Teacher Madam -08- اُستانی جی

اُستانی جی

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ بلکل فری ہے اس  پر موجود ایڈز کو ڈسپلے کرکے ہمارا ساتھ دیں تاکہ آپ کی انٹرٹینمنٹ جاری رہے 

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی بہترین مکمل کہانیوں میں سے ایک زبردست کہانی ۔۔اُستانی جی ۔۔ رائٹر شاہ جی کے قلم سے سسپنس رومانس اور جنسی کھیل کے جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی تحریر۔  آنٹیوں کے شوقین ایک لڑکے کی کہانی ، میں   آپ   سے    ایک  بڑے    مزے  کی  بات   شئیر کرنا   چاہتا  ہوں   اور  وہ  یہ کہ    کراۓ  کے   گھر   میں  رہنے  کے  بھی   اپنے  ہی   مزے  ہیں ۔ وہ  یوں  کہ  ایک  گھر  سے  جب  آپ  دوسرے  گھر میں   شفٹ  ہوتے  ہیں  تو  نئئ  جگہ   پر  نئے   لوگ  ملتے  ہیں   نئئ  دوستیاں  بنتی  ہیں ۔ اور ۔ نئئ۔ نئئ ۔  (امید   ہے  کہ آپ لوگ میری بات  سمجھ   گئے  ہوں  گے ) اُس لڑکی کہانی   جس کا  بائی   چانس   اوائیل  عمر  سے   ہی  پالا میچور عورتوں  سے  پڑا  تھا ۔ یعنی  کہ اُس کی  سیکس  لائف  کی  شروعات  ہی  میچور   قسم  کی   عورتوں  کو چودنے  سے  ہوئی  تھی۔اور  پھر سیکس کے لیے   میچور  عورتیں  ہی  اُس کا  ٹیسٹ  بن  گئ ۔ اُس کو   کسی  لڑکی سے زیادہ میچور  آنٹی کے ساتھ زیادہ مزہ آتا تھا۔ کیونکہ میچور لیڈیز سیکس کی ماسٹر ہوتی ہیں نخرہ نہیں کرتی اور کھل کر مزہ لیتی بھی ہیں اور مزہ دیتی بھی ہیں۔ اور یہ سٹوری جو میں  آپ کو  سنانے  جا  رہا  ہوں  یہ بھی  انہی  دنوں  کی  ہے۔  جب   آتش  تو    ابھی لڑکپن      کی   سرحدیں  عبور کر رہا  تھا  لیکن  آتش  کا  لن  اس   سے  پہلے  ہی  یہ   ساری  سرحدیں    عبور کر  کے  فُل    جوان  ہو  چکا  تھا ۔ اور پیار  دو  پیار  لو  کا  کھیل  شروع  کر  چکا  تھا ۔

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

نوٹ : ـــــــــ  اس طرح کی کہانیاں  آپ بیتیاں  اور  داستانین  صرف تفریح کیلئے ہی رائیٹر لکھتے ہیں۔۔۔ اور آپ کو تھوڑا بہت انٹرٹینمنٹ مہیا کرتے ہیں۔۔۔ یہ  ساری  رومانوی سکسی داستانیں ہندو لکھاریوں کی   ہیں۔۔۔ تو کہانی کو کہانی تک ہی رکھو۔ حقیقت نہ سمجھو۔ اس داستان میں بھی لکھاری نے فرضی نام، سین، جگہ وغیرہ کو قلم کی مدد سےحقیقت کے قریب تر لکھنے کی کوشش کی ہیں۔ اور کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ آپ  کو ایکشن ، سسپنس اور رومانس  کی کہانیاں مہیا کر کے کچھ وقت کی   تفریح  فراہم کر رہی ہے جس سے آپ اپنے دیگر کاموں  کی ٹینشن سے کچھ دیر کے لیئے ریلیز ہوجائیں اور زندگی کو انجوائے کرے۔تو ایک بار پھر سے  دھرایا جارہا ہے کہ  یہ  کہانی بھی  صرف کہانی سمجھ کر پڑھیں تفریح کے لیئے حقیقت سے اس کا کوئی تعلق نہیں ۔ شکریہ دوستوں اور اپنی رائے کا کمنٹس میں اظہار کر کے اپنی پسند اور تجاویز سے آگاہ کریں ۔

