Reflection–10–عکس قسط نمبر

عکس

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور بہترین کہانی ۔۔  عکس۔۔ایک ایسے لڑکے کی داستان جو اپنے والدین کی موت کے بعد اپنے چاچا چاچی  کے ظلم کا شکار ہوا اور پاگل بناکر پاگل خانے میں پہنچادیا گیا۔ جہاں سے وہ ایک ایسے بورڈنگ اسکول پہنچا  جہاں سب کچھ ہی عجیب و غریب تھا، کیونکہ یہ اسکول عام انسان نہیں چلا رہےتھے ۔ بلکہ شاید انسان ہی نہیں چلارتھے ۔چندرمکی ۔۔ایک صدیوں پرانی ہستی ۔ ۔۔جس کے پاس کچھ عجیب شکتیاں  تھی۔ انہونی، جادوئی شکتیاں ۔۔۔جو وہ  ان سے شیئر کرتی، جو اس کی مدد کرتے ۔۔۔وہ ان میں اپنی روشنی سے۔۔۔ غیرمعمولی صلاحیتیں اُجاگَر کرتی۔۔۔ جسمانی صلاحیتیں، ہزار انسانوں کےبرابر طاقتور ہونے کی ۔۔جو  وہ خاص کر لڑکوں کے  زریعےیہ طاقت حاصل کرتی ۔۔ ان لڑکوں کو پِھر دُنیا میں واپس بھیج دیا جاتا۔۔تاکہ وہ چندر مکی کی جادوئی صلاحیتوں کے ذریعے، اپنی جنسی قوتوں کا خوب استعمال کریں۔ وہ جتنے لوگوں سے ، جتنی زیادہ جسمانی تعلق رکھیں گے، ان کے اندر اتنی جنسی طاقت جمع ہوتی جائے گی ‘اور چندر مکی کو ان لڑکوں سے وہ طاقت، اس کی دی گئی روشنی کے ذریعے منتقل ہوتی رہتی ۔۔۔ اِس طرح چندر مکی کی جادوی قووتیں اور بڑھ جاتی ۔۔۔ اور پِھروہ ان قووتوں کا کچھ حصہ اپنے مددگاروں میں بانٹ دیتی ۔ اور صدیوں سے یہ سلسلہ ایسے ہی چلتا آرہاہے

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

نوٹ : ـــــــــ  اس طرح کی کہانیاں  آپ بیتیاں  اور  داستانین  صرف تفریح کیلئے ہی رائیٹر لکھتے ہیں۔۔۔ اور آپ کو تھوڑا بہت انٹرٹینمنٹ مہیا کرتے ہیں۔۔۔ یہ  ساری  رومانوی سکسی داستانیں ہندو لکھاریوں کی   ہیں۔۔۔ تو کہانی کو کہانی تک ہی رکھو۔ حقیقت نہ سمجھو۔ اس داستان میں بھی لکھاری نے فرضی نام، سین، جگہ وغیرہ کو قلم کی مدد سےحقیقت کے قریب تر لکھنے کی کوشش کی ہیں۔ اور کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ آپ  کو ایکشن ، سسپنس اور رومانس  کی کہانیاں مہیا کر کے کچھ وقت کی   تفریح  فراہم کر رہی ہے جس سے آپ اپنے دیگر کاموں  کی ٹینشن سے کچھ دیر کے لیئے ریلیز ہوجائیں اور زندگی کو انجوائے کرے۔تو ایک بار پھر سے  دھرایا جارہا ہے کہ  یہ  کہانی بھی  صرف کہانی سمجھ کر پڑھیں تفریح کے لیئے حقیقت سے اس کا کوئی تعلق نہیں ۔ شکریہ دوستوں اور اپنی رائے کا کمنٹس میں اظہار کر کے اپنی پسند اور تجاویز سے آگاہ کریں ۔

