smuggler–39–سمگلر قسط نمبر

سمگلر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور فخریا  کہانی سمگلر

سمگلر۔۔  ایکشن ، سسپنس  ، رومانس اور سیکس سے پھرپور کہانی  ہے ۔۔ جو کہ ایک ایسے نوجون کی  کہانی ہے جسے بے مثل حسین نوجوان لڑکی کے ذریعے اغواء کر کے بھارت لے جایا گیا۔ اور یہیں سے کہانی اپنی سنسنی خیزی ، ایکشن اور رومانس کی ارتقائی منازل کی طرف پرواز کر جاتی ہے۔ مندروں کی سیاست، ان کا اندرونی ماحول، پنڈتوں، پجاریوں اور قدم قدم پر طلسم بکھیرتی خوبصورت داسیوں کے شب و روز کو کچھ اس انداز سے اجاگر کیا گیا ہے کہ پڑھنے والا جیسے اپنی آنکھوں سے تمام مناظر کا مشاہدہ کر رہا ہو۔ ہیرو  کی زندگی میں کئی لڑکیاں آئیں جنہوں نے اُس کی مدد بھی کی۔ اور اُس کے ساتھ رومانس بھی کیا۔

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

نوٹ : ـــــــــ  اس طرح کی کہانیاں  آپ بیتیاں  اور  داستانین  صرف تفریح کیلئے ہی رائیٹر لکھتے ہیں۔۔۔ اور آپ کو تھوڑا بہت انٹرٹینمنٹ مہیا کرتے ہیں۔۔۔ یہ  ساری  رومانوی سکسی داستانیں ہندو لکھاریوں کی   ہیں۔۔۔ تو کہانی کو کہانی تک ہی رکھو۔ حقیقت نہ سمجھو۔ اس داستان میں بھی لکھاری نے فرضی نام، سین، جگہ وغیرہ کو قلم کی مدد سےحقیقت کے قریب تر لکھنے کی کوشش کی ہیں۔ اور کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ آپ  کو ایکشن ، سسپنس اور رومانس  کی کہانیاں مہیا کر کے کچھ وقت کی   تفریح  فراہم کر رہی ہے جس سے آپ اپنے دیگر کاموں  کی ٹینشن سے کچھ دیر کے لیئے ریلیز ہوجائیں اور زندگی کو انجوائے کرے۔تو ایک بار پھر سے  دھرایا جارہا ہے کہ  یہ  کہانی بھی  صرف کہانی سمجھ کر پڑھیں تفریح کے لیئے حقیقت سے اس کا کوئی تعلق نہیں ۔ شکریہ دوستوں اور اپنی رائے کا کمنٹس میں اظہار کر کے اپنی پسند اور تجاویز سے آگاہ کریں ۔

تو چلو آگے بڑھتے ہیں کہانی کی طرف

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

سمگلر قسط نمبر- 39

وہ ایک چھوٹا پک اپ ٹرک تھا جس میں کچھ عورتیں اور بچے بھی بھرے ہوئے تھے دو آدمی ہمارےقریب آگئے انہوں نے بتایا کہ پک اپ کی کمانی ٹوٹ گئی ہے اور وہ لوگ کوئی ایک گھنٹے سے یہاں بیٹھے ہوئے ہیں۔

اس دوران اس طرف سے کوئی گاڑی بھی نہیں گزری جس سے کوئی مدد لی جاسکے۔

میں تم لوگوں کی کیا مدد کر سکتا ہوں۔ میرے پاس ایسی کوئی چیز نہیں جس سے ٹوٹی ہوئی کمانی کی مرمت کی جا سکے۔ میں نے کہا۔

ایک کر پا تو کر سکتے ہو مہاراج ۔ یہاں سے پندرہ کوس آگے بیلا پور نام کا گاؤں ہےوہاں شمشیر سنگھ کی دکان ہے اس کو بتا دیو کہ بلوندر سنگھ کا ٹرک یہاں خراب ہو گیا ہے وہ اپنا ٹرک لے کر آ جائے ۔ وہ شخص بولا ”

