Lustful Episode-91-شہوت زادی قسط نمبر

شہوت زادی

شہوت زادی ۔کہانیوں کی دنیا کی بہترین کہانیوں میں سے ایک۔

شہوت زادی۔ایک جنس پرست اور شہوت کی ماری ہوئی عورت کی کہانی ہے ، لیکن حیرت کی بات یہ ہے کہ اُس کا تعلق ایک ایسے کٹر قسم کے گھرانے سے ہے کہ جہاں پر جنس کو ایک شجر ممنوعہ سمجھا جاتا ہے لیکن جیسا کہ آپ لوگ اس بات سے اچھی طرح باخبر ہیں کہ سیکس اور خاص کر شہوانی جزبات کا اس بات سے کوئی تعلق نہیں ہوتا کہ آپ کا تعلق کس گھرانے سے ہے؟ آپکے  گھراور خاندان والے  لوگ پابندی پسند ہیں یا آزاد خیال ؟ آپ اچھے ہیں یا برے۔یہاں تو جب شہوت زور پکڑتی ہے تو یہ سب باتیں خودبخود مائینس ہوتی چلی جاتی ہیں اور باقی رہ جاتی ہے بدن کی گرمی ۔۔۔جسے ٹھنڈا کرنے کے لیئے عورت کو کسی مرد کے موٹے ڈنڈے کی۔۔۔ اور مرد کو کسی گرم اور چکنی عورت کی ضرورت پڑتی ہے ۔

شہوت زادی کا تعارف

ہیلو دوستو میرا نام صبو حی ملک چوہان ہے میرے گھر والے اور عزیز رشتے دار پیار سے مجھے صبو کہتے ہیں
اس وقت میری عمر تقریباً  32 سال ہے میں شادی شدہ اور تین بچوں کی ماں ہوں میں عرصہ دراز سے اس فورم پر لکھی ہوئی سیکسی کہانیوں کو پڑھ کر انجوائے کر رہی ہوں اور ان گرم سٹوریز کو پڑھ پڑھ کر مجھے بھی حوصلہ ہوا کہ میں بھی آپ لوگوں کے ساتھ اپنی زندگی سے ُجڑی سیکس سے بھر پور کچھ حسین یادیں شئیر کروں کیونکہ میں چاہتی ہوں کہ جس طرح میں نے آپ لوگوں کی جنسی کہانیاں مزے لے لے کر پڑھی ہیں ویسے ہی آپ لوگ بھی مجھ پہ گزرے یہ جنسی تجربات ایک کہانی کی شکل میں پڑھ کرانجوائے کریں جیسے کہ میں آپ کی کہانیاں پڑھ کر کیا کرتی تھی ۔

یہاں میں آپ لوگوں سے ایک بات کو ضرور شئیر کرنا چاہوں گی اور وہ یہ کہ اس کے باوجود کہ میں ایک جنس پرست اور شہوت کی ماری ہوئی عورت ہوں لیکن حیرت کی بات یہ ہے کہ میرا تعلق ایک ایسے کٹر قسم کے گھرانے سے ہے کہ جہاں پر جنس کو ایک شج ِر ممنوعہ سمجھا جاتا ہے لیکن جیسا کہ آپ لوگ اس بات سے اچھی طرح باخبر ہیں کہ سیکس اور خاص کر شہوانی جزبات کا اس بات سے کوئی تعلق نہیں ہوتا کہ آپ کا تعلق کس گھرانے سے ہے؟ آپ کٹر لوگ ہیں یا آزاد خیال ؟ آپ اچھے ہیں یا برے۔یہاں تو جب شہوت زور پکڑتی ہے تو یہ سب باتیں خودبخود مائینس ہوتی چلی جاتی ہیں اور باقی رہ جاتی ہے بدن کی گرمی ۔۔۔جسے ٹھنڈا کرنے کے لیئے عورت کو کسی مرد کے موٹے ڈنڈے کی۔۔۔ اور مرد کو میرے جیسی کسی گرم اور چکنی عورت کی ضرورت پڑتی ہے ۔

