Teacher Madam -30- اُستانی جی

اُستانی جی

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ بلکل فری ہے اس  پر موجود ایڈز کو ڈسپلے کرکے ہمارا ساتھ دیں تاکہ آپ کی انٹرٹینمنٹ جاری رہے 

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی بہترین مکمل کہانیوں میں سے ایک زبردست کہانی ۔۔اُستانی جی ۔۔ رائٹر شاہ جی کے قلم سے سسپنس رومانس اور جنسی کھیل کے جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی تحریر۔  آنٹیوں کے شوقین ایک لڑکے کی کہانی ، میں   آپ   سے    ایک  بڑے    مزے  کی  بات   شئیر کرنا   چاہتا  ہوں   اور  وہ  یہ کہ    کراۓ  کے   گھر   میں  رہنے  کے  بھی   اپنے  ہی   مزے  ہیں ۔ وہ  یوں  کہ  ایک  گھر  سے  جب  آپ  دوسرے  گھر میں   شفٹ  ہوتے  ہیں  تو  نئئ  جگہ   پر  نئے   لوگ  ملتے  ہیں   نئئ  دوستیاں  بنتی  ہیں ۔ اور ۔ نئئ۔ نئئ ۔  (امید   ہے  کہ آپ لوگ میری بات  سمجھ   گئے  ہوں  گے ) اُس لڑکی کہانی   جس کا  بائی   چانس   اوائیل  عمر  سے   ہی  پالا میچور عورتوں  سے  پڑا  تھا ۔ یعنی  کہ اُس کی  سیکس  لائف  کی  شروعات  ہی  میچور   قسم  کی   عورتوں  کو چودنے  سے  ہوئی  تھی۔اور  پھر سیکس کے لیے   میچور  عورتیں  ہی  اُس کا  ٹیسٹ  بن  گئ ۔ اُس کو   کسی  لڑکی سے زیادہ میچور  آنٹی کے ساتھ زیادہ مزہ آتا تھا۔ کیونکہ میچور لیڈیز سیکس کی ماسٹر ہوتی ہیں نخرہ نہیں کرتی اور کھل کر مزہ لیتی بھی ہیں اور مزہ دیتی بھی ہیں۔ اور یہ سٹوری جو میں  آپ کو  سنانے  جا  رہا  ہوں  یہ بھی  انہی  دنوں  کی  ہے۔  جب   آتش  تو    ابھی لڑکپن      کی   سرحدیں  عبور کر رہا  تھا  لیکن  آتش  کا  لن  اس   سے  پہلے  ہی  یہ   ساری  سرحدیں    عبور کر  کے  فُل    جوان  ہو  چکا  تھا ۔ اور پیار  دو  پیار  لو  کا  کھیل  شروع  کر  چکا  تھا ۔

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

نوٹ : ـــــــــ  اس طرح کی کہانیاں  آپ بیتیاں  اور  داستانین  صرف تفریح کیلئے ہی رائیٹر لکھتے ہیں۔۔۔ اور آپ کو تھوڑا بہت انٹرٹینمنٹ مہیا کرتے ہیں۔۔۔ یہ  ساری  رومانوی سکسی داستانیں ہندو لکھاریوں کی   ہیں۔۔۔ تو کہانی کو کہانی تک ہی رکھو۔ حقیقت نہ سمجھو۔ اس داستان میں بھی لکھاری نے فرضی نام، سین، جگہ وغیرہ کو قلم کی مدد سےحقیقت کے قریب تر لکھنے کی کوشش کی ہیں۔ اور کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ آپ  کو ایکشن ، سسپنس اور رومانس  کی کہانیاں مہیا کر کے کچھ وقت کی   تفریح  فراہم کر رہی ہے جس سے آپ اپنے دیگر کاموں  کی ٹینشن سے کچھ دیر کے لیئے ریلیز ہوجائیں اور زندگی کو انجوائے کرے۔تو ایک بار پھر سے  دھرایا جارہا ہے کہ  یہ  کہانی بھی  صرف کہانی سمجھ کر پڑھیں تفریح کے لیئے حقیقت سے اس کا کوئی تعلق نہیں ۔ شکریہ دوستوں اور اپنی رائے کا کمنٹس میں اظہار کر کے اپنی پسند اور تجاویز سے آگاہ کریں ۔

