کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ بلکل فری ہے اس پر موجود ایڈز کو ڈسپلے کرکے ہمارا ساتھ دیں تاکہ آپ کی انٹرٹینمنٹ جاری رہے
کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک بہترین سلسہ وار کہانی منحوس سے بادشاہ
منحوس سے بادشاہ۔۔ ایکشن، سسپنس ، فنٹسی اور رومانس جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ایک ایسے نوجوان کی کہانی جس کو اُس کے اپنے گھر والوں نے منحوس اور ناکارہ قرار دے کر گھر سے نکال دیا۔اُس کا کوئی ہمدرد اور غم گسار نہیں تھا۔ تو قدرت نے اُسے کچھ ایسی قوتیں عطا کردی کہ وہ اپنے آپ میں ایک طاقت بن گیا۔ اور دوسروں کی مدد کرنے کے ساتھ ساتھ اپنے گھر والوں کی بھی مدد کرنے لگا۔ دوستوں کے لیئے ڈھال اور دشمنوں کے لیئے تباہی بن گیا۔
٭٭٭٭٭٭٭٭٭
نوٹ : ـــــــــ اس طرح کی کہانیاں آپ بیتیاں اور داستانین صرف تفریح کیلئے ہی رائیٹر لکھتے ہیں۔۔۔ اور آپ کو تھوڑا بہت انٹرٹینمنٹ مہیا کرتے ہیں۔۔۔ یہ ساری رومانوی سکسی داستانیں ہندو لکھاریوں کی ہیں۔۔۔ تو کہانی کو کہانی تک ہی رکھو۔ حقیقت نہ سمجھو۔ اس داستان میں بھی لکھاری نے فرضی نام، سین، جگہ وغیرہ کو قلم کی مدد سےحقیقت کے قریب تر لکھنے کی کوشش کی ہیں۔ اور کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ آپ کو ایکشن ، سسپنس اور رومانس کی کہانیاں مہیا کر کے کچھ وقت کی تفریح فراہم کر رہی ہے جس سے آپ اپنے دیگر کاموں کی ٹینشن سے کچھ دیر کے لیئے ریلیز ہوجائیں اور زندگی کو انجوائے کرے۔تو ایک بار پھر سے دھرایا جارہا ہے کہ یہ کہانی بھی صرف کہانی سمجھ کر پڑھیں تفریح کے لیئے حقیقت سے اس کا کوئی تعلق نہیں ۔ شکریہ دوستوں اور اپنی رائے کا کمنٹس میں اظہار کر کے اپنی پسند اور تجاویز سے آگاہ کریں ۔
تو چلو آگے بڑھتے ہیں کہانی کی طرف
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
-
Smuggler –245–سمگلر قسط نمبر
August 5, 2025 -
Smuggler –244–سمگلر قسط نمبر
August 5, 2025 -
Smuggler –243–سمگلر قسط نمبر
August 5, 2025 -
Smuggler –242–سمگلر قسط نمبر
August 5, 2025 -
Smuggler –241–سمگلر قسط نمبر
August 5, 2025 -
Passion of lust -25- ہوس کا جنون
August 5, 2025
منحوس سے بادشاہ قسط نمبر -- 129
آنیسہ . . . کُتیا بنے اپنے مالک كے لنڈ کو منہ میں بھر کر اسے صاف کر رہی تھی۔ ان دونوں کا رس جو ویر كے لنڈ میں لگا ہوا تھا وہ خوشی خوشی اسے منہ میں بھرکر چاٹ رہی تھی۔ اور ویر ادھر شاور آن کیے اپنے منہ پر پانی کی بوندیں انجوائے کر رہا تھا۔ بیچ بیچ میں وہ آنیسہ كے سر پر ہاتھ پھیرتا، جیسے مانو وہ اس کی کوئی پالتو جانور ہو اور آنیسہ بھی کسی جانور کی طرح سحرتی ہوئے منہ میں لنڈ لیے غرغرانے لگتی۔۔۔۔
جب دونوں کا ہی یہ جسمانی کھیل ختم ہوا تو ویر نے وہی ایک واشروم كے اسٹول پر آنیسہ کو بٹھایا اور پھر اپنے ہاتھوں میں ایک اوزار لیے وہ آنیسہ كے سامنے نیچے ہی بیٹھ گیا۔
بیچاری آنیسہ كے گال اِس وقت شرم كے مارے پورے ٹماٹر کی طرح لال تھے۔ اور کیوں نہ ہوتے ! ؟
ویر : ٹانگیں پھیلاؤ آنیسہ۔۔۔۔
ویر كے کہنے پر آنیسہ شرماتی ہوئی اپنی دونوں ٹانگوں کو کھول كے بیٹھ گئی اور اس کی گیلی بالوں سے بھری پھدی ویر كے سامنے تھی۔
ویر نے اپنے ہاتھ میں شیونگ کریم لی اور آنیسہ کی پھدی پر مَل کر اس نے ڈھیر سارا جھاگ بنایا۔
پھر ریزر کو ہاتھ میں لیے وہ آگے بڑھا ،
“بالکل بھی ہلنا مت آنیسہ . . . ورنہ کٹ لگ جائیگا “
آنیسہ: (شرم سے لال ہوتی ہوئی): جججی مالک !
