Lustful Episode-86-شہوت زادی قسط نمبر

شہوت زادی

شہوت زادی ۔کہانیوں کی دنیا کی بہترین کہانیوں میں سے ایک۔

شہوت زادی۔ایک جنس پرست اور شہوت کی ماری ہوئی عورت کی کہانی ہے ، لیکن حیرت کی بات یہ ہے کہ اُس کا تعلق ایک ایسے کٹر قسم کے گھرانے سے ہے کہ جہاں پر جنس کو ایک شجر ممنوعہ سمجھا جاتا ہے لیکن جیسا کہ آپ لوگ اس بات سے اچھی طرح باخبر ہیں کہ سیکس اور خاص کر شہوانی جزبات کا اس بات سے کوئی تعلق نہیں ہوتا کہ آپ کا تعلق کس گھرانے سے ہے؟ آپکے  گھراور خاندان والے  لوگ پابندی پسند ہیں یا آزاد خیال ؟ آپ اچھے ہیں یا برے۔یہاں تو جب شہوت زور پکڑتی ہے تو یہ سب باتیں خودبخود مائینس ہوتی چلی جاتی ہیں اور باقی رہ جاتی ہے بدن کی گرمی ۔۔۔جسے ٹھنڈا کرنے کے لیئے عورت کو کسی مرد کے موٹے ڈنڈے کی۔۔۔ اور مرد کو کسی گرم اور چکنی عورت کی ضرورت پڑتی ہے ۔

شہوت زادی کا تعارف

ہیلو دوستو میرا نام صبو حی ملک چوہان ہے میرے گھر والے اور عزیز رشتے دار پیار سے مجھے صبو کہتے ہیں
اس وقت میری عمر تقریباً  32 سال ہے میں شادی شدہ اور تین بچوں کی ماں ہوں میں عرصہ دراز سے اس فورم پر لکھی ہوئی سیکسی کہانیوں کو پڑھ کر انجوائے کر رہی ہوں اور ان گرم سٹوریز کو پڑھ پڑھ کر مجھے بھی حوصلہ ہوا کہ میں بھی آپ لوگوں کے ساتھ اپنی زندگی سے ُجڑی سیکس سے بھر پور کچھ حسین یادیں شئیر کروں کیونکہ میں چاہتی ہوں کہ جس طرح میں نے آپ لوگوں کی جنسی کہانیاں مزے لے لے کر پڑھی ہیں ویسے ہی آپ لوگ بھی مجھ پہ گزرے یہ جنسی تجربات ایک کہانی کی شکل میں پڑھ کرانجوائے کریں جیسے کہ میں آپ کی کہانیاں پڑھ کر کیا کرتی تھی ۔

یہاں میں آپ لوگوں سے ایک بات کو ضرور شئیر کرنا چاہوں گی اور وہ یہ کہ اس کے باوجود کہ میں ایک جنس پرست اور شہوت کی ماری ہوئی عورت ہوں لیکن حیرت کی بات یہ ہے کہ میرا تعلق ایک ایسے کٹر قسم کے گھرانے سے ہے کہ جہاں پر جنس کو ایک شج ِر ممنوعہ سمجھا جاتا ہے لیکن جیسا کہ آپ لوگ اس بات سے اچھی طرح باخبر ہیں کہ سیکس اور خاص کر شہوانی جزبات کا اس بات سے کوئی تعلق نہیں ہوتا کہ آپ کا تعلق کس گھرانے سے ہے؟ آپ کٹر لوگ ہیں یا آزاد خیال ؟ آپ اچھے ہیں یا برے۔یہاں تو جب شہوت زور پکڑتی ہے تو یہ سب باتیں خودبخود مائینس ہوتی چلی جاتی ہیں اور باقی رہ جاتی ہے بدن کی گرمی ۔۔۔جسے ٹھنڈا کرنے کے لیئے عورت کو کسی مرد کے موٹے ڈنڈے کی۔۔۔ اور مرد کو میرے جیسی کسی گرم اور چکنی عورت کی ضرورت پڑتی ہے ۔

