Smuggler –135–سمگلر قسط نمبر

سمگلر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور فخریا  کہانی سمگلر

سمگلر۔۔  ایکشن ، سسپنس  ، رومانس اور سیکس سے پھرپور کہانی  ہے ۔۔ جو کہ ایک ایسے نوجون کی  کہانی ہے جسے بے مثل حسین نوجوان لڑکی کے ذریعے اغواء کر کے بھارت لے جایا گیا۔ اور یہیں سے کہانی اپنی سنسنی خیزی ، ایکشن اور رومانس کی ارتقائی منازل کی طرف پرواز کر جاتی ہے۔ مندروں کی سیاست، ان کا اندرونی ماحول، پنڈتوں، پجاریوں اور قدم قدم پر طلسم بکھیرتی خوبصورت داسیوں کے شب و روز کو کچھ اس انداز سے اجاگر کیا گیا ہے کہ پڑھنے والا جیسے اپنی آنکھوں سے تمام مناظر کا مشاہدہ کر رہا ہو۔ ہیرو  کی زندگی میں کئی لڑکیاں آئیں جنہوں نے اُس کی مدد بھی کی۔ اور اُس کے ساتھ رومانس بھی کیا۔

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

نوٹ : ـــــــــ  اس طرح کی کہانیاں  آپ بیتیاں  اور  داستانین  صرف تفریح کیلئے ہی رائیٹر لکھتے ہیں۔۔۔ اور آپ کو تھوڑا بہت انٹرٹینمنٹ مہیا کرتے ہیں۔۔۔ یہ  ساری  رومانوی سکسی داستانیں ہندو لکھاریوں کی   ہیں۔۔۔ تو کہانی کو کہانی تک ہی رکھو۔ حقیقت نہ سمجھو۔ اس داستان میں بھی لکھاری نے فرضی نام، سین، جگہ وغیرہ کو قلم کی مدد سےحقیقت کے قریب تر لکھنے کی کوشش کی ہیں۔ اور کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ آپ  کو ایکشن ، سسپنس اور رومانس  کی کہانیاں مہیا کر کے کچھ وقت کی   تفریح  فراہم کر رہی ہے جس سے آپ اپنے دیگر کاموں  کی ٹینشن سے کچھ دیر کے لیئے ریلیز ہوجائیں اور زندگی کو انجوائے کرے۔تو ایک بار پھر سے  دھرایا جارہا ہے کہ  یہ  کہانی بھی  صرف کہانی سمجھ کر پڑھیں تفریح کے لیئے حقیقت سے اس کا کوئی تعلق نہیں ۔ شکریہ دوستوں اور اپنی رائے کا کمنٹس میں اظہار کر کے اپنی پسند اور تجاویز سے آگاہ کریں ۔

تو چلو آگے بڑھتے ہیں کہانی کی طرف

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

سمگلر قسط نمبر- 135

تو تمہارا تعلق را سے ہے؟ میں نے پوچھا۔

ہاں شنکر نے اثبات میں سر ہلایا۔ ماؤنٹ ایو میں را کے کئی آدمی ہیں جو منی لال اور اس کے آدمیوں پر نگاہ رکھے ہوئے ہیں ؟

مجھے وشواس اور اس کے گروپ کی نگرانی کے لئے بھیجا گیا تھا۔ یہ سب منی لال کے گر کے ہیں جنہیں اس نے مختلف  شعبے بانٹ رکھے ہیں اگر ہم لوگ ان کی سرگرمیوں کی رپورٹیں اوپر نہ بھیجتے رہیں تو یہ لوگ بالکل ہی بے قابو ہوجائیں گے۔

منی لال کے اور کیا منصوبے ہیں؟ میں نے پوچھا۔

وہ دنیا کا سب سے بڑا دہشت گرد ہے۔ ایسے منصوبے بنانے میں اس کا کوئی ثانی نہیں ہے شنکر نے جواب دیا۔ میں تمہیں یہ سب کچھ اس لئے بتائے جا رہا ہوں کہ تم ماؤنٹ ایو کی حدود سے زندہ باہر نہیں جا سکو گے۔ اس بات کا مجھے پورا  یقین ہے۔ بہر حال، اس نے جو نیا منصوبہ بنایا ہے وہ بہت ہی خوف ناک ہے۔

