Lustful Episode-87-شہوت زادی قسط نمبر

شہوت زادی

شہوت زادی ۔کہانیوں کی دنیا کی بہترین کہانیوں میں سے ایک۔

شہوت زادی۔ایک جنس پرست اور شہوت کی ماری ہوئی عورت کی کہانی ہے ، لیکن حیرت کی بات یہ ہے کہ اُس کا تعلق ایک ایسے کٹر قسم کے گھرانے سے ہے کہ جہاں پر جنس کو ایک شجر ممنوعہ سمجھا جاتا ہے لیکن جیسا کہ آپ لوگ اس بات سے اچھی طرح باخبر ہیں کہ سیکس اور خاص کر شہوانی جزبات کا اس بات سے کوئی تعلق نہیں ہوتا کہ آپ کا تعلق کس گھرانے سے ہے؟ آپکے  گھراور خاندان والے  لوگ پابندی پسند ہیں یا آزاد خیال ؟ آپ اچھے ہیں یا برے۔یہاں تو جب شہوت زور پکڑتی ہے تو یہ سب باتیں خودبخود مائینس ہوتی چلی جاتی ہیں اور باقی رہ جاتی ہے بدن کی گرمی ۔۔۔جسے ٹھنڈا کرنے کے لیئے عورت کو کسی مرد کے موٹے ڈنڈے کی۔۔۔ اور مرد کو کسی گرم اور چکنی عورت کی ضرورت پڑتی ہے ۔

شہوت زادی کا تعارف

ہیلو دوستو میرا نام صبو حی ملک چوہان ہے میرے گھر والے اور عزیز رشتے دار پیار سے مجھے صبو کہتے ہیں
اس وقت میری عمر تقریباً  32 سال ہے میں شادی شدہ اور تین بچوں کی ماں ہوں میں عرصہ دراز سے اس فورم پر لکھی ہوئی سیکسی کہانیوں کو پڑھ کر انجوائے کر رہی ہوں اور ان گرم سٹوریز کو پڑھ پڑھ کر مجھے بھی حوصلہ ہوا کہ میں بھی آپ لوگوں کے ساتھ اپنی زندگی سے ُجڑی سیکس سے بھر پور کچھ حسین یادیں شئیر کروں کیونکہ میں چاہتی ہوں کہ جس طرح میں نے آپ لوگوں کی جنسی کہانیاں مزے لے لے کر پڑھی ہیں ویسے ہی آپ لوگ بھی مجھ پہ گزرے یہ جنسی تجربات ایک کہانی کی شکل میں پڑھ کرانجوائے کریں جیسے کہ میں آپ کی کہانیاں پڑھ کر کیا کرتی تھی ۔

یہاں میں آپ لوگوں سے ایک بات کو ضرور شئیر کرنا چاہوں گی اور وہ یہ کہ اس کے باوجود کہ میں ایک جنس پرست اور شہوت کی ماری ہوئی عورت ہوں لیکن حیرت کی بات یہ ہے کہ میرا تعلق ایک ایسے کٹر قسم کے گھرانے سے ہے کہ جہاں پر جنس کو ایک شج ِر ممنوعہ سمجھا جاتا ہے لیکن جیسا کہ آپ لوگ اس بات سے اچھی طرح باخبر ہیں کہ سیکس اور خاص کر شہوانی جزبات کا اس بات سے کوئی تعلق نہیں ہوتا کہ آپ کا تعلق کس گھرانے سے ہے؟ آپ کٹر لوگ ہیں یا آزاد خیال ؟ آپ اچھے ہیں یا برے۔یہاں تو جب شہوت زور پکڑتی ہے تو یہ سب باتیں خودبخود مائینس ہوتی چلی جاتی ہیں اور باقی رہ جاتی ہے بدن کی گرمی ۔۔۔جسے ٹھنڈا کرنے کے لیئے عورت کو کسی مرد کے موٹے ڈنڈے کی۔۔۔ اور مرد کو میرے جیسی کسی گرم اور چکنی عورت کی ضرورت پڑتی ہے ۔