ہاں تو دوستو میں جس دور سے اپنی کہانی کا آغاز کرنے والی ہوں تب ہم ملتان اور لاہور کے درمیان ایک قصبہ نما شہر ۔۔۔یا شہر نما قصبے
میں رہا کرتے تھے اور میں نے جس گھر میں آنکھ کھولی وہ ایک لوئر مڈل کلاس گھرانہ تھا اور میں اس گھر میں پیدا ہونے والی میں سب سے پہلی اولاد تھی ابا کی تھوڑی سی زمین تھی جس پر کھیتی باڑی کر کے وہ ہم لوگوں کا پیٹ پالتے تھے
اسی طرح لوئر مڈل کلاس ہونے کی وجہ سے ہمارا گھر بھی چھوٹا سا تھا جس میں دو ہی کمرے تھے ایک میں ابا اور امی سوتے تھے جبکہ دوسرے کمرے میں ہم بہن بھائی سویا کرتے تھے پتہ نہیں کیوں مجھے بچپن سے ہی اپنے
جنسی اعضاء میں ایک خاص دلچسپی پیدا ہو گئی تھی اور میں اکثر تنہائی میں ان سے کھیل کر حظ لیا کرتی تھی اور مزے کی بات یہ ہے کہ اس وقت مجھے اس بات کا قطعاً علم نہ تھا کہ جنس کیا ہوتی ہے؟ شہوت کس چڑیا کا نام ہے ؟ میں تو بس اپنے بدن۔۔۔ خاص کر اپنی دونوں ٹانگوں کے بیچ ۔۔۔ کی لکیر اور بدن کے اوپری حصے پر اُگنے والی چھوٹی چھوٹی چھاتیوں سے خوب کھیلا کرتی تھی۔ جس میں ۔۔۔ میں کبھی تو اپنی چوت کو ُمٹھی میں پکڑ کر دباتی تھی اور کبھی اپنے سینے کے ابھاروں سے چھیڑچھاڑ کیا کرتی تھی اس کام میں مجھے ایک عجیب سی لزت ملتی تھی غرض کہ بچپن سے ہی مجھے شہوت کی لت لگ
گئی تھی – فرق صرف اتنا ہے کہ اس وقت مجھے شہوت کے بارے میں کچھ معلوم نہ تھا جبکہ آج مجھے اچھی طرح سے پتہ ہے کہ سیکس کیا ہے اور شہوت ۔۔۔شہوت کا تو مجھے اس قدر زیادہ پتہ ہے اور میں اس قدر شہوت پرست ہوں کہ ۔۔۔میری سہلیاں اور خاص کر وہ لوگ جن کے ساتھ میرے خفیہ تعلق رہے ہیں ۔(یا ابھی تک ہیں ) وہ سب مجھے شہوت ذادی کہتے ہیں ۔ اسی لیئے میں نے رائیٹر سے اس کہانی کا نام بھی شہوت ذادی رکھنے کو کہا ہے۔

