کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی طرف سے سٹوری “جادوں کا چراغ” رومانس اور سسپنس سے بھرپور کہانی ہے۔جادو کا چراغ ایک ایسےلڑکے کی کہانی ہے کہ جس کی نہ گھر میں عزت ہوتی ہے اور نہ باہر۔ وہ ایک کمزور اور لاچار لڑکا تھا ۔ ہر کسی کی لعنطان سہتا رہتا تھا۔ کسی کی مدد بھی کی یا اُس کا کام بھی کیا تو بھی لوگ ، دھتکار دیتے تھے۔ آخر مجبور اور تنگ آکر اُس نے خودکشی کا ارادہ کیا۔ اور تب ہی اُس کی قسمت جاگ گئی۔
-
میری بیوی کو پڑوسن نےپٹایا
April 17, 2025 -
کالج کی ٹیچر
April 17, 2025 -
میراعاشق بڈھا
April 17, 2025 -
جنبی سے اندھیرے
April 17, 2025 -
بھائی نے پکڑا اور
April 17, 2025 -
کمسن نوکر پورا مرد
April 17, 2025
جادو کا چراغ قسط نمبر 16
جنی نے اس کی بات کا جواب نہ دیا اور اپنی گردن کو ہاں میں ہلا دیا جس کا مطلب صاف تھا کہ جنی اسے جانے کی اجازت دے رہی ہے وہ اپنی گردن خم کیے ہوئے ہمارے سامنے کھڑا تھا کہ اچانک سے وہ جن دوبارہ سے سرخ رنگ کے دھوئیں میں تبدیل ہونا شروع ہو گیا اور اہستہ اہستہ اس کے بھاری بھرکم وجود نے دھوئیں کی شکل اختیار کر لی اور وہ دھواں ریل کے دروازے سے باہر صاف جاتا ہوا دکھائی دے رہا تھا اس وقت میں اور جنی دونوں ہی اپنے خیالوں میں کھوئے ہوئے تھے ہم دونوں کے درمیان ایک دل کو چیر دینے والی خاموشی تھی نہ وہ مجھ سے کوئی بات کر پا رہی تھی اور نہ ہی مجھ سے کوئی سوال کرنے کی جرات ہو رہی تھی وہ بھی رنجیدہ تھی اور میں بھی اس وقت شدید کرب کی حالت میں تھا اور ہوتا بھی کیوں نہ ہم نے ابھی کچھ ہی پل پہلے اپنی ایک ساتھی کو کھویا تھا یہ الگ بات تھی کہ اس وقت ہمارا عزم بڑا تھا ہمارے ارادے دوبارہ سے بلند ہو چکے تھے لیکن کسی اپنے کو کھونے کی خلش وہ کہیں نہ کہیں ہمارے وجود میں ابھی بھی تھی جس کی وجہ سے ہم دونوں خاموش بیٹھے اپنی اپنی سوچوں میں گم تھے کہ اچانک سے ریل گاڑی کو ایک جھٹکا لگا اور ہم دونوں نے فورا ایک دوسرے کی طرف دیکھا اور جنی نے ایک دم باہر کی طرف جھانکا اور دوبارہ سے اپنی جگہ پر بیٹھتے ہوئے مجھ سے کہا
جنی ۔ میرے اقا پریشان ہونے کی کوئی بات نہیں ہے ریل کو دوبارہ سے پٹری پر چڑھایا جا رہا ہے اور اب کسی بھی وقت ہم اپنا سفر دوبارہ شروع کر دیں گے
جنی کی اس وقت سرسری بات کے بعد میں نے اپنی گردن کو ہاں میں ہلا دیا اور دوبارہ سے ہمارے درمیان وہی خاموشی چھا گئی یہ خاموشی مجھے ڈسنے لگی تھی میں چاہتا تھا کہ میں جنی سے بات کروں اور وہ مجھ سے بات کرے تاکہ ہم دونوں اپنا دکھ بانٹ سکیں اور ہم دوبارہ سے نارمل ہو جائیں لیکن یہ پہلا قدم بہت ہی مشکل ثابت ہو رہا تھا بالاخر میں نے ہی اس خاموشی کو توڑنے کا ارادہ کیا اور جنی سے کہا
میں۔ جنی کیا میں تم سے کچھ پوچھ سکتا ہوں
جنی نے میری طرف حیرانی سے دیکھا اور کہا
