Magical Lamp – 13- جادو کا چراغ

جادو کا چراغ

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ  کی طرف سے سٹوری “جادوں کا چراغ”   رومانس اور سسپنس سے بھرپور کہانی ہے۔جادو کا چراغ ایک ایسےلڑکے کی کہانی ہے کہ جس کی نہ گھر میں عزت ہوتی ہے اور نہ باہر۔ وہ ایک کمزور اور لاچار لڑکا تھا ۔ ہر کسی کی لعنطان  سہتا  رہتا تھا۔ کسی کی مدد بھی کی یا اُس کا کام بھی کیا تو بھی لوگ ، دھتکار دیتے  تھے۔ آخر مجبور اور تنگ آکر اُس نے خودکشی کا ارادہ کیا۔ اور تب ہی اُس کی قسمت جاگ گئی۔

قسط نمبر 13

میں ۔ لیکن میں تو رہ گیا نا

موہنی مسکرآی اور اپنے ہونٹ اگے بڑھا کر میرے ہونٹوں کو چوم کر بولی

موہنی ۔ تو میں کہیں چلی گئی ہوں کیا یہی تو ہوں اپ کی باہوں میں لے لو مزہ جتنا لینا ہے

میں موہنی کی اس خوبصورت بات سے سحر اٹھا فورا ہی اگے بڑھ کر اس کے ہونٹوں کو اپنے ہونٹوں میں لیا اور چوسنے لگا موہنی بھی میرا ساتھ دینے لگی ایسے ہی ایک دوسرے کے جسم سے کھیلتے ایک دوسرے کے جسموں کو سہلاتے اور چومتے ہوئے کچھ دیر ہم دونوں نے ارام کیا مگر میرے لنڈ کو ارام نہیں ایا تھا وہ ویسے ہی کھڑا تھا پھر میں اٹھا اور موہنی کا ہاتھ  پکڑ کر اس سے اٹھایا اور اسے برتھ پہ گھوڑی بننے کا اشارہ کیا موہنی مسکرائی اور اپنے دونوں ہاتھ برتھ پر رکھ کر جھک گئی جس کی وجہ سے اس کی خوبصورت گانڈ میرے سامنے اگئی میں اس کے چتڑوں کے پیچھے کھڑا ہوا تھا اور اپنا لنڈ اپنے ہاتھ میں پکڑے ہوئے اپنی پوزیشن ٹھیک کر رہا تھا میں اس پوزیشن میں جیسے ہی ایا موہنی نے  پیچھے مڑ کے مجھ سے کہا

موہنی ۔ میرے اقا کیا اپ میری پیچھے سے لینے والے ہیں

میں اس کی بات کا مطلب سمجھ گیا اور مسکراتے ہوئے اسے جواب دیا

میں ۔ فی الحال تو میرا ایسا کوئی ارادہ نہیں لیکن میں اپنا یہ شوق بھی ضرور پورا کروں گا

میں نے اپنا لنڈ پکڑ کر اسے موہنی کی پھدی پر رگڑنا شروع کر دیا اپنے لنڈ کی ٹوپی سے موہنی کی پھدی کو سہلانے لگا موہنی  بھی اہستہ اہستہ اگے پیچھے کو ہلنے لگی اور اپنی پھدی پہ میرے لنڈ کا مزہ لینے لگی اسے بھی یہ اچھا لگ رہا تھا اس کی پھدی اور جسم بھی دوبارہ سے گرم ہونے لگا تھا مستی پھر سے چھانے لگی تھی میں نے اپنا ہاتھ نیچے لے جا کر اپنا موٹا انگوٹھا موہنی کی پھدی  کے سوراخ پہ پھیرا اور پھر اسے پھدی  کے اندر داخل کرنے لگا جیسے ہی موٹا انگوٹھا اس کی پھدی میں داخل ہوا تو موہنی تڑپ اٹھی مزے اور لذت کے مارے اس کی کمر دہری ہونے لگی اس نے اپنی گانڈ  اوپر کو اٹھائی جس کی وجہ سے اس کی پھدی مزید پیچھے کو واضح ہو گئی میں نے بھی اہستہ اہستہ اپنے انگوٹھے کو حرکت دی اور موہنی تو جیسے لذت کے مارے تڑپنے ہی لگی تھی اپنی پھدی کو اگے پیچھے کرنے لگی تھی میں ہر نئے طریقے سے اسے لذت پہنچا رہا تھا تاکہ وہ لذت کی نہیں دنیا دیکھتی رہے اس کی پھدی دوبارہ سے گیلی ہونے لگی تھی موہنی اس وقت  گرم ہو چکی تھی پھر میں نے اپنا لنڈ اس کی پھدی کے سوراخ پہ رکھا اور اسے اہستہ اہستہ اندر داخل کرنے لگا جیسے موہنی کی پھدی کے اندر میرے  لنڈ کی ٹوپی گھسی تو موہنی تڑپ اٹھی اس پوزیشن میں کھڑی ہونے کی وجہ سے اس کی پھدی اور بھی ٹائٹ ہو گئی تھی اور میرا لنڈ جو پہلے ہی بہت موٹا تھا اور بھی اس کی پھدی میں پھنسنے لگا اور وہ تڑپ اٹھی اور اس نے کہا

