Lustful Episode-89-شہوت زادی قسط نمبر

شہوت زادی

شہوت زادی ۔کہانیوں کی دنیا کی بہترین کہانیوں میں سے ایک۔

شہوت زادی۔ایک جنس پرست اور شہوت کی ماری ہوئی عورت کی کہانی ہے ، لیکن حیرت کی بات یہ ہے کہ اُس کا تعلق ایک ایسے کٹر قسم کے گھرانے سے ہے کہ جہاں پر جنس کو ایک شجر ممنوعہ سمجھا جاتا ہے لیکن جیسا کہ آپ لوگ اس بات سے اچھی طرح باخبر ہیں کہ سیکس اور خاص کر شہوانی جزبات کا اس بات سے کوئی تعلق نہیں ہوتا کہ آپ کا تعلق کس گھرانے سے ہے؟ آپکے  گھراور خاندان والے  لوگ پابندی پسند ہیں یا آزاد خیال ؟ آپ اچھے ہیں یا برے۔یہاں تو جب شہوت زور پکڑتی ہے تو یہ سب باتیں خودبخود مائینس ہوتی چلی جاتی ہیں اور باقی رہ جاتی ہے بدن کی گرمی ۔۔۔جسے ٹھنڈا کرنے کے لیئے عورت کو کسی مرد کے موٹے ڈنڈے کی۔۔۔ اور مرد کو کسی گرم اور چکنی عورت کی ضرورت پڑتی ہے ۔

شہوت زادی کا تعارف

ہیلو دوستو میرا نام صبو حی ملک چوہان ہے میرے گھر والے اور عزیز رشتے دار پیار سے مجھے صبو کہتے ہیں
اس وقت میری عمر تقریباً  32 سال ہے میں شادی شدہ اور تین بچوں کی ماں ہوں میں عرصہ دراز سے اس فورم پر لکھی ہوئی سیکسی کہانیوں کو پڑھ کر انجوائے کر رہی ہوں اور ان گرم سٹوریز کو پڑھ پڑھ کر مجھے بھی حوصلہ ہوا کہ میں بھی آپ لوگوں کے ساتھ اپنی زندگی سے ُجڑی سیکس سے بھر پور کچھ حسین یادیں شئیر کروں کیونکہ میں چاہتی ہوں کہ جس طرح میں نے آپ لوگوں کی جنسی کہانیاں مزے لے لے کر پڑھی ہیں ویسے ہی آپ لوگ بھی مجھ پہ گزرے یہ جنسی تجربات ایک کہانی کی شکل میں پڑھ کرانجوائے کریں جیسے کہ میں آپ کی کہانیاں پڑھ کر کیا کرتی تھی ۔

یہاں میں آپ لوگوں سے ایک بات کو ضرور شئیر کرنا چاہوں گی اور وہ یہ کہ اس کے باوجود کہ میں ایک جنس پرست اور شہوت کی ماری ہوئی عورت ہوں لیکن حیرت کی بات یہ ہے کہ میرا تعلق ایک ایسے کٹر قسم کے گھرانے سے ہے کہ جہاں پر جنس کو ایک شج ِر ممنوعہ سمجھا جاتا ہے لیکن جیسا کہ آپ لوگ اس بات سے اچھی طرح باخبر ہیں کہ سیکس اور خاص کر شہوانی جزبات کا اس بات سے کوئی تعلق نہیں ہوتا کہ آپ کا تعلق کس گھرانے سے ہے؟ آپ کٹر لوگ ہیں یا آزاد خیال ؟ آپ اچھے ہیں یا برے۔یہاں تو جب شہوت زور پکڑتی ہے تو یہ سب باتیں خودبخود مائینس ہوتی چلی جاتی ہیں اور باقی رہ جاتی ہے بدن کی گرمی ۔۔۔جسے ٹھنڈا کرنے کے لیئے عورت کو کسی مرد کے موٹے ڈنڈے کی۔۔۔ اور مرد کو میرے جیسی کسی گرم اور چکنی عورت کی ضرورت پڑتی ہے ۔

