Perishing legend king-190-منحوس سے بادشاہ

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک بہترین سلسہ وار کہانی منحوس سے بادشاہ

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ بلکل فری ہے اس  پر موجود ایڈز کو ڈسپلے کرکے ہمارا ساتھ دیں تاکہ آپ کی انٹرٹینمنٹ جاری رہے 

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ  کی ایک بہترین سلسہ وار کہانی منحوس سے بادشاہ

منحوس سے بادشاہ۔۔ ایکشن، سسپنس ، فنٹسی اور رومانس جنسی جذبات کی  بھرپور عکاسی کرتی ایک ایسے نوجوان کی کہانی جس کو اُس کے اپنے گھر والوں نے منحوس اور ناکارہ قرار دے کر گھر سے نکال دیا۔اُس کا کوئی ہمدرد اور غم گسار نہیں تھا۔ تو قدرت نے اُسے  کچھ ایسی قوتیں عطا کردی کہ وہ اپنے آپ میں ایک طاقت بن گیا۔ اور دوسروں کی مدد کرنے کے ساتھ ساتھ اپنے گھر والوں کی بھی مدد کرنے لگا۔ دوستوں کے لیئے ڈھال اور دشمنوں کے لیئے تباہی بن گیا۔ 

٭٭٭٭٭٭٭٭٭

نوٹ : ـــــــــ  اس طرح کی کہانیاں  آپ بیتیاں  اور  داستانین  صرف تفریح کیلئے ہی رائیٹر لکھتے ہیں۔۔۔ اور آپ کو تھوڑا بہت انٹرٹینمنٹ مہیا کرتے ہیں۔۔۔ یہ  ساری  رومانوی سکسی داستانیں ہندو لکھاریوں کی   ہیں۔۔۔ تو کہانی کو کہانی تک ہی رکھو۔ حقیقت نہ سمجھو۔ اس داستان میں بھی لکھاری نے فرضی نام، سین، جگہ وغیرہ کو قلم کی مدد سےحقیقت کے قریب تر لکھنے کی کوشش کی ہیں۔ اور کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ آپ  کو ایکشن ، سسپنس اور رومانس  کی کہانیاں مہیا کر کے کچھ وقت کی   تفریح  فراہم کر رہی ہے جس سے آپ اپنے دیگر کاموں  کی ٹینشن سے کچھ دیر کے لیئے ریلیز ہوجائیں اور زندگی کو انجوائے کرے۔تو ایک بار پھر سے  دھرایا جارہا ہے کہ  یہ  کہانی بھی  صرف کہانی سمجھ کر پڑھیں تفریح کے لیئے حقیقت سے اس کا کوئی تعلق نہیں ۔ شکریہ دوستوں اور اپنی رائے کا کمنٹس میں اظہار کر کے اپنی پسند اور تجاویز سے آگاہ کریں ۔

تو چلو آگے بڑھتے ہیں کہانی کی طرف

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

منحوس سے بادشاہ قسط نمبر -- 190

ویر بس ویٹ کر رہا تھا ان کے آنے کا۔ کیونکہ وہ جانتا تھا کہ۔۔۔ یہاں اسے خود کی انرجی اور موومینٹس کو ایکدم کم کرکے رکھنا ہوگا ورنہ وہ اتنی ہی جلدی تھکےگا، اس کا  بلڈکی کمی پھرسے چالو ہو جائیگا اور انت میں نتیجہ ~ بیہوشی۔
پری:

اِٹ وِل  بی ویری  ڈیفیکلٹ۔ تمہارے ریمائنڈر كے لیے  بتا  دوں ،  یو  ہیو 1100 پوائنٹس  ناؤ۔

یا’ !

 ویر لمبی لمبی سانسیں لے رہا تھا اور اس کی نگاہیں ایکدم سامنے کی طرف  فوکسڈ تھی۔ من میں ہی وہ پری سے بھی باتیں کرتا جا رہا تھا۔

پری:
یو نو۔۔۔ تم مشن ابورٹ کركے بھاگ سکتے ہو۔

نو ! مشن میں اِس بارکوئی پینلٹی نہیں دی گئی ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ۔۔۔ اگر میں یہ مشن چھوڑتا ہوں ، تو آئی  ول  لوز  یو

 پری:

آئی نو ۔۔۔تو تم سسٹم كے لیے یہ کروگے ؟

بات سسٹم کی نہیں ہے۔اگر میری ساری اسکلس سارے پوائنٹس بھی لے لیے جائے بدلے میں۔۔۔ تو بھی میں دے دونگا بٹ آئی  ول نیور لوز یو۔۔۔ نیور ! ’
مانو پری کو اِس بار ایک جھٹکا سا لگا تھا یہ سن كے۔ وہ اِس وقت ویر كے اندر اتنے اسٹرونگ ایموشنز کو فیل کر پا رہی تھی کہ اس کی بولتی ہی بند ہو گئی تھی۔ وہ اسٹرونگ ایموشنز تھے پری کو کبھی بھی نہ کھونے كے۔۔۔

پری:

 ی-یوو . . . ایڈیٹ ! !

