Smuggler –171–سمگلر قسط نمبر

سمگلر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور فخریا  کہانی سمگلر

سمگلر۔۔  ایکشن ، سسپنس  ، رومانس اور سیکس سے پھرپور کہانی  ہے ۔۔ جو کہ ایک ایسے نوجون کی  کہانی ہے جسے بے مثل حسین نوجوان لڑکی کے ذریعے اغواء کر کے بھارت لے جایا گیا۔ اور یہیں سے کہانی اپنی سنسنی خیزی ، ایکشن اور رومانس کی ارتقائی منازل کی طرف پرواز کر جاتی ہے۔ مندروں کی سیاست، ان کا اندرونی ماحول، پنڈتوں، پجاریوں اور قدم قدم پر طلسم بکھیرتی خوبصورت داسیوں کے شب و روز کو کچھ اس انداز سے اجاگر کیا گیا ہے کہ پڑھنے والا جیسے اپنی آنکھوں سے تمام مناظر کا مشاہدہ کر رہا ہو۔ ہیرو  کی زندگی میں کئی لڑکیاں آئیں جنہوں نے اُس کی مدد بھی کی۔ اور اُس کے ساتھ رومانس بھی کیا۔

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

نوٹ : ـــــــــ  اس طرح کی کہانیاں  آپ بیتیاں  اور  داستانین  صرف تفریح کیلئے ہی رائیٹر لکھتے ہیں۔۔۔ اور آپ کو تھوڑا بہت انٹرٹینمنٹ مہیا کرتے ہیں۔۔۔ یہ  ساری  رومانوی سکسی داستانیں ہندو لکھاریوں کی   ہیں۔۔۔ تو کہانی کو کہانی تک ہی رکھو۔ حقیقت نہ سمجھو۔ اس داستان میں بھی لکھاری نے فرضی نام، سین، جگہ وغیرہ کو قلم کی مدد سےحقیقت کے قریب تر لکھنے کی کوشش کی ہیں۔ اور کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ آپ  کو ایکشن ، سسپنس اور رومانس  کی کہانیاں مہیا کر کے کچھ وقت کی   تفریح  فراہم کر رہی ہے جس سے آپ اپنے دیگر کاموں  کی ٹینشن سے کچھ دیر کے لیئے ریلیز ہوجائیں اور زندگی کو انجوائے کرے۔تو ایک بار پھر سے  دھرایا جارہا ہے کہ  یہ  کہانی بھی  صرف کہانی سمجھ کر پڑھیں تفریح کے لیئے حقیقت سے اس کا کوئی تعلق نہیں ۔ شکریہ دوستوں اور اپنی رائے کا کمنٹس میں اظہار کر کے اپنی پسند اور تجاویز سے آگاہ کریں ۔

تو چلو آگے بڑھتے ہیں کہانی کی طرف

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

سمگلر قسط نمبر- 171

تھا۔” میں نے تصحیح کی۔ تم بھی دیکھ چکی ہو کہ وہ کار کے نیچے آکر کچلا گیا تھا اور اب تک نرک میں پہنچ  چکا  ہو گا۔

بھگوان کرے ایسا ہی ہو ۔ “ وہ بولی ۔ بہر حال میں باہر ہی کچھ دور موڑ پر رک کر تمہارے باہر آنے کا انتظار کرتی رہی اور جب تم باہر نکلے تو چوپڑا بھی تمہارے پیچھے ہی تھا۔ میرا ماتھا ٹھنکا اور میں بھی تم دونوں کے پیچھے چلنے لگی اور پھر وہی ہوا جس کا اندیشہ تھا۔ وہ چند لحوں کو خاموش ہوئی پھر بات جاری رکھتے ہوئے کہنے لگی۔ یہ بھی اچھا ہوا کہ وہ اکیلا تھا اگر اس کے ساتھ کوئی اور ہوتا تو شاید پھر مجھے بھی مداخلت کرنی پڑتی۔

 کیا مطلب ! ” میں نے الجھی ہوئی نظروں سے اس کی طرف دیکھا۔

میں نے کندھے پر لٹکے ہوئے بیگ میں پستول پر ہاتھ رکھا ہوا تھا۔ “اروی نے مسکراتے ہوئے