اور وہ منصوبہ وہ زہر ہے جو اس نے تیار کیا ہے۔ میں نے کہا۔

اوہ۔۔۔ اچھل پڑا۔۔۔تو تم جانتے ہو؟

“ہاں اور میں اس انجکشن کا تجربہ بھی کر چکا ہوں ۔ منی لال کے سامنے شوشانت پنڈت پر۔ انجکشن لگنے کے بعد وہ جس طرح تڑپا ہے وہ منظر میں نہیں بھول سکا لیکن یہ اطمینان رکھو۔ منی لال کا یہ منصوبہ ہمارے ملک کے خلاف استعمال نہیں ہو سکے گا۔

یہ تمہاری خوش فہمی ۔ شنکر نے کہا۔ تمہیں منی

لال پر ایک مرتبہ ہاتھ اٹھانے کا موقع مل گیا تھا لیکن اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ تم ہر بار اس پر حاوی رہو گے اور میں تمہیں ایک اور بات بھی بتا دوں۔  وہ خاموش ہو گیا اس کے ہونٹوں پر معنی خیز مسکراہٹ آگئی تھی ۔

اس وقت ہم میں جو باتیں ہو رہی ہیں اس کا ایک ایک لفظ لفظ کرشنا کے کانوں تک پہنچ رہا ہے اسے پتہ چل چکا ہے کہ میں تمہارے قبضے میں ہوں اور تمہارے ساتھ کون ہے ۔

“اوہ۔۔۔ میں اچھل پڑا۔ ”تمہارے پاس کوئی ٹرانسمیٹر میں نے گھورتی ہوئی نظروں سے اس کی طرف دیکھنے لگا۔

ہاں میرے گلے میں یہ لاکٹ دیکھ رہے ہو ۔ اس نے سونے کی چین میں لگے ہوئے لاکٹ کی طرف اشارہ کیا۔ یہاں آنے کے بعد جب پوجا نے مجھے دھکا دے کر گرایا تھا تو میں نے اس وقت یہ ٹرانسمیٹر آن کر دیا تھا۔ یہاں ہونے والی ساری باتیں کرشنا سن چکا ہے۔ اسے یہ بھی معلوم ہو چکا ہے کہ میرے ساتھ کیا ہو رہا ہے مجھے افسوس تو اس بات کا ہے کہ ابھی تک لوکیشن نہیں بتا سکا لیکن اب ۔۔۔۔

اس کا جملہ مکمل ہونے سے پہلے ہی پوجا چیل کی طرح اس پر جھپٹی اور اس کے گلے سے لاکٹ نوچ لیا۔ شنکر نے اٹھ کر اس سے لاکٹ چھینے کی کوشش کی تھی مگر میں نے زور دار ٹھو کر رسید کر دی وہ کراہتا ہوا  وہیں پر الٹ گیا۔

پوجا نے لاکٹ کھول کر دیکھا اس میں واقعی ٹرانسمیٹر پو شیدہ تھا۔ پو جا چند لمحے اسے دیکھتی رہی پھر لاکٹ فرش پر پھینک کر میری طرف دیکھا۔ میں نے لاکٹ کو پیر کے نیچے کچل دیا۔ مجھے حیرت تھی شنکر کے پاس لاکٹ میں ٹرانسمیٹر موجود تھا مگر اس نے کسی کو اپنی لوکیشن نہیں بتائی تھی حالانکہ وہ ایسا کر سکتا تھا یا ممکن ہو اس نے یہ سوچ رکھا ہو کہ اپنے طور پر ہی ہمیں زیر کرنے کی کوشش کرے گا۔ مجھے منی لال کے حوالے کر کے اسے پانچ لاکھ روپے مل سکتے تھے۔۔۔ شنکر ٹرانسمیٹر پر اطلاع دینے کے بعد  را  کے دوسرے آدمی بھی پہنچ جاتے اور وہ انعام سے محروم رہ جاتا۔ تمہیں اس سے کچھ اور تو نہیں پوچھنا۔ پوجا نے سوالیہ نگاہوں سے میری طرف دیکھا۔

نہیں ۔ اب کیا پوچھنا ہے ۔ میں نے نفی میں سر ہلا دیا۔ پوجا نے کارا کوف میرے حوالے کر دی اور شنکر کے ہاتھ ایک بار پھر پشت پر باندھ دیئے اور منہ میں کپڑا بھی ٹھونس دیا۔

