کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی طرف سے سٹوری “جادوں کا چراغ” رومانس اور سسپنس سے بھرپور کہانی ہے۔جادو کا چراغ ایک ایسےلڑکے کی کہانی ہے کہ جس کی نہ گھر میں عزت ہوتی ہے اور نہ باہر۔ وہ ایک کمزور اور لاچار لڑکا تھا ۔ ہر کسی کی لعنطان سہتا رہتا تھا۔ کسی کی مدد بھی کی یا اُس کا کام بھی کیا تو بھی لوگ ، دھتکار دیتے تھے۔ آخر مجبور اور تنگ آکر اُس نے خودکشی کا ارادہ کیا۔ اور تب ہی اُس کی قسمت جاگ گئی۔
-
Teacher Madam -50- اُستانی جی
February 28, 2025 -
Teacher Madam -49- اُستانی جی
February 28, 2025 -
Teacher Madam -48- اُستانی جی
February 28, 2025 -
Teacher Madam -47- اُستانی جی
February 28, 2025 -
Teacher Madam -46- اُستانی جی
February 28, 2025 -
Teacher Madam -45- اُستانی جی
February 28, 2025
قسط نمبر 15
میں ابھی مسکرا ہی رہا تھا کہ تبھی اچانک سے ریل کے کیبن میں موہنی داخل ہوئی اور اس نے کہا
موہنی ۔ میرے اقا ریل کی پٹڑیاں اڑا دی گئی ہیں اسے ٹھیک کرنے میں کچھ وقت لگ جائے گا یوں تو جادو سے ہم اسے ایک سیکنڈ میں ٹھیک کر سکتے ہیں لیکن ہم نہیں چاہتے کہ دنیا ہمارے بارے میں کچھ سوچے اس لیے عملے کو اطلاع دے دی گئی ہے وہ کچھ ہی دیر میں پہنچتے ہوں گے
موہنی کی بات سن کر میں نے کلائی میں باندھی ہوئی گھڑی میں وقت دیکھا تو اس وقت رات کے اٹھ بج رہے تھے وقت دیکھنے کے بعد میں نے اپنا چہرہ جنی کی طرف موڑا اور اس سے کہا
میں ۔ جنی مجھے لگتا ہے کہ اج رات ہمیں یہیں گزارنی پڑے گی
جنی ۔ میرے اقا بالکل درست فرما رہے ہیں اج کی رات ہمیں یہیں گزارنی پڑے گی کیونکہ پٹری کا کام ہونے میں بھی کچھ وقت لگے گا اس کے بعد ہی ہم اپنا سفر شروع کر پائیں گے
میں نے اٹھنے کی کوشش کی تو مجھے محسوس ہوا کہ میرے جسم میں بالکل جان نہیں ہے مجھے اپنے جسم میں انتہائی کمزوری محسوس ہو رہی تھی مجھ سے ٹھیک سے اٹھا بھی نہیں جا رہا تھا مجھے میری ٹانگیں کانپتی ہوئی محسوس ہو رہی تھی اس سے پہلے میری ایسی کیفیت کبھی نہ تھی میں عجیب کشمکش کا شکار تھا پھر میں نے سوچا کہ اتنا پریشان ہونے سے کیا فائدہ میں جنی سے ہی پوچھ لیتا ہوں کہ میرے ساتھ یہ کیوں ہو رہا ہے
میں ۔ جنی میری عجیب کیفیت ہے مجھ سے نہ کھڑا ہوا جا رہا ہے نہ ہی مجھے اپنے جسم میں توانائی محسوس ہو رہی ہے میری ٹانگیں کانپ رہی ہیں میرے جسم میں مجھے بہت کمزوری محسوس ہو رہی ہے مجھے ایسا محسوس ہو رہا ہے جیسے میرے جسم سے روح نکلتی جا رہی ہے
