Shemale Hunter -08- شکاری کھسرا

شکاری کھسرا

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ بلکل فری ہے اس  پر موجود ایڈز کو ڈسپلے کرکے ہمارا ساتھ دیں تاکہ آپ کی انٹرٹینمنٹ جاری رہے 

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی کہانی۔ شکاری کھسرا ۔ ایک ٹرانس جینڈر (شیمیل، خسرا، کھسرا، وغیرہ وغیرہ) ، کی کہانی جو ہم جنس پرستی یعنی گانڈ مروانے کی  نہیں لڑکیوں کو چودنے کی  شوقین تھی۔ اور وہ ایک امیر خاندان کی بہو کو ایک نظر دیکھنے کے بعد اُس کی   دیوانی ہوگئی ، اور اُس کو پٹانے کے لیئے مختلف حیلے بہانے استعمال کرنے لگی ، اور لڑکی   اُس کو ایک  سمارٹ مضبوط ورزشی جسم  کی لڑکی سمجھتی تھی اور اُس کی اپنی طرف ایٹریکشن دیکھ کر اُس کو ایک لیسبین  لڑکی سمجھنے لگی ۔

   جنسی کھیل اور جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی تحریر۔

نوٹ : ـــــــــ  اس طرح کی کہانیاں  آپ بیتیاں  اور  داستانین  صرف تفریح کیلئے ہی رائیٹر لکھتے ہیں۔۔۔ اور آپ کو تھوڑا بہت انٹرٹینمنٹ مہیا کرتے ہیں۔۔۔ یہ  ساری  رومانوی سکسی داستانیں ہندو لکھاریوں کی   ہیں۔۔۔ تو کہانی کو کہانی تک ہی رکھو۔ حقیقت نہ سمجھو۔ اس داستان میں بھی لکھاری نے فرضی نام، سین، جگہ وغیرہ کو قلم کی مدد سےحقیقت کے قریب تر لکھنے کی کوشش کی ہیں۔ اور کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ آپ  کو ایکشن ، سسپنس اور رومانس  کی کہانیاں مہیا کر کے کچھ وقت کی   تفریح  فراہم کر رہی ہے جس سے آپ اپنے دیگر کاموں  کی ٹینشن سے کچھ دیر کے لیئے ریلیز ہوجائیں اور زندگی کو انجوائے کرے۔تو ایک بار پھر سے  دھرایا جارہا ہے کہ  یہ  کہانی بھی  صرف کہانی سمجھ کر پڑھیں تفریح کے لیئے حقیقت سے اس کا کوئی تعلق نہیں ۔ شکریہ دوستوں اور اپنی رائے کا کمنٹس میں اظہار کر کے اپنی پسند اور تجاویز سے آگاہ کریں ۔

تو چلو آگے بڑھتے ہیں کہانی کی طرف

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

شکاری کھسرا -- 08

ریا: جی ضرور آگے بھی کبھی کمی فیل ہو تو بتا دینا (ونک سمایلی)۔ 

زبینہ: ہاہاہا… پکا۔ 

ریا: چلو میں ریڈی ہوتی ہوں… پھر بات کرتے ہیں۔ 

زبینہ: ٹھیک ہے… تصویر کا انتظار رہے گا۔ 

ریا مسکراتی ہے اور تیار ہونے لگ جاتی ہے۔ 

ادھر زبینہ بار بار ریا کی ویڈیو دیکھ رہی تھی… اس کے لنڈ نے اُس کے انڈروئیر میں ہلچل مچائی  ہوئی تھی… اس سے بالکل صبر نہیں ہو رہا تھا۔ وہ چاہتی  تو زبردستی ریا کے ساتھ سیکس کر سکتی تھی، مگر اسے ایک بار نہیں بلکہ بار بار ریا کو چودنا تھا۔۔ اسے ڈومینیٹ کرنا تھا۔۔اپنی فینٹسیز پوری کرانی تھیں۔ اس لیے اس نے تھوڑا اپنے دماغ کو کنٹرول کیا اور فون سائیڈ میں رکھ دیا۔ فون سائیڈ رکھتے ہی اسے ریا کا دوبارہ میسج آتا ہے۔ 

ریا نے اپنی تصویر سینڈ کی تھی۔اور ریا کی یہ تصویر دیکھ کر زبینہ کا لنڈ  پھر سے ہارڈ ہو جاتا ہے۔۔ اس کے لیے بہت مشکل ہو رہا تھا کنٹرول کرنا۔ زبینہ اب جواب دیتی ہے۔ 

زبینہ: بہت خوبصورت لگ رہی ہو۔۔ بالکل کسی پری  کی طرح۔ 

ریا: تھینک یو سو مچ۔ 

زبینہ: تم تو شادی میں دلہن کو بھی فیل کر دو گی۔ 

ریا: ایسا بھی کچھ نہیں۔۔ آپ کچھ زیادہ ہی تعریف کرتی ہیں۔ 

زبینہ: بالکل سچ کہہ رہی ہوں ریا۔ 

ریا: ٹھیک ہے، آپ کہتی ہو تو مان جاتی ہوں۔۔چلو میں جاتی ہوں، سب میرا انتظار کر رہے ہیں

