Perishing legend king-213-منحوس سے بادشاہ

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک بہترین سلسہ وار کہانی منحوس سے بادشاہ

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ بلکل فری ہے اس  پر موجود ایڈز کو ڈسپلے کرکے ہمارا ساتھ دیں تاکہ آپ کی انٹرٹینمنٹ جاری رہے 

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ  کی ایک بہترین سلسہ وار کہانی منحوس سے بادشاہ

منحوس سے بادشاہ۔۔ ایکشن، سسپنس ، فنٹسی اور رومانس جنسی جذبات کی  بھرپور عکاسی کرتی ایک ایسے نوجوان کی کہانی جس کو اُس کے اپنے گھر والوں نے منحوس اور ناکارہ قرار دے کر گھر سے نکال دیا۔اُس کا کوئی ہمدرد اور غم گسار نہیں تھا۔ تو قدرت نے اُسے  کچھ ایسی قوتیں عطا کردی کہ وہ اپنے آپ میں ایک طاقت بن گیا۔ اور دوسروں کی مدد کرنے کے ساتھ ساتھ اپنے گھر والوں کی بھی مدد کرنے لگا۔ دوستوں کے لیئے ڈھال اور دشمنوں کے لیئے تباہی بن گیا۔ 

٭٭٭٭٭٭٭٭٭

نوٹ : ـــــــــ  اس طرح کی کہانیاں  آپ بیتیاں  اور  داستانین  صرف تفریح کیلئے ہی رائیٹر لکھتے ہیں۔۔۔ اور آپ کو تھوڑا بہت انٹرٹینمنٹ مہیا کرتے ہیں۔۔۔ یہ  ساری  رومانوی سکسی داستانیں ہندو لکھاریوں کی   ہیں۔۔۔ تو کہانی کو کہانی تک ہی رکھو۔ حقیقت نہ سمجھو۔ اس داستان میں بھی لکھاری نے فرضی نام، سین، جگہ وغیرہ کو قلم کی مدد سےحقیقت کے قریب تر لکھنے کی کوشش کی ہیں۔ اور کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ آپ  کو ایکشن ، سسپنس اور رومانس  کی کہانیاں مہیا کر کے کچھ وقت کی   تفریح  فراہم کر رہی ہے جس سے آپ اپنے دیگر کاموں  کی ٹینشن سے کچھ دیر کے لیئے ریلیز ہوجائیں اور زندگی کو انجوائے کرے۔تو ایک بار پھر سے  دھرایا جارہا ہے کہ  یہ  کہانی بھی  صرف کہانی سمجھ کر پڑھیں تفریح کے لیئے حقیقت سے اس کا کوئی تعلق نہیں ۔ شکریہ دوستوں اور اپنی رائے کا کمنٹس میں اظہار کر کے اپنی پسند اور تجاویز سے آگاہ کریں ۔

تو چلو آگے بڑھتے ہیں کہانی کی طرف

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

منحوس سے بادشاہ قسط نمبر -- 213

ویر کو اس کا نام کیسے پتہ تھا بھلا ؟ اوپر سے اروند ٹاکر كے بارے میں ویر کیسے جانتا تھا ؟ وہ سوچنا تو چاہتا تھا پر جیسے اپنے ہاتھ کا دَرْد اسے کچھ سوچنے نہیں دے رہا تھا۔

یو یو یو یویویوووو ~ “

چھپ ! ایکدم چُپ ! کوئی آواز نہیں سمجھا؟ تجھے پتہ ہے اروند ٹاکر کیوں  انڈرگراؤنڈ ہوا ؟ میری وجہ سے ! “
کہتے ہوئے ویر مسکرایا تو راگھو کی گانڈ ہی پھٹ گئی۔ اور کیوں نہ پھٹتی ؟ اروند ٹاکر جیسا کرائم باس اِس لڑکے كے وجہ سے  انڈرگراؤنڈ ہو چکا تھا۔

تم نے ٹھیک اندازہ  لگایا ۔۔۔ میں وہی ہوں۔ وہی لڑکا جس کے لیے اکثر وہ راجا تم جیسے چوزوں کو آرڈر دیتا ہے ویر ! ! ! ! ! “

اور ایک بار پھر ، راگھو کی آنکھیں پھٹی کی پھٹی رہ گئی۔

بول ؟ کیا کروں تیرے ساتھ ؟ یہیں  اڑا  دوں  یا . . . ! ؟

ویر نے دھمکاتے ہوئے اس کے منہ سے جیسے ہی کپڑا ہٹایا تو وہ ویر كے پیر پر گِر پڑا۔

ممجھے جانے دو۔۔۔ ممجھے مت مارو۔ ممیں کچھ بھی کرونگا۔۔۔میں تمہارے ہاتھ جوڑتا ہوں۔ اوہو اوہو اوہو . . . . “

ایک بار  پھر ویر نے اس کی کالر پکڑ کر اسے اٹھایا اور دیوار سے لگا دیا۔

ویر : میری ایک ہی شرط ہے۔

راگھو : ککیسی شرط ! ؟

ویر ( اسمائیلز ) : تجھے صرف مجھے اروند ٹاکر كے ہر موومنٹ كے بارے میں خبر دینی ہے۔

راگھو :ہو ! ؟ ؟ بب،،، بس ؟ ؟ ؟

ویر ( اسمائیلز ) : ہممم ~ بس ! ! !

