smuggler–23–سمگلر قسط نمبر

سمگلر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور فخریا  کہانی سمگلر

سمگلر۔۔  ایکشن ، سسپنس  ، رومانس اور سیکس سے پھرپور کہانی  ہے ۔۔ جو کہ ایک ایسے نوجون کی  کہانی ہے جسے بے مثل حسین نوجوان لڑکی کے ذریعے اغواء کر کے بھارت لے جایا گیا۔ اور یہیں سے کہانی اپنی سنسنی خیزی ، ایکشن اور رومانس کی ارتقائی منازل کی طرف پرواز کر جاتی ہے۔ مندروں کی سیاست، ان کا اندرونی ماحول، پنڈتوں، پجاریوں اور قدم قدم پر طلسم بکھیرتی خوبصورت داسیوں کے شب و روز کو کچھ اس انداز سے اجاگر کیا گیا ہے کہ پڑھنے والا جیسے اپنی آنکھوں سے تمام مناظر کا مشاہدہ کر رہا ہو۔ ہیرو  کی زندگی میں کئی لڑکیاں آئیں جنہوں نے اُس کی مدد بھی کی۔ اور اُس کے ساتھ رومانس بھی کیا۔

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

نوٹ : ـــــــــ  اس طرح کی کہانیاں  آپ بیتیاں  اور  داستانین  صرف تفریح کیلئے ہی رائیٹر لکھتے ہیں۔۔۔ اور آپ کو تھوڑا بہت انٹرٹینمنٹ مہیا کرتے ہیں۔۔۔ یہ  ساری  رومانوی سکسی داستانیں ہندو لکھاریوں کی   ہیں۔۔۔ تو کہانی کو کہانی تک ہی رکھو۔ حقیقت نہ سمجھو۔ اس داستان میں بھی لکھاری نے فرضی نام، سین، جگہ وغیرہ کو قلم کی مدد سےحقیقت کے قریب تر لکھنے کی کوشش کی ہیں۔ اور کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ آپ  کو ایکشن ، سسپنس اور رومانس  کی کہانیاں مہیا کر کے کچھ وقت کی   تفریح  فراہم کر رہی ہے جس سے آپ اپنے دیگر کاموں  کی ٹینشن سے کچھ دیر کے لیئے ریلیز ہوجائیں اور زندگی کو انجوائے کرے۔تو ایک بار پھر سے  دھرایا جارہا ہے کہ  یہ  کہانی بھی  صرف کہانی سمجھ کر پڑھیں تفریح کے لیئے حقیقت سے اس کا کوئی تعلق نہیں ۔ شکریہ دوستوں اور اپنی رائے کا کمنٹس میں اظہار کر کے اپنی پسند اور تجاویز سے آگاہ کریں ۔

تو چلو آگے بڑھتے ہیں کہانی کی طرف

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

سمگلر قسط نمبر- 23

بہت وسیع و عریض پارک تھا جس کا ایک کونہ چوبرجی کے قریب والی سڑک پر جا ملتا تھا۔ اس کونے میں پی آئی اے کا پلانٹیریم بھی بنا ہوا تھا اور بچوں کی تفریح کے لیے ایک جہاز بھی دستیاب تھا۔ اس پارک کے دائیں بائیں سڑکوں پر کباب کے ہوٹل تھے جہاں خاصی رونق تھی۔ میں محتاط انداز میں چلتا ہوا چوبرجی سے پہلے گندے نالے کی پلیاں پارکرکے شام نگر میں داخل ہوگیا۔ اس سڑک  پر دونوں طرف بنگلہ نما رہائشی مکان تھے۔ میں کچھ آگے جا کر ایک گلی میں مڑ گیا۔ دو سال پہلے جب میں لاہور میں دھندا کرتا تھا تو میرا ایک آدمی شام نگر میں بھی رہتا تھا مجھے اس کے مکان کی تلاش تھی ۔

میرے پیچھے ایک رکشہ بھی گلی میں مڑا تھا۔ اس کے ہیڈ لیمپ کی روشنی سے بچنے کے لیے میں ایک دیوار کی آڑ میں ہوگیا۔ میری پینٹ اور شرٹ پر احسان کے خون کے دھبے پڑ گئے تھے اور میں نہیں چاہتا تھا کہ کوئی ان دھبوں کو دیکھ کر کسی شبے میں مبتلا ہو جائے۔

