Smuggler –189–سمگلر قسط نمبر

سمگلر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور فخریا  کہانی سمگلر

سمگلر۔۔  ایکشن ، سسپنس  ، رومانس اور سیکس سے پھرپور کہانی  ہے ۔۔ جو کہ ایک ایسے نوجون کی  کہانی ہے جسے بے مثل حسین نوجوان لڑکی کے ذریعے اغواء کر کے بھارت لے جایا گیا۔ اور یہیں سے کہانی اپنی سنسنی خیزی ، ایکشن اور رومانس کی ارتقائی منازل کی طرف پرواز کر جاتی ہے۔ مندروں کی سیاست، ان کا اندرونی ماحول، پنڈتوں، پجاریوں اور قدم قدم پر طلسم بکھیرتی خوبصورت داسیوں کے شب و روز کو کچھ اس انداز سے اجاگر کیا گیا ہے کہ پڑھنے والا جیسے اپنی آنکھوں سے تمام مناظر کا مشاہدہ کر رہا ہو۔ ہیرو  کی زندگی میں کئی لڑکیاں آئیں جنہوں نے اُس کی مدد بھی کی۔ اور اُس کے ساتھ رومانس بھی کیا۔

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

نوٹ : ـــــــــ  اس طرح کی کہانیاں  آپ بیتیاں  اور  داستانین  صرف تفریح کیلئے ہی رائیٹر لکھتے ہیں۔۔۔ اور آپ کو تھوڑا بہت انٹرٹینمنٹ مہیا کرتے ہیں۔۔۔ یہ  ساری  رومانوی سکسی داستانیں ہندو لکھاریوں کی   ہیں۔۔۔ تو کہانی کو کہانی تک ہی رکھو۔ حقیقت نہ سمجھو۔ اس داستان میں بھی لکھاری نے فرضی نام، سین، جگہ وغیرہ کو قلم کی مدد سےحقیقت کے قریب تر لکھنے کی کوشش کی ہیں۔ اور کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ آپ  کو ایکشن ، سسپنس اور رومانس  کی کہانیاں مہیا کر کے کچھ وقت کی   تفریح  فراہم کر رہی ہے جس سے آپ اپنے دیگر کاموں  کی ٹینشن سے کچھ دیر کے لیئے ریلیز ہوجائیں اور زندگی کو انجوائے کرے۔تو ایک بار پھر سے  دھرایا جارہا ہے کہ  یہ  کہانی بھی  صرف کہانی سمجھ کر پڑھیں تفریح کے لیئے حقیقت سے اس کا کوئی تعلق نہیں ۔ شکریہ دوستوں اور اپنی رائے کا کمنٹس میں اظہار کر کے اپنی پسند اور تجاویز سے آگاہ کریں ۔

تو چلو آگے بڑھتے ہیں کہانی کی طرف

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

سمگلر قسط نمبر- 189

یہ کمرہ بہت شاندار تھا فرش پر دبیز قالین بچھا ہوا تھا۔ تھوڑے تھوڑے فاصلے پر ریشمی غلافوں والے گاؤ تکیے رکھے ہوئے تھے۔ بائیں طرف ایک شاندار کشن پر ایک پہلوان قسم کا لمبا تڑنگا آدمی بیٹھا ہوا تھا اس کے سر کے بال بہت چھوٹے تھے۔ کانوں میں بڑی بڑی بالیاں تھیں۔ گلے میں سونے کی موٹی سی چین اور ایک ہاتھ کی دو انگلیوں میں موٹے موٹے نگینوں والی چاندی کی انگوٹھیاں تھیں ۔ اس نے سفید دھوتی باندھ رکھی تھی اوپر کالے رنگ کی واسکٹ تھی جس کے بٹن کھلے ہوئے تھے اور بالوں بھرا سینہ نظر آ رہا تھا۔ کمر پر چمڑے کا چوڑا بیلٹ بندھا ہوا تھا جس میں خمدار خنجر اڑ سا ہوا تھا۔ ایک لڑکی اس کے گھٹنے سے لگی بیٹھی تھی۔ اس کے جسم پر لباس برائے نام ہی تھا۔ دوسری لڑکی کو اس نے بغل میں دبوچ رکھا تھا وہ کونال تھی قریب ہی دوسری مسند پر وہ پادری بیٹھا ہوا تھا جو مندر میں ہمیں اس کمرے میں لے کر گیا تھا۔

