزیہ باجی کوئی خوبصورت خاتون نہیں ….. بلکہ ایک
کالی کلوٹی اور قدرے موٹی سی عورت تھی جس کے
بڑے بڑے ہونٹ حبشنوں کی طرح لٹکے ہوئے تھے ۔
اور حبشنوں ہی کی طرح ۔۔۔۔۔۔۔ان کا ڈیل ڈول بھی تھا ۔۔۔۔
لیکن اس کے ساتھ ساتھ ان پلس پوائینٹ یہ تھا کہ پتہ نہیں
کیسے ان میں سیکس اپیل بہت غضب کی تھی ۔۔ اور اس
سیکس اپیل میں سب سے زیادہ حصہ ان کی موٹی گانڈ
کا تھا ۔۔۔ اور یہ بات میں پہلے بھی کسی قسط میں
بھی بتا چکی ہوں کہ لڑکپن سے ہی فوزیہ باجی
کی بُنڈ بہت ہی سیکسی اور شاندار تھی جسے دیکھ
کر شبی ……جو کہ ان دنوں تقریباً روزانہ ہی میری
گانڈ کو مارا کرتا تھا ۔۔۔۔ فوزیہ باجی کی موٹی اور
سیکسی گانڈ کو دیکھ کر اکثر مچل اُٹھتا تھا اور بار
بار مجھ سے کہا کرتا تھا ۔۔۔۔ کہ باجی پلیز تم بھی
اپنی گانڈ کو فوزیہ باجی جتنی موٹی کر لو نا ۔۔۔۔بھائی
کی بات سن کر اکثر میں جل جایا کرتی تھی اور پھر اس
کی طرف آنکھیں نکالتے ہوئے کہا کرتی تھی ۔۔۔ کہ کیوں
میری اپنی گانڈ میں کیا برائی ہے؟؟؟؟ ۔۔۔ کیا یہ سیکسی
نہیں ہے ….؟ تو میری اس بات پر وہ بے چارہ
گڑبڑا سا جایا کرتا تھا ۔۔۔۔۔ اور جلدی جلدی کہتا ۔۔۔۔ باجی
آپ کی گانڈ ….سیکسی بلکہ بہت زیادہ سیکسی ہے۔۔۔
تبھی تو میں اسے روز ہی مارتا ہوں ….. اور مجھے
معلوم تھا کہ وہ یہ بات محض میرا دل رکھنے کے
لیئے کہہ رہا ہے ورنہ تو وہ فوزیہ باجی کی گانڈ کا
دیوانہ تھا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اور مجھے یاد ہے کہ ایک دفعہ
جب فوزیہ باجی خالہ کے ساتھ ہمارے گھر آئیں تھیں تو
شبی نے ان پھنسانے کی بہت کوشش کی تھی ۔۔۔۔۔
لیکن بے سود ۔۔۔ فوزیہ باجی نے اس کو زرا بھی لفٹ
نہیں دی تھی ۔۔۔ بلکہ الٹا انہوں نے مجھ سے بھائی کی
بڑی سخت شکایت بھی لگا دی تھی ۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔ اور ان کی
اس شکایت پر میں نے انہیں یقین دھانی کروائی تھی کہ
آپ اماں ابا سے اس کے بارے میں کوئی بات نہ کریں
میں خود ہی اسے سمجھا لوں گی اور میرے کہنے پر
اس دفعہ انہوں نے شبی کو چھوڑ دیا تھا۔۔۔
اس سے اگلے دن صبع کی بات ہے کہ ….کمرے میں
۔۔۔میں اور بھائی اکیلے تھے ۔۔۔ حس ِب معمول میں بھائی
کے لیئے ناشتہ لے کر آئی تھی اور اس کے سامنے
ناشتے کی ٹرے رکھ کر خود اس کے لیئے ٹیسٹ
بنا رہی تھی ۔۔۔ کہ ناشتہ کرتے ہوئے اچانک ہی شبی
نے میری طرف دیکھا ۔۔۔۔اور کہنے لگا ۔۔میرا ایک کام کرو
گی باجی ……..؟؟؟ ۔۔تو اس پر میں نے ٹیسٹ بناتے
ہوئے اس کی طرف دیکھا اور کہنے لگی ۔۔ ضرور کروں
گی تم کام بتاؤ۔۔۔ تو وہ بڑی سنجیدگی سے کہنے
لگا ۔۔ باجی جیسا کہ آپ کو معلوم ہے کہ اس روز خالہ
جان نے بھی مجھ سے کہا تھا کہ پڑھتے ہوئے اگر
مجھے آپ سے کوئی بات سمجھ نہ لگے تو فوزیہ
باجی سمجھا دیں گی۔۔۔ پھر مجھے آنکھ مارتے ہوئے بولا
۔۔۔ کیا کروں باجی…… کہ آپ سے پڑھتے ہوئے
مجھے کچھ سمجھ نہیں آ رہی ۔۔اس لیئے فوزیہ باجی کو
کہو نا کہ وہ مجھے پڑھا دیا کریں ۔۔۔ اپنے چھوٹے
بھائی کے منہ سے یہ بات سن ۔۔۔اور اس کے بات کرنے
کے سٹائل سے میں سمجھ گئی کہ ۔۔۔۔۔دراصل شبی کا
پروگرام کیا ہے۔۔۔۔ اس لیئے میں اس کو ڈانٹتے ہوئے
بولی۔۔۔ مجھے سب معلوم بیٹا ہے کہ تم نے مجھ سے یہ
فرمائیش کیوں کی ہے۔۔۔۔ ۔ پھر بولی ۔۔۔۔ میری جان فوزیہ
باجی کا خیال اپنے دل سے نکال دو اور چپ چاپ مجھ
سے ہی پڑھتے جاؤ ۔۔۔اس پر شبی ایک دم سے سیریس ہو
گیا اور کہنے لگا۔۔۔۔ باجی پلیزززززززززززززز۔۔۔۔۔ پڑھ میں آپ
سے ہی لوں گا ۔۔۔ لیکن ۔۔پلیزززززز۔۔۔۔ ایک دفعہ بس ایک
دفعہ آپ میرا یہ کام کر دو ۔۔۔ آگے میں سنبھال لوں گا۔۔۔ بھائی
کی بات سن کر میں نے اسے غصے سے دیکھتے ہوئے کہا۔۔۔
بے وقوف نہ بنو بھائی تم جانتے ہی کہ وہ کس قدر نک
چڑھی خاتون ہے۔۔۔۔ اس لیئے کم از کم میں اس سے ہر
گزتمہارے متعلق نہیں کہوں گی۔۔۔ پھر میں نے بھائی کو
پچھلی بات یاد دلاتے ہوئے کہا کہ تم کو اچھی طرح سے
معلوم ہے کہ یہ خاتون ایک بار پہلے بھی مجھ سے تیری
شکا یت لگا چکی ہے۔۔۔ میری اس بات پر بھائی بڑے ہی
اعتماد کے ساتھ بولا۔۔۔۔۔۔۔۔ یقین کرو باجی اس دفعہ میری
شکایت نہیں آئے گی۔۔۔۔

