Smuggler–113–سمگلر قسط نمبر

سمگلر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور فخریا  کہانی سمگلر

سمگلر۔۔  ایکشن ، سسپنس  ، رومانس اور سیکس سے پھرپور کہانی  ہے ۔۔ جو کہ ایک ایسے نوجون کی  کہانی ہے جسے بے مثل حسین نوجوان لڑکی کے ذریعے اغواء کر کے بھارت لے جایا گیا۔ اور یہیں سے کہانی اپنی سنسنی خیزی ، ایکشن اور رومانس کی ارتقائی منازل کی طرف پرواز کر جاتی ہے۔ مندروں کی سیاست، ان کا اندرونی ماحول، پنڈتوں، پجاریوں اور قدم قدم پر طلسم بکھیرتی خوبصورت داسیوں کے شب و روز کو کچھ اس انداز سے اجاگر کیا گیا ہے کہ پڑھنے والا جیسے اپنی آنکھوں سے تمام مناظر کا مشاہدہ کر رہا ہو۔ ہیرو  کی زندگی میں کئی لڑکیاں آئیں جنہوں نے اُس کی مدد بھی کی۔ اور اُس کے ساتھ رومانس بھی کیا۔

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

نوٹ : ـــــــــ  اس طرح کی کہانیاں  آپ بیتیاں  اور  داستانین  صرف تفریح کیلئے ہی رائیٹر لکھتے ہیں۔۔۔ اور آپ کو تھوڑا بہت انٹرٹینمنٹ مہیا کرتے ہیں۔۔۔ یہ  ساری  رومانوی سکسی داستانیں ہندو لکھاریوں کی   ہیں۔۔۔ تو کہانی کو کہانی تک ہی رکھو۔ حقیقت نہ سمجھو۔ اس داستان میں بھی لکھاری نے فرضی نام، سین، جگہ وغیرہ کو قلم کی مدد سےحقیقت کے قریب تر لکھنے کی کوشش کی ہیں۔ اور کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ آپ  کو ایکشن ، سسپنس اور رومانس  کی کہانیاں مہیا کر کے کچھ وقت کی   تفریح  فراہم کر رہی ہے جس سے آپ اپنے دیگر کاموں  کی ٹینشن سے کچھ دیر کے لیئے ریلیز ہوجائیں اور زندگی کو انجوائے کرے۔تو ایک بار پھر سے  دھرایا جارہا ہے کہ  یہ  کہانی بھی  صرف کہانی سمجھ کر پڑھیں تفریح کے لیئے حقیقت سے اس کا کوئی تعلق نہیں ۔ شکریہ دوستوں اور اپنی رائے کا کمنٹس میں اظہار کر کے اپنی پسند اور تجاویز سے آگاہ کریں ۔

تو چلو آگے بڑھتے ہیں کہانی کی طرف

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

سمگلر قسط نمبر- 113

میں پولیس میں حوالدار تھا۔ راہول کے قتل کے کچھ لمحہ بعد میں منی لال کے منڈل میں شامل ہو گیا اور اپنی حرامزدگیوں کی وجہ سے اس کے قریب پہنچ گیا۔ راہول میرا فرسٹ کزن تھا۔ منی لال کو میرے اور راہول کے رشتہ کا اب تک معلوم نہیں ہو سکا۔ ہم راجپوت ٹھا کر لوگ دشمن سے اپناانتظام ضرور لیتے ہیں اس میں کچھ وقت تو لگتا ہے لیکن دشمن کو نرگ میں پہنچا کر ہی دم لیتے ہیں۔ راہول کے علاوہ اور بہت سے بے گناہ ایسے تھے جو منی لال کے ہاتھوں مارے گئےتھے۔ میں نے چوری چھپے ان کے رشتہ داروں سے رابطے کرنا شروع کر دیئے اور انہیں اپنا ہم نو ابنالیا۔ لیکن ہم اب بھی کمزور تھے۔ ہمیں ایک ایسے آدمی کی تلاش تھی جو اس زہر یلے ناگ کے پھن کو کچل سکے اور آخر کار تمہاری صورت میں وہ آدمی ہمیں مل گیا۔  مجھے وشواش ہے کہ تم اور صرف تم ہی وہ شخص ہو جو اس ناگ کا سر کچل سکتے ہو ۔ وہ خاموش ہو کر میری طرف دیکھنے لگا۔ اس کا خیال تھا کہ میں کچھ بولوں گا۔ مگر مجھے خاموش پا کر اس نے اپنی بات جاری رکھی۔ تمہیں کاوری سے یہ پتہ چل گیا ہے کہ منی لال کو یہاں کون سا مشن سونپا گیا ہے ۔

