Smuggler –194–سمگلر قسط نمبر

سمگلر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور فخریا  کہانی سمگلر

سمگلر۔۔  ایکشن ، سسپنس  ، رومانس اور سیکس سے پھرپور کہانی  ہے ۔۔ جو کہ ایک ایسے نوجون کی  کہانی ہے جسے بے مثل حسین نوجوان لڑکی کے ذریعے اغواء کر کے بھارت لے جایا گیا۔ اور یہیں سے کہانی اپنی سنسنی خیزی ، ایکشن اور رومانس کی ارتقائی منازل کی طرف پرواز کر جاتی ہے۔ مندروں کی سیاست، ان کا اندرونی ماحول، پنڈتوں، پجاریوں اور قدم قدم پر طلسم بکھیرتی خوبصورت داسیوں کے شب و روز کو کچھ اس انداز سے اجاگر کیا گیا ہے کہ پڑھنے والا جیسے اپنی آنکھوں سے تمام مناظر کا مشاہدہ کر رہا ہو۔ ہیرو  کی زندگی میں کئی لڑکیاں آئیں جنہوں نے اُس کی مدد بھی کی۔ اور اُس کے ساتھ رومانس بھی کیا۔

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

نوٹ : ـــــــــ  اس طرح کی کہانیاں  آپ بیتیاں  اور  داستانین  صرف تفریح کیلئے ہی رائیٹر لکھتے ہیں۔۔۔ اور آپ کو تھوڑا بہت انٹرٹینمنٹ مہیا کرتے ہیں۔۔۔ یہ  ساری  رومانوی سکسی داستانیں ہندو لکھاریوں کی   ہیں۔۔۔ تو کہانی کو کہانی تک ہی رکھو۔ حقیقت نہ سمجھو۔ اس داستان میں بھی لکھاری نے فرضی نام، سین، جگہ وغیرہ کو قلم کی مدد سےحقیقت کے قریب تر لکھنے کی کوشش کی ہیں۔ اور کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ آپ  کو ایکشن ، سسپنس اور رومانس  کی کہانیاں مہیا کر کے کچھ وقت کی   تفریح  فراہم کر رہی ہے جس سے آپ اپنے دیگر کاموں  کی ٹینشن سے کچھ دیر کے لیئے ریلیز ہوجائیں اور زندگی کو انجوائے کرے۔تو ایک بار پھر سے  دھرایا جارہا ہے کہ  یہ  کہانی بھی  صرف کہانی سمجھ کر پڑھیں تفریح کے لیئے حقیقت سے اس کا کوئی تعلق نہیں ۔ شکریہ دوستوں اور اپنی رائے کا کمنٹس میں اظہار کر کے اپنی پسند اور تجاویز سے آگاہ کریں ۔

تو چلو آگے بڑھتے ہیں کہانی کی طرف

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

سمگلر قسط نمبر- 194

ہوگا کوئی حرامی۔۔۔ مگر وہ تم نہیں ہو سکے۔ کرشمہ نے جواب دیا اور چند لمحوں کی خاموشی کے بعد بولی۔ ویسے میں تمہیں ایک موقع اور دے رہی ہوں بلکہ یہ کہو کہ یہ پیشکش منی لال کی طرف سے ہے۔

تمہاری بات سن لینے میں کوئی حرج نہیں۔” میں نے کہا۔

 پنڈت روہن سنگھ کی آج کل پھر تم سے گاڑی چھن رہی ہے۔ کرشمہ نے جواب دیا ۔ اس وقت تم ا یک  واحدشخص ہو جو یہ جانتا ہے کہ روہن کہاں ہے، تم اگر چاہو تو اس کی ساری دولت لے کر یہاں سے جاسکتے ہو۔ تمہیں اس دولت سمیت بحفاظت سرحد پار پہنچانے کی ذمے داری بھی لی جاسکتی ہے۔ یہ منی لال کی طرف سے تمہاری جان بچانے کی آخری پیشکش ہے۔”

 

منی لال واقعی بہت چالاک ہے ۔ ” میں نے کہا۔ وہ مجھے وہ دولت لے جانے کی پیشکش کر رہا ہےجس پر سرے سے اس کا کوئی حق ہی نہیں ہے۔۔۔ ویسے میں اپنے وفاداروں کو دھوکا نہیں دیتا ان سے تو ابھی بہت سے کام لینے ہیں۔ منی لال جیسے زہریلے ناگ کا سر چلتا ہے۔

