Reflection–11–عکس قسط نمبر

عکس

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور بہترین کہانی ۔۔  عکس۔۔ایک ایسے لڑکے کی داستان جو اپنے والدین کی موت کے بعد اپنے چاچا چاچی  کے ظلم کا شکار ہوا اور پاگل بناکر پاگل خانے میں پہنچادیا گیا۔ جہاں سے وہ ایک ایسے بورڈنگ اسکول پہنچا  جہاں سب کچھ ہی عجیب و غریب تھا، کیونکہ یہ اسکول عام انسان نہیں چلا رہےتھے ۔ بلکہ شاید انسان ہی نہیں چلارتھے ۔چندرمکی ۔۔ایک صدیوں پرانی ہستی ۔ ۔۔جس کے پاس کچھ عجیب شکتیاں  تھی۔ انہونی، جادوئی شکتیاں ۔۔۔جو وہ  ان سے شیئر کرتی، جو اس کی مدد کرتے ۔۔۔وہ ان میں اپنی روشنی سے۔۔۔ غیرمعمولی صلاحیتیں اُجاگَر کرتی۔۔۔ جسمانی صلاحیتیں، ہزار انسانوں کےبرابر طاقتور ہونے کی ۔۔جو  وہ خاص کر لڑکوں کے  زریعےیہ طاقت حاصل کرتی ۔۔ ان لڑکوں کو پِھر دُنیا میں واپس بھیج دیا جاتا۔۔تاکہ وہ چندر مکی کی جادوئی صلاحیتوں کے ذریعے، اپنی جنسی قوتوں کا خوب استعمال کریں۔ وہ جتنے لوگوں سے ، جتنی زیادہ جسمانی تعلق رکھیں گے، ان کے اندر اتنی جنسی طاقت جمع ہوتی جائے گی ‘اور چندر مکی کو ان لڑکوں سے وہ طاقت، اس کی دی گئی روشنی کے ذریعے منتقل ہوتی رہتی ۔۔۔ اِس طرح چندر مکی کی جادوی قووتیں اور بڑھ جاتی ۔۔۔ اور پِھروہ ان قووتوں کا کچھ حصہ اپنے مددگاروں میں بانٹ دیتی ۔ اور صدیوں سے یہ سلسلہ ایسے ہی چلتا آرہاہے

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

نوٹ : ـــــــــ  اس طرح کی کہانیاں  آپ بیتیاں  اور  داستانین  صرف تفریح کیلئے ہی رائیٹر لکھتے ہیں۔۔۔ اور آپ کو تھوڑا بہت انٹرٹینمنٹ مہیا کرتے ہیں۔۔۔ یہ  ساری  رومانوی سکسی داستانیں ہندو لکھاریوں کی   ہیں۔۔۔ تو کہانی کو کہانی تک ہی رکھو۔ حقیقت نہ سمجھو۔ اس داستان میں بھی لکھاری نے فرضی نام، سین، جگہ وغیرہ کو قلم کی مدد سےحقیقت کے قریب تر لکھنے کی کوشش کی ہیں۔ اور کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ آپ  کو ایکشن ، سسپنس اور رومانس  کی کہانیاں مہیا کر کے کچھ وقت کی   تفریح  فراہم کر رہی ہے جس سے آپ اپنے دیگر کاموں  کی ٹینشن سے کچھ دیر کے لیئے ریلیز ہوجائیں اور زندگی کو انجوائے کرے۔تو ایک بار پھر سے  دھرایا جارہا ہے کہ  یہ  کہانی بھی  صرف کہانی سمجھ کر پڑھیں تفریح کے لیئے حقیقت سے اس کا کوئی تعلق نہیں ۔ شکریہ دوستوں اور اپنی رائے کا کمنٹس میں اظہار کر کے اپنی پسند اور تجاویز سے آگاہ کریں ۔

تو چلو آگے بڑھتے ہیں کہانی کی طرف

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

عکس قسط نمبر - 11

میں نے کئی امیدواروں کو یہ عہدنامہ سائن کرتے دیکھا ہے۔ لیکن یہ اِس طرح تب ہی آتا ہے جب امیدوار اور قربانی کے لیے پیش کی جانے والی لڑکی کے درمیان جنسی کشش نہ ہواور  ظاہر ہے اِس کے بعد کیا ہوتا ہے یہ تم سسٹر کترین سے پوچھ سکتے ہوجمال نے بھونڈا  سا  مذاق کیا ۔

