Passion of lust -21- ہوس کا جنون

Passion of lust -- ہوس کا جنون

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ بلکل فری ہے اس  پر موجود ایڈز کو ڈسپلے کرکے ہمارا ساتھ دیں تاکہ آپ کی انٹرٹینمنٹ جاری رہے 

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی کہانی۔۔ہوس کا جنون۔۔ منڈہ سرگودھا کے قلم سے رومانس، سسپنس ، فنٹسی اورجنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی تحریر،

ایک لڑکے کی کہانی جس کا شوق ایکسرسائز اور پہلوانی تھی، لڑکیوں  ، عورتوں میں اُس کو کوئی انٹرسٹ نہیں تھا، لیکن جب اُس کو ایک لڑکی ٹکرائی تو وہ  سب کچھ بھول گیا، اور ہوس کے جنون میں وہ رشتوں کی پہچان بھی فراموش کربیٹا۔ جب اُس کو ہوش آیا تو وہ بہت کچھ ہوچکا تھا،  اور پھر ۔۔۔۔۔

چلو پڑھتے ہیں کہانی۔ اس کو کہانی سمجھ کر ہی پڑھیں یہ ایک ہندی سٹوری کو بہترین انداز میں اردو میں صرف تفریح کے لیئے تحریر کی گئی ہے۔

نوٹ : ـــــــــ  اس طرح کی کہانیاں  آپ بیتیاں  اور  داستانین  صرف تفریح کیلئے ہی رائیٹر لکھتے ہیں۔۔۔ اور آپ کو تھوڑا بہت انٹرٹینمنٹ مہیا کرتے ہیں۔۔۔ یہ  ساری  رومانوی سکسی داستانیں ہندو لکھاریوں کی   ہیں۔۔۔ تو کہانی کو کہانی تک ہی رکھو۔ حقیقت نہ سمجھو۔ اس داستان میں بھی لکھاری نے فرضی نام، سین، جگہ وغیرہ کو قلم کی مدد سےحقیقت کے قریب تر لکھنے کی کوشش کی ہیں۔ اور کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ آپ  کو ایکشن ، سسپنس اور رومانس  کی کہانیاں مہیا کر کے کچھ وقت کی   تفریح  فراہم کر رہی ہے جس سے آپ اپنے دیگر کاموں  کی ٹینشن سے کچھ دیر کے لیئے ریلیز ہوجائیں اور زندگی کو انجوائے کرے۔تو ایک بار پھر سے  دھرایا جارہا ہے کہ  یہ  کہانی بھی  صرف کہانی سمجھ کر پڑھیں تفریح کے لیئے حقیقت سے اس کا کوئی تعلق نہیں ۔ شکریہ دوستوں اور اپنی رائے کا کمنٹس میں اظہار کر کے اپنی پسند اور تجاویز سے آگاہ کریں ۔

تو چلو آگے بڑھتے ہیں کہانی کی طرف

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

ہوس کا جنون قسط -- 21

عائزہ ایک درخت کے ساتھ ٹیک لگائے ہاتھ باندھے کھڑی تھی، اس کا شیشے جیسا جسم چمک رہے تھا۔ یہ سب دیکھ کر میرا لَن اور ٹائٹ ہو گیا۔ میں نے ثوبی کا منہ دوسری طرف کروا کر اس کے ہاتھ حوض کی دیوار پر رکھوا دیے، ثوبی کی نرم گانڈ اور پھدی میرے سامنے تھی۔ اس کی گانڈ بہت اسٹائلش تھی۔ میں مستی کے موڈ میں تھا۔ میں نے ثوبی کی گانڈ کے پھانکیں کھولیں اور لَن گانڈ میں پھنسا دیا۔ ثوبی کی گانڈ اس قدر باہر نکلی ہوئی تھی کہ لَن کے سوراخ تک جاتے جاتے آدھا لَن غائب  ہو جاتا تھا۔ میں ثوبی کی گانڈ کو پکڑ کر اوپر نیچے ہلانے لگا۔

اس کی چکنی گانڈ میرے لَن کی نیچے والی چمڑی پر رگڑ کھا رہی تھی، اُفففف کیا مزہ تھا۔  میں اس مزے میں ڈوب گیا۔ ثوبی کی گانڈ کا نرم لمس جس کو میں کب سے ترس رہا تھا آج میرا لَن لیے  ہوئے تھی۔ ثوبی بھی مستی میں گانڈ ہلاہلا  کر مزے لے رہی تھی۔

عائزہ کا برا حال تھا… وہ اپنے دونوں ممے دباتی ہوئی ہمیں دیکھ رہی تھی۔ ایک لڑکی مجھے دوسری لڑکی کی گانڈ مارتے ہوئے دیکھ رہی تھی۔ یہ بات مجھے اور زیادہ گرم کر رہی تھی۔ میں ثوبی کی کمر چاٹنے لگا، ثوبی مستی میں سسکیاں لے رہی تھی۔

“آہہہ… آہہہ!”

