کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ بلکل فری ہے اس پر موجود ایڈز کو ڈسپلے کرکے ہمارا ساتھ دیں تاکہ آپ کی انٹرٹینمنٹ جاری رہے
کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی مکمل کم اقساط کی بہترین کہانی ۔۔سفلی عامل کی دیوانی ۔جنسی جذبات اور جنسی کھیل کی بھرپور عکاسی کرتی تحریر۔سفلی علوم کے ماہر کے ہاتھوں میں کھیلنے والی لڑکی کی کہانی ،ساس کی روز روز کی باتوں اور شوہر کی اناپرستی ، اور معاشرے کے سامنے شرمندگی سے بچنے والی لڑکی کی کہانی جس نے بچہ پانے کے لئیے اپنا پیار اور شوہر کو اپنی خوشی اور رضامندی سے گنواہ دیا۔ اور پہلے شوہر کی موجودگی میں ہی سفلی عامل سے جنسی جذبات کی تسکین کروانے لگی اور اُس کو اپنا دوسرا اور پکا شوہر بنالیا۔
۔ کہانی کے روایت کے مطابق نام مقام چینج ہے
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
نوٹ : ـــــــــ اس طرح کی کہانیاں آپ بیتیاں اور داستانین صرف تفریح کیلئے ہی رائیٹر لکھتے ہیں۔۔۔ اور آپ کو تھوڑا بہت انٹرٹینمنٹ مہیا کرتے ہیں۔۔۔ یہ ساری رومانوی سکسی داستانیں ہندو لکھاریوں کی ہیں۔۔۔ تو کہانی کو کہانی تک ہی رکھو۔ حقیقت نہ سمجھو۔ اس داستان میں بھی لکھاری نے فرضی نام، سین، جگہ وغیرہ کو قلم کی مدد سےحقیقت کے قریب تر لکھنے کی کوشش کی ہیں۔ اور کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ آپ کو ایکشن ، سسپنس اور رومانس کی کہانیاں مہیا کر کے کچھ وقت کی تفریح فراہم کر رہی ہے جس سے آپ اپنے دیگر کاموں کی ٹینشن سے کچھ دیر کے لیئے ریلیز ہوجائیں اور زندگی کو انجوائے کرے۔تو ایک بار پھر سے دھرایا جارہا ہے کہ یہ کہانی بھی صرف کہانی سمجھ کر پڑھیں تفریح کے لیئے حقیقت سے اس کا کوئی تعلق نہیں ۔ شکریہ دوستوں اور اپنی رائے کا کمنٹس میں اظہار کر کے اپنی پسند اور تجاویز سے آگاہ کریں ۔
تو چلو آگے بڑھتے ہیں کہانی کی طرف
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
-
-
Obsessed for the Occultist -24- سفلی عامل کی دیوانی
April 29, 2025 -
Obsessed for the Occultist -23- سفلی عامل کی دیوانی
April 29, 2025 -
Obsessed for the Occultist -22- سفلی عامل کی دیوانی
April 29, 2025 -
Obsessed for the Occultist -21- سفلی عامل کی دیوانی
April 28, 2025 -
Obsessed for the Occultist -20- سفلی عامل کی دیوانی
April 28, 2025
24- سفلی عامل کی دیوانی قسط نمبر
صباء : سائیں جی جب اک بار بولا مجھے اس سے زیادہ کسی سے بھی پیار نہیں ھے تو تم سمجھ کیوں نہیں رھے ھو اگر کسی نے اس کو مجھ سے چھیننے کی کوشش بھی کی یا کوئی اور اس پر اپنا حق جمانے کی کوشش بھی کرے گا تو میں اس کو جان سے مار دوں گی اور سائیں جی آپ بھی سن لو اگر یہ مجھ سے بدلا تو میں اس کو بھی مار دوں گی۔
سائیں بابا : ھنستے ھوئے اس کو کیسے مارے گی بہن کی لوڑی ۔
صباء : اس کو چوت میں دبا کر اس کا گلا دبا دو گی میں ۔