موہنی ۔ میرے اقا تھوڑا ارام سے

میں نے اس کی بات کو ان سنا کیا اور اس وقت صرف میرے لنڈ کی ٹوپی ہی اس کی پھدی  کے اندر تھی اور مزید لنڈ  اس کی پھدی میں ڈالنے کی فراق میں تھا میرے لنڈ کی ٹوپی ابھی بھی اس کی پھدی کے اندر تھی اور میں مزید اس کی پھدی میں اپنے لنڈ کو ڈالنے لگا میں نے اپنے ہاتھوں سے اس کی پتلی کمر کو پکڑ لیا اور پھر اہستہ اہستہ دوبارہ سے اپنا لینڈ اس کی پھدی کے اندر داخل کرنے لگا بنا باہر نکالے تھوڑا تھوڑا اپنے لنڈ کو میں موہنی کی پھدی میں سرکاتا جا رہا تھا موٹا لنڈ پھنسا ہوا موہنی  کی پھدی  میں داخل ہوتا جا رہا تھا موہنی اگے کو ہونا چاہ رہی تھی مگر اس کی پتلی کمر کو میں نے اپنے ہاتھوں میں مضبوطی سے پکڑ رکھا تھا اور اپنے لنڈ کو اس کی پھدی کے اندر دھکیلتا جا رہا تھا اور پھر جب ادھا لینڈ موہنی کی پھدی کے اندر داخل ہو گیا تو میں نے اسے تھوڑا باہر کو کھینچا اور پھر سے اس سے اندر کرنے لگا موہنی کو بھی مزہ انے لگا اس کی پھدی  کی بڑھتی ہوئی چکناہٹ نے مجھے یہ محسوس کروا دیا تھا کہ اس وقت موہنی بھی لذت میں ڈوبنے لگی تھی جیسے جیسے اس کی پھدی  کی چکناہٹ بڑھتی جا رہی تھی ویسے ویسے ہی اس کی مستی میں بھی اضافہ ہوتا جا رہا تھا میں اپنا لنڈ اور بھی اس کی پھدی  کے اندر ڈالتے جا رہا تھا چند دھکوں میں ہی میں نے اپنا پورا لنڈ اس کے اندر داخل کر دیا اور میرا پورا لنڈ اس کی پھدی میں اتر چکا تھا میں نے اہستہ اہستہ خود کو اگے پیچھے کرتے ہوئے اپنے لنڈ کو موہنی کی پھدی میں اندر باہر کرنا شروع کر دیا پھنستا ہوا لنڈ موہنی کی پھدی میں جا رہا تھا اور اس سے بھی تکلیف کے بعد اب مزہ انے لگا تھا ٹائٹ پھدی میں موٹے لنڈ کے جانے سے اسے جو لذت مل رہی تھی وہ اسے بیان نہیں کر پا رہی تھی کچھ لمحوں بعد موہنی نے دھیرے دھیرے سے خود ہی پیچھے ہونا شروع کر دیا اب وہ اپنی گانڈ کو اہستہ اہستہ ہلانے لگی اور خود ہی لنڈ کو اپنی پھدی  کے اندر باہر کرنے لگی موہنی کی کمر کو پکڑے ہوئے میری رفتار بھی اب تیز ہوتی جا رہی تھی میں نے اپنے دونوں ہاتھوں کو موہنی کی کمر سے ہٹایا موہنی شاید سمجھی کہ میں اپنا لنڈ نکالنے والا ہوں مگر میں نے اپنے دونوں ہاتھوں کو موہنی کے کاندھوں پہ رکھا اور اس کے کاندھوں کو اپنے دونوں ہاتھوں میں پکڑا اور اب اسے پیچھے کو کھینچتے ہوئے اپنے لنڈ کو اس کی پھدی میں تیزی سے دھکیلنے لگا موہنی کی پر لطف اوازیں نکلنا شروع ہو گئی تھی اس پوزیشن میں موہنی کو چودتے میرا لینڈ اور بھی ظالمانہ انداز میں اس کی پھدی  کے اندر باہر ہونے لگا تھا۔