ہاں تو دوستو میں جس دور سے اپنی کہانی کا آغاز کرنے والی ہوں تب ہم ملتان اور لاہور کے درمیان ایک قصبہ نما شہر ۔۔۔یا شہر نما قصبے
میں رہا کرتے تھے اور میں نے جس گھر میں آنکھ کھولی وہ ایک لوئر مڈل کلاس گھرانہ تھا اور میں اس گھر میں پیدا ہونے والی میں سب سے پہلی اولاد تھی ابا کی تھوڑی سی زمین تھی جس پر کھیتی باڑی کر کے وہ ہم لوگوں کا پیٹ پالتے تھے
اسی طرح لوئر مڈل کلاس ہونے کی وجہ سے ہمارا گھر بھی چھوٹا سا تھا جس میں دو ہی کمرے تھے ایک میں ابا اور امی سوتے تھے جبکہ دوسرے کمرے میں ہم بہن بھائی سویا کرتے تھے پتہ نہیں کیوں مجھے بچپن سے ہی اپنے
جنسی اعضاء میں ایک خاص دلچسپی پیدا ہو گئی تھی اور میں اکثر تنہائی میں ان سے کھیل کر حظ لیا کرتی تھی اور مزے کی بات یہ ہے کہ اس وقت مجھے اس بات کا قطعاً علم نہ تھا کہ جنس کیا ہوتی ہے؟ شہوت کس چڑیا کا نام ہے ؟ میں تو بس اپنے بدن۔۔۔ خاص کر اپنی دونوں ٹانگوں کے بیچ ۔۔۔ کی لکیر اور بدن کے اوپری حصے پر اُگنے والی چھوٹی چھوٹی چھاتیوں سے خوب کھیلا کرتی تھی۔ جس میں ۔۔۔ میں کبھی تو اپنی چوت کو ُمٹھی میں پکڑ کر دباتی تھی اور کبھی اپنے سینے کے ابھاروں سے چھیڑچھاڑ کیا کرتی تھی اس کام میں مجھے ایک عجیب سی لزت ملتی تھی غرض کہ بچپن سے ہی مجھے شہوت کی لت لگ
گئی تھی – فرق صرف اتنا ہے کہ اس وقت مجھے شہوت کے بارے میں کچھ معلوم نہ تھا جبکہ آج مجھے اچھی طرح سے پتہ ہے کہ سیکس کیا ہے اور شہوت ۔۔۔شہوت کا تو مجھے اس قدر زیادہ پتہ ہے اور میں اس قدر شہوت پرست ہوں کہ ۔۔۔میری سہلیاں اور خاص کر وہ لوگ جن کے ساتھ میرے خفیہ تعلق رہے ہیں ۔(یا ابھی تک ہیں ) وہ سب مجھے شہوت ذادی کہتے ہیں ۔ اسی لیئے میں نے رائیٹر سے اس کہانی کا نام بھی شہوت ذادی رکھنے کو کہا ہے۔