تو چلو آگے بڑھتے ہیں کہانی کی طرف

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

عکس قسط نمبر - 10

ہم نے آنکھوں پہ ہاتھ رکھ لیے۔ اور پِھر سنہری روشنی ، ایک عجیب سی آواز کے ساتھ غائب ہوگئی ۔ ہم نے آنکھیں کھولیں تو دیکھا کہ کاغذ ابھی بھی اتنا ہی بڑا تھا ، لیکن اب اس کے اُوپر ایک لمبی سی عبارت لکھی ہوئی تھی، اسی روشنی جیسے سنہری حروف میں جو  وقفے وقفے سے چمک رہے تھے ۔  اِس لمبی سی عبارت کے حروف کچھ الگ تھے، نہ یہ پنجابی یا اردو تھی۔۔۔ اور نہ ہی انگریزی۔  میں  نے جمال کی جانب دیکھا تو اس کا منہ ابھی بھی حیرت سے کھلا تھا ۔۔۔میں نے ہاتھ بڑھاکر کاغذ کو اور پِھر ان چمکتے حروف پہ ہاتھ لگایا۔۔۔ ایک دم سے ان حروف کی چمک میری انگلیوں سے میرےجسم میں ٹرانسفر ہونا  شروع ہوگئی۔۔۔ میں نے اپنے چمکتے ہاتھوں کو دیکھا، اور پِھر دوبارہ کاغذ پہ تو حیرت کے مارے میری ہلکی سی چیخ نکل گئی۔  مجھے وہ حروف سمجھ آرہے تھے ، اور صرف یہ ہی نہیں ، بلکہ جیسے میرے ذہن میں کوئی اس عبارت کا مفہوم مجھے  بتا  رہا تھا “

 کک کیالکھا ہے شانی ؟ ؟ ؟ ” جمال کی ہکلاتی آوازپیچھے سے آئی

تمہاری امی کے ولیمے کا انویٹیشن ہے، چلو گے ؟

میں کِھل کھلا کر ہنسا اور ایک بار پِھر عبارت کو دیکھنے لگا۔۔۔ میرے چہرے پہ سمائل پھیل گئی۔ یہ ایک طرح کا کنٹریکٹ تھا ۔ ایک عہد نامہ۔۔۔ جس میں یہی کچھ لکھا تھاکہ میں اپنی مرضی سے چندر مکی کی روشنی کوقبول کر رہا  ہوں اور  یہ کہ چندر مکی کی شکتیاں مرتے دم تک میرے ساتھ رہیں گی، اگر میں اس کا ساتھ دیتا رہوں ۔ لیکن ایک جگہ کچھ عجیب سا لکھا تھا۔۔۔ جس کے مطابق مجھے کسی قربانی کا ویٹ کرنا تھا۔

قربانی ؟ کیسی قربانی ؟ میں جمال کی طرف مڑا۔۔۔ وہ آنکھیں پھاڑے کاغذ کو دیکھے جا رہا تھا ۔

ریلیکس کرو ۔ یہ چندر مکی کی طرف سے ایک معاہدہ ہے۔ مجھے قبول کرنے کا کہا گیا ہے اِس میں  ”میں نے جمال کو بتایا ۔

ایک دم سے اس کے چہرے پہ خوشی سی آگئیں۔۔۔اوہووو   یہ تو گُڈ ہوگیا پھر !  ورنہ میں تو کچھ اور ہی سمجھ رہا تھا  ”

ایک منٹ۔۔۔تم کیا سمجھ رہے تھے ؟کیا تم نے اِس سے پہلے بھی کچھ ایسا دیکھاہے ؟ ”  میں نے اس کی آنکھوں میں گھورتے ہوئے کہا ۔

پہیلیوں میں باتیں بند کرو۔ مجھےیقین ہے کہ تمہیں کافی کچھ پتہ ہے۔پوری طرح سے سچ سچ بتاؤ۔۔۔ بہت ہوگیا ! ” میری آواز بلند اور لہجے میں کراہتگی تھی۔۔۔