“ وہ ایک بار پھر خاموش ہو گیا۔ میں نے اس مرتبہ بھی زبان نہیں کھولی ۔ وہ کہنے لگا۔ ” پاکستان سے تم جیسے نو جوانوں کو اغواء کر کے یا لالچ دے کر یہاں لایا جاتا ہے۔ پاکستان خصوصا کراچی کے سیاسی حالات ایسے ہیں کہ ہمیں اپنے مطلب کے نوجوان آسانی سے مل جاتے ہیں۔ یہاں انہیں ہر قسم کی سہولت   دی جاتی  ہے۔ شراب عورتیں، ہر چیز فراہم کی جاتی ہے  لیکن اس کے ساتھ ، ساتھ ہی ان کی برین واشنگ کر کے ان کے ذہنوں میں پاکستان کے خلاف اس قدر نفرت بھر دی جاتی ہے کہ پاکستان کا نام سنتے ہی ان کی آنکھوں سے چنگاریاں چھوٹنے لگتی ہیں۔ انہیں یہ باور کرایا جاتا ہے کہ انہیں پاکستان میں ان کے جائز حقوق سے محروم کیا جا رہا ہے۔ ان کے ساتھ زیادتیاں کی جاتی ہیں۔ انہیں نچلے درجے کا شہری سمجھا جاتا ہے۔ انہیں مختلف لوگوں کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں کی ایسی ویڈیو میں بھی دکھائی جاتی ہیں جنہیں دیکھ کر خون کھول اٹھتا ہے ہر  طرح سے ان کے دلوں میں نفرت بھر دی جاتی ہے۔ انہیں دہشت گردی اور تخریب کاری کی تربیت دے کرانسانی بم بنا دیا جاتا ہے اور جب انہیں واپس بھیجا جاتا ہے تو وہ اپنے ہی شہریوں کے لئے موت کے فرشتے بن جاتے ہیں۔ وہ اپنے آپ کو فریڈم فائٹر سمجھ کر لڑتے ہیں۔ وہ سمجھتے ہیں کہ ان کی یہ کارروائیاں حکومت کوگھٹنے ٹیکنے پر مجبور کر دیں گی یا ان کی قربانیاں دوسروں کے لئے راستہ کھول دیں گی۔

میں یہ سب کچھ تمہیں اس لئے بتا رہا تھا کہ مجھے تم سے یا تمہارے ملک سے ہمدردی ہے۔ میں تمہیں یہ بتانا چاہتا ہوں کہ یہاں اگر تم منی لال کے خلاف ہماری مدد کرو گے تو ہم بھی تمہاری مدد کریں گے۔ تمہیں کچھ ایسے ٹھوس ثبوت دیدئیے جائیں گے جنہیں تمہاری حکومت ہماری سرکار کے خلاف استعمال کر سکتی ہے۔ ان ثبوتوں کو بین الاقوامی عدالت میں بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔ اس سے ہماری سرکار کچھ ہزیمت ضرور ہوگی مگر ہمارا مقصد پورا ہو جائے گا۔ ساری بات منی لال پر آئے گی اور اس کا راج ختم ہو جائے گا۔