ہاں تو دوستو میں جس دور سے اپنی کہانی کا آغاز کرنے والی ہوں تب ہم ملتان اور لاہور کے درمیان ایک قصبہ نما شہر ۔۔۔یا شہر نما قصبے
میں رہا کرتے تھے اور میں نے جس گھر میں آنکھ کھولی وہ ایک لوئر مڈل کلاس گھرانہ تھا اور میں اس گھر میں پیدا ہونے والی میں سب سے پہلی اولاد تھی ابا کی تھوڑی سی زمین تھی جس پر کھیتی باڑی کر کے وہ ہم لوگوں کا پیٹ پالتے تھے
اسی طرح لوئر مڈل کلاس ہونے کی وجہ سے ہمارا گھر بھی چھوٹا سا تھا جس میں دو ہی کمرے تھے ایک میں ابا اور امی سوتے تھے جبکہ دوسرے کمرے میں ہم بہن بھائی سویا کرتے تھے پتہ نہیں کیوں مجھے بچپن سے ہی اپنے
جنسی اعضاء میں ایک خاص دلچسپی پیدا ہو گئی تھی اور میں اکثر تنہائی میں ان سے کھیل کر حظ لیا کرتی تھی اور مزے کی بات یہ ہے کہ اس وقت مجھے اس بات کا قطعاً علم نہ تھا کہ جنس کیا ہوتی ہے؟ شہوت کس چڑیا کا نام ہے ؟ میں تو بس اپنے بدن۔۔۔ خاص کر اپنی دونوں ٹانگوں کے بیچ ۔۔۔ کی لکیر اور بدن کے اوپری حصے پر اُگنے والی چھوٹی چھوٹی چھاتیوں سے خوب کھیلا کرتی تھی۔ جس میں ۔۔۔ میں کبھی تو اپنی چوت کو ُمٹھی میں پکڑ کر دباتی تھی اور کبھی اپنے سینے کے ابھاروں سے چھیڑچھاڑ کیا کرتی تھی اس کام میں مجھے ایک عجیب سی لزت ملتی تھی غرض کہ بچپن سے ہی مجھے شہوت کی لت لگ
گئی تھی – فرق صرف اتنا ہے کہ اس وقت مجھے شہوت کے بارے میں کچھ معلوم نہ تھا جبکہ آج مجھے اچھی طرح سے پتہ ہے کہ سیکس کیا ہے اور شہوت ۔۔۔شہوت کا تو مجھے اس قدر زیادہ پتہ ہے اور میں اس قدر شہوت پرست ہوں کہ ۔۔۔میری سہلیاں اور خاص کر وہ لوگ جن کے ساتھ میرے خفیہ تعلق رہے ہیں ۔(یا ابھی تک ہیں ) وہ سب مجھے شہوت ذادی کہتے ہیں ۔ اسی لیئے میں نے رائیٹر سے اس کہانی کا نام بھی شہوت ذادی رکھنے کو کہا ہے۔

