Perishing legend king-230-منحوس سے بادشاہ

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک بہترین سلسہ وار کہانی منحوس سے بادشاہ

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ بلکل فری ہے اس  پر موجود ایڈز کو ڈسپلے کرکے ہمارا ساتھ دیں تاکہ آپ کی انٹرٹینمنٹ جاری رہے 

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ  کی ایک بہترین سلسہ وار کہانی منحوس سے بادشاہ

منحوس سے بادشاہ۔۔ ایکشن، سسپنس ، فنٹسی اور رومانس جنسی جذبات کی  بھرپور عکاسی کرتی ایک ایسے نوجوان کی کہانی جس کو اُس کے اپنے گھر والوں نے منحوس اور ناکارہ قرار دے کر گھر سے نکال دیا۔اُس کا کوئی ہمدرد اور غم گسار نہیں تھا۔ تو قدرت نے اُسے  کچھ ایسی قوتیں عطا کردی کہ وہ اپنے آپ میں ایک طاقت بن گیا۔ اور دوسروں کی مدد کرنے کے ساتھ ساتھ اپنے گھر والوں کی بھی مدد کرنے لگا۔ دوستوں کے لیئے ڈھال اور دشمنوں کے لیئے تباہی بن گیا۔ 

٭٭٭٭٭٭٭٭٭

نوٹ : ـــــــــ  اس طرح کی کہانیاں  آپ بیتیاں  اور  داستانین  صرف تفریح کیلئے ہی رائیٹر لکھتے ہیں۔۔۔ اور آپ کو تھوڑا بہت انٹرٹینمنٹ مہیا کرتے ہیں۔۔۔ یہ  ساری  رومانوی سکسی داستانیں ہندو لکھاریوں کی   ہیں۔۔۔ تو کہانی کو کہانی تک ہی رکھو۔ حقیقت نہ سمجھو۔ اس داستان میں بھی لکھاری نے فرضی نام، سین، جگہ وغیرہ کو قلم کی مدد سےحقیقت کے قریب تر لکھنے کی کوشش کی ہیں۔ اور کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ آپ  کو ایکشن ، سسپنس اور رومانس  کی کہانیاں مہیا کر کے کچھ وقت کی   تفریح  فراہم کر رہی ہے جس سے آپ اپنے دیگر کاموں  کی ٹینشن سے کچھ دیر کے لیئے ریلیز ہوجائیں اور زندگی کو انجوائے کرے۔تو ایک بار پھر سے  دھرایا جارہا ہے کہ  یہ  کہانی بھی  صرف کہانی سمجھ کر پڑھیں تفریح کے لیئے حقیقت سے اس کا کوئی تعلق نہیں ۔ شکریہ دوستوں اور اپنی رائے کا کمنٹس میں اظہار کر کے اپنی پسند اور تجاویز سے آگاہ کریں ۔

تو چلو آگے بڑھتے ہیں کہانی کی طرف

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

منحوس سے بادشاہ قسط نمبر -- 230

ویر : اٹس بیکاز . . . یو ! ! ! ! ! ! یو لائک می ! ! ! !
بووووووووووومممم *
اور یہ واقعی ایک بم کی طرح پھٹا نندنی كے کانوں میں۔۔۔

ویر : اینڈ لیٹ می  ٹیل یو ون مور تھنگ ۔۔۔ وہ یہ کہ۔۔۔ آئی لائک یو ایز ویل  (میں بھی آپ کو پسند کرتا ہوں!!!)

پہلے کا شوک کم تھا کیا جو ویر نے اپنی اگلی بات رکھ کراسے اور ایک بڑا جھٹکا دے دیا۔

ویر اِس سے پہلے کہ آگے کچھ کہہ پاتا، نندنی نے اسے زور سے دھکا دے دیا۔

 ” لِیو می الوونننن(“مجھے تنہا چھوڑ  دووو) !!! وہ چلائی۔ 

میم ! ؟ ؟ ؟ ؟

آئی سیڈ لیو می الون ! ! ! !

گیٹ آؤٹٹٹٹ ! ! ! گیٹ آؤٹ ! ! ! “

ویر حیران سا وہیں جم گیا تھا۔

نو . . . نو وے ! ! ’

ویر تو بس ایک ٹیسٹ کر رہا تھا۔ وہ یہ بات جانتا تھا کہ اسے نندنی میم پسند ہے۔ اور شاید نندنی میم بھی اسے پسند کرتی تھی۔ پر ویر شیور نہیں تھا۔ اسلئے ، آج اس نے اپنے دِل کی بات تو کہی ہی ، پر ساتھ ہی . . .
اس نے یہ بھی کہہ دیا کہ نندنی میم بھی اسے پسند کرتی ہے۔ اور جیسے ہی نندنی نے اسے دھکیلا ، نندنی کا وہ غصہ، اس کا مزاحمت  کرنا ، اسے بھگانا اور رونا ۔۔۔

