Reflection–31–عکس قسط نمبر

عکس

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور بہترین کہانی ۔۔  عکس۔۔ایک ایسے لڑکے کی داستان جو اپنے والدین کی موت کے بعد اپنے چاچا چاچی  کے ظلم کا شکار ہوا اور پاگل بناکر پاگل خانے میں پہنچادیا گیا۔ جہاں سے وہ ایک ایسے بورڈنگ اسکول پہنچا  جہاں سب کچھ ہی عجیب و غریب تھا، کیونکہ یہ اسکول عام انسان نہیں چلا رہےتھے ۔ بلکہ شاید انسان ہی نہیں چلارتھے ۔چندرمکی ۔۔ایک صدیوں پرانی ہستی ۔ ۔۔جس کے پاس کچھ عجیب شکتیاں  تھی۔ انہونی، جادوئی شکتیاں ۔۔۔جو وہ  ان سے شیئر کرتی، جو اس کی مدد کرتے ۔۔۔وہ ان میں اپنی روشنی سے۔۔۔ غیرمعمولی صلاحیتیں اُجاگَر کرتی۔۔۔ جسمانی صلاحیتیں، ہزار انسانوں کےبرابر طاقتور ہونے کی ۔۔جو  وہ خاص کر لڑکوں کے  زریعےیہ طاقت حاصل کرتی ۔۔ ان لڑکوں کو پِھر دُنیا میں واپس بھیج دیا جاتا۔۔تاکہ وہ چندر مکی کی جادوئی صلاحیتوں کے ذریعے، اپنی جنسی قوتوں کا خوب استعمال کریں۔ وہ جتنے لوگوں سے ، جتنی زیادہ جسمانی تعلق رکھیں گے، ان کے اندر اتنی جنسی طاقت جمع ہوتی جائے گی ‘اور چندر مکی کو ان لڑکوں سے وہ طاقت، اس کی دی گئی روشنی کے ذریعے منتقل ہوتی رہتی ۔۔۔ اِس طرح چندر مکی کی جادوی قووتیں اور بڑھ جاتی ۔۔۔ اور پِھروہ ان قووتوں کا کچھ حصہ اپنے مددگاروں میں بانٹ دیتی ۔ اور صدیوں سے یہ سلسلہ ایسے ہی چلتا آرہاہے

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

نوٹ : ـــــــــ  اس طرح کی کہانیاں  آپ بیتیاں  اور  داستانین  صرف تفریح کیلئے ہی رائیٹر لکھتے ہیں۔۔۔ اور آپ کو تھوڑا بہت انٹرٹینمنٹ مہیا کرتے ہیں۔۔۔ یہ  ساری  رومانوی سکسی داستانیں ہندو لکھاریوں کی   ہیں۔۔۔ تو کہانی کو کہانی تک ہی رکھو۔ حقیقت نہ سمجھو۔ اس داستان میں بھی لکھاری نے فرضی نام، سین، جگہ وغیرہ کو قلم کی مدد سےحقیقت کے قریب تر لکھنے کی کوشش کی ہیں۔ اور کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ آپ  کو ایکشن ، سسپنس اور رومانس  کی کہانیاں مہیا کر کے کچھ وقت کی   تفریح  فراہم کر رہی ہے جس سے آپ اپنے دیگر کاموں  کی ٹینشن سے کچھ دیر کے لیئے ریلیز ہوجائیں اور زندگی کو انجوائے کرے۔تو ایک بار پھر سے  دھرایا جارہا ہے کہ  یہ  کہانی بھی  صرف کہانی سمجھ کر پڑھیں تفریح کے لیئے حقیقت سے اس کا کوئی تعلق نہیں ۔ شکریہ دوستوں اور اپنی رائے کا کمنٹس میں اظہار کر کے اپنی پسند اور تجاویز سے آگاہ کریں ۔

تو چلو آگے بڑھتے ہیں کہانی کی طرف

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

عکس قسط نمبر - 31

  “کوئی مسئلہ نہیں شانی۔اب اتنےعرصے بَعْد آئے ہو ، کچھ تو ہونا چاہیئے نا  تمہارے لیےواہ  کیا بات ہے! میرے گھر میں ہی مجھے جگہ دےکر احسان جتا  رہی تھی ہنسیکا چاچی۔