تو چلو آگے بڑھتے ہیں کہانی کی طرف

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

Teacher Madam -08- اُستانی جی

یہ دیکھ کر انہوں نے جلدی سے ٹشو کو میرے لن کے آگے کر دیا  اور میری باقی  ماندہ منی  اس ٹشو پیپر  پر گرنی  لگی  اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے اپنے دوسرے ہاتھ سے میرے  لن کو پکڑا  اور میری طرف  دیکھتے  ہوۓ اسے آگے پیچھے کرنے لگی اور اس طرح انہوں نے میرے لن سے منی کا آخری قطرہ بھی نچوڑ کر ٹشو پیپر پر ڈال دیا اور پھر اس ٹشو کو رول کر کے بیڈ کے ایک طرف  پڑی ڈسٹ بن میں  پھینک  دیا ۔۔ اس  کے  ساتھ ہی  میں نے بھی  اپنے  پاؤں  میں پڑی  شلوار  اوپر  اٹھائ  اور آزار  بند   باندھ لیا  اور ان  سے  اجازت لیکر کر باہر جانے  لگا وہ بھی  مجھے چھوڑنے کے لیئے  باہر آئ اور راستے  میں  بولی ۔۔ کیسا  لگا  آج  کا تجربہ تو میں نے کہا بہت اچھا ۔۔۔ ۔۔ ۔ تو وہ  بولی  مزہ آیا کہ نہیں ؟  تو میں نے جواب دیا کہ  جی   بہت  مزہ آیا  تو میری   یہ بات سُن کر وہ   چلتے چلتے  رُک گئ  اور بولی  میں تم کو اس سے زیادہ بھی  مزہ  دے سکتی  ہوں ۔۔ تو  میں  نے کی طرف  سوالیہ نظروں  سے  دیکھتے  ہولے سے کہا  وہ کیسے  ؟؟ لیکن شاید  انہوں  نے میری  یہ  بات نہ سنی تھی یا سنی ان سنی کر تے ہوۓ کہنے لگی  ۔ اور یہ جو آج تمھاری منی ٹشو پیپر پر گری ہے اگلی دفعہ کہیں اور بھی گر سکتی ہے ۔۔۔ پر ۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔ اور یہ لفظ کہہ کر وہ  ڈرامائ  انداز  میں میری طرف  دیکھتے ہوۓ خاموش ہو گئیں اور میں ان کو چُپ دیکھ کر بے چین سا ہو گیا اور  پوچھا   پر ۔ر۔۔ر ۔۔۔۔ پر ۔۔۔ کیا میڈم ؟ تو وہ ہولے سے بولی ۔ ۔ ۔ ۔ پر اگر تم  میری دوستی راز میں رکھو تو  پھر کہنے لگی پہلے کبھی کیا ہے ؟     تو میں نے سفید جھوٹ   بولتے ہوکہا نہیں میڈم  تو وہ بولی میں تم کو سب سکھا دوں گی   پر شرط وہی ہے کہ  یہ راز  راز  ہی  رہے  گا  ۔۔۔ تو  میں پُر جوش انداز میں کہا  کہ  میڈم میں اس چیز کی آپ کو گارنٹی دیتا ہوں کہ میرے آور آپ کے علاوہ یہ بات کسی تیسرے بندے کو  پتہ  نہ چلے  گی تو وہ بولی میں کیسے یقین کروں ؟ تو میں نے  اسی پُر جوش  لہجے  میں جواب دیتے ہو کہا  کہ  میڈم میں بڑی سے بڑی قسم دینے کو تیار ہوں اور اس کے ساتھ جس قسم کی آپ کو تسلی چاہئیے میں دینے کو تیار ہوں ۔۔۔ تو وہ میری آنکھوں میں جھانکتے ہوۓ بولیں ۔۔۔۔ قسموں کی ضرورت نہیں ۔۔۔ راز کو راز رکھو گے تو اس میں تمھارا  ہی  فائدہ  ہے ۔۔۔ پھر انہوں نے  اپنا  دایاں  ہاتھ  آگے کیا اور  بولیں وعدہ ۔۔۔ کرو کہ ہمارے تعلقات کے بارے میں تم کسی کو بھی نہیں  بتاؤ  گے ؟ تو میں نےہاتھ آگے کیا  اور بولا کہ میں وعدہ کرتا ہوں   اور میں قسم کھاتا  ہو ں کہ میں آپ کے ساتھ تعلقات کے بارے میں کسی کو کچھ    بھی نہیں بتاؤں  گا ۔۔۔ میری بات سنتے ہی   انہوں نے مجھے  اپنے سینے کے ساتھ لگا  لیا ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ اور ایک بڑا ہی گرم جوشی کے ساتھ مجھے جھپی لگائ ۔۔۔ جس سے ان کی موٹی چھاتیاں میرے سینے کے ساتھ رگڑ کھانے لگیں اور جب ہم ایک دوسرے سے علحٰیدہ ہو ۓ تو میں نے ڈرتے ڈرتے ان سےکہا کہ میڈم ایک بات کہوں آپ ناراض  تو نہیں ہوں گی  ۔۔ تو وہ بڑے پیار سے  بولی   ایک نہیں  دس کہو ۔۔۔ میں بھلا تم سے کیوں ناراض ہوں گی تو میں نے پھر ڈرتے ڈرتے کہا۔۔۔ کہ  کیا  میں آپ کی یہ چھاتیاں ننگی دیکھ سکتا ہوں ۔۔۔ میری یہ بات سُن کر انہوں نے ایک ہلکا سا قہقہ لگایا اور بولیں ۔۔۔ ارے بدھو تم ان کو نہ صرف ننگا  دیکھ سکتے ہو     بلکہ  چاہو  تو ان کو   چوس بھی سکتے  ہو  اس اس کے ساتھ ہی انہوں نے اپنی قمیض کو اوپر  اٹھایا  اور   برا  سے اپنی    دونوں چھاتیاں  باہر نکال کر   بولیں  آ جاؤ  ان کو جی بھر کو چوسو ۔۔۔ اور اب میرے سامنے میڈم کی ننگی چھاتیں تھیں ۔۔ موٹی گوری اور دلکش  چھاتیا ں  کہ  جن کے تصور میں میں نے کل رات مُٹھ ماری تھی ۔۔۔ میرے سامنے بلکل ننگی   میڈم کے جسم پر جمی  ہوئیں تھیں  اور  ان  بھاری  چھاتیوں کے  دلکش نپل  مجھے  اپنے منہ میں لینے کو اکسا  رہے تھے میڈم کی جھاتیوں کو یوں ننگا دیکھ کر  میرے  ہونٹ خشک  ہو  رہے تھے  اور میرا نیچے سے میرا لن   پھر سے کھڑا ہونا شروع  ہو  گیا تھا ۔۔۔ اور میں  اپنے  ہونٹوں  پر زبان پھیرتا  ہوا  میڈم کی ننگی چھاتیوں کی طرف بڑھا ۔ ادھر میڈم مست ٹون میں بار بار مجھے ہلا شیری دیکتے ہو ۓ  کہہ رہی تھی  شرما  نہ   آ جا   میری جان  میری چھاتیوں    کو  اپنے ہونٹوں میں   لیکر  جی بھر کر چوسو  اور ان کو اپنے ہاتھوں  میں پکڑ کو خوب  دباؤ   ۔۔ اور  پھر  جیسے ہی میں نے آگے بڑھ کر  ان کی ایک چھاتی کو  پکڑ کر اپنے ہونٹوں میں  لینا  چاہا  بلکل فلمی سین ہو گیا  عین اسی وقت کسی نے باہر سے میڈم کا بڑی  زور سے  دروازہ  کھٹکھٹایا ۔ ۔ ۔ ۔۔ ایک  دم سے    مجھے  اور میڈم کو ایسا لگا کہ جیسے کسی نے ہمارے قدموں میں بمب پھوڑ دیا  ہو ۔اور ہم اچھل کر دور جا کھڑے  ہوۓ ۔۔۔ میڈم نے جلدی سے اپنی قمیض نیچے کی  اور دوسرے ہی لمحے وہ  حیرت انگیز طور پر پُر سکونآواز  میں بولی کون ۔ ۔ ۔  ؟ اور اس کے ساتھ ہی باہر سے آواز سنائ دی ۔۔۔۔۔ میں ۔ ۔ ۔ دروازہ کھولو ۔۔۔۔ باہر کی  آواز  سنتے  ہی  کم  از کم   مجھے تو  ایسا محسوس ہوا    کہ جیسے میرے   بدن کا   سارا  لہو  خشک  ہو گیا  ہو ۔۔ اور میں نے میڈم کی طرف دیکھا  تو  آواز سُن کر ان کا بھی  سارا   اعتماد   ہوا   ہو گیا  تھا   اور اب   ان کےچہرے    پر بھی  ہوائیاں اُڑی  ہوئیں تھیں ۔۔۔۔ ابھی  وہ  کچھ بولنے    ہی  والی  تھیں کہ باہر   سے   ایک دفعہ پھر زور دار    دستک  ہوئ  ۔۔۔۔   اور ۔۔۔۔۔۔

