Perishing legend king-160-منحوس سے بادشاہ

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک بہترین سلسہ وار کہانی منحوس سے بادشاہ

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ بلکل فری ہے اس  پر موجود ایڈز کو ڈسپلے کرکے ہمارا ساتھ دیں تاکہ آپ کی انٹرٹینمنٹ جاری رہے 

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ  کی ایک بہترین سلسہ وار کہانی منحوس سے بادشاہ

منحوس سے بادشاہ۔۔ ایکشن، سسپنس ، فنٹسی اور رومانس جنسی جذبات کی  بھرپور عکاسی کرتی ایک ایسے نوجوان کی کہانی جس کو اُس کے اپنے گھر والوں نے منحوس اور ناکارہ قرار دے کر گھر سے نکال دیا۔اُس کا کوئی ہمدرد اور غم گسار نہیں تھا۔ تو قدرت نے اُسے  کچھ ایسی قوتیں عطا کردی کہ وہ اپنے آپ میں ایک طاقت بن گیا۔ اور دوسروں کی مدد کرنے کے ساتھ ساتھ اپنے گھر والوں کی بھی مدد کرنے لگا۔ دوستوں کے لیئے ڈھال اور دشمنوں کے لیئے تباہی بن گیا۔ 

٭٭٭٭٭٭٭٭٭

نوٹ : ـــــــــ  اس طرح کی کہانیاں  آپ بیتیاں  اور  داستانین  صرف تفریح کیلئے ہی رائیٹر لکھتے ہیں۔۔۔ اور آپ کو تھوڑا بہت انٹرٹینمنٹ مہیا کرتے ہیں۔۔۔ یہ  ساری  رومانوی سکسی داستانیں ہندو لکھاریوں کی   ہیں۔۔۔ تو کہانی کو کہانی تک ہی رکھو۔ حقیقت نہ سمجھو۔ اس داستان میں بھی لکھاری نے فرضی نام، سین، جگہ وغیرہ کو قلم کی مدد سےحقیقت کے قریب تر لکھنے کی کوشش کی ہیں۔ اور کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ آپ  کو ایکشن ، سسپنس اور رومانس  کی کہانیاں مہیا کر کے کچھ وقت کی   تفریح  فراہم کر رہی ہے جس سے آپ اپنے دیگر کاموں  کی ٹینشن سے کچھ دیر کے لیئے ریلیز ہوجائیں اور زندگی کو انجوائے کرے۔تو ایک بار پھر سے  دھرایا جارہا ہے کہ  یہ  کہانی بھی  صرف کہانی سمجھ کر پڑھیں تفریح کے لیئے حقیقت سے اس کا کوئی تعلق نہیں ۔ شکریہ دوستوں اور اپنی رائے کا کمنٹس میں اظہار کر کے اپنی پسند اور تجاویز سے آگاہ کریں ۔

تو چلو آگے بڑھتے ہیں کہانی کی طرف

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

منحوس سے بادشاہ قسط نمبر -- 160

آنیسہ ( اسمائیلز ) :  کل آپ كے لیے اک تحفہ ہے مالک۔

ویر :  ہممم ! ؟ کیسا تحفہ ؟

آنیسہ :  یہ تو۔۔۔ کل ہی پتہ چلے گا ۔فوفو ~

ویر :  تم اور تمہاری یہ باتیں۔۔۔خیر ! یہ بتاؤ ! بھابھی سے کیا کیا سیکھ لیا ابھی تک ؟

آنیسہ :  آہ ! ! ہاں ! کل نا میں نے نا  مالک . . . کل میں نے فون چلانا سیکھا۔ ویسےتو وہ ٹیلی فون مجھے چلانا آتا ہے، پر یہ موبائل نہیں ۔ پہلے حویلی میں بہت میں نے۔۔۔۔

ویر :  ! ؟ ؟ ؟

آنیسہ :  وہ۔۔۔ککچھ نہیںکککل میں نے یہی فون چلانا سیکھا مالک۔۔۔ کیسے دوسرے شخص کو فون کرتے ہیں اور کیسے فون کاٹتے ہیں۔ کیسے نمبر ڈھونڈتے ہیں۔ یہی سب ۔۔۔

ویر ( اسمائیلز ) :  گڈ !
آنیسہ :  کیا آپ اب بھی نہیں بتائیں گی کہ مجھے یہ سب کیوں سکھا رہے ہیں آپ ؟