91-شہوت زادی قسط نمبر

اتنا دلکش منظر دیکھ کر میں نے بے اختیار اپنی چوت
پر ہاتھ مارا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔تو ۔۔۔ وہ بھی پانی سے بھری ہوئی تھی ۔۔۔۔
ایسا لگ رہا تھا کہ بھائی نے فوزیہ کو نہیں بلکہ مجھے چودا
ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اس دن کے بعد جتنے دن بھی فوزیہ باجی گھر میں رہی
۔۔ اب انہوں نے بھائی کو میرے کمرے کی بجائے
اپنے کمرے میں بلا کر پڑھانا شروع کر د یا تھا ۔۔
لیکن میری اطلاع کے مطابق وہ بھائی کو پڑھاتی
کم اور اس سے کرواتی زیادہ تھی ۔۔۔اور بقول بھائی
کے۔۔۔ فوزیہ باجی آگے سے کروائے نہ کروائے
۔۔۔لیکن ہر دفعہ پیچھے سے
ضرور کروایا کرتی تھی ۔۔۔ ۔۔۔ بھائی کے ساتھ فوزیہ
باجی کی فکنگ کا ہمیں ایک فائدہ یہ ہوا
تھا کہ اب انہوں نے گھر والوں کے ساتھ بد تمیزی
کے ساتھ پیش آنا چھوڑ دیا تھا ۔۔۔اور اس دوران
ان کا ۔۔۔ خصوصاً میرے ساتھ رویہ بہت ہی دوستانہ ہو
گیا تھا۔۔۔دوسری طرف چونکہ فوزیہ باجی اپنی کچھ
چھٹیاں پہلے ہی بہاولپور میں اپنی کسی دوست کی
شادی پر گزار آ ئی تھیں اس لیئے گھر میں آ کر اب
ان کی بہت کم چھٹیاں باقی رہ گئیں تھیں ۔۔۔لیکن آفرین
ہے ان پر کہ انہوں نے اپنی چھٹیوں کے ان بقایا
دنوں کا خوب استعمال کیا تھا ۔ ۔۔۔۔ ۔۔جبکہ دوسری
طرف بھائی کہتا ہے اس نے بھی جی بھر کر
فوزیہ باجی کے ساتھ سیکس کیا ہے ۔۔۔۔۔ بلکہ ان
کی موٹی گانڈ مار مار کر اپنے بچپن کی ساری
حسرتیں نکال دی تھیں ۔۔۔۔۔۔ یہاں پڑھنے والوں کے
لیئے ۔۔۔میں یہ بات بھی واضع کر دوں کہ فوزیہ باجی
کے ساتھ چودائی کے دوران بھائی نے اپنی پڑھائی
کوچھوڑا تو نہ تھا ۔۔۔ لیکن اس دوران ——–
— پڑھائی کی طرف اس کی توجہ بہت کم ہو گئی تھی
۔۔۔۔جس دن فوزیہ باجی واپس بہاولپور چلی گئی تھی ۔۔۔
اسی دن میں نے بھائی کو کان سے پکڑا اور اسے
اپنے پاس بٹھا کر سختی کے ساتھ کہنے لگی۔۔۔۔۔۔۔ بہت
عیاشی کر لی تم نے ۔۔۔ ۔۔۔ اس لیئے اب دوبارہ سے
پڑھنے کے لیئے تیار ہو جاؤ۔۔۔ میری بات سن کر بھائی
کہنے لگا ۔۔ ایسی بات نہیں ہے باجی ۔۔۔اس دوران بھی تو
میں پڑھتا رہا ہوں نا۔۔تو میں نے اس کو کہا ۔۔۔ میری جان
وہ پڑھنا اور تھا ۔۔۔کیونکہ اس وقت تمہارا سارا دھیان
اس کالی کلوٹی کی بُنڈ کی طرف لگا رہتا تھا۔۔۔ اب
جبکہ فوزیہ اور اس کی کالی بنڈ تم سے دور ہو گئی
ہے اس لیئے آج سے تم دل لگا کر پڑھنا شروع کر
دو۔۔ ورنہ۔۔۔۔۔۔۔۔ میری وارننگ سن کر بھائی ایک بار پھر
سیریس ہو گیا ۔۔۔ اور دوبارہ سے جی لگا کر پڑھنے
لگا۔۔۔پھر اسی دوران ایک اور واقعہ ہوا۔۔ اور وہ یہ کہ
انہی دنوں ہمارے بڑے ماموں جو کہ ہمارے شہر کے
پاس ہی ایک چھوٹے سے قصبے میں رہتے تھے