حیرت ہے۔“ میں نے پہلی بار زبان کھولی ۔ ” یہ باتیں تم اپنے ہی ملک کے خلاف کر رہے۔

یہ سیاست ہے میرے دوست وشواس مسکرایا۔ سیاست بہت گندی چیز ہے اپنے ذاتی مفاد کے لئے سیاستدان اور حکمران تو ہزاروں بےگناہوں کو کٹوا دیتے ہیں۔ ان کے اقتدار کی کرسی لگتی ہے تو کبھی چین اور کبھی پاکستان سے جنگ چھیڑ دیتے ہیں۔ ہزاروں لوگ مارے جاتے ہیں مگر انہیں کسی کی پروا نہیں ہوتی۔ سازش کا عصر تو ہندوستان کی مٹی میں شامل ہے یہاں تو دھرم بھی سازشوں سے نہیں اور ہم اپنے ملک کے خلاف کوئی سازش نہیں کر رہے۔ غداری نہیں کر رہے۔ اپنا انتقام لینا چاہتے ہیں۔

منی لال سے ہماری  سرکار کوتھوڑا بہت نقصان تو پہنچے گا لیکن اس سے کوئی فرق نہیں پڑے گا۔ یہ سلسلہ وقتی طور پر جائے گالیکن کچھ عرصہ بعد پھر شروع ہو جائے گا۔ دشمن تو دشن ہی ہوتا ہے نا، اس سے دوری نہیں رہتی ۔ وہ چند لمحوں کو خاموش ہوا پھر بولا ” کل رات تمہیں کچھ ایسی چیزیں دکھائی جائیں گی جس سےتمہیں اندازہ ہو جائے گا کہ ہمارا ساتھ دے کر تم اپنے دیش کی کتنی بڑی خدمت کرو گے۔“ وشواس دیر تک بولتا رہا۔ کاوری اور شنکر اس دوران خاموش ہی رہے تھے۔ میں بھی زیادہ ترخاموشی سے باتیں سنتا رہا۔

وہ لوگ دو پہر بارہ بجے تک وہاں رہے تھے۔ میں بھی ان کے ساتھ ہی تہہ خانے سے باہرگیا۔ وشواس نے کاوری سے وعدہ کیا تھا کہ وہ کوشش کرے گا کہ اب منی لال  کا کوئی آدمی اس طرف نہ آسکے۔ ویسے بھی کاوری کے کہنے کے مطابق پچھلے ایک مہینے سے کسی نے اس طرف کا رخ نہیں کیا تھا۔ لیکن حال، ہی میں وشواس نے محتاط رہنے کا مشورہ دیا تھا۔

کاوری بھی ان کے جانے کے تھوڑی دیر بعد اپنی گاڑی پر چلی گئی تھی۔ میں نے گیٹ میں کھڑے  گاڑی دیکھی تھی ۔ سیاہ رنگ کی لینڈ کروز رتھی ۔ دیکھنے میں وہ اگر چہ پرانی ہی لگتی تھی لیکن انجن کی آوازاندازہ لگایا جا سکتا تھا کہ اس کی خاصی دیکھ بھال کی جاتی تھی۔ کاوری کے جانے کے بعد میں فوارے کے قریب نیم کے درخت کے نیچے بنچ پر بیٹھ گیا اور وشواس کی باتوں پر غور کرنے لگا۔ اسی دوران پوجا چائے بنا کر لے آئی۔ اس نے کپ میرے قریب بینچ پر رکھ دیا۔

خود سامنے دوسرے بینچ پر بیٹھ گئی۔ میں نے ایک دو مرتبہ اس کی طرف دیکھا اس کی نظروں میں کوئی ایسی کشش تھی جو مجھے بے چین کر رہی تھی۔

میں پوجا کی آنکھوں میں دیکھتا ہوا اس کے قریب جاکر بیٹھ گیا اور اسکے ہاتھ پر ہاتھ رکھ کر کہا۔ کیا بات ہے پوجا ایسے کیا دیکھ رہی ہو میرے طرف ؟

پوجا نے شرما کر نظریں نیچے جھکا لیں جسکا صاف مطلب تھا کہ کاوری کی عدم موجودگی میں وہ اپنےآپ میرے سپرد کرنا چاہتی تھی۔ دل تو میرا بھی بہت کررہا تھا اور موقع کا فائدہ اٹھاتے ہوئے میں نے پوجا کو بازوں میں بھر کر گود میں اٹھایا اورتہہ خانے والے کمرے میں لاکر بیڈپر پٹخ دیا۔