 تو اب کیا ہوگا ؟ ؟ ” میں سوچتے ہوئے بولا۔ ! ”

جمال چہکا اور پِھر تھوڑا سنبھلتے ہوئے  کہنے لگا۔

تم نوشی کی قربانی قبول کروگے جس کے بَعد چندر مکی کی روشنی تمہیں مکمل طور سے اپنا لے گی۔۔۔ اس کے تمام مددگاروں کو اس کی طاقت کا حصہ مل جائیگا۔۔۔  وہ پِھر سے جوان ہو جائیں گے،ان کا ذہن مزید کھل جائیگا جس  کی بدولت وہ اپنے دنیاوی مقاصد پورے کرینگے۔۔۔ یہ سلسلہ پِھر رواں ہو جائےگا رہی بےچاری نوشی، تو اس کو سسٹر کترین  کے پیٹ میں جگہ مل جائے گی

ککیا ؟ ؟ ؟ ” میں ایک دم سے اچھل پڑا۔۔۔ یہ سہی تھا کہ میں نوشی کو بری نظر سے دیکھنا انجوائے کرتا تھا لیکن میں کبھی اس کا ایسا انجام نہیں چاہ سکتا تھا۔

وہ معصوم  تو  اس منحوس  بلا کو ‘سویٹ’ سمجھتی  ہے ! اور مس فریال بھی کیسی عجیب ہیں کہ اس بیچاری کو ابھی سے سسٹر کترین کے پاس بھیج دیتی ہیں ؟
میرے ذہن کے کسی گوشے میں مجھے نوشی کا معصوم سا  وجود، سسٹر کترین کی  ہولناک گرفت میں جکڑا نظر آیا۔ مجھےجھرجھری سی آگئیں۔

یہی قاعدے اور یہی اصول ہیں ان کھیلوں کے۔۔۔ کچھ پانے کے لیے کچھ قربان کرنا پڑتا ہے ۔۔۔ لیکن ان پراسرار چکروں میں جہاں کچھ جاتا ہے، وہاں کچھ مل بھی جاتا ہے” جمال نے رکتے ہوئے کہا مس فریال کی قربانی کے بدلے ان کو تمہیں کچھ دینا ہوگا، لیکن میرے خیال میں اس  کا  وقت ابھی نہیں آیا۔۔۔۔ ارے ، وقت سے یاد آیا ، اب میرا بھی نکلنے کا وقت ہو چکا ہے  ” جمال اچانک بیڈ سے اٹھ کھڑا ہوا۔

ہاں ، آج کے لیے حقیقت اور سچائی کی
اتنی ڈوز کافی ہے ” میں پھیکا سا مسکرایا ۔ میری نظر جاتے ہوئے جمال پہ پڑی تو میں نے جاتے جاتے ایک اور سوال داغ دیا

تم ان سب چیزوں میں کیسے فٹ  بیٹھتے ہو؟ ” جمال رکا اور اس نے مڑکر مجھے دیکھا ۔ اس کے چہرے پہ ایک دوستانہ مسکراہٹ پھیل گئی ۔

واؤؤ  گڈ۔۔۔۔ اتنے عرصے میں آج میرے بارے میں بھی کچھ پوچھ ہی لیا۔ ویری گڈ۔

وہ طنزیہ انداز سے ہنسا اور پِھر ایک سرد آہ لیکر کہنے لگا۔

باقی سب کی طرح ، میری قسمت بھی تمہارے کھونٹے سے بندھی ہے۔ میں جانے کب سے اِس خوفناک عمارت کی راہداریوں میں بھٹک رہا ہوں۔ مجھے اِس قید سے آزادی مل جائیگی ۔۔میں نے اس کی طرف غور سے دیکھا ۔  یہ سہی تھا کہ جمال یہاں میرا سب سے  قریبی بلکہ شاید واحد دوست تھا۔لیکن  حیرت انگیز طور پہ میں اس کے بارے میں زیادہ نہیں جانتا تھا۔ نہ میں نے کبھی اس کو کسی اور سے بات چیت کرتے
دیکھا  تھا ۔