یا ! آئی ایم ! اسٹل ، آئی وانٹ لوز یو ! ’

پری:
تتتم۔۔۔۔۔۔۔

اور پری کچھ بول ہی  نہ  پائی۔۔۔

دے آر کمنگ ! ’

پری:

ہو ! ؟ ڈونٹ  لوز یور فوکس، اسٹے کام، اپنے موومینٹس کو کم سے کم رکھو، ان کے اٹیکس ان پے ہی ڈیفلیکٹ کرو، ٹرائی کرنا کہ اُن میں سے کوئی بھی تمہارے چیسٹ پر اٹیک نہ کر پائے بیکوز  یو  ری ووئنڈڈ دیئر۔۔۔ اینڈ۔۔۔۔اینڈ ۔۔۔۔

پری ایک كے بعد ایک اپنی ایڈوائیز  رکھتے جارہی تھی ، ویر كے ریزولیوشن نے جیسے اسے اِس بار مجبور کر دیا تھا کہ وہ اس کی ہیلپ کرے اور ویر کو کچھ بھی ہونے نہ  دے ۔ کچھ بھی نہیں

وہ سارے كے سارے بندے ایک ساتھ آئے اور اِس بار ان سب كے ہاتھوں میں کوئی نہ کوئی ہتھیار تھا۔

دیٹ مِینس ، دس  فائٹ  واز  ورس۔( یعنی یہ لڑائی دوسری صورت میں تھی۔)

وووووشششش *
ایک سامنے سے آتی روڈ کو ویر نے پیچھے اُچَک كے ڈوج کیا اور پھر۔۔۔۔۔

ووووششششش *
لیفٹ سے آتی ایک اسٹک کو۔۔۔۔۔

وووسسشششش *
رائٹ  سے آتا  ایک بیٹ۔۔۔۔

ان تینوں کو ڈوج اس نے جیسے تیسے کر لیا اور اس کے بعد ہی اس نے پہلے بندے کو اٹیک کیا۔۔۔

پوووووووووو *
ایک بیک فسٹ پنچ  سیدھا اس کے گال پہ اور وہ آدمی گھومتے ہوئے پیچھے لگے مِرر میں جا بھڑا۔

کراشہہہ *
شییشوں كے ٹکڑے ایک بار پھر زمین پر بکھر گئے۔

ویر نے اس بندے کو چھوڑ کر دوسرے کو دیکھا اور اس کے قریب جاتے ہی۔۔۔

ڈبل ککس! ! !

ویر نے ہوا میں ہی اس بندے پر دو ککس مارے سیدھا اس کی چھاتی ۔۔۔ پہلی کک تو اس کی چھاتی پر چڑھنے اور اسے دھکیلنے كے لیے تھی پر دوسری کک اتنی اسٹرونگ تھی اور اتنے فورس كے ساتھ جڑی تھی ویر نے کہ۔۔۔ وہ آدمی اتنی دور پیچھے جاکے گرا کہ پل بھر كے لیے اس کے ساتھی بھی ویر کو تھوڑا ڈر كے دیکھنے لگے۔

پری:
نو !! نوووو  ! آئی ٹولڈ یو نا۔۔۔ اپنی موومینٹس کم رکھو۔۔۔ یو کین نٹ لوز یور انرجی ٹو مچ۔ تمہارا چیسٹ اور دُکھنے لگے گا۔

اور وہی ہوا ، ویر كے چیسٹ میں درد بڑھ چکا تھا۔

وہ لمبی لمبی سانسیں لیتے ہوئے وہیں کھڑا تھا لیکن اس کی سوچ ابھی تک مستحکم تھی۔

ہی  ول  نیور  لوز  پری!

اور شاید اس کا یہ بیہیویر کہیں نہ کہیں پری کو اندر سے ٹچ کر گیا۔

پری:

بیوقوف بھاگو! بس اسے بھول جاؤ! مزید چوٹ نہ لگائیں۔

ہاہاہا ~ آر یو کیئرنگ فور می  ناؤ ؟

پری:
تم بیوقوف ہو!!!! یہ وقت ان فضول باتوں کا نہیں ہے۔  بھاڑ میں جاؤ، اگر وہ تمہیں پکڑ لیں گے تو وہ تمہیں زندہ نہیں چھوڑیں گے۔ یہ ایک فکنگ ٹریپ ہے! بھاگ جا اے بیوقوف۔۔۔ تم اپنی جان نہیں گنوا سکتے اسطرح۔۔۔۔

ہو ! ؟

پری:
رن  یو  ایڈیٹ ! ! ! ! آئی سیڈ  رن ۔ موقع ہے ابھی ! یو وِل لیو۔۔۔ ایک بار میں تمہارے دماغ میں کچھ نہیں گھستا کیا ؟ ؟ ؟

شٹ اپ ! ’

 پری:
 
ہو ! ؟

آئی سیڈ شٹ اپ ! میں نے کہہ دیا  نا۔ چاہے کچھ بھی ہو جائے، آئی وانٹ لوز یو ! ’

پری:
ی-یوو۔۔۔ ڈمن یو ! ! ! ! فففکنگ سٹوپڈ ، ایڈیٹ ، یو ۔۔۔ یو ۔۔۔ کئیر لیس مورون ! !