سائیں بابا اور زبیدہ دونوں ھنسنے لگے۔ سائیں بابا نے صباء کو کندھے سے پکڑ کر دباتے ھوئے نیچے بیٹھا دیا اور صباء کے بیٹھتے ھی سائیں بابا صباء کے منہ پر موتنے لگا صباء نے چوسنے کے لئیے منہ کھولا ھی تھا کہ پیشاب کی پہلی دھار صباء کے منہ میں گئی جس کو صباء نے فوری تھوک دیا سائیں بابا صباء کے سر سے لے کر پاؤں تک پیشاب کی دھار مارنے لگا تھا صباء کے بال مکمل طور پر پیشاب سے گیلے ھو چکے تھے۔
سائیں بابا کے پیشاب کے آخری قطرے باقی تھے کہ سائیں بابا نے اپنا نیم کھڑا لنڈ پکڑا اور صباء کے منہ میں گھسا دیا اور بولا بہن چود میری گشتی ھے تو اس کو منی پینے سے پہلے منہ سے نہیں نکالیو۔ اور ساتھ ساتھ منہ کو چودنے لگا ۔صباء سائیں بابا کے پیشاب کے قطرے منہ میں جمع کرتی رھی جب اسے لگا کہ اب قطرے آنا بند ھو گئے ھیں تو اس نے اک ادا سے سائیں بابا کے آدھے سے زیادہ لنڈ کو منہ میں لینے کی کوشش کرتے ھوئےمنہ کو کھولا اور سارا منہ میں جمع پانی پھینک دیا ۔
سائیں بابا : بہن کی لوڑی توں تو بہت بڑی رنڈی ھے مادر چود کیسے سارا لنڈ کا پانی باہر پھینک دیا مادر چود یہ بول کر اپنا لنڈ صباء کے دائیں سائیڈ گال کی طرف اپنا لنڈ پھنسا کر اس پر چماٹے مارنے لگا ۔صباء نے لنڈ کو دوبارہ منہ کے درمیان کیا اور زور زور سے چوسنا شروع کر دیا سائیں بابا بھی اب صباء کے منہ کو زور زور سے چود رہا تھا ۔زبیدہ صباء کا جنونی پن دیکھ کر باتھ روم سے باہر نکل چکی تھی۔
البتہ صباء کے منہ سے نکلنے والی علق علق علق کی آوازیں باہر کمرے میں آرھی تھی۔ سائیں بابا نے صباء کے بالوں کو زور سے پکڑا اور اک جاندار جھٹکا دے کر اپنا پورا لنڈ صباء کے حلق سے نیچے اتار دیا اور ساتھ ھی سائیں جی غرانے لگا ۔ سائیں بابا کا لنڈ صباء کے منہ میں جھٹکے مارتے ھوئے منی چھوڑنے لگا تھا جبکہ صباء کو اپنا سانس بند ھوتے محسوس ھونے لگا تھا سائیں بابا نے تب تک اپنا لنڈ پھنسا کر رکھا جب تک اس کا لنڈ جھٹکے سے منی پھینک رہا تھا ۔ اس ھی دوران صباء نے پاؤں چلانے شروع کر دئیے تھے اور ھاتوں سے سائیں بابا کی ٹانگوں پر مکے مارنے لگی تھی۔سائیں بابا نے صباء کے سر کو ڈھیلا چھوڑا اور لنڈ اک دم باہر کھینچ لیا ۔
صباء کو اک دم کھانسی کا سا دورہ سے پڑا ۔اس کی آنکھوں اور ناک سے بھی پانی نکلنے لگا تھا ۔کھانسی سن کر زبیدہ جلدی سے اندر دوڈی صباء کی حالت دیکھتے ھوئے زبیدہ نے سائیں بابا کو تقریباً دھکا دیتے ھوئے پیچھے ھٹایا اور صباء کی کمر اور سینے مسلنے لگی ۔ زبیدہ سائیں پر چلاتے ھوئے سی بولی پانی لاؤ۔
سائیں بابا بھی گھبرا کر جلدی سے جگ اٹھا کر لے آیا ۔
زبیدہ غصے میں صباء پر چلاتے ھوئے بولی اس کو رنڈی بننے کا بڑا شوق ھے۔ لے مزے ۔ لنڈ چوسیں گیں یہ مرد کا۔
سائیں بابا : غصے ھوتے ھوئے بولا تو چپ کر زبیدہ ۔
زبیدہ : دانت پیستے ھوئے بولی سائیں صاحب آپ باہر بیٹھیں میں اس کا سانس برابر کروا کر باہر لاتی ھوں اس سے پہلے کہ کوئی اور مصیبت گلے پڑے آپ باہر جائیں ۔
سائیں بابا باہر آ کر بیڈ پر بیٹھ گیا اور اپنے کپڑے پہننے لگا ۔