جواب دیا۔ لیکن اس کی ضرورت پیش نہیں آئی تم اکیلے ہی اس کیلئے کافی ثابت ہوئے۔”

اب تک تو ان پر بھاری پڑ رہا ہوں۔ بہر حال اب تم بتاؤ تم لوگ مندر سے کیسے نکلے ۔” میں نےپوچھا۔

کیمپ کی تباہی کی خبر ہمیں صبح گیارہ بچے کے قریب مل گئی تھی ۔ اروی  بتا رہی تھی ۔ گرو کو نجانے کس بات کا اندیشہ تھا کہ اس نے وہاں سے بھاگنے کی تیاری کرلی۔ سونا روپیہ اور ضروری چیزیں سمیٹ کر ہم بنگلے میں آگئے اور سرنگ کا راستہ اندر سے بند کر دیا اور پھر وہی ہوا جس کا ڈر تھا۔ شام کو تھوڑی ہی دیر بعد منی لال کے آدمی مندر پہنچ گئے۔ انہوں نے دروازے بند کرکے مندر کے اندر ہر طرف پٹرول چھڑک دیا۔ اس وقت مندر میں سینکڑوں یاتری موجود تھے۔ بچے بھی بوڑھے بھی اور عورتیں بھی۔ ایک عورت نے دروازے کی طرف بھاگنے کی کوشش کی تو منی لال کے کسی آدمی نے گولی چلا دی۔ مندر کے اندر بھگدڑ مچ گئی کئی لوگ کچلے گئے۔ منی لال کے آدمی پٹرول چھڑکتے اور گولیاں چلاتے رہے اور پھر انہوں نے باہر نکلتے ہوئے آگ لگا دی اور دروازے باہر سے بند کر دیئے باہر بھی پٹرول چھڑک کر آگ لگا دی گئی ۔”

جب یہ سب کچھ ہو رہا تھا میں کچھ چیزیں لینے کیلئے گرو کے اوپر والے کمرے میں گئی ہوئی تھی۔ میں نے آکر گرو کو بتایا تو ہم ایک لمحہ ضائع کئے بغیر وہاں سے بھاگ نکلے۔ اس گاڑی کا انتظام دن میں ہی کر لیا گیا تھا۔ ہم بروقت وہاں سے نکل آئے تھے کیونکہ تھوڑی ہی دیر بعد دیکھتے ہی دیکھتے مندر کی تمام عمارتوں میں آگ بھڑک اٹھی تھی ۔

وہ بنگلہ جہاں میں تمہیں لے جارہی ہوں۔ گرو روہن کی ملکیت ہے جو اس نے دو سال پہلے بنوایا تھا۔ اس بنگلے کی تعمیر کیلئے مختلف شہروں سے مزدور اور کاریگر منگوائے گئے تھے۔ بنگلے کی تعمیر کے بعد وہ سب مزدور اور کاریگر یکے بعد دیگرے پر اسرار طور پر ہلاک ہوگئے کیونکہ گرو نہیں چاہتا تھا کہ اس بنگلے کے تہہ خانوں کا کوئی راز دار زندہ رہے۔ کسی کو بھی یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ وہ بنگلہ پنڈت روہن سنگھ کی ملکیت ہے اور یہی وجہ ہے کہ آج ہم بڑے سکون سے وہاں زندگی گزار رہے ہیں جبکہ منی لال یہی سمجھ رہا ہے کہ پنڈت روہن بھی مندر کی آگ میں بھسم ہو گیا تھا۔”

پنڈت روہن نے یہ نہیں سوچا کہ منی لال نے مندر کو آگ کیوں لگائی تھی ؟ میں نے پوچھا۔

منی لال کو پتہ چل گیا تھا کہ تم دواڑھائی مہینے تک اس مندر میں چھپے رہے ہو ۔ ایک روز پہلے تک وہیں تھے۔ اروی نے جواب دیا۔

اور منی لال کو یہ بات کس نے بتائی تھی۔ پنڈت روہن کو کس پر شبہ تھا؟” میں نے سوالیہ نگاہوں  سے اس کی طرف دیکھا۔

