Smuggler –142–سمگلر قسط نمبر

سمگلر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور فخریا  کہانی سمگلر

سمگلر۔۔  ایکشن ، سسپنس  ، رومانس اور سیکس سے پھرپور کہانی  ہے ۔۔ جو کہ ایک ایسے نوجون کی  کہانی ہے جسے بے مثل حسین نوجوان لڑکی کے ذریعے اغواء کر کے بھارت لے جایا گیا۔ اور یہیں سے کہانی اپنی سنسنی خیزی ، ایکشن اور رومانس کی ارتقائی منازل کی طرف پرواز کر جاتی ہے۔ مندروں کی سیاست، ان کا اندرونی ماحول، پنڈتوں، پجاریوں اور قدم قدم پر طلسم بکھیرتی خوبصورت داسیوں کے شب و روز کو کچھ اس انداز سے اجاگر کیا گیا ہے کہ پڑھنے والا جیسے اپنی آنکھوں سے تمام مناظر کا مشاہدہ کر رہا ہو۔ ہیرو  کی زندگی میں کئی لڑکیاں آئیں جنہوں نے اُس کی مدد بھی کی۔ اور اُس کے ساتھ رومانس بھی کیا۔

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

نوٹ : ـــــــــ  اس طرح کی کہانیاں  آپ بیتیاں  اور  داستانین  صرف تفریح کیلئے ہی رائیٹر لکھتے ہیں۔۔۔ اور آپ کو تھوڑا بہت انٹرٹینمنٹ مہیا کرتے ہیں۔۔۔ یہ  ساری  رومانوی سکسی داستانیں ہندو لکھاریوں کی   ہیں۔۔۔ تو کہانی کو کہانی تک ہی رکھو۔ حقیقت نہ سمجھو۔ اس داستان میں بھی لکھاری نے فرضی نام، سین، جگہ وغیرہ کو قلم کی مدد سےحقیقت کے قریب تر لکھنے کی کوشش کی ہیں۔ اور کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ آپ  کو ایکشن ، سسپنس اور رومانس  کی کہانیاں مہیا کر کے کچھ وقت کی   تفریح  فراہم کر رہی ہے جس سے آپ اپنے دیگر کاموں  کی ٹینشن سے کچھ دیر کے لیئے ریلیز ہوجائیں اور زندگی کو انجوائے کرے۔تو ایک بار پھر سے  دھرایا جارہا ہے کہ  یہ  کہانی بھی  صرف کہانی سمجھ کر پڑھیں تفریح کے لیئے حقیقت سے اس کا کوئی تعلق نہیں ۔ شکریہ دوستوں اور اپنی رائے کا کمنٹس میں اظہار کر کے اپنی پسند اور تجاویز سے آگاہ کریں ۔

تو چلو آگے بڑھتے ہیں کہانی کی طرف

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

سمگلر قسط نمبر- 142

اگر ہم نے کار پر ہی شہر کی طرف جانے کی کوشش کی تو ہوسکتا ہے ہمیں گھیرنے کی کوشش کی جائے۔ پوجا نے کہا۔

فائرنگ کی آواز اس تفریح گاہ میں کسی ہوٹل یا ریسٹورنٹ میں سن لی گئی ہوگی۔ وہ لوگ بھی پیچھے بھاگے چلے آرہے ہیں یہاں سے آگے کسی جگہ فون کر دیا جائے گا اور ہمیں راستے میں روکنے کی کوشش کی جائے گی ۔

تو پھر کیا کیا جائے؟“ میں نے کہا۔ یہ کار چھوڑ کر پیدل دوڑ لگا  دی جائے ۔“

میرا یہ مطلب نہیں ہے پوجا نے کہا ہم اس کار کو ان عمارتوں کے عقب میں کہیں دور چھوڑ دیں اور کسی طرح جھیل پر کشتیوں کے گھاٹ پر پہنچ جائیں وہاں سے ہمیں کوئی نہ کوئی کشتی مل جائے گی ۔ ہم جھیل کے دوسرے کنارے پر پہنچ جائیں تو وہاں ہمیں کوئی پریشانی نہیں ہوگی ۔

