Teacher Madam -17- اُستانی جی

اُستانی جی

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ بلکل فری ہے اس  پر موجود ایڈز کو ڈسپلے کرکے ہمارا ساتھ دیں تاکہ آپ کی انٹرٹینمنٹ جاری رہے 

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی بہترین مکمل کہانیوں میں سے ایک زبردست کہانی ۔۔اُستانی جی ۔۔ رائٹر شاہ جی کے قلم سے سسپنس رومانس اور جنسی کھیل کے جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی تحریر۔  آنٹیوں کے شوقین ایک لڑکے کی کہانی ، میں   آپ   سے    ایک  بڑے    مزے  کی  بات   شئیر کرنا   چاہتا  ہوں   اور  وہ  یہ کہ    کراۓ  کے   گھر   میں  رہنے  کے  بھی   اپنے  ہی   مزے  ہیں ۔ وہ  یوں  کہ  ایک  گھر  سے  جب  آپ  دوسرے  گھر میں   شفٹ  ہوتے  ہیں  تو  نئئ  جگہ   پر  نئے   لوگ  ملتے  ہیں   نئئ  دوستیاں  بنتی  ہیں ۔ اور ۔ نئئ۔ نئئ ۔  (امید   ہے  کہ آپ لوگ میری بات  سمجھ   گئے  ہوں  گے ) اُس لڑکی کہانی   جس کا  بائی   چانس   اوائیل  عمر  سے   ہی  پالا میچور عورتوں  سے  پڑا  تھا ۔ یعنی  کہ اُس کی  سیکس  لائف  کی  شروعات  ہی  میچور   قسم  کی   عورتوں  کو چودنے  سے  ہوئی  تھی۔اور  پھر سیکس کے لیے   میچور  عورتیں  ہی  اُس کا  ٹیسٹ  بن  گئ ۔ اُس کو   کسی  لڑکی سے زیادہ میچور  آنٹی کے ساتھ زیادہ مزہ آتا تھا۔ کیونکہ میچور لیڈیز سیکس کی ماسٹر ہوتی ہیں نخرہ نہیں کرتی اور کھل کر مزہ لیتی بھی ہیں اور مزہ دیتی بھی ہیں۔ اور یہ سٹوری جو میں  آپ کو  سنانے  جا  رہا  ہوں  یہ بھی  انہی  دنوں  کی  ہے۔  جب   آتش  تو    ابھی لڑکپن      کی   سرحدیں  عبور کر رہا  تھا  لیکن  آتش  کا  لن  اس   سے  پہلے  ہی  یہ   ساری  سرحدیں    عبور کر  کے  فُل    جوان  ہو  چکا  تھا ۔ اور پیار  دو  پیار  لو  کا  کھیل  شروع  کر  چکا  تھا ۔

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

نوٹ : ـــــــــ  اس طرح کی کہانیاں  آپ بیتیاں  اور  داستانین  صرف تفریح کیلئے ہی رائیٹر لکھتے ہیں۔۔۔ اور آپ کو تھوڑا بہت انٹرٹینمنٹ مہیا کرتے ہیں۔۔۔ یہ  ساری  رومانوی سکسی داستانیں ہندو لکھاریوں کی   ہیں۔۔۔ تو کہانی کو کہانی تک ہی رکھو۔ حقیقت نہ سمجھو۔ اس داستان میں بھی لکھاری نے فرضی نام، سین، جگہ وغیرہ کو قلم کی مدد سےحقیقت کے قریب تر لکھنے کی کوشش کی ہیں۔ اور کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ آپ  کو ایکشن ، سسپنس اور رومانس  کی کہانیاں مہیا کر کے کچھ وقت کی   تفریح  فراہم کر رہی ہے جس سے آپ اپنے دیگر کاموں  کی ٹینشن سے کچھ دیر کے لیئے ریلیز ہوجائیں اور زندگی کو انجوائے کرے۔تو ایک بار پھر سے  دھرایا جارہا ہے کہ  یہ  کہانی بھی  صرف کہانی سمجھ کر پڑھیں تفریح کے لیئے حقیقت سے اس کا کوئی تعلق نہیں ۔ شکریہ دوستوں اور اپنی رائے کا کمنٹس میں اظہار کر کے اپنی پسند اور تجاویز سے آگاہ کریں ۔