تم ریسٹ کرو ، رات کو ملتے ہیں  او کے ؟کچھ چاہیئے ہو تو مجھے بتا دینا  ”ان کی آواز میں ایک کھنک تھی، ایک دعوت۔ شاید وہ مجھے اپنے ممے تاڑتے بھانپ چکی تھیں۔

تھینک یو آگین ہنسیکا چاچی، آپ بہت اچھی ہیں  ” میں نے ہلکی سی نظریں اُٹھائیں اور ان کی تعریف کی ۔ہنسیکا چاچی کی سمائل اور پھیل گئی۔

انہوں نے مجھے مسکراتے ہوئے ہاتھ ہلاکرمڑگئی اور گانڈ مٹکاتی  ہوئی باہر چلی گئیں۔

میں نے اپنا سامان کھول کر اپنی چیزیں الماریوں میں رکھنا شروع کی۔ میں بڑے سلیقے سے اپنے تہہ کئے کپڑے الماری میں رکھ رہا تھا۔

سامان تو ایسے رکھ رہے ہو جیسےتمہارے جہیز کا ہو ” ایک جانی پہچانی آواز ابھری۔

جمال؟ ” میں ایک دم سے مڑ گیا۔ لیکن یہاں کوئی نہیں تھا۔ “کدھر ہو تم ؟

بیوقوف ہی رہنا تم  ” اس کی آوازمیرے زہن میں ابھری۔ “یاد نہیں آخری ملاقات میں کیا کہا تھا میں نے ؟

اور مجھے یاد آگیا۔ جمال کا ظاہری وجود ، مجھے اسکول کے علاوہ کہیں نہیں دِکھ سکتا تھا۔

میں تمہارے دماغ میں رہتا ہوں۔تاکہ اس کو اندر سے زنگ نہ لگے اس کا  قہقہہ گونجا۔

اچا بس ، سقراط نا بنو  زیادہ ۔ یہ بتاؤ میری ایکٹنگ کیسی رہی ؟ کسی کو شک کا موقع دیا میں نے ؟ ” میں نے دوبارہ کپڑےاٹھاتے ہوئے اس سے پوچھا

 لاجواب ۔۔۔مجھے یقین نہیں آرہا تھا کہ تم ایسا کرسکتے ہو۔ راجیش کھنا کی یاد دلا دی  تم نے تو۔ ” جمال نے ہنستےہوئے میری تعریف کی ، یا  شاید طنز  “

شکریہ۔آپ کی ذرہ نوازی کا میں نے کہا۔ویسے ، تم کسی کام آسکتے ہو ادھر؟ کسی پہ نظر رکھ سکتے ہو ؟ ” میرے ذہن میں ایک کچھڑی  پك رہی تھی۔

ہممم۔۔۔میں اِس حالت میں تم سے زیادہ دور نہیں رہ سکتا۔ کچھ حدود ہیں میری”  اس کی آواز آئی۔

تووو پِھر اکرم چاچا پہ کیسے نظر رکھوگے؟” میں نے پوچھا “  میرے آنے کا سن کر یقینا انہوں نے چکرچلانے شروع کر دیئے ہونگے۔ مجھےاپنے دشمن کی کارروائیوں پہ نظر رکھنی ہے۔” میں نے اسے سمجھاتے ہوئے کہا۔

ایک طریقہ ہے۔ ” جمال کی آواز آئی

 “وہ کیااا؟؟ ؟

چندر مکی سےرُجوع کرو۔اور  ہالینتا کی دوا کا پوچھو۔ باقی میں سمجھا دونگا۔”  جمال کی پہیلیوں والی باتیں پِھر شروع ہوگئی تھیں۔

کیسا ہا لینتا ؟ ” مجھے سمجھ نہ آیا۔

ہالینتا ، شانی ، ہالینتا۔۔۔ بس اتنا پوچھ لینا۔ “تیری بڑی مہربانی”جمال کا سڑا ہوا جواب آیا “

اچھا دیکھتا ہوں۔” میں نے ٹھنڈا  سانس لیا۔  اِس سے  مدد مانگو تو یہ 10 کام اور پکڑا دیتاہے۔ خود کیوں نہیں پوچھ لیتا ہالینتا مالینتا ، پتہ نہیں کیا ہے یہ۔