 

” تمہارا یہ سپنا کبھی پورا نہیں ہوگا ۔ ” کرشمہ نے کہا۔

 

”بہت جلد پورا ہوگا میں نے کہا۔ تم نے دیکھ لیا میں کس طرح تم لوگوں کے پیچھے ہوں۔ تم لوگوں کو کہیں ٹکنے کا موقع نہیں مل رہا۔ زیادہ سے زیادہ دو تین دن اس کے بعد منی لال کا قصہ ختم ہو جائے گا۔ اور تم ۔۔۔تمہیں تو میں اپنے ساتھ لے کر جاؤں گا۔ ویسے تم مجھے پسند آگئی ہو ۔ مجھے ایسی ہی کسی لڑکی کی ضرورت ہے جو میرے ساتھ مل کر جرائم کی دنیا میں ایک نئی تاریخ رقم کر سکے۔

 

“اوہ ۔۔۔” کرشمہ جیسے چونک گئی۔ تو پھر یہاں ہمارے ساتھ کیوں نہیں مل جاتے ۔۔۔ منی لال ہیں جرائم کی دنیا  کا  شہنشاہ  بنا دے گا۔“

 میں شکار مرا ہوا نہیں،  مار کر کھاتا ہوں۔ میں نے جواب دیا۔ ”ویسے اس وقت میرے ذہن میں ایک اور خیال آرہا ہے کہیں ایسا تو نہیں کہ تم مجھے باتوں میں لگا کر وقت گزارنا چاہتی ہو تاکہ تمہارے  آدمی یہاں پہنچ کر مجھے گھیر سکیں۔

میرے آدمی اگر اتنے سیانے ہوتے تو تمہیں اتنی مہلت نہ ملتی۔ بہر حال منی لال کی طرف سےمیری پیشکش بر قرار ہے۔ اگر تمہارا جواب ہاں ہو تو ہوٹل پیلس کے ہیڈ ویٹر گڈو کو پیغام دے دینا۔ ہم آگے کا بندوبست کر لیں گے ۔”

اس کے ساتھ ہی دوسری طرف سے سلسلہ منقطع ہو گیا۔ میں نے بھی ریسیور رکھ دیا ایک نظر آردھا کی طرف دیکھا اور دروازے کی طرف بڑھ گیا۔

مجھے ڈاکٹر آردھا کی موت کا افسوس ضرور ہوا تھا مگر میں اس کے لیے کچھ نہیں کر سکتا تھا۔ میں نے ریسیور رکھ دیا ایک نظر آردھا کی لاش کی طرف دیکھا اور دروازےکی طرف بڑھ گیا۔

 

پنڈت روہن کے عالیشان بنگلے میں رہ کر میں کچھ نہیں کر سکتا تھا اس لیے میں نے شہر کے اندرونی علاقے میں منتقل ہونے کا فیصلہ کر لیا۔

میں نے دیوی کے مکان کی چابی لے لی۔ کسی ایمر جنسی میں مجھے اس مکان کی ضرورت بھی پڑسکتی تھی۔

دیوی کو میں نے روہن کے بنگلے پر ہی چھوڑ دیا۔ اروی مجھے گاڑی پر بٹھا کر بنگلے سے تقریبا نصف میل دور ایک موڑ پر چھوڑ گئی تھی۔ جہاں سے میں ایک آٹو پر بیٹھ کر سالار بازار پہنچ گیا۔

شام کا وقت تھا،  بازار میں رونق تھی۔ میں کچھ دیر ادھر ادھر ٹہلتا رہا ، پھر ایک ریسورنٹ میں بیٹھ گیا۔ تقریباً پندرہ منٹ بعد میں چائے پی کر باہر نکلا۔۔ چائے تو ایک بہانہ ہی تھا دراصل مجھے ایک مشتبہ آدمی نظر آگیا تھا جس کے بارے میں خیال تھا کہ وہ میری نگرانی کر رہا ہے اس لیے میں ریسٹورنٹ میں بیٹھ گیا تھا۔ باہر آکر محتاط انداز میں ادھر ادھر دیکھا۔ وہ آدمی نہیں نظر آیا ،محض میرا وہم تھا۔ بس اسٹاپ کے علاقے میں بھانوسے ملاقات ہو گئی اس سے معلوم ہوا کہ شکتی بھی آس پاس ہی کہیں موجود ہے۔ اسے تلاش کرنے میں چند منٹ سے زیادہ نہیں لگے تھے۔ ہم تینوں ایک چھوٹے سے ریسٹورنٹ میں بیٹھ گئے۔