89-شہوت زادی قسط نمبر

فوزیہ باجی کو یہ آواز سنا کر بھائی نے پھر سے اسے
پاز کیا اور اس سے پہلے کہ بھائی کچھ کہتا فوزیہ
باجی ایک دم گھومی اور ۔۔بھائی کے سامنے اپنی گانڈ کر
شیپ والی مربع شکل کی ”Hدی۔۔۔۔واؤ۔۔۔ فوزیہ باجی کی ‘
گانڈ تھی جو اس کے جسم پر بہت دلکش لگ رہی تھی اور
مجھے معلوم تھا کہ شبی تو باجی کی گانڈ کا پہلے سے
ہی دیوانہ تھا اس لیئے۔۔۔ جیسے ہی باجی نے اپنی ایچ
شیپ کی گانڈ کو بھائی کے سامنے کیا۔۔۔ اسے دیکھ کر بھائی
تو پاگل ہو گیا ۔۔۔اور بے اختیار اس نے اس پر ہاتھ پھیرنا
شروع کر دیا۔۔۔ پھر پتہ نہیں اس کے دل میں کیا آئی کہ اس نے
باجی کی گانڈ پر تھپڑ مارنے شروع کر دیئے۔۔اور ساتھ ساتھ یہ
بھی کہتا جاتا بہن چود ۔۔۔ ما در چود فوزیہ تیری گانڈ واقعی
ہی بڑی فٹ ہے
۔۔۔ادھر دوسری طرف بھائی کے ہر تھپڑ پر باجی کے منہ سے
آواز نکلتی ۔۔۔ہائے۔۔۔اوئی۔۔۔۔۔ اور وہ اپنی گانڈ کو مزید بھائی
کی طرف کرتی جاتی تھی۔۔۔ کافی سارے تھپڑ مارنے کے
بعد جب بھائی نے باجی کی گانڈ پر تھپڑ مارنے بند
کردیئے تو اچانک ہی فوزیہ نے اپنا منہ پیچھے کی طرف کیا
اور شہوت بھری آواز میں بولی۔۔۔۔میری بنڈ نوں کُٹ۔۔۔( میری
گانڈ کو مارو) ۔۔۔ تو بھائی کہنے لگا ۔۔۔ ضرور کٹاں گا پر
اجے نہیں ( ضرور ماروں گا پر ابھی نہیں ) اور پھر باجی
سے بولا ۔۔۔ بہن چود اپنے دونوں پہاڑیوں کو الگ الگ
کرکے اب مجھے اپنی موری کے درشن کراؤ۔۔۔۔۔۔ بھائی کی
بات سن کر فوزیہ نے جلدی سے اپنے دونوں ہاتھ پیچھے
کیئے اور اپنی انگلیوں کی مدد سے اپنی بڑی سی بنڈ کی
دونوں پہاڑیوں کو الگ الگ کر کے بھائی کی سامنے ہلے
لگی۔۔۔ بھائی کے ساتھ ساتھ میں بھی دیکھا کہ باجی کی دونوں
پہاڑیوں کے بیچ میں ایک بڑا سا سوراخ تھا ۔۔ جسے دیکھ
کر بھائی اپنا منہ اس کے قریب لے گیا اور اس پر تھوک کر
بولا۔۔۔ا یتھے لن پانا اے( یہاں لن ڈالنا ہے)۔۔۔ اور اس کے ساتھ
ہی اس نے اپنی ایک انگلی باجی کو موری میں ڈال دی ۔۔اور
بولا۔۔۔ بہن چودے تیری بنڈ بڑی ُک ُھلی اے۔۔۔کہڑے کہڑے یار
نوں دیندی رہیں ایں؟ ( بہن چود تیری گانڈ بہت کھلی ہے
کس کس یار سے مروائی ہے؟ ) اور پھر اس کے ساتھ ہی
بھائی نے اپنی انگلی کو فوزیہ باجی کی گانڈ میں ان
آؤٹ کرنا شروع کر دیا۔۔۔ یہ دیکھ کر فوزیہ باجی نے اچانک
اپنا منہ پیچھے کی طرف کیا اور کہنے لگی۔۔۔۔ انگلی نا کم
نئیں چلنا ۔۔اپنا لُل نوں پا۔۔۔ ما ں چودا۔۔۔۔۔ ( انگلی سے کام
نہیں چلے گا اپنے لن کو ڈالو ۔۔۔۔ مادر چود) باجی کے منہ
سے گالی سنتے ہی بھائی نے اپنی انگلی اس کی گانڈ سے
نکالی۔۔۔اور اسے کھڑے ہونے کاحکم دیا۔۔۔۔ اور اس کے
ساتھ ہی اس نے پاس پڑے ہوئے فون کی طرف جیسے ہی