ہاں تو دوستو میں جس دور سے اپنی کہانی کا آغاز کرنے والی ہوں تب ہم ملتان اور لاہور کے درمیان ایک قصبہ نما شہر ۔۔۔یا شہر نما قصبے
میں رہا کرتے تھے اور میں نے جس گھر میں آنکھ کھولی وہ ایک لوئر مڈل کلاس گھرانہ تھا اور میں اس گھر میں پیدا ہونے والی میں سب سے پہلی اولاد تھی ابا کی تھوڑی سی زمین تھی جس پر کھیتی باڑی کر کے وہ ہم لوگوں کا پیٹ پالتے تھے
اسی طرح لوئر مڈل کلاس ہونے کی وجہ سے ہمارا گھر بھی چھوٹا سا تھا جس میں دو ہی کمرے تھے ایک میں ابا اور امی سوتے تھے جبکہ دوسرے کمرے میں ہم بہن بھائی سویا کرتے تھے پتہ نہیں کیوں مجھے بچپن سے ہی اپنے
جنسی اعضاء میں ایک خاص دلچسپی پیدا ہو گئی تھی اور میں اکثر تنہائی میں ان سے کھیل کر حظ لیا کرتی تھی اور مزے کی بات یہ ہے کہ اس وقت مجھے اس بات کا قطعاً علم نہ تھا کہ جنس کیا ہوتی ہے؟ شہوت کس چڑیا کا نام ہے ؟ میں تو بس اپنے بدن۔۔۔ خاص کر اپنی دونوں ٹانگوں کے بیچ ۔۔۔ کی لکیر اور بدن کے اوپری حصے پر اُگنے والی چھوٹی چھوٹی چھاتیوں سے خوب کھیلا کرتی تھی۔ جس میں ۔۔۔ میں کبھی تو اپنی چوت کو ُمٹھی میں پکڑ کر دباتی تھی اور کبھی اپنے سینے کے ابھاروں سے چھیڑچھاڑ کیا کرتی تھی اس کام میں مجھے ایک عجیب سی لزت ملتی تھی غرض کہ بچپن سے ہی مجھے شہوت کی لت لگ
گئی تھی – فرق صرف اتنا ہے کہ اس وقت مجھے شہوت کے بارے میں کچھ معلوم نہ تھا جبکہ آج مجھے اچھی طرح سے پتہ ہے کہ سیکس کیا ہے اور شہوت ۔۔۔شہوت کا تو مجھے اس قدر زیادہ پتہ ہے اور میں اس قدر شہوت پرست ہوں کہ ۔۔۔میری سہلیاں اور خاص کر وہ لوگ جن کے ساتھ میرے خفیہ تعلق رہے ہیں ۔(یا ابھی تک ہیں ) وہ سب مجھے شہوت ذادی کہتے ہیں ۔ اسی لیئے میں نے رائیٹر سے اس کہانی کا نام بھی شہوت ذادی رکھنے کو کہا ہے۔

