Perishing legend king-177-منحوس سے بادشاہ

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک بہترین سلسہ وار کہانی منحوس سے بادشاہ

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ بلکل فری ہے اس  پر موجود ایڈز کو ڈسپلے کرکے ہمارا ساتھ دیں تاکہ آپ کی انٹرٹینمنٹ جاری رہے 

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ  کی ایک بہترین سلسہ وار کہانی منحوس سے بادشاہ

منحوس سے بادشاہ۔۔ ایکشن، سسپنس ، فنٹسی اور رومانس جنسی جذبات کی  بھرپور عکاسی کرتی ایک ایسے نوجوان کی کہانی جس کو اُس کے اپنے گھر والوں نے منحوس اور ناکارہ قرار دے کر گھر سے نکال دیا۔اُس کا کوئی ہمدرد اور غم گسار نہیں تھا۔ تو قدرت نے اُسے  کچھ ایسی قوتیں عطا کردی کہ وہ اپنے آپ میں ایک طاقت بن گیا۔ اور دوسروں کی مدد کرنے کے ساتھ ساتھ اپنے گھر والوں کی بھی مدد کرنے لگا۔ دوستوں کے لیئے ڈھال اور دشمنوں کے لیئے تباہی بن گیا۔ 

٭٭٭٭٭٭٭٭٭

نوٹ : ـــــــــ  اس طرح کی کہانیاں  آپ بیتیاں  اور  داستانین  صرف تفریح کیلئے ہی رائیٹر لکھتے ہیں۔۔۔ اور آپ کو تھوڑا بہت انٹرٹینمنٹ مہیا کرتے ہیں۔۔۔ یہ  ساری  رومانوی سکسی داستانیں ہندو لکھاریوں کی   ہیں۔۔۔ تو کہانی کو کہانی تک ہی رکھو۔ حقیقت نہ سمجھو۔ اس داستان میں بھی لکھاری نے فرضی نام، سین، جگہ وغیرہ کو قلم کی مدد سےحقیقت کے قریب تر لکھنے کی کوشش کی ہیں۔ اور کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ آپ  کو ایکشن ، سسپنس اور رومانس  کی کہانیاں مہیا کر کے کچھ وقت کی   تفریح  فراہم کر رہی ہے جس سے آپ اپنے دیگر کاموں  کی ٹینشن سے کچھ دیر کے لیئے ریلیز ہوجائیں اور زندگی کو انجوائے کرے۔تو ایک بار پھر سے  دھرایا جارہا ہے کہ  یہ  کہانی بھی  صرف کہانی سمجھ کر پڑھیں تفریح کے لیئے حقیقت سے اس کا کوئی تعلق نہیں ۔ شکریہ دوستوں اور اپنی رائے کا کمنٹس میں اظہار کر کے اپنی پسند اور تجاویز سے آگاہ کریں ۔

تو چلو آگے بڑھتے ہیں کہانی کی طرف

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

منحوس سے بادشاہ قسط نمبر -- 177

پریت : ممپہہ ! ؟ ؟ ؟

آنیسہ : منہ میں بھرو پریت۔۔۔ مالک کا لن۔۔ منہ میں ۔۔۔ اپنا منہ کھولو۔میں بھی تمہارے ساتھ ہوں یہ دیکھو۔

کہتے ہوئے آنیسہ نے جھک كے ویر كے ٹٹوں کو اپنے منہ میں بھر لیے، یہاں پر تھوڑی ہمت دکھا كے جب پریت نے دھیرے سے ویر کا ٹوپہ اپنے منہ میں بھرا تو ویر تو جیسے جنت میں پہنچ گیا تھا۔

ویرآاہ ! شیٹٹٹ ! ! ! ہاااہ ~ تھ-تھیی سیڈ اٹ رائٹ . ٹو اِز  بیٹر دین و-ونی ۔فکککک ~
اس کی دونوں داسیاں جھک كے اس کے ایک ایک انگ کو اپنے منہ میں بھری ہوئی تھیں۔ جہاں پریت صرف منہ میں بھرکے اسے چوس رہی تھی ، تو وہیں آنیسہ ٹٹوں کی گولیوں کو  اپنی زبان سے ٹٹول بھی رہی تھی۔

اور کچھ دیر کی اِس چوسائی كے بعد  آنیسہ ویر کے پیچھے آگئی اور ویر چوتڑوں کو کھول کر گانڈ ہول میں زبان کی نوک گھسانے لگی۔ ویر کو دونوں جگہ سے گدگدی ہونا جب شروع ہوئی تو بےساختہ ویر کے منہ سے سسکاریاں خارج ہونے لگی۔ اور چند لمحوں کے بعد ویر کا لن پھرسے پُورا ٹن چکا تھا تو وہ پلٹا اور آنیسہ  کو پیچھے سے پکڑ کر آگےکو کرکےکتیا بننے کا اشارہ کیا۔