پیلس ہوٹل کا ہیڈ ویٹر گڈو، میں نے شکتی کی طرف دیکھتے ہوئے کہا۔ مجھے اس کی ضرورت ہے وہ کرشمہ یا منی لال کے بارے میں کچھ بتا سکتا ہے۔

” ٹھیک ہے گرو۔ کس وقت ملنا چاہتے ہو اس سے شکتی نے کہا۔

آج رات۔۔۔ تم اسے کب تک لا سکتے ہو؟ میں نے پوچھا۔

دو تین گھنٹے تو لگ جائیں گے ۔ شکتی نے جواب دیا۔ ” تمہارا اس طرح آزادی سے گھومنا پھر ٹھیک نہیں ہے۔ تم ایسا کرو۔ میری کھولی میں چلو  کونال  وہاں موجود ہوگی۔ میں گڈو کو قابو میں کر کے تمہیں اطلاع بھیج دوں گا اور تم بتائی ہوئی جگہ پر آجانا ۔

“ٹھیک ہے میں چلتا ہوں۔ میں اٹھ کر ریسٹورنٹ  سے باہر آ گیا۔ شکتی اور بھانو وہیں بیٹھے رہے تھے۔

میں مختلف علاقوں میں گھومتا ہوا اس طرف نکل آیا جہاں ایک کھنڈر نما عمارت میں شکتی نے کھولی لے رکھی تھی۔ میں نے اس مرتبہ بھی اپنے تعاقب کا خیال رکھا تھا۔ اس کھنڈر نما عمارت میں بجلی نہیں تھی۔ رات کے آٹھ بجے تھے اور گہرا اندھیرا تھا۔ کمپاؤ ڈ کے آخری سرے پر ایک جگہ لالٹین کی مدھم سی روشنی نظر آرہی تھی مگر میں اس طرف جانے کے بجائے بائیں طرف ایک شکستہ دیوار کے پیچھے مڑ گیا۔ شکتی کی کھولی اس طرف تھی ۔ کمرے کا دروازہ  ادھ بھیڑا تھا اور اندر سے لالٹین کی مدھم روشنی نظر آرہی تھی۔ میں نے آگے بڑھ کر  کونال کو آواز دیتے ہوئے دروازہ کھول دیا مگر کونال کمرے میں نہیں تھی ۔ کونال نے باورچی خانہ اس کمرے میں بنا رکھا تھا۔ ان دونوں کمروں کے درمیان وہ کمرہ تھا جس کی چھت سرے سے غائب تھی۔ ان ادھورے کمروں میں کھڑکیوں اور دروازوں کا تو سوال ہی پیدا نہیں ہوتا تھا۔ میں آدھی چھت  والے کمرے میں آگیا تو کونال کو آواز دینا  ہی چاہتا تھا کہ بائیں طرف پانی گرنے کی آواز سن کر چونک گیا۔ میں نے آگے بڑھ کر اس طرف جھانکا کمرے کے ایک کونے میں پھٹا ہوا  ٹاٹ تان کر غسل خانہ بنالیا گیا تھا اندر مدھم بتی جل رہی تھی۔ اس کی تھر تھراتی ہوئی لو میں کونال کا سایہ سامنے والی دیوار پر حرکت کرتا نظر آ رہا تھا۔

کونال۔۔۔ میں نے ہولے سے اسے پکارا۔ کونال ایک جھٹکے سے اٹھ کر کھڑی ہو گئی۔ اس کے ہاتھ سے پانی کا مگ  نیچے گر گیا تھا۔

 

کک ،،،کون ہے ؟ اس کے منہ سے خوفزدہ سی آواز نکلی۔

میں ہوں کونال۔۔۔ میں نے کہا۔ “تم کمرے میں نہیں تھیں تو میں ادھر آگیا ۔

 کیا کر رہی ہو میرا آخری سوال بہت ہی احمقانہ تھا۔۔۔ ٹاٹ پھٹا ہوا تھا اور اتنا اونچا بھی نہیں تھا اس کی گردن سے بہت نیچے تک کا حصہ نظر آ رہا تھا اس نے دونوں ہاتھ  اپنے پستانوں پر لپیٹ لیے تھے ۔