86-شہوت زادی قسط نمبر

تو فوزیہ باجی اسی نخوت سے کہنے لگی ۔۔۔ تم نے درست
پہچانا ۔۔۔ میں نے کبھی سستا سوٹ نہیں پہنا ۔۔پھر شبی کو
کہنے لگی چل اب اپنی بکس نکال ۔۔۔اور خود اس کے
سامنے دوسری کرسی پر بیٹھ گئیں ۔۔۔ میں نے دیکھا کہ
بھائی نے اپنے بیگ سے بک نکالی اور پھر باجی کے
سامنے وہ بک لے جا کر اس کے مموں کے ساتھ جوڑ دی
اور کہنے لگا باجی آج یہ جیپڑ پڑھانا ہے ۔۔ اپنی بڑی
سی چھاتی پر بھائی کا ہاتھ محسوس کر کے فوزیہ
تھوڑی سی بدکی لیکن بھائی کو کچھ نہیں کہا ۔۔۔ اور اشارے
سے اسے پڑھنے کے لیئے کہا۔۔۔ لیکن بھائی کا موڈ
پڑھنے کو بلکل نہیں تھا اس لیئے وہ ایک بار پھر اپنی جگہ
سے اُٹھا اور وہی کتاب فوزیہ باجی کے پاس لے گیا
اور۔۔۔ اس سے قبل کہ وہ ان کے اور نزدیک آتا فوزیہ باجی
ایک دم سخت لہجے میں بولیں ۔۔۔ بدتمیزی نہیں شبی۔۔۔
لیکن شبی نے ان کی بات سنی ان سنی کرتے ہوئے ان کے
قریب چلا گیا ۔۔ لیکن اس دفعہ فوزیہ باجی چونکہ پہلے
سے ہی ہوشیار تھی اس لیئے اس نے بھائی کو ہاتھ کے
اشارے سے پرے ہٹایا ۔۔۔۔اور پھر کہنے لگی۔۔۔۔۔۔ آرام سے
بیٹھو ورنہ میں تمہاری شکایت لگا دوں گی۔۔۔ اور باجی
کی بات سن کر شبی جا کر اپنی کرسی پر بیٹھ گیا اور تھوڑی
دیر بعد اس نے اپنے سر پر ہاتھ پھیرا ۔۔۔ یہ اس بات کی
نشانی تھی کہ اب میں کمرے میں آ جاؤں ۔۔ چنانچہ شبی کا
اشارہ پا کر میں کمرے میں داخل ہوئی اور جاتے ہی
بڑے خوش گوار انداز میں بولی۔۔ اوہ سوری باجی ۔۔۔ آج
چونکہ گڈی باجی گھر پر نہیں ہیں ۔۔اس لیئے مجھے ہی
دوپہر کے کھانے کا بندوبست کرنا پڑ رہا ہے۔۔۔ پھر میں
نے فوزیہ باجی کی طرف دیکھا اور کہنے لگی باجی اس
کا ٹیسٹ لے لینا ۔۔۔ میری بات سن کر نک چڑھی فوزیہ نے
ہاں میں سر ہلایا اور میں وہاں پر تھوڑی دیر بیٹھ کر
پھر ہانڈی کا بہانہ کر کے واپس چلی باہر نکل گئی اور
سیدھی کھڑکی کے ساتھ لگ کر کھڑی ہو گئی –
کچھ دیر بعد میں نے دیکھا کہ دیکھا کہ پڑھتے پڑھتے
اچانک شبی نے اپنے پاؤں لمبے کیئے اور سامنے بیٹھی
فوزیہ باجی کی گود میں رکھ دیئے ۔۔ادھر شبی کے پاؤں اپنی
گود میں دیکھ کر نک چڑھی فوزیہ آگ بگولہ ہو گئی اور
غضب ناک انداز میں شبی سے کہنے لگی ۔۔۔ اپنے پاؤں کو
یہاں سے ہٹاؤ ۔۔۔ درنہ۔۔۔۔ تو شبی فوزیہ باجی کی طرف
دیکھتے ہوئے کہنے لگا۔۔۔ اگر نہ ہٹاؤں تو؟ اس پر باجی
مزید غضب ناک انداز میں بولی۔۔۔ تو میں اُٹھ کر یہاں سے چلی
جاؤں گی ۔۔۔اور اس بات کی شکایت نہ صرف اپنی امی سے
بلکہ تمہارے بہن اور بہنوئی سے بھی جو کہ اتفاق سے میرا
بھائی بھی ہے سے لگاؤں گی ۔۔۔ بہنوئی والی بات سن کر شبی
نے اچانک خوف زدہ ہونے کی ایکٹنک کی اور کہنے لگا۔۔۔ نا
باجی ایسا غضب نہ کرنا اور شریف بچوں کی طرح اپنے
