Smuggler –154–سمگلر قسط نمبر

سمگلر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور فخریا  کہانی سمگلر

سمگلر۔۔  ایکشن ، سسپنس  ، رومانس اور سیکس سے پھرپور کہانی  ہے ۔۔ جو کہ ایک ایسے نوجون کی  کہانی ہے جسے بے مثل حسین نوجوان لڑکی کے ذریعے اغواء کر کے بھارت لے جایا گیا۔ اور یہیں سے کہانی اپنی سنسنی خیزی ، ایکشن اور رومانس کی ارتقائی منازل کی طرف پرواز کر جاتی ہے۔ مندروں کی سیاست، ان کا اندرونی ماحول، پنڈتوں، پجاریوں اور قدم قدم پر طلسم بکھیرتی خوبصورت داسیوں کے شب و روز کو کچھ اس انداز سے اجاگر کیا گیا ہے کہ پڑھنے والا جیسے اپنی آنکھوں سے تمام مناظر کا مشاہدہ کر رہا ہو۔ ہیرو  کی زندگی میں کئی لڑکیاں آئیں جنہوں نے اُس کی مدد بھی کی۔ اور اُس کے ساتھ رومانس بھی کیا۔

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

نوٹ : ـــــــــ  اس طرح کی کہانیاں  آپ بیتیاں  اور  داستانین  صرف تفریح کیلئے ہی رائیٹر لکھتے ہیں۔۔۔ اور آپ کو تھوڑا بہت انٹرٹینمنٹ مہیا کرتے ہیں۔۔۔ یہ  ساری  رومانوی سکسی داستانیں ہندو لکھاریوں کی   ہیں۔۔۔ تو کہانی کو کہانی تک ہی رکھو۔ حقیقت نہ سمجھو۔ اس داستان میں بھی لکھاری نے فرضی نام، سین، جگہ وغیرہ کو قلم کی مدد سےحقیقت کے قریب تر لکھنے کی کوشش کی ہیں۔ اور کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ آپ  کو ایکشن ، سسپنس اور رومانس  کی کہانیاں مہیا کر کے کچھ وقت کی   تفریح  فراہم کر رہی ہے جس سے آپ اپنے دیگر کاموں  کی ٹینشن سے کچھ دیر کے لیئے ریلیز ہوجائیں اور زندگی کو انجوائے کرے۔تو ایک بار پھر سے  دھرایا جارہا ہے کہ  یہ  کہانی بھی  صرف کہانی سمجھ کر پڑھیں تفریح کے لیئے حقیقت سے اس کا کوئی تعلق نہیں ۔ شکریہ دوستوں اور اپنی رائے کا کمنٹس میں اظہار کر کے اپنی پسند اور تجاویز سے آگاہ کریں ۔

تو چلو آگے بڑھتے ہیں کہانی کی طرف

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

سمگلر قسط نمبر- 154

چاقو جیب میں رکھ لو۔ میں نے پرسکون لہجے میں کہا۔ شکتی اگر آس پاس ہی موجود ہے تو اسے بتا کہ گرو ملنے آیا ہے۔“

گرو۔ اس نے میری طرف دیکھتے ہوئے قہقہ لگایا۔ تو گرو۔۔۔ ابے آئینے میں سکل دیکھی ہے اپنی۔۔۔ تمہیں تو گرو کا ایک ہاتھ پڑ جائے تو سوکلٹیاں کھاتا ہوا سٹرک کے ادھر جا گرے گا۔

میں ہی گرو ہوں بھانو۔ میں نے کہا۔ کل رات ہماری بازار میں ملاقات ہوئی تھی اور میں نے اسے شنکر کے بارے میں بتا دیا تھا۔“

تت ۔۔۔ تم گرو ہو۔ مگر تمہاری سکل کو کیا ہوا ۔ اس نے کہا پھر جھک کر میرے پیر چھوتے ہوئے بولا ۔  پائے لاگوں۔ تم واقعی گرو  ہو ۔