کمرےکے اندر نیلے رنگ کا زیرو کا بلب جل رہا تھا میں بیڈ کے پاس ہی کھڑا  تھا۔  میں نے اس وقت ایک چادر باندھی ہوئی تھی نیچے (آپ اسے دھوتی یا تہمند بھی کہہ  سکتے ہیں) جبکہ پوجا بیڈ پر سیدھی لیٹی ہوئی تھی اور اس نے شلوار قمیص پہن  رکھی تھی۔ میں پوجا کے قریب گیا اور اس کا  بازو پکڑ کر اس کو بٹھایا اور اس کے ہونٹوں پر  ہونٹ رکھ کر کسنگ شروع کردی۔ پوجا انتہائی سیکسی اور گرم عورت تھی۔ اور وہ بھی میرے لن  کی دیوانی ہوچکی تھی۔

پوجا آج تم بہت سیکسی لگ رہی ہو آج تو میں تمہاری لمبی چدائی کروں گا ۔

پوجا شرما گئی اورمیں نے پوجا  کو زور سےپکڑا اور ہونٹوں کی چوسائی  کرنے لگا اور کسنگ کرنے ساتھ ساتھ پوجا کے کپڑے  بھی اتارتا گیا۔ اور اپنا بھی تہمند اتار دیا کسنگ کرتے ہوئے میں پوجا کے پستانوں کو دبانے کے ساتھ ساتھ ہلکے تھپڑ  بھی   لگا رہا تھا۔

جب ہم دونوں مکمل ننگے ہوگئے تو میں نے پوجا کو بیڈ پر لٹا دیا اور خود اس کے سر کے اوپرگھٹنوں پر ہوگیا اور اپنا لن ٹوپہ پوجاکے  ہونٹوں پر رکھ دیا۔

 پوجا جو اس وقت فل گرم ہوچکی تھی۔ لن ٹوپہ اتنا قریب محسوس کرتے ہی وہ جھٹ سے میرے لن کو پکڑکر اپنے منہ میں لے لیا  اور اس کو لالی پاپ کی طرح چوسنے لگی۔

افففففففف پوجا کی چوسائی سےمیرے لن میں گدگدی سی ہونے لگی۔مجھے یقین نہیں ہورہا تھا کہ پوجا اتنا اچھا چوپا  لگا سکے گی میں پوجا کے سر کو اٹھا اٹھا کرآگے پیچھے  لن کرتا رہا پوجا نے اپنے پنجے میرے چوتڑوں پر  جما دیئے تھے اور ان کو آہستہ آہستہ سے ہلا رہی تھی تھوڑی دیر بعد میں نے کہا پوجا اب بس کر۔۔۔ نہیں تو میں چھوٹ جاؤں گا جس پر پوجا نے میرا لن اپنے منہ سے نکال دیا اور بیڈ پر سیدھی ہو گئیں میں بھی بیڈ پر آگیا اور پوجا کے مموں کے ساتھ کھیلنے لگا اس کو پھر سے کسنگ کی  اور پوجا کے جسم کے دوسرے  حصوں پر کسنگ کرنے لگااور پیٹ سے کسنگ کرتا ہوا اپنا منہ پوجا کی ٹانگوں کے درمیان لے گیا اور پوجا کی پھدی کو چومنے لگا۔۔۔پوجا کے منہ سے آہ ہ ہ ہ ہ ہ کی آواز نکل آئی تھوڑی دیر ایسے ہی رہنے کے بعد میں اٹھا اور پوجا کی ٹانگوں کے درمیان آگیا اور میں نے پوجا کی ٹانگیں اپنے کندھوں پر رکھیں اور اپنا  پھولا ہوا لن ٹوپہ پوجا کی پھدی پر  پھیرا اور جیسے ہی ٹوپہ پھدی لیس سے چکنا ہوا  پوری طاقت سے اس کو اندر ڈال دیا۔