رکشہ ایک مکان کے سامنے رک گیا۔ صرف ایک عورت اتری تھی اس نے کرایہ دینے کے لیے رکشے کے آگے آکر ہیڈ لیمپ کی روشنی میں پرس کھولا تو میں اس کی شکل دیکھ کر چونک گیا وہ سلمہ تھی۔ سلمہ شہزاد کی بیوی۔

رکشہ وہیں سے مڑ کر واپس چلا گیا۔ میں دیوار کی آڑ میں کھڑا رہا۔ مجھے چابیوں کی چھن چھناہٹ اور پھر تالا کھلنے کی آواز سنائی دی۔ مجھے سمجھنے میں دیر نہیں لگی کہ سلمہ اس مکان میں اکیلی رہتی تھی۔ وہ اندر چلی گئی تو میں بھی دیوار کی آڑسے نکلا اور بڑی آہستگی سے سلمہ والے مکان کی دیوار سے اندر کود گیا۔

تقریباً اسی وقت اندر بتی جلی تھی۔ میں نے برآمدے میں پہنچ کر بڑی آہستگی سے دستک دی۔

کمر ے اندر سے سلمہ کی آواز سنائی دی اور  میں نے جواب کا انتظار کیے بغیر دروازہ کھول دیا۔ میں نے بڑی پھرتی سے اندر داخل ہو کر دروازہ بند کر دیا۔ میرے خون آلود کپڑے اور ہاتھ میں خنجر دیکھ کر سلمہ کے چہرے پر دہشت کی ہوائیاں پھیل گئی۔ اس نے چیچنے کے لیے منہ کھولا تو میں نے تیزی سے آگے بڑھ کر اس کے منہ پر ہاتھ رکھ دیا۔

اگر تمہارے منہ سے  کوئی آواز نکلی تو خنجر سینے میں اتار دوں گا۔ میں ہولے سے غرایا۔

ویسے تمہیں ڈرنے کی ضرورت نہیں۔ تمہارے لئے اجنبی نہیں ہوں۔  میں عمران ہوں۔

میں نے سلمہ کے منہ سے ہاتھ ہٹا لیا۔ وہ اب بھی خوف زدہ  نظروں سے میری طرف دیکھ رہی تھی

اس نے مجھے پہچان لیا۔

خون آلود کپڑے تمہارے ہاتھ میں خنجر؟؟؟ یہ سب کیا ہے؟وہ مجھ پر نظر دوڑاتے ہوئے بولی۔

ایک لمبی کہانی ہے بعد میں سناؤں گا۔ گھر میں اس وقت تمہارے علاوہ اور کون ہے؟میں نےپوچھا۔

 “کوئی نہیں۔ میں اکیلی رہتی ہوں۔ سلمہ نے کہتے ہوئے دروازے کا بولٹ چڑھا کر لاک لگا دیا۔ مندر کی طرف بڑی سخت چیکنگ ہو رہی ہے کسی کو قتل کردیا گیا ہےشائد اور چاروں طرف پھیلی ہوئی ہے پولیس۔۔ کوئی تلاش کر رہا ہے۔ کہیں۔۔۔۔

وہ خاموش ہوکر میری طرف دیکھنے لگی۔

تمہارا خیال درست ہے۔میں نے جواب دیا ۔ پولیس کو میری تلاش ہے۔ میں اس طرف ایک دوست کی تلاش میں آیا تھا۔ اتفاق سے تمہیں رکشے سے اترتے ہوئے دیکھ لیا۔

سلمہ مجھے ایک کمرے میں لے آئی۔ اس کی کہانی بھی خاصی دلچسپ تھی ۔ قصور میں پولیس نے اسے بھی شہزاد کے قتل میں پھنسانے کی کوشش کی تھی مگر کامیاب نہیں ہوئی تھی۔

