Passion of lust -35- ہوس کا جنون

Passion of lust -- ہوس کا جنون

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ بلکل فری ہے اس  پر موجود ایڈز کو ڈسپلے کرکے ہمارا ساتھ دیں تاکہ آپ کی انٹرٹینمنٹ جاری رہے 

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی کہانی۔۔ہوس کا جنون۔۔ منڈہ سرگودھا کے قلم سے رومانس، سسپنس ، فنٹسی اورجنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی تحریر،

ایک لڑکے کی کہانی جس کا شوق ایکسرسائز اور پہلوانی تھی، لڑکیوں  ، عورتوں میں اُس کو کوئی انٹرسٹ نہیں تھا، لیکن جب اُس کو ایک لڑکی ٹکرائی تو وہ  سب کچھ بھول گیا، اور ہوس کے جنون میں وہ رشتوں کی پہچان بھی فراموش کربیٹا۔ جب اُس کو ہوش آیا تو وہ بہت کچھ ہوچکا تھا،  اور پھر ۔۔۔۔۔

چلو پڑھتے ہیں کہانی۔ اس کو کہانی سمجھ کر ہی پڑھیں یہ ایک ہندی سٹوری کو بہترین انداز میں اردو میں صرف تفریح کے لیئے تحریر کی گئی ہے۔

نوٹ : ـــــــــ  اس طرح کی کہانیاں  آپ بیتیاں  اور  داستانین  صرف تفریح کیلئے ہی رائیٹر لکھتے ہیں۔۔۔ اور آپ کو تھوڑا بہت انٹرٹینمنٹ مہیا کرتے ہیں۔۔۔ یہ  ساری  رومانوی سکسی داستانیں ہندو لکھاریوں کی   ہیں۔۔۔ تو کہانی کو کہانی تک ہی رکھو۔ حقیقت نہ سمجھو۔ اس داستان میں بھی لکھاری نے فرضی نام، سین، جگہ وغیرہ کو قلم کی مدد سےحقیقت کے قریب تر لکھنے کی کوشش کی ہیں۔ اور کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ آپ  کو ایکشن ، سسپنس اور رومانس  کی کہانیاں مہیا کر کے کچھ وقت کی   تفریح  فراہم کر رہی ہے جس سے آپ اپنے دیگر کاموں  کی ٹینشن سے کچھ دیر کے لیئے ریلیز ہوجائیں اور زندگی کو انجوائے کرے۔تو ایک بار پھر سے  دھرایا جارہا ہے کہ  یہ  کہانی بھی  صرف کہانی سمجھ کر پڑھیں تفریح کے لیئے حقیقت سے اس کا کوئی تعلق نہیں ۔ شکریہ دوستوں اور اپنی رائے کا کمنٹس میں اظہار کر کے اپنی پسند اور تجاویز سے آگاہ کریں ۔

تو چلو آگے بڑھتے ہیں کہانی کی طرف

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

ہوس کا جنون قسط -- 35

ثوبی: “اوئی! میں مر گئی! ہائے! میری پھٹ گئی! باہر نکال! نکال!”

وہ آگے کو ہونے لگی مگر میں نے زور سے ہاتھ آگے کر کے پھدی کے پاس رکھ دیے اور پیچھے کو دھکیل دیا! کچھ دیر گانڈ ٹائٹ رہی جو مزہ گانڈ میں ڈالنے کا آ رہا تھا یہ تو سب سے کچھ زیادہ ہی الگ تھا! پھر جیسے ہی گانڈ دوبارہ ڈھیلی ہوئی میں نے ایک اور دھکا مارا اور لَن کی پوری ٹوپی اور کچھ اور اندر چلا گیا! ثوبی کی آواز بند ہو گئی۔

ثوبی: “افففف! مرچیں بھر دی ہیں سالے! آہہہہہہ میری گانڈ پھاڑ دی ! سالے ! دوبارہ تجھے پھدی بھی نہیں دوں گی!”

میں: “کیا سالی شور کر رہی ہے  تھوڑا برداشت کر ! تیری  گانڈ کا درد ختم ہوجائے گا!”

پھر میں نے آگے جھک کر اپنا سارا جسم اس کے ساتھ جوڑ دیا اور اس کی کمر پہ کِس کرنے لگا، اب ثوبی نے کافی دیر گانڈ ٹائٹ رکھی، پھر جب ثوبی نے گانڈ ڈھیلی چھوڑی میں نے پھر سے دھکا مار دیا، یہ دھکا زیادہ ہی زور کا تھا، آدھے سے زیادہ لَن گانڈ میں چلا گیا! ثوبی چیخنے لگی۔

ثوبی: “بہن چود! سالے کتے! آہہ! میں مر گئی! اتنا موٹا لَن ہے تیرا! یہ کیسے جائے گا گانڈ میں! اففف! نکال باہر!”