میری بات سن کر جنی مسکرائی اور اس کا مسکرانا اس وقت مجھے اس قدر زہر لگا کہ میں بتا نہیں سکتا ایک طرف میں اپنی طبیعت کو لے کر انتہائی پریشان اور دوسری طرف اس کی یہ مسکراہٹ میرے زخموں پر نمک چھڑکنے کے برابر تھی دل کیا کہ اسی وقت جنی کی گردن دبوچ لوں اور اس کا سر دھڑ سے الگ کر دوں لیکن کیا کرتا یہ میرے بس میں نہیں تھا اس لیے میں اپنا سا منہ لے کر بیٹھ گیا اور اس سے غصے میں دیکھتے ہوئے بولا
میں ۔ میں نے تمہیں کوئی لطیفہ نہیں سنایا نہ ہی کوئی ہنسنے والی بات بتائی ہے جو تمہیں اس طرح دانت دکھا رہی ہو
میری بات سن کر جنی کی ہنسی ایک ہی سیکنڈ میں غائب ہو گئی اور وہ میری طرف سنجیدگی سے دیکھتے ہوئے بولی
جنی ۔ میرے اقا اپ نے جو جڑی بوٹی کھائی تھی اس سے اپ کے جسم میں اس قدر قوت بڑھ چکی تھی کہ اب اپ کا جسم دوبارہ سے اپنی پرانی حالت میں انے کے لیے وقت مانگ رہا ہے یہ بالکل ایسا ہی ہے جیسے کسی غبار میں بہت ساری ہوا بھر کر اسے کچھ دیر کے لیے چھوڑ دیا جاتا ہے اس کے بعد غبارے کی گرہ کو کھول دیا جائے تو غبارے کے اندر جھریاں ہوتی ہیں لیکن اہستہ اہستہ غبارہ اپنی جگہ واپس لے لیتا ہے اسی طرح اپ کے جسم میں بھی بہت ساری طاقت اس جڑی بوٹی نے ایک ہی دفعہ میں پیدا کر دی تھی اور اب اپ کا جسم دوبارہ سے اپنی جگہ پر انے کے لیے وقت مانگ رہا ہے ایک سے دو گھنٹے تک اپ کی یہ کیفیت رہے گی اس کے بعد اپ بالکل پہلے کی طرح تندرست اور توانا محسوس کریں گے اس لیے میں اپ کو یہ مشورہ دیتی ہوں کہ اپ ہر پریشانی اور تکلیف سے بے نیاز ہو کر ارام سکون سے سو جائیں جبکہ میں اور میری طرح دوسرے محافظ اپ کی حفاظت کرنے کے لیے جاگیں گے
میں ۔ تم لوگوں کو پریشانی میں چھوڑ کر بھلا میں کیسے سو سکتا ہوں
جنی ۔ میرے اقا یہاں پریشانی والی کوئی بات نہیں ہے یہ علاقہ دشمنوں کی پہنچ سے دور ہے دشمن یہاں پر وہ حملے کر سکتے ہیں جن کا ہم لوگوں ارام سے جواب دے سکتے ہیں اس لیے اس علاقے میں ہمیں ان سے کوئی خطرہ نہیں بلکہ اس علاقے میں ہمارے اور بہت سے ساتھی موجود ہیں جو ہمیں ان کے حملوں سے محفوظ رکھیں گے اس لیے اپ بغیر کسی پریشانی کے ارام کریں تاکہ اپ کی طبیعت جلدی بحال ہو سکے اور ہم کل اپنا سفر مکمل کر کے اپنے علاقے میں پہنچ سکے ۔
مجھے جنی کی بات ٹھیک لگی اور میں نے بھی سوچا کہ اس حالت میں میرا باہر نکلنا یا کسی کے ساتھ لڑنا یا کسی سے کوئی بات کرنا ممکن نہیں ہے کیونکہ اس وقت تو میں اپنی ہی حالت سنبھالنے کے قابل نہیں ہوں میری حالت اس وقت ایسی ہے کہ جیسے کسی بوڑھے ادمی کی جسے لاٹھیوں کے بل چلایا جاتا ہے یا سہارا دے کر کسی جگہ سے دوسری جگہ لے کر جایا جاتا ہے اس لیے بہتر یہی ہے کہ میں ارام کروں اور اپنے جسم کو اپنی پرانی حالت میں انے کے لیے وقت دوں