اوکے۔۔۔میں چلا۔ تم محتاط رہنا ۔۔۔ ” جمال کی آواز جیسے دور ہوتی گئی۔ وہ جا چکا تھا۔۔۔

چلو ، کوئی تو ہے جس سے میں اپنی بھڑاس نکال سکتا ہوں۔ بھلے ہی نظر نہ آئے۔

یہی سوچتے ، اور دماغ میں پلاننگ کرتے میں نے اپنا سارا سامان الماریوں میں سیٹ کر دیا۔اور پِھر فریش ہونے واشروم میں جا گھسا۔

شام کو دروازے پہ دستک ہوئی تو دیکھا اکرم چاچا تھے۔

 “کمرے میں ہی رہنے کا اِرادَہ ہے کیا ؟ ” وہ اندر آتے ہوئے بولے۔  “دوپہر سے بند ہو یہاں۔ سب ٹھیک ہے ؟

 جججی اکرم چاچا۔ بس تھکن تھی تھوڑی  سی تو ریسٹ کر رہا تھا” میں نے اپنی  ایکٹنگ جاری  رکھی

 ”گڈ۔۔۔وہ دیوار سے ٹیک لگاکے کھڑے ہوئے اور پِھر انہوں نے اپنی تیرجیسی نظریں مجھ پہ گاڑ دیں۔ ایسا لگ رہا تھا کہ وہ مجھے آنکھوں سے ٹٹول رہے  ہوں۔

ڈرے ڈرے رہتے ہو۔ہم سے کوئی مسئلہ تو نہیں ؟

ننا،،نہیں ایسی بات نہیں’  میری  ایکٹنگ  نے ان کو یقینا قائل کر لیا تھا ،  جب ہی تو وہ مجھ سے یہ کنفرم کرنا چاہ رہے تھے کہ آیا میں ان کے خلاف دِل میں کوئی رنجش رکھتا ہوں کہ نہیں  “

پپ،،،پاگل خااانے نے جس اسکول میں بھیجا تھا، وہاں میں نے زیادہ تر وقت تنہائی میں گزارا ہے۔تت،،،،،تو اتنے لوگوں اور  وہ بھی اپنے قریبی رشتے داروں کے ساتھ رہنا، مممیرے لیے اایک نیا ایکسپیرینس  ہے”   میں نے رک رک کے  دھیمی آواز میں ان کو دلیل پیش کی۔

میں سمجھ سکتا ہوں  ” میری دلیل میں شاید وزن تھا۔ ان کے لہجے میں سے بناوٹ کم تو نہ ہوئی، لیکن ان کا دفاع  ضرور ہلکا ہوگیا تھا۔ انہوں نے ایک ہاتھ میرے کندھے پہ رکھتے ہوئے کہا۔

بیٹا ، لوگ باتیں کرتے ہیں

کیسی باتیں اکرم چاچا ؟ ” میں نے دِل منہ لینے والی  معصومیت سے پوچھا۔

اب عجیب لگتا ہے تم سے یہ باتیں کرنا۔ بٹ یو نو، کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ میں نے کچھ کیا تھا۔۔۔کوئی سازش، تمہارے خلاف۔۔۔۔تمہارے ڈیڈی کے کاروبار کو میں نے زبردستی بیچا اور  بھائی۔۔۔ آگے میں کچھ نہیں کہوں گااکرم چاچا نے بڑی مکاری  سے اپنا جملہ ادھورہ چھوڑا۔

مجھے کچھ کچھ سمجھ آرہی تھی۔ میری 18 برتھ ڈے میں 2 دن تھے۔ کورٹ کے آرڈر اور پاگل خانے کی ٹریٹمنٹ پہ وہ سائن  کرچکے تھے۔ قانونی لحاظ سے میرا، جائیِداد  پہ حق بنتا تھا۔ وہ کچھ بےبس سے تھے۔ سیدھی انگلی سے یہ گھی نہیں نکل  رہا تھا تو لہذا  اب وہ کوئی نئی گیم  کھیل  رہے تھے۔