دستک  کے  ساتھ جس  آواز  نے میرا  اور  میڈم کا  پِتہ  پانی  کیا  تھا   وہ    میڈم زیبا  کی  کرخت  آواز تھی  جسے   سُن کر  ایک  دفعہ تو میڈم  کے   پاؤں   تلے  سے بھی   زمین  نکل  گئی تھی  لیکن  دوسرے  ہی لمحے انہوں  نے اپنے آپ کو سنبھال  لیا  ۔۔۔ اور پھر مجھ  سے  سرگوشی  میں  کہنے لگیں ۔ ۔    تم جلدی  سے   بیٹھک  کے راستے سے باہر  نکل  جاؤ ۔ ۔ ۔   ان کی بات سُن کر  جیسے ہی میں جانے کے لئے مڑا  ۔ ۔     تو  وہ  ایک بار پھر ہلکی  آواز میں  تیزی سے بولیں   ۔ ۔ ۔  سنو ۔ ۔   کل چھٹی کے بعد ضرور  آنا   اور میں نے  ہاں میں سر ہلا دیا  ۔ ۔ ۔   جیسے ہی میں بیٹھک کی طرف بڑھا  تو    انہوں  نے   دوبارہ  آواز  دیکر کر  مجھے  روکا اور پھر میرے پاس آ کر  آہستہ سے  بولیں   کہ ۔۔   اور ہاں  ۔۔  جب تک  میں نہ کہوں تم  نے ٹیوشن  پر نہیں  آنا ۔۔۔ کیونکہ  ابھی  زیبا  کا مُوڈ   بہت  سخت خراب  ہے    ان  کی آخری بات  سُن کر  میں نے  وہاں  سے  دوڑ  لگا  دی اور دبے پاؤں چلتا  ہوا  بیٹھک میں پہنچ گیا   اور  پھر  ڈرائینگ روم کی کنڈی   کھول کر  باہر چلا  گیا ۔ باہر نکل کر میں نے  کسی سے  ٹائم  پوچھا  تو  چھٹی ہونے میں ابھی تھوڑا    وقت  تھا  اس لیئے  میں نے  ادھر ادھر  گھوم  کر  ٹائم پاس کیا اور پھر چھٹی کے وقت گھر چلا گیا۔

سوری  دوستو ناول استانی جی کی  کھتا  سنانے میں ، میں آپ  سے  ایک بات  شئیر کرنا  تو  بھول  ہی گیا  اور  وہ  یہ کہ ہم  جب  ہم موجودہ   گھر میں نئے  نئے    شفٹ ہوۓ  تھے  تو  گھر کی سیٹنگ  وغیرہ کے  فوراً  بعد  میں نے جوکام  سب سے پہلے کیا  تھا وہ  یہ تھا کہ میں شام کو اپنی چھت پر چلا  گیا اور آس پاس کی تمام  چھتوں کا   جائزہ  لینا   لگا کہ دیکھوں کہ شام کو  اس محلے کا کون کون سا چہرہ چھت پر آتا ہے اور ان میں  سے   کون سا   ایسا  چہرہ ہے جس کے ساتھ  اپنا  ٹانکا  فٹ ہو  سکتا ہے   لیکن اس دن  شاید میں  کچھ زیادہ ہی  لیٹ ہو  گیا تھا   یا  پتہ نہیں کیا بات تھی کہ مجھے   آس  پاس کی  ساری چھتیں  خالی نظر آئیں  مطلب یہ کہ مجھے  کوئ  بھی  خاتون  یا  کوئ  لڑکی اپنی  چھت پر کھڑی نظر نہ  آئ  میں کچھ دیر تک ادھر ادھر گھومتا رہا  پھر  واپس نیچے آ گیا اور  اگلے دن  میں پھر اسی نیت سے اپنی  چھت پر گیا  اور اتفاق سے  دوسرے دن  بھی ایسا ہی ہوا ۔۔۔ اور میں تھوڑا سا  مایوس ہو گیا اور نیچے جانے کے لئے واپس مُڑنے لگا  عین اسی لمحے کہ جب میں واپس جا رہا تھا میرے سامنے والی کھڑکی۔ ۔ ۔ ۔

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

اُستانی جی ۔۔ کی اگلی  یا  

پچھلی اقساط کے لیئے نیچے کلک کریں

Leave a Reply

You cannot copy content of this page