اپنی بیٹی جس کا نام عافیہ تھا کو لے کر رہنے کے
لیئے ہمارے گھر آ گئے۔۔ یہاں میں عافیہ کے
بارے میں آپ کو بتا دوں کہ بچپن سے ہی عافیہ بہت
خوبصورت گوری چٹی ۔۔۔ اور بھر ے بھرے جسم کی مالک
بچی تھی ۔۔ اس کا چہرہ بہت معصوم ۔۔۔ اور ۔۔۔ اس کی آواز
بہت ہی نرم اور سریلی تھی۔۔۔جس کی وجہ سے اکثر ہی
بڑے ماموں اسے اپنے پاس بلا کر کہا کرتے تھے
کہ ۔۔۔ عافی۔۔۔ گالی کڈ۔۔۔ اور عافیہ اپنی توتلی زبان میں ۔۔۔
گالیاں دینا شروع ہو جاتی تھی ۔۔تیر ی بین (بہن ) دا
پھدا۔۔۔۔تیری ماں نوں لن وغیرہ وغیرہ ۔۔۔۔ اور یہ گالیاں
دیتے ہوئے عافیہ اتنی معصوم اور ۔۔یہ گالیاں اس کے
منہ سے اتنی بھلی لگتیں تھیں ۔۔۔۔ ۔۔۔۔ کہ ۔۔۔ جو شخص بھی
ایک دفعہ عافیہ کے منہ سے یہ گالیاں سن لیتا
تھا ۔۔۔۔تو انہیں سن کر وہ اتنا محظوظ ہوتا تھا کہ
وہ عافیہ سے ایک بار پھر گالی کی فرمائیش
ضرور کرتا تھا۔۔۔۔اور پھر ہوتے ہوتے یوں ہوا کہ عافیہ
بڑی ہو گئی۔۔۔۔ لیکن گالی دینے کی اس عادت اتنی پختہ
ہو چکی تھی کہ اب وہ نا چاہتے ہوئے بھی عام بول
چال میں گالیاں دے دیتی تھی۔۔۔اور مزے کی بات یہ
ہے کہ آج بھی اس کے منہ یہ گالیاں اتنی ہی اچھی
اور بھلی لگتی تھیں کہ جتنی ۔۔۔ کبھی بچپن میں لگا کرتی
تھیں ۔۔۔وجہ اس کی یہ تھی کہ عافیہ کی آواز ابھی تک
ویسے کی ویسے نرم ۔۔سریلی اور لوچ دار تھی ۔۔۔
جس کی وجہ سے اس کے منہ سے گالی سنتے ہوئے
مزہ آتا تھا۔۔۔۔۔۔۔ کچھ عرصہ قبل عافیہ نے میٹرک کا
امتحان دیا تھا ۔۔ لیکن کسی وجہ سے اس کی انگلش
اور فزکس میں کمپارٹمنٹ آ گئی تھی ۔ بڑے ماموں
بتاتے ہیں کہ اس کمپارٹمنٹ کو کلئیر کرنے کے لیئے عافیہ
نے بہت محنت تھی جس کی وجہ سے اس کے دونوں
پرچے بہت اچھے ہو گئے تھے ۔۔۔ ادھر عافیہ
جیسے ہی سپلی کے پیپر دے کر فارغ ہوئی اس نے
بڑے ماموں کو ساتھ لیا اور کچھ دن رہنے کے
لیئے ہمارے ہاں آ گئی تھی۔۔۔۔ ۔۔یہاں میں ایک اور بات
بھی آپ لوگوں کے گوش گزار کر دوں ۔۔ اور وہ یہ کہ
بچپن سے ہی عافیہ کی میرے ساتھ بہت اچھی
دوستی تھی ۔۔۔۔۔ اور شادی سے پہلے جب بھی وہ
ہمارے گھر آیا کرتی تھی تو اکثر عافیہ میرے ساتھ
ہی سویا کرتی تھی۔۔۔۔لیکن اب چونکہ میری شادی ہو
چکی تھی اس لیئے ۔۔۔ اب کی دفعہ عافیہ میری بجائے
گڈی باجی کے ساتھ سو رہی تھی۔۔۔۔کیونکہ ظاہر ہے کہ
میں شادی شدہ ہونے کی وجہ سے اپنے خاوند کے
ساتھ سویا کرتی تھی ۔۔۔ اس لیئے میرے کہنے پر
مجبورا ً عافیہ نے گڈی باجی کے ساتھ سونا منظور کر
لیا تھا ۔۔۔ اور جیسا کہ آپ لوگ جانتے ہیں کہ گڈی باجی
کا اور میرا کمرہ ساتھ ساتھ واقعہ تھا ۔۔ بس بیچ
میں ایک واش روم پڑتا تھا جو کہ ہم دونوں کے
مشترکہ استعمال میں تھا۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔

اگلی قسط بہت جلد

مزید اقساط  کے لیئے نیچے لینک پر کلک کریں

The essence of relationships –09– رشتوں کی چاشنی قسط نمبر

رشتوں کی چاشنی کہانی رومانس ، سسپنس ، فنٹاسی سے بھرپور کہانی ہے۔ ایک ایسے لڑکے کی کہانی جس کو گھر اور باہر پیار ہی پیار ملا جو ہر ایک کے درد اور غم میں اُس کا سانجھا رہا۔ جس کے گھر پر جب مصیبت آئی تو وہ اپنا آپ کھو بھول گیا۔
Read more

The essence of relationships –08– رشتوں کی چاشنی قسط نمبر

رشتوں کی چاشنی کہانی رومانس ، سسپنس ، فنٹاسی سے بھرپور کہانی ہے۔ ایک ایسے لڑکے کی کہانی جس کو گھر اور باہر پیار ہی پیار ملا جو ہر ایک کے درد اور غم میں اُس کا سانجھا رہا۔ جس کے گھر پر جب مصیبت آئی تو وہ اپنا آپ کھو بھول گیا۔
Read more
گاجی خان

Gaji Khan–98– گاجی خان قسط نمبر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور داستان ۔۔ گاجی خان ۔۔ داستان ہے پنجاب کے شہر سیالکوٹ کے ایک طاقتور اور بہادر اور عوام کی خیرخواہ ریاست کے حکمرانوں کی ۔ جس کے عدل و انصاف اور طاقت وبہادری کے چرچے ملک عام مشہور تھے ۔ جہاں ایک گھاٹ شیر اور بکری پانی پیتے۔ پھر اس خاندان کو کسی کی نظر لگ گئی اور یہ خاندان اپنوں کی غداری اور چالبازیوں سے اپنے مردوں سے محروم ہوتا گیا ۔ اور آخر کار گاجی خان خاندان میں ایک ہی وارث بچا ۔جو نہیں جانتا تھا کہ گاجی خان خاندان کو اور نہ جس سے اس کا کوئی تعلق تھا لیکن وارثت اُس کی طرف آئی ۔جس کے دعوےدار اُس سے زیادہ قوی اور ظالم تھے جو اپنی چالبازیوں اور خونخواری میں اپنا سانی نہیں رکھتے تھے۔ گاجی خان خاندان ایک خوبصورت قصبے میں دریائے چناب کے کنارے آباد ہے ۔ دریائے چناب ، دریا جو نجانے کتنی محبتوں کی داستان اپنی لہروں میں سمیٹے بہتا آرہا ہے۔اس کے کنارے سرسبز اور ہری بھری زمین ہے کشمیر کی ٹھنڈی فضاؤں سے اُترتا چناب سیالکوٹ سے گزرتا ہے۔ ایسے ہی سر سبز اور ہرے بھرے قصبے کی داستان ہے یہ۔۔۔ جو محبت کے احساس سے بھری ایک خونی داستان ہے۔بات کچھ پرانے دور کی ہے۔۔۔ مگر اُمید ہے کہ آپ کو گاجی خان کی یہ داستان پسند آئے گی۔
Read more
گاجی خان