تم نے زندگی میں کبھی کوئی نیک کام نہیں کیا شنکر وہ اس کی طرف دیکھتے ہوئے بولی ” اب تمہاری زندگی ختم ہونے والی ہے ان آخری لمحوں  میں بھگوان کو یاد کر لو ۔ شنکر کی آنکھوں میں خوف ابھر آیا۔ وہ بھی پوجا کی طرف دیکھ رہا تھا اور کبھی میری طرف۔۔۔

 پوجا نے اسے پیر کی ٹھوکر مارتے ہوئے کھڑے ہونے کا حکم دیا اور پھر دھکے دیتی ہوئی کمرے سے باہر لے آئی کا ٹیچ کے گیٹ سے نکلنے سے پہلے اس نے محتاط انداز میں سڑک پر دونوں طرف جھانکا اور شنکر کو رائفل کی زد پر لے کر باہر آگئی۔

میں بھی ان کے ساتھ ہی تھا شنکر کا پستول میرے ہاتھ میں تھا۔ ہم سڑک پار کرکے دوسری طرف آگئے اور سامنے والی پہاڑی پر چڑھنے لگے۔ اس وقت رات کا ایک بجنے والا تھا اس طرف آبادی ویسے ہی بہت کم تھی۔

پہاڑیوں پر کا ٹیچ ایک دوسرے سے بہت فاصلے پر تھے اس لئے کسی کی مداخلت کا اندیشہ نہیں تھا۔

وه پہاڑی تقریباً چار سوفٹ اونچی تھی۔ شنکر کے ہاتھ چونکہ پشت پر بندھے ہوئے تھے اس لئے اسے اوپر چڑھتے ہوئے اپنا توازن قائم رکھنے میں خاصی دشواری پیش آرہی تھی۔ وہ دو مرتبہ

لڑ کھڑا کر گرا بھی تھا اور دونوں مرتبہ پوجا نے اسے ٹھوکریں  مار کر اٹھایا تھا۔ اس کے ساتھ پوجا کا سلوک دیکھ کر مجھے اندازہ لگانے میں دشواری پیش نہیں آئی کہ وہ واقعی اس کے ساتھ اپنا کوئی پرانا سا  بدلہ لے رہی تھی۔ اس پہاری سے اترنے کے  بعد ہم ایک اور چھوٹی پہاڑی پر چڑھ گئے۔ پوجا اس کو ایسی جگہ لے جا کر مارنا چاہتی تھی جہاں بعد میں اس کی لاش مل جائے تو ہمارا کوئی سراغ نہ لگایا جا سکے۔

گہری تاریکی اور سناٹا  تھا۔ اس پہاڑی سے اترتے ہوئے شنکر نے اچانک ہی کھڈے میں چھلانگ لگا دی۔

پوجا چیختی ہوئی اس کے پیچھے لپکی اور ساتھ ہی اس نے رائفل کا ٹریگر دیا۔

ویرانہ فائرنگ کی آواز سے گونج اٹھا۔ پوجا کی چلائی ہوئی گولی شنکر تک نہیں پہنچ سکی تھی۔

نشیب میں دوڑتے ہوئے قدموں کی آواز سنائی دے رہی تھی۔ پوجا کے ساتھ میں نے بھی کھڈے میں چھلانگ لگا دی اور نشیب میں دوڑتا

چلا گیا۔

میں اس خوف ناک حقیقت سے اچھی طرح واقف تھا کہ اگر شنکر بچ کر نکل جانے میں کامیاب ہو گیا تو ہمارے بچنے کے امکانات ختم ہوجائیں گے۔ دائیں طرف چیخ کی ہلکی سی آواز سن کر میں چونک گیا۔ پوجا نے بھی وہ آواز سن لی تھی اور پھر ہم دونوں اس طرف دوڑ پڑے۔ شنکر تاریکی میں کسی پتھر سے ٹھوکر کھا کر گرا تھا۔ بھاگتے ہوئے کسی طرح اس کے منہ میں ٹھنسا ہوا کپڑا نکل گیا تھا۔ گرنے سے اسے چوٹ لگی تو وہ بے اختیار چیخ اٹھا تھا۔ اگر اس کے ہاتھ کھلے ہوتے تو دوبارہ اٹھ کر بھاگ کھڑا ہوتا یا کوئی پتھر اٹھا کر ہم میں سے کسی پر حملہ آور ہونے کی کوشش کرتا مگر جب ہم قریب پہنچے تو وہ اٹھنے کی کوشش کر رہا تھا۔