جنی ۔ میرے اقا اپ کو کب سے اجازت کی ضرورت پڑنے لگی اپ جب چاہیں جو چاہیں پوچھ سکتے ہیں میں اپ کی غلام ہوں اور میرا پہلا فرض یہی ہے کہ میں اپ کے ہر سوال کا جواب دوں اس لیے بلا جھجھک اپ کچھ بھی پوچھ سکھتے ہیں
جنی کی بات سن کر مجھے خوشی ہی اور بغیر دائر کیے میںنے پوچھا
میں۔ جنی میں اپنے خواب میں کیسے قید ہوا تھا اور کیا کسی کو خواب میں قید کرنا اور اس کے بعد اسی کے خواب میں اس کو قتل کرنے کی کوشش کرنا یہ ممکن ہو سکتا ہے
جنی۔ میرے اقا یہ ممکن نہیں بھی ہے اور ہے بھی یہ ایک ایسا علم ہے جو ہر کسی کے پاس نہیں ہوتا چند ایک مختصر جنات کے پاس یہ علم ہوتا ہے کہ وہ کسی کے خواب میں جا کر ان کو ان کے خواب میں ہی نقصان پہنچا سکتے ہیں لیکن ہر کسی کے پاس یہ علم نہیں ہوتا میرے اقا کیونکہ موکل قبیلے نے بہت سے قبیلوں کو اپنی طاقت کے بل بوتے پر نیست و نابود کیا اس لیے انہوں نے بہت سے قبیلوں کے گر بھی سیکھ لیے موکل قبیلے کا طریقہ واردات کچھ یوں ہوتا ہے کہ وہ قبیلے میں سے قابل قابل سپاہیوں کو یاں جن کے پاس کوئی گر ہوتا ہے انہیں الگ کر لیتے ہیں اور جو ان کے کام کے نہیں ہوتے وہ ان کو مار دیتے ہیں اور موکل قبیلے کے سردار کے پاس یہ گر ہے کہ وہ کسی بھی جن کا جادو کھینچ کر دوسرے جن میں منتقل کر سکتا ہے اسی طرح انہیں بہت سے جنوں کا جادو اپنے جنات میں منتقل کیا اور جو خوابوں میں ظاہر ہونا اور خواب کے دوران ہی کسی کی ظاہری زندگی پر اثر انداز ہونے کا جادو انکا قبیلے کے تھا اور جب موکل قبیلے نے انکا قبیلے کو ختم کیا اسکے بعد انہوں نے وہ جادو اپنے پاس منتقل کر لیا
میں نے جنی کی بات کو بیچ میں ہی ٹوکتے ہوئے کہا
میں ۔ یہ بات تو میں سمجھ گیا کہ انہوں نے مجھے میرے خواب میں قید کیا اور نقصان پہنچانے کی کوشش کی لیکن ایک بات ہے جو ابھی بھی میں سمجھ نہیں پا رہا ہوں کہ موہنی میرے خواب میں کیسے داخل ہوئی اور تم لوگوں کو یہ کیسے پتہ چلا کہ میں اپنی خواب میں اس وقت مشکل حالات میں ہوں
جنی ۔ میرے اقا ہم یہ بات جانتے تھے کہ موکل قبیلے کے سردار کے پاس اس وقت یہ گر ہے ہم نے یہ نہیں جانتے تھے کہ وہ اس طرح بھی اپ پر حملہ آور ہو سکتا ہے لیکن اچانک ہی سوئے ہوئے اپ کے جسم کو دو عجیب و غریب قسم کے جھٹکے لگیں اور اس کے بعد فورا سے اپ کا ہاتھ نیند میں ہی اپنی پنڈلی کی طرف گیا جب اپ کا ہاتھ اپنی پنڈلی کی طرف پہنچا تو میں نے حیرانگی سے اپ کی پنڈلی سے شلوار کو اٹھا کر دیکھا تو وہاں پر مجھے سانپ کے ڈسے ہونے کا نشان نظر ایا اسی وقت موہنی بھی میرے ساتھ موجود تھی اور ہم دونوں کو یہ سمجھنے میں بالکل بھی دیر نہ لگی کہ اپ کے خواب میں ہی اپ پر حملہ ہوا ہے اور ہم دونوں شدید پریشانی کے عالم میں تھے اس لیے ہم لوگوں نے سب سے پہلے انکا قبیلے کے جو کچھ جنات ہمارے ساتھ جڑ چکے ہیں ان کی مدد لی اور انہوں نے ہی ہماری رہنمائی کی کہ اس مشکل میں کیسے اپ کا ساتھ دینا ہے اور اپ کو خواب کے اس چنگل سے کیسے نکالنا ہے