پری كے چلانےپر وہ بس مسکرایا اور واپس سے لڑنے میں بزی ہو گیا۔ درد تو ہو رہا تھا کیونکہ مومینٹس کی وجہ سے بلیڈنگ پھرسے شروع ہو چکی تھی۔

پری:
یو سٹوپڈ  فکنگ برات۔۔۔میں نے کہا نا کہ۔۔۔بھاگو یہاں سے ، سمجھ نہیں آتا کیا ؟

گو ٹو سلیپ موڈ ! ’

 پری:

ہو ! ؟

آئی سیڈ گو ٹو سلیپ موڈ ! ناؤ !

 پری:
ن-نوووو ! نو یو کین نٹ۔۔۔ناٹ ایٹ دس ٹائم۔۔۔نووو ! ! ! !

جسٹ گو !

 پری:
ڈمن یوووو ! ! ! فکنگ . . . شٹ ! ! ! !

پری ویر كے آرڈر کو نیگلیکٹ نہیں کر سکتی تھی۔ اگر ویر نے کوئی آرڈر دیا تھا اس کا مطلب اسے کرنا ہی تھا۔ بےشک ، وہ پسڈ اوف تھی اِس حرکت پر لیکن وہ کچھ نہیں کر سکتی تھی۔

(سسٹم ہیز انٹرڈ اِن ٹو د سلیپ موڈ)

ویر نے یہ صرف اسلئے کیا تھا کیونکہ وہ انرجی سیو کرکے رکھنا چاہتا تھا۔پری كے انسٹرکشن کام كے تو تھے پر اِس وقت پری خود اس کی چنتا میں بڑ-بڑا رہی تھی اور ایسے میں ویر کی انرجی اور زیادہ لوز ہو رہی تھی۔ اِس وجہ سے ویر کو یہ رسک لینا پڑا۔۔۔

پر شاید یہ اتنا سہی  ڈیسشنن نہیں تھا کیوں کہ۔۔۔

مارو سالے کو . . . “

وہ سارے اُس پہ ٹوٹ پڑے۔۔۔ ویر سے جتنا ہو سکتا تھا اس نے اتنا ان کے اٹیکس ڈیفلیکٹ کیے ، پر پھر بھی اس مختصر سی جگہ میں کوئی نہ کوئی اُس پہ پیچھے سے وار کر ہی دے رہا تھا۔

نتیجہ – اس کا اور زخمی ہونا۔۔۔ اب اس کی سانسیں اکھڑی اکھڑی چل رہی تھی۔ کسی بھی وقت وہ اگزاسٹ ہوکے نیچے گر سکتا تھا۔۔۔پر تبھی جیسے سامنے کھڑے کچھ آدمی آپس میں بات کرنے لگے۔

باس نے کہا تھا کہ۔۔۔ ان کے سائڈ سے جو بھی ملے اسے ہم پکڑ كے لے آئے۔ وہ ماہرہ نام کی لڑکی تو بھاگ چکی ہے۔ بہتر یہی ہو گا کہ ہم اِس لڑکے کو لے چلے

 “تم نے سہی کہا۔۔۔ یہاں زیادہ دیر رکنا سہی نہیں۔ باہر موجود ان کو بھی یہ خبر دے دو کہ۔۔۔ ہم اِس لڑکے کو لیکر پیچھے كے راستےسے نکل رہے ہیں  اور انہیں بھی یہی کہنا کہ وہ بھی چکمہ دیکے پیچھے كے راستے سے نکل آئے۔ہمیں اپنے راستے کا روٹ نہیں پتہ لگنے دینا ہے انہیں

ٹھیک ہے ! “

اور وہ سبھی ویر پر ایک بار پھر ٹوٹ پڑے۔ ویر کوئی روبوٹ نہیں تھا ۔ وہ بھی ایک انسان ہی تھا۔ وہ اتنا ہی لڑسکتا تھا جتنی اس کی لیمِٹ تھی۔ اور شاید آج وہ اپنی لیمِٹ پر پہنچ چکا تھا۔

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

منحوس سے بادشاہ کی اگلی قسط بہت جلد  

پچھلی اقساط کے لیئے نیچے کلک کریں

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ بلکل فری ہے اس  پر موڈ ایڈز کو ڈسپلے کرکے ہمارا ساتھ دیں تاکہ آپ کی انٹرٹینمنٹ جاری رہے 

Leave a Reply

You cannot copy content of this page