Perishing legend king-212-منحوس سے بادشاہ

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک بہترین سلسہ وار کہانی منحوس سے بادشاہ

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ بلکل فری ہے اس  پر موجود ایڈز کو ڈسپلے کرکے ہمارا ساتھ دیں تاکہ آپ کی انٹرٹینمنٹ جاری رہے 

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ  کی ایک بہترین سلسہ وار کہانی منحوس سے بادشاہ

منحوس سے بادشاہ۔۔ ایکشن، سسپنس ، فنٹسی اور رومانس جنسی جذبات کی  بھرپور عکاسی کرتی ایک ایسے نوجوان کی کہانی جس کو اُس کے اپنے گھر والوں نے منحوس اور ناکارہ قرار دے کر گھر سے نکال دیا۔اُس کا کوئی ہمدرد اور غم گسار نہیں تھا۔ تو قدرت نے اُسے  کچھ ایسی قوتیں عطا کردی کہ وہ اپنے آپ میں ایک طاقت بن گیا۔ اور دوسروں کی مدد کرنے کے ساتھ ساتھ اپنے گھر والوں کی بھی مدد کرنے لگا۔ دوستوں کے لیئے ڈھال اور دشمنوں کے لیئے تباہی بن گیا۔ 

٭٭٭٭٭٭٭٭٭

نوٹ : ـــــــــ  اس طرح کی کہانیاں  آپ بیتیاں  اور  داستانین  صرف تفریح کیلئے ہی رائیٹر لکھتے ہیں۔۔۔ اور آپ کو تھوڑا بہت انٹرٹینمنٹ مہیا کرتے ہیں۔۔۔ یہ  ساری  رومانوی سکسی داستانیں ہندو لکھاریوں کی   ہیں۔۔۔ تو کہانی کو کہانی تک ہی رکھو۔ حقیقت نہ سمجھو۔ اس داستان میں بھی لکھاری نے فرضی نام، سین، جگہ وغیرہ کو قلم کی مدد سےحقیقت کے قریب تر لکھنے کی کوشش کی ہیں۔ اور کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ آپ  کو ایکشن ، سسپنس اور رومانس  کی کہانیاں مہیا کر کے کچھ وقت کی   تفریح  فراہم کر رہی ہے جس سے آپ اپنے دیگر کاموں  کی ٹینشن سے کچھ دیر کے لیئے ریلیز ہوجائیں اور زندگی کو انجوائے کرے۔تو ایک بار پھر سے  دھرایا جارہا ہے کہ  یہ  کہانی بھی  صرف کہانی سمجھ کر پڑھیں تفریح کے لیئے حقیقت سے اس کا کوئی تعلق نہیں ۔ شکریہ دوستوں اور اپنی رائے کا کمنٹس میں اظہار کر کے اپنی پسند اور تجاویز سے آگاہ کریں ۔

تو چلو آگے بڑھتے ہیں کہانی کی طرف

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

منحوس سے بادشاہ قسط نمبر -- 212

بائیو : یوزر کین ٹریک د   بیسک اینیمیز ۔ د  اسکل وانٹ ورک فار  د  باس اینیمی۔ (صارف بنیادی دشمنوں کو ٹریک کرسکتا ہے۔ مہارت باس دشمن کے لیے کام نہیں کرے گی۔)

اسکل سمپل تھی۔ یہ ویر کی اینیمیز کو ٹریک کرنے كے لیے تھی۔ پر اس کا ایک ہی ڈاؤن فال تھا۔ وہ یہ کہ۔۔۔ اِس اسکل سے آپ صرف اپنے باس اینیمی كے چوزوں کو ہی ٹریک کر پاؤگے۔ یعنی کہ ویر اروند ٹاکر كے انڈر کام کر رہے لوگوں کو تو ٹریک کر پائےگا۔پر اروند ٹاکر کو نہیں۔

پر فی الحال ویر کو جیسے یہی چاہیے تھا۔

وہ مسکراتے ہوئے اپنے کپڑے بَدَل کر جیسے ہی باہر آیا تو روم كے باہر ہی اسے آنیسہ نظر آگئی جو شاید اس کے ہی روم میں آ رہی تھی۔

ویر : ہممم ؟

آنیسہ : مالک ! ؟

ویر نے اگلے ہی پل اسے کھینچا اور اپنے ہونٹ آنیسہ كے ہونٹ سے جوڑ دیئے اور دونوں ہاتھوں کو آنیسہ کے شلوار میں ڈال کر اس کے  بھری بھری چوتڑوں کو مسلنے لگا۔

آنیسہمممپہح ! ؟ ؟

اور تبھی دیوانہ وار اس نے ایک ہی جھٹکے میں آنیسہ كے بلاؤز سے اس کی ایک بھاری بھرکم چھاتی نکالی اوراسے زور سے  مروڑ  دیا۔
” 
ااہہحمممم ~ “