 کچھ اس جڑی بوٹی کا اثر تھا اور کچھ میں اب تجربہ کار بھی ہو گیا تھا کہ میرے دھکوں میں غضب کی تیز رفتاری اگئی تھی اور میں کسی وحشی جانور کی طرح موہنی کو چودنے لگا تھا موہنی بھی زور زور سے چلا رہی تھی اور خود کو میرے سے چھڑوانا چاہ رہی تھی مگر میرے مضبوط ہاتھوں کی گرفت سے وہ خود کو ازاد نہیں کر پا رہی تھی وہ اس وقت اپنے جنی ہونے کا کوئی فائدہ نہیں اٹھا رہی تھی بلکہ ایک انسان کی طرح ایک کمزور عورت کی طرح میری  گرفت میں تھی نہ جانے کیوں وہ میرے اگے سے ایک سیکنڈ میں نکل سکتی تھی اپنے جنی ہونے کا اسر دکھاتے ہوئے مجھے ایک ہی دفعہ میں پٹک سکتی تھی لیکن وہ ایسا کچھ نہیں کر رہی تھی میں اس کے دونوں کاندھوں کو پکڑے بس دھن دھنا دھن اسے چودے جا رہا تھا کمرے میں اس کی چیخوں کی اوازیں گونج رہی تھیں جو کہ یقینا اگر ریل رکی ہوتی تو سب سنتے لیکن اس وقت ریل کے شور میں ان چیخوں کا کوئی بھی اندازہ نہیں لگا پا رہا ہوگا لیکن موہنی کو اس وقت کسی کی پرواہ نہیں تھی وہ چیخے جا رہی تھی جو بھی سنتا ہے سن لے اسے تو خود کی فکر ہو رہی تھی اس وقت دھیرے دھیرے موہنی کی پھدی بھی میرے زوردار دھکوں کی عادی ہوتی چلی جا رہی تھی اب وہ میرے دھکوں کو ٹھیک سے برداشت کرنے لگی تھی میرے تیز دھکوں نے بھی اپنا اسر دکھانا شروع کر دیا تھا اور دوبارہ سے وہ اپنی مستی میں کھونے لگی تھی اور اسی لذت اور مزے کے اثر میں ہی ایک بار پھر سے اس کی پھدی نے پانی چھوڑ دیا مگر میرا موٹا لنڈ ویسے ہی کھڑا تھا اس کی پھدی میں۔

