ماں بہن
کہانیوں کی دُنیا کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔
مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔
ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
-
-
-
Gaji Khan–98– گاجی خان قسط نمبر
May 28, 2025 -
Gaji Khan–97– گاجی خان قسط نمبر
May 28, 2025 -
Smuggler –224–سمگلر قسط نمبر
May 28, 2025 -
Smuggler –223–سمگلر قسط نمبر
May 28, 2025
ماں بہن
ماں بہن
میرا نام ساجد ھے اور میں Fsc کا سٹوڈنٹ ہوں ہم پنڈی میں رہتے ہیں میر فیملی میں دو بہنیں ایک ماں باپ اور ایک میں ہوں بابا دبئ میں ڈرایئور ھیں اور ماں سرکاری سکول میں ٹیچر ھے
بابا تقریبا کوئ تین سال کے بعد گھر آتا ہے میری دونوں بہنیں شادی شدہ ھے بڑی بہن کا نام نادیہ ھے اسکی ایک بچی بھی ھے تیں سال کی
یہ کہانی کوئ 8 مہینے پہلے کی ھے میرے خالہ (کزن) کا بیٹا ھے نیاز ھے جو کہ 10 میں پڑھ رہا ھے یہ ھمارے گھر میں کوئ دو تین مہینے کے بعد لازمی آتا ھے میرا کافی اچھا دوست بھی ھے اسکا عمر کوئ 16 سال کا ھوگا اور کافی خوبصورت ھے اچھا ابھی کہانی طرف آتے ھے
جنوری کا مہینہ تھا کہ شام کو نیاز کی کال آگئ مجھے بتایا کہ میں کل پنڈی آرہا ہوں دو تیں دن کیلے میں بہت خوش ہوا ماں کو بتایا وہ بھی بہت خوش ہوئ اسی دن میری بڑی بہن بھی آئ ہوی تھیخیر کھانا کھا لیا ہمارا گھر چھوٹا ھے تین کمرے اور ایک کچن ھے ایک کمرے میں دوسرے کمرے میں ماں ھوتی ھے جوکہ تیسرے کمرے میں گھر کا سامان ہوتا ھے جب بھی کوئ بہن آتی تھی تو ماں کے ساتھ سوتی تھی
خیر کھانا کھا لیا ہمارا گھر چھوٹا ھے تین کمرے اور ایک کچن ھے ایک کمرے میں دوسرے کمرے میں ماں ھوتی ھے جوکہ تیسرے کمرے میں گھر کا سامان ہوتا ھے جب بھی کوئ بہن آتی تھی تو ماں کے ساتھ سوتی تھی
میں نے نوٹ کیا تھااسی دنوں میری بہن اداس سی رہتی تھی
امی اور بہن اپنے کمرے میں چلے گیۓ مجھے بڑا ٹینشن ہوا تھا کہ بہن اتنی اداس کیوں ھے تو امی اور بہن کے کمرے سے اہستہ آہستہ آواز آرہی تھی جو مجھے سمجھ نہیں آرہی تھی میں نے امی کے کمرے کے دروازے کے ساتھ کان لگایا تو امی پوچھ رہی تھی کیا مثلہ ہوا ھے تیرے ساتھ تو نادیہ نے بتایا کہ امی میرا شوہر کوئ مہینے کے بعد ایک دفعہ ملتا ھے یعنی چودتا ھے وہ بھی دو تین منٹ کے بعد فارغ ہوتا ھے امی میں کیا کروں میرے بھی جذبات ھے
تو امی ہنس کر بولی اچھا میری بیٹھی کو یہ مثلہ ھے
تو آپ نے کسی اور سے نہیں چودوایا ابھی تک
نادیہ بولی نہیں امی میں یہ کسے کرسکتی ہوں اس طرح میں سوچ بھی نہیں سکتی
امی نے بتایا کہ نہیں بیٹھا کیوں اپنے خواہشات کو برباد کررہی ہو زندگی جیو
نادیہ بولی کہ آجکل کے زمانے میں کوئ بھروسے کا بندہ بھی نہیں ھے جس پر بھروسہ کیا جاسکے
پھر امی ہنس کر بولی اگر بھروسے کا ادمی میں لے کردو تمہیں تو؟
نادیہ ہنس کر بولی کہ امی مذاک نہ کر
امی سچ بتا رہی ہوں دیکھو تیرا بابا دو تین سال بعد گھر آتا ھے تو میں کس طرح اپنی آگ بجھاتی ہوں ؟
نادیہ بولی تو پھر کون ھے وہ ؟
امی نے بتایا نیاز ھے وہ ۔
نادیہ کیا ؟ حیرانگی سے بولی ۔
امی یہ کیا کہہ رھی وہ تو آپکا بھانجہ ھے ۔
آمی بولی تو کیا ھوا ۔
نادیہ بولی وہ تو چھوٹا بچہ ھے 15 .16 سال کا۔
امی نے بتایا کہ بیٹھا اگر اسکا ھتھیار تم نے دیکھ لیا تو ڈر جاؤگی اتنا بڑا ھے اس کے ساتھ ۔
نادیہ بولی کہ میں نہیں مانتی ؟
امی بولی کہ ٹھیک ھے کل آرہا ھے دیکھ لینا تجھے چودواؤنگی اس سے
نادیہ بولی یہ نہیں ہوسکتا
بلا ساجد بھی ہے یہ کیسے ممکن ھے؟
میں فور روشن دان کی طرف چلا گیا دیکھنے کے لیے تو نادیہ نے آمی کی گود میں سر رکھا تھا اور یہ باتیں کرھی تھی ۔
تو آمی نے بتایا کہ بیٹا فکر نہ تیری آمی ھے نہ میں ھر دفعہ ساجد کو دودھ میں نشے کی گولی دیتی ہوں اس بار بھی اسی طرح کرینگے اور آمی آہستہ آہستہ نادیہ کے بوبز پر ہاتھ ماررہی تھی جس کی وجہ سے نادیہ کافی گرم دیکھائ دے رہی تھی۔
نادیہ نے پوچھا کہ آمی پہلی دفعہ آپ کو نیاز نے کیسے چھودا تھا