ویر ( اسمائیلز ) :  سمے آنے پر ۔۔۔

آنیسہ :  تو ! ؟ آپ ابھی کہی جا رہے ہیں کیا ؟

ویر :  ہممم ! سہانا  جی سے ملنے ۔۔۔سونیا جی کی بڑی بہن۔۔۔تمہیں بتایا تھا  نا ۔۔۔

آنیسہ  ج-جی !
ویر :  وہی !
آنیسہ :  کب تک آئینگے آپ ! ؟

ویر :  کچھ کہہ نہیں سکتا ۔

آنیسہ  و-واقعی !
کہتے ہوئے آنیسہ جانے لگی تو ویر نے۔۔۔

’ پسندیدگی چیک ! ’

آنیسہ    پسندیدگی۔۔۔90

ہولی شیٹٹٹٹ ! ! ! ! یہ،یہ ،واٹ دفک ؟ سیکس كے بعد آنیسہ کی فیلنگز  بڑھ جاتی ہے کیا؟ یہ تو۔۔۔واقعی ۔۔۔

* ڈنگ  ڈانگ *

 سسٹم ہیز بین ایکٹیویٹڈ

پری: واٹ د فک ؟ ؟ ؟ تم نے مجھے سلیپ موڈ میں اچانک کیوں ڈالا ؟ ہاو ؟ ؟ ؟

آ گئی تم ؟ اہم ! ویل ! آئی ہیڈ سم بزنس ! ’
واہ واہ واہ واہ ! بزنس مائی فوٹ ! یو وئیر ہیونگ سیکس رائٹ ؟ (تم سیکس کر رہے تھے نا؟)

ہاں تو ؟ کین نٹ آئی ؟ میری بھی پرسنل لائف ہے۔۔۔ اور میں نہیں چاہتا کہ ایک عجیب سی پرسنز جو میرے اندر ہے وہ سیکس کرتے ٹائم مجھے دیکھے  ’

پری: واااٹٹٹٹ؟؟؟ عجیب سی موجودگی سے کیا مطلب ہے تمہارا  ہاں ! ؟ بولو ؟ ییووو۔۔۔یو تھنک آئی ڈونٹ نو ۔۔۔آئی ہیٹ یو سو مچ !ہمپ ~

بکواس بعد میں۔۔۔ لیٹس گو ! ’

ہو ! ؟ ککہاں ؟

سہانا سے اپائنٹمنٹ ہے آج اس کے ہی گھر پر ۔۔۔شی از  بزی اسلئے بَڑی مشکل سے اس نے ٹائم نکالا ہے میرے لیے۔۔۔ بزنس سے ریلیٹڈ باتیں کرنی ہے

اور اتنا بول کر ویر نہا دھو كے کچھ دو گھنٹوں كے بعد بریک فاسٹ کرتے ہوئے گھر سے نکلا۔۔۔وہ سہانا كے گھر پہنچا تو اِس بار بھی وہاں كے سبھی نوکروں نے اسے آسانی سے اندر آنے دے دیا۔

پتہ نہیں کیوں پر اسے دیکھتے ہی وہاں كے نوکرز آپس میں خسر پسر کرنے میں لگے ہوئے تھے جنہیں ویر کچھ کچھ سن پا رہا تھا۔

ارے ! یہ تو  وہی ہے  نا ؟

ہاں ہاں ~ ارے یہ تو وہی ہے۔ جو اس دن آیا تھا

 ” ارے یہ لڑکا کئی بار آ چکا ہے

 ” کئی بار ؟ ارے میں نے ایک بار اسے سہانا میڈم كے ساتھ ہوٹل میں بھی دیکھا تھا  “
کہیں سہانا میڈم اور اِس لڑکے کا آپس میں کچھ۔۔۔۔۔۔

ارے چُپ رہو تم سب ! سہانا میڈم کو خبر لگ گئی تو ہماری خیر نہیں

 “سہی کہا۔۔۔ ان امیر لوگوں كے زمہ داری ہمارےسر ہے، ہمیں کیا کرنا ؟ میڈم جس کے ساتھ گھومے پھرے ، ہم کو کیا؟ تنخواہ سے مطلب رکھو بس

واٹ د ہیل ؟ آر دیز گائیز نٹس ؟(‘کیا بات ہے؟ کیا یہ لوگ پاگل ہیں؟’)
پری: لوگوں کا تو کام ہی ہے باتیں بنانا۔

* نوک نوک*

دروازے پر نوک کرتے ہی ویر کو اندر سے ایک آواز آئی ،

کم ان ۔۔۔۔

اور ویر یہ سنتے ہی ان ورکرز پر ایک نظر ڈال  کر اندر چلا گیا۔

سہانا اپنی ورکنگ ٹیبل پر بیٹھے لیپ ٹاپ میں کچھ کر رہی تھی

سہانا :  لوک  د ڈور!