تجویز معقول تھی۔ یہ راستہ تفریح گاہ کی عمارت کے عقب میں دو تین سو گز دور تھا۔ میں کار کومزید آگے نکال کر لے گیا اور پھر اسے راستے سے ہٹا کر روک لیا اور انجن بند کر دیا۔ ہم دونوں کار سے اتر کر تفریح گاہ کی طرف دوڑنے لگے۔ اس وقت رات کے بارہ بج رہے ہوں گے لیکن اس تفریح گاہ میں واقع ہوٹلوں اور ریستورانوں میں رونق عروج پر تھی۔ لوگ یہاں عیاشی کے لئے آئے تھے اور ظاہر ہے رات بھر ہنگامے رہتے تھے۔

ہم ان عمارتوں سے تقریباً سو گز کی طرف جھیل کے کنارے کی طرف نکلے تھے۔ اس طرف خشکی کی ایک کشادہ پٹی جھیل کے کچھ اندر تک چلی گئی تھی جس پر بڑا خوبصورت لان بنا ہوا تھا۔ اس پٹی کے تقریباً آخر میں کھجور کے پانچ درخت اس طرح لگے ہوئے تھے جیسے چاق و چوبند پہریداروں نے آگے جانے کا راستہ روک رکھا ہو۔ اندر کو نکلی ہوئی اس خشک پٹی کے کنارے کے ساتھ ساتھ کشتیاں بھی روکی جاتی تھیں۔

جھیل کے اندر کچھ روشنیاں متحرک نظر آرہی تھیں۔ جس کا مطلب تھا کہ کچھ لوگ اب بھی کشتیوں پر جھیل کی سیر سے لطف اندوز ہو رہے تھے۔

ہم جس طرف آئے تھے وہاں کنارے کے ساتھ دو تین کشتیاں موجود تھیں۔ پوجا آگے بڑھنا چاہتی تھی مگر میں نے اس کا ہاتھ پکڑ کر روک لیا۔ ایک کشتی اسی کنارے کی طرف آرہی تھی اس پر کسی راڈ پر لٹکا ہوا ایک بلب روشن تھا اور انجن کی پھٹ پھٹ کی آواز سنائی دے رہی تھی۔

وہ کشتی کنارے  سےلگ کر رک گئی ہم دونوں پودوں کی آڑ میں دبک گئے تھے۔ ایک عورت اور ایک مرد اس کشتی سے اترے اور قہقہے لگاتے ہوئے ہوٹل کی عمارت کی طرف  چلنے لگے۔

کشتی میں ایک آدمی رہ گیا تھا اور وہ شاید ملاح تھا۔ میں نے پوجا کو اشارہ کیا اور ہم دونوں پودوں کی آڑ سے نکل کر کشتی کے قریب پہنچ گئے ۔ وہ ملاح کشتی کے ہک کی زنجیرجیٹی کے ہک میں پھنسا کر تالا لگا رہا تھا۔ اس نے سراٹھا کر ہماری طرف دیکھا اور ہمارے کچھ کہنے سے پہلے ہی بول اٹھا۔

اب میں نے نیا بند کر دیا ہے بھیا۔ سیر کو جاوت ہو تو کوئی اور نیا دیکھ لو۔“

ہم تو تمہارے ساتھ ہی جائیں گے، میں نے کہتے ہوئے پستول نکال لیا۔

 میرے ہاتھ میں پستول دیکھ کر وہ شخص خوفزدہ ہو گیا۔ عقل مند آدمی تھا اس نے زنجیر کا تالا کھول دیا اور کشتی پر سوار ہوتےہوئے بولا ۔

 بیٹھو بھایا۔ اس کا لہجہ بڑا مردہ سا تھا۔ ہمارے کپڑوں کی وجہ سے وہ ہمیں بھی اپنے جیسا ہی سمجھا تھا اس لئے مجھے بے تکلفی سے بھایا کہہ کر مخاطب کیا تھا۔

میں نے پہلے پوجا کو کشتی پر سوار ہونے میں مدد دی اور جب میں خود سوار ہو رہا تھا تو ٹھیک اس وقت ہوٹل کی عمارت کے دوسری طرف بریکوں کی تیز چرچراہٹ کی آواز کے ساتھ کسی گاڑی کے رکنے کی آواز سنائی دی اور ساتھ ہی شور گونجنے لگا۔  مجھے اندازہ لگانے میں دشواری پیش نہیں آئی کہ وہ تینوں آدمی راستے میں کھڑی ہوئی وشواش کی کار پر یہاں پہنچ گئے تھے وہ تینوں دوڑتے ہوئے ہوٹل کے سامنے والے رخ پر آگئے اور پھر میں نے ان تینوں کو ہوٹل میں داخل ہوتے ہوئے دیکھا۔ ان کے وہم و گمان میں بھی نہیں ہوگا کہ ہم یہاں کشتی پر بیٹھے ہوئے ہیں۔

