smuggler–07–سمگلر قسط نمبر

سمگلر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور فخریا  کہانی سمگلر

سمگلر۔۔  ایکشن ، سسپنس  ، رومانس اور سیکس سے پھرپور کہانی  ہے ۔۔ جو کہ ایک ایسے نوجون کی  کہانی ہے جسے بے مثل حسین نوجوان لڑکی کے ذریعے اغواء کر کے بھارت لے جایا گیا۔ اور یہیں سے کہانی اپنی سنسنی خیزی ، ایکشن اور رومانس کی ارتقائی منازل کی طرف پرواز کر جاتی ہے۔ مندروں کی سیاست، ان کا اندرونی ماحول، پنڈتوں، پجاریوں اور قدم قدم پر طلسم بکھیرتی خوبصورت داسیوں کے شب و روز کو کچھ اس انداز سے اجاگر کیا گیا ہے کہ پڑھنے والا جیسے اپنی آنکھوں سے تمام مناظر کا مشاہدہ کر رہا ہو۔ ہیرو  کی زندگی میں کئی لڑکیاں آئیں جنہوں نے اُس کی مدد بھی کی۔ اور اُس کے ساتھ رومانس بھی کیا۔

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

نوٹ : ـــــــــ  اس طرح کی کہانیاں  آپ بیتیاں  اور  داستانین  صرف تفریح کیلئے ہی رائیٹر لکھتے ہیں۔۔۔ اور آپ کو تھوڑا بہت انٹرٹینمنٹ مہیا کرتے ہیں۔۔۔ یہ  ساری  رومانوی سکسی داستانیں ہندو لکھاریوں کی   ہیں۔۔۔ تو کہانی کو کہانی تک ہی رکھو۔ حقیقت نہ سمجھو۔ اس داستان میں بھی لکھاری نے فرضی نام، سین، جگہ وغیرہ کو قلم کی مدد سےحقیقت کے قریب تر لکھنے کی کوشش کی ہیں۔ اور کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ آپ  کو ایکشن ، سسپنس اور رومانس  کی کہانیاں مہیا کر کے کچھ وقت کی   تفریح  فراہم کر رہی ہے جس سے آپ اپنے دیگر کاموں  کی ٹینشن سے کچھ دیر کے لیئے ریلیز ہوجائیں اور زندگی کو انجوائے کرے۔تو ایک بار پھر سے  دھرایا جارہا ہے کہ  یہ  کہانی بھی  صرف کہانی سمجھ کر پڑھیں تفریح کے لیئے حقیقت سے اس کا کوئی تعلق نہیں ۔ شکریہ دوستوں اور اپنی رائے کا کمنٹس میں اظہار کر کے اپنی پسند اور تجاویز سے آگاہ کریں ۔

تو چلو آگے بڑھتے ہیں کہانی کی طرف

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

سمگلر قسط نمبر- 07

تم لوگ باہر جا کر بیٹھوایک گھنٹے بعد روانہ ہوجانا ہے تم نے یہاں  سے۔

 جی سائیں۔ سجاول وغیرہ نے بھی ہاتھ جوڑ دیئے اور الٹے قدموں چلتے ہوئے کمرے سے باہرنکل گئے ستار نے رائفل سے مجھے اشارہ کیا۔

کمرے سے باہر نکلتے ہوئے میں نے ایک بار پھر صوفے پر بیٹھی ہوئی اس قیامت کی طرف دیکھاجو اپنے ناخنوں پر نیل پالش لگانے میں مصروف تھی اور اپنے حسن سے قیامت  ڈھا  رہی تھی ۔

یہ مکان اندر سے خاصا بڑا تھا۔ تین چار کشادہ کمرے تھے۔ ستار مجھے جس کمرے میں لے کرگیا وہ بھی پہلے کمرے سے زیادہ مختلف نہیں تھا البتہ اس کی دیواروں پر برہنہ تصویریں نظر نہیں آ رہی تھیں۔