 

تم کون ہو جمال ؟  کیا ہو ؟ ” میں نے اس کوگھورتے ہوئے ایک اور سوال کیا۔

میں ایک پرچھائی ہوں ، شانی وہ مسکراتے ہوئے بولا ۔

ہر اس امیدوارکو ،  جس کی کامیابی کے امکانات روشن ہوتے ہیں، رہنمائی فراہم کی جاتی ہے۔ میں تمہاری رہنمائی کر رہا  ہوں۔ اِس سے پہلے میں کہاں تھا ؟  کیا کر رہا تھا ؟ مجھے سہی سے یاد بھی نہیں ، بس یہ پتہ ہے کہ میرا عکس ، اِس اسکول کی دیواروں پہ بہت عرصے سےپڑتا  رہا ہے۔  مجھے سسٹر شیتل نے بلایا  اور میں اِس وجود میں آگیا

وہ اپنے بارے میں ایسے حیرت انگیز انکشافات کر رہا تھا اور میں ہکا بکا منہ کھلے سُن رہا تھا۔۔۔ اس نے میری شکل دیکھ کر ہنستے ہوئے کہا “

میں تمہارے دماغ میں بستا ہوں شانی، اور جب تمہیں رہنمائی کی ضرورت ہوتی ہے ، تمہارے سامنے آجاتا  ہوں ۔میری حقیقت بس اتنی ہی ہے۔مگر ہمارا ساتھ ، شاید تمہاری موت تک نہ چُھوٹے۔

تو گویا تم ساری زندگی میرے دماغ میں رہو گے ؟ میں نے کھوئے کھوئے اندازِ میں کہا ۔

اس نے ہنستے ہوئے کندھے اچکائے اور دروازے کے پیچھے غائب ہوگیا۔

اس کے جانے کے بعد کچھ دیر میں یونہی کھڑا  ان سب چیزوں کے بارے میں سوچتا رہا۔۔۔ اکرم چاچا ، پِھر نوشی ، پِھر جمال۔۔۔۔ اِس قصے کا ہر ایک کردار ، ایک سوال تھا۔

سب خاموشی،

رات کے 8:30 بج گئے تھے۔ باہر غیر معمولی طور پہ کچھ زیادہ سناٹا تھا۔۔۔ ورنہ کوئی 8:45 تک اسکول کی راہدری میں چہل پہل یا  پِھر اس سے آگے بنے کنٹین سے اکھا دوکا آوازیں آ ہی جاتی تھیں۔۔۔ مجھے یہ سکوت کچھ بے چین کر رہا تھا۔۔۔ میں نے منہ پہ ٹھنڈا پانی ڈلا اور تولیے سے خود کو خشک کر رہا تھا کہ دروازے پہ نوک ہوئی ۔۔۔کھولا ، تو سامنے کوئی نظر نہیں آیا۔

 میں نے گردن باہر نکال کر ادھر اُدھر دیکھا۔۔۔صرف خاموشی ، صرف سناٹا ۔۔۔ شاید کسی نے پرینک  یا  شرارت کی تھی ۔

میں ابھی دروازہ بند کرکے واپس مڑا ہی تھا کہ ایسا لگا جیسے کسی نے مجھ پہ کوئی چادر سی ڈال دی ہو۔ایک تیز  خوشبو  میری ناک سے ٹاکرائی۔ اور میں ریلکس ہوتا چلا گیا۔ میرے ہر طرف جیسے۔۔۔صرف خاموشی ، صرف سناٹا ۔