پوجا اس کے سامنے آکر کھڑی ہو گئی۔ رائفل سامنے کو نکالی اور ٹرئیگر دباتی چلی گئی۔ فائرنگ سے شنکر کی بھیانک چیخیں بھی پہاڑیوں میں گونج اٹھی تھیں۔

را ئفل خاموش ہو گئی۔ پو جا خود بھی بیٹھتی چلی گئی۔ وہ بری طرح ہانپ رہی تھی ۔ چند سیکنڈ بعد میں نے آگے بڑھ کر پوجا کے کندھے پر اپنا ہاتھ رکھ دیا اس نے گردن گھما کر میری طرف دیکھا اور اٹھ کھڑی ہوئی۔ میں نے اس کا ہاتھ پکڑ لیا اور ہم واپس چل پڑے۔ کا ٹیچ تک پہنچنے میں ہمیں پندرہ منٹ سے زیادہ نہیں لگے تھے۔ دروازہ بند کرتے ہوئے پو جانے رائفل ایک طرف پھینک دی اور پلٹ کر مجھ سے لپٹ گئی اس نے اپنے آپ کو ایک دم ڈھیلا چھوڑ دیا تھا۔ اس کا جسم ہولے ہولے کانپ رہا تھا۔ وہ ایک خوف ناک تجربے سے گزری تھی اور شاید یہ اس کا رد عمل تھا۔

میں نے اسے اپنی بانہوں کی گرفت میں لے لیا۔ چند لمحے وہیں کھڑا رہا پھر اسے لے جا کر صوفے پر بٹھا دیا۔ اس کا سارا بوجھ میرے اوپر تھا اس کا سانس اب بھی پھولا ہوا تھا۔

پوجا کو اپنے آپ کو سنبھالنے میں تقریباً پندرہ منٹ لگے تھے۔ اس نے سر اٹھا کر میری طرف دیکھا اس کے ہونٹوں پر ہلکی سی مسکراہٹ تھی۔

اب یہاں کوئی خطرہ نہیں ہے؟ “ میں نے کہا۔

بالکل نہیں یہ جگہ ہمارے لئے بالکل محفوظ ہے۔ پوجا نے جواب دیا۔ پہاڑیوں میں گونجتی ہوئی فائرنگ کی آواز سے اندازہ نہیں لگایا جا سکتا کہ کہاں کیا ہوا ہے اور اگر کوئی دن میں اس طرف پہنچ بھی گیا تو اس وقت تک شنکر کی لاش شناخت کے قابل نہیں رہے گی ان پہاڑیوں میں لا تعداد خون خوار بھیڑیئے گھومتے رہتے ہیں ۔ ہو سکتا ہے اب تک کچھ بھیڑیئے وہاں پہنچ

گئے ہوں اور انہوں نے دعوت اڑانا شروع کر دی ہو۔ صبح اگر وہ لاش کسی کو مل بھی گئی تو شناخت کے قابل نہیں رہے گی ۔

اس کا مطلب ہے کہ مجھے پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ۔ میں نے اس کی طرف دیکھا۔

بالکل نہیں۔۔۔ اس نے میری آنکھوں میں جھانکتے ہوئے جواب دیا۔ ”تم مجھے ان عورتوں سے بالکل مختلف پاؤ گے جن سے اب تک تمہارا واسطہ پڑا ہے تمہارے دشمن اگر یہاں تک آبھی گئے تو تم تک پہنچنے کے لئے انہیں میری لاش پر سے گزرنا پڑے گا۔

 کیا ؟ میں اچھل پڑا۔ کیا میں یہ سمجھوں کہ تم مجھ سے محبت کرنے لگی ہو؟

محبت اور وہ بھی تم جیسے وحشی ہے ۔ پوجا کے ہونٹوں کی مسکراہٹ گہری ہو گئی۔ ارے یہ تو اس مٹی کی محبت ہے جس سے تم نے جنم لیا ہے۔