شمشیر سنگھ کی دکان اس وقت کھلی ہو گی ؟“ میں نے پوچھا۔

اس کی دکان پوری رات کھلی رہتی ہے۔ اس شخص نے کہا۔ میں تمہاری منت کروں ہوں بھایا میرا یہ سندیسہ شمشیر سنگھ کو ضرور دے دینا ۔“

تم لوگ اس وقت آئے کہاں سے ہو اور کہاں جا رہے ہو؟ میں نے پوچھا۔بیلا پور سے آگے جین مندر کی یاترا کو گئے تھے بھایا۔ اس شخص نے جواب دیا۔

بیلا پور کیسی جگہ ہے۔ وہاں کوئی گڑ بڑ تو نہیں؟“ میں نے ایک اور سوال کیا یہ لوگ اتفاق سے مل گئے تھے اور میں ان سے کچھ معلومات حاصل کر لینا چاہتا تھا۔ کوئی گڑ بڑ تو نہیں پر ہاں۔۔۔۔۔

 وہ ایک لمحہ کو خاموش ہوا پھر باری باری ہم دونوں کی طرف دیکھتے ہوئے بولا ۔

سنا ہے منی لال کے کچھ منشی وہاں بیٹھے ہوئے ہیں انہیں کچھ اپرادیوں کی تلاش ہے ایک مرد اور ایک ناری وہ کہتے کہتے رک گیا اور ایک بار پھر باری باری ہم دونوں کی طرف دیکھنے لگا۔

میں نے کارا کوف ٹی شرٹ کے اندر ڈال رکھی تھی اگر اسے رائفل نظر آ جاتی تو شاید کچھ سمجھ جاتا۔ ٹھیک ہے میں شمشیر سنگھ کو تمہارا سندیسہ پہنچا دوں گا۔ میں نے کہا اور موٹر سائیکل کو گیئر میں ڈال کر کلیچ دبادیا۔

بیلا پور تک جانا ہمارے لیے خطرے سے خالی نہیں ہوگا۔ کرشمہ نے میرے کان سے منہ لگاتے ہوئے کہا۔

میں سمجھ رہا ہوں۔ میں نے جواب دیا۔ ” یہ منی لال کون ہے اور ہم کس طرف جا رہے ہیں ۔“

بیلا پور کے نام ہے میں سمجھ گئی ہوں کہ ہمارا رخ ماؤنٹ ابو کی طرف ہے۔ کرشمہ نے جواب دیا۔

ماؤنٹ ابو ہی وہ جگہ ہے جہاں تمہیں لے جایا جانا تھا اور  منی لال۔۔۔

وہ ایک  لمحہ کو خاموش ہوئی پھر بات جاری رکھتے ہوئے کہنے لگی۔ منی لال ہی اس گروہ کا سرغنہ ہے وہ ایک سادھو کے بھیس میں رہتا ہے لیکن انسان نہیں درندہ ہے راکشش، شیطان،  اس  کے  ہاتھ بہت بہت لمبے ہی ہیں  وہ بہت بڑا اپرادھی ہے مگر  کوئی آج تک اس پر ہاتھ نہیں ڈال سکا۔ پولیس کے  بڑے بڑے آفیسر اس کے نام سے ہی کا نپتے ہیں بڑے بڑے لوگ اس کے اشاروں پر ناچتے ہیں ہم غلط راستے پر نکل آئے ہیں، مجھے اندازہ نہیں ہوسکتا تھا کہ ہم موت کے منہ میں جارہے ہیں ، لیکن بیلا پور کے نام سے مجھے یہ راستہ یاد آ گیا اس گاؤں سے تین چارمیل پہلے بائیں طرف پہاڑیوں  میں ایک کچا راستہ ہے، میں تمہیں بتا دوں گی موٹر سائیکل اس طرف موڑ لینا ۔“

میں نے موٹر سائیکل کی رفتار بڑھا دی میرے دماغ میں سنسناہٹ ہو رہی تھی کرشمہ اب تھوڑا بہت کھلی تھی لیکن میں اور بھی بہت کچھ جاننا چاہتا تھا اور پھر دفعتا کرشمہ کی چیختی ہوئی آواز سن کر میں چونک گیا۔