اس کے سات آٹھ مہینے بعد وہ اپنا مکان بیچ کر لاہور آ گئی۔ بہت بڑا مکان تھا جس کے اسے صرف آٹھ لاکھ روپے ملے تھے۔ دو لاکھ روپے الگ رکھ کر چھ لاکھ اس نے قومی بچت اکاؤنٹ میں جمع کروا دیئے جہاں سے ہر مہینے تقریبا نو ہزار روپے منافع کے طور پر مل جاتے تھے وہ صرف میٹرک پاس تھی مگر محلے کے ایک  سکول میں ٹیچر کی جگہ مل گئی۔ اسے نوکری کی ضرورت تو نہیں تھی مگر لوگوں کی باتوں سے بچنے کے لیے اسے یہ نوکری کرنی پڑی تھی۔

سلمہ سے میری ملاقات تقریباً چھ سال بعد ہوئی تھی۔ اس عرصہ میں وہ بھی کچھ بدل گئی تھی بلکہ اس پرپہلے سے زیادہ نکھار آ گیا تھا۔

سلمہ آپ تو بہت خوبصورت اور گریس فل ہوگئی ہو پہلے سے بھی زیادہ۔ اب یہ کیا راز ہے؟

 اس پر وہ ایک خاص ادا سے بولی۔۔۔شکریہ۔

پھر میں اس کے نزدیک ہوتے ہوئے بولا۔

آپ کی خوبصورتی اور گریس میں ان چمکدار اور ریشمی بالوں کا بہت بڑا حصہ ہے۔ پھر اس کی طرف دیکھتے ہوئے بولا۔

کیا میں انہیں چھو سکتا ہوں؟‘‘

یہ سن کر، وہ مجھے گھورتی رہی۔ابھی بھی وہ مجھ سے خوفزدہ تھی۔ اور ہو بھی کیوں نا۔ کیونکہ میری پوزیشن ہی کچھ ایسی تھی اس وقت۔ کہ اچھے اچھوں کی ہوا نکل جائے۔ وہ ایک لمحے کے لیے خاموش رہی۔

میں نے دوبارہ دہرایا پھر وہ کچھ سوچ کر جواب دیتے ہوئے بولی۔ ’’ہاں کیوں نہیں ‘‘ لیکن پہلے آپ اپنے آپ کو صاف تو کرلیں۔  آپ  کے کپڑےخون سے  رنگے ہیں۔ یہ رہا   واش  روم جاؤ جلدی نہاؤ۔

میں نے بھی وقت ضائع کئے  بنا واشروم میں گھس گیا۔  اور خود کو صاف کرنے لگا۔ صاف صفائی کے بعد  وہاں واش روم میں لٹکی سلمہ  کی دوپٹہ ہی جسم پر لپیٹ کر باہر نکلا۔ اور سلمہ کے قریب آتے ہی پھر دہرایا۔

کیا میں آپ کے بالوں چھوسکتا ہوں؟‘‘

وہ اب بھی  مجھے عجیب نظروں سے دیکھتی جا رہی  تھی اور پھر وہ کہنے لگی۔

 صرف چھونا  ہی ہے ناااا۔یا اس کے علاوہ۔۔۔؟؟؟

اس کی بات سے میں سمجھ گیا کہ اصل میں وہ کہنا کیا چاہتی ہیں۔سو میں اس کے بالوں کو چھونے کے لیے کھڑا ہوگیا۔ جوکہ  واقعی بہت سلکی اور نرم تھے۔ اس کو سونگھنے کے بعد عجیب سا نشہ دماغ میں چھانے لگا۔

اس وقت پوزیشن یہ تھی کہ وہ کرسی پربیٹھی تھی اور میں اس کے سامنے کھڑا تھا۔اس وقت میرے جسم پر صرف دوپٹہ لپیٹا ہوا تھا۔ چنانچہ اس کے قریب بلکہ عین قریب ہوتے ہوئے۔ جب میں نے اس کے بالوں کو سر سے لے کرکندھے تک چھوا۔ تو وہ ہلکی سی کانپ گئیں۔ ادھر بالوں میں انگلیاں پھیرتے وقت  جذبات کی شدت سے میرا بھی برا حال ہو رہا تھا۔اور اس کے ساتھ ساتھلنصاحب بھی سخت سے سخت تر ہوتا جا رہا تھا۔ اور آگے کو دوپٹہ چھیرنے پر تلا ہوا تھا۔

بالوں پر ہاتھ پھیرتے پھیرتے میں نے اس کے گالوں پر انگلی پھیری۔اس کا چہرہ پہلے ہی سرخ ہو رہا تھا۔