جججی چاچو مجھے یاد ہے۔ ” میں نےانتہائی  کربناک اور معصومانہ شکل بنائے، ایک لمحے کو اکرم چاچا کی آنکھوں میں ترس سا آیا لیکن دوسرے ہی لمحے وہ سنبھل گئے۔

 میں جانتا ہوں کہ بھائی نے سہی نہیں کیاتھا۔ لیکن اکرم چاچا ، میں اپنے بھائی جیسا تو نہیں۔ مجھے بس آپ لوگوں کے سَرکاسایہ چاہیئے تھوڑا سا۔کسی بورڈنگ اسکول یا پاگل خانے میں نہیں رہنا چاہتا میں نے آنکھیں جھکا کر اپنی طرف سے کوئی لاجواب ا یموشنل ایکٹنگ کی اور اکرم چاچا کے رپلائے کا  ویٹ کرنے لگا ۔

اکرم چاچا نے ایک واہیات  سی ہنسی ہنستے ہوئے کہا  “ہاں بیٹا آئی نو۔۔۔ آپ بہت الگ ہو۔۔۔ ہم بس یہی چاہتے ہیں کہ تم اتنے عرصے بَعْد آئے ہو تو ساتھ ہی رہو۔ ایٹلیسٹ جب تک تمہارا علاج کمپلیٹ نہ ہوجائے۔ ” پِھر وہ ایک دم سے سنجیدہ ہوئےاور میری آنکھوں میں دیکھ کر بولے۔
تمہاری کرب کا اندازہ ہے مجھے شانی۔۔تم نے واپس آکر جن نظروں سے اِس گھر کو دوبارہ دیکھا تھا، اس سے مجھے لگتا  ہے  کہ تمہارے زخم ابھی تک نہیں بھرے ہیں۔ تمہارے  والدین کےمرڈر  سے  لیکر تمہارے بھائی کے انجام تک۔۔۔تم نے بہت دکھ  جھیلے ہیں۔ دیکھو ،کیا حال ہوگیا ہے تمہارا”

اکرم چاچا  نے کچھ کچھ حقارت بھرے لہجےمیں میرے ماضی کی نظر کشی کی۔ ایسالگ رہا  تھا جیسے وہ جان بوجھ کر میرے زخم  تازہ کرنا چاہتے ہوں۔

ہم سب تمہارے ساتھ ہیں۔ ” ایک دم سے ان کے چہرے پہ پِھر سے ہنسی پھیل گئی“  اور جب تک تمہارے یہ زخم بھر نہیں جاتے ، ہم تم سے دور نہیں ہونگےانہوں نے میرا کندھا  تھپتھپایا اورپِھر کمرے سے باہر چلے گئے۔

اکرم چاچا کا گیم پلان میرے پلے پڑ گیاتھا۔ میری ایکٹنگ نے ان کو کنوینس کر لیا تھا کہ میں ابھی تک ذہنی مریض ہوں۔ وہ بار بار مجھے میرا پاسٹ اسی لیےیاد دلا رہے تھے تاکہ میں اورسوچوں۔۔۔ اور اپنا دماغ اور حال حلیہ خراب کروں۔ اور پِھر وہ ہر ہفتےآنے والی مینٹل وارڈ کی ٹیم کو میری حالت ناساز  بتا کر ایک  بار پِھر پاگل خانے بھجوا دیں۔ سمارٹ۔۔۔ ویری سمارٹ۔۔۔بس ایک پروبلم تھا اِس پلان میں۔  جیسا اکرم چاچا مجھے سمجھ رہے تھے ۔میں ویسا بالکل نہیں تھا۔