ملاح نے کشتی کا انجن اسٹارٹ کر دیا۔ کشتی آہستہ آہستہ کنارے سے پیچھے ہٹنے لگی اور اس کے ساتھ ہی اس کی رفتار بھی بڑھتی چلی گئی۔ ملاح بے حد خوفزدہ تھا۔ میں پستول لئے اس کے سامنے بیٹھا ہواتھا۔ اس کے منہ سے اب تک ایک لفظ بھی نہیں نکلا تھا۔ کشتی گہرے پانی کی طرف دوڑتی رہی۔ بہت وسیع و عریض جھیل تھی ۔ قریب ترین دوسرا کنارہ تفریح گاہ کے عین سامنے تھا اس کا فاصلہ بھی پندرہ سو گز سے کم نہیں تھا۔ اس طرف چھوٹی چھوٹی پہاڑیاں تھیں۔ وہیں کا ٹیچ بنے ہوئے تھے اور اس وقت ہم اسی طرف جانا چاہتے تھے۔ جھیل کے وسط میں پہنچ کر میں نے پوجا کو اشارہ کیا وہ اٹھ کر ملاح کے قریب بیٹھ گئی اور اس سے چھیڑ چھاڑ کرنے لگی۔ ملاح بدحواس ہو گیا وہ میری طرف دیکھتے ہوئے اپنی سیٹ پر کنارے کی طرف ہٹتا چلا گیا ۔ پوجا اس سے چپکی جارہی تھی ۔

بڑے نامرد ہو میں تمہیں چما دے رہی ہوں اور تم ڈر رہے ہو۔ پوجا اس پر مزید جھکتے ہوئے بولی۔

ہا  ہا۔۔۔ ہم سریف آدمی ہوں ۔ ملاح ہکلا کر رہ گیا۔

سریف آدمی۔۔۔ پوجا بولی ” میں  اکیلی ہوتی تو تم میری بوٹیاں نوچ لیتے چل ہٹ ۔ پوجا نے اسے زور دار دھکا دیا ۔ ملاح کے منہ سے چیخ نکلی اور وہ جھیل میں گر گیا پوجا قہقہہ لگارہی تھی اور ملاح چیخ رہا تھا۔

منے بچالیو۔۔۔ میں تیرن نہ جانت ہوں ۔

اچھا ہے مچھلیاں عیش کریں گی ۔ پوجا نے پھر قہقہہ لگایا ۔

کشتی پانی کی سطح پر تیزی سے دوڑ رہی تھی۔ میں جلدی سے اٹھ کر ملاح کی سیٹ پر آ گیا اورتھروٹل سنبھال لیا اور پھر دوسرے کنارے تک پہنچنے میں ہمیں زیادہ دیر نہیں لگی۔ وہ پہاڑی پانچ چھ سوفٹ سے زیادہ بلند نہیں تھی۔ ڈھلان بھی ایسی تھی کہ آسانی سے چڑھا جاسکتا تھا۔ جھاڑیوں اور درختوں کی بہتات تھی اس پہاڑی پر کئی کاٹیچ تھے۔ صرف دو تین کاٹیج ایسے تھے جن میں روشنی نظر آرہی تھی ۔ باقی تاریکی میں ڈوبے ہوئے تھے۔ ہم ان سے دور رہ کر پہاڑی پر چڑھتے چلے گئے۔ پوجا بری طرح ہانپ رہی تھی۔ میں وہاں کھڑا ادھر ادھر دیکھتا رہا اور پھر اچانک ہی میرے ذہن میں ایک اور خیال ابھرا۔۔۔۔۔۔۔۔۔

مجھے یاد آ گیا کہ جس کاٹیج کے تہہ خانے میں بھیم نے مجھے تشدد کا نشانہ بنایا تھا۔ وہ جھیل کے کنارے پر ہی کسی جگہ واقع تھا۔