 اب موہنی کو فکر ہونے لگی تھی کہ اخر کب تک میں اسے چود تا  رہوں گا اس نے بھی اب اپنی پھدی کو دبانا شروع کر دیا اپنی پھدی کے ساتھ ہی میرے لنڈ کو بھینچنے لگی اپنی پھدی کے اندر دبانے لگی کبھی میرے لنڈ کو ریلیکس کرتی اور کبھی پھر سے دبانے لگتی جتنا وہ اپنی پھدی کو بھینچتی اتنا ہی میرا لنڈ پھنستا ہوا اس کی پھدی میں جاتا اور دھیرے دھیرے مجھ سے بھی خود کو کنٹرول رکھنا مشکل ہونے لگا تھا میری برداشت بھی اب جواب دیتی جا رہی تھی میرا لنڈ بھی اپنی منزل کی طرف بڑھنے لگا تھا میں نے اپنا لنڈ موہنی کی پھدی سے نکالا اور اس سے ایک جھٹکے میں ہی سیدھا کر کے برتھ پر لٹا دیا اور خود اگے اس کے اوپر ایا اور اپنے لنڈ کو مسلتے ہوئے دوبارہ سے اس کی پھدی میں ڈالا اس پوزیشن میں اس کی پھدی کافی کھلی ہوئی تھی لیکن دو دفعہ فارغ ہونے کی وجہ سے اس کی پھدی اس وقت نہایت ہی چکنی ہو چکی تھی اور میرے لنڈ بھی اب مزید برداشت نہیں کر پا رہا تھا اس کی پھدی اس لیے میں نے چند جھٹکے  بہت تیزی کے ساتھ لگاے اور اپنا لنڈ اس کی پھدی سے باہر نکال لیا اور موہنی کا ہاتھ پکڑ کر اسے اپنے لنڈ پر رکھ دیا موہنی میرا مطلب سمجھ گئی اس نے بھی جلدی سے اپنے ہاتھ کو چلاتے ہوئے میرے لنڈ کو مسلنا شروع کر دیا میرے منہ سے بھی لذت امیز اوازیں نکلنا شروع ہو گئی تھی اور میں بھی اب کسی بھی وقت چھوٹنے والا تھا کچھ ہی لمحوں میں موہنی کے ہاتھوں کے لمس نے میرے لنڈ پر جادوئی اثر دکھایا اور میرے لنڈ نے اپنا پانی نکالنا شروع کر دیا اور میرے لنڈ سے پانی نکل کر موہنی کے ننگے بدن پر گرنے لگا سفید سفید گاڑی منی موہنی کے مموں اور سینے پر گر رہی تھی موہنی ابھی بھی میرے لنڈ کو رگڑ رہی تھی میں نے اپنا لنڈ موہنی کے ہاتھوں سے چھڑوایا اور اس سے موہنی کے ہونٹوں کے پاس لے ایا اب بھی میرے لنڈ سے تھوڑی تھوڑی سی منی نکل رہی تھی مگر بہت ہی کم مقدار میں موہنی نے میرے لنڈ کی طرف دیکھا اور پھر مسکرا کے اپنے ہونٹوں کو کھول دیا اور میرے لنڈ کو اپنے منہ میں ڈال لیا میرے لنڈ سے منی نکل کر موہنی کی زبان پر گرنے لگی اور موہنی نے اپنے ہونٹوں کو میرے لنڈ کے گرد بند کرتے ہوئے اہستہ اہستہ میرے لنڈ کو چوسنا شروع کر دیا موہنی اپنے گالوں کو سکڑتی  ہوئی لنڈ کو چوسنے لگی اس کے اندر موجود منی کو چوسنے لگی اور اندر سے کھینچنے لگی میرے لنڈ نے اسے مایوس نہیں کیا میں موہنی کی زندگی میں انے والا پہلا مرد تھا جس کی منی کو اس نے اپنے منہ سے ٹیسٹ کیا تھا اور اس سے برا بھی نہیں لگا تھا یہ سب بلکہ اسے اچھا لگا تھا موہنی میری انکھوں میں دیکھتی ہوئی میرے لنڈ کو چوس رہی تھی پھر اس نے میرا لنڈ اپنے منہ سے باہر نکالا اور اس کے سوراخ پر زبان پھیرنے لگی کہ تبھی میرا سر ایسا چکر ایا کہ جیسا چکر زندگی میں کبھی نہیں آیا تھا اور میں کس وقت بے ہوش ہوا مجھے پتہ نہیں چلا

بے ہوشی کے عالم میں مجھے محسوس ہو رہا تھا کہ ہماری ٹرین شدید جھٹکے کھا رہی ہے لیکن میں اس وقت اس حالت میں نہیں تھا کہ اٹھ پاتا یہ شاید اس جڑی بوٹی کا اسر تھا کیونکہ میرے لنڈ سے نکلنی ہوئی منی کی مقدار بھی بہت زیادہ تھی اور شاید اسی وجہ سے میں بے ہوش ہو گیا تھا لیکن تب ہی اچانک مجھے اپنے منہ پر پانی کے چھینٹے محسوس ہوئے اور میں نے اپنی انکھیں کھول دی میں مکمل ہوش میں ا چکا تھا ہر طرف افرا تفری پھیلی ہوئی تھی اور محافظ یعنی کہ موہنی اور میری جنی میرے پاس بڑی پریشانی کے عالم میں موجود تھیں انہوں نے مجھے ہوش میں اتے ہوئے دیکھا تو ان کے چہروں پر خوشی چھلک پڑی اور ان دونوں نے ایک دوسرے کی طرف ایسے دیکھا جیسے صدیوں پرانی خوشی انہیں ملی ہو ہر طرف شور تھا اور ہم کسی بیابان میں اس وقت موجود تھے میں سمجھنے سے قاصر تھا کہ اس وقت ہوا کیا ہے میں نے جننی کی طرف اپنی گردن کو پھیرا اور اس سے پوچھا