زبینہ: ٹھیک ہے

ریا: میں فری ہو کر میسج کرتی ہوں… بائے۔ 

زبینہ: بائے۔ 

ریا آج کی گفتگو سے بہت خوش تھی،  اس کے چہرے پر اس خوشی کی وجہ سے الگ ہی چمک تھی۔ تبھی اس کی ساس آواز دیتی ہیں اور نیچے آنے کو کہتی ہیں۔ ریا اپنی خوشی اور جذبات کنٹرول کرتی ہے اور نیچے چلی جاتی ہے۔

ریا شادی میں پہنچ گئی تھی۔۔ شادی بہت ہی اچھی جگہ تھی۔۔ سجاوٹ بھی بہت شاندار تھی۔ عام طور پر ریا کو ایسی جگہیں بہت اچھی لگتی تھیں۔۔ اسے تصاویر کھینچنا بھی بہت پسند تھا۔۔مگر آج اسے یہ سب کچھ اچھا نہیں لگ رہا تھا۔۔ اس کا دھیان  زبینہ کی طرف تھا۔ وہ جلدی سے سب سے فری ہو کر زبینہ سے بات کرنا چاہتی تھی۔ 

ادھر زبینہ بھی بس ریا کے خیالوں میں کھوئی ہوئی تھی۔۔ بار بار وہ ریا کی بھیجی ہوئی ویڈیو دیکھ رہی تھی۔۔ اور سوچ رہی تھی کہ کب وہ دن آئے گا کہ اصلی میں ریا کو چودے گی وہ۔ 

وہ سوچ رہی تھی کہ تبھی اس کے فون پر ریا کا میسج آتا ہے۔ 

ریا: ہیلو 

زبینہ: پہنچ گئیں شادی میں؟ 

ریا: جی… آپ بتائیں کیا کر رہی ہیں؟ 

زبینہ: بس تمہاری ہی ویڈیو دیکھ رہی ہوں،  اس کے علاوہ کچھ کرنے کا دل  ہی نہیں کر رہا۔ 

ریا شرما جاتی ہے۔ 

ریا: اچھا جی۔۔ اتنی پسند آ گئی آپ کو میری ویڈیو؟ 

زبینہ: ہاں بہت۔۔ کمال کی سیکسی لگ رہی ہو۔ 

ریا: ہاہاہا۔۔۔ تھینک یو۔ 

زبینہ: اور سُناؤ انجوائے کر رہی ہو شادی میں؟ 

ریا: کہاں انجوائے۔۔ بھابی کے رشتے داروں کی شادی ہے تو وہ اور بھائی وہاں مصروف ہیں۔۔ ممی جی آراو کے پاس بیٹھی ہیں۔۔ وہ سو گیا ہے۔ اور میں کسی اور کو جانتی ہی نہیں۔۔ بس اکیلے بور ہو رہی ہوں۔ 

زبینہ: اوہ ہو۔۔یہ تو غلط ہے۔ 

زبینہ کو ایک آئیڈیا سوجتا  ہے 

زبینہ: اگر میں وہاں آ جاؤں تو۔۔ پھر تو بور نہیں ہو گی تم۔ 

ریا یہ میسج پڑھ کر ایک دم پرجوش ہو جاتی ہے۔ 

ریا: آپ وہاں ہوں گی تو بور کہاں ہونگی ،  بلکہ مزہ آئے گا۔ 

زبینہ: پھر ٹھیک ہے۔۔ ایڈریس بھیجو۔ 

ریا کو لگا کہ زبینہ مذاق کر رہی تھی۔۔مگر وہ سنجیدہ تھی۔ 

ریا: یہ پاسیبل ہے؟ میرا مطلب ایسے عجیب نہیں ہو گا آپ کے لیے؟ 

زبینہ: نہیں بالکل نہیں۔۔ ان فیکٹ یہ اچھا ہے ایسی شادی میں ملنا۔۔ اتنے لوگ ہوں گے کسی کا کوئی دھیان بھی نہیں جائے گا۔۔ تمہیں بھی کوئی نہیں جانتا نہ مجھے۔۔ بغیر کسی کے ڈسٹرب کیے ہم ٹائم اسپینڈ کر لیں گے۔ 

ریا کو بھی لگا زبینہ ٹھیک کہہ رہی ہے۔۔ اسے بھی ایکسائٹمنٹ ہو رہی تھی، مگر  ساتھ میں تھوڑا تھوڑا ڈر بھی لگ رہا تھا۔ 

ریا: آپ ٹھیک کہہ رہی ہو۔ 

ریا ایڈریس بھیج دیتی ہے۔ 

زبینہ: زیادہ دور نہیں ہے۔۔ 30 منٹ لگیں گے۔ میں وہاں پہنچ کر میسج کرتی ہوں۔ 

ریا: ٹھیک ہے۔ 

دونوں بہت پرجوش تھیں۔۔ آج پہلی بار وہ کوچنگ کلاس کے باہر ملنے والی تھیں۔ 

زبینہ تیار ہونے لگتی ہے۔۔ وہ شرٹ اور پینٹ پہنتی ہے اور اپنی بائیک پر بیٹھ کر نکل جاتی ہے۔ 