87-شہوت زادی قسط نمبر

پھر میں نے دیکھا کہ کافی دیر تک وہ اپنے ہونٹ کاٹتی رہی پھر وہ بڑے ہی
مجروح لہجے میں بولی ۔۔۔۔۔شبی۔۔۔۔ کیا تم ہی شہزاد ہو؟ تو
شبی مسکراتے ہوئے دل ہاتھ رکھ کر بولا ۔۔۔ جی مس
سیکسی میں ہی آپ کا شہزاد ہوں جو کہ ایم بی بی ایس
کا سٹوڈنٹ اور آپ کے جسم کا سچا عاشق ہے۔
شبی کی بات سن کر فوزیہ باجی کے تاریک چہرے پر ایک لہر
سی آ گئی ۔۔ اور اس سے قبل کہ وہ کچھ کہتی شبی اس سے
کہنے لگا۔۔۔ میڈم پلیز۔۔اب اپنی چئیر پر بیٹھ جاؤ۔۔۔ فوزیہ باجی
نے شبی کی بات سنی ان سنی کرتے ہوئے کہا کہ فرض کرو
کہ میں تمہارے بات نہ مانوں تو تم کیا کرو گے؟ پھر خود
ہی طنزیہ لہجے میں کہنے لگی ۔۔۔ میری آواز لوگوں کو یہ
کہہ کر سناؤ گے کہ یہ ہے فوزیہ باجی میری خالہ کی بیٹی
اور میری بہن کی نند ۔۔۔ جس کو میں نے دھوکے سے
پھنسایا تھا۔۔۔۔ فوزیہ باجی کی بات سن کرشبی کہنے لگا ۔۔۔
کس زمانے کی بات کر رہی ہو باجی ۔۔۔ میں بھلا ایسا کیوں
چاہوں گا ؟ پھر باجی کی آنکھو ں میں آنکھیں ڈال کر بولا۔۔۔۔ تم
کہاں رہتی ہو پیاری باجی ۔۔۔ سنو اگر آپ نے میری بات نہ
مانی تو میں صرف اور صرف اتنا کروں گا کہ ۔۔۔ آپ کے فون
سیکس کی ساری فائلز ۔۔۔۔اپنے جعلی اکاؤنٹ سے یو ٹیوب
اور اس جیسی باقی سائیٹس پر اپ لوڈ کر دوں گا ۔۔۔ اور پھر
صرف چند بندوں کو یہ کہوں گا ۔۔ یار دیکھو کیا زمانہ آ گیا ہے
فوزیہ باجی یو ٹیوب پہ خود ہی اپنے سیکس کے بارے
میں بتا رہی ہے کہ اس کو کس کس نے چودا ۔۔۔ اور اس
کے ساتھ ساتھ اپنے یار کے ساتھ فون سیکس بھی کر رہی
ہے۔۔۔۔ شبی کی بات سن کر فوزیہ باجی کو حالات کی سنگینی کا
احساس ہوا اور وہ شبی کی طرف دیکھ کر بولی۔۔۔۔ بہت حرامی
ہو تم۔۔۔۔ باجی کی گالی سن کر بھائی زرا بھی بے مزہ نہ
ہوا ۔۔ بلکہ ہنس کر بولا ۔۔۔۔ کیا خیال ہے میڈم ۔۔۔ اب کرسی پر
بیٹھا جائے؟ بھائی کی بات سن کر فوزیہ باجی نے ایک لمحے
کے لیئے سوچا ۔۔۔۔اور پھر شبی کی طرف قہر بھری نظروں
سے دیکھتی ہوئی کرسی پر بیٹھ گئی۔۔۔۔۔
جیسے ہی باجی کرسی پر بیٹھی ۔۔۔۔ تو شبی نے دوبارہ سے
اپنی ٹانگوں کو لمبا کیا اور سامنے پڑے میز پر رکھ دیا ۔۔۔
پھر باجی سے مخاطب ہو کر کہنے لگا۔۔۔۔ آپ نے میری ٹانگوں
کو جہاں سے اُٹھا کر اس میز پر رکھا تھا ۔۔اب انہیں دوبارہ
وہیں پر رکھ دو۔۔۔۔ اس کی بات سن کر فوزیہ باجی نے بڑے
غصے سے اس کی طرف دیکھا ۔۔۔اور پھر شبی کی ٹانگیں اپنی
گود میں رکھ لیں۔۔۔۔ اس کے بعد شبی بولا۔۔۔۔ باجی آپ سے
ایک درخواست ہے کہ غصے والے پوز دینا چھوڑ دیں۔۔۔اور اب
میری دائیں ٹانگ کو پکڑ کر۔۔۔۔ اپنی دونوں ٹانگوں کے درمیان
