کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی طرف سے سٹوری “جادو کا چراغ” رومانس اور سسپنس سے بھرپور کہانی ہے۔جادو کا چراغ ایک ایسےلڑکے کی کہانی ہے کہ جس کی نہ گھر میں عزت ہوتی ہے اور نہ باہر۔ وہ ایک کمزور اور لاچار لڑکا تھا ۔ ہر کسی کی لعنطان سہتا رہتا تھا۔ کسی کی مدد بھی کی یا اُس کا کام بھی کیا تو بھی لوگ ، دھتکار دیتے تھے۔ آخر مجبور اور تنگ آکر اُس نے خودکشی کا ارادہ کیا۔ اور تب ہی اُس کی قسمت جاگ گئی۔
-
میری بیوی کو پڑوسن نےپٹایا
April 17, 2025 -
کالج کی ٹیچر
April 17, 2025 -
میراعاشق بڈھا
April 17, 2025 -
جنبی سے اندھیرے
April 17, 2025 -
بھائی نے پکڑا اور
April 17, 2025 -
کمسن نوکر پورا مرد
April 17, 2025
جادو کا چراغ قسط نمبر - 19
تو میں نے اخر وہ سوال پوچھ ہی لیا جو بہت دیر سے میرے دماغ میں ا رہا تھا اور جو سوال مجھے بہت بے چین کرتا جا رہا تھا میں نے جنی سے پوچھا
میں۔ جنی وہ بھی تو جن ہے کیا وہ ہمارا یہ حلیہ پہچان نہیں پائیں گے کہ ہم اصل میں ہیں کون
جنی میری بات سن کر اس دفعہ کھلکھلا کر ہنسی اور اس کی ہنسی مجھے ایسے محسوس ہوئی جیسے کوئی میری شدید قسم کی کھیلی اڑا رہا ہو اور میں شرمندہ سا ہو گیا میری شرمندگی کو محسوس کرتے ہوئے جنی نے ایک دم اپنی ہنسی پہ کنٹرول کیا اور مجھے جواب دیا
جنی ۔ میرے اقا بہت معصوم ہیں اپ بہت سادہ دل ہیں اس لیے میں اپنے رویے کی معافی چاہتی ہوں کہ میں اس طرح ہنسی لیکن میری ہنسی کا مطلب بالکل بھی اپ کو شرمندہ کرنا نہیں تھا میں اپ کو بتاتی ہوں کہ وہ ہمیں کیوں نہیں پہچان پائیں گے اس کی دو وجوہات ہیں پہلی وجہ یہ کہ یہ جو میں نے کیا ہے یہ وردان کی وجہ سے کر پائی ہوں اس لیے وردان کا توڑ صرف اور صرف بھگوان کرشن کے پاس ہے اور یقینا ان میں سے کوئی بھی بھگوان کرشن نہیں ہے اس لیے ان کا ہمیں پہچان لینا بالکل ناممکن سی بات ہے دوسری وجہ یہ ہے کہ اگر ہم ایک مرد اور ایک عورت ہوتے ہیں تو ان کا شک ہم پہ ہی اتا کیونکہ ہم ٹرین میں سے سب سے اخر میں نکلے ہیں اور اس وقت سٹیشن پر رش کم ہونے کی وجہ سے وہ ہم پر شک کی بنیاد پر حملہ کر سکتے تھے اور یقینا ہم ان کے حملے کا جواب دیتے تو ان کا شک یقین میں بدل جاتا کہ ہم ہی ہیں اس لیے میں نے اپ کو ایک چھوٹے بچے کا روپ دیا اور خود ایک بڑے بزرگ کا روپ لے لیا تاکہ ان کے پاس شک کرنے کی گنجائش ہی نہ رہے دوسری بات مرد کا روپ لینے سے انہیں شک بھی نہیں ہوگا کہ ہم ایک عورت اور ایک مرد ہیں جبکہ ہم دونوں ہی مرد ہوں گے تو ان کا شک ہم پر بنتا ہی نہیں
جن کی بات سن کر میں کافی مطمئن ہو گیا تھا اور اب میرے دل میں جن خوفناک اندیشوں نے جنم لیا تھا وہ سارے اندیشے اب دور ہو چکے تھے اور اب میں قدر مطمئن ہو چکا تھا ریلیکس ہوتے ہی میں نے اپنی کلائی کی طرف نظر دوڑائی تو گھڑی میں اس وقت دن کے سوا چار بج رہے تھے تو میں نے جنی سے پوچھا
میں ۔ جنی اس وقت صبح کے سوا چار بج رہے ہیں کیا ہمیں اگے کا سفر ابھی شروع کرنا ہوگا
جنی ۔ نہیں میرے اقا ہم اگے کا سفر ابھی شروع نہیں کریں گے اگر ہم نے ابھی اگے کا سفر شروع کیا تو یقینا موکل قبیلے کے لوگ کہیں نہ کہیں طاق لگائے بیٹھے ہوں گے اور ہم ان کی نظر میں نہیں انا چاہیں گے اس لیے ہم اگے کا سفر صبح 10 بجے کے بعد شروع کریں گے تاکہ دوسری گاڑیوں کے ساتھ ہم اپنا سفر جاری رکھ سکیں اور ان کا شک ہم پر نہ ائیں