ہمارے پیچھے کوئی گاڑی آ رہی ہے بہت تیزی سے۔“

میں نے ہینڈل پر لگے ہوئے آئینے کا زاویہ درست کر کے دیکھا عقب میں بہت دور روشنی چمکتی ہوئی نظر آ رہی تھی۔

میرا خیال ہے یہ منی لال کے آدمی ہیں جو قصبے سے ہمارے پیچھے آ رہے ہوں گے ان یاتریوں نے انہیں بتا دیا ہو گا کہ ہم موٹر سائیکل پر اس طرف جا رہے ہیں۔ موٹر سائیکل ان پہاڑیوں میں کسی بھی کچے راستے پر اتارلو کرشمہ نے چیخ کر کہا۔

وہ گاڑی بہت تیزی سے قریب آ رہی تھی میں نے موٹر سائیکل اچانک ہی دائیں طرف ایک تنگ سے راستے پر موڑ دی۔ چٹانوں کے درمیان بل کھاتا ہوا پتھر یلا راستہ اندر تک چلا گیا تھا اور آخر کار یہ راستہ ایک چٹان پر ختم ہو گیا آگے عمودی ڈھلان تھی میں نے موٹر سائیکل روک لی اس وقت بریکوں کی تیز چرچراہٹ کےساتھ سڑک پر گاڑی کے رکنے کی آواز بھی سنائی دی تھی۔

نیچے اترو جلدی کرو۔ میں نے کرشمہ سے کہا۔

کرشمہ اتر گئی، میں موٹر سائیکل کو ڈھلان پر ذرا آگے لے گیا اور پھر اسے ہلکا سا دھکا دے کر چھوڑ دیا۔ موٹر سائیکل ڈھلان پر بڑی تیزی سے کچھ دور تک سیدھی چلتی رہی اور پھر الٹ کر لڑھکنے لگی اس کا ہیڈ لیمپ اب بھی روشن تھا۔

میں نے شرٹ کے نیچے سے کارا کوف نکال لی اور کرشمہ کا ہاتھ پکڑ کر ایک چٹان پر چڑھنے لگا کرشمہ کے ایک ہاتھ میں تھیلا تھا اور دوسرے ہاتھ میں اس نے ریوالور پکڑ لیا تھا۔  چٹانوں پر ہمارا رخ سڑک کی طرف تھا ہم جس راستے سے موٹر سائیکل پر چٹانوں میں داخل ہوئے تھے اس طرف سے زور زور سے بولنے اور دوڑتے ہوئے قدموں کی آواز میں سنائی دے رہی تھیں۔

تو ہم سڑک کے کنارے والی چٹان پر پہنچ گئے۔ میں ایک پتھر کی آڑ سے بڑی احتیاط سے سڑک کی دوسری طرف دیکھنے لگا، وہ ایک جیپ تھی جس کے ہیڈلیمپس روشن تھے لیکن جیب میں یا اس کے آس پاس کوئی نظر نہیں آرہا تھا۔

 میں نے ایک چھوٹا سا پتھر اٹھا کر جیپ کی طرف اچھال دیا کوئی رد عمل ظاہر نہیں ہوا میں نے کرشمہ کو اشارہ کیا اور چٹان سے چھلانگ لگا دی بلندی آٹھ دس فٹ سے زیادہ نہیں تھی، لیکن نیچے گرتے ہی کراہ اٹھی اس کی ٹانگ میں پہلے ہی تکلیف تھی میں اس کا ہاتھ پکڑ کر جیپ کی طرف دوڑ نے لگا۔ کرشمہ بری طرح لنگڑا رہی تھی۔

ان کی تعداد دو یا تین تو ضرور ہوگی اور میرے خیال میں وہ دنیا کے سب سے بڑے بے وقوف تھے جو جیپ چھوڑ کر سب کے سب ہمارے پیچھے پہاڑیوں کی طرف بھاگ کھڑے ہوئے تھے۔