والی جگہ پر رکھ دیں ۔۔۔۔اور فوزیہ باجی نے ایسے ہی کیا ۔۔۔
پھر بھائی فوزیہ باجی سے کہنے لگا۔۔۔۔ اب میرے پاؤں کے
انگھوٹھے کو پکڑ کر اپنی ۔۔۔۔ پھدی پر رگڑو۔۔۔۔ بھائی کی یہ
بات سن کر فوزیہ باجی کہنے لگی ۔۔ شبی دیکھو تم حد
سے آگے بڑھ رہے ہو۔۔تو بھائی جواب دیتے ہوئے بولا۔۔۔نو نو
۔۔۔ میڈم ابھی تو شروعات ہوئی ہے۔۔۔ اور آپ ابھی سے حد کی
بات کر رہی ہو۔۔۔ پھر بولا ۔۔۔ جو آپ سے کہا گیا ہے وہ کرو
پلیززززززز۔۔۔۔ اور پھر میرے دیکھتے ہی دیکھتے فوزیہ
باجی نے بھائی کا انگھوٹھا پکڑا ۔۔۔اور اپنی چوت پر پھیرنے
لگی۔۔۔
کچھ دیر بعد بھائی بولا۔۔۔۔ ہوں ۔۔ باجی آپ اتنی دیر سے میرا
انگھوٹھا اپنی پھدی پر رگڑ رہی ہو ۔۔۔۔۔لیکن ۔۔۔ آپ کی پھدی
ابھی تک گیلی کیوں نہیں ہوئی؟۔۔شبی کی بات کا فوزیہ باجی
نے کوئی جواب نہیں دیا۔۔۔۔ بس اس کی طرف دیکھتے ہوئے
اپنی چوت پر اس کا انگھوٹھا رگڑتی رہی ۔۔ تھوڑی دیر بعد
۔۔۔ شبی کہنے لگا ۔۔مزہ نہیں آ رہا باجی۔۔۔۔ اب ایسا کریں کہ اپنی
شلوار کا نالہ کھولیں ۔۔۔ شبی کی بات سن کر فوزیہ باجی بڑے
ہی سخت لہجے میں کہنے لگیں ۔۔۔۔ کیا بک رہے ہوشبی۔۔۔ اس
پر شبی ان سے بھی اونچی آواز میں بولا۔۔۔ جیسا کہا ہے کرو۔۔
شبی کی اونچی آواز سن کر باجی ایک دم گھبرا گئی۔۔۔اور کہنے
لگی ۔۔تم آرام سے نہیں بول سکتےتھے۔۔صبو نے سن لیا تو؟اس
پر شبی ایک شیطانی مسکراہٹ کے ساتھ بولا۔۔۔ آپ باجی کے
سننے سے گھبرا رہی ہو ۔۔۔ سوچو ۔۔۔ جب آپ کی آواز آپ کی
ساری سٹوڈنٹ۔۔۔اور آس پڑوس کے لوگ ۔۔۔اور فیملی والے
سنیں گے تو کیا ہو گا؟؟؟؟؟؟؟۔۔۔ بھائی کی بات سن کر فوزیہ
باجی کی رہی سہی اکڑ بھی ختم ہو گئی۔۔۔اور وہ بڑے ہی
التجائیہ لہجے میں شبی سے کہنے لگی۔۔۔۔ ایسا نہیں کرنا
پلیززززز ۔۔۔ورنہ میں تو مر جاؤں گی ۔۔۔اس پر شبی کہنے
لگا۔۔۔آپ چاہتی ہو نا کہ میں ایسا نہ کروں ؟ تو جیسا میں کہہ
رہا ہوں ویسا ویسا کرتی جائیں اب چلیں شاباش ۔۔۔ اپنی
شلوار کا نالہ کھولیں ۔۔۔اس پر فوزیہ باجی کہنے لگیں میں نالہ
نہیں پہنتی۔۔۔ تو شبی بولا یہ تو اور بھی اچھی بات ہے
چلیں اب اپنی شلوار اتار یں۔۔۔ شبی کی بات سن کر فوزیہ
باجی نے بغیر حیلہ و حجت کے اپنی شلوار گھٹنوں تک
اتار دی۔۔۔ یہ دیکھ کر شبی کہنے لگا۔۔۔۔۔ پوری شلوار کیوں
نہیں اتاری۔۔۔ تو وہ بولی۔۔۔ صبو نہ آ جائے اس لیئے۔۔۔ اور
پھر اس نے شبی کا دائیں پاؤں پکڑ کے اپنی ننگی چوت پر
رکھ دیا۔۔۔۔اور اسے ہولے ہولے رگڑنے لگی۔۔۔۔ تھوڑی دیر بعد
شبی کی آواز گونجی ہو کہہ رہا تھا ۔۔۔ باجی تیری چوت گرم ہونا
شروع ہو گئی ہے۔۔۔ اس لیئے اب میرے انگھوٹھے کو اپنی
چوت کے اندر لے جا۔۔۔