میں ۔ جنی کیا تم میرے لیے یہاں پر ایک کمبل کا بندوبست کر سکتی ہو کیونکہ مجھے بہت سردی محسوس ہو رہی ہے
جنی میری بات سن کر مسکرائی اور اس نے چٹکی بجائی اور ایک نرم کمبل میری ٹانگوں کے پاس پہنچ گیا اس نے ایک اور چٹکی بجائی اور وہ کمبل کھلا اور میرے اوپر ایسے اڑا دیا گیا جیسے کسی نے اچھے سے میرے پہ وہ کمبل ڈالا ہو
میں ۔ شکریہ جننی پتہ نہیں کیوں لیکن مجھے سردی بھی بہت زیادہ لگ رہی ہے
جنی ۔ میرے اقا اس میں اپ کا کوئی قصور نہیں ہے سردی لگنا تو واجب سی بات ہے کیونکہ جنوری کا مہینہ ہے اور ہم بلوچستان کے علاقے کولپور میں موجود ہیں جنوری میں بلوچستان کے بیشتر علاقے سرد ہوتے ہیں اس لیے پریشانی والی کوئی بات نہیں اپ ارام کریں جب اپ سو کر اٹھیں گے تو میں اپ کو اپنا سارا علاقہ اور اس علاقے کی روایات اور اس علاقے میں کیا کیا ہوا اس بارے میں سب بتاؤں گی
میں زندگی میں پہلے کبھی بلوچستان نہیں ایا تھا لیکن میں نے اکثر اپنے بڑوں سے سنا تھا کہ بلوچستان میں بہت ٹھنڈ ہوتی ہے اور جس طرح کی ٹھنڈ اس وقت میں محسوس کر رہا تھا مجھے اپنے بڑوں کی کہی ہوئی باتیں بالکل ٹھیک محسوس ہو رہی تھی یہ ٹھنڈ ہمارے علاقے کی ٹھنڈ سے مختلف ٹھنڈ تھی ہمارے علاقے کی ٹھنڈ تو دل پہ اثر کرتی ہے اور عجیب سی کپکپی سی طاری ہو جاتی ہے جسم پر لیکن یہ ٹھنڈ ایسی تھی جو انسان کے جسم کی ہڈیوں میں گھستی ہے اور اپ کو سست کر دیتی ہے اور اپ کسی کام کے نہیں رہتے اسی بارے میں سوچتے سوچتے کب میری انکھ لگ گئی مجھے پتہ ہی نہیں چلا
مجھے اپنی یادداشت پر ہمیشہ بڑا اعتماد رہا ہے مجھے بہت اچھی طرح یاد تھا کہ میں ریل گاڑی میں کمبل اوڑ کر سو رہا تھا گہری نیند میں سونے کے باوجود شاید کچھ انہونی ہو گئی تھی کیونکہ اس وقت میں ایک بہت بڑے صحرا میں تھا اور صحرا میں اکیلا ہی سفر کر رہا تھا پیاس کی شدت سے میرے حلق میں کانٹے پڑ رہے تھے یہ یقینا میرے دشمنوں کی ہی کوئی چال تھی جسے میں سمجھنے سے قاصر تھا کہ میں صحرا میں کیسے پہنچا اور وہ بھی اکیلے جب کہ میرے ساتھ میرے بہت سے محافظ اور جنی بھی تھی