 سچ تو یہ تھا کہ میں ان آدھی ادھوری باتوں سے تنگ آگیا تھا۔ سسٹرشیتل اور مس فریال سے لیکر جمال تک سب ایسی ہی آدھی باتیں کر کر کے میرا دماغ پکا رہے تھے ۔

ایک لمحے کو جمال گھبرایا لیکن پِھر اس نے مجھ سے نظریں چراتے ہوئے کہا۔

بتا دونگا۔۔۔ پہلے اِس معاہدے پہ دستخط کردو

 یسسس کالے کاغذ پہ کونسا قلم چلے گا ؟
میں نے طنز کیا۔

قلم نہیں ، اپنا ہاتھ رکھ دو اِس پہ۔ بس یہی تمہارا اصل دستخط ہے  ” جمال نے معنی خیز انداز میں کہا۔

میں اسے گھورا اور پِھر کاغذ کی طرف مڑ کر اس پہ اپنا ہاتھ رکھ دیا ۔

مجھے ہاتھ پہ ایک بجلی سی فِل ہوئی جو میرے پورے وجود میں کوند گئی ۔

میری ہتھیلی سے جیسے کسی نے کوئی خنجر سا آر پار کر دیا تھا!  مگر حیرت ناک بات یہ تھی کہ مجھے دَرد کا احساس  ضرور  ہو رہا تھا، لیکن ایسا بھی لگ رہا تھا کہ گویا یہ کوئی معمولی سی خارش ہو اور کوئی کانٹا چُبھ گئی ہو۔۔۔ اور کچھ نہیں۔

سنہری روشنی کرنٹ کی طرح میرے روئیں روئیں میں  دوڑتی  جا رہی تھی۔حتی کہ میرے اندر سے اس کی شعائیں پھوٹنے لگی۔

روشنی کا ایک زوردار جھماکا  ہوا  اور کاغذ  پھر سے سمیٹتا ہوا پِھر سے ایک صفحے جتنا ہوگیا۔اور  پھر اس میں جیسے  سنہری آگ سی لگ گئی۔  ایسی آگ جو صرف اس کاغذ کو ہی جلا رہی تھی۔بستر کو نہیں !
لمحے بھر میں کاغذ جل کر رکھ ہو گیا، اور وہ راکھ ایک ہوا میں ایک لکیر بناتے ہوئے کھڑکی کے راستے آناً  فاناً ہوا  ہوگئی ۔

جمال آگے بڑھا اور اس نے جھٹ سے کھڑکی بند کی  اور پردہ کھینچ  ڈالا ۔

 اب تک جتنا  جان  چکے ہو،  وہ ہی اہم چیز ہے  ” وہ بڑی سریس سی آواز میں یہ کہتا  ہوا  میری طرف مڑا” لیکن اب تک جو نہیں جانتے ہو، وہ اتنا خاص اہم نہیں بہرحال تمہارے مجبور کرنے پہ بتا رہا  ہوں

میں بستر پہ دراز ہو گیا اور اپنے مخصوص اندازِ میں اس کو آگے بولنے کا اشارہ کیا۔ جمال نے مجھے غور سے دیکھا اور کہنا شروع ہوا :

چندر مکی کے ساتھ مکمل طور سے جڑنے کے لیے تمہیں اس کی جسمانی قربت درکار ہے۔ جو سننے میں آسان لگتا ہے۔۔۔ کسی بھی رات وہ ادھر آئے اور تم سے  ہمبستر  ہوجائے ؟  ہیں  نااا ؟

ہاں! لیکن کاش یہ معاملات اتنے آسان ہوتے۔جمال ہنسا  اور میرے پاس آکر بیٹھ گیا ۔

تم سمجھتے ہو کہ تمہارے چاچا نے تمہیں یہاں بھیجا ہے ؟ غلط سمجھتے ہو۔   ان کو تو علم بھی نہیں کہ تم یہاں ہو۔۔۔ وہ یہی سمجھتے ہیں کہ تم پاگل خانے میں ہو۔ پچھلے کئی
دنوں میں انہوں نے پاگل خانے فون کرکے تمہارے بارے میں معلوم بھی کیا تھا۔ ان کو بتایا گیا ہے کہ تم نہایت سنجیدہ حالت میں ہو اور تمہارا دماغی توازن مزید بگڑگیا ہے۔ ” اتنا کہہ کر جمال نے میری جانب دیکھا اور مسکرایا۔