اس کا پہلا شبہ تم پر تھا۔ ” اروی نے کہا۔ اس کا خیال تھا کہ کیمپ میں دھماکوں کے بعد تم  پکڑے گئے ہو اور منی لال نے تشدد کر کے تم سے سب کچھ معلوم کر لیا ہے اسے بڑا دکھ ہوا تھا ۔۔۔لیکن کئی روز بعد یہ انکشاف ہوا کہ منی لال کو یہ راز کَنیا نے بتایا تھا جو زخمی حالت میں ان کے ہاتھ لگ گئی تھی۔ اب گرو  کو یہ افسوس ہو رہا تھا کہ اس نے تمہارے بارے میں ایسا کیوں سوچا تھا۔ ” تمہارے بارے میں سنتے رہتے تھے گرو تم سے رابطہ کرنا چاہتا تھا مگر تم تو چھلاوہ تھے۔ ابھی یہاں ابھی وہاں ۔ ” میں اور نتاشہ تمہاری کھوج میں پھرتی رہتی تھیں یہ بھی اچھی بات ہے کہ ہمارے بارے میں کوئی بھی نہیں جانتا کہ ہم پنڈت روہن سنگھ کی داسیاں ہیں۔ اس لئے ہم آزادی سے گھومتی رہتی ہیں۔ نتاشہ تو تمہاری کھوج میں کرشمہ کے ذریعے نرنجن تک پہنچ گئی اور حرامی نرنجن نے گلا گھونٹ کر اسے لاک کر دیا۔” اروی کی آواز بھرا گئی وہ خاموش ہو کر گہرے گہرے سانس لینے لگی۔

اوه …. یہ کب کی بات ہے؟ میں چونک گیا۔ “

 تقریباً ایک مہینہ پہلے کی بات ہے۔” اروی نے جواب دیا۔ بعد میں پتہ چلا تھا کہ نتاشہ نے نرنجن کو حرامی کہہ کر اس کے منہ پر تھوک دیا تھا اور اس نے طیش میں آکر نتاشہ کا گلا گھونٹ دیا اور اب میں گرو کے ساتھ اکیلی ہوں۔ وہ چند لحوں کو خاموش ہوئی پھر بولی۔

“گر و تمہیں دیکھ کر بہت خوش ہوگا۔”

ایک منٹ ۔ میں نے کہا۔ “اگر میں اپنی ایک دو ساتھیوں کو ہمراہ لے لوں تو پنڈت کو کوئی اعتراض تو نہ ہوگا۔ دراصل میری وجہ سے ان لوگوں کی زندگیاں بھی خطرے میں ہیں۔” میرے ذہن میں اچانک ہی خیال آیا تھا کہ ریسٹورنٹ کی ویٹریس نے مجھے پہچان کر چوپڑا کو بتا دیا تھا۔ اس سے پہلے میں ویٹریس سے  دیوی کے بارے میں دریافت کیا تھا اگر اسے شبہ ہوگیا تو وہ دیوی سے میرا کوئی نہ کوئی تعلق جوڑنے کی کوشش ضرور کرے گی ایسی صورت میں دیوی کا مکان محفوظ نہیں تھا۔

گر و کو کیا اعتراض ہو گا۔ سمتر ا نے کہا۔ وہ تو تمہیں دیکھ کر بہت خوش ہوگا۔“

تو پھر کار کو اگلے چوک میں بائیں طرف موڑ لو ۔ میں نے کہا۔

تقریباً پندرہ منٹ فیاٹ دیوی کے مکان کے سامنے رکی رہی تھی۔ دروازہ کھلنے پر اروی بھی میرے ساتھ ہی اندر آ گئی۔ اسے دیکھ کر دیوی وغیرہ کی آنکھوں میں الجھن سی تیر گئی۔

میں نے انہیں صورتحال سے آگاہ کرتے ہوئے کہا۔

ہو سکتا ہے دو تین گھنٹوں تک وہ لوگ کوئی نتیجہ اخذ نہ کرسکیں لیکن اس کے بعد یہ جگہ ہمارے لئےمحفوظ نہیں رہے گی۔ اس لئے تم لوگ ہمارے ساتھ چلو  دیوی  تو فوراً اپنی ضروری چیزیں سمیٹنے لگی ۔  پوجا بھی تیار ہو گئی لیکن  انجلی ہمارے ساتھ جانے کیلئے تیار نہیں تھی۔