میرے ایسے کرنے سے اس کے ہونٹ مزید خشک اور گال شرم سے لال ہو گئے کیونکہ کافی ٹائم بعد ہم مل رہے تھے۔

اب میں نے اس کو چیک کرنے کے لیئے اپنے نیم کھڑے لن کو بڑی احتیاط کے ساتھ اس کے جسم سے ٹچ کیا۔لیکن وہ خاموش رہی۔ پھر میں نے اپنے آپ سے کہا۔  مزہ لیناہے۔ تو کچھ خطرہ تو مول لینا ہی پڑے گا۔اس لیئے تھوڑا آگے بڑھا۔ چنانچہ یہ سوچ کر میں تھوڑا جھکا۔ اس کے کانوں میں سرگوشی  کرتے ہوئے بولا۔

اگلی قسط بہت جلد 

مزید اقساط  کے لیئے نیچے لینک پر کلک کریں

The essence of relationships –09– رشتوں کی چاشنی قسط نمبر

رشتوں کی چاشنی کہانی رومانس ، سسپنس ، فنٹاسی سے بھرپور کہانی ہے۔ ایک ایسے لڑکے کی کہانی جس کو گھر اور باہر پیار ہی پیار ملا جو ہر ایک کے درد اور غم میں اُس کا سانجھا رہا۔ جس کے گھر پر جب مصیبت آئی تو وہ اپنا آپ کھو بھول گیا۔
Read more

The essence of relationships –08– رشتوں کی چاشنی قسط نمبر

رشتوں کی چاشنی کہانی رومانس ، سسپنس ، فنٹاسی سے بھرپور کہانی ہے۔ ایک ایسے لڑکے کی کہانی جس کو گھر اور باہر پیار ہی پیار ملا جو ہر ایک کے درد اور غم میں اُس کا سانجھا رہا۔ جس کے گھر پر جب مصیبت آئی تو وہ اپنا آپ کھو بھول گیا۔
Read more
گاجی خان

Gaji Khan–98– گاجی خان قسط نمبر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور داستان ۔۔ گاجی خان ۔۔ داستان ہے پنجاب کے شہر سیالکوٹ کے ایک طاقتور اور بہادر اور عوام کی خیرخواہ ریاست کے حکمرانوں کی ۔ جس کے عدل و انصاف اور طاقت وبہادری کے چرچے ملک عام مشہور تھے ۔ جہاں ایک گھاٹ شیر اور بکری پانی پیتے۔ پھر اس خاندان کو کسی کی نظر لگ گئی اور یہ خاندان اپنوں کی غداری اور چالبازیوں سے اپنے مردوں سے محروم ہوتا گیا ۔ اور آخر کار گاجی خان خاندان میں ایک ہی وارث بچا ۔جو نہیں جانتا تھا کہ گاجی خان خاندان کو اور نہ جس سے اس کا کوئی تعلق تھا لیکن وارثت اُس کی طرف آئی ۔جس کے دعوےدار اُس سے زیادہ قوی اور ظالم تھے جو اپنی چالبازیوں اور خونخواری میں اپنا سانی نہیں رکھتے تھے۔ گاجی خان خاندان ایک خوبصورت قصبے میں دریائے چناب کے کنارے آباد ہے ۔ دریائے چناب ، دریا جو نجانے کتنی محبتوں کی داستان اپنی لہروں میں سمیٹے بہتا آرہا ہے۔اس کے کنارے سرسبز اور ہری بھری زمین ہے کشمیر کی ٹھنڈی فضاؤں سے اُترتا چناب سیالکوٹ سے گزرتا ہے۔ ایسے ہی سر سبز اور ہرے بھرے قصبے کی داستان ہے یہ۔۔۔ جو محبت کے احساس سے بھری ایک خونی داستان ہے۔بات کچھ پرانے دور کی ہے۔۔۔ مگر اُمید ہے کہ آپ کو گاجی خان کی یہ داستان پسند آئے گی۔
Read more
گاجی خان