کیاااا؟ ؟ ؟ ” مجھ پہ حیرت کا ایک پہاڑ ٹوٹا۔یعنی میرا چاچا مجھ سے  غافل  نہ تھا!

لیکن  ان کو یہ کس نے بتایا؟؟؟ بلکہ ایک منٹ پہلے یہ بتاؤ کہ میں پاگل خانے سے یہاں کیسے آیا؟؟؟میں  نے تیز آواز میں سوال  پہ سوال داغا ۔

تمہارا دوسرا سوال زیادہ موضوع ہے، جمال ہنسا، “

چندر مکی کے مددگار ہروقت ایسے امیدوار تلاش کرتے رہتے ہیں۔ اور کچھ سالوں سے ان کی یہ تلاش کافی بڑے پیمانے پہ ہونے لگی ہے۔ کیونکہ پچھلے 100  برسوں میں کوئی اچھا امیدوار نہیں مل سکا تھا۔ بہت سے آئے، کچھ حد تک کامیاب ہوئے، لیکن چندر مکی کی روشنی کو برداشت کرنا ہر ایک کے بس میں نہیں۔  ہار گئے،  یا پِھر ان 2 لڑکوں کی طرح سسٹر کترین  کی خوراک بن گئے۔

روکو ، یہ بتاؤ کہ سسٹر کترین کیا بلا ہے ؟ ” میں نے اسے روکتے ہوئے ایک اور سوال پوچھا۔

سب سوال آج ہی پوچھ ڈالوگے؟ جمال ہنسا  “

سسٹر کترین ، چندر مکی کی صدیوں پرانی محافظ ہے۔اس کا اصل روپ کیا ہے اور کیسا ہے، میں نہیں جانتا۔ اس کا  لنک بھی اسی چکر سے جڑا ہے۔ جو امیدوار کامیاب نہیں ہوتے، وہ اس کی غذا بن جاتے ہیں۔ ویسے تو انسانوں کو ہڑپ کرنے میں کوئی ترجیح نہیں رکھتی لیکن پِھر بھی، اسے بلوغت کو ہوتے ہوئے بچے زیادہ پسند ہیں، خاص کر وہ جو قربانی پہ پیش کیے جائیں۔ تمہیں شاید اس سے گھن آئے یا خوف، لیکن چندر مکی سے جڑنے کے بَعد اس کی یہ صدیوں پرانی محافظ، تمہاری بھی  محافظ بن جائے گی  ”

ہممم !اکرم چاچا اور اس کے پورے خاندان کو اس کی  خوراک بنادونگا  ”میں اچھلتے  ہوئے بولا

 تم شایدبھول رہے ہو کہ تمہارے باقی سوالوں کے جواب ابھی رہتے  ہیں”  جمال  زیر لب مسکرایا۔

اووہ ہ ہاں۔۔۔کیری آن۔ بتاؤ” میں تھوڑا جھینپ کے بولا۔

پاگل خانے سے تمہیں یہاں لانے میں چندر مکی کے مددگاروں کا ہاتھ ہے۔۔۔ انہوں نے کسی طرح تمہیں وہاں کھوج لیا۔۔۔ اورتمہارے اندر انہیں وہ تمام شرائط پوری ہوتی نظر آگئیں۔

مس فریال، اورمس کُنایہ اِس  معاملے میں سب سے زیادہ سرگرم تھیں  ” جمال نے یہ کہہ کر مجھے گھورا۔ اور مجھے مس فریال کی باتیں یاد آنے لگیں۔ ان کی آدھی باتیں اب کچھ کچھ پُورا مطلب بنا رہی تھیں۔۔۔ جمال نے مجھے دیکھتے ہوئے پِھر بولنا شروع کیا۔