کچھ کچھ ہوش آیا تو وہی خوشبو آس پاس کی ہوا میں رچی ہوئی تھی۔ میری آنکھوں کے سامنے لیکن اندھیرا تھا۔ جیسے جیسے حواس بَحال ہوتے گئے تو احساس ہوا کہ میری آنکھوں پہ کسی  نازک سے کپڑے کی پٹی بندھی ہوئی تھی۔  مجھے اپنے ننگے جسم پہ ٹھنڈی ہوا محسوس ہوئی اور پِھر اچانک گیلے گیلے ہاتھوں کا لمس۔۔۔۔ میں کسی ٹب میں برہنا لٹایا گیا تھا، اور اب کئی ہاتھ میرے ننگے جسم پہ کچھ لگا رہے تھے۔۔۔ تیز مہک اٹھ رہی تھی۔۔۔ کچھ دیر تک ایسا ہی ہوتا رہا۔ پِھر اچانک ایک الگ سی خوشبو آئی ۔ میں یہ خوشبو ضرور پہچانتا تھا۔ یہ سسٹر شیتل کے بدن کی بُو تھی۔ چندر مکی کی بُو۔۔۔ اگلے ہی لمحےمیرے لن پہ ایک شناسا سے ٹچ  کا احساس ہوا۔۔۔ سسٹر شیتل کا ہاتھ یقیناً ہمیشہ کی طرح میرا لُن ٹٹول رہا
تھا۔۔۔ وہ میرے لن پہ کسی چیز کی مالش کر رہی تھی۔ مجھے کچھ نظر نہیں آرہا تھا۔۔۔ لیکن مزہ بہت آرہا تھا۔ لن سخت ہوتا گیا اور وہ بدستور مالش کرتی رہی۔ تھوڑی دیر ایسے ہی چلتا رہا  اور پِھر سب  رک گیا۔

کچھ دیر خاموشی چھائی رہی۔ ایک دم مجھے کندھوں پہ کچھ ہاتھ فِل ہوئے۔ مجھے سہارا دے کر اٹھایا گیا۔ مجھے پِھر لگا جیسے میں ہوا میں تیرنے لگا
ہوں ۔ میرے پیروں کے نیچے سے زمین غائب تھی۔

یہی احساس کچھ دیر غالب رہا اور پِھر میرے پیروں سے زمین ٹچ ہوئی۔  ایک اندیکھی ہاتھ نے میری آنکھوں کی پٹی کھول دی۔۔۔ سامنے کا دھندلا سا منظر نظر آیا ۔۔۔ میں نے کچھ بارآنکھیں جھپکیں تو دُھندلاہٹ کلیئر ہونی شروع ہوئی۔۔۔ میں ایک بڑی سی راہدری میں تھا۔

 دیواروں پہ مشغلیں لگی ہوئی جل رہی تھیں۔۔۔ اور ان کی لائٹس میں مجھےاپنے ارد گرد بہت سے سائے نظر آئے۔۔۔ میں ان کے ساتھ راہدری میں چل رہا تھا۔ تھوڑی آنکھیں اور ایڈجسٹ ہوئی تو غور سے دیکھا۔۔۔ میرے آگے پیچھے یہ سائے اصل میں کالے چوغوں میں ملبوس لوگ تھے۔  جو میرے ساتھ آگے بڑھے جا رہے تھے ۔

کسی کی شکل نظر نہیں آ رہی تھی۔ اچانک مجھے  اپنے  بازو  پہ کوئی گرفت فِل ہوئی ۔

میں نے چلتے چلتے اس طرف گردن گھمائی تو مجھے تمتماتی روشنی میں مس فریال کا چہرہ نظر آیا۔

 

 

میرے آگے پیچھے یہ سائے اصل میں کالے چوغوں میں ملبوس لوگ تھے،جو میرے ساتھ آگے بڑھے جا رہے تھے۔کسی کی شکل نظر نہیں آرہی تھی۔اچانک مجھے اپنے بازو پہ کوئی گرفت فِل ہوئی۔

میں نے چلتے چلتے اس طرف گردن گھمائی تو مجھے تمتماتی روشنی میں مس فریال کا چہرہ نظر آیا۔  مجھے کچھ تسلی ہوئی، اور اسی طرح مجھے اپنے دوسرے بازو پہ کوئی گرفت محسوس ہوئی۔ میں نے اس طرف گردن مُڑی۔