اگلی قسط بہت جلد 

مزید کہانیوں کے لیئے نیچے لینک پر کلک کریں

Raas Leela

Raas Leela–10– راس لیلا

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ  کی طرف سے پڑھنے  کیلئے آپ لوگوں کی خدمت میں پیش خدمت ہے۔ ایکشن ، سسپنس رومانس جنسی کھیل اور جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی تحریر  انوکھا گینگسٹر ۔ انوکھا گینگسٹر -- ایک ایسے نوجوان کی داستان جس کے ساتھ ناانصافی اور ظلم کا بازار گرم کیا جاتا  ہے۔ معاشرے  میں  کوئی  بھی اُس کی مدد کرنے کی کوشش ہی نہیں کرتا۔ زمین کے ایک ٹکڑے کے لیے اس کے پورے خاندان کو ختم کر دیا جاتا ہے۔۔۔اس کو صرف اس لیے  چھوڑ دیا جاتا ہے کہ وہ انتہائی کمزور اور بے بس  ہوتا۔ لیکن وہ اپنے دل میں ٹھان لیتاہے کہ اُس نے اپنے خاندان کا بدلہ لینا ہے ۔تو کیا وہ اپنے خاندان کا بدلہ لے پائے گا ۔۔کیا اپنے خاندان کا بدلہ لینے کے لیئے اُس نے  غلط راستوں کا انتخاب کیا۔۔۔۔یہ سب جاننے  کے لیے انوکھا گینگسٹر  ناول کو پڑھتے ہیں
Read more
Raas Leela

Raas Leela–09– راس لیلا

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ  کی طرف سے پڑھنے  کیلئے آپ لوگوں کی خدمت میں پیش خدمت ہے۔ ایکشن ، سسپنس رومانس جنسی کھیل اور جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی تحریر  انوکھا گینگسٹر ۔ انوکھا گینگسٹر -- ایک ایسے نوجوان کی داستان جس کے ساتھ ناانصافی اور ظلم کا بازار گرم کیا جاتا  ہے۔ معاشرے  میں  کوئی  بھی اُس کی مدد کرنے کی کوشش ہی نہیں کرتا۔ زمین کے ایک ٹکڑے کے لیے اس کے پورے خاندان کو ختم کر دیا جاتا ہے۔۔۔اس کو صرف اس لیے  چھوڑ دیا جاتا ہے کہ وہ انتہائی کمزور اور بے بس  ہوتا۔ لیکن وہ اپنے دل میں ٹھان لیتاہے کہ اُس نے اپنے خاندان کا بدلہ لینا ہے ۔تو کیا وہ اپنے خاندان کا بدلہ لے پائے گا ۔۔کیا اپنے خاندان کا بدلہ لینے کے لیئے اُس نے  غلط راستوں کا انتخاب کیا۔۔۔۔یہ سب جاننے  کے لیے انوکھا گینگسٹر  ناول کو پڑھتے ہیں
Read more
Raas Leela

Raas Leela–08– راس لیلا

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ  کی طرف سے پڑھنے  کیلئے آپ لوگوں کی خدمت میں پیش خدمت ہے۔ ایکشن ، سسپنس رومانس جنسی کھیل اور جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی تحریر  انوکھا گینگسٹر ۔ انوکھا گینگسٹر -- ایک ایسے نوجوان کی داستان جس کے ساتھ ناانصافی اور ظلم کا بازار گرم کیا جاتا  ہے۔ معاشرے  میں  کوئی  بھی اُس کی مدد کرنے کی کوشش ہی نہیں کرتا۔ زمین کے ایک ٹکڑے کے لیے اس کے پورے خاندان کو ختم کر دیا جاتا ہے۔۔۔اس کو صرف اس لیے  چھوڑ دیا جاتا ہے کہ وہ انتہائی کمزور اور بے بس  ہوتا۔ لیکن وہ اپنے دل میں ٹھان لیتاہے کہ اُس نے اپنے خاندان کا بدلہ لینا ہے ۔تو کیا وہ اپنے خاندان کا بدلہ لے پائے گا ۔۔کیا اپنے خاندان کا بدلہ لینے کے لیئے اُس نے  غلط راستوں کا انتخاب کیا۔۔۔۔یہ سب جاننے  کے لیے انوکھا گینگسٹر  ناول کو پڑھتے ہیں
Read more
Raas Leela