میں نے کرشمہ کو پسنجرز سیٹ پر بیٹھنے میں مدد دی اور پھر اوپر سے گھوم کر ڈرائیونگ سیٹ پر بیٹھ گیا جیپ سٹارٹ کرکے میں نے شرارتا ایک مرتبہ ہارن بجایا اور پھر جیپ کو ایک زور دار جھٹکے سے آگے بڑھا دیا میں دل ہی دل میں مسکرارہا تھا۔ ہارن کی آواز سن کر وہ لوگ ٹاپ کر رہ گئے ہوں گے۔

تم واقعی ذہین آدمی ہو۔ کرشمہ نے میری طرف دیکھتے ہوئے کہا۔ ” میں تو سمجھی تھی کہ ان چٹانوں میں پھنس کر مارے جائیں گے مگر تمہاری ذہانت نے کام کر دکھایا ۔

اگلی قسط بہت جلد 

مزید اقساط  کے لیئے نیچے لینک پر کلک کریں

The essence of relationships –09– رشتوں کی چاشنی قسط نمبر

رشتوں کی چاشنی کہانی رومانس ، سسپنس ، فنٹاسی سے بھرپور کہانی ہے۔ ایک ایسے لڑکے کی کہانی جس کو گھر اور باہر پیار ہی پیار ملا جو ہر ایک کے درد اور غم میں اُس کا سانجھا رہا۔ جس کے گھر پر جب مصیبت آئی تو وہ اپنا آپ کھو بھول گیا۔
Read more

The essence of relationships –08– رشتوں کی چاشنی قسط نمبر

رشتوں کی چاشنی کہانی رومانس ، سسپنس ، فنٹاسی سے بھرپور کہانی ہے۔ ایک ایسے لڑکے کی کہانی جس کو گھر اور باہر پیار ہی پیار ملا جو ہر ایک کے درد اور غم میں اُس کا سانجھا رہا۔ جس کے گھر پر جب مصیبت آئی تو وہ اپنا آپ کھو بھول گیا۔
Read more
گاجی خان

Gaji Khan–98– گاجی خان قسط نمبر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور داستان ۔۔ گاجی خان ۔۔ داستان ہے پنجاب کے شہر سیالکوٹ کے ایک طاقتور اور بہادر اور عوام کی خیرخواہ ریاست کے حکمرانوں کی ۔ جس کے عدل و انصاف اور طاقت وبہادری کے چرچے ملک عام مشہور تھے ۔ جہاں ایک گھاٹ شیر اور بکری پانی پیتے۔ پھر اس خاندان کو کسی کی نظر لگ گئی اور یہ خاندان اپنوں کی غداری اور چالبازیوں سے اپنے مردوں سے محروم ہوتا گیا ۔ اور آخر کار گاجی خان خاندان میں ایک ہی وارث بچا ۔جو نہیں جانتا تھا کہ گاجی خان خاندان کو اور نہ جس سے اس کا کوئی تعلق تھا لیکن وارثت اُس کی طرف آئی ۔جس کے دعوےدار اُس سے زیادہ قوی اور ظالم تھے جو اپنی چالبازیوں اور خونخواری میں اپنا سانی نہیں رکھتے تھے۔ گاجی خان خاندان ایک خوبصورت قصبے میں دریائے چناب کے کنارے آباد ہے ۔ دریائے چناب ، دریا جو نجانے کتنی محبتوں کی داستان اپنی لہروں میں سمیٹے بہتا آرہا ہے۔اس کے کنارے سرسبز اور ہری بھری زمین ہے کشمیر کی ٹھنڈی فضاؤں سے اُترتا چناب سیالکوٹ سے گزرتا ہے۔ ایسے ہی سر سبز اور ہرے بھرے قصبے کی داستان ہے یہ۔۔۔ جو محبت کے احساس سے بھری ایک خونی داستان ہے۔بات کچھ پرانے دور کی ہے۔۔۔ مگر اُمید ہے کہ آپ کو گاجی خان کی یہ داستان پسند آئے گی۔
Read more
گاجی خان