 اس کمرے میں داخل ہونے سے پہلے ستار نے آواز دے کر اپنے دوسرے ساتھی کو بھی بلا لیا تھا۔ وہ مجھےرائفل کی زد پر لیے کھڑا رہا اور ستار الماری کھول کر اس میں ٹنگے ہوئے کپڑے ٹٹولنے لگا۔ اس نے نیلےرنگ کی ایک پینٹ اور اسی رنگ کی ٹی شرٹ نکال کر میری طرف اچھال دی۔ غالبا یہی کپڑے سب سےزیادہ استعمال شدہ تھے۔

وہ مجھے کمرے سے نکال کر مکان کے عقبی صحن میں لے آئے جہاں ایک طرف غسل خانہ بنا ہوا تھا۔ ستار نے بتی جلا دی اور مجھے اشارہ کیا میں نے اندر داخل ہو کر دروازہ بند کر لیا۔

 میری حالت دیکھ کر دوسروں کو بھی کراہت محسوس ہوتی ہو گی اور شاید اس لیے امیر دلدار نے مجھے نہانے اور کپڑے بدلنے کا حکم دیا تھا۔ مجھے بھی کئی روز بعد نہانے کا موقع ملا تھا اور میں نے غسل خانے میں رکھا ہوا پورا ڈرم خالی کر دیا۔

نہانے کے بعد وہ مجھے ایک اور کمرے میں لے آئے یہ کمرہ ڈرائنگ روم کے طور پر آراستہ تھا اور اس میں خالص دیہاتی قسم کا خوبصورت فرنیچر آراستہ تھا۔ میں ایک کرسی پر بیٹھنے لگا تو ستار چیخ کر بولا۔نیچے بیٹھو نواب کا بچہ کرسی پر بیٹھتا ہے ۔“

میں قالین پر بیٹھ گیا ستار کے اشارے پر دوسرا آدمی باہر چلا گیا اور ستار رائفل تانے دروازے میں کھڑا رہا۔ چند منٹ بعد وہ آدمی میرے لیے کھانا لے کر آ گیا، بھنی ہوئی مرغی کا بچا کھچا سالن تھا اور اڑھائی روٹیاں تھیں۔

بہر حال میں نے اس کھانے کے ساتھ پورا ہاتھ کیا۔کھانے کے بعد مجھے گرم گرم چائے بھی پلائی گئی۔

ایک لمحہ کو میرے ذہن میں یہاں سے بھاگنے کا خیال بھی آیا تھا اگر میں ذراسی ذہانت سے کام لیتا تو میری کوشش کامیاب بھی ہو سکتی تھی لیکن تصویر کا دوسرا رخ بھی میرے سامنے تھا یہ ان کا علاقہ تھا۔ شکاری کتوں کی طرح میرا پیچھا کریں گے اور یا تو مجھے گولیوں سے چھلنی کر دیں گے یا میں دوبارہ پکڑا جاؤں گا میں نے بھاگنے کا خیال ذہن سے نکال دیا ویسے بھی ان کی باتوں سے میں نے اندازہ لگایا تھا کہ مجھےکہیں اور بھیجا جانے والا تھا۔

اس کمرے کی ایک دیوار پر کورنز کلاک بھی لگا ہوا تھا جس کی سوئیاں ساڑھے بارہ کا وقت بتا رہی تھی۔ مجھے کچھ اندازہ نہیں تھا کہ یہ کونسا علاقہ ہے لیکن حالات بتا رہے تھے کہ رات کا بقایا حصہ بھی سفر کرتے ہوئے ہی گزرے گا۔