Raas Leela–07– راس لیلا

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ  کی طرف سے پڑھنے  کیلئے آپ لوگوں کی خدمت میں پیش خدمت ہے۔ ایکشن ، سسپنس رومانس جنسی کھیل اور جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی تحریر  انوکھا گینگسٹر ۔ انوکھا گینگسٹر -- ایک ایسے نوجوان کی داستان جس کے ساتھ ناانصافی اور ظلم کا بازار گرم کیا جاتا  ہے۔ معاشرے  میں  کوئی  بھی اُس کی مدد کرنے کی کوشش ہی نہیں کرتا۔ زمین کے ایک ٹکڑے کے لیے اس کے پورے خاندان کو ختم کر دیا جاتا ہے۔۔۔اس کو صرف اس لیے  چھوڑ دیا جاتا ہے کہ وہ انتہائی کمزور اور بے بس  ہوتا۔ لیکن وہ اپنے دل میں ٹھان لیتاہے کہ اُس نے اپنے خاندان کا بدلہ لینا ہے ۔تو کیا وہ اپنے خاندان کا بدلہ لے پائے گا ۔۔کیا اپنے خاندان کا بدلہ لینے کے لیئے اُس نے  غلط راستوں کا انتخاب کیا۔۔۔۔یہ سب جاننے  کے لیے انوکھا گینگسٹر  ناول کو پڑھتے ہیں
Read more
Raas Leela

Raas Leela–06– راس لیلا

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ  کی طرف سے پڑھنے  کیلئے آپ لوگوں کی خدمت میں پیش خدمت ہے۔ ایکشن ، سسپنس رومانس جنسی کھیل اور جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی تحریر  انوکھا گینگسٹر ۔ انوکھا گینگسٹر -- ایک ایسے نوجوان کی داستان جس کے ساتھ ناانصافی اور ظلم کا بازار گرم کیا جاتا  ہے۔ معاشرے  میں  کوئی  بھی اُس کی مدد کرنے کی کوشش ہی نہیں کرتا۔ زمین کے ایک ٹکڑے کے لیے اس کے پورے خاندان کو ختم کر دیا جاتا ہے۔۔۔اس کو صرف اس لیے  چھوڑ دیا جاتا ہے کہ وہ انتہائی کمزور اور بے بس  ہوتا۔ لیکن وہ اپنے دل میں ٹھان لیتاہے کہ اُس نے اپنے خاندان کا بدلہ لینا ہے ۔تو کیا وہ اپنے خاندان کا بدلہ لے پائے گا ۔۔کیا اپنے خاندان کا بدلہ لینے کے لیئے اُس نے  غلط راستوں کا انتخاب کیا۔۔۔۔یہ سب جاننے  کے لیے انوکھا گینگسٹر  ناول کو پڑھتے ہیں
Read more
شکتی مان

Strenghtman -35- شکتی مان پراسرار قوتوں کا ماہر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی کہانی۔ شکتی مان پراسرار قوتوں کا ماہر۔۔ ہندو دیومالئی کہانیوں کے شوقین حضرات کے لیئے جس میں ماروائی طاقتوں کے ٹکراؤ اور زیادہ شکتی شالی بننے کے لیئے ایک دوسرے کو نیچا دیکھانا، جنسی کھیل اور جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی تحریر۔ ایک ایسے لڑکے کی کہانی جسے ایک معجزاتی پتھر نے اپنا وارث مقرر کردیا ، اور وہ اُس پتھر کی رکھوالی کرنے کے لیئے زمین کے ہر پرت تک گیا ۔وہ معجزاتی پتھر کیاتھا جس کی رکھوالی ہندو دیومال کی طاقت ور ترین ہستیاں تری شکتی کراتی تھی ، لیکن وہ پتھر خود اپنا وارث چنتا تھا، چاہے وہ کوئی بھی ہو،لیکن وہ لڑکا جس کے چاہنے والوں میں لڑکیوں کی تعداد دن بدن بڑھتی جاتی ، اور جس کے ساتھ وہ جنسی کھیل کھیلتا وہ پھر اُس کی ہی دیوانی ہوجاتی ،لڑکیوں اور عورتوں کی تعداد اُس کو خود معلوم نہیں تھی،اور اُس کی اتنی بیویاں تھی کہ اُس کے لیئے یاد رکھنا مشکل تھا ، تو بچے کتنے ہونگے (لاتعدا)، جس کی ماروائی قوتوں کا دائرہ لامحدود تھا ، لیکن وہ کسی بھی قوت کو اپنی ذات کے لیئے استعمال نہیں کرتا تھا، وہ بُرائی کے خلاف صف آرا تھا۔
Read more

Leave a Reply

You cannot copy content of this page