ویر سمجھ چکا تھا۔

کہ وہ سہی تھا۔

نو وےےے ! ! ! اس کا مطلب . . . میم مجھ سے ! ؟ ؟

 وہ آنکھیں پھاڑے نندنی کو گھورتا  رہا۔

آئی سیڈ گیٹ آؤٹٹٹ ! رائٹ نوووو !!! “

اور اِس بار مجبوراً اسے باہر جانا ہی پڑا۔

نندنی  ویر كے جانے كے فوراً  بعد واشروم میں گئی اور ڈور بند کر کے۔۔۔ پھوٹ پھوٹ کر رونے لگی۔

ہیز لائینگ ! ! ! سب جھوٹ ہے۔ دیئر ز نتھنگ بٹوین اَس ! ! ! ! ! آئی ڈونٹ لَو ہِم۔ نیور ! ! آئی ڈونٹ  لائک ہِم ! آئی ڈونٹ لو ہِم ایٹ آل ! ہیز لائینگ ! ! ! ! کچھ بھی کہہ رہا ہے وہ ،،، کبھی نہیں ہو سکتا  ایسا ،،، آئی ایم آل ریڈی میرڈ ،، دیئرز نتھنگ . . . ! ! ! ! ’
(‘وہ جھوٹ بول رہا ہے!!! یہ سب جھوٹ ہے۔ ہمارے درمیان کچھ نہیں ہے!!!!! میں اُس سے محبت نہیں کرتی…کبھی نہیں!! میں اسے پسند نہیں کرتی! میں اس سے بالکل بھی پیار نہیں کرتی! وہ جھوٹ بول رہا ہے!!!! وہ کچھ بھی کہہ رہا ہے… ایسا کبھی نہیں ہوسکتا… میں پہلے سے شادی شدہ ہوں… کچھ نہیں ہے…!!!!)

وہ خود کو تسلی دینے کی کوشش کرنے لگی۔

مگر ، ہر بار وہ من ہی من خود سے ہی ہار رہی تھی۔ کیوں کہ بار بار ویر كے سنگ گزرے پل اس کے دماغ میں آ رہے تھے۔

’ نوووو ! ! ! ! آئی ڈونٹ لو ہم ! ! ! ! ! ! ’
وہ پھر من میں چیخی۔۔۔

پر کوئی فائدہ نہیں۔۔۔۔

ویر سے ملنا ، اس کے ساتھ رہنا ، باتیں کرنا ، کالج جانا ، شاپنگ کرنا ، اس کی پرواہ کرنا ، اس کے لیے کپڑے لینا ، دوسری لڑکیوں کو اس کے ساتھ دیکھ کر دِل میں غصہ  پیدا ہونا . . .
یہ سب جیسے جیسے نندنی کو یاد آتا جا رہا تھا۔اس کے آنسو اور بھی تیز بہتے جا رہے تھے ۔

بیکاز شی نیو۔۔۔(کیونکہ وہ جانتی تھی)

ویر واز رائٹ ! ! ! (ویر نے ٹھیک کہا !!! )

شی لوز ہِم ! ! ! !( وہ اس سے پیار کرتی ہے!!!!)

’ نووووو ! ! ! ! ! ! ! ’

اپنے ہاتھ کو ڈور پر مارتے ہوئے وہ سر  جھکائے کھڑی رہی۔۔۔

آنسو بہتے ہوئے زمین پر گر رہے تھے۔

وہ ایک شادی شدہ عورت تھی ، دو بچوں کی ماں تھی۔ 30 سال کی عمر تھی اس کی۔ اور ویر صرف 21سال کا۔ 9 سال کا گیپ ۔ وہ اس کی ٹیچر تھی۔ ویر بس اس کا اسٹوڈنٹ ۔ ان دونوں كے بیچ ایسا کہیں سے بھی کچھ نہیں ہونا چاہیے تھا۔

اس کے باوجود۔۔۔

اٹ ہیپنڈ !  (یہ ہوا)

چاہ كر بھی نندنی اسے اپنے دماغ سے نہیں نکال پاتی تھی۔ اس کا ہنستا مسکراتا چہرہ ہر بار اس کے دماغ میں آ جاتا تھا۔

نہیں ! ! ! ! آئی کین نٹ ۔۔۔ آئی دو ڈونٹ  لَو ہِم ! وہ میرا بس ایک اسٹوڈنٹ ہے،  عام اسٹوڈنٹ کی طرح ۔۔۔ اور میں ایک ٹیچر ہمارے بیچ ایک پروفیشنل رشتہ ہے۔ فورمل رلیشن شپ۔۔۔ نتھنگ ایلس۔ دیئرز نتھنگ بٹوین اس۔۔ فرام ناؤآن ۔۔۔ آئی ول ٹریٹ ہم جسٹ لائک اینی ادر اسٹوڈنٹ۔