میں نے پوجا کو بتایا وہ ایک دم جیسے چونک گئی۔ کیا تم وہاں جانا چاہتے ہو۔

تمہارے کاٹیچ تک پہنچنے کے لئے پورے شہر میں سے ہو کر جانا پڑے گا اور اس وقت تک ایک بار پھر ہماری تلاش شروع ہو چکی ہوگی ۔ وہ کاٹیج اگر خالی ہوا تو کم از کم آج کی رات ہمارے لئے بہترین پناہ گاہ ثابت ہو سکتا ہے ۔

تو پھر میرے ساتھ آؤ مجھے معلوم ہے وہ کاٹیچ کہاں ہے۔ پوجا نے کہا۔

اس پہاڑی سے اتر کر ہمیں ایک اور چھوٹی پہاڑی پر چڑھنا پڑا۔ اس پہاڑی کے دوسری طرف بھی ٹیلہ نما چھوٹی چھوٹی پہاڑیاں تھیں جن پر اتر تے چڑھتے ہوئے پوجا ایک بار پھر ہانپنے لگی لیکن وہ رکےبغیر میرے ساتھ چلتی رہی اور بالاخر ہم ایک جگہ رک گئے۔اس طرف سے بھی سامنے جھیل نظر آرہی تھی۔ پہاڑی پر متعدد کا ٹیچ بھی تھے۔ صرف دو میں روشنی دکھائی دے رہی تھی کچھ دیر وہاں رکنے کے بعد پوجا ایک بار پھر میرے آگے آگے چلنے لگی اور چندمنٹ بعد رک گئی۔

و ہی سامنے والا کاٹیج ہے اس نے تاریکی میں ڈوبے ہوئے ایک کاٹیج  کیطرف اشارہ کیا۔ میں گہری نظروں سے اس طرف دیکھنے لگا۔ مکمل تاریکی تھی جس سے اندازہ لگایا جا سکتا تھا کہ دو کا ٹیج خالی ہے۔ دوسرا کا ٹیج وہاں سے تقریباً سو گز کے فاصلے پر تھا اور اس کی ایک کھڑکی میں روشنی نظر آرہی تھی۔ میں نے پوجا کو اشارہ کیا۔ اور ہم دونوں پستول ہاتھوں میں لئے  محتاط انداز میں تاریکی میں ڈوبے ہوئے کا ٹیج کی طرف بڑھنے لگے۔

ہو سکتا ہے کا ٹیج میں کوئی موجود ہو اور بتیاں بجھا کر سو رہا ہو یا وہ پچھلی طرف کے کسی کمرے میں ہو۔

ہم نے کاٹیج کے گرد چکر لگایا ۔ کہیں روشنی نظر نہیں آئی تھی۔ ہم دبے قدموں   چلتے ہوئے برآمدے کی طرف آگئے ۔ دروازے پر تالا لگا ہوا تھا۔ میں نے پستول کے دستے کی  ضرب سے تالا توڑ دیا۔

تالے پر ضرب لگنے کی آواز سناٹے میں دور تک پھیل گئی تھی لیکن میرا خیال تھا کہ یہ آواز آواز سوگز  دور دوسرے کا ٹیج تک نہیں سنی گئی ہوگی۔ میں دروازہ کھول کر اندر داخل ہو گیا اور دیوار پر سوئچ ٹٹول کر بتی جلا دی۔ میرے خیال میں بتیاں جلانے میں کوئی حرج نہیں تھا اس وقت یہاں کون دیکھنے آئے گا کہ کون آیا ہے۔ اندر داخل ہو کر میں نے دروازہ بند کر دیا اور ہم اس کمرے میں آگئے جو ڈرائنگ روم کے طور پر آراستہ تھا۔

پوجا ایک صوفے پر گر گئی۔ وہ بری طرح تھک گئی تھی میں بھی اس کے سامنے دوسرے صوفے پر ڈھیر ہو گیا تھا۔ تقریبا دس منٹ بعد حواس بحال ہوئے تو پوجا نے زبان کھولی۔ اس بھاگ دوڑ نے کھایا پیا سب ہضم کر دیا مجھے تو بڑے زور کی بھوک لگ رہی تھی ۔“