شکتی کہاں ہے ! میں نے پھر پوچھا۔

وہ جکمی/زخمی ہے میرے ساتھ آؤ مگر۔۔۔ بھانونے کہا۔ وہ چلنا چاہتا تھا مگر لڑ کے کو آتے دیکھ کر رک گیا۔ اس نے لڑکے سے بیڑیاں لیں ایک بیڑی ہوٹنوں میں دبائی اور دوسری جیب میں رکھ لی۔ چاقو بھی اس کے ہاتھ سے غائب ہو چکا تھا۔ اس نے ماچس جلا کر بیڑی سلگائی اور مجھے اشارہ کرتا ہوا ایک طرف چل پڑا۔ ہم ریڈ لائٹ ایریا کے پچھلی طرف کافی دور جا کر ایک تنگ سی اندھیری گلی میں داخل ہوگئے۔ بھانو مجھے جس طرح اندھیری گلیوں میں لے جا رہا تھا۔ اس سے اس کی نیت پر شبہ ہو سکتا تھا لیکن مجھےاس پر اعتمادتھا اور کوئی شبہ نہیں تھا۔ پہلا وشواس کاوری اور ان جیسے لوگوں کے مقابلے میں میرے لئےیہ غنڈے زیادہ قابل اعتماد تھے۔ یہ غنڈے اور   بد معاش اپنی بات کا بھرم رکھتے تھے۔ کسی پر دھوکے سے وار نہیں کرتے کسی سے دوستی کرتے ہیں تو اس کیلئے اپنی جان کی پروا نہیں کرتے۔

بھانو ایک احاطے میں داخل ہو گیا ۔ بہت اونچی دیوار میں اور بہت اونچا لکڑی کا گیٹ تھا۔ جس کا ایک حصہ غائب تھا۔ یہ غالباً کوئی قدیم عمارت تھی ۔ اندر بہت وسیع وعریض کمپاؤنڈ تھا جس کے چاروں  طرف کمرے بنے ہوئے تھے۔ یہاں بجلی نہیں تھی، بیشتر کمروں کے دروازے کھلے ہوئے تھے اور ہر دروازے سے لالٹین یا کیراسین لیمپ کی زرد سی روشنی جھلک رہی تھی۔ چاروں طرف کمروں کے سامنے کشادہ اور طویل برآمدے تھے۔ چھت پر بھی کہیں کہیں لکڑی کے تختوں سے ہٹ سے بنے ہوئے تھے۔ ان کی درزوں سے بھی زردی روشنی جھلکتی ہوئی نظر آرہی تھی ۔

بھانو ایک کمرے کے سامنے رک گیا، دروازہ بھڑا ہوا تھا اس نے دھکا دے کر دروازہ کھول دیا اور اندر داخل ہوگیا کمرے میں لالٹین کا دھواں بھرا ہوا تھا۔

اس کمرے میں تین چار پائیاں بچھی ہوئی تھیں۔ ایک سامنے کی دیوار کے ساتھ ایک بائیں طرف اور ایک دائیں طرف والی دیوار کے ساتھ۔۔۔ ان کے بیچ میں ایک چھوٹی سالخوردہ سی میز پڑی تھی جس پر لالٹین رکھی ہوئی تھی۔ تینوں چار پائیوں کے اوپر دیواروں پر ٹنکی ہوئی کیلوں پر کپڑے ٹنگے ہوئے تھے۔ دروازے کے ساتھ والی دیوار کے قریب دو کرسیاں بھی رکھی ہوئی تھیں۔

بائیں طرف والی چار پائی پر شکتی رام لیٹا ہوا تھا اس کی ایک پنڈلی پر پٹی بندھی ہوئی تھی۔ بھانو کے ساتھ ایک اجنبی کو دیکھ کر اس کی آنکھوں میں الجھن کی ابھر آئی اور وہ اٹھنے کی کوشش کرنے لگا۔

لیٹے رہو بیٹھنے میں تمہیں تکلیف ہوگی ۔ میں نے کہا۔

یہ آواز ! وہ بڑ بڑایا۔ پھر اس کی آنکھوں میں چمک سی ابھر آئی ۔ گرو میں جو آواز ایک مرتبہ سن لوں۔۔۔ اسے کبھی نہیں بھول سکتا۔ پاؤں لاگوں گرو۔ وہ چار پائی پر دیوار سے ٹیک لگا کر بیٹھ ہی گیا۔ بھانو کی طرف دیکھتے ہوئے بولا ۔ ابے وہ کرسی ادھر لا۔۔۔ گرو کو بیٹھنے دے۔”

میں سوچ بھی نہیں سکتا تھا کہ تمہاری رہائش اس اصطبل میں ہوگی ۔ میں نے کرسی پر بیٹھتے ہوئے”