اگلی قسط بہت جلد

مزید اقساط  کے لیئے نیچے لینک پر کلک کریں

The essence of relationships –09– رشتوں کی چاشنی قسط نمبر

رشتوں کی چاشنی کہانی رومانس ، سسپنس ، فنٹاسی سے بھرپور کہانی ہے۔ ایک ایسے لڑکے کی کہانی جس کو گھر اور باہر پیار ہی پیار ملا جو ہر ایک کے درد اور غم میں اُس کا سانجھا رہا۔ جس کے گھر پر جب مصیبت آئی تو وہ اپنا آپ کھو بھول گیا۔
Read more

The essence of relationships –08– رشتوں کی چاشنی قسط نمبر

رشتوں کی چاشنی کہانی رومانس ، سسپنس ، فنٹاسی سے بھرپور کہانی ہے۔ ایک ایسے لڑکے کی کہانی جس کو گھر اور باہر پیار ہی پیار ملا جو ہر ایک کے درد اور غم میں اُس کا سانجھا رہا۔ جس کے گھر پر جب مصیبت آئی تو وہ اپنا آپ کھو بھول گیا۔
Read more
گاجی خان

Gaji Khan–98– گاجی خان قسط نمبر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور داستان ۔۔ گاجی خان ۔۔ داستان ہے پنجاب کے شہر سیالکوٹ کے ایک طاقتور اور بہادر اور عوام کی خیرخواہ ریاست کے حکمرانوں کی ۔ جس کے عدل و انصاف اور طاقت وبہادری کے چرچے ملک عام مشہور تھے ۔ جہاں ایک گھاٹ شیر اور بکری پانی پیتے۔ پھر اس خاندان کو کسی کی نظر لگ گئی اور یہ خاندان اپنوں کی غداری اور چالبازیوں سے اپنے مردوں سے محروم ہوتا گیا ۔ اور آخر کار گاجی خان خاندان میں ایک ہی وارث بچا ۔جو نہیں جانتا تھا کہ گاجی خان خاندان کو اور نہ جس سے اس کا کوئی تعلق تھا لیکن وارثت اُس کی طرف آئی ۔جس کے دعوےدار اُس سے زیادہ قوی اور ظالم تھے جو اپنی چالبازیوں اور خونخواری میں اپنا سانی نہیں رکھتے تھے۔ گاجی خان خاندان ایک خوبصورت قصبے میں دریائے چناب کے کنارے آباد ہے ۔ دریائے چناب ، دریا جو نجانے کتنی محبتوں کی داستان اپنی لہروں میں سمیٹے بہتا آرہا ہے۔اس کے کنارے سرسبز اور ہری بھری زمین ہے کشمیر کی ٹھنڈی فضاؤں سے اُترتا چناب سیالکوٹ سے گزرتا ہے۔ ایسے ہی سر سبز اور ہرے بھرے قصبے کی داستان ہے یہ۔۔۔ جو محبت کے احساس سے بھری ایک خونی داستان ہے۔بات کچھ پرانے دور کی ہے۔۔۔ مگر اُمید ہے کہ آپ کو گاجی خان کی یہ داستان پسند آئے گی۔
Read more
گاجی خان