چندر مکی سے تمہارے ملاپ کے لیے ایک قربانی درکار ہوگی۔ ایک لڑکی  جو بلوغت کو چھو رہی ہو اور امیدوار کو جانتی ہو۔۔۔ لیکن اِس سے بڑھ کر یہ ، کہ اس کا تعلق ، چندر مکی کے  مددگاروں میں سے ہی کسی سے ہونا چاہیئے  ”
جمال رکا  اور  کتابوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بولا۔

مس فریال تمہیں صرف یہ کتابیں دینے کے لیے نہیں بولتی۔۔۔ بلکہ وہ تم کو اپنی بیٹی نوشی سے ملانا چاہتی تھی
مجھ پہ مس فریال کی ایک ایک بات واضح ہونے لگی۔ جمال بولتا رہا

 ہاں شانی ، سہی سمجھے۔۔۔مس فریال اپنی بیٹی ، نوشی کی قربانی دینا چاہتی ہیں۔۔۔ میں جانتا ہوں کہ تمہارا جنسی ہیجان ، نوشی کو پرکھ چکا ہے۔ اِس سے ظاہر ہے کہ اس کی قربانی قبول کر لی گئی ہے۔۔۔ اور تمہیں یہ احد نامہ بھیجا گیا ہے ”

جمال ایک لمحے کو رکا اور پِھر مجھے گہری نظروں سے دیکھتے ہوئے کہا۔

اگلی قسط بہت جلد 

مزید کہانیوں کے لیئے نیچے لینک پر کلک کریں

Obsessed for the Occultist -- سفلی عامل کی دیوانی

Obsessed for the Occultist Last -25- سفلی عامل کی دیوانی آخری قسط

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی مکمل کم اقساط کی بہترین کہانی نئی ۔۔ سفلی عامل کی دیوانی ۔جنسی جذبات اور جنسی کھیل کی بھرپور عکاسی کرتی تحریر۔سفلی علوم کے ماہر کے ہاتھوں میں کھیلنے والی لڑکی کی کہانی ،ساس کی روز روز کی باتوں اور شوہر کی اناپرستی ، اور معاشرے کے سامنے شرمندگی سے بچنے والی لڑکی کی کہانی جس نے بچہ پانے کے لئیے اپنا پیار اور شوہر کو اپنی خوشی اور رضامندی سے گنواہ دیا۔ اور پہلے شوہر کی موجودگی میں ہی سفلی عامل سے جنسی جذبات کی تسکین کروانے لگی اور اُس کو اپنا دوسرا اور پکا شوہر بنالیا۔
Read more
Obsessed for the Occultist -- سفلی عامل کی دیوانی

Obsessed for the Occultist -24- سفلی عامل کی دیوانی

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی مکمل کم اقساط کی بہترین کہانی نئی ۔۔ سفلی عامل کی دیوانی ۔جنسی جذبات اور جنسی کھیل کی بھرپور عکاسی کرتی تحریر۔سفلی علوم کے ماہر کے ہاتھوں میں کھیلنے والی لڑکی کی کہانی ،ساس کی روز روز کی باتوں اور شوہر کی اناپرستی ، اور معاشرے کے سامنے شرمندگی سے بچنے والی لڑکی کی کہانی جس نے بچہ پانے کے لئیے اپنا پیار اور شوہر کو اپنی خوشی اور رضامندی سے گنواہ دیا۔ اور پہلے شوہر کی موجودگی میں ہی سفلی عامل سے جنسی جذبات کی تسکین کروانے لگی اور اُس کو اپنا دوسرا اور پکا شوہر بنالیا۔
Read more
Obsessed for the Occultist -- سفلی عامل کی دیوانی

