Smuggler–61–سمگلر قسط نمبر

سمگلر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور فخریا  کہانی سمگلر

سمگلر۔۔  ایکشن ، سسپنس  ، رومانس اور سیکس سے پھرپور کہانی  ہے ۔۔ جو کہ ایک ایسے نوجون کی  کہانی ہے جسے بے مثل حسین نوجوان لڑکی کے ذریعے اغواء کر کے بھارت لے جایا گیا۔ اور یہیں سے کہانی اپنی سنسنی خیزی ، ایکشن اور رومانس کی ارتقائی منازل کی طرف پرواز کر جاتی ہے۔ مندروں کی سیاست، ان کا اندرونی ماحول، پنڈتوں، پجاریوں اور قدم قدم پر طلسم بکھیرتی خوبصورت داسیوں کے شب و روز کو کچھ اس انداز سے اجاگر کیا گیا ہے کہ پڑھنے والا جیسے اپنی آنکھوں سے تمام مناظر کا مشاہدہ کر رہا ہو۔ ہیرو  کی زندگی میں کئی لڑکیاں آئیں جنہوں نے اُس کی مدد بھی کی۔ اور اُس کے ساتھ رومانس بھی کیا۔

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

نوٹ : ـــــــــ  اس طرح کی کہانیاں  آپ بیتیاں  اور  داستانین  صرف تفریح کیلئے ہی رائیٹر لکھتے ہیں۔۔۔ اور آپ کو تھوڑا بہت انٹرٹینمنٹ مہیا کرتے ہیں۔۔۔ یہ  ساری  رومانوی سکسی داستانیں ہندو لکھاریوں کی   ہیں۔۔۔ تو کہانی کو کہانی تک ہی رکھو۔ حقیقت نہ سمجھو۔ اس داستان میں بھی لکھاری نے فرضی نام، سین، جگہ وغیرہ کو قلم کی مدد سےحقیقت کے قریب تر لکھنے کی کوشش کی ہیں۔ اور کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ آپ  کو ایکشن ، سسپنس اور رومانس  کی کہانیاں مہیا کر کے کچھ وقت کی   تفریح  فراہم کر رہی ہے جس سے آپ اپنے دیگر کاموں  کی ٹینشن سے کچھ دیر کے لیئے ریلیز ہوجائیں اور زندگی کو انجوائے کرے۔تو ایک بار پھر سے  دھرایا جارہا ہے کہ  یہ  کہانی بھی  صرف کہانی سمجھ کر پڑھیں تفریح کے لیئے حقیقت سے اس کا کوئی تعلق نہیں ۔ شکریہ دوستوں اور اپنی رائے کا کمنٹس میں اظہار کر کے اپنی پسند اور تجاویز سے آگاہ کریں ۔

تو چلو آگے بڑھتے ہیں کہانی کی طرف

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

سمگلر قسط نمبر- 61

میں شاید کوئی خواب دیکھ رہا تھا کوئی مجھے اٹھانے کی کوشش کر رہا تھا۔ میری آنکھیں کھل گئیں ۔ وہ خواب نہیں ایک خوفناک حقیقت تھی۔

ایک ہیولہ سا میرے اوپر جھکا ہوا تھا جو مجھے اٹھانے کی کوشش کر رہا تھا۔ اگر چہ تیز روشنی تھی مگر میری آنکھوں کے سامنے دھندسی پھیلی ہوئی تھی۔ جسم کا جوڑ جوڑ دکھ رہا تھا، حواس قابو میں نہیں تھے۔ دماغ میں دھما کے سے ہو رہے تھے میں نے ایک بار پھر اپنے اوپر جھکے ہوئے اس ہولے کا چہرہ دیکھنے کی کوشش کی مگر دھند کچھ اور گہری ہو گئی۔ اس وقت میرے ذہن میں صرف ایک ہی خیال ابھرا۔ منی لال کے کسی آدمی نے مجھے تلاش کر لیا تھا اور مجھے اپنی گرفت میں لینے کی کوشش کر رہا تھا۔

میں مزاحمت کرنا چاہتا تھا لیکن میرے بدن میں اتنی سکت نہیں رہی تھی کہ کوئی معمولی سی حرکت بھی کرسکتا۔ پورا جسم جیسے مفلوج ہو کر رہ گیا تھا میں نے ایک بار پھر آنکھیں کھول کر اس چہرے کو دیکھنے کی کوشش کی مگر دھند کچھ اور گہری ہوگئی تھی اور پھر نجانے کیسے میرا سیدھا ہاتھ حرکت میں آیا۔ میں نے اپنے اوپر جھکے ہوئے کوگرفت میں لینے کی کوشش کی مگر میرا ہاتھ بے جان سا ہو کر رہ گیا اور اس کے ساتھ ہی میرا ذہن تاریکی میں ڈو بتا چلا گیا۔