جب ثوبی اوپر کی طرف گانڈ لے کر جاتی تو پھدی کا نیچے والا حصہ لَن سے ٹکراتا جو کچھ دیر کو چھوتا اور گانڈ پھر سے نیچے ہو جاتی۔ پھدی اور چکنی گانڈ کا یہ لمس مجھے پاگل کر رہا تھا۔

ثوبی کی گانڈ بہت مست لگ رہی تھی، جوپانی کے اندر تو غضب ڈھا رہی تھی۔ میں نیچے ہوا اور ثوبی کی نرم گانڈ پر دانتوں سے کاٹنے لگا۔ میں نے اس کی گانڈ کے پھانکیں کھولیں تو گانڈ کا خوبصورت سوراخ سامنے آ گیا۔ میں نے اپنا منہ گانڈ پر دبا دیا اور سوراخ پر زبان پھیرنے لگا۔ گانڈ سے اٹھنے والی مہک میرے جذبات بھڑکا رہی تھی،  ثوبی بھی مست ہو کر گانڈ چٹوا رہی تھی۔ مجھے بہت مزہ آ رہا تھا۔ پھر ثوبی نے مجھے روکا اور حوض کی دیوار پر بیٹھنے کو کہا۔

میں ٹانگیں کھول کر حوض کی دیوار پر بیٹھ گیا،  ثوبی نے اپنے دونوں ممے پکڑے اور میری ایک تھائی کو مَمّوں میں دبا لیا اور لَن کی ٹوپی منہ میں لے کر چوسا تو میرا تو برا حال ہو گیا… اتنا مزہ! تھائی پر رگڑنے والے روئیں اور لَن پر پڑنے والی زبان نے مجھے پاگل کر دیا… ثوبی زور سے میرا لَن چوستی اور کبھی ایک تھائی اور کبھی دوسری تھائی کو مموں میں لے کر دباتی۔ پھر اس نے میرا لَن اپنے مموں میں دبا لیا… اففف! اتنا مزہ میں پاگل ہونے لگا اور زور زور سے لَن کو مموں میں رگڑنے لگا۔ کیا غضب کا مزہ تھا…

ثوبی مجھے مزے کی اونچائی پر لے گئی۔ اب ثوبی لَن کو مموں میں دبا کر منہ میں لے کر چوس رہی تھی۔ اوہ! اتنی مستی! آہ! میرا جوش بڑھتا گیا۔ ثوبی کے نرم ممے مجھے گھائل کرتے رہے اور میں ثوبی کے منہ میں منی چھوڑتا گیا، چھوڑتا گیا۔

میں اب ثوبی کے منہ میں پچکاریاں مارنے لگا۔ ثوبی میرا سارا مال نگل گئی۔ میرا لَن تھوڑا ڈھیلا ہو گیا مگر ابھی تک جسم میں آگ لگی ہوئی تھی۔ پھر ثوبی نے مجھے باہر نکلنے کو کہا اور میں حوض کی دیوار کا سہارا لے کر کھڑا ہو گیا۔ ثوبی نے میری طرف منہ کیا اور نیچے کو جھک گئی۔ اس کی موٹی گانڈ میرے لَن کے سامنے تھی۔ ثوبی نے جھکتے ہوئے گردن موڑی اور میری آنکھوں میں دیکھتے ہوئے گانڈ میری تھائیز سے جوڑ دی اور لَن کو گانڈ کی دراڑ میں دبوچ لیا۔

گانڈ ہلانے کا یہ انداز اتنا سیکسی تھا کہ میرے جسم میں آگ لگ گئی، لَن پھر سے انگڑائیاں لینے لگا لیکن ثوبی نے لَن کو گانڈ میں دبا رکھا تھا۔ ثوبی اس وقت ایک پورن اسٹار سے بھی بڑھ کر لگ رہی تھی۔ اس کی گانڈ کی اوپر نیچے کی حرکت بہت نشیلی تھی۔ آج ثوبی مجھے ڈرائیو کر رہی تھی۔ میرا لَن دوبارہ سے اکڑ چکا تھا۔ ہوا میں لٹکتے ہوئے ممے لَن پھاڑنے والا نظارہ دے رہے تھے۔ ثوبی مزید نیچے جھکی، اس کے ہاتھ زمین پر آ گئے اور اس کی پھدی میرے سامنے تھی۔ ایک بار چدوانے سے پھدی تھوڑی کھل گئی تھی، میرا لَن فل اکڑا ہوا تھا۔