ہاتھ بڑھایا ۔۔۔ باجی نے اس کا ہاتھ پکڑ لیا ۔۔اور اس کی
طرف دیکھتے ہوئے کہنے لگی۔۔۔۔سنانے کی ضرورت نہیں
مجھے سب یاد ہے۔۔۔اور پھر اس کے ساتھ ہی اس نے اپنی
چھاتیوں کو ہاتھ میں پکڑا ۔۔۔اور بھائی کے منہ سے لگا کر
بولی۔۔۔۔اپنی گانڈ د کھانے کے بعد ہمیشہ ہی میں تم سے
اپنے نپلز کو چسواتی ہوں نا۔۔۔ بھائی نے ہاں میں سر ہلا اور
۔۔۔ ساتھ ہی فوزیہ کے نپلز چوسنے لگا۔۔۔ کچھ دیر بعد ۔۔۔ فوزیہ
باجی نے بھائی کے منہ سے ایک نپل ہٹایا اور بولی۔۔۔۔ اس
کے بعد میں تم اپنی پھدی دکھاتی ہوں نا ۔۔۔اور اس کے
ساتھ ہی۔۔۔ فوزیہ باجی اپنی ایک ٹانگ بھائی کی کرسی پر رکھی
اور اپنی ننگی پھدی کو بھائی کے سامنے کر دیا ۔۔۔اور بھائی
کی طرح میں نے بھی فوزیہ باجی کی پھدی کی طرف دیکھا تو
وہ خاصی کالی تھی۔۔۔ لیکن بہت ابھری ہوئی تھی ۔۔اس پر
بالوں کو نام و نشان بھی نہ تھا ۔۔ بھائی نے اپنا ہاتھ بڑھا کر
اس کی چوت اند ر کی طرف سے چیک کیا تو دیکھا کہ
ہونٹوں کی طرح باجی کی چوت کے لب بھی خاصے موٹے
اور باہر کو لٹکے ہوئے تھ ے بلکہ ایک دانے کے پاس
والے ایریا میں تو فوزیہ کی پھدی کی پھدی کے لب۔۔۔
چیتھڑوں کی شکل میں لٹکے ہوئے تھے۔۔۔ یہ دیکھ کر بھائی
نے اس کے دانے کو اپنی انگلیوں میں لیا اور کہنے
لگا۔۔۔۔۔۔۔۔۔ بہن چودے ۔۔۔ تیری پھدی دے تے پھڑکے لتھے
ہوئے نے۔۔کنی والی مروائی آ؟ ( بہن چود تمھاری چوت کے
چیتھڑے لٹک رہے ہیں کتنی دفعہ پھدی مروائی ہے) تو فوزیہ
باجی مستی میں بولی بہت دفعہ مروائی ہے اور آج تم سے
مروانے لگی ہوں اس کے ساتھ ہی اس نے بھائی کے سر
کو پکڑ کر اپنی چوت کی طرف دبایا ۔۔۔ پھر کہنے لگی۔۔۔
بولو میری پھدی مارو گے نا۔۔۔اور پھر کہنے لگی ۔۔۔۔ لیکن
اس سے پہلے میری چوت کے پانی کو چیک کرو کہ کس
قدر ذائقے دار ہے۔۔۔۔۔۔ پھر کہنے لگی۔۔۔۔میری پھدی کو چاٹ
کے تم کنواری کڑی کی چوت کو بھول جاؤ گے۔۔۔ فوزیہ کی
بات سن کر بھائی نے اس کی چوت سے منہ ہٹایا اور اس
کی طرف دیکھتے ہوئے کہنے لگا۔۔۔۔۔تم بھی تو کنواری ہو
نا بہن چود۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اس پر فوزیہ بولی۔۔۔۔ ہاں زمانے کی نظر
میں ۔۔۔۔ میں کنواری ہوں لیکن۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔اور بات پوری کیئے
بغیر اس نے ایک گرم سانس بھری اور کہنے لگی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ہو
چوس۔س۔سس۔س۔۔۔۔ فوزیہ کی چوت چوسنے کے کچھ دیر
بعد۔۔۔۔۔ فوزیہ نے بھائی کے منہ کو اپنے سے ہٹایا اور
بولی ۔۔۔۔۔۔ چل ہن اپنا لن وخا ( چلو اب اپنا لن دکھاؤ)
فوزیہ کی بات سن کر بھائی اپنی کرسی سے اُٹھا ۔۔ اور
جلدی سے شلوار اتار کر فوزیہ باجی کے سامنے کھڑا ہو
گیا۔۔