تو آمی نے بتایا کہ جب آپکے خالہ کے گھر میں جو شادی کا پروگرام تھا اسی رات اس نے مجھے چودا تھا
جب ہم شادی پہ چلے گیۓ تو رات کے وقت مہمان بہت ذیادہ تھے تو بہن نورین نے مجھے بتایا کہ میں ۔ نیاز اور کونے والے کمرے میں ساتھ سو جاینگے اس کمرے میں خالی کارپٹ تھا کوئ چارپای نہیں تھی تو ہم تینوں وہاں جاکر لیٹ میں اور نیاز ایک سایئڈ پر لیٹ تو نورین بہن اکر نیاز کو بتایا کہ بیٹا خالہ کو تنگ مت کرنا آجا دوسری سایڈ پر سوجاؤں لیکن نیاز شاید سوگیا تھا جس پر میں نے نورین کو بتایا کوئ بات نہیں سونے دو اس کو تو نورین دوسری سایڈ پر سو گیئ اور ہم تینوں سوگیۓ
درمیانی رات میں مجھے محسوس ہوا کہ کوئ میری بوبز پر ہاتھ رکھ کر دبا رہا ہے جس سے میری آنکھ کھل گیئ تو دیکھا کہ نیاز میرے ممے دبا رہا تھا اس پر پہلے تو مجھے بڑا غصہ آیا لیکں مزا بھی بڑا آیا تو میں خاموش ہوگئ
تو اس سے اس کا حوصلہ بڑ گیا اور آہستہ وہ میرے قریب آیا جیسے ھی وہ قریب ھوا تو مجھے ایک جھٹکا لگا اس نے آپنا لنڈ فل کھڑا کیا تھا جیسے کوی لوہے کا راڈ میرے گانڈ کے ساتھ لگ گیا
جیسے کوی لوہے کا راڈ میرے گانڈ کے ساتھ لگ گیا ھے تو میں نے بھی اپنی گانڈ کو جھٹکا دے کر اس کے لنڈ کے ساتھ لگایا جس سے وہ سمجھ گیا کہ میں طرف سے فول اجازت ھے۔
تو اس میرا ناڑہ کھولنا شروع کیا تو میں نے اپنا ھاتھ پیچھے لے جاکر اسکا لنڈ پکڑا تو مجھے شدید جھٹکا لگا کیونکہ اتنا بڑا اور موٹا لنڈ میں نے زندگی میں نہیں دیکھا تھا
ہم لایٹ آف کیا تھا تو نیاز میرے اوپر آکر میری قمیص اوپر کیا اور میرے بوبز پر منہ رکھ کر چوسنے لگا میرے اندر تو آگ بڑک اٹھی پھر اس نے اپنا لنڈ میرے منہ ڈالنے لگا لیکن بہت کوشش کے باوجود بھی صرف اسکے لنڈ کی ٹوپی میں نے منہ میں لے لی
کوئ پانچ منٹ تک میں نے اسکا لنڈ چوس لیا
پھرے نیاز نے دیرے سے کہہ دیا کہ خالہ کیا کروں اندر ڈال دوں تو میں نے دیرے سے آواز میں یٹ
تو نیاز نے بتایا ٹھیک ھے خالہ جان
نیاز نے اپنا لنڈ میری پھدی پر سیٹ کیا اور آرام سے ڈالنے گا جس پر مجھے لگا کہ ابھی پھدی پھٹ جاییگی
جب اس نے پورا لنڈ ڈال دیا تو میں نے بتایا کہ اب تھوڑا روکو تاکہ درد کم ہوجاۓ
جب درد کم ہوا تو نیاز جھٹکے مارنا شروع کیے
اس دوران میں دو فعہ چھوٹ گیئ تو کوئ دس منٹ بعد نیاز نے بتایا کہ خالہ جان میں چھٹنے والا ہوں کیا کروں میں نے بتایا کہ اندر خالی کروں اس سے مجھے سکون مل جاے گا
اسی رات نیاز مجھے تین دفعہ چود لیا تھا صبح میں کافی ریلیکس ہوئ تھی صبح جب واپس پنڈی آرہی تو نیاز نے بتایا کہ پھر کب ملیں گے تو میں ہنس کر بولی کہ بیٹا جب تیرا جی چاہے تو پنڈی آنا اور جتنا تیرا جی چاہے اپنی خالہ کو چود لینا۔
اسی باتو سے نادیہ کافی گرم ہوچکی تھی تو نادیہ نے امی کے قمیص کے اندر اپنا ہاتھ گھسایا اور آمی کے مموں کو پکڑ کر بولوی کہ أمی بھی نیاز سے چودنا چاہتی ہوں ۔
جس پر امی ہنس کر بولی کہ ٹھیک لیکن ایک شرط پر۔
نادیہ بولی کونسی شرط ؟
امی بولی کہ میرے سامنے چودواوگی ۔
نادیہ ہنس کر بولی کہ منظور ھے
اس پر آمی بہت خوش ہوئ اور نادیہ کو کس کر بتایا چلو ابھی سوتے ھیں کل کیلے نیند پوری کرو۔
میری بھی حالت بہت غیر ہوچکی تھی اور مٹ مار لیا اور اپنے کمرے میں چلا گیا اور کل کا انتیظار کرنے لگا۔
صبح میری کھلی تو بہن نادیہ ناشتہ لے کر آئ تو اس چہرے پر اداسی نہیں تھی
خیر میر میں نے ناشتہ کیا اور کالج جانے کی تیاری کرنے لگا تو امی نے بتایا کہ بیٹا گوشت اور چاول واپسی پر لے آنا کیونکہ آج نیاز بھی آرہا ھے
میں نے دل میں کہا کہ ہاں نہ آج تو آپ چودنے والی ھے نہ اس لیے۔
خیر میں کالج چلا گیا اور سارا دن دل میں یہی سوچ رہا تھا کہ میں نے امی اور بہن کی چدائ دیکھنی ھے بس۔
کالج کی جیسے ہی چٹی ہوگیئ تو نیاز کا کال آیا ۔
ہاں ساجد کدھر ہوں میں نے کہا کہ کالج سے گھر آرہا ھوں آپ کدھر ہو ۔
نیاز نے بتایا کہ ٹیکسلہ کراس کیا ھے میں نے ۔
میں نے بتایا کہ ٹیک ھے میں آرہا ہوں آڈے وہاں ملتے ہیں