پانی ڈھونڈنے کے لیے میں ادھر ادھر بھٹک رہا تھا کہ میں نے بادل کے ایک ٹکڑے کو دیکھا جو میرے سر کے اوپر ا کر مسلط ہو گیا پھر بارش شروع ہو گئی اور میں نے جی بھر کے اپنی پیاس بجھائی میری پیاس ختم ہو چکی تھی لیکن گرمی کی حدت میں اضافہ ہوتا جا رہا تھا تپتی ہوئی زمین پر قدم جما کر چلنا میرے لیے دشوار ہو رہا تھا لیکن میں تیز تیز قدم اٹھا رہا تھا وہاں میرے سوا کوئی ادمی یہاں ادم زاد نہیں تھا ہر طرف ویرانی ہی ویرانی تھی منزل کا کوئی نشان دور دور تک نظر نہیں ارہا تھا یہ بات میری سمجھ سے بالاتر تھی کہ اچانک میں صحرا میں کیسے اگیا
سورج جوں جوں بلند ہو رہا تھا گرمی شدت اختیار کرتی جا رہی تھی پھر اچانک یہ ہواؤں اور فضاؤں میں اڑتے پتے زراعت کا زور و شور ایک لمحے کے لیے رک گیا میں نے استین سے اپنی انکھیں صاف کی پھر دوبارہ قدم اگے بڑھانے کے لیے خود کو امادہ کر ہی رہا تھا کہ یکلخت میرے دل کی دھڑکن تیز ہو گئی میری انکھوں سے خوف و دہشت کے ملے جلے تاثرات ایاں ہو گئے میں پھٹی پٹی نظروں سے اس کوبرا سانپ کو دیکھ رہا تھا جو عین میرے سامنے دو قدم کے فاصلے پر کنڈلی مارے بیٹھا فضا میں اس طرح لہرا رہا تھا جیسے اپنا شکار مل گیا ہو اس وسیع و عرض ویران صحرا میں موت کا تصور بھی میرے لیے بڑا ہولناک ثابت ہو رہا تھا میں نے سانپ پر نظر جمائے ہوئے اہستہ اہستہ پیچھے ہٹنا شروع کیا پھر کچھ فاصلہ زیادہ ہونے کے بعد میں تیزی سے پلٹا اور میں نے دیوانوں کی طرح بھاگنا شروع کر دیا میں کب تک اور کس طرح ریت کے تپتے ذرات پر دوڑتا رہا مجھے کچھ یاد نہیں لیکن جب میں یہ سوچ کر رکا کہ میں موت کو بہت پیچھے چھوڑ ایا ہوں تو میرے حلق سے گھٹی گھٹی چیخ نکل گئی موت کا وہی ہر کارا سیاہ رنگ کا کوبرا عین میری نگاہوں کے سامنے بیٹھا مجھے غضبناک نظروں سے دیکھ رہا تھا اس کی مقروض زبان تیز تیز لپ لپار رہی تھی میرے اندر اب بھاگنے کی ہمت نہیں تھی لیکن اس بے سرو سامانی کی حالت میں مجھے خاموشی سے مر جانا بھی گوارا نہیں تھا میں نے ایک بار پھر پلٹنا چاہا لیکن اس کوبرا کو جیسے میرے ارادے کا علم ہو گیا تھا وہ تیزی سے ریت کے ذروں پر سرسراتا ہوا لپکا میرے قریب ا کر اس نے پھن کاڑا پھر میری پنڈلی پر ڈس کر اپنی فتح کا جشن منانے کی خاطر ایک بار پھر کنڈلی مار کر بیٹھ گیا اور فضا میں جھومنے لگا جو لوگ سانپ کی اقسام سے واقف ہیں وہ یہ بھی بخوبی جانتے ہیں کہ کوبرا کے کاٹے کا منتر تقریبا ناممکن ہی ہوتا ہے پھر اس ویرانے میں کسی جنتر منتر یا علاج معلاج کا سوال ہی نہیں پیدا ہوتا تھا سانپ کے ڈس لینے کے بعد مجھے یوں محسوس ہوا جیسے میرا ذہن بڑی سراعت کے ساتھ غنودگی کی کیفیت سے دوچار ہو