کیا مطلب؟ “ میں چونک گیا۔ میں واقعی اس کا مطلب نہیں سمجھ سکا تھا۔

ابھی بتاتی ہوں ۔ وہ اٹھ کھڑی ہو گئی پہلے چائے بنا لوں اس کم بخت شکر نے تو میرا دماغ ہلا کر رکھ دیا ہے بس صرف چند منٹ۔۔ ۔ پوجا  رسوئی میں گھس گئی اور میں اس کی بات پر غور کرتا رہا اس نے کہا تھا۔ یہ تو اس مٹی کی محبت ہے جس سے تم نے جنم لیا ہے۔ میں اس کی بات کا مطلب اب بھی نہیں سمجھ سکا تھا۔ میری جنم بھومی سے اس کا کیا تعلق ہو سکتا ہے۔ وہ میری رشتے دار تو نہیں جو اسے مجھ سے کوئی خاص لگاؤ ہوتا ۔

پوجا تقریباً بیس منٹ بعد چائے بنا کر لائی تھی۔ اس نے ایک کپ خود لے لیا اور ایک میرے سامنے رکھ دیا۔

چائے کی دو تین چسکیاں لینے کے بعد میں نے اس کی طرف دیکھا۔ میرا خیال تھا کہ وہ خود ہی بات شروع کرے گی مگر مجھے ہی زبان کھولنی پڑی۔ ”

تم نے مجھے عجیب سی الجھن میں ڈال دیا ہے پوجا۔ میں نے اس کی طرف دیکھتے ہوئے کہا۔ مٹی کی محبت سے کیا مراد ہے کیا کہنا چاہتی ہو تم۔ میری جنم بھومی سے تمہارا کیا تعلق ہو سکتا ہے۔

 یہ مٹی کی محبت بھی عجیب چیز ہوتی ہے۔ کوئی خواہ دنیا کے کسی بھی کونے میں چلا جائے یہ اسے خواہ دنیا کے کسی بھی کونے میں چلاجائے یہ اُسے اپنی گرفت سے نہیں نکلنے دیتی۔ پوچا نے گہرا سانس لیتے ہوئے جواب دیا۔

میں نے بھی اس مٹی سے جنم لیا ہے جس سے تمہار خمیر اُٹھا ہے۔

کیا مطلب؟؟؟؟  میں نے چونک کر اس کی طرف دیکھا۔

 جاری ہے  اگلی قسط بہت جلد

کہانیوں کی دنیا ویب  سائٹ پر اپلوڈ کی جائیں گی 

مزید اقساط  کے لیئے نیچے لینک پر کلک کریں

Obsessed for the Occultist -- سفلی عامل کی دیوانی

Obsessed for the Occultist Last -25- سفلی عامل کی دیوانی آخری قسط

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی مکمل کم اقساط کی بہترین کہانی نئی ۔۔ سفلی عامل کی دیوانی ۔جنسی جذبات اور جنسی کھیل کی بھرپور عکاسی کرتی تحریر۔سفلی علوم کے ماہر کے ہاتھوں میں کھیلنے والی لڑکی کی کہانی ،ساس کی روز روز کی باتوں اور شوہر کی اناپرستی ، اور معاشرے کے سامنے شرمندگی سے بچنے والی لڑکی کی کہانی جس نے بچہ پانے کے لئیے اپنا پیار اور شوہر کو اپنی خوشی اور رضامندی سے گنواہ دیا۔ اور پہلے شوہر کی موجودگی میں ہی سفلی عامل سے جنسی جذبات کی تسکین کروانے لگی اور اُس کو اپنا دوسرا اور پکا شوہر بنالیا۔
Read more
Obsessed for the Occultist -- سفلی عامل کی دیوانی

Obsessed for the Occultist -24- سفلی عامل کی دیوانی

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی مکمل کم اقساط کی بہترین کہانی نئی ۔۔ سفلی عامل کی دیوانی ۔جنسی جذبات اور جنسی کھیل کی بھرپور عکاسی کرتی تحریر۔سفلی علوم کے ماہر کے ہاتھوں میں کھیلنے والی لڑکی کی کہانی ،ساس کی روز روز کی باتوں اور شوہر کی اناپرستی ، اور معاشرے کے سامنے شرمندگی سے بچنے والی لڑکی کی کہانی جس نے بچہ پانے کے لئیے اپنا پیار اور شوہر کو اپنی خوشی اور رضامندی سے گنواہ دیا۔ اور پہلے شوہر کی موجودگی میں ہی سفلی عامل سے جنسی جذبات کی تسکین کروانے لگی اور اُس کو اپنا دوسرا اور پکا شوہر بنالیا۔
Read more
Obsessed for the Occultist -- سفلی عامل کی دیوانی