ویر :  ہو ؟

سہانا :  ایسے منہ کیا بنا رہے ہو ؟ لوک د ڈور !
ویر :  ویل ! اف یو سے سو۔۔۔۔

* کِلک*

ڈور لوک کرکے وہ سامنے سہانا كے بیٹھ گیا۔

سہانا :  ہممم ~ تو ؟ بولو ! کیسا کیا پلان ہے ؟ ہم اسٹریٹ اوے اسٹارٹ کر دینگے اگرسہی رہا تو !
ویر :  ہمممم ؟ ویل ! آپ نے ہی تو کہا تھا نا ؟ کہ کپڑوں کا بزنس سب سے سہی رہیگا میرے لیے ؟ اور آپ اپنی کوئی جگہ بھی دینے کو تیار تھی کم رینٹ پر ؟

سہانا :  ہاں کہا تھا بٹ باقی کا کیا ؟ میں تمہیں جگہ دے دونگی اور رینٹ بھی کم کر لونگی پر پھر کیا  ؟ چلو میں تمہارے ایک لیگل بزنس كے ڈوکومینٹس  بھی سیٹ کروا لونگی۔ پر۔۔۔ لائک۔۔۔ شروعات کیسے کروگے ؟ کسی سے بات کی ؟  کیا برانڈ کا نام رکھنا ہے ؟ تمہیں برانڈ بنانی بھی ہے یا نہیں ؟ یا پھر اسے دوبارہ کرنا ہے ؟ یا نارمل ان لوکل کپڑوں والوں کی طرح ہی شاپ کھولنی ہے ؟

فک ! اس کے بارے میں تو میں نے کچھ سوچا ہی نہیں! ’

 پری: شی از  رائٹ ! تمہیں پہلے سے سوچنا تھا۔
تم تو جانتی ہو  نا ؟ اروند ٹاکر اور ان سب میں میں کتنا الجھا ہوا ہوں۔۔۔نندنی میم کی پروبلم ، گھر پر دادا جی کا حادثہ ، بھابھی کی پروبلم ، سہانا كے فیورز، مس ماہرہ کو دیا ہوا وعدہ۔۔۔ ان سب سے گھرا ہوا ہوں میں۔ تو مجھے سمے ہی نہیں ملا

پری: ام . . . ویل ! ایسے کہوگے تو یہ ۔۔یو-یوور کوائیٹ بزی آئی گیس۔۔۔ آپ لوگ بہت مصروف ہیں۔

ویر :  5 منٹ ملے گا سوچنے كے لیے ؟

سہانا :  ویل ! سوچ  لو۔۔۔ دیکھو زیادہ ٹائم مت لینا۔مجھے ارجنٹلی کہیں جانا بھی ہے ۔میں نے بڑی مشکل سے تمہارے کہنے پر ٹائم نکالا ہے۔

ہممم ~ پری ! واٹ  ڈو یو تھنک ؟

پری: میرے حساب سے ۔۔۔ ایسا بزنس کرو جسکی ہر انسان کو نیڈ/ضرورت  رہتی ہی ہے،

‘انسان کو زندہ رہنے کے لیے صرف تین چیزوں کی ضرورت ہوتی ہے۔ ٹھیک ہے؟ کھانا، کپڑے اور مکان۔

ویر كے ہونٹوں پر ایک مسکان بکھر گئی یہ سوچتے ہوئے۔

 لوکس لائک . . . آئی فاؤنڈ د سلوشن (‘لگتا ہے… حل مل گیا۔’)

پری: یو مِین . . . ! ؟

“یس ! ہم ایسے ہی پروسیڈ کرینگے۔ واٹ آ جینس آئی ایم۔۔۔ ہاہاہا ~ “(‘ہاں!’ ہم اس طرح آگے بڑھیں گے۔ میں کتنا جینئس ہوں۔ ہاہاہا ~”)

پری: اُوں !