رہا ہے میں جانتا تھا کہ وہ منحوس کوبرے کا زہر تھا جس کے اثرات تیزی سے میری رگوں پہ سیرت کر رہے تھے میرے منہ سے جھاگ نکلنا شروع ہو گیا میرے لیے اپنے قدموں پر کھڑا رہنا دشوار ہو رہا تھا میں کسی لمحے بھی چکرا کر گر سکتا تھا میں نے خود کو سنبھالنے کی کوشش کی تو میرے قدم ڈگمگانے لگے میری غنودگی کی کیفیت میں تیزی سے حساب ہو رہا تھا میں شدید نشے کی حالت میں لڑکھڑانے لگا میری بنائی رفتہ رفتہ دھندلانے لگی تھی میرے سوچنے سمجھنے کی قوتیں اہستہ اہستہ میرا ساتھ چھوڑ رہی تھی اور موت اور زندگی کی کشمکش ابھی جاری تھی کہ میں نے سانپ کو ریت پر گر کر تڑپتے دیکھا جیسے وہ شدید کرب سے دوچار ہو پھر وہ بھاپ بن کر فضا میں تحلیل ہو گیا میں نے سوچا کہ شاید میرا ڈوبتا ذہن میری بنائی کو تسلی دینے کی خاطر کوئی حسین فریب دے رہا ہو مجھے سانپ کی جگہ اب ایک خوبصورت اور حسین عورت کا حلیہ فضا میں لہراتا نظر ارہا تھا میں ابھی اپنی جگہ کھڑا خود کو گرنے سے بچانے کی خاطر لڑکھڑا رہا تھا کہ اس
عورت نے تیزی سے اگے بڑھ کر اپنے خوبصورت ہونٹ میری پنڈلی پر عین اس جگہ جما دیے جہاں سانپ نے ڈسا تھا شاید وہ اپنی زندگی موت کے حوالے کر کے مجھے بچانے کی خاطر سانپ کا زہر میرے جسم سے چوس رہی تھی میرا اندازہ غلط ثابت نہیں ہوا کچھ دیر بعد میرے ذہن پر تاری غنودگی کے اثرات زائل ہونے لگے میرے قدم کی لڑکھڑاہٹ بھی رفتہ رفتہ دور ہوتی چلی گئی ایک لمحے بعد میں ہوش میں ایا تو مجھے اپنی قوت بینائی پر یقین نہیں ارہا تھا شاید میں مر چکا تھا اور مرنے کے بعد خواب کی کیفیت سے دوچار تھا میری نظریں اس خوبصورت اور نازک عورت پر مقروض تھیں جو میرے سامنے کھڑی مسکرا رہی تھی تب تک صحرا میں گرمی کی ناقابل برداشت شدت کے باوجود اس کہ تراشدہ ہونٹوں پر کھلنے والی ہوشربا مسکراہٹ جیسے مجھے زندگی کی نوید دے رہی تھی میں چند سات گم سم کھڑا اس حیرت بھری نظروں سے دیکھ رہا تھا پھر میرے خشک ہونٹوں میں اہستہ سے جنبش ہوئی
میں۔ کون ہو تم میں نے مدھم اواز میں اس سے مخاطب کیا
لڑکی ۔ میرے اقا اپ نے مجھے نہیں پہچانا وہ مترنم اواز میں بولی تعجب ہے حالانکہ ابھی کچھ دیر پہلے اپ میرے وجود کے ساتھ کافی دیر تک کھیلے ہیں جس کی وجہ سے میرا انگ انگ ابھی بھی دکھ رہا ہے
میں۔ میں تمہاری باتوں کا مطلب بالکل نہیں سمجھا میں نے مسلسل اسے گھورتے ہوئے سوال کیا