ڈیڑھ بجے کے قریب مجھے مکان سے باہر لایا گیا، امیر دلدار خان ان لوگوں کے ساتھ جیپ کےقریب کھڑا تھا اور اس کے ساتھ اس قیامت کو دیکھ کر میری آنکھوں میں چمک سی ابھر آئی ۔ سٹون درش جینز کی ہلکے نیلے رنگ کی پینٹ اور سفید اوپن شرٹ میں وہ قیامت ہی لگ رہی تھی۔اس کا  فگر 36 24 38 تھا قمیض کے اوپر کے دو بٹن  کھلے ہوئے تھے۔ وہ ہوش اڑا دینے والا منظر دیکھ کر میرے دل کی دھڑکن تیز ہوگئی جب میری نظر اس کے گلے کے اندر سے باہر کو ابھرے ہوئے بوبز پر پڑی ۔ اس وقت اس نے بھی گہری نظروں سے میری طرف دیکھا تھا جیسے وہ مجھے ابھی اپنی حوس بھری نظروں سے کھاجائے گی اور میں نے محسوس کیا تھا کہ اس کے ہونٹوں پر بہت خفیف سی مسکراہٹ آگئی تھی۔ میرا خیال تھا کہ وہ امیر دلدار خان کے ساتھ پجیرو میں جائے گی لیکن جب وہ جیپ کی پسنجرزسیٹ پر بیٹھی تو میرے دل کی دھڑکن مزید تیز ہو گئی گویا یہ بھی وہیں جا رہی تھی جہاں مجھے لے جایا جا رہا تھا۔ مجھے ایک بار پھر ہتھکڑی لگا دی گئی تھی۔ سٹیئرنگ جمالی نے سنبھال لیا تھا اور سجاول اور سریش میرے سامنے والی سیٹ پر بیٹھے تھے۔ سریش ذرا سائیڈ میں تھا اور سجاول میرے بالکل سامنے بیٹھا تھا۔ تم لوگ کونسا راستہ پکڑو گے؟ امیر دلدار خان نے جمالی سے پوچھا۔

نگر پارکر والا وڈیرا سائیں ۔ جمالی نے جواب دیا۔ زین شاہ بھی تو راستے میں ہمارا انتظار کر رہا ہو گا۔ اسے ساتھ لے کر ہم گھاٹیوں کی طرف نکل جائیں گے۔“

گھاٹیوں کی طرف مت جانا سوئی گام کا رخ بھی مت کرنا دلدلی علاقے کے ساتھ ساتھ سفرکرتے ہوئے کدالیا کی طرف نکل جاتا وہ راستہ زیادہ محفوظ ہو گا ۔ امیر دلدار خان نے کہا۔

جی سائیں۔ جمالی نے جواب دیا۔ جیپ حرکت میں آگئی اور رات کی تاریکی اور ویرانے میں ہمارا سفر ایک بار پھر شروع ہو گیا۔

کچے راستوں سے نکل کر ہم پختہ سڑک پر آ گئے۔ یہ سڑک ویرا واہ سے ہوتی نگر پارکر  کی طرف چلی گئی تھی۔ مجھے سمجھنے میں دیر نہیں لگی کہ یہ لوگ مجھے سرحد پار لے جانا چاہتے تھے۔ میں نے ابھی تک ان میں سے کسی سے یہ نہیں پوچھا تھا کہ یہ لوگ مجھے اس طرح اغوا کرکے سرحد پار کیوں لے جا رہے ہیں ہم نے اپنے آپ کو وقت کے دھارے پر چھوڑ دیا تھا۔

دکھ دکھائی دینے لگیں وہ نگر پار کر نا تقریباً ڈیڑھ گھنٹے بعد سامنے اونگھتی ہوئی سی کچھ روشنیاں دکھائی دینے لگی وہ نگر پارکرنام کا ایک چھوٹا سا شہر تھا لیکن جیپ  اس طرف جانے کے بجائے پختہ سڑک سے اتر کر کچے راستے پر اتر گئی اورشہر کے دور  سے ہوتی ہوئی دوسری طرف نکل گئی۔ تقریباً پندرہ منٹ مزید چلنے کے بعد جمالی نے جیپ روک کر دو مرتبہ ہیڈ لیمپس سے سگنل دے کر بجھا دیا۔ چند سیکنڈ بعد ہی ایک آدمی جھاڑیوں سے نکل کر جیپ کے قریب آگیا۔ 

وہ زین شاہ تھا جو نجانے کب سے یہاں کھڑا ہمارا انتظار کر رہا تھا۔ اس  کے بیٹھتے ہی جیپ حرکت میں آگئی۔

 اس مرتبہ جمالی نے ہیڈلیمپس نہیں جلائے تھے اور راستہ بھی تبدیل کر لیا تھا۔

صورتحال کیا ہے؟” جمالی نے  پیچھے مڑکر زین شاہ سے پوچھا جو میرے ساتھ بیٹھا ہوا تھا۔