ادھر ریا سے وقت کٹ ہی رہا تھا۔۔ اس کے پیٹ میں تتلیوں جیسی فیلنگ آ رہی تھی۔۔ وہ بار بار فون چیک کر رہی تھی،  اسے بس زبینہ کے میسج کا انتظار تھا۔ 

اس سے بیٹھا نہیں جا رہا تھا، وہ شادی کے ہال کے انٹرینس کے پاس گھومے جا رہی تھی۔۔تبھی اس کا فون وائبریٹ ہوتا ہے۔۔ یہ زبینہ کا میسج تھا۔ 

زبینہ: پہنچ گئی۔۔ کمنگ ان۔ 

ریا: آ جائیں۔۔ ویٹنگ فار یو۔ 

ریا کی آنکھیں بس انٹرینس پر تھیں،  وہ بے صبری سے زبینہ کو دیکھنے کا انتظار کر رہی تھی۔ تبھی زبینہ اندر آئی ۔ 

شرٹ اور پینٹ میں زبینہ کی پرسنالٹی اتنی خوبصورت اور مضبوط لگ رہی تھی کہ اچھے اچھے لڑکے بھی اس کے سامنے مُرجھا  جائیں۔ اور بڈھے بھی اُسے دیکھ کر اپنا پانی چھوڑ دیں ۔

ریا بھی بس اسے دیکھتی ہی رہ گئی۔۔ ریا کو شرٹ اور پینٹ میں لڑکے بہت پسند تھے۔۔ خاص طور پر جب شرٹ میں ان کی باڈی نظر آئے ۔۔اور یہاں ایک لڑکی یا عورت اُس کے سامنے تھی جو لڑکوں کو بھی مات دے رہی تھی ، اور ریا اُس پر سو جان سے فدا ہورہی تھی ۔ ایوناش کبھی شرٹس نہیں پہنتا تھا ریا کے کئی بار کہنے پر بھی  اُس نے نہیں پہنی ۔۔اسے اس بات پر  تھوڑا برا بھی لگا تھا۔ ایوناش جہاں جہاں ریا کی توقعات پر پورا نہیں اُترا تھا ، وہاں زبینہ بالکل اس کی توقعات کو پوار کر رہی تھی۔۔ بلکہ اس سے بڑھ رہی تھی۔۔ اور یہ چیز ریا کو اور زیادہ زبینہ کی طرف متوجہ کر رہی تھی۔ ریا ابھی بھی بغیر پلکیں جھپکائے زبینہ کو اپنی طرف آتے دیکھ رہی تھی۔ 

زبینہ: ہیلو ریا 

ریا اپنے خیالوں سے باہر آئی 

ریا: ہیلو زبینہ جی… کیسی ہو؟ 

زبینہ: بس تمہیں دیکھ لیا تو اب میں ٹھیک  ہوں۔ 

دونوں ہنسنے لگتے ہیں۔ 

ریا: آپ بھی نا ۔۔ ویسے میں نے کبھی خواب میں بھی نہیں سوچا تھا کہ ہم کبھی اس طرح ملیں گے۔ 

زبینہ: ہاں، مجھے بھی کبھی امید نہیں تھی، پر مجھے لگتا ہے بھگوان بھی چاہتے ہیں ہم ملیں۔ 

ریا شرما جاتی ہے۔ 

ریا: چلیے اندر چلتے ہیں

دونوں اندر کی طرف چل دیتے ہیں۔ 

ریا: آپ کچھ کھائیں گی؟ 

زبینہ: تم بتاؤ کیا اچھا ہے۔ 

ریا: سچ بولوں تو میں نے کچھ ٹرائی ہی نہیں کیا۔۔ میرا من ہی نہیں ہو رہا تھا کھانے کا۔ 

زبینہ: اب بھی نہیں ہو رہا من؟ 

ریا پھر سے شرما جاتی ہے۔ 

ریا: اب تو کر رہا ہے۔۔ چلیے پہلے گول گپے کھاتے ہیں۔ 

دونوں گول گپوں کے کاؤنٹر پر جاتے ہیں،  ریا ایک گول گپا کھاتی ہے۔ 

ریا: کافی ٹیسٹی ہے،  آپ بھی ٹرائی کریں۔ 

زبینہ: نہیں، آپ کھاؤ۔۔ مجھے زیادہ پسند نہیں۔ 

ریا اپنے ہاتھ میں گول گپا پکڑ کر زبینہ کے منہ کے آگے کر دیتی ہے۔ 

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

پچھلی اقساط کے لیئے نیچے کلک کریں

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ بلکل فری ہے اس  پر موڈ ایڈز کو ڈسپلے کرکے ہمارا ساتھ دیں تاکہ آپ کی انٹرٹینمنٹ جاری رہے 

Leave a Reply

You cannot copy content of this page