پوجا کے منہ سے اوئی ئی ئی ئی ئی ئی میں مر گئی کی آواز نکلی۔۔۔

 لیکن میں رکا نہیں اور بدستور لن اندر باہر کرتا رہا۔

کچھ لمحے بعد ہی پوجا کےمنہ سے مزے کی ہلکی ہلکی سی آوازیں آنے لگی اس کے بعد میں نے زور زور سے دھکے مارنے شروع کردیئے میں اپنے لن کو پورا باہر نکالتا اور پورے زور سے اندر کرتا۔پوجا آہ ہ ہ  سسسس ۔۔۔کرتی جس سے میرے گھسے کی طاقت اور بڑھ جاتی ہر گھسے سے پوجا کے ممے بھی ہل رہے تھے ۔۔۔

آں آں آں آں سسسسس  اہ ہ ہ ہ ہ  ام م م م م افففف

پوجا کے منہ سے مسلسل مزے کی آوازیں نکل رہی تھیں پوجا نے اپنے بازو میرے جسم کے گرد لپیٹ رکھے تھے جن کی پکڑ ہر  گھسے کے ساتھ ہی سخت سے سخت ہوتی جارہی تھی تھوڑی دیر ایسے ہی گھسے مارنے کے بعد میں اوپر سے اٹھ گیا اور اپنا لن پھدی سے نکال لیا اور پوجا کو گھوڑی بنانے لگا۔ جس پر پوجا فوری الٹی ہوکر اپنے بازو  بیڈ پر لگا لئے اس نے اپنے گھٹنےٹیک لئے جس پر اس کی پھدی بھی مجھے صاف نظر آنے لگی۔

 گھوڑی بننے کے بعد پوجا کہنے لگی آجا گھوڑی پر چڑھ جا اب۔۔۔میں اس کے پیچھے گھٹنے ٹیک کر کھڑا ہوگیا اور اپنا لن چوتڑوں کے درمیان سے اس کی پھدی پر سیٹ کرنے لگا میں نے اپنا لن ایک ہی جھٹکے سے پوجا کی پھدی کے اندر ڈال دیا اور اس کو تیزی سے حرکت دینے لگے جس سے کمرے میں ٹھپ ٹھپ  کی آوازیں آنے لگی۔۔۔ ہر جھٹکے سے پوجا کے ممے نیچےسے ہل رہے تھے جن کو کبھی کبھی میں اپنی رفتار تیز کرکے پکڑتا اور پھر ان کو چھوڑ کر پہلے سے زیادہ طاقت کے ساتھ گھسا مارتا تھوڑی دیر کے بعد میں نے اپنا لن پھر باہر نکالا اور کہنے لگا پوجا آج مزہ آگیا آج میں پیچھےسے بھی کروں گا جس پر پوجا کہنے لگی۔

ہاااائےبھگوان۔۔۔۔ ایسا  نہ کرو میں گانڈ پھٹ جائے گی۔

آج نہیں چھوڑو ں گا  میں آرام سے کرتا ہوں۔ آپ کی گانڈ چھید دیکھ کر اب رہا نہیں جاتا جب تک اندر نہ  ڈال  دوں۔

اچھا پھر تھوڑا سا تیل لگا لیں اپنے لن پر جس پر میں چل کر ڈریسنگ ٹیبل کے پاس گیا اور تیل کی شیشی پکڑ کر لے آیا اور بوتل کو کھول کر اپنی ہتھیلی پر تیل ڈال کر اپنے لن کو ملنے لگا اور تھوڑا تیل پوجا کے چھید پر بھی انگلی سے لگا دیا انگلی اچھی طرح گانڈ چھید میں گمائی  اور اگلے ہی لمحے لن ٹوپہ چھید  پر ٹکا کرایک ہی گھسے میں آدھے سے زیادہ لن اندر ڈال دیا  پوجا  زور سے  چلائی

“ پھٹٹٹٹٹٹٹ  گئیی ۔۔۔۔ااففف میں مررررر گئی ”

” ہاااااائے بھگواااان۔۔۔ میری گاااانڈ۔۔۔   مجھے  بچالو۔۔۔

چپ کر جا  بس تھوڑا  سا  رہ گیا ہے اب ”