 سب ٹھیک  ہے رفتار بڑھا دو ۔ زین شاہ نے جواب دیا۔

جمالی نے جیپ کی رفتار بڑھا دی۔ سخت اور جمی ہوئی ریت تھی  راستہ  بہر حال نا ہموار تھا جس سے جیپ اچھل  رہی تھی اور زور دار جھٹکے لگ رہےتھے۔  میں نے ہتھکڑی والے ہاتھ سے پائپ کو مضبوطی سے پکڑ رکھا تھا۔

اگلی قسط بہت جلد 

مزید اقساط  کے لیئے نیچے لینک پر کلک کریں

The essence of relationships –09– رشتوں کی چاشنی قسط نمبر

رشتوں کی چاشنی کہانی رومانس ، سسپنس ، فنٹاسی سے بھرپور کہانی ہے۔ ایک ایسے لڑکے کی کہانی جس کو گھر اور باہر پیار ہی پیار ملا جو ہر ایک کے درد اور غم میں اُس کا سانجھا رہا۔ جس کے گھر پر جب مصیبت آئی تو وہ اپنا آپ کھو بھول گیا۔
Read more

The essence of relationships –08– رشتوں کی چاشنی قسط نمبر

رشتوں کی چاشنی کہانی رومانس ، سسپنس ، فنٹاسی سے بھرپور کہانی ہے۔ ایک ایسے لڑکے کی کہانی جس کو گھر اور باہر پیار ہی پیار ملا جو ہر ایک کے درد اور غم میں اُس کا سانجھا رہا۔ جس کے گھر پر جب مصیبت آئی تو وہ اپنا آپ کھو بھول گیا۔
Read more
گاجی خان

Gaji Khan–98– گاجی خان قسط نمبر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور داستان ۔۔ گاجی خان ۔۔ داستان ہے پنجاب کے شہر سیالکوٹ کے ایک طاقتور اور بہادر اور عوام کی خیرخواہ ریاست کے حکمرانوں کی ۔ جس کے عدل و انصاف اور طاقت وبہادری کے چرچے ملک عام مشہور تھے ۔ جہاں ایک گھاٹ شیر اور بکری پانی پیتے۔ پھر اس خاندان کو کسی کی نظر لگ گئی اور یہ خاندان اپنوں کی غداری اور چالبازیوں سے اپنے مردوں سے محروم ہوتا گیا ۔ اور آخر کار گاجی خان خاندان میں ایک ہی وارث بچا ۔جو نہیں جانتا تھا کہ گاجی خان خاندان کو اور نہ جس سے اس کا کوئی تعلق تھا لیکن وارثت اُس کی طرف آئی ۔جس کے دعوےدار اُس سے زیادہ قوی اور ظالم تھے جو اپنی چالبازیوں اور خونخواری میں اپنا سانی نہیں رکھتے تھے۔ گاجی خان خاندان ایک خوبصورت قصبے میں دریائے چناب کے کنارے آباد ہے ۔ دریائے چناب ، دریا جو نجانے کتنی محبتوں کی داستان اپنی لہروں میں سمیٹے بہتا آرہا ہے۔اس کے کنارے سرسبز اور ہری بھری زمین ہے کشمیر کی ٹھنڈی فضاؤں سے اُترتا چناب سیالکوٹ سے گزرتا ہے۔ ایسے ہی سر سبز اور ہرے بھرے قصبے کی داستان ہے یہ۔۔۔ جو محبت کے احساس سے بھری ایک خونی داستان ہے۔بات کچھ پرانے دور کی ہے۔۔۔ مگر اُمید ہے کہ آپ کو گاجی خان کی یہ داستان پسند آئے گی۔
Read more
گاجی خان