تبھی آنیسہ كے کمرے کا دروازہ کھلا اور پریت باہر نکلی۔اور جیسے ہی اس نے ویر اور اپنی ساسو ماں کو دیکھا وہ وہیں جم كے رہ گئی۔ویر نے جیسے ہی اپنی آنکھ كے کونے سے پریت کو دیکھا تو اسے فوراََ ہی انگلی کے اشارہ کرتے ہوئے اپنی  طرف  بلایا۔پریت آنکھیں پھاڑے ، لمبی سانسیں لیتے ہوئے دھیرے دھیرے آئی۔ ویر كے ہونٹ ابھی بھی آنیسہ كے ہونٹوں کو ہی چوس رہے تھے۔ اور پریت جب ایکدم نزدیک آ گئی تو ویر نے آنیسہ کو چھوڑکر پریت کو اپنی بانہوں میں کھینچا اور اس کے کومل گلابی ہونٹ اپنے منہ كے گرفت میں لے لیے اور پریت کے چوتڑوں سے کھیلنے لگا۔

” مممم ~ “

کچھ دیر کی ہونٹ چوسائی اور دودھ دبانے كے بَعْد ویر نے بس اتنا ہی کہا ان دونوں سے ،

میں کام سے کہیں جا رہا ہوں۔ رات کو تم دونوں ۔۔۔ تیار رہنا ! “

اور بس ، اتنا بول کر وہ باہر نکل گیا۔

دونوں ہی ماں اور بہو لمبی لمبی سانسیں لیتی ہوئی ویر کو جاتے ہوئے دیکھتی رہی۔ انہیں جیسے رات کا بےصبری سے انتظار تھا۔

ووروووومممم *
ویر گاڑی کو سپیڈ دیتے ہوئے بس بھاگے جا رہا تھا۔

اس کی ڈیسٹنیشن صاف تھی۔

بیسک اینیمی ٹریکر كے چلتے اسے اروند ٹاکر كے ایک آدمی کا پتہ لگ چکا تھا جو اس کے سب سے نزدیک تھا۔

اور اس کے من میں ہی ایک میپ کھلا ہوا تھا  جو اینیمی کی پوزیشن دکھا رہا تھا۔ لال بیندو بن كے۔ جیسے مانو اس کے من میں ہی الگ سے کسی نے GPS فٹ کر دیا  ہو۔

٭٭٭٭٭٭٭٭

ززززززز  کلب۔۔۔

ایک آتَش ’ ہیڈآوٹ 3 . . .

کسی کلب میں اِس وقت محفل سی جمی ہوئی تھی ۔ اور یہ آتَش کا تیسرا ہیڈآؤٹ تھا  جو اکثر کم ہی یوز ہوا کرتا تھا۔ کیوں کہ یہاں ڈیلز اور پلاننگ کم، لڑکیوں كے ساتھ رنگ ریلیاں اور موج مستی زیادہ کی جاتی تھیں۔

اِس وقت بھی یہی ہو رہا تھا۔ ایک لگژری بڑے سے صوفے پر بڑے پیٹ والا آدمی بیٹھا تھا۔

اس کے دائیں بائیں دو پروسٹی ٹیوٹ لڑکیاں بیٹھی ہوئی تھی جو اس کے گلے میں منہ گھوسائے اسے چاٹ رہی تھی۔

ہا ہا ہا ہا ~ ایسے ہی میری پیاری حسیناؤں۔ ہاہاہا ~ “

فحش گانے بج رہے تھے اورشراب كے نشے میں سب ٹل ہوکے موج مستی کر رہے تھے۔

گودگودگود *
تبھی اچانک اس آدمی كے پیٹ میں  گودگود ہوئی۔ اب دارو پی تھی تو پیشاب تو آنی ہی تھی۔

موج مستی جاری رکھو  رے۔۔۔میں باتھ روم سے ہوکر آیا  ہا ہا ہا ہا ~ “

وہ پیٹو آدمی اٹھا اور باہر نکل  کرکلب كے ہی واشروم میں گیا۔

سووووو *
وہ چین سے موت ہی رہا تھا ۔۔۔ اور ابھی اپنی زپ بند ہی کیا تھا جب اس کے کاندھے پر ایک ہاتھ پیچھے سے آکر کسی نے رکھا۔

ہو ؟

وہ پلٹا اور تبھی اسے اپنے کانوں میں ایک آواز سنائی دی۔

آئی ول بے ڈیمیجنگ دس . . . ! “

اور اگلے ہی پل۔۔۔۔

کراااککک ! ! ! ! *

” اہحممم ~ ! ! ؟ ؟

اسے کچھ سمجھ آتا اس سے پہلے ہی اس کی چیخ کو روکنے كے لیے کسی نے اس کے منہ میں رومال گھسیڑ دیا تھا۔

اس کے سامنے کھڑا وہ  شخص کوئی اور نہیں ویر ہی تھا۔

اس کے پیچھے سے آتے ہی ویر نے اسے  پلٹایا اور اس کا ہاتھ پکڑ مروڑ دیا۔

لیمبو ! ! !