اگلی قسط بہت جلد

مزید اقساط  کے لیئے نیچے لینک پر کلک کریں

The essence of relationships –09– رشتوں کی چاشنی قسط نمبر

رشتوں کی چاشنی کہانی رومانس ، سسپنس ، فنٹاسی سے بھرپور کہانی ہے۔ ایک ایسے لڑکے کی کہانی جس کو گھر اور باہر پیار ہی پیار ملا جو ہر ایک کے درد اور غم میں اُس کا سانجھا رہا۔ جس کے گھر پر جب مصیبت آئی تو وہ اپنا آپ کھو بھول گیا۔
Read more

The essence of relationships –08– رشتوں کی چاشنی قسط نمبر

رشتوں کی چاشنی کہانی رومانس ، سسپنس ، فنٹاسی سے بھرپور کہانی ہے۔ ایک ایسے لڑکے کی کہانی جس کو گھر اور باہر پیار ہی پیار ملا جو ہر ایک کے درد اور غم میں اُس کا سانجھا رہا۔ جس کے گھر پر جب مصیبت آئی تو وہ اپنا آپ کھو بھول گیا۔
Read more
گاجی خان

Gaji Khan–98– گاجی خان قسط نمبر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور داستان ۔۔ گاجی خان ۔۔ داستان ہے پنجاب کے شہر سیالکوٹ کے ایک طاقتور اور بہادر اور عوام کی خیرخواہ ریاست کے حکمرانوں کی ۔ جس کے عدل و انصاف اور طاقت وبہادری کے چرچے ملک عام مشہور تھے ۔ جہاں ایک گھاٹ شیر اور بکری پانی پیتے۔ پھر اس خاندان کو کسی کی نظر لگ گئی اور یہ خاندان اپنوں کی غداری اور چالبازیوں سے اپنے مردوں سے محروم ہوتا گیا ۔ اور آخر کار گاجی خان خاندان میں ایک ہی وارث بچا ۔جو نہیں جانتا تھا کہ گاجی خان خاندان کو اور نہ جس سے اس کا کوئی تعلق تھا لیکن وارثت اُس کی طرف آئی ۔جس کے دعوےدار اُس سے زیادہ قوی اور ظالم تھے جو اپنی چالبازیوں اور خونخواری میں اپنا سانی نہیں رکھتے تھے۔ گاجی خان خاندان ایک خوبصورت قصبے میں دریائے چناب کے کنارے آباد ہے ۔ دریائے چناب ، دریا جو نجانے کتنی محبتوں کی داستان اپنی لہروں میں سمیٹے بہتا آرہا ہے۔اس کے کنارے سرسبز اور ہری بھری زمین ہے کشمیر کی ٹھنڈی فضاؤں سے اُترتا چناب سیالکوٹ سے گزرتا ہے۔ ایسے ہی سر سبز اور ہرے بھرے قصبے کی داستان ہے یہ۔۔۔ جو محبت کے احساس سے بھری ایک خونی داستان ہے۔بات کچھ پرانے دور کی ہے۔۔۔ مگر اُمید ہے کہ آپ کو گاجی خان کی یہ داستان پسند آئے گی۔
Read more
گاجی خان