تو چلو آگے بڑھتے ہیں کہانی کی طرف

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

Teacher Madam -17- اُستانی جی

تو میں نے کہا بہت ۔  تو وہ پھر کہنے لگی پہلے کبھی ایسا کیا ہے تو میں نے سفید جھوٹ بولتے ہوئے کہا نہیں یہ فسٹ ٹائم ہے ۔ ۔   تو وہ اپنے گھٹنے نیچے کرتےہوئے بولی۔ ۔ میری    چاٹنے کو بہت دل کر رہا ہے ؟ تو میں نے اثبات میں سر ہلا دیا تو  وہ اپنی چوت کے دانے  پر ہاتھ رکھ کر بولی   ۔۔  اسے چھوستے ہیں تم  ایسا کر و اس کو اپنے ہونٹوں سے پکڑواور منہ لیکر اس  کو خوب چوسو ۔ ۔   ۔ اس کی بات سُن کر میں نے اپنا سر نیچے جھکایا اور ارمینہ کی چوت پر منہ رکھ دیا ۔ ۔ ۔ ۔ واؤؤؤؤ۔ اس کی چوت سے بڑی ہی سیکسی  مہک آ رہی تھی —   سو سب سے پہلے میں نے اس  کی شاندار پھدی کا ایک زور دار چما لیا ۔۔۔ ۔  اور پھر اس کے بعد اس کا جائزہ لینے لگا ۔۔۔۔اب     میں نے اس کے دانے کی طرف جو نگاہ کی تو دیکھا کہ   ارمینہ کی چوت کا دانہ کافی پھولا ہوا تھا ۔۔۔۔ اور  رنگ میں ڈارک براؤن تھا  چنانچہ ارمینہ کی فرمائش پر  میں نے  اپنے منہ سے زبان  باہر نکالی اور اس  پھولے ہوئے دانے پر رکھ کر اسے چاٹنا شروع کر دیا ۔۔۔۔ جیسے ہی میری زبان ارمینہ کے دانے سے ٹچ ہوئی  ارمینہ کے منہ سے ایک سسکی نکلی اور وہ  جوش میں آ کر ُاٹھ کر بیٹھ گئی اور بڑے غور سے میری کاروائی دیکھنے لگی ۔۔ادھر کچھ دیر تو میں نے اس کی چوت کے دانے پر زبان پھیری پھر میں نے سر اُٹھا کر ارمینہ کی طرف دیکھا اور اس سے بولا ۔ ۔ ۔ ارمینہ جی ایک بات پوچھوں تو وہ قدرے نشیلی آواز میں بولی ضرور پوچھو !! تو میں نے اس سے کہا کہ کیا آپ کے شوہر بھی آپ کی چوت چوستے تھے تو وہ قدرے افسردگی سےبولی ۔۔۔ نہیں یار  وہ  پکا  پٹھان  ہے  اس نے کبھی بھی میری چوت کو نہیں چوسا ۔ ۔ ۔۔ تو میں نے اس سے کہا کہ وہ کیا پسند کرتا تھا تو ہو کہنے لگی اس کو تو بس دو ہی کام پسند تھے  تو میں نے پوچھا  وہ کون سے۔ ۔ ؟؟؟؟؟ تو وہ بولی ایک تو اپنا  ۔ ۔ وہ ۔۔ ۔ ۔چسوانا  اور دوسرا ۔۔  ۔ وہ کہتے کہتے رُک گئی تو میں نے اصرار کے پوچھا دوسرا کام کونسا  اور پہلا کونساارمینہ جی ؟ تو وہ کہنے لگی دوسرا  وہی جو ہر پٹھان کو پسند ہے ۔ تو میں نے کہا وہ کون سا  ۔۔ تو وہ قدرے شرماتے ہوئے بولی  ۔ ۔ ۔ ۔ یار وہی ۔ ۔ ۔ گانڈ مارنا ۔۔۔۔ ۔۔ تو میں نے حیرانی سے اس سے پوچھا ارمینہ جی تو کیا وہ آپ کو آگے سے نہیں کرتے تھے ؟ تو وہ کہنے لگی یار آگے سے کرنے کے علاوہ اس کو یہ دو کام از حد پسند تھے تو مین نے اس سے کہا اب پہلا والا کام بھی بتا دیں پلیز ۔ ۔  تو  کہنے لگی تم پکے بدمعاش ہو تم کو سب معلوم ہے لیکن پھر میرے اصرار پر کہنے لگی ۔۔  ۔ وہ  سکنگ یار  ۔۔ یہ سُن کر میں نے اس سےکہا   ارمینہ جی ۔ ۔ کیا آپ میرا    ۔ بھی  ۔ چوسو گی نا۔   ؟ تو وہ بلا تامل  کہنے لگی ہاں  میں تمھارا یہ موٹا اور لمبا سا۔۔۔۔ ضرور چوسوں گی ۔۔ پر اس سے پہلے تم جیسے میں کہتی ہوں میری چاٹو ۔۔ تو میں نے اس سے کہا  اوکے ۔۔ ارمینہ جی ۔۔۔ اور اس کی چوت پر سر جھکا دیا  پھر  وہ کہنے لگی اب تم ۔ ۔   اپنے ہونٹوں میں میرا یہ موٹا دانا لو اور اسے ایسے چوسو  جسے تھوڑی دیر پہلے تم میرے ممے چوس رہے تھے  اور میں نے ارمینہ کے کہنے پر اس کے دانے کو اپنے منہ میں لیا اور اسے چوسنے لگا ۔۔۔۔ اس کا دانہ بہت گرم تھا ۔۔۔ اور اس کے ساتھ ساتھ اس کی چوت سے بڑی ہی مست سمیل  بھی آ رہی تھی ۔۔۔ وہ مجھے  اپنی چوت کا دانہ چوستے  ہوئے دیکھ رہی تھی اور اس کے ساتھ ساتھ اپنی انگلیوں سے میرے  بالوں  میں  کنھی  بھی کرتی جا رہی تھی اور  وقفے وقفے سے سسکیاں بھی لیتی جا رہی تھی ۔آہ ہ ہ ۔۔۔ اُف ،ف،ففف  ۔۔۔ اوہ ۔۔۔۔ پھر کچھ دیر بعد میں نے اس کی آواز سُنی وہ اپنی مست آواز میں کہہ رہی تھی ۔۔۔۔  دانہ چوسنے کے ساتھ ساتھ اپنی  دو انگلیاں بھی  میری پھدی میں بھی ڈال دو  ۔۔۔ اور پھر میں نے جیسے ہی اس کی گرم پھدی میں اپنی دو  انگلیاں ڈالیں وہ ایک دم سے تھرا کر رہی گئی اور بولی ۔۔آہ ۔ ۔ ۔ ہ ہ ۔۔ فاسٹ ۔۔۔ فاسٹ ۔۔۔  اپنی انیوے ں کو   تیزی سے میری پھدی کے اندر باہر کرو اور میں نے ایسا  ہی کیا تو وہ ایک لمبی سی سسکی لیکر بولی ۔۔۔ ش ش ش۔۔ شاباش بچے تم بہت اچھے جا رہے ہو ۔ ۔۔ ۔پھر کچھ دیربعد وہ مجھ سے بولی اب اپنے منہ سے میرا دانہ ہٹا دو ۔ ۔ ۔ اور میں نے اسکے دانے  کو منہ سے باہر نکال لیا اور بولا اب کیا کروں تو وہ کہنے لگی ۔ ۔ ۔  اب تم میری پھدی چاٹو ۔ ۔  ۔ اور اپنے رانوں کو مزید کھول کر بولی اپنی زبان یہاں ۔ ۔ ۔ ( پھدی کے اینڈ کی طرف اشارہ تھا )  پر رکھو    ۔ ۔اور پھر کہنے لگی اس سے پہلے تم اپنی دونوں انگلیوں سے میری پھدی کے لب کھولے کرو ۔ ۔ اس کی بات سن کر میں نے انے دونوں ہاتھوں کی انگلیوں سے اس کی چوت کے لبوں کو ممکن حد تک کھلا کیا اور ۔ ۔ ۔ اب ارمینہ کو پھدی کا اندرونی حصہ میری نظروں کے  سامنے تھا  میں نے ایک نظر ارمینہ کو دیکھا اور پھر اپنی زبان اس کی چوت کے اندرونی حے  پر رکھ کر اسے چاٹنا شروع کر دیا ۔اس کی چوت کی دیواریں  سالٹی سے پانی سے اٹی پڑیں تھیں میں نے آہستہ آہستہ ان دیواروں کو اپنی زبان سے صاف کرنا شروع کر دیا  ۔ ۔  کچھ ہی دیر بعد ارمینہ گہرے گہرے سانس  لیتے ہوئے ایسے تڑپی کہ جیسے جل بن مچھلی  ۔۔۔۔ اوراس نے بڑی سختی سے میرا سر پکڑ لیا اور خود اپنی پھدی کو میرے منہ پر رگڑنے لگی ۔۔۔ پھر  کچھ ہی دیر بعد   اس  کا  سارا  وجود  کانپا اور ۔۔۔ اس کی پھدی سے سالٹی سا  پانی بہنے لگا جو سیدھا میرے منہ میں جا رہا تھا اور میں نہ چاہتے ہوئے بھی اس پانی کو اپنے منہ  میں لینے پر اس لیئے  مجبور تھا کہ اس نے میرے سر کوبڑے ہی   زور سے اپنی پھدی پر دبایا ہوا تھا ۔۔۔  پھر کچھ دیر بعد ا نے میرا سرسے اپنے ہاتھ ہٹا لیئے اور تیز تیز سانس لینے لگی ۔۔۔۔