راگھو : میں کرنے کو تیار ہوں۔ ممیں تمہیں ہر انفارمیشن دونگا ممجھے چھوڑ دو

راگھو نے کہہ تو دیا تھا۔ پر اس کے من میں یہی چل رہا تھا کہ۔۔۔

ایک بار بس تو مجھے چھوڑ  مادرچود۔۔۔ پھر میں پوری گینگ لے کے آؤنگا اور تیری دھجیاں اڑا دونگا۔

پر ویر کون تھا ؟ ویر كے پاس سسٹم تھا۔ اور وہ خود بھی ہوشیار تھا۔ وہ جانتا تھا اِس گانڈو كے من میں کیا چل رہا تھا۔

ویر دھیرے سے مسکراتے ہوئے اس کے کان كے نزدیک آیا اور بڑے ہی ہولے سے بولا۔

میں جانتا ہوں  تو کیا سوچ رہا ہے ۔ یہی نا ؟ کہ میں جیسے ہی تجھے چھوڑونگا تو اگلے دن مجھے  مارنےآئیگا ؟ ہاہاہاہاہا ~ سو نیوی ! ! ! ! “

ویر كے ہنسی سن کر ایک بار پھر راگھو ڈر گیا۔

سن گانڈو ! تیرا جو یہ ہاتھ ہے نا۔ تو دُنیا كے کسی بھی ڈاکٹر كے پاس ہی کیوں نا چلا جائے۔ چاہے اسے کتنے بھی پیسے کیوں نا  دے دیں۔ تیرا یہ ہاتھ دُنیا میں کوئی ریپئر نہیں کر سکتا۔۔۔ سوائے میرے . . . “

اور ایک بار پھر ، راگھو کو ایک بڑا جھٹکا  لگا۔ کیا بول رہا تھا یہ لڑکا ؟

اگر یقین نہ ہو تو ٹرائی کر لینا۔۔۔اور  اگر تونے غلطی سے بھی کسی کو میرے بارے میں خبر دی۔ تو سمجھ لینا تو گیا۔ آخر کبھی نا کبھی تو تو اکیلا رہیگا ہی نا ؟ وہ پل تیرا  آخِری پل ہوگا” 

راگھو : ہہوہہہہ ! ؟ ؟

ویر : کیوں کہ تونے دیکھا  نا ؟ میں نے تجھے یوں ڈھونڈ  لیا۔ تو کہیں بھی کیوں نا چھپ جائے۔ میں تجھے ڈھونڈ لونگا ۔ بہتر یہی ہوگا ، کہ میری بات مان ، میرا کام کر اور کام كے بَعْد ۔ میں تیرا یہ ہاتھ فکس کر دونگا۔

ویر نے شائستگی سے مسکراتے ہوئے کہا۔ وہ مسکراہٹ جو کہیں سے نظر نہیں آرہی تھی۔ ایسا لگتا تھا جیسے کوئی شیطان مسکرا رہا ہو۔

راگھو : ممجھےبس انفو دینا ہے نا ؟

ویر : ہاں ہاں! آپ کو صرف ہوشیار رہنا ہوگا اور مجھے تمام معلومات دینا ہوگی۔ میرا نمبر لے لو۔۔۔

کہتے ہوئے ویر نے اپنا نمبر ایک کاغذ كے ٹکڑے میں پہلے سے لکھا ہوا نکال كے اس کی بریسٹ پاکٹ میں گھسیڑ دیا۔

ویر : چھوٹا سا ہی کام ہے۔ تو مجھے انفو دے ۔۔۔ اور میں تیری اِس غداری كے بارے میں کسی کو پتہ لگنے نہیں دونگا ۔کام كے بَعْد میں تیرا یہ ہاتھ بھی فکس کر دونگا ۔اور یہ بھی ہو سکتا ہے کہ۔۔۔ اروند ٹاکر كے بَعْد ۔۔۔ میں تجھے اس کی جگہ سونپ دو ؟