اوہ گرو۔۔۔ تم نے تو مجھے ڈرا   ہی دیا تھا۔ وہ گہرا سانس لیتے ہوئے بولی۔

مجھے افسوس ہے کہ میں نے تمہیں ڈرا  دیا۔ بہر حال تم اشنان کرے کمرے میں آجاؤ۔ میں وہاں بیٹھا ہوں ۔ ” میں کہتے ہوئے واپس مڑ گیا اور کمرے میں آکر ایک کرسی پر بیٹھ گیا۔

 

تقریباً پانچ منٹ بعد کونال کمرے میں داخل ہوئی اس نے مختصر سا کپڑا لپیٹ رکھا تھا۔ بدن پر پانی کے قطرے موتیوں کی طرح چمک رہے تھے۔ میرے جسم پر چیونٹیاں سی رینگنے لگیں اور کنپٹیاں سلگ اٹھیں۔ جب کوئی جوان اور حسین عورت اس طرح بے باکی سے سامنے آجائے تو بیوقوف سے بیوقوف مرد بھی اس کا مطلب سمجھ جاتا ہے اور میں تو اس میدان کا پرانا کھلاڑی تھا۔ اس کے ہونٹوں کی مسکراہٹ نے تو میرے اندر کی آگ کو کچھ اور بھی بھڑ کا دیا تھا۔ وہ چارپائی پر پڑے ہوئے کپڑے اٹھانے کے لیے جیسے ہی جھکی تو  اس کے پیچھے آدھے چوتڑ نمایاں ہوگئے۔ اور میری نظریں پڑتے ہی لن نے انگڑائی  لی۔

مجھے سمجھنے میں دیر نہیں لگی۔ کہ کونال نے جان بوجھ کر جلوہ دکھایا۔اور میں اب اپنا کنٹرول کھوچکا تھا۔۔۔میں وقت کے نزاکت کو دیکھتے ہوئے فوری من بنا چکا تھا اور کونال  کا ہاتھ پکڑ لیا۔

کونال نے میری طرف دیکھا۔ اس کے ہونٹوں کی مسکراہٹ کچھ اور گہری ہوتی  گئیں اور پھر ہاتھ کے ہلکے سے جھٹکے سے وہ پکے ہوئے پھل کی طرف میری آغوش میں گر گئی۔ اور اس کا  وہ لپٹا  ہوا  مختصر ساکپڑا گر گیا۔ وہ اب پوری ننگی میرے گود میں آچکی تھی۔

کونال کے  بدن سے صابن کی خوشبو میرے نتھنوں سے داخل ہوکر میرے جسم میں سرسری سی دوڑ گئی۔ پتہ نہیں یہ  کونال کی مقناطیسی آنکھوں کا کمال تھا یا  پِھر میں اِس قدر چدکڑ بن چکا تھا کہ بس جو  بھی  ملتی چڑھتا  جارہا تھا۔  

کونال نے میرے سَر پہ ہاتھ پھیرنا شروع کیا۔ ایک عجیب سا  نرم ٹھنڈا احساس میرے وجود میں پھیل گیا۔ایسے لگنے  لگا جیسے سب کچھ خود بخود ہورہا ہو۔میری آنکھیں بند ہوگئیں۔ کونال کا  ہاتھ میرا سر سہلا رہا تھا کہ ایک دم سے اس کا  دوسرا ہاتھ مجھے اپنے پیٹ  پہ  محسوس ہوا۔ میں تھوڑا  سا  مچلا مگر اس کے بعد ایک بار پِھر آنکھیں بند ہوگئیں ۔ پیٹ سے ہوتا ہوا اس کا ہاتھ میرے بائیں  ران پہ چلنا  شروع ہو گیا۔ جبکہ دائیں ران پر وہ بیٹھی تھی۔  مجھے گدگدی ہورہی تھی اور کچھ عجیب سی شرم بھی آرہی تھی کونال سے۔ وہ تھوڑی دیر تک ایسے ہی میرے رانوں  پہ  ہاتھ پھیرتی رہی۔ میں اب تھوڑا سنبھل گیا تھا۔ لیکن مجھے اب بھی نہیں معلوم تھا کہ یہ سب کیسا ہو رہا ہے  اور کیوں ہو رہا ہے اگر  کوئی اچانک آگیا تو۔۔۔ یا پھر شکتی آگیا تو۔۔۔ابھی میں انہی سوچوں میں گم تھا کہ اچانک اس کا ہاتھ میرے لن سے ٹچ ہوا۔ پیر تو ٹچ ہی  ہورہےتھے مگر ہاتھ کا ٹچ ہونا میرے لن میں جان ڈال گیا ہو جیسے۔ میں تقریباً اچھل سا پڑا۔ اِس سے پہلے  کہ میں کچھ کہتا ،  کونال کا  وہ  ہاتھ جو میرے سَر پہ موجودتھا ،  ایک دم سے میرے منہ پہ آگیا۔