لڑکی۔ میرے اقا میں موہنی ہوں اپ کی موہنی اس وقت موکل قبیلے کے سردار نے اپنے جادو سے اپ کو اپنے ہی خواب میں بری طرح سے پھنسا لیا ہے اور میں اپ کے وجود کے ساتھ جڑی ہوں اس لیے میں نے اپ کی خواب میں ا کر اپ کو بچا لیا اگر میں اس کوبرا کا زہر نہ چوستی تو اپ مر جاتے اور اس ویرانے میں پڑے پڑے اپ کا نازک جسم جل بھن کر کوئلے کا روپ لے لیتا وہ میری انکھوں میں جھانکتے ہوئے بڑے پیار سے بولی وہ ناگ ناگ نہیں تھا بلکہ موکل قبیلے کا ایک بہت ہی شاطر سپاہی تھا جو لوگوں کے خواب میں جا سکتا ہے اور اس نے اپ کی خواب میں اپ کو ناگ کی شکل اختیار کر کے ڈس لیا تھا اپ مرنے ہی والے تھے کہ اپ کے ساتھ جڑے ہونے کی وجہ سے میں اپ کے خواب میں داخل ہو گئی اور اپ کا زہر نکال کر اپ کو ایک نیا جیون دان دیا ہے
یہ نام سن کر میرے ذہن میں جھمکا ہوا کہ اس نام کی کسی لڑکی کو تو میں ضرور جانتا ہوں لیکن میں اس وقت بالکل سوچنے سمجھنے سے قاصر تھا مجھے کچھ بھی سمجھ نہیں ارہا تھا لیکن پھر بھی میں نے کہا
میں۔ میں تمہارا مشکور ہوں کہ تم نے مجھے موت کے منہ سے بچا لیا لیکن میں کچھ کہتے کہتے رک گیا
جب موہنی نے میری خاموشی دیکھی تو اس نے مجھ سے کہا
موہنی ۔ اپ کیوں خاموش ہو گئے لیکن میں جانتی ہوں کہ اپ کے دل میں کیا ہے اپ مجھ سے یہی پوچھنا چاہتے ہیں کہ اپ اس تپتے صحرا میں پہنچے کیسے اور اپ یہاں سے کیسے نکل سکتے ہیں
میں اس کی بات سن کر حیران ہو گیا کیونکہ بالکل اس وقت میرے ذہن میں یہی دو سوال تھے جن میں سے ایک کا جواب تو موہنی مجھے پہلے ہی دے چکی تھی کہ مجھے میرے ہی خواب میں قید کر لیا گیا ہے اور دوسرے کا جواب سننے کے لیے میں بے تاب تھا
موہنی ۔ میرے اقا پریشان نہ ہوں وہ بڑی اپنائیت اور محبت سے بولی میں جب اپ ایک نئی زندگی دے سکتی ہوں اپ کی بے چین روح کو اس تپتے سحرا میں بھی سکون پہنچا سکتی ہوں تو میں اپ کو اس دوزخ سے بھی آزادی دلوا لوں گی
میں اس کی باتیں حیرانگی سے سن رہا تھا مجھے کچھ بھی سمجھ نہیں ارہا تھا
موہنی ۔ بس اپ نے مضبوطی کے ساتھ میرا ہاتھ تھامنا ہے اور اپنی انکھیں نہیں کھولنی اپ نے مجھ سے بھروسہ نہیں ہٹانا اپ نے مجھ پہ اتنا ہی بھروسہ کرنا ہے جتنا کہ اپ ہماری شہزادی پر کرتے ہیں
اس وقت موہنی کی کہی گئی تمام باتیں میرے سر کے اوپر سے گزر رہی تھیں لیکن بہت جلدی ہی یہ باتیں میں سمجھنے والا تھا ان سب باتوں کو اپنے ذہن سے جھٹکنے کے بعد میں نے ایک لمحے کے لیے کچھ سوچا پھر اس کا نرم و نازک ہاتھ تھام لیا جس میں زندگی کی تمام تر حرارتیں موجود تھیں مجھے جھرجھری سی اگئی میری رگوں میں دوڑنے والا خون نے لاوے کی شکل اختیار کر