دوبارہ آنکھ کھلی تو اس وقت بھی دھندسی پھیلی ہوئی تھی لیکن اس مرتبہ یہ دھند بتدریج چھٹتی چلی گئی اور اس کے ساتھ ہی میں چونک گیا۔ یہ ایک مختصر سا کمرہ تھا جس کا دروازہ بند تھا اور چھت پر لٹکا ہوا  ایک بلب جل رہا تھا۔ میں ایک آرام دہ بستر پر لیٹا ہوا تھا اور میرے  اوپر دو تین موٹے موٹے کمبل  پڑے ہوئے تھے۔ میں گردن گھما کر دائیں بائیں دیکھنے لگا۔  چار پائی کے قریب ایک تپائی اور اس کے ساتھ ساتھ دو کرسیاں پڑی ہوئی تھیں۔ سامنے  والی  دیوار پر ایک کیلنرلگاتھا جس پر ہنومان کی تصویرتھی اور اس پر ہندی میں کچھ لکھا ہوا تھا۔

میرے ذہن پر چھائی ہوئی دھند بھی آہستہ آہستہ چھٹنے لگی اور گزرے ہوئے واقعات فلم کی طرح آنکھوں کے سامنے گزرنے لگے۔ میں منی لال کے شکاری کتوں سے چھپتا پھر رہا تھا۔ میں نے ایک ویران مندر میں پناہ لی تھی جہاں میں گرد آلود چبوترے پر پڑا سردی سے ٹھٹھرتا رہا تھا اور پھر میں نے کسی ہیولے کو اپنے سامنےجھکتے ہوئے دیکھا تھا۔

کیا میں اس وقت منی لال کی قید میں ہوں !لیکن اس خیال کو میں نے فورا ہی ذہن سے جھٹک دیا۔ منی لال کی قید میں مجھے اس طرح آرام دہ بستر پر نہیں لیٹایا جا سکتا۔اس کے کئی  آدمی میرے ہاتھوں مارے گئے تھےوہ میرا جوڑ جوڑ تو الگ کر سکتے تھے لیکن ایسی کوئی آسائش مہیا نہیں کرسکے تھے پھر یہ کونسی جگہ ہےاور مجھے یہاں کون لایا ہے۔ لیکن میرا حلق خشک ہو رہا تھا۔ میں نے میز پر رکھے ہوئے گلاس کی طرف دیکھا اور اپنے آپ کو ذرا سا اوپر کرکے اس کی طرف ہاتھ بڑھایا اوراس وقت ایک اور سنسنی خیزانکشاف ہوا کمبلوں کے علاوہ میرے جسم پر لباس نام کی کوئی چیز نہیں تھی۔ اس طرح حرکت کرنے سے بازو میں ٹیسیں اٹھنے لگیں۔ میں نے کمبل اٹھا کر بازو کی طرف دیکھا۔ صاف ستھری پٹی بندھی ہوئی تھی جس پر ایک طرف خون کا ہلا سا دھبہ بھی نظر آ رہا تھا۔ میرا ذ ہن بری طرح الجھ گیا۔ وہ کون نیک دل تھا جسے مجھ سے اس قدر ہمدردی ہوگئی تھی۔ میرا جسم بخار میں تپ رہا تھا۔ پیاس کی شدت بڑھتی جارہی تھی۔ حلق میں کانٹے سے پڑنے لگے۔

میں نے اپنے آپ کو چار پائی پر ذرا سا اور اوپر کھینچا اور تپائی پر رکھا ہوا گلاس اٹھانے کی کوشش کرنے لگا۔ گلاس پوری طرح میری گرفت میں نہیں آسکا۔ انگلیوں سے پھسل کر میز پر گرا اور لڑھکتا ہوا فرش پر گر کر ایک چھناکے کی آواز سے ٹوٹ گیا۔ اس کے ساتھ ہی میرے دماغ میں سنسناہٹ سی ہونے لگی ۔ انجانے سے خوف کی ایک لہر پورے جسم میں پھیلتی چلی گئی۔ میں دہشت زدہ سی نظروں سے بھڑے ہوئے دروازے کی طرف دیکھنےلگا۔

