Perishing legend king-119-منحوس سے بادشاہ

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک بہترین سلسہ وار کہانی منحوس سے بادشاہ

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ بلکل فری ہے اس  پر موجود ایڈز کو ڈسپلے کرکے ہمارا ساتھ دیں تاکہ آپ کی انٹرٹینمنٹ جاری رہے 

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ  کی ایک بہترین سلسہ وار کہانی منحوس سے بادشاہ

منحوس سے بادشاہ۔۔ ایکشن، سسپنس ، فنٹسی اور رومانس جنسی جذبات کی  بھرپور عکاسی کرتی ایک ایسے نوجوان کی کہانی جس کو اُس کے اپنے گھر والوں نے منحوس اور ناکارہ قرار دے کر گھر سے نکال دیا۔اُس کا کوئی ہمدرد اور غم گسار نہیں تھا۔ تو قدرت نے اُسے  کچھ ایسی قوتیں عطا کردی کہ وہ اپنے آپ میں ایک طاقت بن گیا۔ اور دوسروں کی مدد کرنے کے ساتھ ساتھ اپنے گھر والوں کی بھی مدد کرنے لگا۔ دوستوں کے لیئے ڈھال اور دشمنوں کے لیئے تباہی بن گیا۔ 

٭٭٭٭٭٭٭٭٭

نوٹ : ـــــــــ  اس طرح کی کہانیاں  آپ بیتیاں  اور  داستانین  صرف تفریح کیلئے ہی رائیٹر لکھتے ہیں۔۔۔ اور آپ کو تھوڑا بہت انٹرٹینمنٹ مہیا کرتے ہیں۔۔۔ یہ  ساری  رومانوی سکسی داستانیں ہندو لکھاریوں کی   ہیں۔۔۔ تو کہانی کو کہانی تک ہی رکھو۔ حقیقت نہ سمجھو۔ اس داستان میں بھی لکھاری نے فرضی نام، سین، جگہ وغیرہ کو قلم کی مدد سےحقیقت کے قریب تر لکھنے کی کوشش کی ہیں۔ اور کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ آپ  کو ایکشن ، سسپنس اور رومانس  کی کہانیاں مہیا کر کے کچھ وقت کی   تفریح  فراہم کر رہی ہے جس سے آپ اپنے دیگر کاموں  کی ٹینشن سے کچھ دیر کے لیئے ریلیز ہوجائیں اور زندگی کو انجوائے کرے۔تو ایک بار پھر سے  دھرایا جارہا ہے کہ  یہ  کہانی بھی  صرف کہانی سمجھ کر پڑھیں تفریح کے لیئے حقیقت سے اس کا کوئی تعلق نہیں ۔ شکریہ دوستوں اور اپنی رائے کا کمنٹس میں اظہار کر کے اپنی پسند اور تجاویز سے آگاہ کریں ۔

تو چلو آگے بڑھتے ہیں کہانی کی طرف

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

منحوس سے بادشاہ قسط نمبر -- 119

ویر :

؟؟؟؟
لڑکا :

اُدھر تک تو ٹھیک تھا ۔۔۔ پر اسے کوئی مینرز/آداب ہی نہیں ہیں۔ وہی  پینڈو دیہات والا  لہجہ استعمال کر رہی تھی۔ اتنی دھجیاں اڑا دی وہاں میری۔  ارے میرے فرینڈز اِس سے پوچھے کہ اس کی ڈریس کس کمپنی کی ہے۔۔۔ تو وہاں بھی میڈم جی کا منہ کو تالا لگ گیا۔ اب کہاں سے بتائیں گی برانڈز ؟  سالا سنا ہو گا تب نا بتا پائیں گی برانڈز كے بارے میں . . . !؟ ایک تو میں نے اتنی مہنگی ڈریس دلوائی اس کو۔۔۔ اوپر سے اس نے پوری عزت کا ستیاناس کر دیا۔

ویر خاموشی سے سب کچھ سن رہا تھا۔ لیکن اس کی نظریں۔۔۔ اس کی نظریں پوری طرح اس لڑکے پر جمی ہوئی تھیں۔

لڑکا :

ارے حد تو تب ہوگئی۔۔۔اینڈنگ میں۔۔۔
ویر :

؟؟ ؟

لڑکا :

اینڈنگ میں کھانا کھانے كے بعد پیالے میں لیمن سلائس اور پانی دیا جاتا ہے نا بھائی ؟ ؟ ہاتھ دھونے كے لیے ؟ ؟ ؟

ویر :

ہممم ! !