میں نے نیاز کو ریسیؤ کیا اور امی کو کال کیا کہ نیاز کو میں نے ریسؤ کیا ہے ۔
تو امی نے بتایا کہ ٹیک سامان لے کر دونو سیدھا گھر آجانا ۔
تو جیسے ہم گھر پہنچ گیۓ تو میری آنکھیں کھلی کی کھلی امی نے کالا ٹایئٹ جوڑا پہنا تھا جس میں اس کی بڑے بڑے ممے اور بڑی گانڈ باہر نکلی ہوئ تھی اور میری بہن نادیہ نے سرخ جوڑا پہنا تھا جو قیامت لگ رھی تھی
تو نادیہ نے صرف ہاتھ ملایا نیاز کے ساتھ اور امی نے نیاز کو گلے لگایا کہ آگیا میرا بیٹا میں کب سے انتیظار کرہی تھی اپنے بھانجے کا اور ساتھ ہی نادیہ نے نیاز کو ایک سیکسی سمایل دے دی۔
خیر ہم بیٹھ گیۓ چاے پی لیا
امی اور نادیہ نے کھانے تیار کرنے کیلے کچن میں چلی گیی
اور ہم دونو نے ادھر ادھر گپ شپ لگانا شروع کردیا
خیر شام ہوگیا شام کا کھانہ کھا لیا تو نے کھانے پر نوٹ کیا کہ نادیہ رات کیلے بہت بے چین نظر آرہی تھی ۔
کھانے کے بعد ہم پھر گپ شپ میں مصروف ہوگیۓ عشا کے بعد امی کچن تھی مجھے آواز دیا کہ بیٹا آجاؤں اپنا دودھ پی لو تو میں سمجھ گیا میں آواز دی ٹھیک ہے امئ رکھ لو ادھر میں پی لوں گا ۔
اور امئ کے باہر جانے انتیظار کیا جیسے ہی امی کچن سے آکر ہمارے کمرے میں آگئ تو میں جلدی سے اٹھ کر کچن میں چلا گیا اور دودھ جلدی سے ضایع کیا اور کمرے میں آگیا تو امی پوچھا بیٹا دودھ پی لیا تو میں نے بتایا جی امی پی لیا
تھڑی دیر بعد میں نے سونے کا ناٹک کیا تو 20 منٹ کے بعد امی اٹھ گئ مجھے ہلایا مین نے کوئ رسپانس نہیں دیا تو امی نے نیاز کے ساتھ چارپائ پر ٹیک لگا لیا
تو نیاز نے بتایا
تو نیاز نے بتایا کہ خالہ جان ساجد اٹھ نہ جاۓ تو امی نے بتایا کہ بیٹا فکر نہ کرو آج میں نے اسے ڈبل ڈوز دیا ھے ۔
نیاز نے بتایا کہ خالہ ڈبل ڈوز کیوں تو امی ہنس کر بتایا ھے کہ اسی لیۓ کہ آج میرے بیٹے نے دو دو چھوت چھدوانے ھیں۔
اس پر نیاز نے بتایا کہ خالہ نادیہ بھی!!!!!
تو نیاز نے امی کی بوبز پکڑ کر امی کے ہونٹ چھوم لیا اور بتایا کہ خالہ آپ بہت اچھی ھے۔
امی نے بتایا کہ چلو میرے کمرے میں ادھر نادیہ بھی انتیظار کررہی ھے دونوں اٹھ کر چلے گیے اور جیسے ہی امی نے کنڈی لگائ تو میں اٹھ کر روشن دان کی طرف جلدی چلا گیا ۔
اور وہاں سے دیکھنے لگا نادیہ صوفے پر بیھٹی تھی امی اور نیاز بیڈ پر بیٹھے تھے نادیہ کافی شرما رہی تھی
امی نے بتایا کہ نادیہ بیٹا اجاو ادھر ہمار ساتھ بیٹھ جاو
تو نادیہ وہاں سے اٹھ کر بیڈ پر آگئ
امی نے نادیہ کو درمیان میں بٹھایا اور خود امی نے نیاز ہاتھ کا ہاتھ نادیہ کے بوبز پر رکھ دیا اور امی نے نادیہ کو کس کرنا شروع کردیا
اس سے نادیہ گرم ہونے لگی اور نیاز کا ساتھ دینے لگ گئ
تو نیاز امی کو بتایا کہ خالہ تیری بیٹی بہت گرم ھے تو امی ہنس کر بولی کہ بیٹا آج اسے ٹھنڈا کروں نہ
نیاز نے بتایا کہ خالہ جان آج میں اسکو اس طرح ٹھنڈا کروں جیسا تجھے آج تک ٹھنڈا کرکے آیا ہوں
اس پر امی ہنس گیئ اور اپنا قمیص اتار دیا اور نادیہ نے بھی اپنی قمیص اتار دی کیا غذب کا سین چل رہا تھا
یہ دیکھ کر نیاز نے بھی اپنا قمیص اتار دیا
امی نے نیاز کو بتایا کہ چلو بیٹا شاباش نادیہ کو اپنا لنڈ دیکھاؤ جیسے دیکھنے کیلے میری بیٹی بے تاب ھے
تو نیاز جیسے ہی اپنا ناڑا کھولہ اور نادیہ کو اپنا لنڈ ہاتھ میں دے دیا تو نادیہ ڈر کی وجہ سے اچھل پڑی اور امی نہیں اس سے تو میں مر جاؤنگی
امی نے بتایا کہ نہیں بیٹا کچھ نہیں ہوگا نیاز کے ساتھ پہلی رات میں ڈر گئ تھی لیکن نیاز باقی لڑکو جیسا نہیں ھے
ارام ارام سے ڈالے گا
تو نیاز نے بتایا کہ ہاں نادیہ کچھ نہیں ہوگا اپنی امی کو دیکھ لے 30 40 دفعہ چود چکا ہوں اس کو کچھ ہوا کیا۔
امی نے نادیہ کا ہاتھ پکھڑ کر نیاز کا لنڈ پکڑوا دیا اور سہلانے کیلۓ کہاں کچھ دیر بعد امی نے بتایا کہ اب میری بہادر بیٹی منہ میں لے گی تو نیاز نے اپنا لنڈ نادیہ کے منہ میں دے دیا جو بمشکل نیاز کا لنڈ نادیہ کے منہ میں جاسکہ
امی نے نادیہ کے چھوت میں انگلی ڈال کر اندر باہر کرنے لگی جس سے نادیہ اور بھی گرم ہوگئ