جنی نے جیسے ہی بات ختم کی ریل گاڑی کو ایک اور جھٹکا لگا اور اس کے انجن سے سیٹی کی اواز بلند ہوئی اس کا مطلب صاف تھا کہ ہم اپنا سفر شروع کرنے والے ہیں اور اسی وقت ریل گاڑی نے اپنی رفتار پکڑنا شروع کر دی اور ہم ایک دفعہ پھر سے اپنا سفر شروع کر چکے تھے جس وقت ریل گاڑی پٹری سے نیچے گری تھی اس وقت رات کے اٹھ بج رہے تھے اور اب صبح کے پانچ بج رہے تھے مطلب تقریبا اٹھ سے نو گھنٹے کا وقت موکل قبیلہ اپنی سازشوں کی وجہ سے ہمارا ضائع کر چکا تھا میرا ایک ایک لمحہ قیمتی تھا کیونکہ میں اپنے پیچھے اپنا ایک خاندان بھی چھوڑ کر ایا تھا جن کے پاس مجھے دوبارہ پہنچنا تھا ۔ اپنے خاندان کا خیال اتے ہی میرے رونگٹے کھڑے ہو گئے اور میں نے فورا جنی سے پوچھا ۔
میں۔ جنی اگر موکل قبیلے کے لوگ مجھے میرے خواب میں نقصان پہنچا سکتے ہیں تو یقینا میرے گھر والے بھی ان کے شر سے محفوظ نہیں رہیں گے اس حالت میں ہمیں کیا کرنا چاہیے
میری بات سن کر جنی نے اپنی گردن کو ہاں کی صورت میں ہلایا اور مجھ سے کہا
جنی ۔ میرے اقا اپ کا شک بالکل درست ہے وہ اس طرح کے نیچے ذات کے جن ہیں کہ وہ انسانوں پر بھی حملہ کرنے سے گریز نہیں کرتے اس بات کا علم ہمیں پہلے سے ہی تھا اس لیے ہمارے 12 سے 15 قابل سپاہی جو ہمارے سب سے طاقتور سپاہی بھی ہیں وہ اپ کے گھر کی حفاظت کر رہے ہیں اور ان کی حفاظت کرتے ہوئے موقل قبیلے کے سردار کو خود ہی انا پڑے گا اپ کے خاندان کو نقصان پہنچانے کے لیے کیونکہ وہ کسی اور قبیلے کے نہیں جلاد قبیلے کے جن ہیں اور جلاد قبیلہ جنات کے قبیلے میں سب سے زیادہ طاقتور جنات ہوتے ہیں وہ وجود میں اور طاقت میں تمام جنات سے زیادہ بڑے ہوتے ہیں موکل قبیلے کا سردار کبھی بھی ان کے ساتھ لڑنا نہیں چاہے گا اس لیے ہم نے انہیں جنگ سے دور کر کے اپ کے گھر والوں کی حفاظت کے لیے لگا دیا کیونکہ اس وقت وہ ہماری سب سے بڑی ذمہ داری ہے کیونکہ اپ ان کے محافظ ہوتے ہوئے بھی ہماری جنگ میں شامل ہوئے ہیں
جنی کا تسلی بخش جواب سن کر مجھے کسی حد تک سکون پہنچا لیکن میں یہ بھی جانتا تھا کہ موکل قبیلہ بہت ہی شاطر اور تیز طرار قبیلہ ہے وہ کوئی نہ کوئی چالاکی کر کے میرے گھر والوں کو نقصان پہنچا سکتے تھے لیکن پھر بھی میرے دل میں کسی طرح اطمینان ا ہی گیا تھا کہ اپ شاید میرے گھر والے محفوظ ہوں اس لیے جو میرے ذہن میں دوسرے سوالات تھے میں نے جنی سے وہ کرنا شروع کی ہے اور اس سے پوچھا ۔
میں۔ چلو مان لیتے ہیں کہ تم لوگوں کی مدد انکا قبیلے کے جنات نے کی لیکن موہنی کی جگہ تمہیں میرے خواب میں انا چاہیے تھا لیکن تم نے موہنی کو کیوں بھیجا تم خود کیوں نہیں ائی
میرے سوال سے جنی نے اپنی گردن اٹھا کر میری طرف دیکھا اور ایک دفعہ پھر اس کی انکھوں میں نمی تھی اور میں محسوس کر پا رہا تھا کہ شدید رنج و غم ہے کہ وہ خود کیوں نہیں ائی بلکہ اس نے موہنی کو کیوں میری خواب میں بھیجا میری طرف بے بسی سے دیکھتے ہوئے اس نے میری بات کا جواب دیا اور کہا