اگلی قسط بہت جلد

مزید اقساط  کے لیئے نیچے لینک پر کلک کریں

The essence of relationships –09– رشتوں کی چاشنی قسط نمبر

رشتوں کی چاشنی کہانی رومانس ، سسپنس ، فنٹاسی سے بھرپور کہانی ہے۔ ایک ایسے لڑکے کی کہانی جس کو گھر اور باہر پیار ہی پیار ملا جو ہر ایک کے درد اور غم میں اُس کا سانجھا رہا۔ جس کے گھر پر جب مصیبت آئی تو وہ اپنا آپ کھو بھول گیا۔
Read more

The essence of relationships –08– رشتوں کی چاشنی قسط نمبر

رشتوں کی چاشنی کہانی رومانس ، سسپنس ، فنٹاسی سے بھرپور کہانی ہے۔ ایک ایسے لڑکے کی کہانی جس کو گھر اور باہر پیار ہی پیار ملا جو ہر ایک کے درد اور غم میں اُس کا سانجھا رہا۔ جس کے گھر پر جب مصیبت آئی تو وہ اپنا آپ کھو بھول گیا۔
Read more
گاجی خان

Gaji Khan–98– گاجی خان قسط نمبر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور داستان ۔۔ گاجی خان ۔۔ داستان ہے پنجاب کے شہر سیالکوٹ کے ایک طاقتور اور بہادر اور عوام کی خیرخواہ ریاست کے حکمرانوں کی ۔ جس کے عدل و انصاف اور طاقت وبہادری کے چرچے ملک عام مشہور تھے ۔ جہاں ایک گھاٹ شیر اور بکری پانی پیتے۔ پھر اس خاندان کو کسی کی نظر لگ گئی اور یہ خاندان اپنوں کی غداری اور چالبازیوں سے اپنے مردوں سے محروم ہوتا گیا ۔ اور آخر کار گاجی خان خاندان میں ایک ہی وارث بچا ۔جو نہیں جانتا تھا کہ گاجی خان خاندان کو اور نہ جس سے اس کا کوئی تعلق تھا لیکن وارثت اُس کی طرف آئی ۔جس کے دعوےدار اُس سے زیادہ قوی اور ظالم تھے جو اپنی چالبازیوں اور خونخواری میں اپنا سانی نہیں رکھتے تھے۔ گاجی خان خاندان ایک خوبصورت قصبے میں دریائے چناب کے کنارے آباد ہے ۔ دریائے چناب ، دریا جو نجانے کتنی محبتوں کی داستان اپنی لہروں میں سمیٹے بہتا آرہا ہے۔اس کے کنارے سرسبز اور ہری بھری زمین ہے کشمیر کی ٹھنڈی فضاؤں سے اُترتا چناب سیالکوٹ سے گزرتا ہے۔ ایسے ہی سر سبز اور ہرے بھرے قصبے کی داستان ہے یہ۔۔۔ جو محبت کے احساس سے بھری ایک خونی داستان ہے۔بات کچھ پرانے دور کی ہے۔۔۔ مگر اُمید ہے کہ آپ کو گاجی خان کی یہ داستان پسند آئے گی۔
Read more
گاجی خان