 

 میں نے کہا تھانا کہ کونال بھی تمہیں یہیں ملے گی ۔ ” میں نے شکتی کی طرف دیکھ کر مسکرا دیا۔

 

اس کی تو ” شکتی کہتا ہوا آگے بڑھا مگر گدی پر پڑنے والے گھونسے نے اسے زمین چاٹنے پر مجبور کر دیا۔

 

امرت ٹھا کرے دونوں لڑکیوں کو ایک طرف دھکیل کر اٹھ کھڑا ہوا۔ اس کا قد ساڑھے چھ فٹ سے نکلتا ہوا تھا۔ غصے کی شدت سے اس کی آنکھیں کچھ اور بھی سرخ ہوگئی تھیں۔ اس نے شکتی کو ایک زور دار ٹھو کر رسید کردی اور خنجر کے دستے پر ہاتھ رکھ کر غرایا۔

ہم منی لال نہیں ہوں جو تم سے ڈر کر بھاگ جاویں گے۔ اس کی نظریں میرے چہرے پر مرکوز تھیں ۔ لوگ ہم کا حرامی بولت ہیں اور ہم ہوں بھی حرام۔۔۔ ہم کا باپ بھی حرامی تھا ہم نے اپنی بہن کے ساتھ بلاد کار کا کوشش کیا تھا مگر وہ سالی بچ گئی۔

 

میں تمہارے بارے میں اس سے بھی زیادہ جانتا ہوں۔ میں نے کہا۔

 

یہ سب ہم تم کا اس واسطے بتاوت ہوں کہ ہم کتنا بڑا حرامی ہوں۔

 

اس میں کیا شبہ ہے۔” میں نے کہا۔

 

ہم لاتن سے بندھے کو پکڑ کر یوں چیر دیوت ہیں۔ ” اس نے ہاتھوں کی حرکت سے بتایا کہ وہ

کس طرح بندے کو ٹانگوں سے پڑک کر چیر دیتا ہے۔

” ہم ٹھا کرے ہوں ٹھا کرے۔ وہ بات جاری رکھتے ہوئے بولا ۔ منی لال بزدل ہے اس کی طاقت دوسروں میں ہے۔ دوسرے سالے مرگیا تو وہ بھی بھاگ گیا ۔ ہم اپنے اندر طاقت رکھتا ہوں۔ یہ اس نے دونوں بازو اٹھا کر باڈی بلڈروں کی طرح مسل دکھائے ۔

ہم تم کا اور بہت کچھ دکھاؤں گا۔ یہ جو چھو کریا ہے نا ۔

“ اس نے کونال کو طرف اشارہ کیا ۔ ” اس نے تم لوگوں کے ساتھ دھوکا کیا اور یہ محبت ہے کہ ہم اس کو اپنی رانی بنالوں گا۔ سالی ہم کا ایک ٹیم نہیں سنبھال سکے گی ۔” وہ چند لمحوں کو خاموش ہوا پھر بولا ” یہ سالا کھو بصورت چھوکری لوگ کسی کا نہیں ہوتا ۔ تمہارا بھی نہیں تھالی کا بینگن مافق کبھی ادھر کو لڑھکتا ہےکبھی ادھر کو تم سالا ہم سے بات کرو۔

 

میں اب تک تمہاری بکو اس کا مطلب نہیں سمجھ سکا۔ تم کہنا کیا چاہتے ہو۔“ میں نے اس کے چہرے پر نظریں جماتے ہوئے کہا۔

 

تم ہم کا اس سالے روہن کے پاس لے جاؤ گے۔ بڑی مایا ہے اس حرامی کے پاس اور ہم کا اس مایا کی جرورت ہے ۔ ٹھاکرے نے کہا۔

 

اگر میں تمہیں روہن کے بارے میں کچھ نہ بتاؤں تو ؟” وہ بیلٹ میں اڑ سا ہوا خنجر نکالتے ہوئے بولا ۔

” تم سالا اکیلا آدمی ہے جو روہن کے بارے میں جانت ہو ہم تم کا ایسے کاٹوں گا کہ تم خود بولے گا۔

 اے حرامی لوگ یہ آخری تین الفاظ اس نے اپنے آدمیوں سے مخاطب ہو کر کہے تھے۔ ” اس دوسرے کو ادھر لے جاؤ اس نکڑ میں ۔ “ اس نے ایک طرف اشارہ کیا۔