کچھ دیر بعد ندیہ نے جھٹکے کھانا شروع کردیا میرے خیال میں نادیہ ایک دفعہ چھوٹ گئ
پھر امی نے نیاز کو بتایا کہ اجا بیٹا اب ارام ارام سے اندر ڈال دے
نیاز نے میری بہن نادیا کے چھوت پر اپنا سیٹ کیا اور ہلکا سا دبایا تو نادیہ کی چیخ نکل گئ تو نیاز نے جلدی سے باہر نکالا
امی میں نہیں کرسکتی بہت بڑا ھے تو امی نے بتایا کچھ نہیں ھوگا بیٹا تیری امی تیرے ساتھ ھے نہ سب کچھ ٹھیک ہوجاۓ گا پہلی دفعہ جب مجھے اس نے چودا تھا میں چیخ بھی نہیں سکتی تھی
پھر امی نے لنڈ منہ میں لے کر گیلا کردیا اور دوبارہ اپنے ہاتھ سے نادیہ کی چوت پر نیاز کا لنڈ سیٹ کیا
پھر نیاز نے بہت ھی آہستہ آہستہ اندر ڈال دیا کوئ پانچ منٹ میں نیاز نے اپنا لنڈ نادیہ کی چھوت میں اندر ڈال دیا
اور پھر ارام ارام سے جھٹکے دینا شروع کردیا
اب نادیہ کو مزہ انا شروع ہوا تھا
امی نے پوچھا کہ نادیا بیٹا ابھی کس طرح فیل کرھی ہو ۔
نادیہ نے بتایا کہ امی بوت مزہ دے رہا ھے
تو امی نے نیاز کو بتایا کہ نیاز بیٹا تھوڑا جھٹکے تیز کرو
ابھی نادیہ نے نیاز کا ساتھ دینا شروع کردیا تھا اور جٹھکے کا جواب کمر اٹھا اٹھا دے رھی تھی تھوڑی دیر بعد نادیہ نے جھٹکے لینا شروع اور نادیہ دوبارہ چھوٹ گئ
نیاز نے اپنا لنڈ باہر نکالا نادیہ نے لمبھی لمبھی سانسین لینا شروع کیا
امی نے بتایا کہ بیٹا کس طرح شاٹ تھا؟
نادیہ نے صرف یہی بتایا کہ پیاری امی جان تینکس
امی نے بتایا کہ اب تو اپنی دیکھ لیں کہ تیری امی کسں لنڈ لیتی
نیاز بیٹا آج اپنی خالہ کو جانورو کی طرح چھودو تھوڑا سا بھی رحم نہ کرنا اپنی خالہ پر
نیاز نے بتایا کہ خالہ جان آج تیری بیٹی کے سامنے تیری چھوت کا بھوسڑہ بناؤں گا
امی نے اپنی ٹانگیں کھولی نیاز نے اپنا لنڈ امی چھوت پر سیٹ کیا اور ایک ہی جھٹکے میں پورا لن امی کے اندر ڈال دیا
امی اہہہہہہہہہہہہہہہ بیٹا پاڑ دیا خالہ کی چھوت
کمرے کا ماحول بہت ذیادہ سیکسی ھوا تھا
نیاز کے جھٹکوں سے تپ تپ کی آواز آرہی تھی
نیاز کے جھٹکوں سے تپ تپ کی آواز آرہی تھی جو مجھے بہت ذیادہ مدھوش کر رھا تھا میں نے بی اپنا لنڈ باہر نکال دیا اور مٹ مارنا شروع کردیا
ہر جٹکے کے ساتھ امی کے ممے جھل رہے تھے اوا اہ اہ کی آوازیں آرھی تھی نادیہ نے امی کے ممے چاٹنا شروع کردیۓ جس امی بہت گرم ہوگئ امی کے جسم نے جھٹکے لینے شروع کیۓ
امی چھوٹ گئ
کوئ دس منٹ کے بعد نیاز کے منہ اہ اہ اہ آواز شروع ھوا خالہ خالہ کیا کروں
امی نے بتایا کہ بیٹا اندر ہی خالی کرو
نیاز بھی چھوٹ گیا اور امی کے اوپر گر گیا
امی نیاز کو چھوم کر بتایا کہ نادیا بیٹا کیسا رھا میرہ بھانجہ
نادیہ نے بتایا کہ واقعی اسے مرد کہتا ھے کاش نیاز تو میرا شوہر ہوتا
نیاز نے بتایا کوی بات نہیں نادیہ جب بھی تیرا اگر دل کرتا ھے تو مجھے کال کرنا میں آیا کروں گا
تجھے اور خالہ جان کو چودنے “
باتوں میں جب نیاز دوسری شاٹ کیلے ریڈی ھوگیا
تو میں تک چکا تھا کمرے میں آگیا اور کمرے بھی نادیہ کے چیخنے کوازیں آرھی تھی
اس کے بعد میں سوگیا صبح اٹھا تو نیاز تیار ھو چکا تھا جانے کیلۓ کہہ رھا تھا کہ بابا فون آیا اور بھلا رھا ہے مجھے
نادیہ نے چپھکے سے بتایا کہ جب دوبارہ آنے کا پروگرام ھو تو مجھے کال کر لینا
نیاز کو میں نے آڈے پہ چھوڑ کر گھر واپس آیا تو نادیہ بلکل فریش اور خوش تھی ۔
دو دن بعد نادیہ بھی واپس اپنے گھر چلی گئ ۔
اب میں اور امی گھر میں اکیلے رہ گئے جب بھی امی کو دیکھتا تو میرے ذھن وہ رات آجاتی۔
میرے بھی ذھن پر سیکس کا بوت سوار تھا اور چپکے چپکے ہاتھ سے کام چلاتا تھا ۔
ایک رات میں بستر میں تھا سیکس ویڈیو دیکھ رہا تھا ہیڈ فون لگایا تھا دروازہ بند کرنا بھول گیا تھا کہ امی اندر آگئ اور مجھے رنگے ہاتوں پکڑ لیا ۔
ساجد کیا کرہے ہو گرجتے ہوۓ آواز میں ۔
اور سہی طریقے سے مجھے بے عزتی دیں دی غصے میں اپنے کمرے میں چلی گئ۔
میں کمرے میں خاموشی سے بیٹھ گیا۔
لیکن میری امی دل کی بہت اچھی ہے وہ بلکل مجھے خفہ نہیں دیکھ سکتی وہ میری ہر بات جلدی مان لیتی ھے ۔
اتنے میں آواز آئ ساجد!!!