Gaji Khan–97– گاجی خان قسط نمبر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور داستان ۔۔ گاجی خان ۔۔ داستان ہے پنجاب کے شہر سیالکوٹ کے ایک طاقتور اور بہادر اور عوام کی خیرخواہ ریاست کے حکمرانوں کی ۔ جس کے عدل و انصاف اور طاقت وبہادری کے چرچے ملک عام مشہور تھے ۔ جہاں ایک گھاٹ شیر اور بکری پانی پیتے۔ پھر اس خاندان کو کسی کی نظر لگ گئی اور یہ خاندان اپنوں کی غداری اور چالبازیوں سے اپنے مردوں سے محروم ہوتا گیا ۔ اور آخر کار گاجی خان خاندان میں ایک ہی وارث بچا ۔جو نہیں جانتا تھا کہ گاجی خان خاندان کو اور نہ جس سے اس کا کوئی تعلق تھا لیکن وارثت اُس کی طرف آئی ۔جس کے دعوےدار اُس سے زیادہ قوی اور ظالم تھے جو اپنی چالبازیوں اور خونخواری میں اپنا سانی نہیں رکھتے تھے۔ گاجی خان خاندان ایک خوبصورت قصبے میں دریائے چناب کے کنارے آباد ہے ۔ دریائے چناب ، دریا جو نجانے کتنی محبتوں کی داستان اپنی لہروں میں سمیٹے بہتا آرہا ہے۔اس کے کنارے سرسبز اور ہری بھری زمین ہے کشمیر کی ٹھنڈی فضاؤں سے اُترتا چناب سیالکوٹ سے گزرتا ہے۔ ایسے ہی سر سبز اور ہرے بھرے قصبے کی داستان ہے یہ۔۔۔ جو محبت کے احساس سے بھری ایک خونی داستان ہے۔بات کچھ پرانے دور کی ہے۔۔۔ مگر اُمید ہے کہ آپ کو گاجی خان کی یہ داستان پسند آئے گی۔
Read more
سمگلر

Smuggler –224–سمگلر قسط نمبر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور فخریا کہانی ۔۔سمگلر۔۔ ایکشن ، سسپنس ، رومانس اور سیکس سے پھرپور کہانی ۔۔ جو کہ ایک ایسے نوجون کی کہانی ہے جسے بے مثل حسین نوجوان لڑکی کے ذریعے اغواء کر کے بھارت لے جایا گیا۔ اور یہیں سے کہانی اپنی سنسنی خیزی ، ایکشن اور رومانس کی ارتقائی منازل کی طرف پرواز کر جاتی ہے۔ مندروں کی سیاست، ان کا اندرونی ماحول، پنڈتوں، پجاریوں اور قدم قدم پر طلسم بکھیرتی خوبصورت داسیوں کے شب و روز کو کچھ اس انداز سے اجاگر کیا گیا ہے کہ پڑھنے والا جیسے اپنی آنکھوں سے تمام مناظر کا مشاہدہ کر رہا ہو۔ ہیرو کی زندگی میں کئی لڑکیاں آئیں جنہوں نے اُس کی مدد بھی کی۔ اور اُس کے ساتھ رومانس بھی کیا۔
Read more
سمگلر

Smuggler –223–سمگلر قسط نمبر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور فخریا کہانی ۔۔سمگلر۔۔ ایکشن ، سسپنس ، رومانس اور سیکس سے پھرپور کہانی ۔۔ جو کہ ایک ایسے نوجون کی کہانی ہے جسے بے مثل حسین نوجوان لڑکی کے ذریعے اغواء کر کے بھارت لے جایا گیا۔ اور یہیں سے کہانی اپنی سنسنی خیزی ، ایکشن اور رومانس کی ارتقائی منازل کی طرف پرواز کر جاتی ہے۔ مندروں کی سیاست، ان کا اندرونی ماحول، پنڈتوں، پجاریوں اور قدم قدم پر طلسم بکھیرتی خوبصورت داسیوں کے شب و روز کو کچھ اس انداز سے اجاگر کیا گیا ہے کہ پڑھنے والا جیسے اپنی آنکھوں سے تمام مناظر کا مشاہدہ کر رہا ہو۔ ہیرو کی زندگی میں کئی لڑکیاں آئیں جنہوں نے اُس کی مدد بھی کی۔ اور اُس کے ساتھ رومانس بھی کیا۔
Read more

Leave a Reply

You cannot copy content of this page