جنی ۔ میرے اقا میں خد اپ کے خواب میں انا چاہتی تھی اور اپ کو اس وحشت ناک اور دردناک خواب سے بچانا چاہتی تھی لیکن میں کسی بھی صورت داخل نہیں ہو پا رہی تھی کیونکہ وہی شخص اپ کی خواب میں داخل ہو سکتا تھا جس کا اپ کے ساتھ خون کا یا محبت کا یا جسم کا ناتا ہوتا
مجھے جنی کی بات سمجھ نہیں ائی کہ وہ یہ کیا کہنا چاہ رہی ہے اس لیے میں نے دوبارہ اس سے پوچھا
میں ۔ جنی مجھے پہیلیاں سمجھنے کا شوق نہیں اس لیے مجھے صاف لفظوں میں بتاؤ کہ تم کیا کہنا چاہتی ہو
میری بات سن کر جنی نے جواب دیا
جنی ۔ میرے اقا اس بات کا مطلب صاف ہے یہاں تو کوئی جنات میں سے ایسا ہوتا جس کا اپ کے ساتھ خون کا رشتہ ہوتا یا کوئی ایسا ہوتا جس سے اپ محبت کرتے ہوں لیکن میں جانتی ہوں کہ ابھی تک کسی بھی جن کے لیے اپ نے اپنے دل میں محبت کو محسوس نہیں کیا ہے تو بچا صرف اور صرف تیسرا راستہ کہ کسی جن کے ساتھ اپ کے جسمانی تعلقات قائم ہوئے ہوتے اور وہ صرف اور صرف موہنی تھی جس کے سات اپ نے جسمانی تعلقات قائم کیے تھے اور وہ اپ کے خواب میں داخل ہو سکتی تھی کاش اپ نے میرے ساتھ بھی یہ تعلقات قائم کیے ہوتے تو میں کسی بھی صورت میں موہنی کو اس خطرے میں نہ جانے دیتی اور اپ کو اپنے ساتھ صحیح سلامت واپس اس دنیا میں لے کر اتی لیکن میں مجبور تھی میرے اقا
مجھے جنی کی ساری بات اب سمجھ میں انا شروع ہو گئی تھی اور اس کی باتیں کسی حد تک ٹھیک بھی تھیں میں نے کسی بھی جن تو کیا کبھی کسی انسان کے لیے بھی اپنے دل میں محبت محسوس نہیں کی تھی مجھے اگر کسی کے لیے محبت محسوس ہوئی بھی تو وہ صرف اور صرف میری بڑی بہن انم کے لیے ہوئی تھی اور وہ میرے دل میں اور میرے خوابوں کی ملکہ بھی تھی لیکن اس کے ساتھ کی گئی محبت کے جذبات پوری دنیا کے لیے مختلف تھے اور یہ وہ محبت تھی جو نہ میں دنیا کو بتا سکتا تھا اور نہ ہی دنیا کو دکھا سکتا تھا کیونکہ تھا تو یہ ایک ناجائز رشتہ ۔ میری سوچ کا محور دوبارہ جنی کی باتوں کی طرف گیا اور میں دوبارہ سے سوچنے لگا کہ اگر موہنی کی جگہ جنی میرے خواب میں اتی اور جنی میری پنڈلی سے اس کو برا کا زہر چستی تو شاید اس وقت جنی اس دنیا میں موجود نہ ہوتی اور موہنی اس کی جگہ میرے ساتھ بیٹھ کر مجھے ان تمام سوالوں کے جواب دے رہی ہوتی اور میں اپنے دل میں آیا ہوا سوال ایک دفعہ پھر جنی سے پوچھ ہی لیا
میں۔ جنی اگر موہنی کی جگہ تم میرے خواب میں ہوتی تو کیا اس وقت میں تمہیں بھی کھو چکا ہوتا
جنی نے میری طرف گردن کو اٹھایا اور بہت ہی نازک سی مسکراہٹ کے ساتھ مجھے جواب دیا
جنی ۔ نہیں میرے اقا اگر ایسا ہوتا تو اس وقت موہنی اور میں دونوں ہی زندہ ہوتے
میں جنی کی بات سن کر چونکا کہ یہ کیسے ممکن ہے کہ ایک جن اس سانپ کا زہر چوسنے سے مر گیا اور دوسرا جن اس سانپ کا زہر چوسنے کے بعد بھی زندہ رہتا اس لیے میں نے دوبارہ سے اس سے پوچھا