پچاس سال پہلے تک یہ کسی درجہ کا اصطبل ہی تھا۔ شکتی رام نے کہا۔ پہلے یہاں گھوڑے اور خچر بندھتے تھے پھر اسے ہم جیسے غریب انسانوں کا اصطبل بنا دیا گیا۔ ہم ہر سال یہیں آکر ٹھہرتے ہیں ڈیڑھ سو روپے مہینے میں کھولی مل جاتی ہے ۔

 اوہ مجھے پوجا کی بات یاد آگئی اس کا اندازہ کس قدر درست تھا کہ شکتی اس شہر کا رہنے والا نہیں ہو سکتا۔

باتیں تو بعد میں ہوں گی۔ پہلے یہ بتاؤ تمہاری طبیعت کیسی ہے یہ گولی غالباً کل رات۔۔۔

تمہیں کیسے پتا چلا کہ میری ٹانگ میں گولی لگی ہے۔ بھانو نے بتایا کیا؟ اس نے میری بات کاٹ دی۔

نہیں۔۔۔ بھانو نے صرف اتنابتایا تھا کہ تم زخمی ہو میں نے جواب دیا۔ کل رات تم جس مشن پر گئے تھے وہ ایسا ہی تھا۔

تمہارا اندازہ درست ہے گرو۔ شکتی نے کہا پھر بھانو کی طرف دیکھتے ہوئے بولا۔

یہاں کھڑے کھڑے ہماری شکلیں کیا دیکھ رہا ہے۔ بھاگ کے جا اور چھبیلی کے دھابے سے گرو کیلئے چائے لے کر آ ۔

بھا نو سر ہلاتا ہوا کمرے سے باہر چلا گیا ۔”

ہاں تو کل رات کیا ہوا تھا؟ میں جلد ہی اصل موضوع پر آگیا۔ میں پوجا کے کا ٹیچ سےکر سیدھا ریڈ لائٹ ایریا آیا تھا اور وہاں سے بھانو کے ساتھ یہاں آگیا۔ راستے میں کل کی صورتحال کے بارے میں کچھ پتہ نہیں چل سکا تھا ۔۔۔

تمہاری اطلاع بالکل درست تھی گرو۔ مگر ہم سے تھوڑا سی گلتی ہوئی ۔ شکتی نے کہا۔ تم نے خبر دار کر دیا تھا کہ وہاں شنکر کے دو تین آدمی اور ہونگے لیکن جلد بازی میں میں جیادہ بندوبست  نہ کر سکا تھا۔

کل چار آدمی تھے اور پستول صرف دو کے پاس تھے جبکہ ان لوگوں کے پاس کھتر ناک قسم کی آٹومیٹیک را ئفلیں تھیں۔ چھیلا اس دھوکے میں مارا گیا۔ اس کے پاس خنجر تھا اور وہ کا ٹیج کے اندر گھستا چلا گیا ۔ وہ  جیدار آدمی تھا مگر جرا بیوقوف بھی۔۔۔ اس لئے مارا گیا۔”

نرنجن کا کیا ہوا ؟ میں نے چھیلا کی موت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے پوچھا۔

بھاگ گیا سالا۔۔۔ شکتی نے کہا۔ بزدل تھا پوری طرح مسلح ہونے کے باوجود ہمارے سامنے نہ ٹک سکا۔ اپنے ایک آدمی کی لاش چھوڑ کر بھاگ گئے وہ لوگ ۔”

اوہ۔۔۔ کون تھا  وہ ؟ میں نے چونک کر پوچھا۔

اجے۔۔۔ شکتی نے جواب دیا۔ وہ بھی ہماری طرح بدمعاش تھا پر ذرا اونچے درجے کا۔ بڑےہوٹلوں اور نائٹ کلبوں میں دادا گیری کرتا تھا۔ اب نرگ میں دادا گیری کرے گا مگر نرنجن بھی زندگی بھر یادکرے گا۔ اس وقت کہیں پڑا اپنے زخم چاٹ رہا ہوگا۔

وہ۔۔۔’ کیا وہ بھی زخمی ہوا تھا’  میں ایک بار پھر چونک گیا۔

بھاگتے ہوئے اسے ٹانگ پر میری دو گولیاں لگی تھی ۔ شکتی نے مسکراتے ہوئے جواب دیا ۔ اگران کے پاس گاڑی نہ ہوتی تو ان میں سے کوئی بھی زندہ بچ کر نہیں جاسکتا تھا۔