پاؤں کو وہاں سے ہٹا لیئے ۔۔۔ اور پڑھنے لگا۔۔۔۔۔ اسے
پڑھتے دیکھ کر اچانک فوزیہ باجی نے اس کی طرف دیکھتے
ہوئے کہا ۔۔۔ یہ آج تمہیں کیا ہو گیا ہے شبی؟ تو شبی نے
جیب پاس پڑا ہوا موبائل اُٹھایا ارور فوزیہ باجی کی طرف
دیکھتے ہوئے کہنے لگا۔۔۔ وہ دراصل باجی آج مجھے اپنی
ایک معشوق بہت یاد آ رہی ہے۔۔۔ پھر خود ہی موبائل کھولا ۔۔۔
اور کہنے لگا۔۔۔ وہ حرام زادی بڑی سیکسی تھی ۔۔۔اور میرے
خیال میں اس نے فوزیہ کی آواز والا فولڈر نکالا ۔۔۔۔۔۔۔اور ایک
بار پھر اپنے پاؤں پسار کر فوزیہ کی گود میں رکھ
دیئے۔۔۔
اپنی گودی میں شبی کے پاؤں کو دیکھتے ہی فوزیہ باجی آگ
بگولہ ہو گئی اور اس نے بڑے غصے سے اس کے پاؤں کواُٹھا
کر پرے پھینکا ۔۔۔۔ اور یہ کہتی ہوئی اُٹھ کر جانے لگی کہ
۔۔۔ حرامزدگی بھی کوئی حد ہوتی ہے ۔۔۔ جیسے ہی فوزیہ
باجی نے دروازے کی طرف اپنا قدم بڑھایا تو بلکل فلمی
سٹائل میں شبی نے اپنے موبائل کا والیم فُل کھولا ۔۔۔ اور
بڑی بے نیازی سے فوزیہ کی طرف دیکھتے ہوئے کہنے
لگا۔۔۔۔ جانے سے پہلے باجی جان یہ تو سنتی جاؤ۔۔۔ اور
اس کے ساتھ ہی کمرے میں فوزیہ کی آواز گونجی۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مجھے کب چودو گے میری جان۔۔۔۔ ؟دوسری طرف باہر کی
طرف قدم بڑھاتی ہوئی فوزیہ باجی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔اپنی آواز سن کر
ایک دم ٹھٹھک کر ُرک گئی۔۔۔۔ اور پھر وہ بڑی پھرتی سے
واپس ہوئی اور کسی چیل کی طرح واپس میز پر پڑے موبائل
پر جھپٹا مارا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ لیکن موبائل وہاں پڑا ہوتا تو ملتا
نا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ شبی کو شاید باجی سے پہلے ہی اس اقدام کی توقع
تھی اس لیئے جیسے ہی باجی نے موبائل پکڑنے کے لیئے
جھپٹا مارا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ شبی نے فورا ً ہی وہاں سے اپنے موبائل
کو اُٹھا لیا ۔۔۔اور بھاگ کر واش روم کے دروازے کے پاس
جا کر کھڑا ہو گیا ۔۔۔اور کہنے لگا۔۔۔۔ اس بھول میں ہر گز نہ
رہنا باجی کہ تمہارا یہ فون سیکس صرف اس موبائل میں
ہی محفوظ ہے۔۔ بلکہ اس کی ایک کاپی میں نے اپنے کمپیوٹر
اور دوسری کاپی میل بکس میں بھی محفوظ کی ہے ۔۔۔ اس
کے ساتھ ہی اس نے موبائل میں کیا ہوا پاز کا بٹن آن کر
دیا۔۔۔ اور دوسری طرف ۔۔۔۔ فوزیہ باجی کی سیکس میں ڈوبی
ہوئی آواز گونجی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ وہ کہہ رہی تھی۔۔۔۔۔۔۔آؤ نا جان کہ
میری پھدی سے گرمی کے مارے بھاپ اُٹھ رہی ہے۔۔۔۔اور
میں نے فوزیہ باجی کی طرف دیکھا ۔۔۔ اپنی آواز سن کر اس کا
گہرا سانولہ چہرہ تاریک تر ہو گیا تھا ۔۔۔