میں جلدی سے اٹھ کر امی کے پاس چلا گیا اور خاموش کھڑا ہوگیا۔
امی۔ ادھر آؤ میرے ساتھ بیٹھ جاؤ ۔
دیکھو بیٹا کتنا غلط کام کرھے تھے اس سے تیر جسم پر کتنے برے اثرات پڑ سکتے تمھیں اندازہ بھی ھے ۔
سورری امی دوبارہ نہیں کروں گا ۔
امی ۔ سورری کے بچے اور میرا کان کینچھا
وعدہ کرو کہ دوبارہ نہیں کروگے۔
ٹھیک ھے امی دوبارہ نہیں کروں گا۔
اوکے بیٹا جاؤ سو جاؤ 11بج گیۓ۔
ٹھیک ھے امی لیکن!!!!!!!!
لیکن کیا!!!! بیٹا کیا مثلہ ھے مجھے بتاؤ
اب میں نے دل میں فیصلہ کیا تھا کہ جو میں نے دیکھا تھا سب امی کو بتاؤں !!
امی آپ میرا اتنا خیال نہیں کرتی جتنا آپ نے نادیہ کا رکھا ھے ۔
بیٹا میں سمجھی نہیں کیا کہنا چاھتے ہو کھل کہ بتاؤ۔
میں نے ہمت بڑھائ ۔
امی بیس دن پہلے والی رات کو میں نے سب دیکھ لیا تھا جو آپ تینوں کررہے تھے!
یہ بات کرتے ھی امی کا رنگ پیلا ھوگیا اور امی کی حالت بلکل خراب ھوگئ ۔
امی کی حالت دیکھ کر میں ڈر گیا کہ ایسا نہ ہو کہ امی کو کچھ ہوجاۓ ۔
امی کو پانی پلایا اور دلاسہ دیا کہ سمجھتا ہوں امی آپکی مجبوری ھے جتنا میں مجبور ہوں اس سے کہی ذیادہ آپ اور آپ نادیہ مجبور ھے ۔
نادیہ کی باتیں بھی میں نے سنی ھے کہ وہ کتنی مجبور ھے ۔
امی آپ فکر نہ کرے یہ میرا اور آپکا راز رہے گا نادیہ کو بھی پتہ نہیں چلے گا کہ مجھے سب کچھ پتہ ھے اور نہ نیاز کو پتہ چلے گا بس آپ انجوۓ کرتی رہا کرو۔
میری یہ باتیں سن کر امی کافی ریلیکس ھوگئ ۔
امی نے نظرے جکائ تھی ۔سورری بیٹا !!!!! لیکن تیرا بابا تین چار سال بعد گھر آتا ھے بیٹا بہت برداشت کرنے کی کوشش کیا لیکن نہیں ھوا مجھ سے۔
میں ہنس گیا ویسے امی بات ایک بات ھے ۔
امی کیا کونسی بات!
امی مجھے یقین نہیں ہورہا ھے نیاز کتنا چھوٹا ھے اور اس کا لنڈ کتنا بڑا ھے ۔
آج تک میں نے سیکس مویز میں بھی نہیں دیکھا ھے ۔
امی ہنس کر میرا کان کینچھ کر چل شیطان کہی کے۔
اپنے امی کے ساتھ کوئ اس طرح کی باتیں کرتا ھے ۔
امی میں اور آپ ہمیشہ دوستوں کی طرح رہے ھیں تو ہم بات بھی کھل کر کرینگے نہ۔
اب امی مکمل میرے ساتھ کلوز ھوگئ۔
ہاں بیٹا آپ کو تو میں نے دودھ میں گولی کھلائ تھی اس کو تم نے ضایع کیا تھا۔
جی امی اگر ضایع نہ کرتا تو ایسا نظارہ دیکھنے کو کدھر ملتا۔
امی لیکن نادیہ کو تو بہت تکلیف تھا پہلے شاٹ میں بعد میں میں سوگیا تھا پھر کیا ہوا تھا ۔
ہاں بیٹا بعد میں بھی پورا نہیں لے سکتی تھی
نیاز کو میں نے بتایا تھا کہ ادھا ڈالو تو اس نے ادھا ڈال چود لیا۔
امی میں نے دیکھا تجھے نیاز بڑا بے رحمی چود رھا تھا ۔
ہاں بیٹا میں نے اسکو اس لیۓ بتایا کہ نادیہ کا حوصلہ بڑ جاے۔۔
اچھا امی میرا ایک ریکویسٹ ھے کہ نیاز کو دوبارہ بھلا تاکہ میں دوبارہ چدائ دیکھ سکوں۔۔۔۔
چل کمینے اب تجھے اپنی امی کو چدتے دیکھ آچھا لگتا ھے۔
امی پلیزززززز میری خاطر ۔
ٹھک ھے لیکن وہ اپنی ماں کدھر آنے دے گا ابھی تو بیس دن ہوۓ ھیں اسکا کہ یہاں آیا تھا ۔
پلزززز امی خالہ کو بہانہ بنا کر کچھ کرو
ٹھیک ھے کل بات کریں گے ابھی تو رات کے گیارہ بج گیۓ ھے۔
نہیں امی ابھی کال کرو وہ لوگ دیر تک جاگتے ھے ۔
ٹھیک ھے کال لگاؤ اسکو ۔
میں نے خالہ کا نمبر ملا کر امی کو فون دے دیا۔
سلام دعا کے بعد امی نے خالہ کو بتاؤ کہ نورین کل ہی نیاز کو بھیج دیں ساجد بیمار ھے مارکیٹ سے سامان لانے میں مجھے بہت تکلیف ھے ۔
نورین حالہ نے ہنس کر بتایا کہ ساجد تو نہیں ھے تیرے پاس!