ویر کی آخِری بات سنتے ہی راگھو كے کان کھڑے ہو گئے۔

راگھو : ٹھ-ٹھیک ہے۔۔۔ممیں ویسا ہی کرونگا۔ ااابھی مجھے جانے دو۔

ویر : اتنی جلدی کیا ہے ؟ تمہارے آدمیوں کو تو دیکھ لوں۔

ویر اور راگھو پھر دونوں ہی جب کلب میں واپس سے انٹر ہوئے تو وہاں کا موجودہ حال دیکھ کر ویر بس چُپ رہا۔

ایک لڑکا اس کے نزدیک آیا شراب كے نشے میں دھوت ہوکے ،

ہا ہاب-بوس ! یہ بچے کو بھی آپ نے گینگ میں بھر لیا ؟ ہیس۔۔۔ ہی ہی ہی ~ “

ویر نے کچھ نہ کہا۔ کیوں کہ اسے کہنے کی کوئی ضرورت ہی نہیں پڑی ۔

چاٹاااااککک *
ایک زوردار طمانچہ اس لڑکے كے گال پر پڑا اور اس کی پوری دارو جیسے وہیں اُتَر گئی۔

مادرچود گانڈو۔۔۔لاؤڑے !!! ایک  تھپڑ  دونگا  نا کھینچ كے جا ہل انسان۔۔۔ اس کی ماں کا بھوسڑا۔۔۔

آہاہاہا ~ سسر ! ! ! یہ میرے آدمی زیادہ پڑھے لکھے سمجھدار نہیں ہے۔انہیں معاف کر دیجیے گا ! “

اپنے باس کی بات سن کر جیسے وہاں موجود آدمیوں كے سر كے اوپر ایک بم سا  پھٹا۔

ان کے باس اِس نوجوان لڑکے کو سر کہہ  کے بلا رہے تھے ؟ اور اوپر سے اپنے ہی آدمی کو  مارنے لگے وہ ؟

صرف ایک ہی خیال آیا ان کے من میں پھر۔۔۔

اِس آدمی سے پنگا نہیں لینے کا ۔۔۔اور بنا باس کی اِجازَت كے اِس لڑکے سے کوئی بکواس نہیں کرنے کا  ’

انہیں نہیں پتہ تھا کہ ان کا باس اِس وقت اپنا ہاتھ پیچھے چھپائے اندر ہی اندر دَرْد سے تڑپ رہا تھا۔

ویر ( اسمائیلز ) : انہیں سبق پڑھاؤ۔۔۔

راگھو :  جججی ! بالکل ! ! جیسا آپ کہے۔۔۔

اور اتنا بول کر ویر بس وہاں سے نکل گیا۔

پری:ویل ! دیٹ وینٹ اسموتھ ! ! ! (خیر! یہ ہموار ہو گیا۔)

٭٭٭٭٭٭٭٭

جب ویر گھر پہنچا تبھی اس کے فون پر ایک میسیج آیا۔

کیا تم فری ہو ویر ؟ آئی وانٹ ٹو ٹاک ٹو یو ! آئی  ول ٹریٹ یو ٹو آ میل

 سونیا کی طرف سے آئے اِس میسیج کو پڑھ کر ،  ویر کی مانو جیسے ایک ٹینشن ہی ختم ہو گئی ۔ سونیا کو ڈیٹ پر لے جانے کا مشن جو ملا تھا۔ لگ رہا تھا کہ شاید آج ہی اس کا یہ مشن بھی پُورا ہو جائیگا۔۔۔ اور فائنلی وہ ان پوائنٹس کو باقی اسکلز اور اپنے اسٹیٹس پر جلد سے جلد انویسٹ کر پائیگا۔

ویر نے ” اوکے ! ” لکھتے ہوئے سونیا کو میسیج بھیج دیا اور بے شک ، اگلے ہی پل اسے میسج آیا کہ سونیا خود اسے پک اپ کرنے آئیگی۔ پر ویر نے منع کر دیا ۔ لڑکی اسے پک اپ کرنے آئے ؟ یہ ویر کا اسٹائل نہیں تھا۔

بھلے ہی ابھی اس کے پاس کار نہیں تھی خود کی۔ تو کیا  ہوا؟ اس کے پاس بائیک تو تھی۔۔۔اور سونیا نے راضی ہوتے ہوئے اس کو ایک ہوٹل کا ایڈریس اور میٹنگ ٹائم میسیج کر دیا۔

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

منحوس سے بادشاہ کی اگلی قسط بہت جلد  

پچھلی اقساط کے لیئے نیچے کلک کریں

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ بلکل فری ہے اس  پر موڈ ایڈز کو ڈسپلے کرکے ہمارا ساتھ دیں تاکہ آپ کی انٹرٹینمنٹ جاری رہے 

Leave a Reply

You cannot copy content of this page