پھر جو وقت گزرا وہ اتنا شانتی کا وقت تھا ۔ ویر تو آنیسہ كے پھدی اور گانڈ چھید سے بالوں کو ہٹانے میں مصروف تھا پر بیچاری آنیسہ كے لیے یہ وقت کاٹے نہیں کٹ رہا تھا۔ سب سے زیادہ شرم تو اسے ہی آ رہی تھی۔
سیکس کرنا الگ بات تھی، پر ایسے اپنی پھدی کو اپنے مالک كے سامنے کھولے ہوئے بیٹھنا اور اپنی پھدی كے پورے درشن دینا ، اپنے آپ میں ایک شرم کی بات تھی۔
پری: وہہہ . . . . .
پر اچانک ہی پری كے منہ سے بول سنتے ہی ویر کا ہاتھ لڑکھڑایا اور بےچاری آنیسہ کو چوٹ پہنچاتے پہچاتے بچا ویر۔
’ واٹ د فففک ! ؟ ؟ پپ-پری ! ؟ ؟ ’
پری:ہمممم ؟
‘ویٹ ! ! ی-یوور ان سلیپ موڈ رائٹ؟’
پری:ہو ؟ کب ؟ آپ نے ڈالا کیا مجھے سلیپ موڈ میں ؟
’ ہو ! ؟ نو ویٹ ! تم تو . . . تم تو ہمیشہ اپنے آپ چلی جاتی تھی نا ؟ جب بھی میں سیکس کرتا ہوں ! ؟ ’
پری:ہممم ؟ و،وہ وہ ! آئی مِین . . . ہممم . . .
’ دیئر ز سمتھنگ ڈیفینیٹلی رونگ وِد پری’ (پری کیساتھ یقیناً کچھ غلط ہوا ہے)
یہ ، یہ ! ؟ نو نو نو . . .ماسٹر ! نتھنگز رونگ۔ وائے آر یو تھنکنگ لائک دیٹ ؟ میں آپ کی ہی تو پری ہو نا۔۔۔ رائٹ ! ؟
٭٭٭٭
پری كے عجیب بیہیویر کو فی الحال كے لیے ہولڈ پر رکھ کرویر شام كے وقت آ چکا تھا شریا كے گھر۔۔۔۔۔
دلی جانے سے پہلے اس نے بول كے جو رکھا ہوا تھا کہ دلی سے لوٹنے كے بعد وہ آئیگا ضرور ان سے ملنے۔
مگر۔۔۔۔
شریا تو خوش تھی اس کے یہاں آنے پر۔ جوہی بھی بے حد خوش تھی۔ ماموں ماموں کی رٹ لگائی ہوئی وہ ویر پہ ہی چڑھی ہوئی تھی اور اسے چھوڑ ہی نہیں رہی تھی۔
مگر۔۔۔۔
اس کی نندنی میم . . . نہ ہی اس سے نظری ملا رہی تھی ٹھیک سے ۔ نہ ہی زیادہ بات کر رہی تھی ۔ کام کا بہانہ کرکے وہ بار بار کہیں کچن میں چلی جاتی تو کہیں اندر بیڈروم میں۔۔۔ پر ہال میں جہاں ویر بیٹھا ہوا تھا اُدھر آنے سے ہی کترا رہی تھی نندنی۔