ابھی ابھی ویر كے طرف سے خریدی گئی اسکل۔۔۔

اِس اسکل کی یہی خاصیت تھی۔  لیمبو ایک ایسی اسکل تھی جو لیمب بریک کرتی تھی۔اور اچھے سے کہا جائے تو۔۔۔

ویر نے جو ابھی کیا تھا ۔۔۔ اس سے اس آدمی کی ہڈی تو ٹوٹی ہی ہاتھ کی پر ساتھ ہی ساتھ اس نے ایسی پوزیشن میں موڑتے ہوئے کیا یہ کہ۔۔۔ اب اس آدمی کا ہاتھ کوئی نہیں ریپئیر کر سکتا تھا ۔ ٹاپ سے ٹاپ ڈاکٹر بھی نہیں۔۔۔
سوائے  ویر كے۔۔۔

اور یہی لیمبو کی خاصیت تھی۔ کسی کا کوئی بھی انگ ایسا موڑ دو کہ وہ کبھی ریپئر ہی نا ہو پائے۔

ویر نے بھی ابھی اِس آدمی كے ہاتھ کو یہی کیا۔

اِس آدمی کی لوکیشن ویر کو پہلے ہی مل گئی تھی اینیمی ٹریکر سے ۔۔۔ ویر بس یہی سوچ رہا تھا کہ  اِس آدمی کو باہر کیسے لایا جائے۔

پر اِس آدمی نے تو جیسے خود ہی ویر کا کام آسان کر دیا تھا ۔ وہ خود ہی باہر چلا آیا۔

موقع دیکھتے ہی ویر نے سیدھا لیمبو یوز کیا اور اس کا ہاتھ مروڑ دیا۔

ہاتھ اتنا بری طرح مڑا ہوا تھا کہ وہ آدمی دَرْد سے کرااہ رہا تھا اور اس کی آنکھوں سے آنسو بہہ رہے تھے۔ وہ چیخ پاتا کہ اس سے پہلے ہی ویر نے اس  کے منہ میں رومال ٹھونس دیا تھا۔

دَرْد سے تڑپتے ہوئے اس نے منہ سے وہ رومال نکالنے کی کوشش کی تو۔۔۔۔۔

تھوڑ *
” 
ووووو ~ “

ویر نے اپنی لات اٹھاتے ہوئے سیدھا اس کے منہ پہ ماری اور اس کے منہ پہ ہی رکھ دی۔جس وجہ سے اس آدمی کا سر باتھ روم کی سائڈ کی دیوار سے جا ٹکرایا۔

ایک لفظ بھی نہیں ! ! ! سمجھا    نا ! ؟ ؟ ؟

ویر نے اسے غصے میں دیکھتے ہوئے کہا۔

چیک ! ! ! ’

نامراگھو

ایج: 36
بائیو : جسٹ آ  نارمل گون آف آتَش ۔ ناؤ  ہی سروز  فار اروند ٹاکر۔۔۔ نو فیملی ، نو بیک گڑاؤنڈ ، کیش ، بیئر اینڈ گرلز آر ہز فیوریٹ تھنگس۔ (آتش کی صرف ایک عام بندوق۔ اب وہ اروند ٹاکر کے لیے کام کرتا ہے۔ کوئی خاندان، کوئی پس منظر نہیں۔ نقدی، بیئر اور لڑکیاں اس کی پسندیدہ چیزیں ہیں۔)

پسندیدگی:5
رلیشن شپ : اینیمیز

اور اس کے بارے میں پڑھتے ہی ویر کو اور بھی غصہ آنے لگا۔

اسے پکڑ كے ویر نے اٹھایا اور اسے دیکھتے ہوئے کہا،

کیوں بے راگھو؟  موج ہو رہی ہے ہاں ؟ کیا ہوا چونک کر گیا ؟ یہی کہ مجھے تیرا نام کیسے پتہ ؟ میں تیرے بارے میں سب جانتا ہوں سمجھا ؟ اروند ٹاکر ابھی انڈرگراونڈ ہو گیا ہوگا۔۔۔ ہے نا ؟ خبر تو ملی ہی ہوگی تجھے ؟
ویر کا اتنا کہنا ہی تھا کہ راگھوكے چہرے سے رنگ اُڑ چکا تھا۔

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

منحوس سے بادشاہ کی اگلی قسط بہت جلد  

پچھلی اقساط کے لیئے نیچے کلک کریں

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ بلکل فری ہے اس  پر موڈ ایڈز کو ڈسپلے کرکے ہمارا ساتھ دیں تاکہ آپ کی انٹرٹینمنٹ جاری رہے 

Leave a Reply

You cannot copy content of this page