میں ۔ جنی مجھے کیا ہوا تھا

میری بات سن کر جنی کا پریشانی والا چہرہ ایک دم سے بدلا اور اس کے چہرے پر عجیب مسکراہٹ پھیل گئی اور میں اس کو دیکھ کر کافی حیران ہوا اور اپنی انکھیں سکیڑی کیونکہ اس کا یہ رد عمل میرے لیے بالکل عجیب تھا جب جنی نے دیکھا کہ میں اسے حیرانگی سے اور غصے سے دیکھ رہا ہوں تو اس کے تاثرات ایک دم بدلے اور وہ نارمل ہوتے ہوئے بولی

جنی ۔ اپ بے ہوش ہو گئے تھے میرے اقا

میں جنی کی بات سن کر قدر حیران ہوا کچھ کچھ تو میں سمجھ چکا تھا کیونکہ یہ وہی کیفیت تھی جس وقت میں نے اپنی بہن انعم کو نہاتے ہوئے دیکھا تھا اور اس نے میری شکایت میری امی سے کی تھی اور میری امی نے ڈنڈوں سے مجھے مارا تھا اور ڈنڈا  میرے سر پر لگا تھا سیم ٹو سیم اسی طرح میں میری حالت اس وقت بھی ہوئی تھی اس لیے مجھے کچھ کچھ اندازہ تھا کہ میں بے ہوش ہوا ہوں گا

میں ۔ لیکن میں بے ہوش ہوا کیوں ؟؟؟؟

جنی میری بات سن کے مسکرائی اور اس نے مجھے جواب دیا

جنی ۔ میرے اقا اس کی دو وجوہات ہیں پہلی وجہ یہ ہے کہ اپ نے ایک جنی کے ساتھ جسمانی تعلق قائم کیا ہے وہ ہر لحاظ سے اپ سے بہتر ہے وہ ہر لحاظ سے اپ سے طاقتور تھی جس کی وجہ سے اپ کا جسم انتہائی کمزوری کی طرف چلا گیا اور اپ بے ہوش ہو گئے یہ تو اچھا ہوا کے وقت پر میں نے اپ کو وه جڑی بوٹی کھلا دی  اگر اپ نے وہ جڑی بوٹی نہ کھائی ہوتی تو اپ اس جنی کے مقابلے میں دو منٹ بھی نہ ٹک پاتے

یہ بات کر کے وه خاموش ہی تو مہینے پھر سے پوچھا

میں ۔ اور دوسری وجہ کیا ہے

جنی ۔ دوسری وجہ میرے اقا یہ ہے کہ اپ نے جو جڑی بوٹی کھائی تھی اس کی وجہ سے اپ کے جسم سے اپ کا مادہ زیادہ خارج ہوا اور زیادہ مادہ خارج ہونے کی وجہ سے اپ کے جسم میں کمزوری پھیل گئی وہ جڑی بوٹی کھانے کے بعد اپ ایک انتہائی طاقتور مرد بن چکے تھے اپ کی طاقت اس قدر بڑھ چکی تھی کہ اپ نے جنی کو بھی ایسے قابو کیا ہوا تھا جیسے ایک عام لڑکی ہو اسی وجہ سے جب اپ فارغ ہوئے تو اپ کا مادہ بہت زیادہ مقدار میں نکلا تھا اور اپ اسی وجہ سے کمزوری محسوس کرتے ہوئے بے ہوش ہو گئے تھے

میں ۔ میں کتنی دیر بے ہوش رہا ہوں

جنی ۔ میرے اقا اپ پانچ گھنٹے بے ہوش رہے ہیں

میں اس کی بات سن کر حیران ہوا اور اپنی چاروں طرف نظر گھما کر دیکھا اور ٹرین کو رکا ہوا پایا تو میں نے پریشانی کے عالم میں اس سے پوچھا