Obsessed for the Occultist -23- سفلی عامل کی دیوانی

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی مکمل کم اقساط کی بہترین کہانی نئی ۔۔ سفلی عامل کی دیوانی ۔جنسی جذبات اور جنسی کھیل کی بھرپور عکاسی کرتی تحریر۔سفلی علوم کے ماہر کے ہاتھوں میں کھیلنے والی لڑکی کی کہانی ،ساس کی روز روز کی باتوں اور شوہر کی اناپرستی ، اور معاشرے کے سامنے شرمندگی سے بچنے والی لڑکی کی کہانی جس نے بچہ پانے کے لئیے اپنا پیار اور شوہر کو اپنی خوشی اور رضامندی سے گنواہ دیا۔ اور پہلے شوہر کی موجودگی میں ہی سفلی عامل سے جنسی جذبات کی تسکین کروانے لگی اور اُس کو اپنا دوسرا اور پکا شوہر بنالیا۔
Read more
Obsessed for the Occultist -- سفلی عامل کی دیوانی

Obsessed for the Occultist -22- سفلی عامل کی دیوانی

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی مکمل کم اقساط کی بہترین کہانی نئی ۔۔ سفلی عامل کی دیوانی ۔جنسی جذبات اور جنسی کھیل کی بھرپور عکاسی کرتی تحریر۔سفلی علوم کے ماہر کے ہاتھوں میں کھیلنے والی لڑکی کی کہانی ،ساس کی روز روز کی باتوں اور شوہر کی اناپرستی ، اور معاشرے کے سامنے شرمندگی سے بچنے والی لڑکی کی کہانی جس نے بچہ پانے کے لئیے اپنا پیار اور شوہر کو اپنی خوشی اور رضامندی سے گنواہ دیا۔ اور پہلے شوہر کی موجودگی میں ہی سفلی عامل سے جنسی جذبات کی تسکین کروانے لگی اور اُس کو اپنا دوسرا اور پکا شوہر بنالیا۔
Read more
Obsessed for the Occultist -- سفلی عامل کی دیوانی

Obsessed for the Occultist -21- سفلی عامل کی دیوانی

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی مکمل کم اقساط کی بہترین کہانی نئی ۔۔ سفلی عامل کی دیوانی ۔جنسی جذبات اور جنسی کھیل کی بھرپور عکاسی کرتی تحریر۔سفلی علوم کے ماہر کے ہاتھوں میں کھیلنے والی لڑکی کی کہانی ،ساس کی روز روز کی باتوں اور شوہر کی اناپرستی ، اور معاشرے کے سامنے شرمندگی سے بچنے والی لڑکی کی کہانی جس نے بچہ پانے کے لئیے اپنا پیار اور شوہر کو اپنی خوشی اور رضامندی سے گنواہ دیا۔ اور پہلے شوہر کی موجودگی میں ہی سفلی عامل سے جنسی جذبات کی تسکین کروانے لگی اور اُس کو اپنا دوسرا اور پکا شوہر بنالیا۔
Read more
Obsessed for the Occultist -- سفلی عامل کی دیوانی

Obsessed for the Occultist -20- سفلی عامل کی دیوانی

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی مکمل کم اقساط کی بہترین کہانی نئی ۔۔ سفلی عامل کی دیوانی ۔جنسی جذبات اور جنسی کھیل کی بھرپور عکاسی کرتی تحریر۔سفلی علوم کے ماہر کے ہاتھوں میں کھیلنے والی لڑکی کی کہانی ،ساس کی روز روز کی باتوں اور شوہر کی اناپرستی ، اور معاشرے کے سامنے شرمندگی سے بچنے والی لڑکی کی کہانی جس نے بچہ پانے کے لئیے اپنا پیار اور شوہر کو اپنی خوشی اور رضامندی سے گنواہ دیا۔ اور پہلے شوہر کی موجودگی میں ہی سفلی عامل سے جنسی جذبات کی تسکین کروانے لگی اور اُس کو اپنا دوسرا اور پکا شوہر بنالیا۔
Read more

Leave a Reply

You cannot copy content of this page