امی نے مجھے چپ رہنے کا اشارہ کیا۔
نہیں وہ اپنے کمرے میں سویا ہوا ہے !
اچھا تو میرے خیال میں میرے بہن کی چھوت میں پھر آگ لگی ھوئ ۔
امی ۔
بس نورین آگ تو لگی ھے بس کل جلدی بھیج اسکو ۔
خالہ ٹھیک ھے لیکن نیاز کو پتہ نہ لگے ٹھیک ھے
امی ۔
ٹھیک ھے اور فون کاٹ دیا۔
میں امی کو حیران نظروں سے دیکھ کر امی خالہ کو بھی پتہ ھے ؟
ہاں بیٹا اسکی مرضی سے یہ ہوتا ہے لیکن نیاز کو پتہ نہیں ھے۔
ٹھیک ھے امی بس جلدی سے نیاز آجاۓ بہت جلدی ھے مجھے ۔۔
امی ہنس کر بولی ٹھیک ھے بیٹا لیکن وہ تو تیرے امی کی چھوت پھر پھاڑے گا۔
میں ہنس کر امی اس دفع میرے سامنے کرنا ٹھیک ھے ۔
امی نہیں بیٹا یہ نہیں ہوسکتا نیاز کو پتہ نہیں لگنا چاہیۓ۔
امی میں نے کب کہاں ھے کہ نیاز کو پتہ ھو بس ویسے بھی میرے کمرے میں ایک بیڈ اور ایک چارپائ ھے
چارپائ پہ میں سوجاؤں گا اور بیڈ پر آپ دونوں رہوگے اور گولی کا بہانہ کرنا کہ اسکو گولی کھلائ ھے اور دوسرا میرے کمرے میں ہیٹر بھی ھے دونوں گرم رہوگے۔
امی ہنس کر میں تو تجھے چھوٹا سمجھ رھی تھی لیکن میں تم تو بڑے کمینے ھو پلان بھی تم نے سوچ لیاھے ۔
امی تیرے اس گورے جسم بڑی گانڈ اور بڑے مموں کے ساتھ صرف وہی لن میچ کتا ھے دوسرا نہیں ۔
امی ہنس کر ٹھیک بیٹا مجھے بھی نیند پوری کرنے اور اپنی بھی پوری کر لینا ۔
ویسے بھی وہ کل تیری ماں کو کل ساری رات چودے گا۔
ٹھیک ھے امی گڈنایٹ
اوکے بیٹا گڈ نایٹ
صبح ناشتہ کیا نیاز کی کال آگئ ساجد ممی کہہ رہی تھی کہ آپ بیمار ہو؟
ہاں یار جلدی آجانا ۔
ٹھیک ھے میں نکل گیا ہوں پنڈی آرہا ہوں
امی کو خوشخبری سنایا۔
بیٹا نیاز کے سامنے ناٹک کرنا اس پتہ نہیں لگنا چاھیۓ ۔
ٹھیک امی ایسا ہی ھوگا۔
امی!!
جی بیٹا ۔
نورین انٹی بھی بہت چالو ھے نہ۔۔
بیٹا وہ میری چھوٹی بہن ھے میرے لیۓ وہ سب کچھ کرتی ھے مجھ سے بہت پیار کرتی ھے۔.
امی وہ بہت مست ھے ھے نہ۔
امی ہنس کر کیا اسے چدنا چاہو گے ۔
امی کیوں نہیں اگر چاہوگی تو!!
چل بدماش کہی کے ۔
پلیززز امی!!!
ٹھیک کرلوں کچھ بیٹا تو اپنی ماں کیلۓ اتنا سب کچھ کرستا ھے کیا میں اپنے بیٹے سے اپنی بہن کو نہیں چودوا سکتی!