میں ۔ بے ہوشی کی حالت میں بھی مجھے ایسا محسوس ہوا تھا کہ جیسے ٹرین کو بہت شدید جھٹکے لگے ہوں اور اس وقت ریل گاڑی رکی بھی ہوئی ہے کیا تم مجھے بتا سکتی ہو کہ کیا ہوا تھا

میری بات سن کر جنی کا چہرہ ایک دم اداس ہو گیا اور میں سمجھ گیا تھا کہ کوئی انہونی ضرور ہوئی ہے

جنی ۔ میرے اقا جس وقت اپ بے ہوشی کے عالم میں تھے ہم پر دو سے تین دفعہ حملہ ہو چکا ہے لیکن کیونکہ میرے اور موہنی کے علاوہ ہمارے اور بھی بہت سارے محافظ اپ کی حفاظت کر رہے ہیں اس لیے ان ہملوں کا  پتہ بھی نہیں چلا

لیکن موکل قبیلے  کے اس شدید حملے کی وجہ سے ریل گاڑی اس وقت رک چکی ہے کام جاری ہے کچھ ہی دیر میں سفر پھر شروع ہوگا

میں۔  اسا کیا کیا ہے انہوں نے

جنی ۔ میرے اقا جب ان سے کچھ نہیں بن پایا اور وه  کسی بھی طرح حملہ نہیں کر پا رہے تھے کیونکہ ہم ان کی حدود سے کافی دور تھے تو انہوں نے اپنے جادو کے ذریعے سے ٹرین کی پٹڑی کو ہی اڑا دیا جس کی وجہ سے سفر رک گیا یہ تو اچھا ہوا کہ ہمارے محافظوں نے ریل کو وقت پر روک لیا نہیں تو اج بہت سی جانیں مفت میں چلی جاتی

مجھے جنی کی بات سن کر کافی پریشان ہوا اور پریشانی کی ہی بات تھی کیونکہ میری وجہ سے بہت سے معصوم لوگ مارے جانے والے تھے لیکن یہ تو اچھا تھا کہ ہمارے محافظوں نے وقت پر ہمیں بچا لیا نہیں تو میں کبھی بھی اپنے اپ کو معاف نہ کر پاتا جنات کی لڑائی میں انسانوں کا مارا جانا بڑا ہی عجیب واقعہ ہوتا جنات بہت طاقتور مخلوق ہے اور انسان کچھ بھی نہیں اس کے اگے اس لیے ان کی لڑائی میں انسانوں کا مرنا بالکل ایسا ہی ہوتا جیسے ہاتھیوں کی لڑائی میں کسی چونٹی کا مر جانا یہ تو اچھا ہوا کہ میرے محافظ چوکنے  تھے نہیں تو اس وقت شاید میں بھی زندہ نہ ہوتا مجھے میری سوچ میں دیکھ کر موہنی میرے قریب ائی اور اس نے مجھ سے کہا

موہنی ۔ میرے اقا اپ نے باہر نہیں نکلنا جب تک ہم سارا راستہ صاف نہ کر دیں ہر قسم کی پریشانی کو دور نہ کر دیں اپ نے باہر نہیں آنا  شہزادی صاحبہ اپ کے پاس ہوں گی کسی بھی طرح کا خطرہ محسوس کریں تو اپنے دل میں میرا نام لیجئے گا میں اپ کے ساتھ جڑ چکی ہوں میں فورا سے بھی پہلے اپ کے پاس حاضر ہو جاؤں گی

میں نے موہنی کی بات سن کر گردن ہاں میں ہلا دی اور میں سوچ میں پڑ گیا کہ میں اس کے ساتھ کس وقت جڑ گیا یا میری بے ہوشی کے عالم میں انہوں نے ایسا کچھ کیا ہے

میں ۔ جنی یہ موہنی کیا کہہ رہی ہے میں اس سے کس وقت جڑ گیا

جنی ۔ میرے اقا وہ ٹھیک بول رہی ہے اپ اس سے جڑ چکے ہیں کیونکہ اپ اس کی زندگی کے پہلے مرد بنے ہیں اور مرد بھی وہ جس نے انسان ہوتے ہوئے ایک جن کو دو دفعہ اپنی منزل تک پہنچایا ہے یہ کوئی عام بات نہیں ہے یہ۔