 

رک جاؤ ٹھا کرے۔۔۔ یہ ایسے نہیں بولے گا۔  کونال اٹھ کر اسکے قریب آگئی ۔ ” میں بتاتی ہوں یہ کیسے زبان کھولے گا۔

ٹھا کرے نے خونخوار نظروں سے اس کی طرف دیکھا اور پھر اس کے گریبان پر ہاتھ ڈال کر زوردارجھٹکا دیا بلاؤز پھٹ گیا اور کونال بر ہنہ ہوگئی۔

سالی حرامی۔۔۔ ” ٹھاکرے غرایا۔ “ہم کا بتاوت ہے کہ یہ کیسے جبان کھولے گا۔ اپنے یار کو بچانا چاہتی ہے۔

 کونال کی آنکھوں میں بھی خون اتر آیا اور پھر اس نے جو حرکت کی وہ ہم سب کی توقع کے خلاف تھی۔ اس نے بڑی پھرتی سے ساڑھی کی فال میں چھپا ہوا لیڈی آٹو میٹک پستول نکال لیا اور اس کے پہلو سے لگاتے ہوئے غرائی۔

سالا حرامی۔۔۔۔ تم سمجھتے تھے کہ میں انعام کے لالچ میں انہیں یہاں لائی تھیں یہ خبر پھینک اور

اپنے آدمیوں سےبھی کہو ہتھیار پھینک دیں ورنہ میں اس چھوٹے سے پستول کی ساری گولیاں تمہارے شریر میں اتار دونگی۔

ٹھا کرے اپنی جگہ پر بے حس و حرکت ہو کر رہ گیا مگر اس نے خنجر نہیں پھینکا۔

میں تین تک گنوں گی اگر تم نے میرے حکم پر عمل نہیں کیا تو گولی چلا دوں گی ۔ کونال نے کہا اور گنتی گننے لگی۔ ابھی اس نے دوہی کہا تھا کہ ٹھا کرے نے خنجر پھینک دیا اور اپنے آدمیوں کو بھی ہتھیار پھینک دینے کا اشارہ کیا۔

وہ پجاری اس دوران الگ تھلگ بیٹھا رہا تھا لیکن صورت حال بدلتے دیکھ کر وہ بدحواس ہو کر ایک جھٹکے سے اٹھ کھڑا ہوا اس نے دوسری لڑکی کا ہاتھ پکڑ لیا اس کا چہرہ بھی دھواں ہورہا تھا پجاری اس کا ہاتھ پکڑے آہستہ آہستہ ایک اندرونی دروازے کی طرف کھسکنے لگا۔

ان دونوں آدمیوں نے ہتھیار پھینک دیئے تھے۔

 میں نے شکتی کو اشارہ کیا۔ وہ تلوار اٹھانے کےلیے جھکا تو ان دونوں میں سے ایک نے جےکالی ماں کا نعرہ لگاتے ہوئے اس پر چھلانگ لگا دی۔ شکستی بڑی پھرتی سے ایک طرف ہٹ گیا اور پھر سنبھلتے ہوئے اس نے بھی بجرنگ بلی کا نعرہ بلندکرتے ہوئے اپنے حریف کی کھوپڑی پر ایک زور دار ٹھوکر رسید کردی۔

دوسرا آدمی بندوق کی طرف لپکا تھا لیکن میں نے اسے اپنے مقصد میں کامیاب نہیں ہونے دیا۔ جیسے ہی جھکا میری ٹھو کر اس کے سینے پر پڑی اور وہ کراہتا ہوا پیچھے الٹ گیا۔ میں نے اس پر ایک ٹھو کر اور جاڑ دی۔

اور ٹھیک اس لمحہ کونال کی چیخ سنائی دی امرت ٹھاکرے نے بھی اس صورت حال سے پورا پورا فائدہ اٹھایا تھا وہ بڑی تیزی سے نیچے جھکا اور کونال کو ٹانگوں سے پکڑ کر اچھال دیا۔ کونال چیختی ہوئی شکتی سے ٹکرائی  اور وہ دونوں زمین پر ڈھیر ہو گئے۔