میں نے جیون میں صرف ایک آدمی سے پریم کیا تھا اور وہ تھا  نرنجن ،،، انجلی نے کہا اس کے لہجے میں بڑا سوز تھا۔ وہ بھی مجھے بہت چاہتا تھا مگر دو سال پہلے ایک معمولی سی بات پر ہمارا جھگڑا ہوا  اور اس نے مجھے بھرے بازار میں رسوا کر دیا۔

میں اگر اس کی طرف لوٹ جاتی تو وہ سب کچھ بھول جاتا اور میرے چرنوں پر گر کرمعافی مانگتا مگر میرے سینے میں تو انتقام کی آگ سلگ رہی تھی اور میں دو سال تک اسی آگ میں جلتی رہی اور بالآخر میں نے اسے اپنے ان ہاتھوں سے ختم کر دیا۔ تب مجھے احساس ہوا کہ میں تو اب بھی اسے اتنا چاہتی ہوں جتنا پہلے دن چاہتی تھی۔ نہیں عمران۔” وہ میری طرف دیکھتے ہوئے بولی۔ ”

تم لوگ جاؤ بھگوان تم سب کی رکھشا کرے۔ تمہیں کوئی کشت نہ اٹھانا پڑے۔ میں تم لوگوں کے ساتھ نہیں جاسکتی۔ میں واپس جارہی ہوں۔ نرنجن کے آدمی یقیناً میری تلاش میں ہوں گے۔ میں اپنا جیون دے کر ہی اپنے اس اپرادھ کا پر اسچت کر سکتی ہوں۔

ہم سب عجیب سی نظروں سے ایک دوسرے کی طرف دیکھنے لگے۔ مگر سب نے اسے سمجھانے کی بہت کوشش کی لیکن اس نے ہماری ایک نہیں سنی اور ہم سے پہلے ہی مکان سے نکل گئی۔

پانچ منٹ بعد ہم لوگ باہر نکلے میں نے گلی میں ادھر اُدھر دیکھا  انجلی  رات کی تاریکی میں کہیں غائب ہو چکی تھی۔

 پنڈت روہن  مجھے دیکھ کر واقعی بہت خوش ہوا تھا اور میں اسے دیکھ کر حیران اور ششدر رہ گیا۔ وہ کسی طرف سے بھی مندر کا پجاری نہیں لگتا تھا۔ بہترین تراش کا گرے کلر کا پینٹ سوٹ کلین شیوڈ مچرب چہرہ چمکتی ہوئی آنکھیں اور سر پر تقریباً تین انچ لمبے بال تھے جو بڑے سلیقے سے سیٹ تھے۔ پیروں میں چمکتے ہوئے قیمتی سلیپر تھے اور ہاتھ میں خوبصورت واکنگ اسٹک وہ کسی طرح بھی پجاری نہیں لگتا تھا البتہ اس حلیے میں اسے بڑی آسانی سے کوئی بہت بڑا بزنس مین یا کسی اسٹیٹ کا  راجہ سمجھا جاسکتا تھا۔ میرے ساتھ پوجا اور دیوی کی موجودگی پر اس نے کوئی اعتراض نہیں کیا تھا بلکہ وہ خوش ہوا تھا کہ میں انہیں بھی اپنے ساتھ لے آیا تھا۔