لڑکا :

تو یہ پینڈو اسے پینے جا رہی تھی۔  میری سبھی فرینڈز اتنا  ہنس كے گئے ہیں نا ۔ بھائی تم سوچ نہیں سکتے۔پوری عزت اتار دی اس نے میری آج۔۔۔ ٹچ ! !

جب سارا معاملہ ویر کو کلیئر ہوا تو اس نے اس بیچاری لڑکی کو دیکھا۔ جو ون پیس ڈریس پہنے ہوئے تھی اور واقعی ۔۔۔ کافی خوبصورت لڑکی تھی۔ اس کے سینے پر پستانوں کا ابھار کافی خوبصورت نظارہ پیش کررہا تھا مگر اِس وقت اس خوبصورت  جسم کی مالک کےچہرے پر آنسوو کی بوندیں سجی ہوئی تھیں۔

بےچاری وہ ۔۔۔ ڈر كے مارے اور ہلکی ٹھنڈ كے مارے اپنی نظریں نیچے کر کانپ رہی تھی۔

ویر :

غلطی تمہاری ہے۔۔۔بھلا تمہاری اِس دوست کو کیسے پتہ رہےگا کہ کیا کرنا ہوتا ہے ! ؟ آخر ۔۔۔ یہ سب اس کے لیے نیا تجربہ تھا ۔۔۔ اور تم اسے اپنا دوست کیسے کہہ سکتے ہو  جب اس کی اتنی سی بات برداشت نہیں کرسکتے ؟

لڑکا :

اتنی سی بات ؟ بھائی . . . یہ میرے لیے بہت بڑی بات ہے۔ اور میں غلط ہوں ؟ ؟ ؟
بھائی زمانہ آگے بڑھ رہا ہے ۔ اتنی تو عقل ہونی ہی چاہیے  نا  اس میں ؟ اور ترقی کی طرف تو ہر انسان کو بڑھنا ہی چاہیے نا ؟ پھر یہ خود وقت کے ساتھ بدلاؤ کیوں نہیں لاتی ! ؟ ترقی ہونا  تو اچھی بات ہے ۔ ہے کہ نہیں ؟

ویر: (سمائلز)

 ترقی ہو ! ؟تمہیں پتہ ہے۔ ! ؟

لڑکا : . . . ! ؟

ویر نے ایک نظر اس لڑکی کو دیکھا جو اس سے نظریں چرائیں اور سَر جھکائےسسک سسک کر بنا کوئی شور کئے رو رہی تھی اور پھر بولا ،

” ترقی اگر انسانی ترقی كے لیے ہو۔
لڑکا :

؟ ؟ ؟

ویر ( اسمائیلز ) :

تو وہ  ترقی ٹھیک ہے ۔

لڑکا :

ہاں وہی میں۔۔۔

پر اس سے پہلے کہ وہ کچھ کہہ پاتا ویر نے اس کی طرف دیکھا اور اس کے چہرے سے وہ مسکان اگلے ہی پل غائب ہو گئی ۔ پھر  دھیمی پر بلند آواز میں ویر كے الفاظ اس کے منہ سے نکلے ،

ویر :

پر اگر۔۔۔ وہی ترقی،کسی انسان کو نیچا دکھانے كے لیے کیا جائے ۔۔۔ یا  امیر کو اور امیر بننے كے لیے۔تو وہ ترقی غلط ہے۔

لڑکا :

ہو ؟ ؟؟

لڑکے کی تو کچھ سمجھ نہیں آ رہا تھا پر اِس وقت پیچھے کھڑی کار كے اندر بیٹھی ماہرہ کا ری ایکشن دیکھنے والا تھا۔

مانو ایک جھٹکا سا  لگا  تھا  اسے۔

اس کے ہونٹ ایک دوسرے سے جدا ہوئے اور اس کا منہ ہلکا کھلا کا کھلا رہ گیا۔
وہ بس ایک طاق ویر کی پیٹھ کو دیکھے جا رہی تھی ۔