Obsessed for the Occultist -23- سفلی عامل کی دیوانی

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی مکمل کم اقساط کی بہترین کہانی نئی ۔۔ سفلی عامل کی دیوانی ۔جنسی جذبات اور جنسی کھیل کی بھرپور عکاسی کرتی تحریر۔سفلی علوم کے ماہر کے ہاتھوں میں کھیلنے والی لڑکی کی کہانی ،ساس کی روز روز کی باتوں اور شوہر کی اناپرستی ، اور معاشرے کے سامنے شرمندگی سے بچنے والی لڑکی کی کہانی جس نے بچہ پانے کے لئیے اپنا پیار اور شوہر کو اپنی خوشی اور رضامندی سے گنواہ دیا۔ اور پہلے شوہر کی موجودگی میں ہی سفلی عامل سے جنسی جذبات کی تسکین کروانے لگی اور اُس کو اپنا دوسرا اور پکا شوہر بنالیا۔
Read more
Obsessed for the Occultist -- سفلی عامل کی دیوانی

Obsessed for the Occultist -22- سفلی عامل کی دیوانی

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی مکمل کم اقساط کی بہترین کہانی نئی ۔۔ سفلی عامل کی دیوانی ۔جنسی جذبات اور جنسی کھیل کی بھرپور عکاسی کرتی تحریر۔سفلی علوم کے ماہر کے ہاتھوں میں کھیلنے والی لڑکی کی کہانی ،ساس کی روز روز کی باتوں اور شوہر کی اناپرستی ، اور معاشرے کے سامنے شرمندگی سے بچنے والی لڑکی کی کہانی جس نے بچہ پانے کے لئیے اپنا پیار اور شوہر کو اپنی خوشی اور رضامندی سے گنواہ دیا۔ اور پہلے شوہر کی موجودگی میں ہی سفلی عامل سے جنسی جذبات کی تسکین کروانے لگی اور اُس کو اپنا دوسرا اور پکا شوہر بنالیا۔
Read more
Obsessed for the Occultist -- سفلی عامل کی دیوانی

Obsessed for the Occultist -21- سفلی عامل کی دیوانی

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی مکمل کم اقساط کی بہترین کہانی نئی ۔۔ سفلی عامل کی دیوانی ۔جنسی جذبات اور جنسی کھیل کی بھرپور عکاسی کرتی تحریر۔سفلی علوم کے ماہر کے ہاتھوں میں کھیلنے والی لڑکی کی کہانی ،ساس کی روز روز کی باتوں اور شوہر کی اناپرستی ، اور معاشرے کے سامنے شرمندگی سے بچنے والی لڑکی کی کہانی جس نے بچہ پانے کے لئیے اپنا پیار اور شوہر کو اپنی خوشی اور رضامندی سے گنواہ دیا۔ اور پہلے شوہر کی موجودگی میں ہی سفلی عامل سے جنسی جذبات کی تسکین کروانے لگی اور اُس کو اپنا دوسرا اور پکا شوہر بنالیا۔
Read more
Obsessed for the Occultist -- سفلی عامل کی دیوانی

Obsessed for the Occultist -20- سفلی عامل کی دیوانی

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی مکمل کم اقساط کی بہترین کہانی نئی ۔۔ سفلی عامل کی دیوانی ۔جنسی جذبات اور جنسی کھیل کی بھرپور عکاسی کرتی تحریر۔سفلی علوم کے ماہر کے ہاتھوں میں کھیلنے والی لڑکی کی کہانی ،ساس کی روز روز کی باتوں اور شوہر کی اناپرستی ، اور معاشرے کے سامنے شرمندگی سے بچنے والی لڑکی کی کہانی جس نے بچہ پانے کے لئیے اپنا پیار اور شوہر کو اپنی خوشی اور رضامندی سے گنواہ دیا۔ اور پہلے شوہر کی موجودگی میں ہی سفلی عامل سے جنسی جذبات کی تسکین کروانے لگی اور اُس کو اپنا دوسرا اور پکا شوہر بنالیا۔
Read more

Leave a Reply

You cannot copy content of this page