چند سیکنڈ گزر گئے، باہر قدموں کی ہلکی سی چاپ سنائی دی اور پھر دروازہ کھل گیا۔ میرا خیال تھا خوفناک شکل والا کوئی آدمی اندر آئے گا جس کے ہاتھ میں پستول یا رائفل ہوگی، لیکن نہ تو وہ خوفناک شکل والا آدمی تھا نہ اس کے ہاتھ میں پستول یا رائفل تھی۔ وہ ایک حسین عورت تھی۔ صبیح دملیح چہرہ، آنکھوں میں ہلکی سی نیلاہٹ، ساڑھے پانچ فٹ کے قریب قد، چھریرا اور سڈول جسم ، لمبے سیاہ ریشمی بال کمر پر پھیلے ہوئے تھے۔ اس کے ہاتھوں میں نہ تو چوڑیاں تھیں اور نہ ہی جسم پر کوئی زیور نظر آرہا تھا۔ سفید اچھی ساڑھی جس کے بارڈر پر تقریبا ایک انچ چوڑی سیاہ کناری تھی۔ میرے اندازے کے مطابق اس کی عمر  پینتالیس کے لگ بھگ رہی ہوگی، لیکن یہ عمر بھی اس کے حسن پر اثر انداز نہیں ہو سکی تھی۔ اس کی آنکھوں اور چہرے کے تاثرات سے مجھے یہ اندازہ لگانے میں دشواری پیش نہیں آئی کہ وہ میری دشمن نہیں ہوسکتی۔ 

پپ پانی۔۔۔۔۔ میں اس کی طرف دیکھتے ہوئے کراہا۔ مجھے پیاس لگی ہے اور یہ  گلاس ٹوٹ گیا  تو ۔۔۔

کوئی بات نہیں  ۔ تم اس کی چنتا مت کرو ۔ اس نے نرم لہجے میں  باہر کی طرف رخ کرکے قدرے اونچی آواز میں بولی۔

“پوجا گلاس میں پانی لے کر آؤ ۔ وہ پھر میری طرف متوجہ ہوگئی۔

 اب کیسی طبیعت ہے ۔ اس نے میری پیشانی پر ہاتھ رکھ دیا۔ تم تو اب بھی تاپ میں پھنک رہے ہو، مگر گھبراؤ نہیں، بہت جلد اچھے ہو جاؤ گے۔“

تقریباً دو منٹ بعد ایک اور عورت پانی سے بھرا ہوا گلاس لے کر کمرے میں داخل ہوئی۔ اس کی عمر پینتیس اور چالیس کے درمیان رہی ہوگی۔ اس کی رنگت اگر چہ قدرے سانولی تھی مگر چہرے کے نقوش بڑے دلکش تھے۔ اس کی بائیں کلائی میں سونے کی تین چوڑیاں، کانوں میں بالیاں اور گلے میں سونے کی بار یک سی چین بھی تھی جس میں کہیں کہیں سیاہ موتی بھی نظر آ رہے تھے اس نے گلابی رنگ کی ستی قسم کی ساڑھی پہن رکھی تھی ۔ ماتھے پر بندیا بھی چمک رہی تھی۔ وہ پوجا تھی جسے پہلی عورت نے آواز دے کر پانی لانے کے لیے کہا تھا۔ پہلی عورت کے بارے مجھے اندازہ لگانے میں دشواری پیش نہیں آئی تھی کہ وہ بیوہ تھی ۔ ہندو بیوہ عورتیں نہ تو زیور پہنتی ہیں نہ چوڑیاں نہ ہی رنگین کپڑے۔ سفید ساڑھی ہی ان کا مقدر بن کر رہ جاتی ہے مگر پوجا بیوہ نہیں تھی۔ اس کی کلائیوں میں چوڑیاں بھی تھیں، کانوں میں بالیاں اور گلے میں وہ چین بھی جسے منگل سوتر کہا جاتا ہے۔ منگل سوتر صرف سہاگن عورتیں پہنتی ہیں اور اس نے گلابی ساڑھی بھی پہن رکھی تھی۔میری سوچ اور نگاہیں پوجا پر جمی ہوئی تھیں جب اچانک ایک رنگین حادثہ رونما ہوا ۔۔۔

یک دم  پوجا کی ساڑھی کا  پلو  ایک طرف گرتا ہوا میرے اوپر پر بجلیاں گراتا گیا۔

اگلی قسط بہت جلد 

مزید اقساط  کے لیئے نیچے لینک پر کلک کریں

رومانوی مکمل کہانیاں

میری بیوی کو پڑوسن نےپٹایا

میری بیوی کو پڑوسن نےپٹایا -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more
رومانوی مکمل کہانیاں

کالج کی ٹیچر

کالج کی ٹیچر -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more
رومانوی مکمل کہانیاں

میراعاشق بڈھا

میراعاشق بڈھا -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more
رومانوی مکمل کہانیاں

جنبی سے اندھیرے

جنبی سے اندھیرے -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more
رومانوی مکمل کہانیاں

بھائی نے پکڑا اور

بھائی نے پکڑا اور -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more
رومانوی مکمل کہانیاں

کمسن نوکر پورا مرد

کمسن نوکر پورا مرد -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more

Leave a Reply

You cannot copy content of this page