 بے شک اپ اس جڑی بوٹی کے اثر کی وجہ سے اتنے طاقتور تھے لیکن تھے تو اپ ہی یہ جڑی بوٹی برداشت کرنا بھی بچوں کا کھیل نہیں ہے اپ نے اسے نہ صرف برداشت کیا بلکہ اپ نے ایک جنی کو دو دفعہ اس کی منزل تک بھی پہنچایا اس لیے وہ اپ کے ساتھ جڑ چکی ہے میری ہی طرح وہ بھی اب اپ کی پکی والی غلام ہے

جننی کی بات سن کر میرے چہرے پہ مسکراہٹ پھیل گئی کیونکہ مجھے پنجابی فلم کا ایک بہت ہی خوبصورت دایلوگ یاد ا گیا تھا جو ماہرہ خان اپنے عاشق سے کہتی ہیں ( وے ۔۔۔۔ سب نوں دس دے میں تیری پکی پکی معشوقاں اں)

میں ابھی مسکرا ہی رہا تھا کہ تبھی اچانک۔۔۔۔

جاری ہے

مزید اقساط کے لیئے کلک کریں.

The essence of relationships –09– رشتوں کی چاشنی قسط نمبر

رشتوں کی چاشنی کہانی رومانس ، سسپنس ، فنٹاسی سے بھرپور کہانی ہے۔ ایک ایسے لڑکے کی کہانی جس کو گھر اور باہر پیار ہی پیار ملا جو ہر ایک کے درد اور غم میں اُس کا سانجھا رہا۔ جس کے گھر پر جب مصیبت آئی تو وہ اپنا آپ کھو بھول گیا۔
Read more

The essence of relationships –08– رشتوں کی چاشنی قسط نمبر

رشتوں کی چاشنی کہانی رومانس ، سسپنس ، فنٹاسی سے بھرپور کہانی ہے۔ ایک ایسے لڑکے کی کہانی جس کو گھر اور باہر پیار ہی پیار ملا جو ہر ایک کے درد اور غم میں اُس کا سانجھا رہا۔ جس کے گھر پر جب مصیبت آئی تو وہ اپنا آپ کھو بھول گیا۔
Read more
گاجی خان

Gaji Khan–98– گاجی خان قسط نمبر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور داستان ۔۔ گاجی خان ۔۔ داستان ہے پنجاب کے شہر سیالکوٹ کے ایک طاقتور اور بہادر اور عوام کی خیرخواہ ریاست کے حکمرانوں کی ۔ جس کے عدل و انصاف اور طاقت وبہادری کے چرچے ملک عام مشہور تھے ۔ جہاں ایک گھاٹ شیر اور بکری پانی پیتے۔ پھر اس خاندان کو کسی کی نظر لگ گئی اور یہ خاندان اپنوں کی غداری اور چالبازیوں سے اپنے مردوں سے محروم ہوتا گیا ۔ اور آخر کار گاجی خان خاندان میں ایک ہی وارث بچا ۔جو نہیں جانتا تھا کہ گاجی خان خاندان کو اور نہ جس سے اس کا کوئی تعلق تھا لیکن وارثت اُس کی طرف آئی ۔جس کے دعوےدار اُس سے زیادہ قوی اور ظالم تھے جو اپنی چالبازیوں اور خونخواری میں اپنا سانی نہیں رکھتے تھے۔ گاجی خان خاندان ایک خوبصورت قصبے میں دریائے چناب کے کنارے آباد ہے ۔ دریائے چناب ، دریا جو نجانے کتنی محبتوں کی داستان اپنی لہروں میں سمیٹے بہتا آرہا ہے۔اس کے کنارے سرسبز اور ہری بھری زمین ہے کشمیر کی ٹھنڈی فضاؤں سے اُترتا چناب سیالکوٹ سے گزرتا ہے۔ ایسے ہی سر سبز اور ہرے بھرے قصبے کی داستان ہے یہ۔۔۔ جو محبت کے احساس سے بھری ایک خونی داستان ہے۔بات کچھ پرانے دور کی ہے۔۔۔ مگر اُمید ہے کہ آپ کو گاجی خان کی یہ داستان پسند آئے گی۔
Read more
گاجی خان