تو پی ٹی والی مس کُنایہ کی شکل چوغے میں نظر آئیں۔۔۔ میرے جسم سے ایک الگ سی مہک اٹھ رہی تھی۔۔۔ جانے کیا کیا مالاگیا تھا  میرے جسم پہ۔۔۔ اسی طرح چلتےچلتے یہ چھوٹا سا ہجوم راہداری میں سیدھے ہاتھ کو مڑ گیا۔۔۔ اور پِھر سامنے مدھم روشنی میں ایک بڑا سا  ہال نظر آنے
لگا۔۔۔ یہاں اسی طرح سیاہ چوغوں میں ملبوس کوئی 50 / 60 لوگوں کا مجمع لگا تھا جو قطاروں میں کھڑے تھے۔ ان کی  قطاروں سے آگے ایک جگہ ، دائرے کی صورت میں آگ جل رہی تھی۔ اور اس كے بیچ ایک ہول سا نظر آرہا  تھا۔ مجھے اِسی آگ کے دائرے کے پاس لےجایا گیا۔۔۔ میں ابھی بھی مکمل طور سے ننگا تھا لیکن مجھے ذرا بھی شرم نہیں آرہی تھی۔

میرے ساتھ کھڑی مس کُنایہ اور مس فریال تیز تیز چلتی ہوئی ان ہی قطاروں میں باقی لوگوں کے ساتھ کھڑی ہو گئیں۔

اگلی قسط بہت جلد 

مزید کہانیوں کے لیئے نیچے لینک پر کلک کریں

The essence of relationships –09– رشتوں کی چاشنی قسط نمبر

رشتوں کی چاشنی کہانی رومانس ، سسپنس ، فنٹاسی سے بھرپور کہانی ہے۔ ایک ایسے لڑکے کی کہانی جس کو گھر اور باہر پیار ہی پیار ملا جو ہر ایک کے درد اور غم میں اُس کا سانجھا رہا۔ جس کے گھر پر جب مصیبت آئی تو وہ اپنا آپ کھو بھول گیا۔
Read more

The essence of relationships –08– رشتوں کی چاشنی قسط نمبر

رشتوں کی چاشنی کہانی رومانس ، سسپنس ، فنٹاسی سے بھرپور کہانی ہے۔ ایک ایسے لڑکے کی کہانی جس کو گھر اور باہر پیار ہی پیار ملا جو ہر ایک کے درد اور غم میں اُس کا سانجھا رہا۔ جس کے گھر پر جب مصیبت آئی تو وہ اپنا آپ کھو بھول گیا۔
Read more
گاجی خان

Gaji Khan–98– گاجی خان قسط نمبر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور داستان ۔۔ گاجی خان ۔۔ داستان ہے پنجاب کے شہر سیالکوٹ کے ایک طاقتور اور بہادر اور عوام کی خیرخواہ ریاست کے حکمرانوں کی ۔ جس کے عدل و انصاف اور طاقت وبہادری کے چرچے ملک عام مشہور تھے ۔ جہاں ایک گھاٹ شیر اور بکری پانی پیتے۔ پھر اس خاندان کو کسی کی نظر لگ گئی اور یہ خاندان اپنوں کی غداری اور چالبازیوں سے اپنے مردوں سے محروم ہوتا گیا ۔ اور آخر کار گاجی خان خاندان میں ایک ہی وارث بچا ۔جو نہیں جانتا تھا کہ گاجی خان خاندان کو اور نہ جس سے اس کا کوئی تعلق تھا لیکن وارثت اُس کی طرف آئی ۔جس کے دعوےدار اُس سے زیادہ قوی اور ظالم تھے جو اپنی چالبازیوں اور خونخواری میں اپنا سانی نہیں رکھتے تھے۔ گاجی خان خاندان ایک خوبصورت قصبے میں دریائے چناب کے کنارے آباد ہے ۔ دریائے چناب ، دریا جو نجانے کتنی محبتوں کی داستان اپنی لہروں میں سمیٹے بہتا آرہا ہے۔اس کے کنارے سرسبز اور ہری بھری زمین ہے کشمیر کی ٹھنڈی فضاؤں سے اُترتا چناب سیالکوٹ سے گزرتا ہے۔ ایسے ہی سر سبز اور ہرے بھرے قصبے کی داستان ہے یہ۔۔۔ جو محبت کے احساس سے بھری ایک خونی داستان ہے۔بات کچھ پرانے دور کی ہے۔۔۔ مگر اُمید ہے کہ آپ کو گاجی خان کی یہ داستان پسند آئے گی۔
Read more
گاجی خان