Gaji Khan–97– گاجی خان قسط نمبر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور داستان ۔۔ گاجی خان ۔۔ داستان ہے پنجاب کے شہر سیالکوٹ کے ایک طاقتور اور بہادر اور عوام کی خیرخواہ ریاست کے حکمرانوں کی ۔ جس کے عدل و انصاف اور طاقت وبہادری کے چرچے ملک عام مشہور تھے ۔ جہاں ایک گھاٹ شیر اور بکری پانی پیتے۔ پھر اس خاندان کو کسی کی نظر لگ گئی اور یہ خاندان اپنوں کی غداری اور چالبازیوں سے اپنے مردوں سے محروم ہوتا گیا ۔ اور آخر کار گاجی خان خاندان میں ایک ہی وارث بچا ۔جو نہیں جانتا تھا کہ گاجی خان خاندان کو اور نہ جس سے اس کا کوئی تعلق تھا لیکن وارثت اُس کی طرف آئی ۔جس کے دعوےدار اُس سے زیادہ قوی اور ظالم تھے جو اپنی چالبازیوں اور خونخواری میں اپنا سانی نہیں رکھتے تھے۔ گاجی خان خاندان ایک خوبصورت قصبے میں دریائے چناب کے کنارے آباد ہے ۔ دریائے چناب ، دریا جو نجانے کتنی محبتوں کی داستان اپنی لہروں میں سمیٹے بہتا آرہا ہے۔اس کے کنارے سرسبز اور ہری بھری زمین ہے کشمیر کی ٹھنڈی فضاؤں سے اُترتا چناب سیالکوٹ سے گزرتا ہے۔ ایسے ہی سر سبز اور ہرے بھرے قصبے کی داستان ہے یہ۔۔۔ جو محبت کے احساس سے بھری ایک خونی داستان ہے۔بات کچھ پرانے دور کی ہے۔۔۔ مگر اُمید ہے کہ آپ کو گاجی خان کی یہ داستان پسند آئے گی۔
Read more
سمگلر

Smuggler –224–سمگلر قسط نمبر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور فخریا کہانی ۔۔سمگلر۔۔ ایکشن ، سسپنس ، رومانس اور سیکس سے پھرپور کہانی ۔۔ جو کہ ایک ایسے نوجون کی کہانی ہے جسے بے مثل حسین نوجوان لڑکی کے ذریعے اغواء کر کے بھارت لے جایا گیا۔ اور یہیں سے کہانی اپنی سنسنی خیزی ، ایکشن اور رومانس کی ارتقائی منازل کی طرف پرواز کر جاتی ہے۔ مندروں کی سیاست، ان کا اندرونی ماحول، پنڈتوں، پجاریوں اور قدم قدم پر طلسم بکھیرتی خوبصورت داسیوں کے شب و روز کو کچھ اس انداز سے اجاگر کیا گیا ہے کہ پڑھنے والا جیسے اپنی آنکھوں سے تمام مناظر کا مشاہدہ کر رہا ہو۔ ہیرو کی زندگی میں کئی لڑکیاں آئیں جنہوں نے اُس کی مدد بھی کی۔ اور اُس کے ساتھ رومانس بھی کیا۔
Read more
سمگلر

Smuggler –223–سمگلر قسط نمبر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور فخریا کہانی ۔۔سمگلر۔۔ ایکشن ، سسپنس ، رومانس اور سیکس سے پھرپور کہانی ۔۔ جو کہ ایک ایسے نوجون کی کہانی ہے جسے بے مثل حسین نوجوان لڑکی کے ذریعے اغواء کر کے بھارت لے جایا گیا۔ اور یہیں سے کہانی اپنی سنسنی خیزی ، ایکشن اور رومانس کی ارتقائی منازل کی طرف پرواز کر جاتی ہے۔ مندروں کی سیاست، ان کا اندرونی ماحول، پنڈتوں، پجاریوں اور قدم قدم پر طلسم بکھیرتی خوبصورت داسیوں کے شب و روز کو کچھ اس انداز سے اجاگر کیا گیا ہے کہ پڑھنے والا جیسے اپنی آنکھوں سے تمام مناظر کا مشاہدہ کر رہا ہو۔ ہیرو کی زندگی میں کئی لڑکیاں آئیں جنہوں نے اُس کی مدد بھی کی۔ اور اُس کے ساتھ رومانس بھی کیا۔
Read more

Leave a Reply

You cannot copy content of this page