یہاں تمہیں کوئی خطرہ تو نہیں ۔ ” میں نے کہا۔ “میرا مطلب ہے نرنجن سے پہلے بھی تم لوگوں جھڑپ ہو چکی ہے۔ تمہارا  ایک دوست چھیلا ان کے ہاتھوں مارا گیا ہے۔ اس کی لاش تم لوگ اپنے ساتھ تو نہیں لا سکے ہونگے۔ اگر وہ لاش شناخت کرلی گئی تو وہ لوگ تم تک پہنچ سکتے ہیں۔

چھیلا کی لاش شناخت کے قابل رہی کہاں ۔ شکتی نے گہرا سانس لیتے ہوئے جواب دیا۔

وہ کاٹیج کے اندر گھس گیا تھا جہاں اسے گولیوں سے چھلنی کردیا گیا اور پھر ان لوگوں نے بھاگتے ہوئے کا ٹیج کو آگ لگا دی تھی ۔ چھیلا کی لاش بھی کاٹیچ کے ساتھ جل کر راکھ ہوئی تھی ۔

اور  اجے کی لاش ؟ میں نے سوالیہ نگاہوں سے اس کی طرف دیکھا۔

ا سے بھاگتے ہوئے کاٹیج سے کئی گز دور بھانوکی گولی لگی تھی کھوپڑی کے پرخچے اڑ گئے تھے لیکن گرو تم کیوں پریشان ہو۔ اگر کچھ ہونا ہوتا تو اب تک ہو چکا ہوتا۔ تم  بالکل چنتا مت کرو۔میں یہاں بالکل محفوظ ہوں ۔

مجھے چنتا اس لئے ہے کہ نرنجن کے ساتھ اس کاٹیج میں ایک ایسا آدمی بھی تھا جسے دنیا کا خطرناک آدمی کہا جاسکتا ہے۔ میں نے کہا۔

اس موقع پر میں نے اس کو منی لال کے بارے میں بتا دینا مناسب سمجھا تھا۔

کون؟ شکتی نے سوالیہ نگاہوں سے میری طرف دیکھا۔

منی لال۔۔ ۔ میں نے اس کے چہرے پر نظریں جماتے ہوئے دیکھا۔

کککیا؟ شکتی اچھل پڑا۔ ٹانگ کو جھٹکا لگنے سے اس کے منہ سے کراہ نکل گئی ۔ تم کیا کہہ رہے ہو؟

میں ٹھیک کہہ رہا ہوں ۔ میں نے جواب دیا ۔

اس کا مطلب ہے کہ تمہارا اصل ٹارگٹ نرنجن نہیں منی لال تھا۔ اس نے میرے چہرے پرنظریں جماتے ہوئے کہا۔ نرنجن کے بارے میں نفرت بھرے خیالات جان کر تم نے موقع سے فائدہ اٹھایا اور ہمیں اس کا ٹیج کا پتہ بتا دیا تھا دراصل تم نرنجن کو نہیں منی لال کو مروانا چاہتے تھے ۔”

منی لال کو مار نا۔۔۔ تم جیسے آدمیوں کے بس کی بات نہیں۔ اس کی موت تو میرے ہاتھوں لکھی

ہے۔ میں نے جواب دیا۔ کل رات میں اسے اس کاٹیج سے نکالنا چاہتا تھا۔ اس مقصد کیلئے تمہارا انتخاب میں نے اس لئے کیا تھا کہ مجھے تمہاری جرات اور ذہانت پر وشواش تھا اور تم میرے وشواش پر پورےاترے۔

گرو۔۔۔ وہ میرے چہرے پر نظر جماتے ہوئے بولا ۔ تت تم وہ تو نہیں جو۔۔۔۔۔

تم ٹھیک سمجھ رہے ہو شکتی ۔” میں نے بات کاٹ دی۔ میں تمہیں سمجھ چکا ہوں اور تم بھی جانتےہو کہ منی لال ایک ایسا زہر یلا ناگ ہے جو اپنے زہر سے ہزاروں بے گناہوں کو موت کے گھاٹ اتار چکا ہے۔ پچھلے دنوں اس مندرکو آگ لگوا دی جس میں سینکڑوں یاتری بھسم ہوگئے تھے۔ تم بھی میری اس بات سے اتفاق کرو گے کہ ایسے راکھشس کا تو وجود دہی دھرتی سے مٹادینا چاہئے ۔