اس  کو تیز تیز سانس لیتے دیکھ میں سیدھا لیٹ گیا اور جب اس کے سانس کچھ بحال ہوئے  تو میں نے  اس کا ہاتھ پکڑ کر اپنے  تنے ہوئے لن پر رکھ دیا ۔ ۔  ۔ میرے لن پر اپنا ہاتھ پڑتے ہی جیسے اس کو ہوش آ گیا وہ فوراً نیچے میرے لن پر جھکی اور  اپنے منہ سے زبان نکال کر میرے ٹوپے پر پھیرنے لگی ۔۔۔اور اپنی زبان کو میرے ٹوپے کے چاروں طرف گول گول گھمانے لگی  اور پھر اس نے میرے ٹوپے کو اپنے منہ میں لے لیا اور اپنے ہونٹوں  میں لیکر  اس کو چوسنے لگی ارمینہ کا یہ انداز اس قدر دلکش تھا کہ میں اونچی آواز میں سسکیاں لینے لگا ۔۔ آہ ہ ہ۔ ۔ ہ ۔ ہ ۔ ۔۔۔ اُف فف۔ف۔ف۔ اور لن پہلے سے زیادہ تن گیا

 لیکن وہ اس بات سے بے نیاز مسلسل لن کو چوسے جا رہی تھی ۔۔۔ تھوڑی دیر بعد اس نے اپنے منہ سے میرا لن نکالا اور   مجھے متوجہ کر نے اپنی زبان کی طرف اشارہ کرنے لگی اب میں نے اس  کے اشارے  کی طرف دیکھا  تو اس نے اپنی لمبی سی زبان اپنے منہ سے کافی باہر نکالی ہوئی تھی اور اس کی زبان کی نوک پر میری مزی کا ایک موٹا سا قطرہ پڑا ہوا تھا جواس نے مجھے دکھانے کے بعد اپنےمنہ کے اندر لے گئ اور وہ قطرہ نگھل لینے  کے بعد مجھ سے بولی تمھارے لن بہت مزی چھوڑ رہا ہے ۔

 تو میں نے اس سے پوچھا آپ کو کیسی لگتی ہے یہ مزی ؟ تو وہ کہنے لگی زبردست ۔۔۔ مجھے یہ بڑی پسند ہے اور ایک  بار پھر نیچے جھک گئی اور میرا لن پر اپنی زبان پھیرنے لگئی اور ایک بار پھر میرے منہ سے سسکیوں کا طوفان نکلنے لگا  کچھ دیر تک میرا لن چوسنے کے بعد وہ نیچے لیٹ گئی اور بولی ۔۔۔ میرے اوپر آؤ ۔ ۔ ۔۔ اور میں ارمینہ کی دونوں ٹانگوں میں جا کر گھٹنوں کے بل بیٹھ گیا  اس نے جلدی اے اپنی ٹانگیں میرے کندھوں پر رکھ دیں اورپھر اپنا ہاتھ بڑھا کر میرے  لن کو پکڑ لیا

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

اُستانی جی ۔۔ کی اگلی  یا  

پچھلی اقساط کے لیئے نیچے کلک کریں

Leave a Reply

You cannot copy content of this page