کھانے کے بغیر کوئی زندہ نہیں رہ سکتا۔ جی ہاں! کھانا!!! میں نے پہلے یہ کیوں نہیں سوچا؟ کپڑے کا کاروبار اچھا ہے لیکن شروعات کرنے والوں کے لیے۔ کھانا بہترین انتخاب ہے۔ جب میرے پاس پیسے ہوں گے تو میں کپڑے کا کاروبار بھی شروع کر سکتا ہوں۔ اس کے بعد ایک اور جاب کافی ہوگا۔ پھر…’

پری: پھر۔۔۔۔ ! ؟

“ریئل اسٹیٹ کا بزنس ۔۔۔ مکان سے میرا مطلب یہی تھا”

 پری: اوھ ! آر یو شیور ؟ یہ سکسیس ہو گا ؟

کیوں نہیں ہوگا ؟ اوپن د شاپ مینیو
*
ڈنگ *
ویر كے من میں شاپ کھل چکی تھی اور اس نے سرچ میں ایک فوڈ کو لیکر اسکلز/مہارتیں ڈھونڈنے کی کوشش کی تو اسے کئی ساری اسکلز كے رزلٹس سامنے دکھائی دیئے۔

مہارتیں:

مطلق شیف ~ لاگت: 400 پوائنٹس۔

خدمت میں شیف~ لاگت: 400 پوائنٹس۔

جادوئی ہاتھ ~ لاگت: 200 پوائنٹس۔

فوڈ پیڈیا ~ لاگت: 400 پوائنٹس۔
“بھاڑ میں جائے ! یہاں تو کئی ساری اویلیبل ہے”

پری: ٹیل می ؟ کسے بائے کرنا ہے ؟

“آئی ’ ایم گیسنگ کہ 200 پوائنٹس والی کو چھوڑ کر باقی سبھی گولڈٹائر اسکلز ہیں ایٹلیسٹ”

 پری: یسسس ! یہ 200 پوائنٹس کی ایک سلور ٹائر مہارت ہے۔

ہممم ! اُن میں ڈفرینس کیا ہے ؟
پری: مطلق شیف ایک سنہری درجے کی مہارت ہے۔ آپ کو ہر چیز کے بارے میں اچھا شیف علم ہوگا۔ آپ بہترین کھانا پکا سکیں گے۔ میں بالکل ایک عظیم شیف ہوں۔

ہوہ ~ ساؤنڈز انٹرسٹنگ ! ’

پری: شیف سروس بھی گولڈ ٹائر ہے، لیکن آپ کے کھانا پکانے کی رفتار تھوڑی بڑھ جائے گی لیکن ذائقہ کا معیار کچھ کم ہو جائے گا۔

نوپ ! ٹیسٹ میٹرز ! ’

پری: جادوئی ہاتھ کھانا پکانے کے لیے نہیں بلکہ مدد کرنے کے لیے ہیں۔ آپ باقی سب کچھ کرتے رہ جائیں گے۔ کٹنگ سبزیاں ، اور  باقی سب۔ لیکن آپ اچھے شیف نہیں بنیں گے۔
پھر دفعہ کرو۔

پری:فوڈ پیڈیا کھانے کے بارے میں انسائیکلوپیڈیا ہے۔ آپ کو صرف کھانے کے بارے میں علم کی ضرورت ہے۔ کھانا جو بھی ہو۔

آل رائٹ ! آئی ہیو  ڈیسائیڈ ! ہم ایبسولوٹ شیف بائے کر رہے ہے

 پری:آر یو شیور ؟

یس ! ڈو اٹ ! ’

پری:اوکے !

* ڈنگ * ڈانگ*

مطلق شیف کو غیر مقفل کردیا گیا ہے۔

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

منحوس سے بادشاہ کی اگلی قسط بہت جلد  

پچھلی اقساط کے لیئے نیچے کلک کریں

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ بلکل فری ہے اس  پر موڈ ایڈز کو ڈسپلے کرکے ہمارا ساتھ دیں تاکہ آپ کی انٹرٹینمنٹ جاری رہے 

Leave a Reply

You cannot copy content of this page