اگلی قسط بہت جلد

مزید اقساط  کے لیئے نیچے لینک پر کلک کریں

The essence of relationships –09– رشتوں کی چاشنی قسط نمبر

رشتوں کی چاشنی کہانی رومانس ، سسپنس ، فنٹاسی سے بھرپور کہانی ہے۔ ایک ایسے لڑکے کی کہانی جس کو گھر اور باہر پیار ہی پیار ملا جو ہر ایک کے درد اور غم میں اُس کا سانجھا رہا۔ جس کے گھر پر جب مصیبت آئی تو وہ اپنا آپ کھو بھول گیا۔
Read more

The essence of relationships –08– رشتوں کی چاشنی قسط نمبر

رشتوں کی چاشنی کہانی رومانس ، سسپنس ، فنٹاسی سے بھرپور کہانی ہے۔ ایک ایسے لڑکے کی کہانی جس کو گھر اور باہر پیار ہی پیار ملا جو ہر ایک کے درد اور غم میں اُس کا سانجھا رہا۔ جس کے گھر پر جب مصیبت آئی تو وہ اپنا آپ کھو بھول گیا۔
Read more
گاجی خان

Gaji Khan–98– گاجی خان قسط نمبر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور داستان ۔۔ گاجی خان ۔۔ داستان ہے پنجاب کے شہر سیالکوٹ کے ایک طاقتور اور بہادر اور عوام کی خیرخواہ ریاست کے حکمرانوں کی ۔ جس کے عدل و انصاف اور طاقت وبہادری کے چرچے ملک عام مشہور تھے ۔ جہاں ایک گھاٹ شیر اور بکری پانی پیتے۔ پھر اس خاندان کو کسی کی نظر لگ گئی اور یہ خاندان اپنوں کی غداری اور چالبازیوں سے اپنے مردوں سے محروم ہوتا گیا ۔ اور آخر کار گاجی خان خاندان میں ایک ہی وارث بچا ۔جو نہیں جانتا تھا کہ گاجی خان خاندان کو اور نہ جس سے اس کا کوئی تعلق تھا لیکن وارثت اُس کی طرف آئی ۔جس کے دعوےدار اُس سے زیادہ قوی اور ظالم تھے جو اپنی چالبازیوں اور خونخواری میں اپنا سانی نہیں رکھتے تھے۔ گاجی خان خاندان ایک خوبصورت قصبے میں دریائے چناب کے کنارے آباد ہے ۔ دریائے چناب ، دریا جو نجانے کتنی محبتوں کی داستان اپنی لہروں میں سمیٹے بہتا آرہا ہے۔اس کے کنارے سرسبز اور ہری بھری زمین ہے کشمیر کی ٹھنڈی فضاؤں سے اُترتا چناب سیالکوٹ سے گزرتا ہے۔ ایسے ہی سر سبز اور ہرے بھرے قصبے کی داستان ہے یہ۔۔۔ جو محبت کے احساس سے بھری ایک خونی داستان ہے۔بات کچھ پرانے دور کی ہے۔۔۔ مگر اُمید ہے کہ آپ کو گاجی خان کی یہ داستان پسند آئے گی۔
Read more
گاجی خان