Gaji Khan–97– گاجی خان قسط نمبر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور داستان ۔۔ گاجی خان ۔۔ داستان ہے پنجاب کے شہر سیالکوٹ کے ایک طاقتور اور بہادر اور عوام کی خیرخواہ ریاست کے حکمرانوں کی ۔ جس کے عدل و انصاف اور طاقت وبہادری کے چرچے ملک عام مشہور تھے ۔ جہاں ایک گھاٹ شیر اور بکری پانی پیتے۔ پھر اس خاندان کو کسی کی نظر لگ گئی اور یہ خاندان اپنوں کی غداری اور چالبازیوں سے اپنے مردوں سے محروم ہوتا گیا ۔ اور آخر کار گاجی خان خاندان میں ایک ہی وارث بچا ۔جو نہیں جانتا تھا کہ گاجی خان خاندان کو اور نہ جس سے اس کا کوئی تعلق تھا لیکن وارثت اُس کی طرف آئی ۔جس کے دعوےدار اُس سے زیادہ قوی اور ظالم تھے جو اپنی چالبازیوں اور خونخواری میں اپنا سانی نہیں رکھتے تھے۔ گاجی خان خاندان ایک خوبصورت قصبے میں دریائے چناب کے کنارے آباد ہے ۔ دریائے چناب ، دریا جو نجانے کتنی محبتوں کی داستان اپنی لہروں میں سمیٹے بہتا آرہا ہے۔اس کے کنارے سرسبز اور ہری بھری زمین ہے کشمیر کی ٹھنڈی فضاؤں سے اُترتا چناب سیالکوٹ سے گزرتا ہے۔ ایسے ہی سر سبز اور ہرے بھرے قصبے کی داستان ہے یہ۔۔۔ جو محبت کے احساس سے بھری ایک خونی داستان ہے۔بات کچھ پرانے دور کی ہے۔۔۔ مگر اُمید ہے کہ آپ کو گاجی خان کی یہ داستان پسند آئے گی۔
Read more
سمگلر

Smuggler –224–سمگلر قسط نمبر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور فخریا کہانی ۔۔سمگلر۔۔ ایکشن ، سسپنس ، رومانس اور سیکس سے پھرپور کہانی ۔۔ جو کہ ایک ایسے نوجون کی کہانی ہے جسے بے مثل حسین نوجوان لڑکی کے ذریعے اغواء کر کے بھارت لے جایا گیا۔ اور یہیں سے کہانی اپنی سنسنی خیزی ، ایکشن اور رومانس کی ارتقائی منازل کی طرف پرواز کر جاتی ہے۔ مندروں کی سیاست، ان کا اندرونی ماحول، پنڈتوں، پجاریوں اور قدم قدم پر طلسم بکھیرتی خوبصورت داسیوں کے شب و روز کو کچھ اس انداز سے اجاگر کیا گیا ہے کہ پڑھنے والا جیسے اپنی آنکھوں سے تمام مناظر کا مشاہدہ کر رہا ہو۔ ہیرو کی زندگی میں کئی لڑکیاں آئیں جنہوں نے اُس کی مدد بھی کی۔ اور اُس کے ساتھ رومانس بھی کیا۔
Read more
سمگلر

Smuggler –223–سمگلر قسط نمبر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور فخریا کہانی ۔۔سمگلر۔۔ ایکشن ، سسپنس ، رومانس اور سیکس سے پھرپور کہانی ۔۔ جو کہ ایک ایسے نوجون کی کہانی ہے جسے بے مثل حسین نوجوان لڑکی کے ذریعے اغواء کر کے بھارت لے جایا گیا۔ اور یہیں سے کہانی اپنی سنسنی خیزی ، ایکشن اور رومانس کی ارتقائی منازل کی طرف پرواز کر جاتی ہے۔ مندروں کی سیاست، ان کا اندرونی ماحول، پنڈتوں، پجاریوں اور قدم قدم پر طلسم بکھیرتی خوبصورت داسیوں کے شب و روز کو کچھ اس انداز سے اجاگر کیا گیا ہے کہ پڑھنے والا جیسے اپنی آنکھوں سے تمام مناظر کا مشاہدہ کر رہا ہو۔ ہیرو کی زندگی میں کئی لڑکیاں آئیں جنہوں نے اُس کی مدد بھی کی۔ اور اُس کے ساتھ رومانس بھی کیا۔
Read more

Leave a Reply

You cannot copy content of this page