آنیسہ اِس بار تھوڑا گھبراتی ہوئی کتیا بن كے بیٹھ گئی۔ وہ جانتی تھی ، آگے کیا ہونے والا تھا۔

ویر نے تیل لیا اور اچھے سے آنیسہ کی  پہاڑیوں جیسی گانڈ کو پھیلا كے وہ گرم تیل چھید پر ڈال کے مل دیا اور اس کے چھیدمیں بھی اندر تک انگلی ڈال كے رگڑا۔ اس کے بعد اس نے پریت کی طرف دیکھا اور اسے کٹوری تھما كے اپنے لن کی طرف اشارہ کیا۔

بات کو سمجھتے ہوئے پریت دھیرے دھیرے  آگے بڑھی اور اپنے کومل ہاتھوں سے وہ ویر كے لن پر تیل سے چکنا کرنے لگی۔
سب کچھ تیار ہو جانے كے بعد ویر اب ریڈی تھا۔

ویر : درد تو ہوگا آنیسہ۔۔۔ پر سہہ لینا۔ اور آواز نہیں ۔۔۔ نیچے بھابھی اور تمہاری بیٹی سوئی ہوئی ہے۔۔۔اگر آواز گئی تو ہم پھنس جائینگے۔۔۔ کیا تم کر پاؤگی ؟

آنیسہ : آپ بے فکر ہوکے ڈالیے مالک۔۔۔ میں سنبھال لونگی۔ ہر درد کو۔۔۔

ویر ( اسمائیلز ) : دین گٹ ریڈی ~

اور ویر نے آنیسہ کی گانڈ كے پٹوں کو  پھیلایا تو اسے بھورا سا وہ چھید نظر آیا۔ اپنی  انگلیوں سے اس چھیدکو اور پھیلا كے اس نے اپنے لن كےٹوپے کو ایکدم اس کی عین میں لگایا اور اپنے ہاتھ ہٹا لیے۔ لن ٹوپہ آنیسہ کے چھید سے  زیادہ پھولا ہوا دکھ رہا تھا۔

اور ہاتھ ہٹاتے ہی اس نے ایک زوردار دھکا  مارا۔

” آااااہہ ! “

 پر لن پھسل گیا ۔ واقعی ! ایک بار میں ڈالنا پہلی بار میں اتنا آسان نہیں تھا۔ ٹوپہ جو بڑا تھا۔

اِس بار ویر نے اپنی دو انگلیاں آنیسہ کی گانڈ میں ڈال كے زور زور سے اسے آگے پیچھے کیا تاکہ  کچھ پل كے لیے آنیسہ کی گانڈ کا چھید تھوڑا سا کھل جائے۔

اور یہ کرنے كے بعد اس نے پھرسے وہی طریقہ  دہرایا۔ چھیدپھیلاایا ، لن ٹوپہ لگایا اور پھرسے ایک کرارا شوٹ۔۔۔

“آہہہہہہہ۔۔۔ سسس اییی مااا ~ ممپہح ۔

ویر کا ٹوپہ اِس بار چھید کو کھول كے اندر جا چکا تھا ۔آنیسہ کی آواز نکلی تو زور سے تھی پر اس نے فوراََ ہی اپنا منہ تکیے میں دے دیا تھا۔

ویر جانتا تھا کہ یہاں اگر وہ رک گیا تو کام اور کٹھن ہو جائیگا۔ اسلئے فی الحال بنا آنیسہ کی پرواہ کیے ، اس نے اور دو کرارے شاٹس مارے۔

گھاچح * * گھاکچ *

اور کچھ دیر بعد ہی اس کا لگ بھگ آدھے سے زیادہ لن آنیسہ کی گانڈ چھید كے اندر تھا۔

آنیسہ بیچاری درد سے بلبلا رہی تھی پر اپنی آواز کو کنٹرول میں رکھی ہوئی تھی۔پریت اس کا حال دیکھ كے ڈر چکی تھی۔  وہ بس آنکھیں پھاڑے اس حصے کو دیکھے جا رہی تھی جہاں ویر اور آنیسہ ایک دوسرے سے جڑے ہوئے تھے۔ اسےوشواس ہی نہیں ہو رہا تھا کہ ایسا بھی کچھ ہوتا ہے۔ کہ ایک عورت اس چھیدمیں بھی اندر لے سکتی ہے۔ یہ سب کچھ نیا تھا اس کے لیے۔۔۔