یہ سنتے ہی امی کو گلے لگایا چپی لی لو یو امی۔
ٹھیک ھے بیٹا جاؤں مرکیٹ سے سبزی اور گوشت لے کر آنا اپنے دوست کیلۓ۔
ٹھیک ہے امی۔
ظہر کا ٹایم ہوگیا امی بھی کیا غضب کی تیار ہوئ اور نیاز بھی آگیا ۔
امی نے اسے گلے لگایا میں بھی سلام دعا کی ۔
امی نے نیاز کو ایک سیکسی سمایل دی کہ بیٹا میں چاۓ بنا کر لاتی ہوں۔
نیاز نے بتایا خالہ جان میں توڑہ آرام کرنا چاھتا ہوں سفر کی وجہ سے تکا ہوا ہوں ۔
امی مسکرا کر بولی ٹھیک بیٹا میرے میں سوجاؤ ۔
نیاز امئ کے کمرے میں سوگیا اور امی کھانہ بنانے چلی گئ شام کو میں نے نیاز کو چگایا اور ھم باہر گھومنے چلے گیۓ ۔۔۔۔۔
شام کے بعد ھم واپس آگۓ کھانا کھا لیا کھانے کے بعد امی نے بتایا چلو ساجد بیٹا دودھ پی لو کچن میں ھے ۔
میں اٹھ کر باہر چلا گیا کچھ دیر بعد واپس آگیا امی مجھے نیند آرہی ھے ۔
پلانینگ کے مطابق ٹھیک ہے بیٹا آپ چارپائ پہ سوجا نیاز بیڈ پر سوجاۓ گا۔
ٹھیک ھے امی۔
میں چارپائ پر سونے کی ناٹک کرتا رھا کچھ دیر بعد ایک دو خراٹے بھی لے لیا ا۔
امی صوفے سے اٹھ کر نیاز کے ساتھ بیڈ پر لیٹ گئ
امی۔۔ تو نیاز بیٹا اور سنا۔
نیاز ۔۔چلو خالہ آپ کے کمرے میں چلتے ھیں۔
امی نہیں بیٹا ویسے بھی ساجد کو میں دو گولیاں دی ھے اس کوئ پتہ نہیں چلے گا ۔اور اس کمرے میں ہیٹر بھی ھے میرے کمرے میں بہت ٹھنڈ ھے۔
ٹھیک ھے خالہ جیسے آپکی مرضی ہو۔
خالہ آپ نے نادیہ کو کال نہیں ۔اگر وہ ھوتی تو مزہ آجاتا۔
کیؤں بیٹا اپنی خالہ سے دل بھر گیا کیا اب خالہ کو چھودنے میں مزا نہیں آتا۔
نہیں خالہ تیرے چھوت جتنا مزا ھے کسی اور کی چھوت میں کدھر ھے۔
تو بیٹا پھر کیا سوچ رھے آجا اپنے بڑے لنڈ سے اپنی خالہ کی چھوت پاڑ دو۔
نیاز نے امی کی ہونٹوں پر ہونٹ رکھ کر کس کرنا شروع کر دیا۔
اور ممے دبانے لگا ۔دونوں کھڑے ہوگۓ ایک دوسرے کو گلے لگایا ۔
نیاز کی ہایئٹ امی کے چھاتی تک تھی بلکہ اس بھی توڑا کم تھا ۔
امی نے میری طرف دیکھ کر کہنے لگی ۔
نیاز بیٹا آج اپنی خالہ کو آپنے بیٹے کے سامنے اس کی چیخے نکال دو ۔
پھر امی ننگی ہوکر میرے چارپائ کے نزدیک والے صوفے پر بیٹھ گئ نیاز نے اپنا لنڈ نکال کر امی ہاتھ دے دیا ۔
امی کا ایک ہاتھ پورا نہیں پڑ رہا تھا تو دونوں ہاتوں میں لے کر اس کے ساتھ کھیلنے لگی۔
نیاز نے لنڈ امی کہ منہ دے کر ارام ارام جھٹکے دیۓ لیکن امی کی سانس بند ہو رہی تھی ۔
امی نے لنڈ کو منہ سے نکالہ اور باہر سے لنڈ پر زبان پھیرنے لگی ۔
اور ساتھ امی نے اپنی چوت میں انگلی ڈالی۔
امی بہت تجربے کے ساتھ اپنے بھانجے کا لنڈ چوس رہی تھی ۔۔۔۔
پھر امی صوفے پر لیٹ اور نیاز نے امی کی چھوت میں انگلی ڈالی اور ممے دبانے لگا کوئ پانچ منٹ کے بعد امی نے نیاز کو بتایا ۔۔
نیاز بیٹا ابھی میرا برداشت ختم ہوا ابھی خالہ کی چھوت پھاڑ دو۔
امی اٹھی اور دونوں بیڈ کی طرف چلے گۓ ۔
چلتے چلتے امی نے مجھے آنکھ ماری میں کمبل سے چپھکے چپھکے سے دیکھ رہا تھا امی نے نیاز کا لنڈ پکڑ کر اپنے چہرے اور مموں پر مسل رہا تھا ۔
نیاز نے اپنا لنڈ دوبارہ امی کے منہ میں ڈال دو تین جھٹکے دے دیۓ اور پھر نکل کر امی کی چھوت پر رگڑنا شروع کردیا امی اور بھی گرم ھوگئ۔
اہہہہہہھ بیٹا سارا لنڈ ایک ہی جھٹکے میں ڈالو اسی رات تو سارا مزہ نادیہ نے خراب کیا آج اپنی خالہ جم کر چھودو ۔
نیاز نے امی کی چھوت پر لنڈ سیٹ کیا۔
خالہ تیار ھو؟
ہاں بیٹا تیار ہوں ۔
نیاز نے ایک زوردار جٹکا لگا کر اپنا لنڈ امی کی چھوت میں جڑ تک ڈال دیا امی کی منہ سے ایک چیخ نکل گئ ۔نیاز کو اپنے سینے سے مظبوطی کے ساتھ پکڑا۔
ہاۓ بیٹا تھوڑا صبر کرو تاکہ درد کم ہوجاۓ ۔
کوئ دو منٹ کے بعد
بیٹا اب مارو جھٹکے ۔
نیاز نے جھٹکے لگانہ شروع کیا ۔
نیاز نے اپنی آنکھیں بند کرکے جھٹکے لگا رہے تھے ۔
میرا بھی فول کھڑا ہوا تھا اور برداشت ختم ہوا تھا میں نے کمبل میں ارام ارام سے مٹھ مارنا شروع کیا ۔
امی میری طرف دیکھ مسکرائ اور دوبارہ چدائ کا مزہ لینے لگی چار پانچ منٹ کے بعد نیاز رک گیا۔
خالہ ۔
جی بیٹا میری جان کیا بات ھے ۔
خالہ میں تری گانڈ مارنی ھے ۔
نہیں بیٹا نہیں مرجاؤنگی میں۔
پلیززززز خالہ پلیزززززز۔
بیٹا اگر لنڈ چھوٹا ھوتا تو میں گانڈ میں ضرور لیتی ۔
بیٹا بہت بڑا ھے کیوں اپنی خالہ ظلم کررھے ھو۔
پلزززز خالہ صرف ایک بار۔
چلو ٹھیک ھے بیٹا لیکن آرام سے ٹھیک ھے
امی نے اپنا تھوک نیاز کے لنڈ پر لگایا اور پھر گھوڑی بن گئ۔
نیاز امی کے پیچھے اکر امی کے گانڈ لنڈ ڈالنے کی کوشش کرنے لگا لیکن امی کو بہت ذیادہ تکلیف تھی ۔
امی نیاز بیٹا نہیں جاۓ گا بہت بڑا ھے ۔
اچھا ٹھیک ہے خالہ چھوت میں ڈال دو ؟
نیاز بیٹا میں تیری ھی ہوں جس طرح اور جس طریقے سے اپنی خالہ جودتے ہو چودو۔
امی کو گھڑی بنا کر نیاز نے پورا لنڈ ڈال جھٹکے مارنا شروع کیۓ ۔
امی کے بڑے بڑے ممے جول رھے تھے ۔
امی!! اہہہہہہہہہ بیٹا زور سے چودو اور زور سے چودو اپنی خالہ پر اپنے دل ارمان نکال دو ۔۔۔۔
نیاز نے امی کو دوبارہ لٹا دیا اور پھر سے چھودنے لگا کوئ پندرہ منٹ بعد نیاز کی منہ سے اہہہہہہہ کی آوازیں شروع ہوگئ۔۔۔
امی !!! نیاز بیٹا اندر ھی اپنا ہتھیار خالی کردو ۔
نیاز لمبھی لمبھی سانسیں لے کر امی کے اوپر لیٹ گیا ۔
امی نے میری طرف دیکھ کر ایک سیکسی سمایل دیا۔
اس طرح مسلسل چار پانچ دن لگاتار امی کی چدائ ھوگئ۔
اور نیاز چلا گیا ۔
امی تیرا کام تو ھوتاھے لیکن میرا نہیں ھوا۔
میں نے بھی خالہ کو چودنا ھے ۔
ٹھک ھے بیٹا اس ہفتے میں نیاز کی امی آرہی ھے وہ بلکل میں نے راضی کیا ھے ۔
امی سچ !!!!!