میں جنی کی بات سن کر اس کے اس فیصلے پر مطمئن ہوا کیونکہ اس کی سوچ بالکل ٹھیک تھی ہمیں کوئی بھی ایسا کام نہیں کرنا تھا جس سے ہم مشکوک ہو جاتے اور ان کی نظروں میں ا جاتے اس لیے میں نے جنی سے پھر سے اپنے دل میں آیا ہوا ایک سوال پوچھ ہی لیا
میں ۔ جنی اگر ہم اپنا سفر 10 بجے شروع کریں گے تو اس وقت رات کے سوا چار بجے ہیں تو ہم باقی کا وقت کہاں گزاریں گے
میرے سوال پر جنی نے مجھے ایک اور مطمئن کر دینے والا جواب دیا
جنی ۔ میرے اقا اپ نے ابھی دیکھا ہی ہوگا کہ ایک سرخ رنگ کی روشنی میرے پاس سے گزری تھی اور اس روشنی کو میں نے اسی کام کے پیچھے لگایا تھا میں نے ان سے کہا ہے کہ یہاں قریب ہی کوئی مکان یا کوئی ایسی جگہ تلاش کر کے دو کہ جہاں پر ہم رات کو گزار سکیں اور یہ یقینا وہ یہ کام کر کے ابھی اتی ہی ہوگی تب تک ہم اپنا سامان وغیرہ سمیٹ کر باہر نکلتے ہیں
جنی کی بات سن کر ہم نے اپنا سامان وغیرہ سمیٹنا شروع کیا اور اسی دوران وہ دھواں ایک دفعہ پھر سے کھڑکی سے اندر اتا دکھائی دیا اور اس دفعہ اس دھوئیں نے مجھے کراس کرنے کے بجائے ایک جن کی شکل لے لی اور جب وہ جن میں تبدیل ہو چکا تو اس نے اپنی گردن کو خم کیا اور اپنی بات کہی
جن ۔ میرے اقا اور رانی صاحبہ میری حاضری قبول کریں اگر اپ کی اجازت ہو تو میں کچھ کہہ سکتا ہوں
اس کی بات سن کر میں نے تو کوئی جواب نہ دیا لیکن جنی نے اپنا سر ہاں میں ہلا دیا اور اس نے اپنی بات کو مزید جاری رکھتے ہوئے کہا
جن ۔ میری رانی یہیں پاس میں چند قدم کے فاصلے پر ایک مہمان خانہ ہے اپ اپنی رات وہاں گزار سکتے ہیں اور اس مہمان خانے میں اچھی بات یہ ہے کہ وہاں پر لوگ کم ہیں اور وہاں پر کمرہ بہت ارام سے میسر ا جائے گا اس لیے میں کافی دیر وہاں پر کھڑا رہا اور دیکھتا رہا کہ یہاں پر کوئی موکل قبیلے کا سپاہی تو موجود نہیں لیکن اپنے سارے اندیشے دور کرنے کے بعد ہی اس جگہ کا انتخاب کیا ہے اور اپ کی خدمت میں پیش ہوا ہوں
جن کی بات سن کر جنی خوش ہوئی اور اس نے اس سے کہا
جنی ۔ ٹھیک ہے اگر تم مطمئن ہو تو ہم بھی مطمئن ہیں مجھے اس مہمان خانے کا راستہ بتاؤ تاکہ ہم وہاں پر جا کر رات گزار سکیں کیونکہ میں نہیں چاہتی کہ تم ہمارے اگے اگے چلو کیونکہ تم اس وقت ایک ایسے حلیے میں ہوں جسے ہماری پہچان ارام سے ہو سکتی ہے اور اس وقت بھی تمہیں جن کی شکل اختیار نہیں کرنی چاہیے تھی لیکن جس وقت تم جن بنے تو میں نے محتاط نگاہوں سے اس پاس دیکھا تو اچھی بات یہ ہے کہ ہمیں کوئی نہیں دیکھ رہا تھا لیکن ائندہ اس غلطی کی گنجائش نہیں ہے
جنی کی بات سن کر وہاں پہ کھڑا جن شدید شرمندہ ہوا اور اس کی شرمندگی اس کی انکھوں سے اور اس کی جھکی ہوئی گردن سے واضح طور پر نظر ارہی تھی اور پھر اچانک ۔۔۔۔
جاری ہے
مزید اقساط کے لیئے کلک کریں.

-
Magical Lamp – 19- جادو کا چراغ
January 26, 2025 -
Magical Lamp – 18- جادو کا چراغ
January 26, 2025 -
Magical Lamp – 17- جادو کا چراغ
January 26, 2025 -
Magical Lamp – 16- جادو کا چراغ
January 13, 2025 -
Magical Lamp – 15- جادو کا چراغ
January 12, 2025 -
Magical Lamp – 14- جادو کا چراغ
January 12, 2025

میری بیوی کو پڑوسن نےپٹایا

کالج کی ٹیچر

میراعاشق بڈھا

جنبی سے اندھیرے

بھائی نے پکڑا اور