 

چپ  رہو گرو۔۔۔ ! ” کونال نے پیارسے میرا منہ بند کرتے ہوئے کہا۔ اور ایک بار پھر میں نے آنکھیں بند کر لیں ۔وہ  دوسرا ہاتھ  میرے لن کے اطراف گھمانے لگی۔ میں نے آنکھیں کھول کر اس کی طرف دیکھا  تو کونال کو اسی مسکراتی آنکھوں سے اپنی طرف گھورتا  پایا ۔۔۔ اس کا ہاتھ میرا  منہ مکمل طور سے بند کئے ہوئے تھا  اور  پھر وہ میری  ران سے اٹھ کر گھٹنوں کے بیچ بیٹھ گئی۔

وہ اپنے ہاتھ میرے لن کے آس پاس پھیرتے  جا رہی تھی کہ اچانک اس نے ایک جھٹکے کے ساتھ میرا لن پکڑ لیا۔۔۔ کونال کے ایسے کرنے سے میرا لن مزید پھولتا گیا اور اپنی جوبن پر آگیا۔

نئی  بھارتی چوکری کی لمس کاسوچتے ہی مجھے اندر ہی اندر مزہ آنے لگا۔

کونال مجھے سپاٹ چہرے سے دیکھے جا رہی تھی اور میرا  لن میری شلوارکے اُوپر سے زور زور سے دبا رہی تھی۔ میں نے شروع میں تھوڑی سی  ہچکچاہٹ ضرور محسوس کی  کہ کہیں کوئی آ نہ جائے۔لیکن اب  مجھے ایسا  لگ رہا تھا جیسے میرا جسم میرے  اختیار میں ہے ہی  نہیں۔ ہاتھ پاؤں بے جان  سی  ہونے لگی تھیں۔ بیکار سی سوچنے کے بعد۔۔۔ میں نے خود کو حالات کے حوالے کر دیا  اور نئی پھدی  کی طرف متوجہ ہوا جو  اس وقت میری منتظر تھی۔

کونال کبھی لن کو زور سے دباتی، کبھی سہلاتی اور کبھی ہلاتی۔۔۔ میں حیرت اور سرور کے ملے جلُےجذبات میں ڈوبا  نئے ہاتھوں کے مزے لےرہا تھا۔ تھوڑی دیر میرا  لن ٹٹولنے کےبعد وہ اٹھ کھڑی ہوئی۔ جیسے ہی کونال کے ہاتھ میرے  لن اور ٹٹوں سے الگ ہوئے ،  ویسے ہی میرے اوسان بَحال ہوگئے۔میں  نے فوراً آنکھیں کھول لیں۔

 جاری ہے  اگلی قسط بہت جلد

کہانیوں کی دنیا ویب  سائٹ پر اپلوڈ کی جائیں گی 

مزید اقساط  کے لیئے نیچے لینک پر کلک کریں

رومانوی مکمل کہانیاں

میری بیوی کو پڑوسن نےپٹایا

میری بیوی کو پڑوسن نےپٹایا -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more
رومانوی مکمل کہانیاں

کالج کی ٹیچر

کالج کی ٹیچر -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more
رومانوی مکمل کہانیاں

میراعاشق بڈھا

میراعاشق بڈھا -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more
رومانوی مکمل کہانیاں

جنبی سے اندھیرے

جنبی سے اندھیرے -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more
رومانوی مکمل کہانیاں

بھائی نے پکڑا اور

بھائی نے پکڑا اور -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more
رومانوی مکمل کہانیاں

کمسن نوکر پورا مرد

کمسن نوکر پورا مرد -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more

Leave a Reply

You cannot copy content of this page