مگر میں اسے کس کے جھپی ڈالے اس کے ممے کھینچنے لگا۔ ثوبی نے اب  گانڈ بالکل ڈھیلی چھوڑ دی تھی درد کی وجہ سے، اب وہ اسے ٹائٹ بھی نہیں کر پا رہی تھی، لیکن میں بس لنڈ ڈالے اُس کے ممے دباتا اور مسلتا رہا ، کشھ دیر بعد جب اُس  کا درد تھوڑا کم ہوا اور وہ کچھ سکون میں آئی ، تو میں نے فائنل اٹیک کیا!

 اور اس بار لَن پورا گانڈ میں چلا گیا! گانڈ نے انتہائی زور سے لَن کو دبا لیا جیسے لَن کو اندر ہی توڑ دے گی اور گانڈ کا لَن پر پڑنے والا دباؤ مجھے پاگل کر گیا۔۔۔ میں مستی میں جھولنے لگا، گانڈ لَن کو برابر دبائے جا رہی تھی۔۔۔ افففففف! کیا مزہ تھا! میں مدہوش ہونے لگا، ثوبی سے کافی دیر بولا ہی نہیں گیا، مجھے ثوبی پہ پیار آیا اور میں اس کے ممے دبا کر بے تحاشہ چومنے لگا۔

ثوبی: “افففف! پھاڑ دی نا گانڈ میری! آہہہہہ! اب میں کہاں سے پوٹی نکالوں گی! آہہہہہہہہہہہ  نکال اپنا موٹا لَن باہر!”

میں نے عائزہ کی طرف دیکھا، وہ فل ننگی ہو چکی تھی، اففف! کیا قیامت جسم تھا اس کا، میں کچھ دیر تو اسے گھورتا ہی رہا۔۔۔ گول بڑے بڑے ممے جو ثوبی سے بھی چوڑے تھے، اس کے نیچے گول پیٹ، درمیان میں گول گہری ناف اور نیچے چوڑی تھائیز کے درمیان لمبا پھدی کا کٹ، ان پر کچھ قطرے چمک رہے تھے، شاید ہمارا سیکس دیکھ کر وہ پاگل ہو رہی تھی اور اس کی پھدی پانی چھوڑ رہی تھی۔۔۔ وہ ترسی ہوئی نظروں سے میری آنکھوں میں دیکھنے لگی جیسے مجھ سے لَن مانگ رہی ہو، اس کی آنکھوں میں ایک آگ تھی۔۔۔ اس کا سیکسی سراپا دیکھ کر میرا لَن جوش میں آ گیا جو ثوبی کی گانڈ میں بند تھا، میں نے عائزہ کی طرف دیکھتے ہوئے اپنے ہاتھ ثوبی کے گاؤن پر رکھے اور لَن کو باہر کھینچا، ثوبی کے منہ سے دھیر سے آہ نکل گئی۔ جیسے ہی آدھا لَن باہر آیا میں نے ثوبی کے درد کی پرواہ کیے بغیر دھکا مارا اور لَن پھر گانڈ میں غائب ہو گیا، جیسے ہی میرا جھٹکا گانڈ پہ لگا تو عائزہ ایسے ہی ہلی جیسے لَن ثوبی کی گانڈ کی بجائے اس کی پھدی میں گیا ہو۔۔۔ افففف! میں تو پاگل ہو گیا تھا عائزہ کو ننگا دیکھ کر ثوبی کی گانڈ مارنے کا مزہ دوبالا ہو گیا اور میں مدہوشی میں ثوبی کی درد کی پرواہ کیے بغیر زور زور سے گانڈ مارنے لگا۔۔۔ گانڈ سے خون نکلنے لگا مگر میری ہوس تو بڑھتی ہی جا رہی تھی۔۔۔ میرے ہر جھٹکے پہ عائزہ ہلتی، اس کی یہ ادا پاگل کر دینے والی تھی۔ وہ میری آنکھوں میں دیکھتے ہوئے پھدی پہ ایسے ہاتھ پھیرنے لگی جیسے کہہ رہی ہو

 “عامر! یار آؤ میری پھدی مار لو! یہ میں نے تمہارے لیے ننگی کی ہے!”