ایک سرسبز پہاڑی پر واقع یہ دو منزلہ بنگلہ بہت بڑا تھا۔ اس کے چاروں طرف تقریباً دس ایکڑ زمین تھی جو اونچی چار دیواری سے گھری ہوئی تھی۔ میں رات کے وقت باہر کا حصہ تو نہیں دیکھ سکا لیکن پنڈت روہن ہمیں بنگلے کے اندر گھماتا رہا۔ گراؤنڈ فلور پر نصف درجن وسیع و عریض بیڈ رومز تھے جو ہر قسم کے سازو سامان سے آراستہ تھے۔  پنڈت روہن کا کمرا تو عشرت کدہ ہی لگتا تھا۔ اس نے اپنی عیاشی کا ہر سامان یہاں جمع کر رکھا تھا۔ مرکزی ہال کمر ا بہت وسیع و عریض تھا اس کے ایک طرف جدید ترین بار کا سنٹر بنا ہوا تھا ۔جس کے پیچھے دیوار کے ساتھ شیلف میں بڑھیا ترین انگلش شراب کی بوتلیں سجی ہوئی تھیں۔ اوپر کی منزل پر بھی تقریباً اتنے ہی کمرے تھے۔ وہاں بھی ہال کمرے کے ایک حصہ میں چھوٹا سا شراب خانہ بنا ہوا تھا،لیکن روہن نے اس وقت ہمیں وہ تہہ خانہ نہیں دکھایا  البتہ مجھے ایک ایسے کمرے میں

لے گیا جسے دیکھ کر میں مزید حیران ہوئے بغیر نہ رہ سکا۔

پنڈت روہن نے اپنی حفاظت کا پورا انتظام کر رکھا تھا۔ اس کمرے میں کئی مانیٹرنگ سیٹ رکھےہوئے تھے ۔ ہر سیٹ کی سکرین پر بنگلے کے بیرونی حصوں کے مختلف مناظر دکھائی دے رہے تھے ۔ گیٹ پربھی کیمرے لگے ہوئےتھے۔ کوئی شخص نظروں میں آئے بغیر داخل نہیں ہو سکتا تھا اگر کوئی کسی طرح فصیل سے کودنے میں کامیاب ہو بھی جائے تو اس کمرے میں ایک الارم بج اٹھتا تھا۔ اس الارم کا ایک کنکشن روہن کے بیڈ روم میں بھی تھا۔ رات کو اس کا سوئچ آن کر دیا جاتا تھا۔ پنڈت روہن مجھے یہ سارا سسٹم سمجھا رہا تھا اور ادھر اروی پوجا اور دیوی کو بنگلے کے بارے میں بتارہی تھی۔  بالآخر ہم سب ہال کمرے میں جمع ہو گئے اور اروی بو جن تیار کرنے کیلئے کچن میں گھس گئی۔

میری حیرت کسی طرح ختم نہیں ہو رہی تھی۔ پنڈت روہن جسے مندر میں دیکھ کر گِھن اور کراہت آتی تھی۔ ایسا ماڈرن ثابت ہوگا میں سوچ بھی نہیں سکتا تھا۔

 کھانے کی میز پر استعمال ہونے والی کراکری بھی چین اور جاپان کی تھی۔ اس عالیشان بنگلے میں کوئی بھی چیز ہندوستانی نظر نہیں آ رہی تھی۔ پوجا اور دیوی کو اگر چہ الگ الگ کمرے دیئے گئے تھے مگر وہ ایک ہی کمرے میں سوئی تھیں۔ میں اور پنڈت روہن رات کو دیر تک ہال میں بیٹھے باتیں کرتے رہے۔ وہ شراب کی چسکیاں بھی لیتا جارہا تھا اور ظاہر ہے مجھے اس چیز سے کوئی دلچسپی نہیں تھی۔ پنڈت روہن کو سب سے زیادہ فکر منی لال تھی۔

 جاری ہے  اگلی قسط بہت جلد

کہانیوں کی دنیا ویب  سائٹ پر اپلوڈ کی جائیں گی 

مزید اقساط  کے لیئے نیچے لینک پر کلک کریں

رومانوی مکمل کہانیاں

میری بیوی کو پڑوسن نےپٹایا

میری بیوی کو پڑوسن نےپٹایا -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more
رومانوی مکمل کہانیاں

کالج کی ٹیچر

کالج کی ٹیچر -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more
رومانوی مکمل کہانیاں

میراعاشق بڈھا

میراعاشق بڈھا -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more
رومانوی مکمل کہانیاں

جنبی سے اندھیرے

جنبی سے اندھیرے -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more
رومانوی مکمل کہانیاں

بھائی نے پکڑا اور

بھائی نے پکڑا اور -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more
رومانوی مکمل کہانیاں

کمسن نوکر پورا مرد

کمسن نوکر پورا مرد -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more

Leave a Reply

You cannot copy content of this page