اور اگلے ہی پل ویر نے اپنا بلیزر(چمکتا ہوا رنگین کوٹ) نکالا اور اس لڑکی كے پیچھے سے اس کے اوپر ڈال دیا۔

لڑکے کو دیکھتے ہوئے ویر نے سخت لہجے میں کہا ،

گو  اوے ! اس سے پہلے کہ میں وائلنٹ ہو جاؤں

لڑکا :

ہو ! ؟ تتتم۔۔۔

ویر :

جاتے ہو یا نہیں ! ؟ ؟

لڑکا ویر پہ حملہ تو کرنا چاہتا تھا مگر جب اس کی نظر ویر كے شرٹ کی برانڈ پر گئی تو وہ وہی ٹھہر گیا۔ آخر اِس برانڈ کی شرٹ پہنا ہوا شخص کوئی عام شخصیت ہو ہی نہیں سکتا۔

لڑکا :

تت . . . . دیکھ لونگا . . .

اتنا بول کر وہ وہاں سے نکل گیا۔

اور ادھر ویر اس لڑکی کو دیکھنے لگا۔

ویر :

تم ٹھیک ہو ! ؟

لڑکی: ( روتی ہوئی )

 ہممم !
ویر :

اب چلی جاؤگی نا  گھر ! ؟ یا میں ٹیکسی کروں!؟
لڑکی

مممیرا گھر زیادہ دور نہیں ہے ۔ میں چلی جاؤں گی۔

ویر ( اسمائیلز ) :

اوکے !
لڑکی

و-ووہ ۔۔۔میری مدد کرنے كے لیے آپ کا بہت بہت شکریہ۔۔۔پر آپ اپنا  بلیزر رکھ لیجیے۔۔۔ یہ ،یہ کافی قیمتی لگ رہا ہے،
ویر :

پیسوں کی بات میرے سامنے نہیں کرنے کا جاؤ تم ۔۔۔ ٹھنڈ میں گرماہٹ دے رہا ہے یہ زیادہ ضروری ہے۔اس کا دام کیا ہے یہ ضروری نہیں ہے۔ سمجھی ؟

لڑکی: ( اسمائیلز )

جججی !ویسے . . . کیا نام ہے آپکا ! ؟

ویر :

میں  ویر  ہوں۔

لڑکی ( اسمائیلز ) :

میں شینا۔۔۔ شکریہ ایک بار پھرسے۔ اور میں یہ آپ کو ضرور واپس کرونگی۔
آپ اپنا ایڈریس دے دیجیئے۔

ویر :

میں نے کہا نااا۔۔۔! اس کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔۔۔ جاؤ اب۔

لڑکی

مممگر۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ویر :

اب جاتی ہو یا نہیں ؟یا ٹیکسی میں ڈالوں تمہیں ؟ ؟

لڑکی

جججااتی ہوں۔۔۔تتتھینک یو۔۔۔
اور وہ وہاں سے جانے لگی۔

مگر کچھ قدم چلتے ہی وہ ٹھہر جاتی اور ویر کو پیچھے مڑ کر دیکھتی اور پھر چلنے لگتی  ہے۔

جب وہ گئی تو ویر کو فائنلی یاد آیا،

فککککپیڈز لینے نکلا تھا میں تو ۔۔۔ کہیں دکان بند نہ ہو جائے

اور وہ تیزی سے بھاگتے ہوئے نکل گیا ۔
مگر۔۔۔۔۔۔
ادھر کار كے اندر۔۔۔۔

ماہرہ كے تاثرات دیکھنے لائق تھے۔

اگلے ہی پل وہ اپنے خیالوں سے باہر آئی اور جیسی جو گاڑی ڈرائیو کر رہا تھا اسے دیکھا۔

ماہرہ : 

جیسی۔۔۔ وہ لڑکی كے پاس چلو ۔۔۔ جلدی۔  ٹیک  د  یو ٹرن۔

جیسی كے من میں تو کئی سوال تھے۔ مگر اس کا کام تھا اپنی مس كے انسٹرکشن فالو کرنا۔ نا کہ ان انسٹرکشن پر سوال
کرنا۔

اور اسلئے اس نے فوراََ ہی یو ٹرن لے لی اور کچھ سیکنڈز میں ہی ماہرہ اور وہ سبھی لڑکی كے پاس پہنچ گئے جو اپنے گھر کی طرف جا رہی تھی۔