Gaji Khan–97– گاجی خان قسط نمبر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور داستان ۔۔ گاجی خان ۔۔ داستان ہے پنجاب کے شہر سیالکوٹ کے ایک طاقتور اور بہادر اور عوام کی خیرخواہ ریاست کے حکمرانوں کی ۔ جس کے عدل و انصاف اور طاقت وبہادری کے چرچے ملک عام مشہور تھے ۔ جہاں ایک گھاٹ شیر اور بکری پانی پیتے۔ پھر اس خاندان کو کسی کی نظر لگ گئی اور یہ خاندان اپنوں کی غداری اور چالبازیوں سے اپنے مردوں سے محروم ہوتا گیا ۔ اور آخر کار گاجی خان خاندان میں ایک ہی وارث بچا ۔جو نہیں جانتا تھا کہ گاجی خان خاندان کو اور نہ جس سے اس کا کوئی تعلق تھا لیکن وارثت اُس کی طرف آئی ۔جس کے دعوےدار اُس سے زیادہ قوی اور ظالم تھے جو اپنی چالبازیوں اور خونخواری میں اپنا سانی نہیں رکھتے تھے۔ گاجی خان خاندان ایک خوبصورت قصبے میں دریائے چناب کے کنارے آباد ہے ۔ دریائے چناب ، دریا جو نجانے کتنی محبتوں کی داستان اپنی لہروں میں سمیٹے بہتا آرہا ہے۔اس کے کنارے سرسبز اور ہری بھری زمین ہے کشمیر کی ٹھنڈی فضاؤں سے اُترتا چناب سیالکوٹ سے گزرتا ہے۔ ایسے ہی سر سبز اور ہرے بھرے قصبے کی داستان ہے یہ۔۔۔ جو محبت کے احساس سے بھری ایک خونی داستان ہے۔بات کچھ پرانے دور کی ہے۔۔۔ مگر اُمید ہے کہ آپ کو گاجی خان کی یہ داستان پسند آئے گی۔
Read more
سمگلر

Smuggler –224–سمگلر قسط نمبر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور فخریا کہانی ۔۔سمگلر۔۔ ایکشن ، سسپنس ، رومانس اور سیکس سے پھرپور کہانی ۔۔ جو کہ ایک ایسے نوجون کی کہانی ہے جسے بے مثل حسین نوجوان لڑکی کے ذریعے اغواء کر کے بھارت لے جایا گیا۔ اور یہیں سے کہانی اپنی سنسنی خیزی ، ایکشن اور رومانس کی ارتقائی منازل کی طرف پرواز کر جاتی ہے۔ مندروں کی سیاست، ان کا اندرونی ماحول، پنڈتوں، پجاریوں اور قدم قدم پر طلسم بکھیرتی خوبصورت داسیوں کے شب و روز کو کچھ اس انداز سے اجاگر کیا گیا ہے کہ پڑھنے والا جیسے اپنی آنکھوں سے تمام مناظر کا مشاہدہ کر رہا ہو۔ ہیرو کی زندگی میں کئی لڑکیاں آئیں جنہوں نے اُس کی مدد بھی کی۔ اور اُس کے ساتھ رومانس بھی کیا۔
Read more
سمگلر

Smuggler –223–سمگلر قسط نمبر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور فخریا کہانی ۔۔سمگلر۔۔ ایکشن ، سسپنس ، رومانس اور سیکس سے پھرپور کہانی ۔۔ جو کہ ایک ایسے نوجون کی کہانی ہے جسے بے مثل حسین نوجوان لڑکی کے ذریعے اغواء کر کے بھارت لے جایا گیا۔ اور یہیں سے کہانی اپنی سنسنی خیزی ، ایکشن اور رومانس کی ارتقائی منازل کی طرف پرواز کر جاتی ہے۔ مندروں کی سیاست، ان کا اندرونی ماحول، پنڈتوں، پجاریوں اور قدم قدم پر طلسم بکھیرتی خوبصورت داسیوں کے شب و روز کو کچھ اس انداز سے اجاگر کیا گیا ہے کہ پڑھنے والا جیسے اپنی آنکھوں سے تمام مناظر کا مشاہدہ کر رہا ہو۔ ہیرو کی زندگی میں کئی لڑکیاں آئیں جنہوں نے اُس کی مدد بھی کی۔ اور اُس کے ساتھ رومانس بھی کیا۔
Read more

Leave a Reply

You cannot copy content of this page