ثوبی: “لَن کا ٹوپہ پھدی میں پھنساؤ۔”

میں نے لَن کی ٹوپی پھدی میں پھنسا دی۔ ثوبی نے ٹانگیں بند کیں اور لَن کا ٹوپہ پھدی میں دبا کر گولائی میں گھمانے لگی! افف! تندور کی طرح گرم پھدی اور یہ قاتلانہ انداز! مجھے لگا میرا لَن ابھی منی چھوڑ دے گا۔ میں نے بے اختیار اس کی گانڈ پکڑ لی اور اسے روک دیا۔ میں اتنی جلدی فارغ  ہو کر اس مزے سے محروم نہیں ہونا چاہتا تھا۔ ثوبی نے مڑ کر میری آنکھوں میں دیکھا، اس کی آنکھوں میں خمار تھا۔

میں: “ثوبی! تم کیا چیز ہو! جو مزہ تم دے رہی ہو ایسا مزہ کبھی نہیں آیا ! تم نے مجھے اپنا غلام بنا لیا ہے! اففف!”

ثوبی: “میں نے کہا تھا نا کہ اتنا مزہ دوں گی کہ تیرا سارا رس نکال دوں گی۔”

میں: “ثوبی! تمہیں یہ سب کیسے پتہ؟”

ثوبی: “بس سیکس خود ذہن میں آ جاتا ہے، پتہ کرنے کی ضرورت نہیں پڑتی۔”

ثوبی پھر سے گانڈ گھمانے لگی اور میں نے آنکھیں بند کر لیں اور مزہ لینے لگا۔ ثوبی نے مجھے مستی کی اونچائی پر پہنچا دیا تھا۔ میرا دل کر رہا تھا کہ ثوبی کی گانڈ پکڑو اور اتنا زور سے چودوں کہ چود چود کر پھدی پھاڑ ڈالوں۔ ثوبی نے پیچھے کو زور لگایا اور تھوڑا لَن پھدی میں لے لیا۔ پھدی ابھی ٹائٹ  تھی اس لیے لَن پھنس کر اندر جا رہا تھا۔ ثوبی نے آدھا لَن پھدی میں لیا اور ایسے ظالمانہ انداز میں گھمایا کہ میں نے بے اختیار ہو کر اس کے چوتڑ پکڑے  اور پورے زور سے سارا لَن اندر اتار دیا۔

ثوبی: “آہ! اففف! تیرا لَن بہت کمال کا ہے! پھدی کی جان نکال دیتا ہے!”

میں نے اس کے ممے پکڑے اور زور زور سے چودنے لگا… ثوبی نے کچھ دیر ایسے ہی چدائی کروائی اور پھر آگے ہو کر لَن پھدی سے باہر نکال دیا۔ میں بے چین ہونے لگا۔

ثوبی: “ایسی بھی کیا جلدی ہے سالے!”

پھر اس نے مجھے لیٹنے کو کہا تو میں لیٹ گیا۔ ثوبی میرے اوپر آئی اور دونوں پیروں پر ٹانگیں کر کے میرے پیٹ پر بیٹھ گئی اور اپنی گانڈ سے میری ناف کو دبا لیا اور پھر گانڈ کو رگڑتی ہوئے نیچے لے جانے لگی، لَن گانڈ کی دراڑ میں پھنس گیا، میری تھائیز پر۔ ثوبی لَن کو رگڑتے ہوئے میری تھائیز پر لے گئی۔ جیسے ہی لَن گانڈ کے نیچے سے آزاد ہوا جھٹکا کھا کر پھر کھڑا ہو گیا۔ پھر ثوبی نے پھدی کے لپس پر لَن سیٹ کیا۔ لَن سیدھا کھڑا ہوا تھا۔ ثوبی اپنی نرم پھدی میرے لَن پر اوپر نیچے رگڑنے لگی۔ سرور اور گرمی  کی لہر سارے جسم میں پھیل گئی… یہ موو تو جان نکالنے والا تھا۔

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

پچھلی اقساط کے لیئے نیچے کلک کریں

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ بلکل فری ہے اس  پر موڈ ایڈز کو ڈسپلے کرکے ہمارا ساتھ دیں تاکہ آپ کی انٹرٹینمنٹ جاری رہے 

Leave a Reply

You cannot copy content of this page