لی جو بے اختیار پھٹ کر ابل پڑنے کو بے چین تھا مگر وقت ان باتوں کا نہیں تھا میں نے اس کا ہاتھ پوری قوت سے تھام کر انکھیں بند کر لیں دوسرے پل مجھے یوں محسوس ہوا جیسے میں فضا میں اڑ رہا ہوں کچھ دیر تک میں اسی کیفیت سے دوچار رہا پھر میرے قدم دوبارہ زمین پر پڑے اس کے ساتھ ہی میرے جسم کو ایک شدید جھٹکا لگا اور میں نے اپنی انکھیں کھول دیں
جیسے ہی میرے جسم کو جھٹکا لگا میری انکھیں کھل گئیں سامنے کا منظر دیکھ کر میرے جسم میں دوبارہ سے جان انا شروع ہو گئی میرا جسم اس وقت بھی انتہائی کمزوری میں مبتلا تھا میرے ہونٹ خشک ہو چکے تھے اور پیاس کی شدت سے مجھ سے کچھ بولا نہیں جا رہا تھا کہ تبھی میری نظر میرے نزدیک ہی گری ہوئی موہنی پر پڑی جس کا جسم اس وقت سفید کی جگہ سبز ہو گیا تھا میں نے حیرانی سے اس کی طرف دیکھا اب میری سمجھ میں سب کچھ انا شروع ہو گیا تھا کہ مجھے بچانے والی وہ خوبصورت عورت کوئی اور نہیں بلکہ میری ہی محافظ موہنی تھی جس نے اپنی جان کی بازی لگا کر میری خواب میں داخل ہو کر اس کوبرا کے زہر کو چوس لیا تھا جس کی وجہ سے خواب میں تو مجھے اس کا رنگ الگ نہیں دکھا لیکن اب حقیقی دنیا میں اتے ہی اس کا رنگ سبز ہو چکا تھا یعنی کہ اس نے زہر حقیقت میں چوسا تھا یہ خیال اتے ہی فورا میں نے اپنی شلوار کا پائنچہ اوپر کیا اور دیکھا کہ کیا میری پنڈلی پہ نشان ہے یا نہیں اور یہ دیکھ کر میری انکھیں چندی اگئی کیونکہ میری پنڈلی پہ اس وقت حقیقت میں ایک سانپ کے ڈسنے کا نشان تھا اور وہ جگہ پوری ایسے ظاہر ہو رہی تھی جیسے اس جگہ پر تیزاب پھینک کر اسے جلا دیا ہو میری کیفیت دیکھ کر جنی فورا میرے پاس ائی اور مجھے سہارا دے کر بٹھایا اور مجھے سے کہا
جنی ۔ شکر ہے شکر ہے میرے اقا کہ اپ صحیح سلامت ہیں
ابھی اس کے منہ سے یہ باتیں نکل ہی رہی تھیں کہ اچانک ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
جاری ہے
مزید اقساط کے لیئے کلک کریں.

-
Magical Lamp – 19- جادو کا چراغ
January 26, 2025 -
Magical Lamp – 18- جادو کا چراغ
January 26, 2025 -
Magical Lamp – 17- جادو کا چراغ
January 26, 2025 -
Magical Lamp – 16- جادو کا چراغ
January 13, 2025 -
Magical Lamp – 15- جادو کا چراغ
January 12, 2025 -
Magical Lamp – 14- جادو کا چراغ
January 12, 2025

Teacher Madam -50- اُستانی جی

Teacher Madam -49- اُستانی جی

Teacher Madam -48- اُستانی جی

Teacher Madam -47- اُستانی جی

Teacher Madam -46- اُستانی جی