ہاں بیٹا میں نادیہ کی کام کرسکتی ہوں تو تیرا کیوں نہیں۔۔
لیکن بیٹا وہ کہتی ھے کہ میں تیار ہوں لیکن ایک شرط پر ۔
کونسا شرط امی!!!
پتہ نہیں کہہ رہی تھی کہ وہاں آکر میں بتاؤنگی ۔
یہ سن کر میں بہت ذیادہ خفہ ھوا ۔
بیٹا خفہ کیوں ہوتے ہو تیری امی ہے نہ ۔جس قیمت پر بھی ھو میں تیار ہوں لیکن اپنے بیٹے کو مزہ چکوہ ؤنگی چھوت کا۔
خیر اگلے ھفتے انٹی نورین یعنی نیاز کی امی آگئ ۔
کیا غضب کی چیز تھی انٹی بھی سمارٹ جسم بڑے مموں کے ساتھ بڑی گانڈ ۔
میں بہت ذیادہ شرما رھا تھا ۔
نورین انٹی ! ارے صائمہ بہن میرا بھانجہ تو مجھ سے بہت ذیادہ شرما رھا ھے ۔اور نے قہقہ لگایا امی بھی ہنس گئ ۔
خیر عشا کے امی اور انٹی دونوں اپنے کمرے میں چلے گیۓ ۔میں نے دروازے کے ساتھ کان لگایا تو آنٹی نے امی کو بتایا کہ صائمہ میں تیار ھوں لیکن بھی میری اور ساجد کی چدائ دیکھے گی ۔
امی نے ہنس کر بتایا کہ منظور ھے مجھے ۔
امی نے مجھے آواز دی ساجد بیٹا ادھر آجاؤ ۔
میں کمرے میں آگیا ۔
امی ! لوں بیٹا تیری خالہ تیرے لیۓ تیار بیٹھی ھے ۔
خالہ نے میری کان کھیچ کر شیطان تو اپنی ماں کی چدائ بھی دیکھ چکا ھے!!!!
امی نے خالہ کو سب کچھ بتایا تھا !!!
خالہ میرا ہاتھ پکڑ کر اپنی بوبز پر رکھا
میرا بھی حوصلہ بڑنے لگا اور خالہ کے ممے دبانے لگا۔
خالہ نے اپنی قمیص اتاری میرا بھی قمیص اتار دیا ۔
دونوں ایک دوسرے کو چاٹنے لگے ۔
امی بھی یہ دیکھ گرم ھوگئ اور خالہ کے مموں کو چاٹنے لگی ۔
خالہ !!!نہیں صائمہ اپ بھی اپنے کپڑے اتاردو ۔
امی نے بھی کپڑے اتار دۓ ۔
امی ۔ بیٹا نکال دو اپنا لوڑا تاکہ امی بھی دیکھ لیں اپنے بیٹے کا لنڈ ۔
میں نے اپنا لنڈ نکالا ۔
امی نے میرا لنڈ پکڑ کر بولی ہاۓ کتنا سخت ہے
پھر میرے لنڈ کو خالہ کی منہ میں ڈال دیا خالہ نے چوسنا شروع کیا ۔
میرا ایک ہاتھ امی کے بوبز کو چلا گیا پھر میں شرما گیا ۔
امی بیٹا اس میں شرمانا کیسا لیں چوس لے اپنے ماں کے ممے ۔
اس رات ہم باری باری تینوں چدای کرتے رھے اور خوب چدائ کی
امی نے میرا لنڈ پکڑ کر خالہ کی چھوت میں ڈالتا اور خالہ لنڈ پکڑ کر امی کے چھوت میں ڈالتا تھا۔
اور آج تک ھم خوب انجواے کرتے ھیں۔
ختم شدہ
مزید کہانیوں کے لیئے نیچے لینک پر کلک کریں
-
میری بیوی کو پڑوسن نےپٹایا
April 17, 2025 -
کالج کی ٹیچر
April 17, 2025 -
میراعاشق بڈھا
April 17, 2025 -
جنبی سے اندھیرے
April 17, 2025 -
بھائی نے پکڑا اور
April 17, 2025 -
کمسن نوکر پورا مرد
April 17, 2025

The essence of relationships –09– رشتوں کی چاشنی قسط نمبر

The essence of relationships –08– رشتوں کی چاشنی قسط نمبر

Gaji Khan–98– گاجی خان قسط نمبر

Gaji Khan–97– گاجی خان قسط نمبر

Smuggler –224–سمگلر قسط نمبر