مندر کو اس اس نے لگائی تھی؟؟؟ شکتی کے لہجے میں بےیقینی تھی میری باتوں سے اس کے چہرے پر عجیب سے تاثرات ابھر آئے تھے۔

اس نے الزام مجھ پر لگایا تھا مگر حقیقت یہی ہے کہ مندر کو آگ اس نے لگوائی تھی کیونکہ اسے ڈرتھا کہ میں نے اس مندر میں پناہ لے رکھی ہے۔ میں نے جواب دیا ۔ اس میں شبہ نہیں کہ ایک دن پہلے تک میں اس مندر کے پر دھت پنڈت روہن کے پاس پناہ لئے ہوئے تھا لیکن جب منی لال نےمندر کو کو آگ لگوائی اس روز میں وہاں نہیں تھا۔ کل رات جو عورت میرے ساتھ تھی وہ اس بات کی تصدیق کرسکتی ہے۔ وہ پہلے منی لال ہی کے ساتھیوں میں سے تھی لیکن اب میرے لئے اس نے بھی اپنا جیون خطرے میں ڈال رکھا ہے۔

 اوہ “۔۔۔  وہ چند لمحے میری طرف دیکھتا رہا۔ پھر ہاتھ بڑھاتے ہوئے بولا۔ میں تمہیں پہلے ہی گرو  مان چکا ہوں۔ اب تو تمہارا غلام ہوں ۔ تم جو کہو گے میں کروں گا۔

ٹھیک ہے۔۔۔ میں نے اس کا ہاتھ تھام لیا۔ اس سلسلے میں بعد میں کسی وقت تفصیل سے بات کریں گے۔”

اس وقت بھانو  کمرے میں داخل ہوا۔ اس نے ہاتھ میں ایک چھینکا اٹھارہا تھا جس میں چائے کے تین گلاس رکھے ہوئے تھے۔ اس نے لالٹین ایک طرف سرکا کر تینوں گلاس میز پر رکھ دیئے اور چھینکا دروازے کے پیچھے اچھال دیا۔ وہ خود دوسری چار پائی پر بیٹھ گیا۔ میں نے گلاس اٹھا کر چائے کی دو تین چسکیاں بھریں۔ اچھی چائے تھی گلاس میز پر رکھ دیا اور جیب سےدو ہزار روپے کے نوٹ نکال کر شکتی کے تکیے کے نیچے رکھ دیئے۔

تم کوئی بات نہیں کرو گے۔ میں شکتی کے چہرے کے تاثرات دیکھتے ہوئے بولا ۔ ڈھنگ سے اپنا علاج کراؤ اور جلدی سے اچھے ہوجاؤ ابھی تم لوگوں کو کام کرنا ہے اور تمہارا تیسرا دوست کہاں ہے۔۔۔ کیا  نام ہے اسکا؟میں نے تیسری چارپائی کی طرف دیکھا۔

مٹھو رام ۔۔۔ وہ علاقے میں گھوم رہا ہے۔ شکتی کے بجائے بھانو  نے جواب دیا۔

ہم باتیں کرتے اور چائے پیتے رہے اور پھر بھا نو خالی گلاس لے کر چلا گیا۔۔۔ کہاں کے رہنے والے ہو؟  میں نے شکتی کی طرف دیکھتے ہوئے کہا۔ مجھے تم پروفیشل تو  نہیں لگتے اور اگر میرا اندازہ غلط نہیں تو تمہارا تعلق بھی کسی اچھے اور شریف گھرانے سے ہے۔

 جاری ہے  اگلی قسط بہت جلد

کہانیوں کی دنیا ویب  سائٹ پر اپلوڈ کی جائیں گی 

مزید اقساط  کے لیئے نیچے لینک پر کلک کریں

رومانوی مکمل کہانیاں

میری بیوی کو پڑوسن نےپٹایا

میری بیوی کو پڑوسن نےپٹایا -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more
رومانوی مکمل کہانیاں

کالج کی ٹیچر

کالج کی ٹیچر -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more
رومانوی مکمل کہانیاں

میراعاشق بڈھا

میراعاشق بڈھا -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more
رومانوی مکمل کہانیاں

جنبی سے اندھیرے

جنبی سے اندھیرے -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more
رومانوی مکمل کہانیاں

بھائی نے پکڑا اور

بھائی نے پکڑا اور -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more
رومانوی مکمل کہانیاں

کمسن نوکر پورا مرد

کمسن نوکر پورا مرد -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more

Leave a Reply

You cannot copy content of this page