Gaji Khan–97– گاجی خان قسط نمبر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور داستان ۔۔ گاجی خان ۔۔ داستان ہے پنجاب کے شہر سیالکوٹ کے ایک طاقتور اور بہادر اور عوام کی خیرخواہ ریاست کے حکمرانوں کی ۔ جس کے عدل و انصاف اور طاقت وبہادری کے چرچے ملک عام مشہور تھے ۔ جہاں ایک گھاٹ شیر اور بکری پانی پیتے۔ پھر اس خاندان کو کسی کی نظر لگ گئی اور یہ خاندان اپنوں کی غداری اور چالبازیوں سے اپنے مردوں سے محروم ہوتا گیا ۔ اور آخر کار گاجی خان خاندان میں ایک ہی وارث بچا ۔جو نہیں جانتا تھا کہ گاجی خان خاندان کو اور نہ جس سے اس کا کوئی تعلق تھا لیکن وارثت اُس کی طرف آئی ۔جس کے دعوےدار اُس سے زیادہ قوی اور ظالم تھے جو اپنی چالبازیوں اور خونخواری میں اپنا سانی نہیں رکھتے تھے۔ گاجی خان خاندان ایک خوبصورت قصبے میں دریائے چناب کے کنارے آباد ہے ۔ دریائے چناب ، دریا جو نجانے کتنی محبتوں کی داستان اپنی لہروں میں سمیٹے بہتا آرہا ہے۔اس کے کنارے سرسبز اور ہری بھری زمین ہے کشمیر کی ٹھنڈی فضاؤں سے اُترتا چناب سیالکوٹ سے گزرتا ہے۔ ایسے ہی سر سبز اور ہرے بھرے قصبے کی داستان ہے یہ۔۔۔ جو محبت کے احساس سے بھری ایک خونی داستان ہے۔بات کچھ پرانے دور کی ہے۔۔۔ مگر اُمید ہے کہ آپ کو گاجی خان کی یہ داستان پسند آئے گی۔
Read more
سمگلر

Smuggler –224–سمگلر قسط نمبر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور فخریا کہانی ۔۔سمگلر۔۔ ایکشن ، سسپنس ، رومانس اور سیکس سے پھرپور کہانی ۔۔ جو کہ ایک ایسے نوجون کی کہانی ہے جسے بے مثل حسین نوجوان لڑکی کے ذریعے اغواء کر کے بھارت لے جایا گیا۔ اور یہیں سے کہانی اپنی سنسنی خیزی ، ایکشن اور رومانس کی ارتقائی منازل کی طرف پرواز کر جاتی ہے۔ مندروں کی سیاست، ان کا اندرونی ماحول، پنڈتوں، پجاریوں اور قدم قدم پر طلسم بکھیرتی خوبصورت داسیوں کے شب و روز کو کچھ اس انداز سے اجاگر کیا گیا ہے کہ پڑھنے والا جیسے اپنی آنکھوں سے تمام مناظر کا مشاہدہ کر رہا ہو۔ ہیرو کی زندگی میں کئی لڑکیاں آئیں جنہوں نے اُس کی مدد بھی کی۔ اور اُس کے ساتھ رومانس بھی کیا۔
Read more
سمگلر

Smuggler –223–سمگلر قسط نمبر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور فخریا کہانی ۔۔سمگلر۔۔ ایکشن ، سسپنس ، رومانس اور سیکس سے پھرپور کہانی ۔۔ جو کہ ایک ایسے نوجون کی کہانی ہے جسے بے مثل حسین نوجوان لڑکی کے ذریعے اغواء کر کے بھارت لے جایا گیا۔ اور یہیں سے کہانی اپنی سنسنی خیزی ، ایکشن اور رومانس کی ارتقائی منازل کی طرف پرواز کر جاتی ہے۔ مندروں کی سیاست، ان کا اندرونی ماحول، پنڈتوں، پجاریوں اور قدم قدم پر طلسم بکھیرتی خوبصورت داسیوں کے شب و روز کو کچھ اس انداز سے اجاگر کیا گیا ہے کہ پڑھنے والا جیسے اپنی آنکھوں سے تمام مناظر کا مشاہدہ کر رہا ہو۔ ہیرو کی زندگی میں کئی لڑکیاں آئیں جنہوں نے اُس کی مدد بھی کی۔ اور اُس کے ساتھ رومانس بھی کیا۔
Read more

Leave a Reply

You cannot copy content of this page