پستول ابھی تک اس کے ہاتھ میں ہی تھی ۔ گرتے ہوئے اس کا ٹرائیگر دب گیا تھا۔ ٹھاکرے اس وقت اپنا خنجر اٹھانے کے لیے جھک رہا تھا  کونال کے پستول سے نکلی ہوئی گولی اس کے ایک انگلی کی پور کو اڑاتی ہوئی نکل گئی وہ خنجر اٹھائے بغیر ایک جھٹکے سے سیدھا ہوا اور اس نے بھی اس دروازے کی طرف چھلانگ لگا دی۔ جہاں پجاری اس لڑکی کو لے کر غائب ہو چکا تھا۔ کونال اور شکتی آپس میں الجھے ہوئے تھے اور ٹھا کرے کے دونوں آدمی مجھے لپٹ گئے تھے۔

وہ کالی ماں کا نام لے لے کر مجھ پر گھونسے برسا رہے تھے۔ ان کم بختوں میں فولاد بھرا ہوا تھا۔ وزنی ہتھوڑوں کیطرح  گھونسے تھیں جو مجھ پر برس رہی تھیں ایک گھونسہ سر پر لگا تو میرا دماغ گھوم گیا۔ آنکھوں کے سامنے نیلی پیلی چنگاریاں ہی رقص کرتی رہیں پھر اندھیرے کی چادر پھیلنے لگی میں اپنے سر کو زور زور سے جھٹکے دینے لگا۔ اس دوران فائر کی ایک اور آواز گونجی اس کے ساتھ ہی میرے کان کے قریب ایک چیخ ابھری اور یوں لگا جیسے کوئی درخت جڑ سے اکھڑ کر میرے اوپر آن گرا ہو۔ میں اس کے بوجھ تلے دبتا گیا۔

 پھر کسی نے وہ بوجھ میرے اوپر سے اٹھا کر ایک طرف پٹخ دیا۔ میں اب بھی زور زور سے سر جھٹک رہاتھا۔ میرے دماغ میں دھماکے سے ہورہے تھے۔ لیکن تاریکی بتدریج چھٹنے لگی مجھے دونوں بانہوں سے پکڑکراٹھادیا گیا۔

 گرو،،۔۔گرو،،۔۔۔ ہوش میں آؤ “

یہ شکتی کی آواز تھی جو کسی گہرے کنویں کی تہہ سے آتی ہوئی محسوس ہورہی تھی۔ میں نے سر کو دو تین جھٹکے دیئے اور پھر میرا ذہن صاف ہوتا چلا گیا۔ مجھے شکتی اور کونال نے سنبھال رکھا تھا۔ سامنے قالین پر ان دونوں آدمیوں میں سے ایک کی لاش پڑی تھی اس کے سر سے خون بہہ رہا تھا۔

 

وہ۔۔۔ کہاں گئے؟ میں نے ادھر ادھر دیکھتے ہوئے کہا۔

وہ بھاگ گئے گرو  ادھر سے۔ شکتی نے اندرونی دروازے کی طرف اشارہ کیا۔

چلو پکڑو انہیں ” میں ایک دم اس دروازے کی طرف لپکا اب میں پوری طرح اپنے حواس میں آچکا تھا۔

کونال کی ساڑھی کھل گئی تھی اور وہ پیروں میں الجھ رہی تھی۔ اس نے پلو اور فال کو سمیٹ کر ایک ہاتھ میں سنبھالا اور ہمارے ساتھ اس دروازے کی طرف دوڑی۔ پستول اس کے دوسرے ہاتھ میں تھا۔ دروازے کی طرف دوڑتے ہوئے میں نے بھی اپنے لباس میں چھپا ہوا پستول نکال لیا تھا۔ پہلے جب کونال نے ٹھاکرے کو اپنے پستول کی زد پر لیا تھا تو مجھے پستول نکالنے کا موقع نہیں مل سکا تھا۔ وہ بھی ایک کمرہ تھا جس میں بیڈ وغیرہ لگا ہوا تھا۔ اس سے آگے ایک اور دروازہ تھا جو بند تھا ۔میں نے وہ دروازہ کھولنے کی کوشش کی مگر دوسری طرف سے کنڈا لگا ہوا تھا۔ یہ دو پٹ کا دروازہ تھا۔ میری اور شکتی کی دو تین مشترکہ ٹکروں سے دروازہ ٹوٹ گیا تھا۔ دوسری طرف پہلے چند گز تک راہداری اور پھر تنگ سی سرنگ تھی ہم اس سرنگ میں دوڑتے چلے گئے۔ آگے شکتی تھا۔ پیچے میں اور آخر میں کونال تھی ۔