 میں مزے سے پاگل ہو گیا، ثوبی کی سیکسی نرم گانڈ کا لمس  اور اُس کا لن پر کساؤ   مجھے پاگل  کر رہا تھا۔ ثوبی کی گانڈ کھل گئی تھی، لَن آسانی سے اندر باہر دوڑ  لگا رہا تھا اور اب ثوبی بھی مزے میں گانڈ مروا رہی تھی۔۔۔ میں بھی  ثوبی کی خوبصورت گانڈ میں لَن اندر باہر ہوتا دیکھنے لگا۔

آہہہہہہ کیا مزے کا سین تھا۔۔۔ میں زور زور سے گانڈ بجاتا رہا اور پھر میرے اندر خطرے کا سائرن بجنے لگا، میرا لَن بہت زور سے اکڑا اور پھر جھٹکا مار کے گانڈ کو منی سے بھرنے لگا۔۔۔ میں تو مزے سے دوہرا ہو گیا اور ثوبی کی گانڈ میں منی چھوڑتے ہوئے اس پہ گر گیا، ثوبی بھی پیٹ کے بل بیڈ پر ڈھے گئی اور اُس کے اوپر  میں اور میرا لَن  اُس کی گانڈ میں تھا اور ہم دونوں کی ٹانگیں  بیڈ سے نیچے لٹک رہی تھی۔

میں کافی دیر اس کی گانڈ میں لن ڈال  کے لیٹا رہا، میری آنکھیں بند تھیں۔۔۔ کچھ دیر بعد میں نے آنکھیں کھولیں اور عائزہ کو دیکھا، وہ ابھی تک ویسے ہی بیٹھی ہوئی تھی۔ ثوبی کی گانڈ نے مجھے بہت مزہ دیا تھا، میں مزے سے سرشار ہو گیا تھا۔۔۔ گانڈ ساری منی چوس گئی تھی۔۔۔ میں عائزہ کو دیکھ رہا تھا، اس نے دونوں ممے پکڑے اور ان کو ہلا ہلا کر مجھے دکھانے لگی، میں اسے دیکھتا رہا، اس نے ایک ممہ اٹھایا اور اس کا نپل منہ میں لے کر ہلکا سا چوسا اور پھر مجھے دیکھنے لگی، اس کے چہرے پہ مستی تھی۔ منی چھوڑنے کے بعد لَن تھوڑا ڈھیلا پڑ گیا تھا مگر عائزہ پھر سے مجھے گرم کرنے والی تھی، اس نے اٹھ کر دونوں ممے پکڑے اور مروڑنے لگی۔

اففففف! کیا مست حرکت تھی! میں اسے گھورے جا رہا تھا۔۔۔ اس کے چہرے پہ ہلکی سی سمائل تھی، پھر وہ کھڑی ہو گئی، اس نے ٹانگیں سیدھی کیں اور پھدی کو آگے جھٹکا دیا،  جیسے کوئی لڑکا پھدی یا گانڈ مارتے ہوئے لَن کو آگے کرتے ہوئے جھٹا مارتا ہے۔۔۔ افففف! کیا مست حرکت تھی! میرا لَن پھر سے ٹائٹ ہونے لگا، وہ ویسے ہی پھدی کو آگے پیچھے کرتی رہی جیسے چدوا رہی ہو۔۔۔ میرا لَن پھر سے ٹائٹ ہونے لگا، لَن ابھی تک گانڈ کے اندر ہی تھا، جیسے ہی لَن ٹائٹ ہوا ثوبی بول پڑی۔

ثوبی: “بس بھی کرو اب۔۔۔ تیرا لوڑا ابھی بھی بھوکا ہے کیا جو میری گانڈ پھاڑ کر ابھی تک گانڈ میں گسا ہوا ہے،  سالے ابھی تک گانڈ میں مرچیں لگی ہوئی ہیں!”

ثوبی باتیں کر رہی تھی لیکن اس کی آنکھیں بند تھیں اور منہ بھی دوسری طرف تھا اس لیے اسے عائزہ نظر نہیں آ رہی تھی۔۔۔ عائزہ اچانک مڑی اور اپنی گانڈ میری طرف کر کے ہاتھ کرسی پہ رکھ دیے، اففف! کیا گانڈ تھی اس کی۔۔۔ اس کے جسم کا سب سے سیکسی حصہ اس کی گانڈ تھی، کمال کی چوڑی، موٹی گوشت سے بھر پور گانڈ تھی۔۔۔ میں یک ٹک اسے دیکھتا رہا، اس نے اپنی گانڈ کو جھٹکا دیا تو گانڈ کا گوشت ہلنے لگا۔۔۔ اففف! کیا سیکسی سین تھا! میرا لَن اچھلنے لگا، میں نے ثوبی کی گانڈ پہ ہاتھ رکھا اور لَن کو باہر کھینچ کر زور سے جھٹکا مارا کہ لَن باہر نکلا اور پھر سے اندر چلا گیا! ثوبی کی آنکھیں کھل گئیں اور ثوبی چیخنے لگی۔

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

پچھلی اقساط کے لیئے نیچے کلک کریں

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ بلکل فری ہے اس  پر موڈ ایڈز کو ڈسپلے کرکے ہمارا ساتھ دیں تاکہ آپ کی انٹرٹینمنٹ جاری رہے 

Leave a Reply

You cannot copy content of this page