ان دونوں کی آخری ملاقات بھی تو آخر ایسی ہی تھی۔ ویر آخری بار نندنی سے اس کی ہیر کلپ لوٹانے جب آیا تھا تب ملا تھا۔
اور . . . اس ملاقات میں کیا ہوا تھا ، یہ بات دونوں ہی جانتے تھے۔
کیا شاید اسی كے چلتے نندنی ویر كے سامنے آنے سے کترا رہی تھی یا بات کچھ اور ہی تھی ؟
ان دونوں كے ہی یہ خاموشی جیسے شریا نے بھانپ لی تھی۔
آج ویسے . . . وہ بھی بہت ہی پیاری لگ رہی تھی۔۔۔ یا یوں کہے کہ ہیروئن لگ رہی تھی۔۔۔ سفید ٹوپ اور جینز پہنے وہ اِس سمپل سے آؤٹ فٹ میں بھی بڑی ہی کمال کی جچ رہی تھی۔
شریا : ارے . . . آئی . . . نا . . . ویٹ ! میں نے تمہارے لیے کچھ خریدا ہے۔
ویر : میرے لیے ! ؟
شریا: مممیں۔۔۔ ہممم۔۔۔ اور وہ اٹھی اور اندر سے کچھ لے کے آئی۔
شریا : دس اِز فار یو۔۔۔۔
ویر نے دیکھا تو پایا کہ ایک کیئرنگ تھی۔ ایک پیاری سی کیئرنگ۔ایک ڈولفن تھی کیئرنگ كے روپ میں۔
شریا : امممم ۔۔۔۔ چھوٹا سا گفٹ ہے۔ ویل ! اب تم نے تو اپنی بائیک کی پارٹی نہ دی تو میں نے سوچا کم سے کم میں یہی دے دو۔
ویر : ووہ وہ ! وہ بائیک . . . بھابھی نے مجھے ایز آ برتھ ڈے گفٹ دی تھی۔
شریا : ہاں تو ؟ پارٹی تو بنتی ہے نا ؟ برتھ ڈے پارٹی کدھر گئی اور ! ؟ ہاں ! ؟
ویر : ام . . . ویل ! اوکے ! آپ کہیے ! کدھر چلنا ہے ؟ ہم وہیں چلیں گے۔
شریا ( اسمائیلز ) : یہ ہوئی نا بات ! بچو ۔۔۔اچھا خرچہ کرواؤنگی۔۔۔ ہممم ۔۔۔ لیٹس سی۔۔۔ ایک نیو ریسٹورانٹ کھلا ہے۔ اُدھر چلتے ہیں لنچ کرنے ؟ ہاؤ اباؤٹ دیٹ ؟ بٹ اتنا ہی نہیں۔۔۔مووی بھی چلیں گے اس سے پہلے۔۔۔۔
ویر : پوری جیب خالی کروانے کا پلاننگ ہے کا۔۔۔ ہاں! ؟
شریا : ہاہا ہا ~ سمتھنگ لائک دیٹ۔۔۔ کیوں ڈر گئے ؟
ویر : نا۔۔۔ نا۔۔۔ تو پھر کل ۔۔۔ڈن!
شریا : یہ ہوئی نا بات۔۔۔۔
جوہی : ماموں . . . مجھے بھی چلنا ہے۔ میں بھی چلونگی !
شریا : نہیں جوہی ! تم نہیں . . .