ویر آنیسہ کی پیٹھ پر گر پڑا اور ہانپنے لگا۔

ویرشییٹٹٹٹ ! آں ! ! ! اٹس ۔۔۔ اٹس سو ہوٹ۔۔۔افففف ! ! اتنی گرما ہٹ۔۔۔ آنیسہ۔۔۔ تمہاری گانڈ اتنی زور سے جکڑ رہی ہے  مجھے۔۔۔ کہ۔۔۔درد ہو رہا ہے۔ فکککککک !
آنیسہ کی گانڈ ڈیفینس کر رہی تھی۔ کوئی فارن اوبجیکٹ اندر گھس رہا تھا اور ایسے میں  چمڑی خود کو سکیڑ رہی تھی ۔ پر اس کا اثر ویر پر ہو رہا تھا۔ اسے ایسا لگ رہا تھا جیسے اس کا لن آنیسہ اپنے چھیدسے ہی کاٹ دے گی۔

اتنی ٹائیٹ کسا ہوا تھا آنیسہ كے چھید رنگ نے اسے۔

کچھ دیر تک ویر صرف اس کے اوپر لیٹا رہا ، اس کے خربوزےکو مسلتا رہا اور اس کی پیٹھ چومتا رہا ۔ جب آنیسہ کی گانڈ کا چھیدتھوڑا سا ڈھیلا ہوا اور جکڑنا تھوڑا کم ہوا۔ ویر بنا ٹائم ویسٹ کیے اٹھا اور۔۔۔۔

گھاچح * * گھاچح *

اس نے لن سے آنیسہ کی گانڈ مارنا شروع کر دیا۔

اور پورے کمرے میں بس آنیسہ کی  ہلکی  سی سسکیان پھیل گئیں۔ ویر کو ایسا مزہ کبھی  نہیں آیا تھا۔ کتنا الگ تھا سب کچھ۔ اندر کا اسٹرکچر پُورا الگ تھا۔ وہ سب کچھ فِل کر  پارہا  تھا۔

اور کچھ دیر بعد ہی اس نے  گانڈ کی گرمائش مزید برداشت نہ کی اور اپنا پُورا پانی آنیسہ کی گانڈ میں اُنڈیل دیا۔

اپنے لن کو باہر نکال کر اس نے جب پریت  کو اشارہ کیا تو پریت ناں میں سر  ہلاتے ہوئے سیدھی  باہر نکل کر بھاگ گئی۔

شاید وہ ویر کا لتھڑا لن ساسو ماں کی گانڈ سے نکلتے ہوئے دیکھ کر ریڈی نہیں تھی۔ اور  بےچارہ   ویر کا لن مرجھانے لگا۔

جب آنیسہ کو یہ پتہ چلا تو وہ کھڑی ہوئی ، اس نے ہانپے ہوئے دروازہ بند کیا اور واپس آکر ویر كے لن کو منہ میں بھر کر چوستے ہوئے صاف کرنے لگی۔

اور دونوں ہی پھر ایک دوسرے كے بغل میں لیٹ گئے۔ ویر کو آج ایک نئی بات پتہ چلی تھی سیکس کی۔ وہ یہ۔۔۔ کہ ضروری نہیں کہ ہر سیکس مزیدار ہو۔

آنیسہ : ابھی وہ گھبرا گئی ہے شاید مالک۔ آپ چنتا مت کرئیے ۔میں اسے سکھا دونگی سب۔ بس تھوڑا سمے دیجیئے۔

ویر : نہیں ! کوئی بات نہیں آنیسہ ۔۔۔

آنیسہ : مالک ! ملاپ  میں ضروری نہیں کہ ہر بار آپ کے ساتھی كے ساتھ آپ سب کچھ کر پاؤ۔ ایسا کئی بار ہوتا ہے کہ جیسا آپ چاہو ویسا نہیں ہو پاتا۔۔۔ پر ۔۔۔ آپ کی اس کمی کو پوری کرنے كے لیے ، میں تو ہو ہی آپ کے پاس۔

ویر : رائٹ !
ویر کو پتہ چلا تھا کہ اصل سیکس پورن سے کتنا الگ ہوتا تھا۔ پریت شاید ابھی اِس كے لیے تیار نہیں تھی۔۔۔ بھلے ہی آنیسہ اس کے لیے سب کچھ کرنے پر راضی تھی پر ضروری نہیں تھا کہ پریت بھی وہی کرے۔ اِس بات کا اب اسے دھیان آ چکا تھا۔

اور اب کچھ دیر بعد ہی۔۔۔۔

* ڈنگ ڈانگ *

اسے وہ ساؤنڈ سنائی دیا جس کے لیے آج اس نے یہ سب کرنے کی ٹھان لی تھی۔

 100 پوائنٹس ہیو بین ریوارڈڈ

 ’ صرف 100 ! ؟ ویل . . . کیا پریت بیچ میں چلی گئی اسلئے ! ؟

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

منحوس سے بادشاہ کی اگلی قسط بہت جلد  

پچھلی اقساط کے لیئے نیچے کلک کریں

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ بلکل فری ہے اس  پر موڈ ایڈز کو ڈسپلے کرکے ہمارا ساتھ دیں تاکہ آپ کی انٹرٹینمنٹ جاری رہے 

Leave a Reply

You cannot copy content of this page