کچھ دیر کی محنت سے صباء کی سانس بحال ھوئی تو سب کی جان میں جان آئی۔ صباء کو باتھ روم سے باہر آتا دیکھ سائیں بابا تیزی سے آگے بڑھا اور اس سے پہلے کہ وہ گلے لگتا صباء نے اک زور کا مکا سائیں بابا کے سینے پر مارا اور بولی کوئی اپنی جان کے ساتھ ایسا بھی کرتا ھے کیا ۔اپ تو مجھے مارنے ھی والے تھے سائیں بابا نے صباء کو گلے لگا کر دباتے ھوئے کہا تجھے کہا تھا نا کہ تجھے مرنے بھی نہیں دوں گا ۔
صباء نے کمر پر چٹکی نوچتے ھوئے کہا ۔میں نے منع تو نہیں کیا تھا پھر آپ نے زبردستی کیوں کی مجھ سے ۔
سائیں بابا : میں سمجھا شاید تم میری منی کو نہیں پیو گی تبھی ایسا کیا ۔
زبیدہ خالہ : سائیں سرکار کچھ ھوش سے کام لیں اگر وہ آپ کے لنڈ کو سکون نہیں دے پارھی ھے تو کچھ صبر کر لو آخر آپ کا ھی وارث پیدا کرنا ھے اس نے کچھ نرم ھاتھ رکھیں ۔
سائیں کچھ شرمندہ سا ھوا اور بولا چل آئیندہ ایسے نہیں پلاؤں گا ۔
زبیدہ : تعجب سے دیکھتے ھوئے بولی مطلب ابھی بھی پلانی ھے۔
جبکہ صباء کھڑی مسکراتے ھوئے بولی میری توبہ میں آئیندہ نہیں پیوں گی ۔
سائیں بابا : صباء کو لے کر زبیدہ کے بیڈ پر لیٹاتے ھوئے بولا بس اتنا سا پیار ھے میرے لنڈ سے ۔
صباء : جی پیار تو اتنا ھے کہ اس کے لئیے جان بھی دے دوں پر ابھی بچہ میری گود میں ھے ۔۔
سائیں بابا نے صباء کو سائیڈ کروٹ پر لیٹایا اور گردن پر پیار کرتے ھوئے ساتھ لیٹ گیا کچھ ھی دیر میں صباء کو نیند آنے لگی ۔ سائیں بابا نے زبیدہ کو اشارہ کیا کہ وہ آرام سے آ کر اس کا لنڈ چوسے زبیدہ بھی گرم تھی جلدی سے آگے ھوئی اور سائیں بابا کا لنڈ چوسنے لگی ۔سائیں بابا کا نیم مردہ لنڈ کچھ ھی دیر کی چوسائی میں کھڑا جھٹکے کھانے لگا۔ سائیں بابا بڑے آرام سے صباء کے پاس سے اٹھا اور زبیدہ خالہ کو باتھ روم میں لے گیا ۔ تھوڑا جھکاکر زبیدہ خالہ کی گانڈ میں لنڈ گھسانے لگا زبیدہ خالہ : سرکار بہت عرصہ ھوا ھے آپ کا لئیے ھوئے تھوڑا رحم کرنا ۔
سائیں بابا : کیوں میں کوئی نامرد ھوں یا تو پہلی بار لے رھی ھے ۔یاد ھے نا توں میری سب سے پہلی رنڈی رھی ھے اور اک لمبے عرصے تک میں نے تجھے چودا ھےاب دوبارہ مت بولنا اور مزے لے بس مزے ۔۔،
سائیں بابا۔ زبیدہ خالہ کی گانڈ مارنے لگا ۔
بوڑھی اور نرم گانڈ جلدی ھی مان گئی سائیں بابا زبیدہ خالہ کو دیوار کے سہارے کھڑا کر کے چودتے ھوئے بولا زبیدہ آج بھی تیرا تندور ویسا ھی گرم ھے جیسا تیری جوانی میں تھا ۔
جاری ہے
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
سفلی عامل کی دیوانی ۔۔ کی اگلی یا
پچھلی اقساط کے لیئے نیچے کلک کریں
-
-
Obsessed for the Occultist -24- سفلی عامل کی دیوانی
April 29, 2025 -
Obsessed for the Occultist -23- سفلی عامل کی دیوانی
April 29, 2025 -
Obsessed for the Occultist -22- سفلی عامل کی دیوانی
April 29, 2025 -
Obsessed for the Occultist -21- سفلی عامل کی دیوانی
April 28, 2025 -
Obsessed for the Occultist -20- سفلی عامل کی دیوانی
April 28, 2025