تو چلو آگے بڑھتے ہیں کہانی کی طرف

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

Teacher Madam -30- اُستانی جی

 لیکن اس کے ساتھ ہی مجھے امی کی کہی ہوئی بات یاد آ گئی کہ چونکہ  میرا جینا مرنا اب اسی گھر میں ہے ۔۔۔۔ اور اس گھر میں رہنے کے لیئے  یہ بات اشد ضروری ہے کہ میں ہر   صورت میں  اپنے خاوند کا دل جیتوں  ۔۔۔ اور اس کا دل اسی صورت میں جیتا جا سکتا ہے کہ ۔۔۔۔۔ اسی طرح میری اندر مختلف سوچوں نے یلغار کر دی کہ مجھے کیا کرنا چاہیئے ۔۔۔۔ کافی سوچ بچار کے بعد میں نے یہی فیصلہ کیا کہ  جیسا بھی ہے قاسم  خان جی اب میرا خاوند ہے اور مجھے سب سے پہلےاس کو قابو کرنا ہے اور اسے قابو تبھی کیا جا سکتا ہے کہ جب میں اسے ۔۔۔۔۔۔۔ یہ خیال آتے ہی میں ایک دفعہ پھر گرم ہونا شروع ہو گئی اور ۔۔۔میری ۔۔۔چوت۔۔۔۔میں ہلکی ہلکی آگ لگنے لگی ۔۔۔۔نہانے کے بعد ایک دفعہ پھر میں نے  شیشے کے سامنے کھڑے ہو کر اپنے ننگے بدن خصوصاً  اپنی پھدی کو اندر باہر سے اچھی طرح چیک کیا ۔۔۔۔ تو  میری چوت کے لبوں سے  ہلکا ہلکا  پانی  رِس کا باہرکی طرف  آ رہا تھا   ۔۔۔۔ ۔۔۔ پھر میں نے  ایک انگلی چوت میں ڈالی  وہ  اندر  سے کافی گیلی ہو رہی تھی ۔۔۔۔پھر میں نے اپنا ہاتھ  وہاں سے ہٹا یا  اور  آنے والے وقت کے بارے میں سوچتے ہوئے۔۔۔ کپڑے پہننے لگی ۔۔۔میں جب واش روم سے باہر آئی تو صنوبر باجی ایک خاتون کے ساتھ پہلےسے موجود تھیں اورمیرا خیال ہے کہ  وہ دونوں میرا ہی انتظار کر رہیں تھیں کیونکہ جیسے ہی میں باہر آئی صنوبر نے میرا ہاتھ پکڑا اور ڈریسنگ کے سامنے بٹھا دیا ۔۔۔۔ فوراً ہی دوسری خاتو ن جو کہ بیوٹیشن تھی آگے بڑھی اور اس نے میرا میک اپ کرنا شروع کر دیا اور ایک دو گھنٹے لگا کر مجھے تیار کر دیا ۔او وقت رات کے 9/10 ہوں گے ۔۔  جب میں میک کرا کے فارغ ہوئی تو صنوبر باجی نے مجھے پلنگ پر بیٹھنے کو کہا اور پھر انہوں نے سائیڈ پر سرسوں کے تیل کی بوتل رکھی اور  ساتھ ہی ایک صاف سا کپڑا مجھے پکڑاتے ہوئے بولی ۔۔۔ رکھ لو ۔۔اور پھر بڑے ہی معنی خیز لہجے میں بولی ۔۔۔  یہ بڑے کام آئے  گا ۔۔ اور پھر  اس کے ساتھ ہی تپائی پر بیٹھ کر وہ میرے ساتھ باتیں کرنے لگیں  ۔۔گو کہ ۔ اس وقت تک  اس کا میرے  ساتھ  رویہ  بڑا  ہی دوستانہ تھا  لیکن پتہ نہیں کیوں مجھے ان کا یہ سارا عمل جعلی جعلی  سا  لگ رہا تھا ۔۔۔ خیر رات کے کوئی بارہ ایک بجے خان جی کمرے میں داخل ہوئے ۔۔ اس وقت انہوں نے سفید کاٹن کا سوٹ پہنا ہوا تھا اور اس کے اوپر کالی واسکٹ تھی ۔۔۔ سر پر سفید ٹوپی تھی اور گلے میں کافی سارے  نوٹوں  کے ہار پڑے تھے جو غالباً ان کے دوستوں نےپہنائے ہوں گے ۔۔۔ خان جی کے اندر داخل ہوتے ہی صنوبر باجی اُٹھی اور خان کو مبارک دیتے ہوئے کمرے سے باہر چلی گئی لیکن فوراً ہی واپس بھی آگئی اس کے ہاتھ میں دودھ کا گلاس تھا جو  اس نے بڑی خاموشی سے تپائی پر رکھا اور پھر اسی خاموشی سے چلی گئی۔۔ خان جی بھی  اس کے پیچھے پیچھے دروازے تک گئے اور بولے ۔۔۔ اور تو کچھ نہیں ہے نا ؟ تو وہ بولی ۔۔ اور کچھ نہیں خان جی ۔۔۔ اور وہ باہر نکل گئی ۔۔ اس کے جاتے ہی خان جی نے دروازے کو لاک کیا اور میرے پاس مسہری پر آ گئے اس وقت تک میں نے اپنے چہرے کو دوپٹے سے چھپا لیا تھا ۔۔۔یعنی کہ گھونگٹ آگے کر لیا تھا ۔۔۔ وہ آئے اور انہوں نے بڑے پیار سے میرا گھونگٹ اُٹھا یا۔۔۔۔ مجھے میک اپ میں دیکھ کر وہ  دنگ ہی رہ گئے ۔۔۔ اور کافی دیر تک وہ مجھے یک ٹک دیکھتے رہے ۔۔۔ پھر ہولے سے بولی ۔۔۔۔ مرینہ ۔۔۔۔ تم تو اپنی ماں سے بھی زیادہ خوبصورت ہو۔ اور پھر انہوں نے اپنی واسکٹ کے جیب سے ایک انگھوٹھی نکالی اور مجے   اپنا   ہاتھ آگے کرنے کو کہا  میں نے اپنا ہاتھ آگے کیا اور تو وہ اسے دیکھ کر چونک گئے اور بولے ۔۔۔صنوبر نے تم کو مہندی  کیوں نہیں  لگائی ۔؟؟ لیکن میں نے ان کی اس بات کا کوئی  جواب نہ دیا اور بس چُپ چاپ سر جھکائے بیٹھی رہی ۔۔ وہ کافی دیر تک میرے جواب کے منتظر رہے لیکن جب میں نے کوئی جواب نہ دیا  تو وہ خود  ہی کہنے  لگے   چلو کوئی بات نہیں اس کے بعد انہوں نے مجھ سے بات چیت شروع کر دی اور بولے ۔۔۔۔ دیکھو  جو  ہونا  تھا  ہو گیا ۔۔۔ اب اس کو یاد کرنے کا کوئی فائدہ نہیں ۔۔۔ اور پھر اس کے بعد انہوں نے کافی دیر تک میرے ساتھ باتیں کیں اور اپنے گھر کے بارے میں سمجھاتے رہے کہ  مجھے کیا کرنا ہوگا زیاددہ  تر باتیں وہی کر رہے تے میں تو بس ہوں ہاں میں جواب دے رہی تھی  ۔۔۔  ۔ضروری باتیں کرنے کے  بعد انہوں نے  اپنا ہاتھ میری ٹھوڑی پر رکھا اور میرا چہرہ اوپر کرتے ہوئے شوخی سے بولے ۔۔ سارا وقت میں ہی بولے جا رہا ہوں کچھ تم بھی بولو نا ۔۔۔ تو میں نے کہا  ۔۔میں کیا بولوں خان جی ؟؟ ۔۔۔۔ تو وہ کہنے لگے کچھ بھی ۔۔۔۔ لیکن میں چپ رہی پھر  اس کے بعد انہوں نے میرے حسن کی تعریف  کرنی شروع کر دی اوراسکے  ساتھ ہی میرے نزدیک ہو گئے اور پھر انہوں نے اپنے  ہونٹوں کو میرے ہونٹوں پر رکھ دیا اور مجھے  ہلکا  سا بوسہ دیا ۔۔۔۔ جو  مجھے  بڑا  اچھا  لگا اس کے بعد انہوں نے میرے ہونٹوں کو اپنے  منہ میں لے  لیا اور ان کو چوسنے لگے ۔۔۔ آہ ،،ہ ۔۔ ان کے اس عمل سے میرے اندر مستی چھانے لگی ۔۔۔کافی دیر تک وہ میرے ہونٹ چوستے رہے اس کے بعد انہوں نے  مجھے نیچے لٹا دیا اور خود میرے اوپر آ گئے اور ایک دفعہ پھر میرے ہونٹ چوسنے لگے ۔۔۔ جس سے میری مستی میں اضافہ ہونے لگا ۔۔ پھر انہوں نے میری قیمض اوپر کی اور برا ہٹا کر میری چھاتی کو ننگا کر دیا ۔۔۔ اور خود پاس بیٹھ گئے ۔۔۔ پھر انہوں نے میرے نپل کو  اپنی دونوں انگلیوں میں پکڑا اور اسے مسلنے لگے ۔۔۔۔ اور مسلتے گئے ۔۔۔ کچھ دیر بعد وہ نیچے جھکے اور میری ایک چھاتی کو اپنے منہ میں لے لیا اور میرے نپل کو چوسنے لگے ۔۔۔ اور میں جو مست ہو رہی تھی اب آہستہ آہستہ میرے نیچے آگ لگنا شروع گئی ۔۔۔۔۔ لیکن وہ میری اس آگ سےبے خبر  باری باری  میرے دونوں نپلوں کو چوسے  جا  رہے تھے ۔۔۔۔ اور نیچے سے میری آگ تیز سے تیز  تر ہوتی جا رہی تھی ۔۔ میرا دل کر رہا تھا کہ خان جی میرے نپلز کو چھوڑ کر اب نیچے لگی آگ کا بھی کچھ کریں ۔۔۔۔ لیکن میں مجبور تھی کچھ کہہ نہ سکتی تھی ۔۔۔ کچھ دیر بعد انہوں نے مر ے نپلز سے اپنا  منہ  ہٹایا  اور  میری طرف دیکھ کر بولے کیا خیال ہے ؟؟ میں کچھ نہ سمجھی اور بولی کس بات کا ؟ تو انہوں نے کوئی جواب نہ دیا اور اپنی قمیض اتارنے لگے واسکٹ  وہ  پہلے ہی اتار چکے تھے ۔۔۔۔ قمیض اتارنے کے بعد انہوں نے اپنی شلوار بھی اتار دی ۔۔۔ جیسے ہی انہوں نے اپنی شلوار اتاری ۔۔۔ میں نے اپنی آنکھوں پر ہاتھ رکھ لیا  جب وہ پورے ننگے ہو گئے تو انہوں نےمیری  آنکھوں پر رکھا میرا ہاتھ ہٹایا اور بولے۔۔۔ کس  بات سے  شرما رہی ہو میری جان ۔۔!!! اور میرا ہاتھ پکڑ کر اپنے لن پر رکھ دیا ۔۔۔۔ تب میں نے ان کے مردانہ عضو کی طرف دیکھا تو حیرت کے مارے میری آنکھیں پھٹنے کے قریب ہو گئیں ان کا  “وہ ”  بہت بڑا اور خصوصاً   اس کا  اگلا سرا  بہت موٹا  تھا ۔ ۔۔۔۔ اور یہ سوچ کر ہی مجھے غش آنے لگا کہ خان جی کا  اتنا بڑا  ۔۔ میری تنگ سی چوت میں کیسے جائے گا؟؟  ابھی میں یہ سوچ ہی رہی تھی کہ خان جی بولے اس کو دباؤ ۔۔۔ اور میں نے ان کا  وہ پکڑ کا ہلکا سا دبا یا اور پھر ۔۔ اسے  چھوڑ دیا ۔۔۔ ان کا وہ بہت گرم اور سخت اکڑا ہوا  تھا ۔۔۔۔۔۔۔جب میں نے ان کے اس سے ہاتھ ہٹایا تو ۔۔۔۔ہنس پڑے اور بولے ،۔۔۔ کیسا لگا  میرا لن ؟ لیکن میں نے کوئی جواب نہ دیا پھر وہ مجھ سے بولے میں نے اپنی شلوار  اتار دی ہے تم بھی اپنے کپڑے اتارو ۔۔۔ میرا بھی یہی جی چاہ رہا تھا ۔۔۔ لیکن شرم کے مارے میں کچھ نہ   کہہ سکتی تھی ۔۔ انہوں نے بھی میری یہ حالت بھانپ لی اور پھر وہ آگے بڑھے اور خود ہی میرے کپڑے اتار دئے اب میں ان کے سامنے ننگی پڑی تھی ۔۔۔ انہوں نے ایک نظر میرے ننگے سراپے پر ڈالی اور پھر وہ ٹانگوں کے بیچ آ گئے  اور دونوں  ٹانگوں کے بیچ بیٹھ کرانہوں نے اپنا ہاتھ میری پھدی پر رکھ دیا ۔۔۔ اور بولے ۔۔۔اوئے ۔۔۔۔ کتنی گرم ہے تمھاری۔۔۔۔۔۔۔۔

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

اُستانی جی ۔۔ کی اگلی  یا  

پچھلی اقساط کے لیئے نیچے کلک کریں

Leave a Reply

You cannot copy content of this page