تقریباً سو گز آگے اس سرنگ کے دہانے پر روشنی دکھائی دے رہی تھی ۔ ہم دوڑتے ہوئے سرنگ کے دہانے سے باہر آگئے۔ دہانے کے آگے کیکر کی قد آدم کانٹے دار جھاڑیاں تھیں جو دور تک پھیلی ہوئی تھیں۔ ہم بڑی مشکل سے ان جھاڑیوں سے باہر آسکے تھے۔ مجھے حیرت تھی کہ وہ لوگ اتنی جلدی ان کانٹے دار جھاڑیوں سے کیسے نکل گئے تھے۔ بائیں طرف دور تک اس قسم کی جھاڑیاں پھیلی ہوئی تھیں جبکہ دائیں طرف ایسی جھاڑیاں نہیں تھیں ۔ اس وقت سورج غروب ہو چکا تھا۔ آسمان پر مشرق میں بادلوں کے پہرے تیر رہے تھے۔ جن پرسورج کی روشنی پڑرہی تھی اور فضا میں ہلکی سی سرخی تھی۔

میں ایک چھوٹے سے ٹیلے پر چڑھ کر ادھر ادھر دیکھنے لگا اور پھر وہ تین سائے دوڑتے ہوئے نظر آگئے۔ سب سے آگے پجاری تھا اس کے پیچھے ٹھا کرے اور آخر میں اس کا وہ آدمی جو بعد میں زندہ بچ کر بھاگ نکلا تھا۔

شکتی میرے ساتھ ہی کھڑا تھا۔ اس نے گولی چلا دی لیکن وہ لوگ پستول کی رینج سے بہت دور نکل چکے تھے۔ شکتی نے دو تین اور فائر جھونک دیئے۔ گولیوں کی آواز دیر تک پہاڑیوں میں بازگشت پیدا کرتی رہی۔

بیکار ہے۔” میں نے کہا۔ گولیاں ضائع مت کرو ۔“ میں ایک بار پھر دوڑتے ہوئے ان سایوں کی طرف دیکھنے لگا۔ مجھے وہ لڑ کی نظر نہیں آرہی تھی جسے پنڈت اپنے ساتھ لے کر بھاگا تھا ہوسکتا ہے وہ کسی ٹیلے یا جھاڑیوں کی آڑ میں ہو۔

بھاگ گئے سالےشکتی کی آواز سن کر میں نے پیچھے مڑ کر دیکھا۔ کونال ہمارے ساتھ نہیں تھی۔

کونال کہاں ہے؟ میں نے سوالیہ نگاہوں سے شکتی کی طرف دیکھا۔

کونال۔۔۔ وہ ادھر ادھر دیکھتے ہوئے بڑبڑایا اور پھر اونچی آواز میں کونال کو پکارنے لگا۔

میں یہاں ہوں ۔ ” جھاڑیوں کی طرف سے  کونال کی آواز سنائی دی۔

ہم دونوں اس طرف لپکے۔ کونال جھاڑیوں میں زمین پر بیٹھی ہوئی تھی اور اس کی ساڑھی کئی کانٹوں میں الجھی ہوئی تھی۔

 جاری ہے  اگلی قسط بہت جلد

کہانیوں کی دنیا ویب  سائٹ پر اپلوڈ کی جائیں گی 

مزید اقساط  کے لیئے نیچے لینک پر کلک کریں

رومانوی مکمل کہانیاں

میری بیوی کو پڑوسن نےپٹایا

میری بیوی کو پڑوسن نےپٹایا -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more
رومانوی مکمل کہانیاں

کالج کی ٹیچر

کالج کی ٹیچر -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more
رومانوی مکمل کہانیاں

میراعاشق بڈھا

میراعاشق بڈھا -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more
رومانوی مکمل کہانیاں

جنبی سے اندھیرے

جنبی سے اندھیرے -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more
رومانوی مکمل کہانیاں

بھائی نے پکڑا اور

بھائی نے پکڑا اور -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more
رومانوی مکمل کہانیاں

کمسن نوکر پورا مرد

کمسن نوکر پورا مرد -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more

Leave a Reply

You cannot copy content of this page