 دیٹس رائٹ ! ایسا ہی ہونا چاہیے ! یس ! آئی ایم رائٹ ! آف کورس ! ! ! ! ’

(’’نہیں!!!! میں نہیں کر سکتی،،، میں اس سے محبت نہیں کرتی! وو میرا بس ایک طالب علم ہے۔ عام طلباء کی طرح۔ اور میں ایک استاد۔ ہمارے بیچ ایک پیشہ ورانہ رشتہ ہے۔ رسمی تعلق۔ اور کچھ نہیں۔ ہمارے درمیان کچھ نہیں ہے۔ اب سے۔۔۔میں اس کے ساتھ کسی دوسرے طالب علم کی طرح سلوک کروں گی۔ یہ ٹھیک ہے! ایسا ہی ہونا چاہئیے! جی ہاں! میں ٹھیک ہوں! بےشک!!!!’)

اپنے آنسوو کو پونچھ کروہ کچھ دیر بعد واشروم  سے باہر نکل گئی۔

اور ویر كے من میں تبھی پھرسے ایک گھنٹی بجی ،

* ڈنگ *

نندنیز فیورابیِلیٹی ہیز بین ری ڈیوسڈ ٹو 40۔

(نندنی کی موافقت کم کر کے 40 کر دی گئی ہے۔)

٭٭٭٭٭٭

کل نندنی میڈم سے ملنے کے بعد ویر کو کچھ فائدہ نہیں ہوا۔ نہ صرف ویر نندنی میڈم کے ساتھ اپنے تعلقات کو بہتر بنانے میں ناکام رہا۔ درحقیقت، نندنی میڈم کی ان کی طرف پسندیدگی اور بھی کم ہو گئی تھی۔ موافقت 58 سے کم ہو کر 40 پر آ گئی تھی۔ اس کی وجہ سے وہ اور بھی دکھی تھی۔

نندنی نے ڈیسائیڈ کر لیا تھا کہ وہ ویر سے اب زیادہ مطلب نہیں رکھیں گی ، نا ہی زیادہ ملے گی اور نا ہی زیادہ بات کریگی۔ ایک پروفیشنل رشتہ ہی بنا كے رکھے گی۔ وہ خود كے اور اس کے بیچ۔

ویر جانتا تھا سب کچھ۔۔۔ وہ جانتا تھا کہ  نندنی میم كے من میں اس کے لیے کچھ تو ہے۔۔۔ پر وہ ان فیلنگز کو اکسیپٹ نہیں کرنا چاہتی۔ وہ یہ بھی جانتا تھا کہ اب نندنی میم اس سے دور بھاگے گی۔اس سے کم بات کریں گی۔ یہ بہانا دینگی کہ وہ ایک اسٹوڈنٹ ٹیچر ہے اور انہیں اتنا فرینڈلی نہیں ہونا چاہئیے۔ اس نے تو پہلے ہی آنے والے انسڈینٹ كے بارے میں اِمیجن کر لیا تھا۔

پر یہ سب جانتے ہوئے بھی ویر ابھی پریشان تھا۔
وہ پریشان تھا اسلئے کیوں کہ نندنی اپنے ایموشنز کو ایکسیپٹ نہیں کر رہی تھی۔ ایک طرف ماہرہ تھی جو اپنے ایموشنز کو فِیل کرنے كے لیے  بھرپور کوشش کر رہی تھی۔ تو وہیں نندنی تھی جس کے پاس ایموشنز ہوتے ہوئے بھی ،  وہ انہیں اِگنور کر اپنی فیلنگس کو چھپا رہی تھی۔ اور یہی بات ویر کو ڈِس آپوئنت/مایوس کر رہی تھی۔

اسٹیل ، وہ شانت تھا۔  ہی  واز کام ۔تھینکس ٹو ہِز 95  انٹیلیجنس۔ اس نے ساری باتیں نوٹ کر لی تھی۔ اور انہیں کیسے ڈیل کرنا تھا یہ بھی سوچ لیا تھا۔۔۔نندنی میم بھلے ہی اس سے دور بھاگے۔ ویر نے ڈیسائیڈ کر لیا تھا کہ ایک دن وہ انہیں ان کے ایموشنز كے آگے ہاروا كے رہیگا۔  اور وہ دن دور نہیں جس دن نندنی خود آکے اس سے اپنے دِل کی بات کہے گی۔

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

منحوس سے بادشاہ کی اگلی قسط بہت جلد  

پچھلی اقساط کے لیئے نیچے کلک کریں

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ بلکل فری ہے اس  پر موڈ ایڈز کو ڈسپلے کرکے ہمارا ساتھ دیں تاکہ آپ کی انٹرٹینمنٹ جاری رہے 

Leave a Reply

You cannot copy content of this page