Gaji Khan–97– گاجی خان قسط نمبر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور داستان ۔۔ گاجی خان ۔۔ داستان ہے پنجاب کے شہر سیالکوٹ کے ایک طاقتور اور بہادر اور عوام کی خیرخواہ ریاست کے حکمرانوں کی ۔ جس کے عدل و انصاف اور طاقت وبہادری کے چرچے ملک عام مشہور تھے ۔ جہاں ایک گھاٹ شیر اور بکری پانی پیتے۔ پھر اس خاندان کو کسی کی نظر لگ گئی اور یہ خاندان اپنوں کی غداری اور چالبازیوں سے اپنے مردوں سے محروم ہوتا گیا ۔ اور آخر کار گاجی خان خاندان میں ایک ہی وارث بچا ۔جو نہیں جانتا تھا کہ گاجی خان خاندان کو اور نہ جس سے اس کا کوئی تعلق تھا لیکن وارثت اُس کی طرف آئی ۔جس کے دعوےدار اُس سے زیادہ قوی اور ظالم تھے جو اپنی چالبازیوں اور خونخواری میں اپنا سانی نہیں رکھتے تھے۔ گاجی خان خاندان ایک خوبصورت قصبے میں دریائے چناب کے کنارے آباد ہے ۔ دریائے چناب ، دریا جو نجانے کتنی محبتوں کی داستان اپنی لہروں میں سمیٹے بہتا آرہا ہے۔اس کے کنارے سرسبز اور ہری بھری زمین ہے کشمیر کی ٹھنڈی فضاؤں سے اُترتا چناب سیالکوٹ سے گزرتا ہے۔ ایسے ہی سر سبز اور ہرے بھرے قصبے کی داستان ہے یہ۔۔۔ جو محبت کے احساس سے بھری ایک خونی داستان ہے۔بات کچھ پرانے دور کی ہے۔۔۔ مگر اُمید ہے کہ آپ کو گاجی خان کی یہ داستان پسند آئے گی۔
Read more
سمگلر

Smuggler –224–سمگلر قسط نمبر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور فخریا کہانی ۔۔سمگلر۔۔ ایکشن ، سسپنس ، رومانس اور سیکس سے پھرپور کہانی ۔۔ جو کہ ایک ایسے نوجون کی کہانی ہے جسے بے مثل حسین نوجوان لڑکی کے ذریعے اغواء کر کے بھارت لے جایا گیا۔ اور یہیں سے کہانی اپنی سنسنی خیزی ، ایکشن اور رومانس کی ارتقائی منازل کی طرف پرواز کر جاتی ہے۔ مندروں کی سیاست، ان کا اندرونی ماحول، پنڈتوں، پجاریوں اور قدم قدم پر طلسم بکھیرتی خوبصورت داسیوں کے شب و روز کو کچھ اس انداز سے اجاگر کیا گیا ہے کہ پڑھنے والا جیسے اپنی آنکھوں سے تمام مناظر کا مشاہدہ کر رہا ہو۔ ہیرو کی زندگی میں کئی لڑکیاں آئیں جنہوں نے اُس کی مدد بھی کی۔ اور اُس کے ساتھ رومانس بھی کیا۔
Read more
سمگلر

Smuggler –223–سمگلر قسط نمبر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور فخریا کہانی ۔۔سمگلر۔۔ ایکشن ، سسپنس ، رومانس اور سیکس سے پھرپور کہانی ۔۔ جو کہ ایک ایسے نوجون کی کہانی ہے جسے بے مثل حسین نوجوان لڑکی کے ذریعے اغواء کر کے بھارت لے جایا گیا۔ اور یہیں سے کہانی اپنی سنسنی خیزی ، ایکشن اور رومانس کی ارتقائی منازل کی طرف پرواز کر جاتی ہے۔ مندروں کی سیاست، ان کا اندرونی ماحول، پنڈتوں، پجاریوں اور قدم قدم پر طلسم بکھیرتی خوبصورت داسیوں کے شب و روز کو کچھ اس انداز سے اجاگر کیا گیا ہے کہ پڑھنے والا جیسے اپنی آنکھوں سے تمام مناظر کا مشاہدہ کر رہا ہو۔ ہیرو کی زندگی میں کئی لڑکیاں آئیں جنہوں نے اُس کی مدد بھی کی۔ اور اُس کے ساتھ رومانس بھی کیا۔
Read more

Leave a Reply

You cannot copy content of this page