Gaji Khan–97– گاجی خان قسط نمبر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور داستان ۔۔ گاجی خان ۔۔ داستان ہے پنجاب کے شہر سیالکوٹ کے ایک طاقتور اور بہادر اور عوام کی خیرخواہ ریاست کے حکمرانوں کی ۔ جس کے عدل و انصاف اور طاقت وبہادری کے چرچے ملک عام مشہور تھے ۔ جہاں ایک گھاٹ شیر اور بکری پانی پیتے۔ پھر اس خاندان کو کسی کی نظر لگ گئی اور یہ خاندان اپنوں کی غداری اور چالبازیوں سے اپنے مردوں سے محروم ہوتا گیا ۔ اور آخر کار گاجی خان خاندان میں ایک ہی وارث بچا ۔جو نہیں جانتا تھا کہ گاجی خان خاندان کو اور نہ جس سے اس کا کوئی تعلق تھا لیکن وارثت اُس کی طرف آئی ۔جس کے دعوےدار اُس سے زیادہ قوی اور ظالم تھے جو اپنی چالبازیوں اور خونخواری میں اپنا سانی نہیں رکھتے تھے۔ گاجی خان خاندان ایک خوبصورت قصبے میں دریائے چناب کے کنارے آباد ہے ۔ دریائے چناب ، دریا جو نجانے کتنی محبتوں کی داستان اپنی لہروں میں سمیٹے بہتا آرہا ہے۔اس کے کنارے سرسبز اور ہری بھری زمین ہے کشمیر کی ٹھنڈی فضاؤں سے اُترتا چناب سیالکوٹ سے گزرتا ہے۔ ایسے ہی سر سبز اور ہرے بھرے قصبے کی داستان ہے یہ۔۔۔ جو محبت کے احساس سے بھری ایک خونی داستان ہے۔بات کچھ پرانے دور کی ہے۔۔۔ مگر اُمید ہے کہ آپ کو گاجی خان کی یہ داستان پسند آئے گی۔
Read more
سمگلر

Smuggler –224–سمگلر قسط نمبر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور فخریا کہانی ۔۔سمگلر۔۔ ایکشن ، سسپنس ، رومانس اور سیکس سے پھرپور کہانی ۔۔ جو کہ ایک ایسے نوجون کی کہانی ہے جسے بے مثل حسین نوجوان لڑکی کے ذریعے اغواء کر کے بھارت لے جایا گیا۔ اور یہیں سے کہانی اپنی سنسنی خیزی ، ایکشن اور رومانس کی ارتقائی منازل کی طرف پرواز کر جاتی ہے۔ مندروں کی سیاست، ان کا اندرونی ماحول، پنڈتوں، پجاریوں اور قدم قدم پر طلسم بکھیرتی خوبصورت داسیوں کے شب و روز کو کچھ اس انداز سے اجاگر کیا گیا ہے کہ پڑھنے والا جیسے اپنی آنکھوں سے تمام مناظر کا مشاہدہ کر رہا ہو۔ ہیرو کی زندگی میں کئی لڑکیاں آئیں جنہوں نے اُس کی مدد بھی کی۔ اور اُس کے ساتھ رومانس بھی کیا۔
Read more
سمگلر

Smuggler –223–سمگلر قسط نمبر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور فخریا کہانی ۔۔سمگلر۔۔ ایکشن ، سسپنس ، رومانس اور سیکس سے پھرپور کہانی ۔۔ جو کہ ایک ایسے نوجون کی کہانی ہے جسے بے مثل حسین نوجوان لڑکی کے ذریعے اغواء کر کے بھارت لے جایا گیا۔ اور یہیں سے کہانی اپنی سنسنی خیزی ، ایکشن اور رومانس کی ارتقائی منازل کی طرف پرواز کر جاتی ہے۔ مندروں کی سیاست، ان کا اندرونی ماحول، پنڈتوں، پجاریوں اور قدم قدم پر طلسم بکھیرتی خوبصورت داسیوں کے شب و روز کو کچھ اس انداز سے اجاگر کیا گیا ہے کہ پڑھنے والا جیسے اپنی آنکھوں سے تمام مناظر کا مشاہدہ کر رہا ہو۔ ہیرو کی زندگی میں کئی لڑکیاں آئیں جنہوں نے اُس کی مدد بھی کی۔ اور اُس کے ساتھ رومانس بھی کیا۔
Read more

Leave a Reply

You cannot copy content of this page