اس کے ساتھ ہی میں نے اور تھوڑا زور لگایا اور پھر کہا لے اب پورا لن تیری گانڈ کے اندر چلا گیا ہے اب آئے گا مزہ ’ پھر میں آگے پیچھے ہونے لگا اور پوجا کی  منت سماجت بدستور جاری تھی۔

 ہائے ئے ئے ئے میں مر گئی اور نہیں تھوڑا آہستہ اور نہیں نہ ہ ہ ہ ہ میں مر  گئی آہ ہ ہ اب جلدی کرو اور نکالو۔۔۔جلن ہورہی ہے۔

 پھر چند منٹ کے بعد میرے جھٹکے تیز ہونے لگےمیرے جھٹکے تیز ہونے کے ساتھ ساتھ پوجا کی بھی سانسیں تیز ہونے لگی وہ اپنی پھدی کو ہاتھ سے سہلا رہی تھی پوجا کی بھی آواز تیز ہونے لگی اور میری کراہنے کی آواز بھی تیز ہونے لگی۔۔۔

آہہہہہہہ میں چھوٹنے لگا ہوں اور میرے لن نے تیز پچکاری  ماری اور اپنی ساری منی پوجا کی گانڈ میں چھوڑدی اس دوران پوجا بھی فارغ ہوچکی تھی فارغ ہونے کے بعد ہم دونوں بیڈپر لیٹ گئے  میں ہانپتا ہوا  پوجا سے کہنے لگا  کہ کیسا  لگا۔

پوجا بولی آج تو آپ نے مار ہی ڈالا ’

کچھ دیر بعد وہ اٹھی اور تھرکاتے ہوئےچوتڑ لے کر واشروم گھس گئی۔ اور صفائی کے بعد واپس آکر کپڑے پہننےلگی۔اور میں اس کی گانڈ کو تاڑتا  رہا  جو  ہر موومنٹ پر تھرک رہی تھی۔ کپڑے پہننے کے بعد وہ مندر کی طرف چلی گئی۔

اور میں بھی اٹھ کر واشروم میں گھس گیا۔  فریش ہونے کے بعد واپس باہر آکر نیم کے درختکے نیچے بینچ پر پھر سے بیٹھ گیااور پھر سے سوچنے لگا وشواس کی باتوں نے میرے ذہن کو الجھا دیا تھا۔ اس سے پہلے میں نے پنڈت روہن پریت سنگھ کی باتیں بھی سنی تھیں اور کنیا کی بھی۔ وہ سب منی لال سے کسی نہ کسی بات کا بدلہ لینا چاہتے تھے۔ روہن کو اس بات کا خوف تھا کہ منی لال اس کے مندر پر بھی قبضہ کرلے گا اور وہ زندگی کی تمام عیاشیوں سے محروم ہو جائے گا بلکہ ہوسکتا ہے اسے زندگی سے ہی محروم کر دیا جائے۔ کاوری اپنے شوہر کا بدلہ لیناچاہتی تھی۔ کنیا اور شنکر کے سینے میں اپنی بہنوں کے انتقام کی آگ میں جل رہے تھے۔ وہ سب منی لال سے انتقام لینا چاہتے تھے اور ان سب نے اس نیک کام کے لئے میرا انتخاب کیا تھا۔

اگلی قسط بہت جلد 

مزید اقساط  کے لیئے نیچے لینک پر کلک کریں

رومانوی مکمل کہانیاں

میری بیوی کو پڑوسن نےپٹایا

میری بیوی کو پڑوسن نےپٹایا -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more
رومانوی مکمل کہانیاں

کالج کی ٹیچر

کالج کی ٹیچر -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more
رومانوی مکمل کہانیاں

میراعاشق بڈھا

میراعاشق بڈھا -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more
رومانوی مکمل کہانیاں

جنبی سے اندھیرے

جنبی سے اندھیرے -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more
رومانوی مکمل کہانیاں

بھائی نے پکڑا اور

بھائی نے پکڑا اور -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more
رومانوی مکمل کہانیاں

کمسن نوکر پورا مرد

کمسن نوکر پورا مرد -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more

Leave a Reply

You cannot copy content of this page