Gaji Khan–97– گاجی خان قسط نمبر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور داستان ۔۔ گاجی خان ۔۔ داستان ہے پنجاب کے شہر سیالکوٹ کے ایک طاقتور اور بہادر اور عوام کی خیرخواہ ریاست کے حکمرانوں کی ۔ جس کے عدل و انصاف اور طاقت وبہادری کے چرچے ملک عام مشہور تھے ۔ جہاں ایک گھاٹ شیر اور بکری پانی پیتے۔ پھر اس خاندان کو کسی کی نظر لگ گئی اور یہ خاندان اپنوں کی غداری اور چالبازیوں سے اپنے مردوں سے محروم ہوتا گیا ۔ اور آخر کار گاجی خان خاندان میں ایک ہی وارث بچا ۔جو نہیں جانتا تھا کہ گاجی خان خاندان کو اور نہ جس سے اس کا کوئی تعلق تھا لیکن وارثت اُس کی طرف آئی ۔جس کے دعوےدار اُس سے زیادہ قوی اور ظالم تھے جو اپنی چالبازیوں اور خونخواری میں اپنا سانی نہیں رکھتے تھے۔ گاجی خان خاندان ایک خوبصورت قصبے میں دریائے چناب کے کنارے آباد ہے ۔ دریائے چناب ، دریا جو نجانے کتنی محبتوں کی داستان اپنی لہروں میں سمیٹے بہتا آرہا ہے۔اس کے کنارے سرسبز اور ہری بھری زمین ہے کشمیر کی ٹھنڈی فضاؤں سے اُترتا چناب سیالکوٹ سے گزرتا ہے۔ ایسے ہی سر سبز اور ہرے بھرے قصبے کی داستان ہے یہ۔۔۔ جو محبت کے احساس سے بھری ایک خونی داستان ہے۔بات کچھ پرانے دور کی ہے۔۔۔ مگر اُمید ہے کہ آپ کو گاجی خان کی یہ داستان پسند آئے گی۔
Read more
سمگلر

Smuggler –224–سمگلر قسط نمبر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور فخریا کہانی ۔۔سمگلر۔۔ ایکشن ، سسپنس ، رومانس اور سیکس سے پھرپور کہانی ۔۔ جو کہ ایک ایسے نوجون کی کہانی ہے جسے بے مثل حسین نوجوان لڑکی کے ذریعے اغواء کر کے بھارت لے جایا گیا۔ اور یہیں سے کہانی اپنی سنسنی خیزی ، ایکشن اور رومانس کی ارتقائی منازل کی طرف پرواز کر جاتی ہے۔ مندروں کی سیاست، ان کا اندرونی ماحول، پنڈتوں، پجاریوں اور قدم قدم پر طلسم بکھیرتی خوبصورت داسیوں کے شب و روز کو کچھ اس انداز سے اجاگر کیا گیا ہے کہ پڑھنے والا جیسے اپنی آنکھوں سے تمام مناظر کا مشاہدہ کر رہا ہو۔ ہیرو کی زندگی میں کئی لڑکیاں آئیں جنہوں نے اُس کی مدد بھی کی۔ اور اُس کے ساتھ رومانس بھی کیا۔
Read more
سمگلر

Smuggler –223–سمگلر قسط نمبر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور فخریا کہانی ۔۔سمگلر۔۔ ایکشن ، سسپنس ، رومانس اور سیکس سے پھرپور کہانی ۔۔ جو کہ ایک ایسے نوجون کی کہانی ہے جسے بے مثل حسین نوجوان لڑکی کے ذریعے اغواء کر کے بھارت لے جایا گیا۔ اور یہیں سے کہانی اپنی سنسنی خیزی ، ایکشن اور رومانس کی ارتقائی منازل کی طرف پرواز کر جاتی ہے۔ مندروں کی سیاست، ان کا اندرونی ماحول، پنڈتوں، پجاریوں اور قدم قدم پر طلسم بکھیرتی خوبصورت داسیوں کے شب و روز کو کچھ اس انداز سے اجاگر کیا گیا ہے کہ پڑھنے والا جیسے اپنی آنکھوں سے تمام مناظر کا مشاہدہ کر رہا ہو۔ ہیرو کی زندگی میں کئی لڑکیاں آئیں جنہوں نے اُس کی مدد بھی کی۔ اور اُس کے ساتھ رومانس بھی کیا۔
Read more

Leave a Reply

You cannot copy content of this page