Gaji Khan–97– گاجی خان قسط نمبر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور داستان ۔۔ گاجی خان ۔۔ داستان ہے پنجاب کے شہر سیالکوٹ کے ایک طاقتور اور بہادر اور عوام کی خیرخواہ ریاست کے حکمرانوں کی ۔ جس کے عدل و انصاف اور طاقت وبہادری کے چرچے ملک عام مشہور تھے ۔ جہاں ایک گھاٹ شیر اور بکری پانی پیتے۔ پھر اس خاندان کو کسی کی نظر لگ گئی اور یہ خاندان اپنوں کی غداری اور چالبازیوں سے اپنے مردوں سے محروم ہوتا گیا ۔ اور آخر کار گاجی خان خاندان میں ایک ہی وارث بچا ۔جو نہیں جانتا تھا کہ گاجی خان خاندان کو اور نہ جس سے اس کا کوئی تعلق تھا لیکن وارثت اُس کی طرف آئی ۔جس کے دعوےدار اُس سے زیادہ قوی اور ظالم تھے جو اپنی چالبازیوں اور خونخواری میں اپنا سانی نہیں رکھتے تھے۔ گاجی خان خاندان ایک خوبصورت قصبے میں دریائے چناب کے کنارے آباد ہے ۔ دریائے چناب ، دریا جو نجانے کتنی محبتوں کی داستان اپنی لہروں میں سمیٹے بہتا آرہا ہے۔اس کے کنارے سرسبز اور ہری بھری زمین ہے کشمیر کی ٹھنڈی فضاؤں سے اُترتا چناب سیالکوٹ سے گزرتا ہے۔ ایسے ہی سر سبز اور ہرے بھرے قصبے کی داستان ہے یہ۔۔۔ جو محبت کے احساس سے بھری ایک خونی داستان ہے۔بات کچھ پرانے دور کی ہے۔۔۔ مگر اُمید ہے کہ آپ کو گاجی خان کی یہ داستان پسند آئے گی۔
Read more
سمگلر

Smuggler –224–سمگلر قسط نمبر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور فخریا کہانی ۔۔سمگلر۔۔ ایکشن ، سسپنس ، رومانس اور سیکس سے پھرپور کہانی ۔۔ جو کہ ایک ایسے نوجون کی کہانی ہے جسے بے مثل حسین نوجوان لڑکی کے ذریعے اغواء کر کے بھارت لے جایا گیا۔ اور یہیں سے کہانی اپنی سنسنی خیزی ، ایکشن اور رومانس کی ارتقائی منازل کی طرف پرواز کر جاتی ہے۔ مندروں کی سیاست، ان کا اندرونی ماحول، پنڈتوں، پجاریوں اور قدم قدم پر طلسم بکھیرتی خوبصورت داسیوں کے شب و روز کو کچھ اس انداز سے اجاگر کیا گیا ہے کہ پڑھنے والا جیسے اپنی آنکھوں سے تمام مناظر کا مشاہدہ کر رہا ہو۔ ہیرو کی زندگی میں کئی لڑکیاں آئیں جنہوں نے اُس کی مدد بھی کی۔ اور اُس کے ساتھ رومانس بھی کیا۔
Read more
سمگلر

Smuggler –223–سمگلر قسط نمبر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور فخریا کہانی ۔۔سمگلر۔۔ ایکشن ، سسپنس ، رومانس اور سیکس سے پھرپور کہانی ۔۔ جو کہ ایک ایسے نوجون کی کہانی ہے جسے بے مثل حسین نوجوان لڑکی کے ذریعے اغواء کر کے بھارت لے جایا گیا۔ اور یہیں سے کہانی اپنی سنسنی خیزی ، ایکشن اور رومانس کی ارتقائی منازل کی طرف پرواز کر جاتی ہے۔ مندروں کی سیاست، ان کا اندرونی ماحول، پنڈتوں، پجاریوں اور قدم قدم پر طلسم بکھیرتی خوبصورت داسیوں کے شب و روز کو کچھ اس انداز سے اجاگر کیا گیا ہے کہ پڑھنے والا جیسے اپنی آنکھوں سے تمام مناظر کا مشاہدہ کر رہا ہو۔ ہیرو کی زندگی میں کئی لڑکیاں آئیں جنہوں نے اُس کی مدد بھی کی۔ اور اُس کے ساتھ رومانس بھی کیا۔
Read more

Leave a Reply

You cannot copy content of this page