لگتا ہے یہ کاٹیج کئی روز سے خالی پڑا ہے۔ لیکن ہو سکتا ہے کچن میں کوئی ایسی چیزیں مل جائے۔۔۔ آؤ دیکھتے ہیں ۔ میں یہ کہتے ہوئے صوفے سے اٹھ گیا۔

کچن میں خشک دودھ کا ڈبہ چائے کی پتی اور چینی وغیرہ موجود تھی اور کوئی ایسی چیز نہیں تھی مگر چائے تو بن سکتی تھی ۔ پوجا برتن دھو کر چائے بنانے لگی تھی اور میں اس کے پیچھے کھڑا اس کے ابھرے ہوئے چوتڑوں کو دبارہا تھا۔اور زہن کو پرسکون کر رہا تھا۔

چائے بنا کر ہم دونوں اس کمرے میں آگئے۔ چائے کی چسکیاں لیتے ہوئے میں پوجا کی طرف دیکھ رہا تھا اس کی آنکھوں میں تشویش کے آثار نمایاں تھے۔

ایک بات کہوں عمران“ وہ میری طرف دیکھتے ہوئے بولی۔

 ہاں کہو ؟“ میں نے سوالیہ نگاہوں سے اس کی طرف دیکھا۔

حالات بد سے بدتر ہوتے جارہے ہیں ۔ پوجا نے کہا منی لال کے کئی اہم ترین آدمی تمہارے ہاتھوں مارے جاچکے ہیں۔ دہشت گردی کا کیمپ تم تباہ کر چکے ہو۔ ہر چوٹ کھانے کے بعد منی لال پہلے سے زیادہ خطرناک ہوتا جا رہا ہے اس سے پہلے کہ فرار کے سارے راستے بند ہو جائیں کیا یہ مناسب نہ ہوگا کہ ہم یہاں سے نکل چلیں ۔

نہیں پوجا۔۔۔ میں نے جواب دیا ” تم نے وشواش کی باتیں سنی تھیں۔ منی لال جو منصوبہ بنا رہا ہے وہ بہت خوف ناک ہے۔ انسان پر اس زہریلے انجکشن کا اثر میں دیکھ چکا ہوں۔ شوشانت پنڈت کو جس طرح جھٹکے کھا کر ختم ہوتے میں نے دیکھا ہے وہ منظر میں کبھی نہیں بھول سکتا۔ اگر یہ زہر میرے دیش میں پہنچ گیا تو تباہی پھیل جائے گی۔ بےگناہ  مارے جاتے رہیں گے۔ میں اس وقت تک یہاں سے نہیں جاؤں گا۔ جب تک اس منصوبے سمیت منی لال  کا خاتمہ نہ کر دوں شاید اس طرح میرے گناہوں کا کفارہ ادا ہو جائے۔۔۔ ہاں۔۔۔ اگر تم جانا چاہتی ہو تو مجھے کوئی اعتراض نہیں ہو گا ۔“

مجھے غلط مت سمجھو۔۔۔ پوجا نے کہا میرا شریر بھی اسی مٹی سے بنا ہے جس سے تم نے جنم لیا ہے میں نے جذبات کی رو میں بہہ کر تمہارا ساتھ دینے کا وعدہ نہیں کیا تھا میں اپنی بات کی دھنی ہوں مرتے دم تک تمہارا ساتھ نہیں چھوڑوں گی۔“

 جاری ہے  اگلی قسط بہت جلد

کہانیوں کی دنیا ویب  سائٹ پر اپلوڈ کی جائیں گی 

مزید اقساط  کے لیئے نیچے لینک پر کلک کریں

رومانوی مکمل کہانیاں

میری بیوی کو پڑوسن نےپٹایا

میری بیوی کو پڑوسن نےپٹایا -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more
رومانوی مکمل کہانیاں

کالج کی ٹیچر

کالج کی ٹیچر -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more
رومانوی مکمل کہانیاں

میراعاشق بڈھا

میراعاشق بڈھا -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more
رومانوی مکمل کہانیاں

جنبی سے اندھیرے

جنبی سے اندھیرے -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more
رومانوی مکمل کہانیاں

بھائی نے پکڑا اور

بھائی نے پکڑا اور -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more
رومانوی مکمل کہانیاں

کمسن نوکر پورا مرد

کمسن نوکر پورا مرد -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more

Leave a Reply

You cannot copy content of this page