Gaji Khan–97– گاجی خان قسط نمبر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور داستان ۔۔ گاجی خان ۔۔ داستان ہے پنجاب کے شہر سیالکوٹ کے ایک طاقتور اور بہادر اور عوام کی خیرخواہ ریاست کے حکمرانوں کی ۔ جس کے عدل و انصاف اور طاقت وبہادری کے چرچے ملک عام مشہور تھے ۔ جہاں ایک گھاٹ شیر اور بکری پانی پیتے۔ پھر اس خاندان کو کسی کی نظر لگ گئی اور یہ خاندان اپنوں کی غداری اور چالبازیوں سے اپنے مردوں سے محروم ہوتا گیا ۔ اور آخر کار گاجی خان خاندان میں ایک ہی وارث بچا ۔جو نہیں جانتا تھا کہ گاجی خان خاندان کو اور نہ جس سے اس کا کوئی تعلق تھا لیکن وارثت اُس کی طرف آئی ۔جس کے دعوےدار اُس سے زیادہ قوی اور ظالم تھے جو اپنی چالبازیوں اور خونخواری میں اپنا سانی نہیں رکھتے تھے۔ گاجی خان خاندان ایک خوبصورت قصبے میں دریائے چناب کے کنارے آباد ہے ۔ دریائے چناب ، دریا جو نجانے کتنی محبتوں کی داستان اپنی لہروں میں سمیٹے بہتا آرہا ہے۔اس کے کنارے سرسبز اور ہری بھری زمین ہے کشمیر کی ٹھنڈی فضاؤں سے اُترتا چناب سیالکوٹ سے گزرتا ہے۔ ایسے ہی سر سبز اور ہرے بھرے قصبے کی داستان ہے یہ۔۔۔ جو محبت کے احساس سے بھری ایک خونی داستان ہے۔بات کچھ پرانے دور کی ہے۔۔۔ مگر اُمید ہے کہ آپ کو گاجی خان کی یہ داستان پسند آئے گی۔
Read more
سمگلر

Smuggler –224–سمگلر قسط نمبر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور فخریا کہانی ۔۔سمگلر۔۔ ایکشن ، سسپنس ، رومانس اور سیکس سے پھرپور کہانی ۔۔ جو کہ ایک ایسے نوجون کی کہانی ہے جسے بے مثل حسین نوجوان لڑکی کے ذریعے اغواء کر کے بھارت لے جایا گیا۔ اور یہیں سے کہانی اپنی سنسنی خیزی ، ایکشن اور رومانس کی ارتقائی منازل کی طرف پرواز کر جاتی ہے۔ مندروں کی سیاست، ان کا اندرونی ماحول، پنڈتوں، پجاریوں اور قدم قدم پر طلسم بکھیرتی خوبصورت داسیوں کے شب و روز کو کچھ اس انداز سے اجاگر کیا گیا ہے کہ پڑھنے والا جیسے اپنی آنکھوں سے تمام مناظر کا مشاہدہ کر رہا ہو۔ ہیرو کی زندگی میں کئی لڑکیاں آئیں جنہوں نے اُس کی مدد بھی کی۔ اور اُس کے ساتھ رومانس بھی کیا۔
Read more
سمگلر

Smuggler –223–سمگلر قسط نمبر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور فخریا کہانی ۔۔سمگلر۔۔ ایکشن ، سسپنس ، رومانس اور سیکس سے پھرپور کہانی ۔۔ جو کہ ایک ایسے نوجون کی کہانی ہے جسے بے مثل حسین نوجوان لڑکی کے ذریعے اغواء کر کے بھارت لے جایا گیا۔ اور یہیں سے کہانی اپنی سنسنی خیزی ، ایکشن اور رومانس کی ارتقائی منازل کی طرف پرواز کر جاتی ہے۔ مندروں کی سیاست، ان کا اندرونی ماحول، پنڈتوں، پجاریوں اور قدم قدم پر طلسم بکھیرتی خوبصورت داسیوں کے شب و روز کو کچھ اس انداز سے اجاگر کیا گیا ہے کہ پڑھنے والا جیسے اپنی آنکھوں سے تمام مناظر کا مشاہدہ کر رہا ہو۔ ہیرو کی زندگی میں کئی لڑکیاں آئیں جنہوں نے اُس کی مدد بھی کی۔ اور اُس کے ساتھ رومانس بھی کیا۔
Read more

Leave a Reply

You cannot copy content of this page