شینا نے جب اپنے پاس آ رہی اتنی مہنگی اور بڑی گاڑی دیکھی تو وہ گھبرا گئی۔ اگلے ہی لمحے ماہرہ گاڑی سے اُتَر کراس لڑکی كے سامنے آئی تو وہ لڑکی ماہرہ کی خوبصورتی دیکھ کر ہی  وہیں جم سی گئی۔

شینا :

؟ ؟ ؟

ماہرہ :

ایک کام ہے تم سے۔۔۔۔

شینا:

 ہ-ہوہ ؟ مممجھ سے ! ؟ ؟

ماہرہ :

ڈرو نہیں ۔۔۔ بس ایک چھوٹا سا کام ہے۔

شینا :

؟ ؟ ؟

ماہرہ :

کین آئی ہیو دیٹ ؟ (کیا مجھے وہ مل سکتا ہے؟)

ماہرہ نے کہتے ہوئے اپنی آنکھوں سے شینا كے کندھوں پر ویر كے ٹانگی ہوئی بلیزر کی طرف اشارہ کیا۔

شینا ( سرپرائزڈ ) :

یہی ! ؟ ؟

ماہرہ :

ڈونٹ وری ! میں ویر کو جانتی ہوں۔ ہی وانٹ مائنڈ (اسے کوئی اعتراض نہیں ہوگا)۔۔۔ سو کین آئی ؟ ؟ باقی۔۔۔یو کین ہیو دس ان ریٹرن۔ (آپ اس کے بدلے میں یہ حاصل کر سکتے ہیں)

بولتے ہوئے اس نے اپنے ہاتھوں میں موجود ایک بہت ہی مہنگا ویمنزکوٹ
شینا کو تھما  دیا۔

کپڑا چھوتے ہی شینا کو سمجھ آ گیا تھا کہ بھلا یہ کتنا مہنگا کپڑا تھا۔

بےچاری شینا . . . ماہرہ کو دیکھ کر بھانپ چکی تھی کہ یہ کوئی بَڑی ہستی ہے۔ اسلئے اس نے فوراََ ہی دھیرے سے سر  ہاں میں ہلا دیا اور ویر کا وہ بلیزر ماہرہ کو تھما دیا۔

ویر کا کوٹ اپنے ہاتھ میں لیتے ہی ماہرہ نے اسے ایک پل دیکھا اور پھر لڑکی کو اس نے تھینکس کہا اور مڑتے ہوئے واپس اپنے کار میں آکے بیٹھ گئی۔

ادھر جیسی راگھو اور ٹینا اپنی مس كے اِس رویئے سے بے حد ہی کنفیوزڈ تھے ، پر کسی نے کوئی سوال نہیں کیا۔

مگر ہمارا بےچارا  ویر۔۔۔۔

ان سبھی باتوں سے انجان تھا۔

٭٭٭٭٭٭٭٭٭

اگلا دن۔۔۔۔۔

ایک نئی صبح۔۔۔۔

ممبئی میں یہاں نندنی اپنے فلیٹ میں صبح صبح اٹھ چکی تھی ۔فریش ہونے كے بعد وہ واشروم سے نکلی ہی تھی اور اب اسے ناشتہ بنانا تھا۔

اپنے کھلی ہوئی زلفیں باندھنے كے لیے وہ ٹیبل پر رکھی کلپ لینے گئی اور بالوں کو پیچھے کر کےانہیں جکڑ كے وہ جیسے ہی کلپ لگانے كے لیے ہوئی تو اچانک ہی اس کے ہاتھ وہیں تھم گئے۔

اور اسے وہ وقت یاد آ گیا۔۔۔

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

منحوس سے بادشاہ کی اگلی قسط بہت جلد  

پچھلی اقساط کے لیئے نیچے کلک کریں

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ بلکل فری ہے اس  پر موڈ ایڈز کو ڈسپلے کرکے ہمارا ساتھ دیں تاکہ آپ کی انٹرٹینمنٹ جاری رہے 

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ بلکل فری ہے اس  پر موڈ ایڈز کو ڈسپلے کرکے ہمارا ساتھ دیں تاکہ آپ کی انٹرٹینمنٹ جاری رہے 

Leave a Reply

You cannot copy content of this page