میں۔ میں تمہاری بات کا مطلب نہیں سمجھا جنی یہ کیسے ممکن ہے کہ موہنی وہ زہر چوس کر مر گئی اور تم زندہ رہتی کیا تم مجھے بتا سکتی ہو کہ ایسا کیوں ہے
جنی نے میری بات کا جواب ایک دفعہ پھر دل فریب مسکراہٹ کے ساتھ دیا
جنی۔ یہ سچ بات ہے اقا کہ موہنی کی موت اسی زہر کو چوسنے کی وجہ سے ہوئی لیکن موہنی ایک عام جنی تھی جبکہ میں کوئی عام جنی نہیں بلکہ ایک قبیلے کی ملکہ ہوں اور ملکہ ہونے کے کچھ اپنے ہی فائدے ہوتے ہیں مجھے ملکہ اس لیے نہیں بنایا گیا کہ یہ وراثت میں مجھے ملی ہو یا میرے باپ داداؤں میں سے کوئی راجہ مہاراجہ رہے ہوں بلکہ جنات میں یہ روایت ذرا مختلف ہے ہم میں سردار یا ملکہ اسے بنایا جاتا ہے جو اپنے اپ کو ثابت کرتا ہے جو کٹھن پرکشاؤں سے گزرتا ہے اور میں نے بھی اپنے اپ کو ثابت کیا تھا جس کے بعد مجھے ملکہ بنایا گیا تھا لیکن پھر کسی جادوگر کی چلا کشی کے باعث میں اس کے چنگل میں پھنس گئی اور اس بوتل میں قید ہو گئی اور وہ بوتل پورے 8 ہزار سال بعد اپ کو ملی اور اپ نے مجھے ازاد کیا
میں نے جنی کی بات کو بیچ میں ٹوکتے ہوئے کہا
میں۔ لیکن میرا سوال ابھی وہی ہے کہ تم پر زہر اثر کیوں نہیں کرتا بے شک توم ملکہ ہو لیکن کیوں
جنی نے دوبارہ سے میری طرف اپنی گردن کو موڑا اور مجھے جواب دیا
جنی ۔ میرے اقا اس کی وجہ صاف ہے وہ ہے میرا نیلا رنگ میرا نیلا رنگ مجھے بھگوان کرشن کی طرف سے وردان میں ملا تھا جب میں نے کڑی تپسیا کی تھی کہ مجھے کوئی ایسا وردان ملے جو دنیا میں کسی بھی جن کے پاس نہ ہو اور مجھے دو وردان اس وقت بھگوان کرشن نے دیے تھے
میں جنی کی بات سن کر ششدر رہ گیا بھگوان کرشن یہ نام تو میں نے بہت سی انڈین فلموں میں سنا ہوا تھا یہ غالبا ہندو مذہب میں ان کے کسی دیوتا کا نام تھا جس کا رنگ نیلا اور اس کے گلے میں بڑی بڑی مالائیں اور اس کے ہاتھ میں اکثر بونسری دکھائی جاتی ہے انڈین فلموں میں اور بھگوان وشنو بھی بھگوان کرشن کا ہی ایک اوتار تھا اس سے پہلے کہ میں جنی سے مزید کوئی اور سوال کرتا کہ ہماری ریل گاڑی ایک دفعہ پھر رکی اور میری نظر ایک دم کھڑکی سے باہر کی جانب گئی تو یہ کوئی بہت بڑا سٹیشن تھا اور اسٹیشن پہ بہت سے لوگ گاڑی رکنے کے وجہ سے ریل گاڑی کی طرف بھاگے ا رہے تھے کہ اچانک سے ۔۔۔۔۔۔۔
جاری ہے
مزید اقساط کے لیئے کلک کریں.

-
Magical Lamp – 19- جادو کا چراغ
January 26, 2025 -
Magical Lamp – 18- جادو کا چراغ
January 26, 2025 -
Magical Lamp – 17- جادو کا چراغ
January 26, 2025 -
Magical Lamp – 16- جادو کا چراغ
January 13, 2025 -
Magical Lamp – 15- جادو کا چراغ
January 12, 2025 -
Magical Lamp – 14- جادو کا چراغ
January 12, 2025

میری بیوی کو پڑوسن نےپٹایا

کالج کی ٹیچر

میراعاشق بڈھا

جنبی سے اندھیرے

بھائی نے پکڑا اور