جوہی : موووو ~
شریا : یہ تمہاری پیاری پیاری آنکھیں اِس بار میرا ارادہ نہیں بَدَل پائیں گی۔ تمہارے ویر ماموں کل كے لیے بوکڈ ہے۔ اب تم اپنے ویر ماموں سے ڈسکس کرو۔
جوہی : مامووو ~
ویر نے نا جانے ایسا کیا کہا جوہی كے کان میں کہ وہ اگلے پل ہی شانت ہو گئی اور ہممم ہممم کرتے ہوئے وہ ویر کی کییرینج لیے کھیلنے لگی۔
شریا : ایسا کیا کہا بھلا تم نے اسے ! ؟
ویر ( اسمائیلز ) : یہ ہمارے بیچ کا سیکریٹ ہے۔
شریا : ہممم ۔۔۔ ویل !ریڈی رہنا ۔۔۔۔ یو اینڈ می ٹومارو۔۔۔
شریا تو فل موڈ میں تھی ویر سے پارٹی لینے كے لیے پر . . . پر کیا وہ واقعی پارٹی تھی ؟ یا کہیں . . . ! ؟ کچھ اور ہی چل رہا تھا شریا كے من میں ! ؟
جو بھی تھا، نندنی کو اندر کچن میں سب کچھ سنائی دے رہا تھا۔ اس کے ہاتھ جو سبزیاں کاٹنے میں مصروف تھے وہ اچانک ہی رک جو چکے تھے۔
نا جانے ابھی کتنی مشکل سے منایا خود کو اس نے ، کہ باہر جاکے ویر سے سیدھے منہ باتیں کر پائے۔ پر جیسے ہی وہ ویر کو دیکھتی ، اسے پرانے پل یاد آنے لگتے۔
خاص کار۔۔۔ وہ پچھلی ملاقات۔۔۔ جب ویر اپنے ہاتھوں سے اس کے بالوں میں وہ کلپ لگا رہا تھا۔۔۔ اس کے گرم سانسیں جو اس کی گردن پر پڑ رہی تھی اور کیسے اس مومنٹ کو بغل کی عورت نے دیکھ لیا تھا۔ وہ تو اچھا ہوا کہ مکان مالکن سےنندنی كے رلیشن اچھے تھے۔۔۔ ورنہ ۔۔۔ شاید اب تک نندنی کو فلیٹ خالی کرنا پڑ جاتا۔
شریا : امممم ۔۔۔ تم بیٹھو میں آتی ہوں واشروم سے۔۔۔
ویر : ہممم !
شریا اٹھ كے واشروم میں چلی گئی ۔ اور ادھر ویر اب اکیلا ہال میں تھا۔ کہنے کو تو جوہی بھی تھی پر وہ ٹی وی میں اپنے فیوریٹ کارٹون کو دیکھنے میں لگی ہوئی تھی۔
اور یہی موقع دیکھ کر ویر اٹھا اور کچن میں گیا۔
نندنی . . . کچن میں کھڑی سبزی کاٹ رہی تھی ۔ جب سے وہ آیا تھا ، تب سے ایک بھی بار نندنی نے ڈھنگ سے کچھ لفظ نہ کہے ویر سے۔۔۔ بس ’ آؤ ویر ’ ، ’ بیٹھو ’ ، ’ کیا کھاؤگے ؟ ’
ان الفاظ كے علاوہ نندنی نے کوئی بات نہیں کی تھی اس سے۔۔۔ وہ گلابی باریک سی ساڑھی ، ننگی کمر ، باہر کو نکلی ہوئی گانڈ اور گہرے نیلے رنگ كے بلاؤز میں وہ الگ ہی قیامت لگ رہی تھی۔
اس کا یہ روپ جیسے ویر کو اس کے سامنے بلانے پر مجبور کر رہا تھا۔
اور نا چاہتے ہوئے بھی ویر ٹھیک پیچھے آکے اس کے کھڑے ہو چکا تھا۔
وہ آدھے سے زیادہ ناگن پیٹھ ویر بہت اچھی طرح دیکھ پا رہا تھا ۔ویسے تو نندنی ایسا بلاؤز نہیں پہنتی تھی گھر میں۔ پر شاید۔۔۔اب ویر اس کے گھر میں موجود نہیں رہتا تھا ۔ شاید اسلئے آج وہ یہ پہنی ہوئی تھی۔
اور اتفاق سے . . . آج ہی ویر کو آنا تھا۔
جیسے ہی نندنی کو اپنے پیچھے کسی كے آنے کی آہٹ محسوس ہوئی ، اس کی چاقو جو سبزی پر چل رہی تھی وہ وہیں رک گئی۔
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
منحوس سے بادشاہ کی اگلی قسط بہت جلد
پچھلی اقساط کے لیئے نیچے کلک کریں
-
Perishing legend king-190-منحوس سے بادشاہ
August 3, 2025 -
Perishing legend king-189-منحوس سے بادشاہ
August 3, 2025 -
Perishing legend king-188-منحوس سے بادشاہ
August 3, 2025 -
Perishing legend king-187-منحوس سے بادشاہ
August 3, 2025 -
Perishing legend king-186-منحوس سے بادشاہ
August 3, 2025 -
Perishing legend king-185-منحوس سے بادشاہ
August 3, 2025
کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ بلکل فری ہے اس پر موڈ ایڈز کو ڈسپلے کرکے ہمارا ساتھ دیں تاکہ آپ کی انٹرٹینمنٹ جاری رہے